تحریر کافی لمبی ہےsave کیجیے, شئیر کیجے پھر اطمینان سے پڑھیے
. طارق جمیل،طاہر الکادری کم سے کم گمراہ و منافق اعظم ہیں.........!! فنکارو بےپردہ عورتوں سے دوستی گستاخ بےادب گمراہ منافق ایجنٹ مرزا جہلمی ، طاہر الکادری، لاثانی وغیرہ سے محبت و دوستی و حمایت طارق جمیل طاہر الکادری کم سے کم گمراہ بدمذہب منافق اعظم ایجنٹ ہیں،اتحاد کلی انکی بڑی گمراہی و منافقت ہے....شیعہ وہابی دیوبندیوں کے گستاخانہ کفریہ عقائد کو جانتے ہوئے بھی انہیں اچھا برحق مسلم فرقہ سمجھنا کفر و گمراہی ہے........ ان مکاروں کی ذات بات تقریر سے دور رہیے...میٹھی زبان اتحاد کے جھانسےمیں مت آئیے......اہل حق اہلسنت کے ساتھ رہیے...کلمۃ الھادی طارق جمیل کے رد پے دیوبند نے کتاب لکھی ہےاور خطرے کی گھنٹی، قہرالدیان اور پروفیسر طاہر کا علمی اور تحقیقی جائزہ "تینوں کتب طاہر کے رد میں عمدہ ہیں...نیٹ پے پی ڈی ایف میں دستیاب ہیں....ضرور پڑھیے . . لاثانی سرکار کے کئ جملوں الفاظوں کو علماءِ حق نے کفریہ قرار دیا اور لاثانی کے کرتوتوں کی وجہ سے اس پر گمراہی کا فتوی دیا اور امت کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام دیا کہ ایسے لوگوں سے دور بھاگو انکا بائیکاٹ کرو، ایسی سے دوستی محبت نا کرو.... . ایسے فتووں کے بعد طارق جمیل صاحب لاثانی سرکار کی عیادت کرنے گئے، اسے سرمایہ کہا اور خوب دعاءیں دیں اور بیان جاری کیا کہ لاثانی پر یہ کفر گمراہی کے فتوے شدت پسندی ہیں...اسلام محبت کا درس دیتا ہے... نبی پاک نے منافقوں کو ساتھ رکھا...وغیرہ وغیرہ ایسے میٹھے بول بولے کہ آپ اگر سنیں گے اور اسلام کی اصل تعلیمات سے واقف نا ہونگے تو فورا کہیں گے کہ واقعی طارق جمیل نے بہت اچھا درسِ محبت دیا جبکہ یقین مانیے طارق جمیل نے اسلامی محبت نہیں بلکہ منافقت کا درس دیا ہے اور علماء کرام کے اصلاحی فتووں اور حق بیانی کو شدت پسندی کہنا بھی الگ جرم ہے...بہت برا جرم اور گمراہوں سے دوستی حمایت کرکے طارق جمیل نے اپنے منافق ہونے کا ثبوت دیا ہے کیونکہ مسلمان کبھی گمراہ منافق سے محبت و دوستی نہیں کرسکتا کیونکہ اسلام نے ایسوں سے محبت و دوستی سے منع کیا ہے البتہ ایسوں کی تائید و حمایت کییے بغیر اچھے سلجھے ہوئے طریقے سے سمجھانا برحق ہے، ایسوں پر فتوے بھی انکی اصلاح کے لیے ہوتے ہیں مگر جب ایسے لوگ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتے تو دوسروں کو انکی گمراہی منافقت سے بچانے کے لیے مذمت و تردید کرنا اسلام نے ضروری قرار دی ہے . دوستو بھائیو بزرگوں خدارا کسی کی میٹھی چکنی چپٹی باتوں میں آئیے....آئیے پڑھیے کہ اسلام اور نبی پاک کی تعلیمات کیا ہیں . اسلام نے نبی پاک نے گمراہوں منافقوں کی شدید مذمت فرمائی ہے....ان سے محبت و دوستی نا کرنے کا حکم دیا ہے... ان پر سختیاں اور مذمت کی ہے اسلام نے، ان سے دور رہنے کا حکم دیا ہے اور ایسوں کے کرتوتوں سے پردہ چاک کرکے حق و سچ اصلیت واضح کرنے کا حکم اسلام نے دیا...نبی پاک نے دیا، نبی پاک نے ستر کے قریب منافقوں کا نام لے لے کر انہیں مسجد سے باہر نکلوایا، صحابہ کرام نے گھسیٹ گھسیٹ کر ان منافقوں کو مسجد سے نکال باہر کیا تھا، صحابہ کرام نے گلمہ خوارج سے جہاد و قتال کیا . الحدیث: لا تصاحب إلا مؤمنا، ولا يأكل طعامك إلا تقي ترجمہ: مومن کے علاوہ کسی کی صحبت و دوستی اختیار نا کر، اور تمھارا کھانا تقوی والے کے علاوہ کوءی نا کھائے ابوداود حدیث4832 . الحدیث: الرجل على دين خليله، فلينظر أحدكم من يخالل ترجمہ: ہر شخص اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے تو تمہیں سوچنا چاہیے کہ تم کس سے دوستی کر رہے ہو (ترمذی حدیث2378) . حضور اقدس ﷺ نے گمراہوں بدمذہبوں منافقوں کے متعلق ارشاد فرمایا: [ ایاکم و ایاھم لا یضلونکم و لا یفتنونکم ] ’’ان سے دور بھاگو ، انہیں اپنے سے دور کرو ، کہیں وہ تمہیں بہکا نہ دیں، کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں (مسلم جلد1 ص12) . اور بد مذھبوں گمراہوں کی نسبت حضور اکرم نور مجسم ﷺ نے ارشاد فرمایا: [ و لا تجالسوھم و لا تواکلو ھم و لا تشاربوھم و لا تناکحوھم و لا تخالطوھم ولا تعودوا مرضاھم و لا تصلوا معھم و لا تصلوا علیھم ] ’’ اور ان کے ساتھ نہ بیٹھو، ان کے ساتھ کھانا نہ کھاؤ اور پانی نہ پیو اور بیاہ شادی نہ کرو، اور میل جول نہ کرو،اور ان کے بیماروں کی عیادت نہ کرو ، اور ان کے ساتھ نماز نہ پڑھو ، اور مرجائیں تو ان کا جنازہ نہ پڑھو ‘‘ (صحیح ابن حبان،۱/۲۷۷،سنن البیھقی الکبری،۱۰/۲۰۵،السنۃ لعبد اللہ بن احمد،۱/۱۲۶،اعتقاد اھل السنۃ،۱/۱۳۴،مسند الربیع،۱/۳۰۲،السنۃ لابن ابی عاصم،۱/۱۴۴،الجرح و التعدیل،۷/۵۲،میزان الاعتدال، ۲/۳۱،لسان المیزان، ۲/۵۲،المجروحین،۱/۱۸۷،تھذیب الکمال،۶/۴۹۹، العلل المتناھیۃ، ۱/۱۶۸،تغلیق التعلیق،۵/۱۲۵،الجامع لاخلاق الراوی و السامع،۲/۱۱۸،المغنی،۹/۱۱ الضعفاء للعقیلی ۱/۱۲۶ دار الکتب العلمیۃ ،بیروت،۱۴۰۴ھـ ،تاریخ بغداد ۸/۱۴۳، الکفایۃ فی علم الروایۃ ۱/۴۸ ،المکتبۃ العلمیۃ، المدینۃ المنورۃ،خلق افعال العباد۱/۳۰،دار المعارف السعودیۃ،الریاض،۱۳۹۸ھـ) . الحدیث: من كتم غالا فإنه مثله ترجمہ: جو غل کرنے والے(خیانت کرپشن کرنے والے، چھپکے سے کمی بیشی کرنے والے،کھوٹ و دھوکےبازی کرنے والے) کی پردہ پوشی کرے تو وہ بھی اسی کی طرح(مجرم و گناہ گار) ہے (ابو داؤد حدیث2716) . الحدیث: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أترعون عن ذكر الفاجر؟