*#بائیکاٹ میں سستی ناکامی کرنے والوں کے نام اہم پیغام...بائیکاٹ احتجاج جلسے جلوس کیوں کریں ، کیسے کریں ، کیا فائدہ۔۔۔؟؟ خوب پھیلائیے کہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ سمجھائیں، انہیں جوش ایمانی و جذبہ انسانیت جگائیں کہ شاید انہیں ہدایت ملے اور پوری دنیا میں کامیاب ترین بائیکاٹ و احتجاج ہوں تاکہ ظالموں کو ہدایت ملے کہ اسلام واقعی سچا مذہب ہے کہ دیکھو تو سارے مسلمان نکل پڑے ہیں، اگر ہدایت نہ ملے تو کم سے کم شاید ان کے دل میں خوف تو بیٹھے کہ اتنے مسلمان سب مسلمان جمع ہیں، متحد ہیں....تحریر سیو کیجئے شیئر کیجئے، وقت نکال کر پڑھیے ان.شاءاللہ عزوجل ایمان تازہ ہو جائے گا*
۔
*#ایک گزارش*
تحریرات سوالات اعتراضات کے جوابات، اہلسنت کے دفاع، معاشرے کی اصلاح و معلومات و تحقیق و تشریح و تصدیق یا تردید وغیرہ کے لیے مجھے وٹسپ کر سکتے ہیں
naya wtsp nmbr
03062524574
میرے نئے وٹسپ نمبر کو وٹسپ گروپوں میں ایڈ کرکے ایڈمین بنائیے تاکہ میں تحریرات وہاں بھیج سکوں،،،سوالات اعتراضات کے جوابات دے سکوں۔۔۔۔دینی خدمات زیادہ سے زیادہ سر انجام دے سکوں
.
علمی تحقیقی اصلاحی سیاسی تحریرات کے لیے اس فیسبک پیج کو فالوو کیجیے،پیج میں سرچ کیجیے،ان شاء اللہ بہت مواد ملے گا...اور اس بلاگ پے بھی کافی مواد اپلوڈ کردیا ہے...لنک یہ ہے:
https://www.facebook.com/profile.php?id=100022390216317&mibextid=ZbWKwL
.
https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1
.
تمھید:
میرے سامنے تین ویڈیوز ائیں
1.... ایک ویڈیو میں دیکھا جا رہا ہے کہ ہماری کرکٹ میں ، پی ایس ایل میں kfc,pepsi وغیرہ اسرائیلی مصنوعات کی تشہیر کی جا رہی ہے، ان کی حصہ داری ہے بلکہ اجارہ داری ہی لگتی ہے،دل خون کے انسو رو رہا تھا کہ ہم ماتھے پہ کالی پٹی باندھ کر ہاتھوں پہ کالی پٹی باندھ کر احتجاج کرنے کے بجائے الٹا انہیں فائدہ پہنچا رہے ہیں،
۔
2....ایک اور ویڈیو نظر سے گزری جس میں کے ایف سی پر رش تھی اور ایک بندہ ڈنڈا لے کر اندر داخل ہوا اور زبردستی لوگوں کو بھگایا اور برانچ عارضی طور پر تو کنفرم بند کرائی تو میرا دل خون کے انسو رونے لگا کہ کے ایف سی میں بیٹھے لوگ مسلمان ہی تو تھے ، کیا انہیں اتنی بھی شرم نہیں ا رہی تھی کہ وہ کے ایف سی کی بوٹیاں کھا رہے ہوں گے لیکن درحقیقت ایسے ہے مظلوم فلسطینیوں کا گوشت کھا رہے ہوں، پیپسی نہیں پی رہے بلکہ دیکھا جائے تو مظلوم فلسطینیوں کا خون پی رہے ہیں، یہ کیسی مسلمانی ہے۔۔۔۔۔؟؟
۔
3....ایک اور ویڈیو نظر سے گزری ایک شخص پیپسی کی بوتل سے ڈرنک نکال کر کولا نیکسٹ میں ڈال رہا تھا اور ویڈیو بنانے والا کہہ رہا تھا کہ تم کر لو بائیکاٹ مگر یہ مسلمان اس طریقے سے نفع کما رہے ہیں۔۔۔
۔
*#تبصرہ*
ہم اتنے سست کاہل مکار کمزور ایمان والے کیسے ہو گئے۔۔۔۔۔؟؟ کلیجہ منہ کو اتا ہے کہ ہم کلمہ پڑھتے ہیں اور کلمہ پڑھ کر ایسے کام کر رہے ہیں۔۔۔۔اللہ اکبر
.
