*#جنگجو ، للکار، محافظین ، شہداء ، جھاد، دفاع، وطن محبت......؟؟*
*#پہرےداری_حفاظت.........!!*
الحدیث:
رباط يوم وليلة خير من صيام شهر وقيامه، وإن مات جرى عليه عمله الذي كان يعمله، وأجري عليه رزقه، وأمن الفتان
ترجمہ:
ایک دن اور ایک رات کی رباط( سرحد پر اسلام و مسلمین کی پہرے داری، چوکیداری) ایک مہینے کے روزوں اور ایک مہینے کی شب بیداریوں سے افضل و بہتر ہے
اگر وہ(سرحدی محافظ فوجی مجاہد) وفات پا جائے تو جو وہ عمل کرتا تھا انکا ثواب جاری رہے گا، اور اس پر اسکا رزق جاری رہے گا اور فتنہ(قبر و آخرت کے عذاب و فتنہ) سے وہ محفوظ رہے گا...(مسلم حدیث1913)
.
الحدیث
من رابط ليلة في سبيل الله سبحانه، كانت كألف ليلة صيامها وقيامها
ترجمہ:
ایک رات اللہ سبحانہ تعالی کی راہ میں سرحدی پہرے داری کرنا ایسے ہے جیسے ایک ہزار روزے رکھے ہوں اور ایک ہزار رات عبادت و شب بیداری کی ہو...(ابن ماجہ حدیث2766)
.
.
الحدیث:
فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: «هل نزلت الليلة؟» قال: لا، إلا مصليا أو قاضيا حاجة، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: «قد أوجبت
ترجمہ:
(ایک صحابی کو رسول کریم نے مسلم گروہ پر چوکیداری پہرے داری کرنے کے لیے مقرر فرمایا پھر صبح کے وقت)ان سے فرمایا کہ:
کیا تم رات اپنی سواری سے اترے تھے...؟
انہوں نے عرض کیا جی نہین سوائے نماز اور قضاءے حاجت کے... تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:
تم پر جنت واجب ہوگئ..(ابو داؤد حدیث2501)
.
*#اچھی پولیس فوج چوکیدار ذمہ دار پہرے دار علماء وغیرہ کے لیے دعاِ نبوی....الحدیث*
رحم الله حارس الحرس
ترجمہ:
جو حفاظت کی چیز(اسلام و مسلمین، تعلیمات اسلام، نظریات و منفردات اسلام،زمینی جغرافیائی و نظریاتی سرحد وغیرہ) کی حفاظت و پہرے داری کرے اللہ اس پر رحمت بھیجے
(ابن ماجہ حدیث2769)
.
.
الحدیث:
عينان لا تمسهما النار: عين بكت من خشية الله، وعين باتت تحرس في سبيل الله
ترجمہ:
دو آنکھیں ایسی ہین کہ اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی
ایک وہ آنکھ جو اللہ کے خوف میں روئے
دوسری وہ آنکھ جو اللہ کی راہ میں پہرے داری کرتے ہوئے رات جاگ کر گذارے..(ترمذی حدیث1639)
.
چوکیداری پہرے داری کی فضیلت جب ہے کہ وہ اللہ کی خاطر ہو... اسلام پسندی، حق پسندی کی خاطر ہو…منافقت ایجنٹی ، مفاد پرستی، شہرت پرستی، قومیت پرستی، ملک پرستی، وغیرہ برے مقاصد میں یہ سب ہوں تو کوئی فضیلت نہین اسی لیےکہ آیات و احادیث مین "فی سبیل اللہ" کی شرط ہے جیسے کہ اوپر گذرا اور اس تحریر کے آخر میں بھی آئے گا...البتہ جائز قوم پسندی و انکی ترقی و دفاع، جائز وطن پسندی و اسکی ترقی و دفاع اچھا عمل ہے مطلوب عمل ہے.....الحدیث،ترجمہ:
تم میں سےبہتر وہ ہیں جو اقارب(قوم،پارٹی،وطن)کا دفاع کریں بشرطیکہ معاملہ گناہ.و.ناحق کا نہ ہو(ابوداود حدیث5120)
۔
اچھے برحق علماء مشائخ خطباء، مبلغین مجاہدین
اور
اچھے برحق پولیس فوج،سیکیورٹی کو سلام......!!