، اذكروه بما فيه يعرفه الناس ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم فاجر(فاسق معلن منافق ,زندیق مرتد خائن، دھوکے باز) کو واضح کرنے سے ہچکچاتے ہو...؟ (جیسا وہ ہے ویسا کہنے سے گھبراتے ہو...؟؟) اسے ان چیزوں(ان کرتوتوں، عیبوں اعلانیہ گناہوں ، خیانتوں، منافقتوں دھوکے بازیوں کفر گمراہیوں) کے ساتھ واضح کرو جو اس میں ہوں تاکہ لوگ اسے پہچان لیں(اور اسکی گمراہی خیانت منافقت بدعملی دھوکے بازی مکاری سے بچ سکیں) (طبرانی کبیر حدیث1010) یہ حدیث پاک کتبِ حدیث و تفاسیر اور فقہ و تصوف کی کئی کتب میں موجود ہے... مثلا جامع صغیر، شعب الایمان، احیاء العلوم، جامع الاحادیث، کنزالعمال، کشف الخفاء ردالمحتار ، عنایہ شرح ہدایہ، فتاوی رضویہ، تفسیر ثعالبی، تفسیر درمنثور وغیرہ کتب میں موجود ہے . القرآن..ترجمہ: حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ (سورہ بقرہ آیت42) . حدیث پاک کے مطابق: عدل.و.حق کی بات کہنا افضل جھاد ہے.. (ابوداؤد حدیث نمبر4344) . الحدیث..ترجمہ: تکبر تو یہ ہے کہ حق کی پرواہ نا کی جاے, حق ٹھکرایا جائے اور لوگوں کو حقیر سمجھا جاے.. (صحیح مسلم حدیث نمبر147) . الحدیث..ترجمہ: خبردار...!!جب کسی کو حق معلوم ہو تو لوگوں کی ھیبت (رعب مفاد دبدبہ خوف لالچ) اسے حق بیانی سے ہرگز نا روکے (ترمذی حدیث2191) . الحدیث.. ترجمہ: حق کہو اگرچے کسی کو کڑوا لگے (مشکاۃ حدیث5259) . لیھذا ایسوں کے عیوب مکاریاں منافقتیں خیانتیں دھوکے بازیاں بیان کرنا برحق ہے لازم ہے اسلام کا حکم ہے.... یہ عیب جوئی نہین غیبت نہیں، ایسوں کی پردہ پوشی کرنا جرم ہے... یہ فرقہ واریت نہین، یہ حسد نہین بغض نہیں بلکہ حق کی پرواہ ہے اسلام کے حکم کی پیروی ہے... ہاں حدیث پاک مین یہ بھی واضح ہے کہ وہ عیوب، وہ خیانتیں، وہ دھوکے بازیاں وہ کرتوت بیان کیے جائیں جو اس مین ہوں...جھوٹی مذمت الزام تراشیاں ٹھیک نہیں..!! . . طارق جمیل کی دعوتِ محبت یہ ہے کہ ہر کلمہ گو سے محبت کی جائے چاہے وہ گمراہ ہو یا بدمذہب یا ہو منافق جبکہ اسلام سچے مسلمان سے محبت و دوستی کا درس دیتا ہے مگر کلمہ گو گمراہ ، کلمہ گو منافق سے محبت و دوستی سے روکتا ہے...ان سے دور رہنے اور انہیں دور کرنے کا حکم دیتا ہے، صحابہ کرام نے کلمہ گو قاری نمازی یعنی خوارج سے دشمنی کی انہیں قتل کیا، لوگوں کو ایسوں سے دور رہنے کا ھکم دیا....کیا نعوذ باللہ صحابہ کرام بھی اسلام کے درس محبت کو سمجھ نا پائے اور طارق جمیل سمجھ گئے......؟؟ہرگز نہیں بلکہ طارق جمیل محبت کا نہیں منافقت کا درس دیتے ہیں . طارق جمیل صاحب تو رو رو کر کہتا ہے کہ لوگو نبی پاک نے منافقوں کے سردار کا جنازہ پڑھایا، منافقوں کو گلے لگایا.... دوستوں یہ سراسر جھوٹ ہے ... دیکھیے پہلے شراب حلال تھی پھر اسلام نے شراب کو حرام کر دیا، اسی طرح پہلے منافقوں کی نماز جنازہ پڑھنے کی اجازت تھی، جیسے ہی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جنازہ پڑھایا تو اللہ نے حکم نازل فرمایا کہ اب آئندہ کسی منافق کی نماز جنازہ نہیں پڑھنی، اسکی قبر ہر کھڑے نہیں ہونا.... القرآن: وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِهِ ترجمہ: ان(منافقوں) میں سے کوئی مر جائے تو اس پر نماز جنازہ نا پڑھ اور اس کی قبر کے پاس کھڑے نا ہو...(سورہ توبہ آیت84) . الحدیث: بخاری مسلم وغیرہ احادیث کی تمام کتب میں حدیث پاک ہے کہ پہلے منافقوں کا جنازہ منع نہین تھا اس لیے نبی پاک نے منافقوں کے سردار عبداللہ ابن ابی کا جنازہ پڑھایا، جیسے ہی پڑھایا تو اس کے فورا بعد اللہ نے منافقوں پر جنازہ پڑھنے دے روک دیا اور اس متعلق مذکوہ آیت نازل ہوئی اور اس لے منافقوں کا جنازہ نہین پڑھایا گیا...(دیکھیے بخاری حدیث5796) . پھر منافقوں کی ذلت مذمت قرآن و احادیث میں بہت نازل ہوئی حتی کہ آیت میں ہے کہ منافقوں سے جہاد کریں ان پر سختی کریں... القرآن: يا أيها النبي جاهد الكفار والمنافقين واغلظ عليهم ترجمہ: اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم)کافروں اور منافقوں سے جہاد کریں اور ان پر سختی کریں (سورہ توبہ آیت73) حتی کہ نبی پاک نے لگ بھگ ستر منافقوں کو مسجد سے نکال باہر کروایا، صحابہ کرام نے منافقوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر نکال باہر پھینکا، منافقوں کی مسجد ضرار کی مذمت اور اسے گرانے کا معاملہ تو بچے بچے کو پتہ ہے (دیکھیے سیرت ابن ہشام باب اخراج المنافقین) . . دوستو طارق جمیل جیسے لوگوں سے علم بھی مت سیکھیے، ایسوں کی تقریر پر پابندی ضروری ہے، طارق جمیل کی جگہ پیر رضا ثاقب مصطفائی اور دیگر اہلسنت علماء کی تقاریر سنیے اور دوسروں کو بھی مشورہ دیجیے... سیدنا ابن سیرین رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: إن هذا العلم دين، فانظروا عمن تأخذون دينكم ترجمہ: بے شک یہ علم، معلومات دین ہے (علم اور معلومات سے عقیدے، سوچ، نظریات بنتے ہیں) تو تمھیں ضرور سوچنا چاہیے کہ تم کس سے اپنا دین حاصل کر رہے ہو..