Labels

امداد کے پیچھے سازش؟ ایمان مضبوط رکھیے

 *غربت تنگی مشکلات ظلم موت تک برداشت کر لیجیے گا مگر اہلسنت عقائد و نظریات غیرت و ضمیر کا سودا نہ کیجیے گا، ہرگز نہیں، اور بہترین حل........؟؟*

بالخصوص سیلاب بارش زلزلہ متاثرین و محتاج و غرباء کی امداد کے لیے سننے میں آتا ہے کہ ملحد بےدین اور قادیانی وغیرہ غیرمسلم اور دیگر بدمذہب فرقے لوگ لیڈرز اور عیاش لوگ سرگرم ہوگئے ہیں....وہ امداد کی لالچ میں اپنا ووکر و نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ،عیاشی و مفاد اٹھا رہے ہیں…اے اہلسنت بھائیو ، سچے مسلمان بھائیو تم ہی حقیقی معنوں میں انسانیت والے ہو، لالچی منافق مفادی مت بننا ، کبھی اپنے ایمان و غیرت کا سودا نہ کرنا، غربت تنگی تکالیف حتی کہ موت قبول کر لینا مگر بےدینی بدعقیدگی بدمذہبی بےغیرتی ضمیر فروشی مت کرنا…اہلسنت کی امداد آپ تک ضرور پہنچے گی کیونکہ اہلسنت رحمدل سخی مددگار ہوتے ہیں مگر امداد پہنچے یا نہ پہنچےکسی بھی صورت سنیت حقیقی انسانیت مت چھوڑنا

اور

*بالخصوص اے سچے مسلمان سرمایہ دارو علماء مشائخو لیڈرو ورکرو اس سے پہلےکہ شیطان اور اسکے چیلے آپ کے بھائیوں کو ورغلائیں،بہکائیں،لالچ میں پھنسائیں آپ پرامن اچھے لوگوں کی جانی مالی علمی شعوری حوصلاتی ہر طرح کی ممکنہ مدد کو پہنچو....!!*

.

القرآن:

مَنۡ یُّوۡقَ شُحَّ نَفۡسِہٖ  فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ

اور جو حرص و لالچ(اور اسی طرح عیاشی مفاد منافقت شرک کفر بےرحمی)سے بچائے گئے وہی کامیاب ہیں...(سورہ التغابن آیت16)

.

القرآن:

فَتَرَی الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ یُّسَارِعُوۡنَ فِیۡہِمۡ یَقُوۡلُوۡنَ نَخۡشٰۤی اَنۡ تُصِیۡبَنَا دَآئِرَۃٌ ؕ

تشریحی ترجمہ:

جن کےدلوں میں مرض(منافقت، بزدلی، کمزور ایمانی)ہوگی انکو تم دیکھو گے کہ وہ ان(یہود و نصاری وغیرہ غیرمسلموں اور اسی طرح برے منافق/ظالم/گمراہ/مرتد وغیرہ نام نہاد مسلموں)کی طرف دوڑیں گے یہ کہتے ہوئے کہ(اگر سچوں اچھوں کےساتھ ہوئےتو)ڈر ہےکہ کہیں ہمیں گردش ایام(غربت،مشکلات)نہ پہنچے(سورہ مائدہ آیت52)

.

*حکمران.و.عوام سنو…!! ویسے تو ہر حال میں مگر بالخصوص سیلاب زلزلہ غربت محتاجی مشکلات کے حالات میں مفادی لالچی کمزور ایمان بزدل مت بننا…حق سچ اسلام کی خاطر تنگ معیشت و مہنگائی غربت مشکلات برداشت کرنا، سچے اچھے بننا، بنے رہنا…سچوں اچھوں کا ساتھ،مدد،ووٹ دینا مگر اسلام و سنیت  ضمیر و غیرت کا سودا نہ کرنا.........!!*

.