.
اسلام اور مسلمانوں کے لیے اللہ کی رضا.و.حق کی خاطر
#جہاد کرنے والے
#لڑنے والے
#پہرہ دینے والے
#حفاظت کرنے والے
#دفاع کرنے والے
#حق گو
علماء
مصنفین
لکھاری
سوشلی
سیاستدان
سائنسدان
ججز
صحافی
مجاہدین
سیکیورٹی ادارے
پولیس
فوج
رینجر
وغیرہ سب کی عظیم فضیلت ہے، اس فضیلت میں
وہ لوگ وہ لیڈرز اور وہ علماء بھی شامل ہیں جو دین اسلام پر پہرے داری کے لیے
#میدانِ سیاست میں،
#میدانِ میڈیا میں،
#میدانِ کتابت و خطابت میں
#اور دیگر ہر قسم کے میدانِ جنگ میں نکل کھڑے ہیں.....!!
.
انہی کی بدولت ہمارا ایمان ہماری عزت و جان و مال محفوظ ہیں...انہی کی بدولت امن و سکون قائم ہے... انہی کی بدولت ہماری خوشیاں ہماری عیدیں ہمارے کاروبار قائم و دائم ہیں... انہی کی بدولت ہم آزاد گھومتے پھرتے ہیں، دینی خدمات انجام دیتے ہیں... انہی کی بدولت ہم آزادی و سکون سے اللہ کی عبادت کرتے ہیں
.
*دفاع.........!!*
الحدیث:
مَنْ رَدَّ عَنْ عِرْضِ أَخِيهِ رَدَّ اللَّهُ عَنْ وَجْهِهِ النَّارَ يَوْمَ القِيَامَةِ
ترجمہ:
جو اپنے مسلمان بھائی کا(برحق)دفاع کرےگا،اللہ اسے
بروز قیامت جہنم سےبچائےگا(ترمذی حدیث1931)
جب مسلمان بھائی کا برحق دفاع کی فضیلت ہے تو دیگر معزز و مکرم چیزوں کا دفاع بھی برحق و فضیلت والا کہلائے گا
لیھذا
قرآن مجید
انبیاء کرام علیھم الصلاۃ و السلام
اسلام و مسلمین،اسلامی عقائد و نظریات
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین
اہلبیت.و.سادات عظام رحمھم اللہ تعالیٰ اجمعین
اولیاء کرام رحمھم اللہ تعالیٰ اجمعین
برحق علماء کرام رحمھم اللہ تعالیٰ اجمعین
برحق مشائخ و پیران عظام رحمھم اللہ تعالیٰ اجمعین
مساجد ، کعبہ ، بیت المقدس، اسلامی علاقہ و ملک وغیرہ اسلامی شرف.و.عزت والوں
کا
برحق دفاع کرنےوالوں کو سلام..............!!
.
*#پولیس فوج محافظین علماء لکھاری واعظین وغیرہ سب برحق سچے محافظ سے محبت رکھنا اور ان سے محبت کا اظہار کرنا اور ان کی ہر ممکنہ مدد کرنا ایمان کا تقاضا ہے۔۔۔۔۔!!*
الحدیث:
مَنْ أَحَبَّ لِلَّهِ، وَأَبْغَضَ لِلَّهِ، وَأَعْطَى لِلَّهِ، وَمَنَعَ لِلَّهِ ؛ فَقَدِ اسْتَكْمَلَ الْإِيمَانَ
جو اللہ(اسلام کے حکم)کی وجہ سے محبت کرے اور(سمجھانے کے ساتھ ساتھ) اللہ(اسلام کے حکم)کی وجہ سے(مستحق برے ضدی فسادی سے مشروط شرعی)بغض و نفرت رکھے اور (مستحق و اچھوں) کی امداد کرے اور (نااہل و بروں) کی امداد نہ کرے تو یہ تکمیل ایمان میں سے ہے(ابوداود حدیث4681)
۔
بری پولیس، بری رینجر.و.فوج پر فٹ آنی والی ایک حدیث مبارک....اور اچھی پولیس فورج رینجر سیکورٹی گارڈز علماء مشائخ ورکرز محافظین کی فضیلت.........اللہ جل شانہ کے عطاء کردہ علمِ غیب سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غیب کی خبر بتائی کہ:
قَوْمٌ مَعَهُمْ سِيَاطٌ كَأَذْنَابِ الْبَقَرِ يَضْرِبُونَ بِهَا النَّاسَ
ترجمہ:
ایسے(ظالم و جہنمی)لوگ(بری پولیس، برے فوجی، برے چوکیدار)آئیں گے جن کے ہاتھوں میں گائے کی دم کی طرح کوئی چیز(کوڑے، ہتھیار، چھڑی)ہوگی جس سے ناحق لوگوں کو ماریں گے
(مسلم حدیث2857)
.