(صحیح مسلم جلد1 ص11) علم اور معلومات کتاب کے ذریعے حاصل کرین یا آڈیو وڈیو مواد سے، فیس بک سے علم و معلومات حاصل کریں یا وٹس اپ وغیرہ جدید ذرائع سے مگر ہمیشہ یاد رکھیں کہ مستند ذرائع سے ہی علم.و.معلومات حاصل کریں... گستاخوں ایجنٹوں منافقوں مکاروں دھوکے بازوں اور غیرمستند ذرائع سے علم و معلومات ہرگز ہرگز حاصل نہ کریں... . . .اتحاد کلی کے مشھور داعی طاہر القادری، طارق جمیل اور ان کے چاہنے ماننے والوں سے سوال.....کیا ایسے گستاخانہ عقیدہ رکھنے والے حق ہوسکتے ہیں...؟؟ اگر حق نہین تو باطل سے محبت و اتحاد کیسے....؟؟ . امام مھدی کے متعلق شیعہ کا عقیدہ کا خلاصہ ہے کہ: امام مھدی مسجد نبوی سے دیواریں ہٹواءیں گے، ابوبکر و عمر کو قبر سے نکال کر زندہ کریں گے پھر ہابیل کے قتل سے لیکر امام مہدی کے آنے جتنے بھی ظلم و گناہ ہوئے اسکا اعتراف ابوبکر و عمر سے کرائیں گے،حضرت ابراہیم کے لیے اگ بڑھکانے کے جرم کا اعتراف ابوبکر و عمر سے کراءیں گے، سیدہ فاطمہ کا گھر جلانے اور انکے پیٹ میں بچہ محسن کے قتل کا بھی اعتراف ابوبکر و عمر سے کرائیں گے، حسین کو زہر دینے اور قافلہ اہلبیت کے کربلا میں مظالم کا اعتراف بھی ابوبکر و عمر سے کرائیںً گے اور پھر ان دونوں کو جرائم کی پاداش میں بالکل اسی طرح سزا دیں جسطرح مظالم ڈھائے گئے پھر ان دونوں کو سولی پے چڑھائیں گے پھر آگ سے جلا کر راکھ کرکے ہوا میں اڑا دیں گے پھر دوبارہ زندہ کریں گے پھر سزا پھر سولی پھر اگ میں جلانے کا عذاب و سزا دیں گے،اس طرح ہر روز ہزاروں مرتبہ سے بھی زیادہ زندہ کرکے عزاب دیے جائیں گے...(نعوذ باللہ) (دیکھیے الهداية الكبری ص400 مختصر بصائر الدرجات ص189 بحار الأنوار ج53 ص12) . طاہر و طارق بڑی دینی معلومات رکھتے ہیں، انہیں ایسے مشھور گستاخانہ عقیدوں کا بھی علم ہوگا....پھر بھی داعیِ اتحاد ہیں تو منافق اعظم ورنہ جاہل اعظم............اس قسم کے ہی گمراہ کن ائمہ کے متعلق رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ ترجمہ: مجھے میری امت پر گمراہ کن ائمہ کا خوف ہے...(ترمذی حدیث2229) اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خدشہ بالکل برحق نکلا آج امت مسلمہ کو غیرمسلموں سے زیادہ ان گمراہ کن آئمہ نے گمراہ کیا ہوا ہے المیہ تو یہ ہے کہ عام آدمی کے لیے پہچان مشکل ہوتی جارہی ہے کہ آخر حق پر کون اور گمراہ کن کون...؟؟ ظاہر ہے کوئی خود کو باطل چور منافق ایجنت گمراہ تو قرار نہیں دے گا.....ہمیں گمراہی چوری منافقت پکڑنا پڑے گی . . طارق جمیل اور ان کے شاگرد" کی ایک نئ بات انہی کی زبانی پیش ہے...طارق جمیل پر دیوبندیوں نے پوری کتاب لکھی ہے جس میں انکی خوب دھلائ کی ہے...کفر منافقت ذلت گستاخ جاہل کم علم نا جانے کیا کیا ثابت کیا ہے اس کتاب میں..کتاب کا نام "کلمۃ الھادی"ہے اور جنید جمشید کے نظریات تعلقات پر ایک لمبی پوسٹ اپلوڈ کی گئ ہے جس میں گمراہیت وغیرہ کا واضح ثبوت ہے.. ان لبرل استاد شاگرد کی تازہ معلومات انہی کی زبانی...ویڈیو لنک میں اپ خود دیکھ لیں...یہاں خلاصہ پیش ہے ①توبہ کے بعد چار کروڑ کی خاطر جنید جمشید نے " لڑکی کے ساتھ موسیقی کی اور داڑھی کٹوائ اور کنسرٹ میں مزید کیا کیا ہوگا وہ آپ بھی سوچ سکتے ہیں . . طارق جمیل کہتا ہےکہ"حضرت یوسف علیہ السلام کا منہ کالا کرکےگدھےپر بٹھا کر شہر میں گھمایا گیا.....(نعوذ باللہ) الحدیث: يكون في آخر الزمان دجالون كذابون، يأتونكم من الأحاديث بما لم تسمعوا أنتم، ولا آباؤكم، فإياكم وإياهم، لا يضلونكم، ولا يفتنونكم ترجمہ: اخری زمانہ میں ایسےدجال جھوٹے آئیں گے کہ تمھیں وہ ایسی احادیث(باتیں،قصے،حدیث) سنائیں کے جو نہ تم نے سنی ہونگی نہ ہی تمھارے باپ دادا نے سنی ہونگی، تو تم ایسوں سے اپنے اپ کو دور رکھنا کہیں تمھیں گمراہ نہ کر دیں، کہیں تمھیں فتنہ میں نہ ڈال دیں (مسلم حدیث7) . طارق جمیل کی مذکورہ بات، منہ کالا کرکے گدھے پے گھمانے کا قصہ نہ ہم نے معتبر علماء سے کبھی سنا نہ ہی ہمارے آباء.و.اجداد نے اور نہ ہی کسی معتبر کتاب میں یہ اس طرح پایا...........لیھذا یہ طارق جمیل کا جھوٹ بہتان و گستاخی ہے جس پر توبہ و سزا لازم....انکے بیانات پر پابندی لازم ہے.... . . عمران خان کا نعرہ ریاست مدینہ......؟؟ دو مشہور مبلغین کا عمران خان کی تعریف کرنا......؟؟ . خوارج نے ایک ایت مبارکہ کو اپنا نعرہ بنا لیا تو صحابہ کرام نے تعریف کرنے کے بجائے نعرہ لگانے والے خوارج کی مذمت کی....سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کلمۃ الحق ارید بھا الباطل.. یعنی بات تو حق ہے مگر اس سے مقصود باطل ہے..(مسلم روایت نمبر1066) . یہی صورت حال عمران خان کے نعرہ ریاست مدینہ کی لگتی ہے کہ بات حق ہے مگر مقصد باطل.....جی ہاں قادیانیوں مرتدوں سے نرمی ریہائی گستاخوں سے نرمی ریہائی ہولی دیوالی گرونانک جنم دن وغیرہ غیرمسلموں کے مذہبی تہواروں کی حمایت مدد شرکت مبارکبادی سکھ کے لیے دعا ، فاتحہ علماء حق کو پابند سلاسل کرنا یہ سب عکاس ہیں کہ عمران خان کا نعرہ ریاست مدینہ سے مراد وہ ریاست مدینہ نہیں جو سچے اہل اسلام یعنی اہلسنت تصور رکھتے ہیں بلکہ عمران خان کے قول و کردار سے لگتا ہے کہ عمران خان کے ذہن میں ریاست مدینہ کا غلط گمراہ کن تصور(اسلامی سیکیولرازم)جگہ کر چکا ہے....اس پے لازم ہے کہ اپنے منجز کفریہ قول و کردار سے توبہ رجوع کریں اور اہلسنت علماء کی کمیٹی بناءیں...