كَانَ الرَّجُلُ فِيمَنْ قَبْلَكُمْ يُحْفَرُ لَهُ فِي الْأَرْضِ فَيُجْعَلُ فِيهِ، فَيُجَاءُ بِالْمِنْشَارِ فَيُوضَعُ عَلَى رَأْسِهِ، فَيُشَقُّ بِاثْنَتَيْنِ، وَمَا يَصُدُّهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ، وَيُمْشَطُ بِأَمْشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ لَحْمِهِ مِنْ عَظْمٍ أَوْ عَصَبٍ ، وَمَا يَصُدُّهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ، وَاللَّهِ لَيُتِمَّنَّ هَذَا الْأَمْرَ حَتَّى يَسِيرَ الرَّاكِبُ مِنْ صَنْعَاءَ إِلَى حَضْرَمَوْتَ لَا يَخَافُ إِلَّا اللَّهَ أَوِ الذِّئْبَ عَلَى غَنَمِهِ، وَلَكِنَّكُمْ تَسْتَعْجِلُونَ

 تم سے پہلے کی امتوں میں ایک شخص ہوتا تھا اسے آرے سے چیرا جاتا،  لوہے کی کنگھی سے چھلنی کیا جاتا تب بھی وہ اپنے دین سے نہ پھرتا تھا(تو تم بھی ایسے مضبوط ایمان والے مسلمان بنے رہو)جلد بازی نہ کرو، صبر و محنت کرو، اللہ ضرور غلبہ و خوشحالی و دشمنوں سے امن عطاء فرمائے گا

(بخاری حدیث3612ملتقطا ملخصا)

.

تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنَ الْفَقْرِ، وَالْقِلَّةِ، وَالذِّلَّةِ، وَأَنْ تَظْلِمَ أَوْ تُظْلَمَ

فقر و محتاجی سے اللہ کی پناہ مانگو، قلت و زلت سے اللہ کی پناہ مانگو، اللہ کہ پناہ مانگو اس سے کہ تم ظلم کرو یا ظلم کیے جاؤ

(نسائی حدیث5461)

.

كَادَ الْفَقْرُ أَنْ يَكُونَ كُفْرًا...قریب ہےفقر و محتاجی(کمزور ایمان والے کو)کافر بنا دے(شعب ایمان حدیث6188)عوام،حکمران ایسی غربت دولت سے بچو بچاؤ جو کفر و گمراہی و گناہ تک لے جائے...علم و شعور دو ، جانی مالی مدد دو تاکہ شیطان کسی کو بہکا کر کافر یا بدمذہب یا عیاش  و برا نہ بنا دے...!!

.

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:

فَمَا يُسْلِمُ حَتَّى يَكُونَ الْإِسْلَامُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا

 کوئی بھی شخص اس وقت مسلمان ہو سکتا ہے جب اسلام اس کے لیے دنیا دولت وغیرہ ہر چیز سے زیادہ محبوب ہوجائے

(مسلم تحت الحدیث6021)

.

الحدیث:

وعن أبي سعيد قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم: «الغيرة من الإيمان والمذاء من النفاق " قال: قلت: ما المذاء؟ قال: " الذي لا يغار

ترجمہ:

حضرت سیدنا ابوسعید رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

غیرت تو ایمان میں سے ہے اور مذاء(بے غیرتی، دیوثی) منافقت میں سے، حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ مذاء کیا ہے....؟ ارشاد فرمایا کہ وہ جو غیرت نا کرے

(مجمع الزوائد حدیث7725)

غیرت ایمانی، غیرت جسمانی لازم ہے....منافقت ضمیر فروشی مفادیت مطلبیت غندہ گردی لالچ کرنا اور لالچ دینا سب اسلام و انسانیت کے خلاف ہے، درندگی ہے،حیوانیت ہے.........!!

.