الحدیث:
يُوشِكُ، إِنْ طَالَتْ بِكَ مُدَّةٌ، أَنْ تَرَى قَوْمًا فِي أَيْدِيهِمْ مِثْلُ أَذْنَابِ الْبَقَرِ، يَغْدُونَ فِي غَضَبِ اللهِ، وَيَرُوحُونَ فِي سَخَطِ اللهِ
ترجمہ:
اگر تیری لمبی عمر ہوئی تو عنقریب تم ایسی قوم (ظالم ،جہنمی، بری پولیس، بری فوج) کو پاؤ گے کہ جن کے ہاتھوں میں گائے کی دم کی مثل چیز(کوڑے، ہتھیار، چھڑی) ہوگی، وہ(لوگوں کو ناحق تنگ کرکے، ناحق سزا دے کر، ناحق قید کرکے، ناحق مار کر) اللہ کے غضب میں صبح کریں گے اور اللہ کی ناراضگی میں شام کریں گے
(مسلم حدیث2858)
.
اچھے.و.برحق علماء، مشائخ ورکرز،ججز جرنیلز صحافی سیاستدان پولیس و فوج وغیرہ
سب محافظین و شہداء لواحقین کو سلام
مگر
ناحق.و.برے نامنظور و مردود.... ایسی نوکری و غلامی پے افسوس.........!!
.
الحدیث،ترجمہ:
اللہ کی نافرمانی میں، برائی.و.ناحق میں کسی کی بھی پیروی مت کرو...(مسلم حدیث:1840)
.
الحدیث،ترجمہ:
تم ایسے نا بنو کہ(حق ناحق کی پرواہ کے بغیر) ہر ایک کی پیروی کرتے پھرو(بلکہ حق سچ باشعور مستند علماء و حکمرانوں جرنیلوں کی پیروی.و.اطاعت کرو، حکم مانو)
(ترمذی حدیث2007)
۔
*وطن کی محبت.........!!*
سوال:
کیا حدیث پاک میں ہے کہ وطن کی محبت ایمان میں سے ہے...؟؟
.
جواب:
یہ حدیث پاک نہیں بلکہ اولیاء اسلاف وغیرہ میں سے کسی کا قول ہے،جس کا مشروط محبت مفھوم ہے جو کہ قرآن و سنت سے ثابت ہے۔۔ مولا علی قاری فرماتے ہیں:
حب الوطن من الإيمان فموضوع، وإن كان معناه صحیحا
ترجمہ:
وطن کی محبت ایمان میں سے ہے اسکا حدیث ہونا من گھڑت ہے(یعنی یہ دراصل حدیث نہیں)اگرچہ اسکا معنی صحیح ہے..(مرقات جلد4 صفحہ63)
.
.
علامہ مولا علی قاری نے اپنی کتاب اسرار مرفوعہ میں اس پر تفصیلی گفتگو فرمائی، جسکا خلاصہ کچھ یوں ہے کہ:
یہ حدیث نہیں بلکہ اولیاء اسلاف وغیرہ میں سے کسی کا قول ہے، وطن پرستی(حق و سچ، اسلام کی پرواہ کیے بغیر شہر وطن قوم کی چاہت و حمایت، کردار)گناہ و ممنوع ہے کہ اسکی مذمت میں آیات و احادیث ہیں، یہاں وطن پرستی مراد نہیں
بلکہ
وطن سے مراد جنت ہے یا پھر وطن سے مراد مکہ ہے یا وطن سے مراد مبداء.و.معاد مراد ہے یا پھر وطن سے مراد اپنا علاقہ(شہر،صوبہ،ملک)مراد ہے
اور اپنے علاقے (شہر،صوبہ،ملک) کی مشروط اسلامی محبت ایمان کی نشانی ہے...مشروط محبت کا یہ مطلب ہے کہ کوئی ایمان والا اپنے علاقے کے اچھے دوست و احباب، رشتہ دار، والدین، آباء و اجداد فقراء غرباء اولیاء اسلاف علماء کی وجہ سے محبت کرتا ہو تو یہ ایمان کی نشانی ہے..