ہمارا تو دل خون کے انسو رونے لگا کہ کے ایف سی میں بیٹھے لوگ مسلمان ہی تو تھے ، کیا انہیں اتنی بھی شرم نہیں ا رہی تھی کہ
وہ کے ایف سی کی بوٹیاں کھا رہے ہوں گے لیکن درحقیقت ایسے ہے جیسے مظلوم فلسطینیوں کا گوشت کھا رہے ہوں، پیپسی کوک شوک نہیں پی رہے بلکہ دیکھا جائے تو مظلوم فلسطینیوں کا خون پی رہے ہیں، یہ کیسی مسلمانی ہے۔۔۔۔۔؟؟
۔
پیارے بھائیو مضبوط ایمان والے بنو،دنیاوی نفع کو مت دیکھو،مظلوم مسلمان بھائیوں کی مدد کرو، بائیکاٹ اور احتجاج جلسے جلوس بہت اہم تعاون میں سے ہے اسے کامیاب سے کامیاب تر بناو
۔
پیارے بھائیو ظالم اسرائیلوں اور ان کے حامیوں کی پراڈکٹس، ان کی مصنوعات کا سختی سے بائیکاٹ کیجئے چاہے اپ کسی مسلمان ملک میں رہتے ہیں یا کسی غیر مسلم ملک میں رہتے ہیں ہر حال میں اپ کوشش کریں زبردست کوشش کریں اخری حد تک کوشش کریں کہ ان ظالموں کی مصنوعات پروڈکٹس کا بائیکاٹ کرے نہ خریدیں نہ پییں نہ کھائیں نہ بیچیں نہ خریدیں
۔
ان کے مد مقابل ضرور کوئی نہ کوئی پروڈکٹ ہوگی کوئی مصنوعات ہوگی وہ استعمال کیجئے اگر نہ ہوں تو قربانی دیجئے کچھ اور کھا لیجئے کچھ اور لے لیجئے کچھ اور اپنے گھر بنا لیجئے مگر ظالموں کی مدد نہ کیجئے، کچھ بھوک کچھ پیاس برداشت کیجئے، اگر دوسری پروڈکٹس کا ذائقہ اپ کو پسند نہیں اتا تو گولی ماریے ذائقے کو، بس گزارا کیجئے، اگر ظالموں کے مد مقابل پروڈکٹ مہنگی ملے تو وہ بھی خرید لیجئے کہ کم از کم ظالموں کے ہاتھ پیسے تو نہیں جائیں گے ، ظالم طاقتور تو نہیں ہوگا۔۔۔۔۔کسی مسلمان کی جیب میں پیسہ جائے گا یا کسی نیوٹرل کی جیب میں پیسہ جائے گا تو ٹھیک ہے ان سے مہنگی ہی خرید لیجئے مگر ظالموں کی سستی پروڈکٹ فری میں ملنے والے پروڈکٹس بھی مت لیجئے
اور
سچے اچھے لوگ ریسرچر لوگ معتبر لوگ تحقیق کر کے لوگوں کو بتائیں کہ فلاں ظالم و برے کی مصنوعات ہیں اور فلاں فلاں اس کے مقابل اچھوں کی مصنوعات ہیں اور اگر اچھوں کی کوئی مصنوعات برے کے مقابل نہ ہو تو اچھے سرمایہ داروں پر لازم ہے کہ بھرپور کوشش کر کے اچھی سے اچھی چیز یا مناسب چیز لانچ کریں ، اپنی مصنوعات بنائیں۔۔۔۔مگر منافقوں مکاروں ایجنٹوں سے بھی ہوشیار رہنا ضروری ہے
۔
ایسا عملی بائیکاٹ ہم سب مل کر کریں کہ ظالموں کی چیخیں نکل جائیں، دن میں تارے نظر انے لگیں
۔
جس علاقے جس شہر جس ملک میں احتجاج کی کال دی جائے ، جلوس کی کال دی جائے تو ظالموں کے خلاف اس جلوس میں نکلیے، اس احتجاج میں شرکت کیجئے اور عوام کا سمندر اور جگہ جگہ عوام کا سمندر، ملک کے کونے کونے میں عوام کا سمندر، دنیا کے کونے کونے میں عوام کا سمندر احتجاج کرے گا تو ظالم کے دل میں کچھ تو خوف بیٹھے گا اور وہ ظلم سے باز ا جائے گا ورنہ کم سے کم اسے اتنا تو پتہ لگ جائے گا کہ مظلوم صرف ایک نہیں مظلوم کے ساتھ بہت ہمدرد ہیں ، کسی دن ان کو موقع مل گیا تو مل کر پیشاب بھی کر دیں گے تو ہم ظالم بہ جائیں گے اس میں، مر جائیں گے ، ڈوب مر جائیں گے اس میں۔۔۔۔۔۔!!
۔
مظلوم کی جس قدر ہو سکے شدید کوشش کر کے اس کا ساتھ دیا جائے اور ظالم کی ہر ممکن بائیکاٹ کیا جائے اور ساتھ ساتھ سمجھایا بھی جائے۔۔۔۔منافقت مکاری سے بچا جائے، مختلف حیلے بہانوں سے ظالموں کی مدد کرنا انتہائی سخت جرم ہے اسلام کی نظر سے اور انسانیت کی نظر سے۔۔۔۔ظالموں کی بائیکاٹ والی اشیاء کو نئی پیکنگ میں بیچنا اور ظالموں کو فائدہ پہنچانا بھی انتہائی سخت جرم اور گھناؤنا گھٹیا کام ہے اسلام کی رو سے، انسانیت کی رو سے۔۔۔۔۔۔!!
۔
مظلوموں کے حق میں لکھنا بولنا جلوس کرنا سیمینار کرنا کرانا ، اس میں شرکت کرنا، اس میں تعاون کرنا ، لائک کمنٹ کرنا ، شیئر کرنا، پھیلانا
سب کچھ مظلوموں کی امداد میں شامل ہے اور ظالموں کے لیے ہدایت کا سامان ہو سکتا ہے
اور
اسی طرح کچھ لوگ اسلام کی اہم تعلیمات کے ساتھ ساتھ جدت ٹیکنالوجی نئے نئے ہتھیار نئی نئی طاقت حاصل کریں چھا جائیں تاکہ حق کا ساتھ دیں تاکہ اسلام کی سربلندی کر سکیں تو ضرور کریں یہ بھی مظلوموں کی مدد ہے کہ ہمارے پاس دولت ٹیکنالوجی اسلحہ تربیت ٹریننگ نظم و ضبط اسلامی تعلیمات وغیرہ سب کچھ بہت کچھ ترقی اور مضبوطی ہوگی تو ہم ظالم کا مقابلہ کر پائیں گے
۔
بائیکاٹ ہر طرح کا ہو سکتا ہے، ظالم کو اسلحہ نہ دیں اور ظالم کو پٹرول ڈیزل نہ دیں اور ظالم کو پانی نہ دیں اور ظالم کو پیسہ نہ دیں اور ظالم کی مصنوعات نہ خریدیں اور ظالم کی حمایت نہ کریں بلکہ اسے سمجھائیں، اس پر تھوڑی زبردستی کریں، اسے دھمکیاں دیں، اسے کچھ درد دیں ، اسے کچھ سزا دیں۔۔۔ یہ اسی کی بھلائی کے لیے ہے تاکہ وہ ظلم سے رک جائے
۔
کچھ ایات مبارکہ اور احادیث مبارکہ لکھ رہا ہوں ایمانی جذبے سے پڑھیے اور اللہ ہمیں اور اپ کو سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے
۔
1۔۔۔۔القران:
اِلَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوۡا بِالۡحَقِّ ۬ ۙ وَ تَوَاصَوۡا بِالصَّبۡرِ
سارے لوگ خسارے اور نقصان میں ہیں سوائے ان لوگوں کے کہ جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے اور حق کی ایک دوسرے کو تلقین کرتے رہے اور صبر کی ایک دوسرے کو تلقین کرتے رہے تو وہی کامیاب ہیں
(سورہ عصر ایت2)
یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے بھائیوں تک اور نیوٹرل لوگوں تک پیغام پہنچائیں کہ حق کا ساتھ دو اور بائیکاٹ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لو، اور احتجاج جلوس وغیرہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لو اور اس طرح عالمگیر بائیکاٹ و احتجاج کامیاب ترین بناؤ کہ ظالموں کے سینے میں اگ کے شعلے بھڑک اٹھیں،یا تو انہیں ہدایت ملے اور وہ ظلم سے رک جائیں یا پھر جل جل کر اندر ہی اندر مر جائیں
۔
2۔۔۔۔القران:
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا ادۡخُلُوۡا فِی السِّلۡمِ کَآفَّۃً ۪ وَ لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ
اے ایمان والو اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ اور شیطان کی پیروی نہ کرو ، بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے
(سورہ بقرہ ایت208)
حیلے بہانے کر کے ظالموں کی مدد کرنا، ان کی مصنوعات کی تشہیر کرنا، ان کی مصنوعات خریدنا، ان کی مصنوعات بیچنا کیا یہ مسلمان ہی ہے۔۔۔۔؟؟ کیا ایسے لوگ اسلام میں پورے کے پورے داخل ہیں۔۔۔۔؟؟ ارے سلام تو کیا یہ انسانیت میں بھی پورے کے پورے داخل نہیں۔۔۔۔یہ منافق یہ ظالم کے مددگار، یہ پیسے کے پجاری، مفاد پرست ہو سکتے ہیں مگر اسلام پسند نہیں کہلا سکتے ، انسانیت پسند نہیں کہلا سکتے
3۔۔۔۔۔القران:
تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡبِرِّ وَ التَّقۡوٰی ۪ وَ لَا تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡاِثۡمِ وَ الۡعُدۡوَانِ
ترجمہ:
تقوی پرہیزگاری اور نیکی بھلائی میں ایک دوسرے کی مدد کرو اور سرکشی اور گناہ میں ایک دوسرے کی مدد نا کرو.