اسلام کی اصل تعلیمات اور دستور ریاست مدینہ پر اہلسنت علماء سے محقق مدلل کتاب لکھوائیں اور پھر اس مطابق اپنا نظریہ بنائیں اور عمل کروائیں . عمران خان کے نعرے ریاست مدینہ پے مدح و تعریف کے بجائے مذمت بنتی ہے کہ عمران خان کے قول و کردار عکاس ہیں کہ اس برحق نعرے سے اسکا مقصد برا ہے . حکمرانوں تک رسائی پانا اور غیرمتنازعہ معاملات مثلا نماز روزہ جھوٹ وغیرہ پر بیان کرنا کوئی بڑا کمال نہیں کمال تو یہ ہے کہ حکمرانوں سے سامنے حق بات کہی جائے خاص کر وہ بات وہ عقیدہ بیان کیا جائےکہ جو حکمران کو چھبے....حکمرانوں کو سدھارنا انکے برے قول و کردار کی مذمت کرنا، توبہ رجوع کروانا بڑا کمال ہے . عمران خان کے نعرے سے کئ لوگوں حتی کہ کئ مولویوں نے دھوکہ کھایا اور عمران خان کی تعریف کی اور کر رہے ہیں مگر دو مشہور مبلغین رکن شوری دعوت اسلامی حاجی عبدالحبیب عطاری اور مولانا طارق جمیل صاحبان کا عمران خان کے مذکورہ برے غیراسلامی قول و کردار کے باوجود نعرہ ریاست مدینہ میں آکر عمران خان کی تعریف کرنا بہت بڑی عطاری کی خطاء ہے، طارق ذلیل کی منافقت ہے......اللہ کریم ان دونوں کو بڑا دل ، وسیع ظرف عطاء فرمائے اور وہ رجوع کر لیں یا پھر عمران خان کو رجوع کروا لیں یا پھر ہمیں سمجھا دیں کہ عمران خان کے کرتوت برے نہیں یا پھر ہمیں سمجھا دیں کہ ایسے برے منجز کفر کرتوت کے باجود تعریف کرنا برحق........؟؟ . عمران خان نے اکثر برے قول و کرتوت نعرہ ریاست مدینہ کہہ کر کییے اور رکن شوری اور طارق جمیل نے نعرے کی تعریف کر کے دراصل ایک طرح سے سارے کرتوتوں کو تھیک کہا . علامہ خادم حسین رضوی صاحب نے عمران خان کے ایک اچھے فعل کی تعریف کی جبکہ رکن شوری اور طارق جمیل نے اس نعرے پے تعریف کی جس سے گمراہ کن تصور لے کر منجز کفر فعل کیے جا رہے ہیں....فرق واضح... اس لیے خادم حسین پے اعتراض نہیں، رکن شوری طارق جمیل پے اعتراض بنتا ہے . حکمرانوں کی مدح سرائی کرنے والے چمچے مولوی کئ آئے گئے انکا نام و نشان باقی نہیں رہتا مگر آج بھی انکا نام زندہ ہے جنہوں نے حکمران کے سامنے کلمہ حق بلند کیا،جس کے لیے انہین سزا و قید تک کاٹنی پڑی..ایسوں کی جرات و حق گوئی کو سلام..........!! . الحدیث: "أَفْضَلُ الْجِهَادِكَلِمَةُ عَدْلٍ عِنْدَ سُلْطَانٍ جَائِرٍ، أَوْ أَمِيرٍ جَائِرٍ.. وفي رواية النسائي والحاكم "كلمة الحق" یعنی راہِ حق سے ہٹے ہوے بادشاہ یا راہِ حق سے ہٹے ہوے امیر(امیر مطلب لیڈر، قاضی، جج، سردار وغیرہ کؤئی بھی ذمہ دار، عھدے دار)کے پاس عدل.و.حق کی بات کہنا افضل جھاد ہے(ابوداؤد حدیث نمبر4344) دعوت اسلامی تحریک لبیک وغیرہ تمام سنی تنظیمات زندہ آباد مگر باسلیقہ مدلل تعمیری تنقید کرنا بھی اہل حق کا حق ہے . . طارق جمیل آپ کے منہ میں خاک...........؟؟؟ حکومت کے سو دن سے زائد کا عرصہ گذرنے کے بعد طارق جمیل صاحب عمران خان کے سامنے انہیں سلیوٹ مارتے ہیں یہ کہہ کر کہ انکی نیت ریاست مدینہ کی مثل بنانے کی ہے،اور انکی نیت صاف ہے . تبصرہ: طارق جمیل صاحب نیت دل کے ارادے کو کہتے ہیں، دلوں کے احوال اللہ جانتا ہے....آپ کیسے جانتے ہیں کہ فلاں کی نیت صاف اور فلاں کی نیت ناصاف........؟؟ نیت و دعوے تو مکارانہ منافقانہ دھوکےبازانہ بھی ہوتے ہیں تو آپ کو عمران خان کا ایسا کونسا اہم اقدام نظر آیا جس سے اپ نے اندازہ لگایا کہ مثل ریاست مدینہ بنانے مین عمران کی نیت صاف........؟؟ . طارق جمیل صاحب یہ وقت سلیوٹ مارنے کا نہین تھا...یہ وقت پوچھنے کا تھا کہ عمران خان صاحب آپ ریاست مدینہ کے دعوے دار ہو اچھی بات ہے مگر حساب دو، ہمیں بتاو کہ پچھلے سو دنوں میں تم نے کونسا ایسا اہم کام کیا ہے جو پاکستان کو ریاست مدینہ کی مثل بنانے کی طرف ایک قدم ہو..........؟؟ . طارق جمیل صاحب آپ عمران اور انکی ھکومت سے پوچھتے کہ ریاست مدینہ والا کوئی ایک اہم اقدام بتاو.....؟ . اپ پوچھتے کہ عمران خان کیا مہنگائی کرنا ریاست مدینہ کی طرف ایک قدم ہے....؟؟ . آپ پوچھتے کہ حسن کی خاطر تجاوزات کی آڑ میں غریبون کے کاروبار اجاڑنا کیا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے....؟؟ . آپ پوچھتے کہ علماء کرام کو گرفتار کرنا ، جیل کرنا، ظلم و تشدد کرنا کیا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے......؟؟ . آپ پوچھتے کہ مساجد مدارس کئ دنون سے بند ہیں علماء امام گرفتار ہیں...کیا یہ ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے....؟؟ . آپ پوچھتے کہ پورے محلے کی گواہی اور گستاخہ کے اقرار اور دو عدالتوں کے فیسلے کے باوجود ناھق شبہات نکال کر گستاخہ کو ریہا کرکے دشمنان اسلام کو خوش کرنا انکی ایجنٹی غلامی کرنا کیا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے....؟؟ . آپ پوچھتے کہ ایک جرنیل کی ناموس پر حملہ ہوا تو پوری تحریک پر کریک ڈاؤن کیا گیا ناحق گرفتاریان کی گءیں تو ناموسِ رسالت پر حملوں کے جواب مین کیا کیا گیا........؟؟ . آپ پوچھتے کہ گناہ ٹیکس لگا کر گناہ کی اجازت کیا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے......؟؟ . آپ پوچھتے کہ منافقانہ غدارانہ یوٹرن لیتے رہنا کیا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے.......؟؟ . آپ پوچھتے کہ معیشت کی تباہی کی صورت ھال ہے اس صورت میں کاروبار مہیا کرنے کے بجائے تجاوزات ہٹا ہٹا کر کاروبار تباہ کرنا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے....؟ کیا اس وقت یہ گرانا لازم تھے.....؟؟ . آپ پوچھتے کہ عالمی میلاد کانفرس کا نام ختم.نبوت سے ہٹا کر قادیانیوں اسلام دشمنون کو خوش کرنا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے....؟؟ . آپ پوچھتے کہ عالمی میلاد کانفرنس میں مھض درباری علماء کو پابند بناکر بلانا اور حق بولنے والے علماء کو نابلانا کیا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے.....؟؟ . آپ پوچھتے کہ دینی لوگوں سے کیے گئے وعدے معاہدے پورے نہ کرنا کیا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے.....؟؟ . آپ پوچھتے کہ کشمیری مسلمانوں پر ظلم و قتل کے پہاڑ توڑنے والوں انڈین کو گرونانک کے شرکیہ تہوار کی راہ ہموار کرنا ریاست مدینہ کی طرف ایک قدم ہے.....؟؟ . آپ پوچھتے کہ خاتم النبیین اور صلی اللہ علیہ و علی آلہ و اصحابہ وسلم کو ٹھیک طریقے سے نہ پڑھنا اور سیکھنے کی بھی کوشش نہ کرنا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے....؟ . آپ پوچھتے کہ سودی کاروبار جاری، فلمین ڈرامے جاری بلکہ پہلے سے زیادہ بلکہ اس انڈسٹری کو فعال بنانے کے بیان دینا کیا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے.....؟؟ . آپ پوچھتے کہ علماء سے مل بیٹھ کر حالات و مجبوریاں بتا کر ان کے متفقہ یا اکثریہ فتوے مشورے پر عمل کرنے کے بجائے انہیں پابندِ سلاسل کردینا ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم ہے........؟؟ . . . *طارق جمیل صاحب ریاست مدینہ کی نیت و دعوے کے بعد کوئی کردار ادا نہ کرنا بلکہ اسکے الٹ چلنا منافقت دھوکے بازی چالبازی قابلِ مذمت ہے یا قابلِ سلیوٹ.....................؟؟؟؟* . طارق جمیل صاحب آپ کی عادت مذمومہ ہے کہ آپ وقت کے حاکم کی ناحق تعریف و چاپلوسی واہ واہ کرتے نہیں تھکتے....کبھی انہین سمجھانے ڈانٹنے کی زحمت نہیں کرتے، کبھی کسی حکومت ھکمران کے غلط سے غلط اقدام و قول کی مزمت و تردید نہیں کرتے....باطل ظالم خائن دہشتگرد کو کبھی باطل ظالم خائن دہشتگرد نہیں کہتے....بلکہ الٹا تعریفیں تائیدیں تعزیتیں کرتے ہو تاکہ ظالم خائن باطل سے بھی بنی رہے....یہ حکمت و امن پسندی نہیں بلکہ عین منافقت و اسلام کی خلاف ورزی ہے . القرآن..ترجمہ: حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ (سورہ بقرہ آیت42) . الحدیث..ترجمہ: راہِ حق سے ہٹے ہوے ظالم بادشاہ یا راہِ حق سے ہٹے ہوے ظالم امیر (امیر یعنی حاکم،لیڈر، قاضی، جج، سردار وغیرہ کؤئی بھی ذمہ دار، عھدے دار) کے پاس عدل.و.حق کی بات کہنا افضل جھاد ہے.. (ابوداؤد حدیث نمبر4344) مگر طارق جمیل صاحب اپ نے کبھی باطل کو باطل نہین کہا....جھوٹے کو جھوٹا نہیں کہا... دہشتگرد کو دہشتگرد نہین کہا... منافق کو منافق نہین کہا... ظالم کو ظالم نہین کہا... کرپٹ کو کرپٹ نہین کہا... خائن کو خائن نہین کہا....... . الحدیث..ترجمہ: خبردار...!!جب کسی کو حق معلوم ہو تو لوگوں کی ھیبت (رعب مفاد دبدبہ خوف لالچ) اسے حق بیانی سے ہرگز نا روکے (ترمذی حدیث2191) . الحدیث.. ترجمہ: حق کہو اگرچے کسی کو کڑوا لگے (مشکاۃ حدیث5259) مگر طارق جمیل ساحب آپ تو وہ بات کہتے ہین جو اچھے برے حق باطل سبکو میٹھی لگے . صوفیاء کرام فرماتے ہیں: جو حق(بولنے، حق کہنے، حق سچ بتانے)سے خاموش رہے وہ گونگا شیطان ہے..(رسالہ قشیریہ 1/245) . الحدیث: إذا رأيتمالمداحين، فاحثوا في وجوههم التراب ترجمہ: جب تم مدّاحین(بادشاہوں لیڈروں وغیرہ کی تعریف میں مبالغہ کرنے والوں، بے جا،جھوٹی تعریف کرنے والوں،لالچ، مفاد، دولت، شہرت کے لیے تعریف کرنے والوں)کو دیکھو تو ان کے چہروں پر خاک پھینکو...(مسلم حدیث3002) طارق جمیل صاحب آپ کے منہ میں خاک..............!!! . . ....درباری دونمبر چپکو مولوی اور اصلی مولوی.... . یہ تحریر طارق جمیل، فضل الرحمان، اویس نورانی وغیرہ کچھ سنی حضرات و مشائخ، کٹر گستاخ نجدی دیوبندی، قادیانی، حد سے بڑھے شیعہ ذاکریں وغیرہ دونمبر نام نہاد علماء و مولوی اور دونمبر درباری مشائخ حضرات کے نام..........!! . وقال سعيد بن المسيب : إذا رأيتم العالم يغشى الأمراء فاحذروا منه فإنه لص وقال بعض السلف : إنك لن تصيب من دنياهم شيئا إلا أصابوا من دينك أفضل منه (الآداب الشرعية صفحہ 477) ترجمہ: حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ جب تم دیکھو کہ عالم امراء کے ساتھ چپکو ہو(گہرے تعلقات دوستی ہو) تو ایسے عالم سے بچو، بے شک ایسا عالم دراصل چور ہے اور بزرگوں میں سے کسی کا قول ہے کہ ایسے(ناحق، نااہل دنیا پسند) امراء سے تم کچھ دنیاوی فائدہ لے لو گے تو اس کے بدلے میں وہ تم سے تمھارے دین کی بڑی چیز لے لے گا (الآداب الشرعية صفحہ 477) . نواز شریف کی قادیانیت نوازی سیکیولر نوازی کرپشن دنیاپسندی بدعملیاں بہت کچھ سامنے آ چکا ہے، وہ ہندو کی ہولی دیوالی میں جاکر انہین ٹھیک کہتا ہے شرکت کرتا ہے مبارک باد دیتا ہے، اسکی بیٹی سیاست میں اسکی مرضی سے ہے اور بے پردہ ہوکر لیڈری نبھا رہی ہے، چرچ جا کر دعائیں کرا چکی، جبکہ اسلام میں متفقہ طور پر سب مانتے ہین کہ عورت سربراہ نہین بن سکتی، پردہ کے انکار تو کوئی مسلمان کر ہی نہین سکتا،ہندو سکھ عیسائی سب کو مبارکیں دینا سب کو ٹھیک کہنا اسلامی تعلیم نہیں.. یہ سب کالے کرتوت نواز شریف کے وہ ہیں جو ہمارے سامنے آئے مگر پرسنل محفلوں مین یہ لوگ کیا بولتے ہونگے کیا گل کھلاتے ہون گے اپ خود اندازہ کرسکتے ہیں . اتنا سب ہونے کے باوجود نواز شریف کی حمایت کرنے والے مولوی، چپکو مولوی، واضح حمایتی مولوی یا خاموش حمایتی مولوی......