(ملخص و ماخوذ از:اسرار مرفوعہ صفحہ109,110)
.
حَرَّكَهَا مِنْ حُبِّهَا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ شریف کو دیکھ کر اپنی سواری کو تیز کر دیتے تھے مدینہ کی محبت کی وجہ سے
(بخاری حدیث 1886)
.
وَفِيه: دلَالَة على فضل الْمَدِينَة وعَلى مَشْرُوعِيَّة حب الوطن
علامہ عینی فرماتے ہیں کہ اس حدیث پاک میں اشارہ ہے واضح دلالت ہے کہ مدینہ شریف کی بڑی فضیلت ہے اور اس حدیث پاک سے یہ بھی ثابت ہوا کہ وطن کی مشروط اچھی محبت جائز ہے ،اچھی چیز ہے سنت سے ثابت ہے
(عمدۃ القاری شرح بخاری 10/135ماخوذا)
.
*جہاد.............؟؟*
*جنگی جہاد کبھی منسوخ نہیں،جنگی جہاد وقتا فوقتا ہمیشہ جاری رہے گا، جنگی جہاد میں عارضی یا مجبورا طویل وقفہ ہو سکتا ہے بلکہ ہوتا رہا ہے لیکن اس وقفے کے دوران جہاد کی تیاری اور زبان قلم لکھائی تقریر تحریر وغیرہ دیگر طریقوں سے جہاد جاری رہے گا........!!*
الحدیث:
والجهاد ماض منذ بعثني الله إلى أن يقاتل آخر أمتي الدجال
ترجمہ:
جب سے اللہ نے مجھے مبعوث فرمایا ہے اس وقت سے لیکر ہمیشہ جہاد جاری رہے گا حتی کہ میری امت کے آخری لوگ دجال سے جہاد کریں گے..(ابوداود حدیث2532)
.
القرآن:
كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِتَالُ وَ هُوَ كُرْهٌ لَّكُمْۚ-وَ عَسٰۤى اَنْ تَكْرَهُوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْۚ-وَ عَسٰۤى اَنْ تُحِبُّوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ شَرٌّ لَّكُمْؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ۠
ترجمہ:
تم پر قتال(جنگی جہاد اللہ کی طرف سے) لازم کر دیا گیا ہے اور وہ (بظاہر)تمھیں ناپسند ہے(تو سن لو)تم کسی چیز(جہاد وغیرہ کسی بات،کسی اصول،کسی ذات، معاملات، عبادات، سزائیں، پابندیاں، محدود آزادیاں وغیرہ کسی بھی چیز)کو پسند نا کرو اور وہ تمھارے لیے بہتر ہو یہ عین ممکن و قریب ہے
اور
قریب ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرو اور وہ تمھارے لیے بری ہو،اللہ سب جانتا ہے تم نہیں جانتے(لیھذا اللہ اسلام کی پسند کو اختیار کرو، اللہ اسلام کی پسند کو اپنی پسند بنالو)
(سورہ بقرہ ایت216)
.
الحدیث:
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من مات ولم يغز، ولم يحدث به نفسه، مات على شعبة من نفاق
ترجمہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو اس طرح مرے کہ نہ تو جہاد کیا ہو اور نا ہی اس کے دل نے جہاد کرنے کا سوچا ہو تو وہ منافقت پر مرا
(مسلم حدیث1910)
.
میں سچی نیت کرتا ہوں کہ معتبر علماء اہلسنت کے پردلیل فتوی کے مطابق اگر جہاد فرض کفایہ ہوگیا تو میں شرکت کی بھرپور کوشش کروں گا اور اگر جہاد فرض عین ہوگیا تو اسلامی افواج ، پاک آرمی کا ساتھ دونگا اور بقایا تمام ضروریات،مسائل.و.ذمہ داریوں کو پسِ پشت ڈال کر فرض عین ادا کرونگا
.