(سورہ مائدہ آیت2)
اسلام کتنا واضح حکم دے رہا ہے کہ مسلمانیت اسی میں ہے بلکہ انسانیت اسی میں ہے کہ ہم گناہوں پر ظلم پر کسی کی مدد نہ کریں، ظلم و گناہ پر نہ تو ڈائریکٹ مدد کرے اور نہ ہی ان ڈائریکٹ مدد کریں۔۔۔۔۔ڈائریکٹ انڈائریکٹ ہر طرح سے بائیکاٹ کریں، ہر طرح سے تعاون نہ کریں ظالم کے ساتھ۔۔۔۔۔۔اور مظلوم کے لیے ہر ممکن مدد کریں، بلکہ بظاہر وہ مدد نہ بھی ہو تب بھی مظلوموں کی حوصلہ افزائی کے لیے، تب بھی ان کی حقانیت کو واضح کرنے کے لیے ، تب بھی ان کی مظلومیت کو تاریخ کے پنوں میں درج کروانے کے لیے
اپنا کردار ادا کیجئے۔۔۔۔ اپنی طاقت حیثیت مطابق کردار ادا کیجئے
.
4۔۔۔۔۔۔الحدیث:
مَنْ أَحَبَّ لِلَّهِ، وَأَبْغَضَ لِلَّهِ، وَأَعْطَى لِلَّهِ، وَمَنَعَ لِلَّهِ ؛ فَقَدِ اسْتَكْمَلَ الْإِيمَانَ
جو اللہ(اور اسلام کے حکم)کی وجہ سے محبت کرے اور(سمجھانے کے ساتھ ساتھ) اللہ(اور اسلام کے حکم)کی وجہ سے(مستحق برے ضدی فسادی بدمذہب گستاخ ظالم وغیرہ سے)بغض و نفرت رکھے اور (مستحق و اچھوں) کی امداد و مدد کرے اور (نااہل و بروں بدمذہبوں گستاخوں منافقوں ایجنٹوں ظالموں اور انکے حمایتیوں) کی امداد و تعاون نہ کرے(بلکہ بائیکاٹ کرے) تو یہ تکمیل ایمان میں سے ہے...(ابوداود حدیث4681)
کھلے ظالم و گندے سے نفرت و بائیکاٹ کا شدید تر اظہار کیجئے،یہ کہتے ہوئے کہ ہم تمہاری بھلائی کے لیے تم سے نفرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ شاید تمہیں ہدایت مل جائے
.
5۔۔۔۔القرآن..ترجمہ:
حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ
(سورہ بقرہ آیت42)
باطلوں ظالموں کی مصنوعات کو چھپا کر یا نئ پیکنگ میں بیچنا گویا حق کے ساتھ ملانا ہے کیونکہ لوگ سمجھ ہی نہیں پائیں گے کہ کون سی مصنوعات حق کی ہے اور کون سی ظالموں کی ہے۔۔۔ایسے گھٹیا کاموں سے اسلام اور انسانیت ہمیشہ منع کرتی ہے
.
6۔۔۔۔القرآن،خلاصہِ آیت:
جھادِ برحق اور اللہﷻاور اس کے رسولﷺکی محبت میں اور اسلام کی سربلندی میں اٹھائےجانےوالے اقدام مقدم ہیں والدین سے، خاندان قوم قبیلے اولاد آباء.و.اجداد سے،ملکیت و جائیداد سے، تجارت معیشت مال و گھر و محلات سے(دیکھیے سورہ توبہ آیت24+تفاسیر)
اے میرے پیارے بھائی مظلوموں کی امداد کے لیے اپنے پیٹ کو ، اپنے ذائقے کو ، اپنے مفاد کو دور رکھیے، پیسے کی لالچ کو دور رکھیے۔۔۔۔مظلوموں کے لیے اقدام اٹھانا دراصل اسلام کی سربلندی کے لیے اقدام اٹھانا ہے اور اسلام کے لیے اقدام اٹھانا سب سے مقدم ہے۔۔۔۔پیسے کی لالچ میں ا کر ظالم کی مصنوعات بیچنا یا ان کی پیکنگ تبدیل کر کے بیچنا یہ سب کچھ ظالم کی مدد ہی تو ہے۔۔۔اپنے کاروبار اپنے کام کاج کو ترجیح دے کر احتجاج جلوس وغیرہ میں شرکت نہ کرنا بی افسوسناک عمل ہے۔۔۔۔۔!! جو بھی کام کیجئے ہمیشہ اس میں سوچیے کہ اس کے ذریعے سے میں اسلام کی سربلندی کے لیے کچھ کر سکتا ہوں تو ضرور کیجئے ورنہ اسے ایسے ٹھکرا دیجئے جیسے پاخانے گندگی کو ہم ٹھکرا دیتے ہیں۔۔۔۔۔!!
.