*بہترین حل.........!!*

امداد سخاوت علم شعور جدت محنت  ترقی احتیاط دوا دعاء عبادت توبہ استغفار اور سچوں اچھوں کو دولت و اقتدار میں لانا وغیرہ سب پے عمل کرنا لازم کہ یہی بہترین حل ہے

القرآن..ترجمہ:

اے ایمان والو ہوشیاری،احتیاط سے کام لو..(سورہ نساء آیت71) امداد سخاوت بھی لازم مگر احتیاط جدت ٹیکنالوجی ترقی بھی لازم ہے...جس دن غافل یا منافق سیاستدانوں طاقتوروں ججوں جرنیلوں سرمایہ داروں کے محلات پے آفت آئے گی، انکی مراعات عیاشی موٹی تنخواہ پے مستقل مسلسل بڑی کٹ لگےگی، انکی چوری پیسہ خوری ایجنٹی کی پکڑ و سزا ہوگی اس دن سے دیکھنا ڈیم جلد بنیں گے،سستائی ہوگی،ترقی ہوگی

ورنہ

غرباء کےنام پے امداد و ٹیکس کھانےوالے یونہی ہمیں سسکتا دیکھتے رہیں گے،تھوڑی بہت امداد کرکے ٹرخاتے رہیں گے کہ انکی  عیاشی اقتدار و روٹی اسی سےتو ہے

.


الحدیث،ترجمہ:

(دینی دنیاوی جسمانی معاشی طبی ٹیکنالوجی وغیرہ ہر جائز و مناسب میدان میں)طاقت حاصل کرنے والا مومن کمزور سےزیادہ بہتر و اللہ کو زیادہ محبوب ہے..(مسلم حدیث2664)

.

رسول کریمﷺنےفرمایا آخری زمانہ میں درھم و دینار(حلال دنیا دولت)ضروری ہوگی جسکے ذریعے بندہ اپنا (اور اسی طرح دوسروں کا ایمان)دین و دنیا بچائے رکھےگا(طبرانی کبیر حدیث660)

.

الحدیث، ترجمہ:

کیا ہی اچھا ہے وہ "اچھا،پاکیزہ،حلال" مال.و.دولت جو

اچھے شخص کے پاس ہو(مسند احمد حدیث7309) *دیندارو پاکیزہ طریقے سے خوب دولت کماؤ ، اچھی جگہ خرچ کرو، طب ٹیکنالوجی سائنس طاقت سیاست میں جاؤ انہیں پاکیزہ بناؤ ، چھا جاؤ…اے دولتمندو طاقتورو سیاستدانو ججو جرنیلو پاکیزہ و سچے دیندار بن جاو* ...جب معاملہ ایسا ہے تو پھر اگر اچھے دیندار یا اچھے مولوی علامہ مفتی کے پاس کچھ دولت گاڑی بنگلہ پلاٹ ہوں تو اس پر تنقید و مذمت کی بارش نہیں کرنی چاہیے... بلکہ کلیجے میں ٹھنڈ پڑنی چاہیے کہ حلال پیسہ اچھے کے پاس جائز طریقے سے جا رہا ہے... ہاں کنجوسی بخل ٹھیک نہیں،بےبرکتی بےسکونی ہے اور فریب دھوکہ غلط طریقے سے یا دین کے نام پر لیے گئے پیسوں سے ذاتی دنیا بنائی جائے یا دین کا یا دین کے کسی عقیدے نظرے عمل کا سودا کرے دولت کمائی تو سخت سخت سخت جرم و گناہ ہے بلکہ کفر و منافقت تک ہوجاتا ہے...جہاں بدگمانی افواہ کی مذمت ہے وہیں افواہوں کی تردید اور سد باب اور وضاحت بھی ضروری... تہمت کے مقامات سے بچنا بھی ضروری ہے..اچھے اخلاق بھی ضروری ہیں تو اسلامی عقاءد و نظریات و عبادت اولین لازم ہیں......!!

.

بخل(کنجوسی)سےبڑھ کر کوئی بیماری نہیں(بخاری روایت4383) حسد تکبر بےوفائی مفاد پرستی لالچ بخل کنجوسی سےبچیے…عبادت خدمات سخاوت و صدقہ کیجیےاور ڈھیروں اجر،سکون،خوشیاں،عزت،دعائیں،دوست پائیے...زندگی و معاشرہ اچھا اور خوشحال بنائیے......!!

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.