*جہاد جس طرح مخصوص شرائط کے ساتھ غیرمسلموں سے ہوتا ہے اسی طرح مسلمانوں میں موجود منافقین سے بھی جہاد ہوتا ہے، منافقوں مستحقوں پر سختیاں سزائیں پابندیاں سخت لب و لہجے للکار بھی جہاد کا حصہ ہیں..*
اسلام نے خوب سمجھایا....بہت سمجھایا.... بار بار سمجھایا مگر اسلام نے "ضدی منافق ہٹ دھرم کے متعلق یہ طریقہ بھی
بتایا کہ:
يا أيها النبي جاهد الكفار والمنافقين واغلظ عليهم
ترجمہ:اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم)کافروں اور منافقوں سے جہاد کریں اور ان پر سختی کریں
(سورہ توبہ آیت73)
عقل.و.حکمت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ سمجھایا جائے، نرمی برتی جائے، اور اسی حکمت کا تقاضا ہے کہ منافق ضدی فسادی پر سختی برتی جائے، اسی حکمت کا تقاضا ہے کہ کچھ جرائم پر سزا مقرر کی جائے، سزا دی جائے.... اسی میں معاشرے کی بھلائی بھی ہے تو ضدی فسادی کا علاج بھی..
.
الحدیث:
فَأَمَّا الْخُيَلَاءُ الَّتِي يُحِبُّ اللَّهُ فَاخْتِيَالُ الرَّجُلِ نَفْسَهُ عِنْدَ الْقِتَالِ
ترجمہ:
مجاہدین کے لیے جہاد میں تکبر(بہادرانہ للکار، جواب، دھمکی، فخر)اللہ کوپسند ہے..(ابوداود حدیث2659)
#مسلم_عوام_کی_للکار اور جواب
#علماء_برحق_کی_للکار
#بلوچی_للکار
#پٹھانوں_کی_للکار
#پنجابی_سندھی_للکار
#پاک_فوج_کی_للکار
#حکمرانوں_کی_للکار اور جواب
سب سنت و ثواب ہیں بشرطیکہ اسلام کی سربلندی مقصد ہو
.
*جہاد کفار اور منافقین سے ہوتا ہے تو ظالموں اور نااہل لیڈروں سے بھی ہوتا ہے... جہاد ہاتھ ہتھیار سے بھی ہوتا ہے اور زبان و قلم سے بھی ہوتا ہے*
الحدیث..ترجمہ:
راہِ حق سے ہٹے ہوے ظالم بادشاہ یا راہِ حق سے ہٹے ہوے ظالم امیر (امیر یعنی حاکم،لیڈر، قاضی، جج، سردار وغیرہ کؤئی بھی ذمہ دار، عھدے دار) کے پاس عدل.و.حق کی بات کہنا افضل جھاد ہے.. (ابوداؤد حدیث نمبر4344)
.
*نا اہلوں سے جھاد....اور وہ بھی تین طریقوں سے......!!*
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
پہلے کی امتوں میں جو بھی نبی علیہ الصلاۃ والسلام گذرا اسکے حواری تھے،اصحاب تھے جو اسکی سنتوں کو مضبوطی سے تھامتے تھے اور انکی پیروی کرتے تھے،
پھر
ان کے بعد ایسے نااہل آے کہ جو وہ کہتے تھے اس پر عمل نہیں کرتے تھے،اور کرتے وہ کچھ تھے جنکا انھیں حکم نہیں تھا، جو ایسوں سے جہاد کرے ہاتھ سے وہ مومن ہے
اور جو ایسوں سے جھاد کرے زبان سے وہ مومن ہے
اور جو ایسوں سے جھاد کرے دل سے وہ مومن ہے
اور اس کے علاوہ میں رائ برابر بھی ایمان نہیں
(مسلم حدیث 50)
.