7۔۔۔۔۔القرآن:
فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّکۡرٰی مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ
یاد آجانے(دلائل آجانے)کے بعد تم ظالموں(بدمذبوں گمراہوں گستاخوں مکاروں منافقوں ظالموں دہشتگردوں) کے ساتھ نہ بیٹھو(نہ میل جول کرو، نہ مدد نہ کرو بلکہ ہر طرح کا بائیکاٹ کرو)
(سورہ انعام آیت68)
پیارے بھائی دلائل آ چکے ہیں دلائل شواہد سب کچھ اپ کو بتا رہے ہیں پھر بچوں بوڑھوں عورتوں بیماروں کو کون ظلم و تشدد کر رہا ہے تو ائیے پہچانیے ظالموں کو اور ان کا ہر طرح سے بائیکاٹ کیجیے۔۔۔۔۔!!
.
8۔۔۔۔رحمت عالم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مدینہ میں معاہدہ کیا تھا تو اس معاہدے کی ایک شق معاشی اقتصادی بائیکاٹ پر مشتمل تھی:
لَا تُجَارُ قُرَيْشٌ وَلَا مَنْ نَصَرَهَا
ترجمہ:
قریش سے تجارت نہ کی جائے گی اور ان سے بھی تجارت نہ کی جائے گی جو قریش کے مددگار ہوں
(البداية والنهاية 4/558)
یہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ہے کہ کبھی کبھار سختی کرنا سخت بائیکاٹ کرنا بھی ایک قسم کی رحمت ہے کیونکہ اس میں ظالم کا بھی فائدہ ہے مظلوم کا بھی فائدہ ہے۔۔۔ظالم کا فائدہ اس طرح کہ اسے ہم ظلم سے روک رہے ہیں اور مظلوم کا فائدہ تو واضح ہے۔۔۔
.
9۔۔۔۔ رسول مکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الحدیث:
قالوا: يا رسول الله، هذا ننصره مظلوما، فكيف ننصره ظالما؟ قال: تأخذ فوق يديه
ترجمہ:
صحابہ کرام نے عرض کیا "یا رسول اللہ" مظلوم کی مدد تو ٹھیک مگر ظالم کی مدد کس طرح....؟؟
آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا:
(ظالم کی مدد اس طرح کرو)کہ اس کے ہاتھ کو پکڑ لو،(یعنی اس کو ظلم کرنے سے روکو)
(بخاری حدیث2444)
اگر اپ اکیلے ظالم کا ہاتھ روک نہیں سکتے تو ائیے ہم سب مل کر بائیکاٹ کریں اور بڑے بڑے اجتماعات جلوس احتجاجات کریں تو یہ بھی گویا کہ ایسے ہے جیسے ظالم کو اس کے ہاتھ کو روک دینا ہے۔۔۔۔کیونکہ قوی امید ہے کہ اتنے بڑے عالمی سطح کے بائیکاٹ اور عالمی سطح کی نفرت کے سامنے وہ ضرور جھکے گا اور اس کا ہاتھ ظلم سے رک جائے گا۔۔۔۔!!
.
10۔۔۔۔الحدیث:
من الغيرة ما يحب الله ومنها ما يبغض الله، فأما التي يحبها الله فالغيرة في الريبة، وأما الغيرة التي يبغضها الله فالغيرة في غير ريبة،
ترجمہ:
ایک غیرت اللہ کو پسند ہے اور ایک غیرت اللہ کو پسند نہیں،وہ غیرت جو اللہ کو پسند ہے وہ وہ ہے کہ جو مشکوک معاملے میں آئے اور جو مشکوک معاملے میں نا ہو(بلکہ محض بدخیالی ہو، وہم ہو، وسوسے ہوں)وہ غیرت اللہ کو ناپسند ہے
(ابو داؤد حدیث2659)
یہاں تو معاملہ مشکوک نہیں بلکہ واضح ہے کہ ظالم کون ہے تو غیرت کا مظاہرہ کیجئے ، غیرت اللہ کو بھی پسند ہے، غیرت انسانیت کی روح ہے، غیرت کا مظاہرہ کیجیے اور ظالم کی مدد نہ کیجیے، انکا بائیکاٹ کیجیے۔۔۔۔!!
.
11....الحدیث:
فإن الحياء من الإيمان
بے شک حیاء ایمان میں سے ہے
(بخاری حدیث24)
حیا کیجئے کہ کل کی بروز قیامت اللہ کریم کو کیا منہ دکھاؤ گے ، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا منہ دکھاؤ گے۔۔۔۔کچھ تو حیا کیجیے، مظلوموں کو قیامت کے روز کیا جواب دو گے۔۔۔۔؟؟ کچھ تو سوچیے۔۔۔۔۔!!
۔
12۔۔۔۔۔القرآن،ترجمہ:
جن کے دلوں میں مرض(منافقت کمزور ایمان)ہے وہ یہود و نصاری(کفار مخالفین اسلام)کی طرف دوڑتےہیں اس ڈر سےکہ کہیں انہیں گردش(غربت،محتاجی،تجارتی نقصان)نہ پہنچے
(سورہ مائدہ آیت52)
حکمرانوں صحافیو مسلمانوں غیرت ایمانی پےقائم رہو…غربت تکالیف بائیکاٹ قبول کرلو مگر دشمنان اسلام کی غلامی.و.منافقت بزدلی نہ کرنا…کبھی نہیں
جی ہاں اگر مظلوم کی مدد کرنے میں ہمیں نقصان بھی اٹھانا پڑے، ہمیں درد بھی سہنا پڑے تو بڑے شوق و ذوق سے نقصان اٹھائیے ، بڑے شوق ذوق سے درد سہیے۔۔۔۔خدا کی قسم اہل دل کے لیے اس درد میں بھی وہ مزہ رکھا ہے کہ جو لاکھوں شہد سے بھی زیادہ میٹھا ہے۔۔۔۔۔!!
.
13۔۔۔۔الحدیث..ترجمہ:
ہلاکت.و.رسوائی ہے ان کے لیے جو سرسری سنتے ہیں (جان بوجھ کر حق.و.سچ سے بے توجہی کرتے ہیں،ایک کان سے حق.و.سچ سن کر دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں,حق سچ کی پرواہ نہیں کرتے ان کے لیے ہلاکت ہے رسوائی ہے)
ہلاکت و رسوائی ہے ان کے لیے جو ضد(ڈھیٹ پن،انانیت،تکبر) کرتے ہیں..