یہ سب اصل مولوی نہین چور ہیں چووووووووووووووووور...... . اصلی مولوی برحق علماء تو عظیم نعمت ہین نعمت . ہاں ایسے دنیا پسند کرپٹ مکار سیکیولر قسم کے امراء سے ملنے کوئی عالم کوئی مولوی اس لیے ملنے جائے تاکہ اسے سمجھا سکے تو بے شک اچھی بات ہے... مگر اس کے پاس جاکر ہمت باندھوانا دعائیں دینا وظیفے دنیا اسکی تائید و حمایت نہین تو اور کیا ہے....؟؟ . اگر یہ لوگ اس خوش فھمی مین ہین کہ وہ حکومت وقت سے دینی فوائد نکلواتے ہیں تو انہین اسلاف کا قول یاد کرنا چاہیے کہ دنیاپسند یہ امراء جتنا دینی فائدہ دیں گے اس سے بڑھ کر اپنے مطلب کا فائدہ لیں گے،شاید یہی وجہ ہے کہ کئ عرصے سے کچھ مولوی حکومت کے ساتھ چپکو رہے مگر کوئی خاص دینی کام نا کراسکے، انکے ہوتے ہوئے دنیاپسندی عروج پر، فحاشی عروج پر، بے حیائی عروج پر، سیکیولر نوازی قادیانی نوازی یورپ برطانیہ امریکہ نوازی عروج پر، غیرمسلم ممالک غیرمسلم حکومتوں کی غلامی ایجنٹی عروج پر، اسلام کے خلاف سازشیں عروج پر رہیں.....!! بلکہ الٹا چپکو مولویون کو حکومت نے اپنے مفاد کے لیے خوب استعمال کیا اور کر رہی ہے... اللہ انہین ہدایت دے اور ہمیں سمجھ عطا فرمائے، کھرے کھوٹے کی پہچان کرنے کی توفیق ملے... حق کا ساتھ دینے کی ہمت و جرات ملے... آمین . . سنی نجدی وہابی شیعہ وغیرہ کو کلمہ گو کہہ کر اتحاد کا ڈرامہ رچانے والے ڈاکٹر طاہر منہاجی سے سوال ہے کہ خوارج بھی تو کلمہ گو ہیں ان کے خلاف فتوی کیوں جاری کیا....؟؟ کیا جوشِ ایمانی کی رگ جاگ اٹھی تھی یا امریکہ یورپ برطانیہ وغیرہ سیکیولر قسم کی حکومتوں کو خوش کرنے کے لیے ایسا فتوی دیا...؟؟ اگر جوش ایمانی کی رگ جاگ اٹھی تھی تو پھر کلمہ گو کہہ کر اتحاد کا نعرہ لگانا ڈاکٹر صاحب کی منافقت دھوکہ بازی مکاری کہلائے گا...؟؟ . نوٹ: جو فقط نام کے یا اسلامی حدود کے اندر اختلاف کرنے والے وہابی دیوبندی شیعہ کو اتحاد کے لیے پر زور کوشش کرنی چاہیے مگر جو پکے گستاخ منافق وہابی نجدی شیعہ ہیں ان سے اتحاد اس طرح ممکن ہے کہ وہ اپنے غلط نظریات چھوڑ کر اہلسنت نظریات اپنا لیں... اتحاد کا نعرہ اس طرح لگانا کہ سب برحق ہیں یہ منافقت ہے اسلام دشمنی ہے... اسی طرح منہاج القران کی بڑی تعداد اہلسنت ہے، وہ طاہر کے ساتھ بھی اسی لیے ہین کہ اس کے کافی نظریات نعرے اہلسنت والے ہیں، اسکی منافقت ایجنٹی بہت عام لوگوں پر واضح نہیں..منافقت کی یہی تو چال ہوتی ہے کہ وہ اکثر اسلامی بات کرتا ہے مگر کچھ فیصد منافقانہ نظریات رکھتا پھیلاتا ہے... جیسے خوارج کملہ گو عبادت گذار نیک نمازی تھے مگر دو چار اصولوں میں اہل اسلام سے جدا ہوئے اسی طرح چند معاملات کی وجہ سے طاہر الکادری طارق ذلیل پلمبر مرزاجہلمی اہلسنت سے خارج کم سے کم گمراہ گمراہ گر ضرور...... . . منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صاحب کے جھوٹے منافق مکار ہونے پر بہت حقائق ہیں،باقاعدہ مستند علماء اہلسنت نے کتابیں لکھی ہیں.. مگر افسوس ہم پڑھتے نہیں... سب مکاریان منافقتیں ایک تحریر میں ممکن نہیں مگر آئیے صرف یہ دو حقائق پڑھیے اور ایمان سے فیصلہ کیجیے..... ورنہ ضد انانیت ڈھیٹ پن کا کیا علاج...؟؟ پوری تحریر سنجیدگی سچائی سے پڑھے بغیر کمنٹ ریپلے مت کیجیے.... شکریہ .====================== حقیقت نمبر ایک: خواب: منہاج القران اور عوامی تحریک کے بانی و سربراہ پروفیسر طاہر صاحب ایک وڈیو مین اپنا ایک خواب بتاتے ہین کہ انھوں نے خواب مین نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو خواب مین دیکھا، آپ علیہ السلام کے پاس موت کا فرشتہ حضرت عزرائیل علیہ السلام بھی حاضر ہوتا ہے...پھر محفل برخاست ہونے پر حضرت عزرائیل اجازت چاہتے ہیں تو نبی پاک نے پوچھا تو کدھر جائے گا...فرشتہ عرض کرتا ہے طاہر القادری کی روح قبض کرنے جا رہا ہوں . پھر طاہر صاحب مزید بتاتے ہین کہ نبی پاک نے ملک الموت سے فرماتے ہین کہ طاہر کی اس وقت عمر کیا ہے... فرشتہ عرض کرتا ہے کہ "تیس سال سے کچھ اوپر لگ بھگ ہے" پھر صاحب بتاتے ہین کہ یہ خواب 1983 مین دیکھا تھا اس وقت عمر بتیس سال تھی... پھر طاہر صاحب کافی کچھ بیان کرتے ہین اور بتاتے ہین کہ کچھ سال نبی پاک نے عمر بڑھانے کی سفارش کی اور اللہ نے ان مقررہ سالوں سے ایک سال کم تک عمر کا حکم بڑھا دیا... . پھر کتنے سال نبی پاک نے بڑھوائے یہ طاہر صاحب دو ٹوک نہین بتاتے بلکہ مذکورہ تفصیل کے علاوہ اتنا بتاتے ہین کہ:جتنی عمر اس وقت تھی میری وہ جس نئے امر کی بات ہوئی وہ اس سے کم ہے... وڈیو یوٹیوب پر موجود ہے.. یوٹیوب پر tahir ul qadri dreem dying age لکھ کر سرچ کریں گے تو اسکی مذکورہ وڈیو آجائے گی: (مین نے اس تحریر کے ساتھ اسکی وڈیو لگا دی ہے) . . . تبصرہ کرنے سے پہلے طاہر صاحب کی یہ بات بھی سن لیں وہ حدیث پاک بیان کرتے ہوئے کہتے ہین کہ: جو شخص رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جھوٹ منسوب کرے وہ اپنا ٹھکانا دوزخ کو بنا لے... خواہ وہ ظاہری حدیث منسوب کرے جو حضور نے نہیں کہی، خواہ خواب کی شکل میں منسوب کرے، وہ شخص جہنمی لعنتی اور حضور کی شفاعت سے محروم ہے.. (اس کی وڈیو بھی اس تحریر کے ساتھ لگا دی ہے) .