*جہاد جس طرح ہتھیار سے ہوتا ہے اسی طرح جان مال زبان سے بھی ہوتا ہے... احتیاط ہوشیاری سمجھداری اور علم و شعور اور دیگر طاقتیں جمع کرنا بھی جہاد کا حصہ ہیں بشرطیکہ اسلام کی سربلندی کے لیے ہوں*
الحدیث:
جاهدوا المشركين بأموالكم وأنفسكم وألسنتكم
ترجمہ:مشرکوں سے جہاد کرو جان مال اور زبان کے ساتھ
(ابوداؤد حدیث2504)
وعظ.و.نصیحت کرنا سمجھانا بھی زبانی جہاد ہے اور اسلام کا دفاع بھی زبان کے جہاد مین شامل ہے... ضدی منافق فسادی کی مذمت.و.تردید بھی زبان کے جہاد میں شامل ہے..
غیرمسلموں مرتد گمراہ فرقوں کے عیوب کرتوت مکاریاں گندے عقائد و نظریات وغیرہ بیان کرنا تحریر و کتب لکھنا انکا رد کرنا تاکہ لوگ ان سے دور رہیں یہ بھی برحق و لازم ہے، زبانی جہاد میں شامل ہے
منافقوں باطلوں کافروں کی اصلیت انکے جھوٹ انکی مکاریاں لوگوں پر واضح کرنا بھی زبان کے جہاد میں شامل ہے.. یہ فرقہ واریت اور عیب جوئی نہیں، ہاں جھوٹی مذمت الزام تراشیاں اور جھوٹے الزام بھی ٹھیک نہیں...!!
.
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا یارسول اللہ
کوئ مالِ غنیمت(دنیا،دولت)کے لیے لڑتا ہے
کوئ بہادری دکھانے کے لیے لرتا ہے
کوئ غصے کی وجہ سے لرتا ہے
کوئ برادری قومیت(پارٹی،تفرقہ،سیاست،طاقت)کے لیے لڑتا ہے
کوئ دکھاوے کے لیے لڑتا ہے
کوئ عزت و مقام و مرتبہ دکھانے کے لیے لڑتا ہے
کوئ یاد رہ جانے کے لیے لڑتا ہے
تو (حقیقتا)اللہ کی راہ کی لڑائ(حقیقی جھاد)کیا ہے..؟
آپ علیہ الصلاۃ والسلام نےارشاد فرمایا:
جو(جد.و.جہد،لڑائی،اصلاح،کردار)صرف اسلام کی سربلندی کے لیے ہو تو وہ جھاد ہے..(مسلم حدیث1904 کے تحت درج چار احادیث مبارکہ کو یکجا کرکے ترجمہ لکھا گیا ہے)
نوٹ:
مختلف نسخوں کی وجہ سے حدیث کی نمبرنگ کا فرق آجاتا ہے...اگر مذکورہ نمبرنگ پے وہ حدیث نہ ملے تو اردو یا عربی میں سرچ کریں یا ہم سے رابطہ کریں
.
*جہاد کی تیاری،جدت،ترقی،ٹیکنالوجی کا حصول بھی جہاد کا حصہ ہے..........!!*
القرآن..ترجمہ:
جو قوت،طاقت ہوسکے تیار رکھو..(سورہ انفال آیت60)
آیت مبارکہ میں غور کیا جائے تو ایک بہت عظیم اصول بتایا گیا ہے... جس میں معاشی طاقت... افرادی طاقت... جدید ہتھیار کی طاقت...دینی علوم و مدارس کی طاقت, جدید تعلیم و ترقی کی طاقت.... علم.و.شعور کی طاقت... میڈیکل اور سائنسی علوم کی طاقت... جدید فنون کی طاقت... اقتدار میں اچھے لوگوں کو لانے کی طاقت.. احتیاطی تدابیر مشقیں جدت ترقی اور دیگر طاقت و قوت کا انتظام کرنا چاہیے... یہ بھی جہاد کا حصہ ہیں..اس ایت مبارکہ سے اچھی جدت و ٹیکنالوجی اچھی دولت طاقت سب کا ثبوت ہے
.
الحاصل:
اچھے.و.برحق علماء، مشائخ ورکرز،ججز جرنیلز صحافی سیاستدان پولیس و فوج وغیرہ
سب محافظین و شہداء لواحقین کو سلام
مگر
ناحق.و.برے نامنظور و مردود.... ایسی نوکری و غلامی پے افسوس.........!!
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
New whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574