(الادب المفرد للبخاری حدیث380)
اے میرے بھائی سن کر دوسرے کام سے نکال نہ دو۔۔۔یہ کسی مولوی کی ذاتی اپیل نہیں، یہ اسلام و انسانیت کا معاملہ ہے، مظلوموں کی پرواہ کیجیے، مظلوموں کی ہر طرح سے مدد کیجئے، ہر ممکن مدد کیجئے، حتی کہ وہ مدد بھی کیجیے کہ جس میں اپ کو کچھ نقصان اٹھانا پڑے تو اٹھا لیجئے۔۔۔
.
14۔۔۔۔الحدیث،ترجمہ:
بےرخی نہ کرو،قطع تعلق نہ کرو،،دنیا کی رنگینیوں میں مگن مت رہو(نفسا نفسی ، ادلہ بدلہ، مفاد پرستی میں مگن مت رہو، ایک دوسرے سے تعاون اور ایک دوسرے پر کرم نوازیاں کیا کرو)....(نسائی سنن کبری حدیث10652)
کسی کی توجہ اور حوصلہ افزائی کے دو سچے بول اور امداد نئ زندگی راحت و سکون بخشتے ہیں تو کبھی کسی کی بے وفائی بےرخی بےتوجہی مار ڈالتی ہے…اپنے مظلوم بھائیوں سے دور نہ بھاگو، ان سے تعلق نہ توڑو، مجبور ہو کر بھی کچھ درد سہ لو مگر مظلوم کی مدد کرو ، اسے زندہ باد کے نعرے لگا کر زندگی دو، کاروبار اپنے کام کاج میں موج مستی میں مگن نہ ہو جائیے بلکہ اسلام اور انسانیت کے لیے ضرور ضرور اقدامات اٹھائیے، عمل کیجئے
.
15۔۔۔الحدیث:
لَيْسَ مِنَّا مَنْ غَشَّ
ترجمہ: جو دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں.
(ابن ماجہ حدیث2224)
ظالم کی مصنوعات کو نئی پیکنگ میں بیچنا دھوکہ ہی تو ہے اور دھوکہ اسلام و انسانیت کے خلاف ہے، وہ ہم میں سے نہیں ، بے شک وہ ہم میں سے نہیں ، ہم انسانوں میں سے نہیں، ہم مسلمانوں میں سے نہیں جو ظلم و بربریت تشدد برائی پر مدد کرے اور مظلوم کی مدد کسی بھی طریقے سے نہ کرے تو وہ انسان و مسلمان کہلانے کے لائق نہیں
.
16۔۔۔۔الحدیث
أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الْغَلُوطَاتِ
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے مغالطوں سے،غلط فھمیوں سے..(ابوداؤد حدیث نمبر3656)
اپ بائیکاٹ کر سکتے ہیں مگر اپ لوگوں کو غلط فہمی میں ڈال کر ، مغالطوں میں ڈال کر اپنے اپ کو مجبور ظاہر کر کے بائیکاٹ نہ کریں تو یہ سخت ممنوع ہے، انسانیت سوز عمل ہے
.
17۔۔۔۔الحدیث:
مَلْعُونٌ مَنْ ضَارَّ مُؤْمِنًا، أَوْ مَكَرَ بِهِ
ترجمہ:
لعنتی ہے وہ شخص جو کسی مسلمان کو نقصان پہنچاے یا اس کے ساتھ مکر.و.فریب کرے..(ترمذی حدیث1941)
ظالم کی مصنوعات خرید کر ہم مظلوم مسلمانوں کو نقصان ہی تو دے رہے ہیں ان کے ساتھ مکر و فریب تو کر رہے ہیں، خدارا اس عمل سے بچیے، مکرو فریب سے بچتے ہوئے لائی پائی سے بچتے ہوئے سیدھا سیدھا للکار کر بولو کہ ظالم مردہ باد ، ظالم اسرائیلی مردہ باد، للکار کر بولو کہ ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔۔۔۔!!
مسلمانوں کو نئ پیکنگ میں ظالم کی پراڈکٹ مصنوعات بیچنا مکرو فریب ہی تو ہے،مسلمان کو، انسانیت کو نقصان پہنچانا ہی تو ہے۔۔۔تو ایسے عمل سے ضرور بچیے اور جو ایسا عمل کر رہا ہو اس کے متعلق اگر ہاتھ سے روک سکتے ہو تو روکو ورنہ جتنا حد تک تم اقدام کر سکتے ہو کرو، دوسروں کو بتاؤ کہ فلاں مکرو فریب کر رہا ہے، فلاں نیوٹرل یا ظالم کا حمایتی ہے اپنے اپ کو ظاہر کر رہا ہے مگر فلاں فلاں دلائل و شواہد سے واضح ہوتا ہے کہ وہ مکر و فریب کر رہا ہے حقیقت میں وہ ظالم کا حمایت ہے ، ظالم کا مددگار ہے
۔
18۔۔۔۔القران، ترجمہ:
انکی طرح مت ہونا جو کہتےہیں سن لیا مگر سنتےنہیں(انفال121)کلیجہ منہ کو آتا ہےجب کوئی سن کر
اَن سنی کرے،بےتوجہی،بےرخی،بےرحمی کرے…
سن کر اَن سنی کرنےوالے بےرخی،من موجی،بےرحمی کرنےوالےاسلام و انسانیت کےمجرم ہیں...تو مجبوروں مظلوموں کی اہ و پکار سنو اور سن کر دوسرے کان سے نکال نہ دو بلکہ اقدام کر کے دکھاؤ ، کچھ کر کے دکھاؤ
.
19....القرآن:
وَ اِنِ اسۡتَنۡصَرُوۡکُمۡ فِی الدِّیۡنِ فَعَلَیۡکُمُ النَّصۡرُ
اگر وہ تم سےدین کی خاطر مدد مانگیں تو تم پر انکی مدد لازم ہے(انفال آیت72)
انڈیا اسرائیل کےمظالم…کشمیریوں فلسطینوں کی پکار…جہاد کشمیر و جہادِ فلسطین حسب طاقت لازم ہوچکا…ان سے ہر قسم کا بائیکاٹ لازم ہو چکا ایسا بائیکاٹ کہ جو انہیں نقصان دے۔۔۔۔ہاں کچھ ضروری چیزیں کہ جو مسلمانوں کی زندگیوں کے لیے یا مسلمانوں کے جہاد کے لیے ضروری ہیں وہ اگر ظالم سے خریدی جائیں تو یہ ظلم پر امداد نہیں بلکہ مظلوموں کی امداد ہے کہ ہم مظلوموں کے لیے یہ سب کچھ خرید رہے ہیں یا کر رہے ہیں جیسے اسلحہ خریدنا یا جدید ٹیکنالوجی خریدنا یا ادویات خریدنا یا ایپس استعمال کرنا۔۔۔یہ سب کچھ ہم مظلوموں کی مدد کے لیے کریں تو پھر حرج نہیں ورنہ اگر ان کا فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہو تو پھر ان کا بھی بائیکاٹ لازم ہو جائے گا۔۔۔۔۔۔!!
.
.
20۔۔۔۔الحدیث:
: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم: «الغيرة من الإيمان والمذاء من النفاق " قال: قلت: ما المذاء؟ قال: " الذي لا يغار
غیرت ایمان میں سےہےاور بے غیرتی منافقت میں سے ہے(مجمع الزوائد حدیث7725)
مظالم،ناحقی،فحاشی اور کشمیری برمی فلسطینی ماؤں بہنوں کےمتعلق غیرت.و.بہادری لازم.....خاموشی منافقت و جرم....الا الاکراہ
.
.
21۔۔۔۔الحدیث:
عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ : " إِنَّ الْمُؤْمِنَ لِلْمُؤْمِنِ كَالْبُنْيَانِ يَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضًا
(سچے کامل)مسلمان آپس میں ایک عمارت(کی اینٹوں)کی طرح ہیں کہ ایک دوسرے کو تقویت(مدد و سہارا)دیتے ہیں..(بخاری حدیث481)
اؤ اس دیوار کو مضبوط کریں، اس عمارت کو مضبوط کریں،اس دیوار اور اس عمارت میں انے والے کھوٹے جعلی پتھر اینٹیں یعنی منافق مکار ایجنٹ مفاد پرست کو نکال باہر پھینکنا بھی دیوار کی مضبوطی میں سے ہے۔۔۔اور یہ بھی دیوار کی مضبوطی میں سے ہے کہ ہم عالمی سطح پر بڑا احتجاج کر کے دکھائیں، بڑا بائیکاٹ کر کے دکھائیں
.
.
22۔۔۔۔الحدیث:
أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يُسْلِمُهُ ،
مسلمان مسلمان کا بھائی ہےوہ اپنےبھائی پےنہ ظلم کرے،نہ ظلم ہونےدے،نہ مسلمان بھائی کو بےیار.و.مددگار چھوڑے
(بخاری حدیث2442)
ائیے مل کر بائیکاٹ کر کے احتجاج کر کے قلم اٹھا کر تقریر کر کے کسی بھی طریقے سے بلکہ ہر طریقے سے تعاون کر کے یہ بتا دیں کہ مسلمان بھائی بے یار و مددگار نہیں، ان کی حمایتی اور ان کے لیے تڑپنے والے ان کی مددگار بہت ہیں عوام کا سمندر للکار للکار کر دشمنوں کو جو پیغام دے کہ مظلوم مسلمان بے یار و مددگار نہیں۔۔۔۔تو ائیے مظلوموں کی مدد کیجئے اور ظالموں کا بائیکاٹ کیجئے ظالموں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیجئے۔۔۔۔۔!!
.
23۔۔۔۔۔الحدیث:
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ، مَثَلُ الْجَسَدِ، إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ، تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى
(کامل)مسلمان ایک دوسرے سے محبت کرنے میں اور ایک دوسرے پر رحم کرنے میں اور ایک دوسرے کے لیے عطف و مہربانی کرنے میں ایک جسم.و.جان کی مانند ہیں کہ ایک عضو کو تکلیف ہوتو سارا جسم تکلیف محسوس کرتا ہے(مسلم حدیث2586ملخصا)
#کشمیر_فلسطین_برما پے مظالم اور کسی کو کڑھن و درد نہ ہو وہ کامل مسلمان ہی نہیں بلکہ انسانیت و انصاف سے بھی عاری ہے۔۔۔۔۔۔وہ مرد نہیں جسے درد نہیں۔۔۔۔وہ مرد نہیں جس میں سچا اچھا پیار و الفت نہیں۔۔۔۔اگ پیار ہے ، درد ہے ،کڑہن ہے ، تڑپ ہے تو پھر اس کا اظہار کیوں نہیں کرتے۔۔۔۔۔؟؟
.
.
24۔۔۔۔تلخیصِ حدیث:
مظلوم،غمگین،مجبور، بےبس،فریادی
کی"داد رسی"اور مدد(حسبِ طاقت)صدقہِ لازمہ ہے
(بخاری حدیث1445ملخصا)
#کشمیر_فلسطین_برما
.
25۔۔۔۔۔القرآن:
اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیۡنَ یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمۡ بُنۡیَانٌ مَّرۡصُوۡصٌ
اللہ ان مجاہدین کو پسندکرتاہےجو سیسہ پلائی دیوار کیطرح(متحد،مضبوط،بہادر) ہوتےہیں (سورہ صف4)
کاش حکومت علماء لیڈرز کو مشاورت،اتحاد میں لے اور بہادری کا مظاہرہ کرے...اسلامی ممالک آپس میں سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور کشمیر فلسطین مظلوموں کے لیے سینہ تان کر کھڑے ہو جائیں، عوام مل کر سیسا پلائی دیوار ثابت ہو جائیں اور مل کر بائیکاٹ کریں اور مل کر بڑے بڑے جلوس اجتماعات کریں اور مظاہرہ کریں کہ یہ سیسہ پلائی دیوار کی مانند ایک ہیں۔۔۔۔!!
.
26۔۔۔۔الحدیث:
قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم: " «من لا يهتم بأمرالمسلمين فليس منهم
ترجمہ:
جو مسلمانوں کے معاملات(معاشرتی و انفرادی بھلائی ترقی اصلاح) پر اہتمام نا کرے، اہمیت نا دے وہ اہلِ اسلام میں سے نہیں(مجمع الزوائد حدیث294)
مظلوموں کے لیے اہتمام کیجئے، مجبوروں بیماروں کے لیے اہتمام کیجئے، ہر مسلمان کی ترقی اور بھلائی کے لیے اہتمام کیجئے اور انہی اہتمام میں سے ہے کہ ہم عارضی طور پر انگریزی طرز حکومت میں جائیں اور چھا جائیں اور اسلام کو نافذ کریں، سیاست میں جائیں، سیاست کو پاکیزہ کریں اور لوگ بھی یاد رکھیں کہ علماء نیک لوگ سچے لوگ سیاست میں جائیں تو خاص طور پر انہیں ووٹ دیں تاکہ وہ ہر پہلو سے مسلمانوں کے لیے اہتمام کر سکیں
.
27۔۔۔۔الحدیث ترجمہ:
جو(کفار بدمذہب وغیرہ کے)ظلم پر مدد کرے(ایجنٹی کرے) وہ اللہ کے غضب میں رہتا ہے سوائے اس کے کہ وہ یہ مدد(و ایجنٹی)چھوڑ دے
(ابن ماجہ حدیث2320ملخصا)
اب بھی وقت ہے لوٹ ائیے۔۔۔۔ائیے مل کر بائیکاٹ کریں۔۔۔ائیے مل کر جلوس جلسے احتجاجات کریں۔۔۔۔ائیے مل کر اواز بلند کریں، اب بھی وقت ہے مظلوم کا اجڑا گھر دوبارہ بس سکتا ہے۔۔۔۔!!
.
28۔۔۔۔الحدیث:
مَا تَرَوْنَ هَذِهِ الشَّمْسَ؟» قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: «مَا أَنَا بِأَقْدَرَ عَلَى أَنْ أَدَعَ ذَلِكَ مِنْكُمْ عَلَى أَنْ تُشْغَلُوا مِنْهَا شُغْلَةً
ترجمہ:
کیا تم یہ سورج دیکھ رہے ہو....؟؟ کہا ہاں....آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا میں(کلمہ حق و اسلام کی)دعوت نہیں چھوڑ سکتا اگرچہ تم سورج میں سے شعلہ میرے ہاتھ پے رکھ دو(مستدرک حاکم حدیث6467)
یہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہمیں مضبوطی دیتا ہے کہ ہم انتہائی مضبوط رہیں اور اسلام پر حق پر ڈٹے رہیں اور تھوڑے سے پیسے دنیا لالچ میں ا کر ظالموں باطلوں بروں بد مذہبوں کے ایجنٹ و حامی نہ بنیں
.
29۔۔۔۔القرآن..ترجمہ:
اور تم(مسلمان کہلانے والوں)میں سے جو ان(یہودیوں عیسائیوں ، ہندو، مشرک ،بت پرست نیچری ملحد وغیرہ غیرمسلموں)سے دوستی(ایجنٹی انکی مدد) کرے گا وہ انہی میں شمار ہوگا...(سورہ مائدہ آیت51)
.
القرآن...ترجمہ:
لوگوں میں سے کچھ ایسے(منافق مکار دھوکے باز)ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لائے حالانکہ وہ ایمان لانے والے نہیں، اللہ کو اور ایمان والوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں، وہ دھوکہ تو اپنے آپ کو دے رہے ہیں..
(سورہ بقرہ ایت8,9)جب ایمان والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان والے ہیں اور جب اپنے شیطانوں(غیرمسلم لیڈروں عھدے داروں وغیرہ) سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم تمھارے ساتھ ہیں(سورہ بقرہ آیت14)
اسلام اور انسانیت کا دامن مضبوطی سے پکڑے رہیے۔۔۔۔دنیا دولت شہرت مفاد کی خاطر حق سے رو گردانی نہ کیجئے۔۔۔اور جو روگردانی کرے منافقت کرے ایجنٹی کرے مکاری کرے اسے سمجھائیے سمجھ جائے تو ٹھیک ورنہ اسے ٹھیک کرنے کے اور بھی طریقے استعمال کیے جائیں، بعض اوقات انہیں عوام میں ان کے کرتوت بیان کر کے ان کی مذمت بیان کر کے انہیں رسوا کیا جائے تاکہ وہ حق کی طرف ا کر پھر سے عزت پائیں تاکہ انہیں ہدایت ملے کہ باطل اور ظلم اور برائی میں رسوائی ہی رسوائی ہے
.
30۔۔۔القرآن:
اسلام و حق پے)نہ سستی کرو،نہ غم(آل عمران آیت139)
بائیکاٹ کیجئے احتجاج کیجیے اواز بلند کیجئے مختلف طریقے سے مظلوموں کی مدد کیجئے اسلام کے لیے اقدامات اٹھائیے ، سستی نہ کیجئے، عیش پرستی میں مت پڑیے، صرف وہ کام کرنا کہ جو اپ کے لیے اسان ہوں وہ کام اپ اسلام کے اٹھا لیں اور باقی کام چھوڑ دیں اور کہیں کہ یہ تو اسلام میں سختی ہے نعوذ باللہ تو یہ سستی نہ کیجئے ، حت المقتدور اسلام کے لیے کھل کر، حق کے لیے کھل کر نکلی ہے بولیے لکھیے۔۔۔۔اور بظاہر کوئی فائدہ نہ بھی ہو تو بھی کچھ بھی غم نہ کیجیے۔۔۔۔۔بلکہ نقصان بھی ہو تو بھی غم نہ کیجیے کہ قیامت کے روز اس کا نفع ہی نفع ہے۔۔۔۔۔!!
۔
الحدیث،ترجمہ:
کمزور،سست ہونےوالےکو اللہ ملامت فرماتا ہے(بزدلی سستی و غم نہ کرو…ترقی، بہادری، سرگرمی، بدلہ،للکار،جوابی وار کرو)مگر تم پے سمجھداری،بیداری لازم ہے(ابوداود حدیث3627)
.
31۔۔۔الحدیث:
لَا تُشْرِكْ بِاللهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَإِنْ عُذِّبَتَ، وَإِنْ حُرِّقْتَ،
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا اگرچہ تمہیں سزا دی جائے یا تمہیں جلا دیا جائے
(شعب الایمان حدیث7481)
مسلمانو پیارے بھائیو خوب یاد رکھیے کہ ہم نے اسلام کو اس لیے نہیں اپنایا کہ دنیا میں فوائد ملیں، راحت ملے دنیا میں، اگرچہ حقیقت یہی ہے کہ کامل طور پر وسیع پیمانے پر یا جس پیمانے پر اسلام نافذ ہو جاتا ہے وہاں امن سکون راحت و سکون ہوتا ہے لیکن اگر اسلام کی خاطر تمہیں کچھ تکلیف سے نہ پڑے تمہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے تو دل جگرے کے ساتھ اسے سینے سے لگا لیجئے کہ اسلام کی خاطر سب کچھ قربان۔۔۔۔۔۔!! ہاں بعض اوقات بظاہر کچھ برا کرنے میں اسلام کی سربلندی کے لیے مسلمانوں کی بھلائی کے لیے بظاہر کچھ برا کرنے میں حرج نہیں کہ اسلام اس کی اجازت دیتا ہے بشرط کہ دل اسلام پر مضبوط ہو اور واقعی میں اپ اسلام کی سربلندی کے لیے اور مسلمانوں کی بھلائی کے لیے وہ اقدام اٹھائیں جو بظاہر برے ہوں یا بظاہر نقصان دہ ہوں مسلمانوں کے لیے۔۔۔۔۔!!
.
32۔۔۔۔الحدیث:
رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «من مشى مع ظالم ليعينه وهو يعلم أنه ظالم، فقد خرج من الإسلام
ترجمہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جسے پتہ ہو کہ فلاں ظالم ہے پھر بھی اس ظالم کے ساتھ چلے تاکہ اسکی مدد کرے(ساتھ دے، تعاون و حمایت کرے) تو وہ اسلام سے نکل گیا
(طبرانی حدیث619)
یہ حدیث تو واضح ہے ارشاد فرما رہی ہے کہ ہم نے ظالم کے ساتھ نہیں چلنا بلکہ ہم نے مظلوم کے ساتھ چلنا ہے حق اور مظلوم کی مدد کرنا ہے اس کے لیے چلنا احتجاج کرنا دورے کرنا مختلف قسم کے اقدامات کرنا سب کچھ اسلام کی خاطر کرنا حق کی خاطر کرنا ہو تو عین ایمان ہے ورنہ حدیث پاک واضح فرما رہی ہے کہ جو ظالم کی مدد کرے تو وہ کامل مسلمان ہی نہ رہا
.
33۔۔۔۔القرآن..ترجمہ:
اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ.(سورہ توبہ آیت119)
سب کا ساتھ نبھانے والے منافق ہوتے ہیں، ایسے میٹھے لوگ کہ جو حق و باطل برے اچھے سب کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں وہ اسلام و انسانیت کی رو سے جانور ہیں جانور بلکہ جانوروں سے بھی بدتر۔۔۔۔!!
تو ہمت کیجئے حوصلہ رکھیے اور دو ٹوک بولیے کہ میں حق کے ساتھ ہوں، حق کو پہچان کر دلائل کو پہچان کر بولیے کہ میں فلاں حق والے کے ساتھ ہوں۔۔۔یہ مت بولیے کہ میرا کوئی فرقہ نہیں، سیدھا سیدھا بولیے کہ جو حق پر ہے وہی میرا فرقہ ہے، حدیث پاک میں بھی تو ایا ہے کہ وہ فرقہ جنتی ہوگا کہ جو سواد اعظم اکثریت یعنی صحابہ کرام کی جو سواد اعظم تھے جو اکثریت جمہوریت تھے انہی کی جو پیروی کرے گا وہی فرقہ بر حق ہے ، جنتی ہے،ہاں چھوٹے موٹے اختلافات اگر اسلام کی سربلندی کے لیے ہوں مسلمانوں کی بھلائی کے لیے ہوں،برے مقصد کے لیے نہ ہوں،ایجنٹی قومیت پرستی فرقہ پرستی کے لیے نہ ہوں ، مفاد پرستی کے لیے نہ ہوں تو ایسے چھوٹے موٹے فروعی اختلافات ہو سکتے ہیں ایسے اختلاف کرنے والے سے نفرت نہ کیجئے ایسے اختلاف کرنے والے درحقیقت ایک ہی ہیں۔۔۔۔بس تھوڑی پہچان الگ ہوتی ہے لیکن اصلی پہچان اسلام ہی ہوتی ہے یہ فروعی اختلاف والے تمام راستے اسلام کی طرف ہی جاتے ہیں جنت کی طرف جاتے ہیں۔۔۔۔۔!!
۔
تو ظالم مظلوم کی پہچان کیجئے اور مظلوم جو حق پر ہو اس کا ساتھ دیجیے اور جو حق پر ہو وہ کبھی ظالم ہو ہی نہیں سکتا۔۔۔۔تو پہچان کیجئے اور مظلوموں کی ہر طرح سے مدد کیجئے، ہر ممکن مدد کیجیے
۔
34۔۔۔۔الحدیث:
من استطاع منكم أن ينفع أخاه فلينفعه
ترجمہ:تم میں سےجو مسلمان بھائی کو نفع پہنچا سکےتو ضرور پہنچائے(مسلم حدیث5731)
افسوس کہ ہمارے ذہنوں میں یہ مد نظر ہوتا ہے کہ میں نفع کیسے کماؤں حالانکہ اسلام فرماتا ہے کہ اپنا نفع سوچو بے شک سوچو مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضرور سوچو کہ اپ اگر کسی مسلمان بھائی کو بھی نفع پہنچا سکتے ہو تو ضرور پہنچاؤ۔۔۔ڈاکٹر جج وکیل تاجر میڈیکل بڑے بڑے خریداروں ڈیلروں وغیرہ وغیرہ میں سے جو قصائی بن کر بیٹھے ہوتے ہیں ، اللہ انہیں ہدایت عطا فرمائے، وہ بس اپنا ہی بھلا سوچتے ہیں اور امیر ہوتے جاتے ہیں جبکہ اسلام دوسروں کا بھی نفع سوچنے کا کہتا ہے تاکہ سارے مل کر ترقی کرتے جائیں ، اسی میں بھلائی ہے، وہ حکومت ہی نہیں جو زبردستی کی جائے یا پیسوں کے زور پر یا طاقت کے زور پر کی جائے بلکہ حکومت تو وہ ہے کہ جو دل و دماغ پر حکومت کی جائے، اخلاقیات و دلائل کی رو سے کسی کو متاثر کر کے سب کو متاثر کر کے حکومت کی جائے
۔
تو اپنے مسلمان مظلوم بھائیوں کے لیے جو نفع پہنچا سکتے ہو ,جو تعاون پہنچا سکتے ہو، جو مدد پہنچا سکتے ہو پہنچاؤ۔۔۔۔ بائیکاٹ کر کے نفع و تعاون کرو ، احتجاج کر کے ، اواز بلند کر کے ، ان کے لیے لکھ کر ، ان کے لیے بول کر مختلف طریقوں سے ، بہت سارے طریقوں سے اہل حق کا نفع سوچیے مظلوموں کا نفع سوچیے۔۔۔۔۔!!
جزاکم اللہ خیرا
۔
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
New whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574