====================== تبصرہ: پروفیسر صاحب نے اتنی لمبی بات کی، اتنی لمبی بات مین اہم چیز جو انہون خود تسلیم کی وہ یہ تھی کہ خواب کے وقت اسکی عمر بتیس سال تھی اور پھر جو عمر بڑھاءی گئ وہ اس عمر سے کم ہے... کم ہے تو کتنی کم...؟ یہ بھی اوپر بتا چکے کہ ایک سال کم منظور ہوئی... طاہر صاحب کے اپنے الفاظ سے واضح ہوا کہ طاہر کی عمر 64 سال سے کم ہوگی... یہ طاہر صاحب نے اپنی طرف سے نہین بتایا بلکہ یہ فیصلہ اللہ نے کیا نبی پاک نے سفارش کی.. اور یہ خواب طاہر نے دیکھا... . پھر کیا ہوا تھا... ہرجگہ مشھور ہوگیا کہ طاہر صاحب نبی پاک کے فرمان کے مطابق 64 سال سے کم جئیں گے... . اِس وقت طاہر صاحب کی عمر کوئی 66 سال ہوچکی ہے...جب 63سال کی عمر مین طاہر کا انتقال نہین ہوا تو انکی خوب رسوائی ہوئی مذمت ہوئی.. بالاخر نیوز چینل والوں نے اس تضاد کا جواب مانگا تو طاہر صاحب نے کہا کہ میری عمر 63 سال ہوگی ایسے میرے الفاظ نہیں... اور کہین یہ بتاتے پھرتے تھے کہ خواب کی تعبیر کچھ اور ہوا کرتی ہے . تبصرہ...جواب: ①جی واقعی طاہر صاحب کے یہ الفاظ نہین تھے مگر جو الفاط تھے وہ ہم اوپر بیان کر آئے... طاہر صاحب کے اپنے الفاظوں سے ثابت تھا کہ نبی پاک نے طاہر کی عمر بڑھوا کر 63 کرائی... اب کیا خواب جھوٹا تھا....؟ نبی پاک تو جھوٹ سے پاک ہین مگر طاہر صاحب معصوم نہیں... آپ خود سوچیے طاہر کا یہ خواب جھوٹا ثابت ہو چکا ہے اور وہ اپنے فتوے کے مطابق لعنتی جہنمی مردود منافق مکار جھوٹا ثابت ہوا.. یہ اسکی مکاری چالبازی منافقت ہی تھی کہ دو ٹوک یہ نہین بولا کہ عمر 63 ہوگی بلکہ گھما پھرا کر دو چار جملوں مین بتایا تاکہ وقت آنے پر پھر سے لوگوں کو گمراہ کیا جاسکے کہ مین نے تو اس طرح نہین کہا تھا... کوئی جاہل ضدی تو اسکی بات سے گمراہ ہو سکتا ہے مگر سوچنے سمجھنے والے خوب سمجھتے ہین کہ یہ مکاری منافقت چالبازی جھوٹ ہے... یہ سب سستی شہرت کے لیے تھا...اور اپنے ہی بات کے مطابق طاہر جھوٹا بلکہ نبی پاک پر جھوٹ باندھنے والا لعنتی جہنمی قرار پایا...اللہ ہم سب کو ایسے منافقوں دھوکے بازوں سے بچائے . ②طاہر صاحب اگر خواب کی تعبیر کچھ اور تھی تو جب اپ نے خواب بتایا تھا اس وقت کیوں نہیں بتایا کہ لوگون اس خواب سے میری عمر مت سمجھنا بلکہ اسکی تعبیر کچھ اور ہے...اس وقت تو کوءی اور تعبیر تم نے نہین بتائی... اب بہانے ڈھونڈتے ہو...اپنے جھوٹ کو مزید جھوٹ دھوکے بازی سے چھپاتے ہو...افسوس افسوس... اور اس سے بھی زیادہ افسوس اندھی پیروی کرنے والے منہاجی بھائیوں پر.....!! نوٹ: مین طاہر کے سخت سخت خلاف ہوں... وہ مکار منافق دھوکے باز فنکار ایجنٹ ہے مگر اسکی عوام مین کافی تعداد اہلسنت کی ہے جنہیں گمراہ کیا گیا ہے... دھوکہ دیا گیا ہے... اکثر عوام منافق مکار نہین مگر عوام کو سمجھایا جائے گا.. .======================= . حقیقت نمبر دو: ﭘﺮﻭﻓﻴﺴﺮ ﻃﺎﮨﺮ ﺍﻟﻘﺎﺩﺭﯼ ﻧﮯ ﺍﻳﮏ ﻟﻤﺒﯽ ﺗﻘﺮﻳﺮ ﺟﺴﮑﻮ ﺻﺪﻳﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﻴﮯ ﻣﺸﻌﻞِ ﺭﺍﮦ ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ...ﺍﺱ ﺗﻘﺮﻳﺮ ﻣﻴﮟ ﻓﺮﻣﺎﻳﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ: "ﺟﻮ ﺑﮭﯽ ﮔﺴﺘﺎﺧﯽِ ﺭﺳﻮﻝ ﮐﺎ ﻣﺮﺗﮑﺐ ﮨﻮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮨﻮ ﻳﺎ ﻏﻴﺮﻣﺴﻠﻢ ﻣﺮﺩ ﮨﻮ ﻳﺎ ﻋﻮﺭﺕ،ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮨﻮ ﻳﮩﻮﺩﯼ ﮨﻮ ﻋﻴﺴﺎﺉ ﮨﻮ ﮨﻨﺪﻭ ﮨﻮ ﮐﻮﺉ ﮨﻮ ﻣﺮﺩ ﮨﻮ ﻳﺎ ﻋﻮﺭﺕ ﮨﻮ ﺟﻮ ﮔﺴﺘﺎﺧﯽِ ﺭﺳﻮﻝ ﮐﺎ ﻣﺮﺗﮑﺐ ﮨﻮ ﺍﺳﮑﯽ ﺳﺰﺍ ﻗﺘﻞ ﮨﮯ" . ﭘﮭﺮ ﻳﮩﯽ ﻣﻮﺻﻮﻑ ﺍﻧﮕﺮﻳﺰﻭﮞ ﻳﮩﻮﺩﻳﻮﮞ ﻋﻴﺴﺎﺋﻴﻮﮞ ﻏﻴﺮ ﻣﺴﻠﻤﻮﮞ ﮐﯽ ﮔﻮﺩ ﻣﻴﮟ ﺑﻴﭩﮫ کر ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﻴﮟ: "ﻣﻴﮟ ﻓﻘﮧ ﺣﻨﻔﯽ ﮐﺎ ﭘﻴﺮﻭﮐﺎﺭ ﮨﻮﮞ.... ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﻴﮟ ﮐﮧ: ﻓﻘﮧ ﺣﻨﻔﯽ ﻣﻴﮟ ﮔﺴﺘﺎﺧﯽ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﻗﺘﻞ "ﻋﻴﺴﺎﺉ ﻭﻏﻴﺮﮦ ﻏﻴﺮ ﻣﺴﻠﻤﻮﮞ ﭘﺮ ﻻﮔﻮ ﻧﮩﻴﮟ ﮨﻮﺗﯽ" . ﭘﮭﺮ ﻧﻴﻮﺯ ﭼﻴﻨﻞ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﺱ ﻗﺴﻢ ﮐﮯ ﻭﺍﺿﺢ ﺗﻀﺎﺩ ﮐﺎ ﺟﻮﺏ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﮨﻴﮟ ﺗﻮ ﺟﻨﺎﺏ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﻴﮟ ﮐﮧ ﻣﻴﮟ ﻧﮯ ﻓﻘﮧ ﺣﻨﻔﯽ ﮐﺎ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ.. (دونوں باتوں کی ودیو اس تحریر کے ساتھ لگا دی ہیں) . تبصرہ: ﷲ ﺍﮐﺒﺮ ﺟﻨﺎﺏ ﻣﻨﺎﻓﻘﺖ ﺟﮭﻮﭦ ﺩﮬﻮﮐﮧ ﻣﮑﺎﺭﯼ ﻓﻨﮑﺎﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﮐﺲ ﭼﻴﺰ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮨﮯ.؟ ﺍﮔر ﮨﻤﺖ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺻﺪﻳﻮﮞ ﻭﺍﻟﯽ ﺗﻘﺮﻳﺮ ﮐﺎ ﻣﻮﻗﻒ ﺍﻥ ﺍﻧﮕﺮﻳﺰﻭﻥ ﮐﻮ ﮐﻴﻮﮞ ﻧﮩﻴﮟ ﭘڑﮪ ﺳﻨﺎﻳﺎ..؟؟ ﺍﺭﮮ ﺑﺎﺿﻤﻴﺮ ﺳﭽﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﻭﮨﯽ ﺑﺎﺕ ﺑﺘﺎﺗﮯ ﮐﮧ ﻣﻴں ﮐﮩﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﮔﺴﺘﺎﺧﯽ ﭼﺎﮨﮯ ﻣﺴﻠﻢ ﮐﺮﮮ ﻳﺎ ﻏﻴﺮ ﻣﺴﻠﻢ ﺍﺳﮯ ﻗﺘﻞ ﮐﻴﺎ ﺟﺎﮮ ﮔﺎ...ﮐﮩﺘﮯ ﻧﺎﮞ... ﮐﻴﻮﮞ ﻧﺎ ﮐﮩﺎ..؟؟ ﮨﻤﻴﺸﮧ ﺗﻘﻠﻴﺪ ﮐﯽ ﺩﮬﺠﻴﺎﮞ ﺍﮌﺍﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺍﻧﮕﺮﻳﺰﻭﮞ ﮐﮯ ﺟﮭﺮﻣﭧ ﻣﻴﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺣﻨﻔﯽ ﮐﻴﻮﮞ ﮐﮩﺎ..؟؟ ﻓﻘﮧ ﺣﻨﻔﯽ ﻣﻴﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﺳﮑﯽ ﺳﺰﺍ ﻗﺘﻞ ﮨﮯ ﻭﮨﺎﮞ ﺑﺤﺚ ﮐﭽﮫ ﺍﻭﺭ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﻳﮧ ﺳﺰﺍ ﻓﺮﺽ ﻭﺍﺟﺐ ﮨﮯ ﻳﺎ ﺟﺎﺋﺰ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮔﺴﺘﺎﺧﯽ ﮐﺎ ﺛﺒﻮﺕ ﮐﺲ ﻃﺮح ﮨﻮﮔﺎ... ﻳﮧ ﺑﺎﺕ ﺗﺤﻘﻴﻖ ﺧﻮﺩ ﻃﺎﮨﺮ ﺟﻨﺎﺏ ﻟﻤﺒﯽ ﺗﻘﺮﻳﺮ ﻣﻴﮟ ﮐﮩﮧ ﭼﮑﮯ ﮨﻴﮟ ﺗﻮ ﺍﻧﮕﺮﻳﺰﻭﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺟﮭﻮﭦ ﺑﻮﻟﻨﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﺳﺰﺍ ﻣﻴﮟ ﻏﻴﺮ ﻣﺴﻠﻢ ﺷﺎﻣﻞ ﻧﮩﻴﮟ ﻳﮧ ﭼﺎﭘﻠﻮﺳﯽ ﻣﻨﺎﻓﻘﺖ ﺩﮬﻮﮐﮧ ﻧﮩﻴﮟ ﺗﻮ ﺍﻭﺭ ﮐﻴﺎ ﮨﮯ..؟؟ . ﺍﭘﻨﯽ.ﺗﻘﺮﻳﺮﻭﮞ ﻣﻴﮟ ﺍﮨﻠﺴﻨﺖ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﻃﻠﺒﺎﺀ ﭘﺮ "ﺟﮩﺎﻟﺖ ﻓﺘﻮﯼ ﺑﺎﺯﯼ ﻣﻨﺎﻓﻘﺖ ﺩﮬﻮﮐﮧ ﻓﺴﺎﺩ ﺭﺷﻮﺕ ﺿﻤﻴﺮ ﻓﺮﻭﺷﯽ ﻭﻏﻴﺮﮦ ﺟﻮ ﺟﻮ ﺍﻟﺰﺍﻣﺎﺕ ﻳﮧ ﻟﮕﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺳﺐ ﺧﻮﺩ ﺍﺱ ﻣﻴﮟ ﮐﻮﭦ ﮐﻮﭦ ﮐﺮ ﺑﮭﺮﮮ ﮨﻴﮟ.. ﺍﻧﮑﯽ ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺗﻀﺎﺩ ﺟﮭﻮﭦ ﻓﺮﻳﺐ ﻓﺴﺎﺩ ﺳﮯ ﺑﮭﺮﯼ ﭘﮍﯼ ﮨﮯ ﺟﺲ ﭘﺮ ﺍﭼﮭﮯ ﮐﺎﻡ ﺍﭼﮭﮯ ﺑﻮﻝ ﮐﮯ ﺫﺭﻳﻌﮯ ﭘﺮﺩﮦ ﮈﺍﻼ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ . ﻧﻮﭦ: ﮨﻢ ﻣﻨﮭﺎﺝ ﺍﻟﻘﺮﺁﻥ ﮐﮯ ﭘﻠﻴﭧ ﻓﺎﺭﻡ ،ﻧﺼﺎﺏ،ﺍﮐﺜﺮ ﮐﺘﺐ ﺍﻭﺭ ﻭﺍﺑﺴﺘﮧ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﻣﺨﺎﻟﻒ ﻧﮩﻴﮟ...ﮨﻢ ﺍﺱ ﺯﮨﺮ ﮐﮯ ﻣﺨﺎﻟﻒ ﮨﻴﮟ ﺟﻮ ﻭﻗﺘﺎ ﻓﻮﻗﺘﺎ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺻﺎﺣﺐ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﻤﻨﻮﺍ ﺍﺱ ﭘﻠﻴﭧ ﻓﺎﺭﻡ ﮐﮯ ﺫﺭﻳﻌﮯ ﭘﮭﻴﻼ ﺭﮨﮯ ﮨﻴﮟ.... ﻣﻨﮭﺎﺝ ﺍﻟﻘﺮﺁﻥ ﺳﮯ ﺍﻳﺴﻮﮞ ﮐﻮ ﮨﭩﺎﻳﺎ ﺟﺎﮮ ،ﺑﺎﺋﻴﮑﺎﭦ ﮐﻴﺎ ﺟﺎﮮ،ﺭﺩ ﮐﻴﺎ ﺟﺎﮮ.. . نوٹ: چور کبھی خود کو چور کہے گا...؟ منافق مکار خود کو منافق کہے گا...، کرپٹ کبھی خود کو کرپٹ کہے گا...؟؟ نہین نہیں... ہر شخص چاہے سچا ہو یا جھوٹا مگر ہر ایک اپنے کو برحق کہتا ہے... طاہر اور ہمنوا بھی اپنے کو منافق مکار جھوٹا نہین کہین گے وہ اپنے جھوٹ مکاری دھوکے بازی پر مزید کوئی دھوکے بازی کرکے ہمین گمراہ کرنے کی کوشش کریں گے... اللہ ضد انانیت سے بچائے.. ایسوں کی منافقت مکاری دھوکے بازی پکڑنا پڑتی ہے... آپ دل چھوٹا مت کرین کہ سب خود کو حق سمجھتے ہین تو ہم کہان جائیں... آپ اس سوچ سے نکلیں سوچیں سمجھیں حق تلاش کریں.. حق کی پیروی کریں.. مستند علماء اہلسنت برحق ہیں... ان مین جھوٹ مکاری منافقت گستاخی ایجنٹی اپ کو نہین ملے گی... ہرگز نہین... ہاں جو مستند نا ہو تو وہ نام نہاد جھوٹا اہلسنت ہوگا اس مین منافقت مکاری ہوسکتی ہے . نوٹ: اسلامی حدود.و.دلائل کا اختلاف برحق ہے... ایسا اختلاف آپ کو اہلسنت مین بھی ملے گا.. ایسے برحق اختلاف سے دل چھوٹا نا کریں... بہتر بہترین کا پردلیل اختلاف ہوسکتا ہے.. ہوتا ہے... جوکہ قابل برداشت ہے مگر مکاری جھوت منافقت گستاخی دھوکے بازی والا اختلاف ہرگز ہرگز قبول نہین.. اور یہ بھی مت سمجھیے کہ اسلام مین اخر اختلاف کیوں ہے...؟ کیوں کہ اختلاف ہر جگہ ہوتا ہے ہر مذہب مین ہے ہر ملک مین ہے... سیاست مین ہے.. میڈیا مین ہے... جدھر دیکھو سوچو اپ کو اختلاف ضرور ملے گا... ہر گھر مین ملے گا.. اس لیے اسلام نے حد درجے کے پردلیل اختلاف کو حق کہا ہے مگر بے بنیاد اختلاف نفسانی خواہشات کا اختلاف، ضد انانیت کا اختلاف... گستاخی مکاری مکر و فریب دھوکے بازی کا اختلاف... ایجنٹی منافقت کا اختلاف ہرگز ہرگز قبول نہیں .==================== . سوال①: اسلام تو پردہ پوشی کا کہتا ہے... تم کیوں یہ سب اچھالتے ہو..؟ کیوں غیبت کرتے ہو...؟ کیوں عیب جوئی کرتے ہو...؟ کیوں حسد کرتے ہو... کیوں جلتے ہو....؟؟ . جواب: الحدیث..ترجمہ: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أترعون عن ذكر الفاجر؟، اذكروه بما فيه يعرفه الناس ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم فاجر(فاسق معلن منافق دھوکے باز) کو واضح کرنے سے ہچکچاتے ہو...؟ (جیسا وہ ہے ویسا کہنے سے گھبراتے ہو...؟؟) اسے ان چیزوں(ان کرتوتوں، عیبوں اعلانیہ گناہوں منافقتوں دھوکے بازیوں) کے ساتھ واضح کرو جو اس میں ہوں تاکہ لوگ اسے پہچان لیں(اور اسکی گمراہی منافقت بدعملی دھوکے بازی مکاری سے بچ سکیں) (طبرانی کبیر حدیث1010) یہ حدیث پاک کتبِ حدیث و تفاسیر اور فقہ و تصوف کی کئی کتب میں موجود ہے... مثلا جامع صغیر، شعب الایمان، احیاء العلوم، جامع الاحادیث، کنزالعمال، کشف الخفاء ردالمحتار ، عنایہ شرح ہدایہ، فتاوی رضویہ، تفسیر ثعالبی، تفسیر درمنثور وغیرہ کتب میں موجود ہے . لیھذا ایسوں کے عیوب مکاریاں منافقتیں خیانتیں دھوکے بازیاں بیان کرنا برحق ہے لازم ہے اسلام کا حکم ہے.... یہ عیب جوئی نہین غیبت نہیں... ایسوں کی پردہ پوشی کرنا جرم ہے... یہ فرقہ واریت نہین... یہ حسد نہین بغض نہیں بلکہ حق کی پرواہ ہے اسلام کے حکم کی پیروی ہے.. ہاں اس حدیث پاک مین یہ بھی واضح ہے کہ وہ عیوب، وہ خیانتیں، وہ دھوکے بازیاں وہ کرتوت بیان کیے جائیں جو اس مین ہوں...جھوٹی مذمت الزام تراشیاں ٹھیک نہیں . سوال②: پروفیسر طاہر صاحب نے ایسے فتوون کے بارے مین جواب مشھور کیا ہوا ہے کہ یہ مولوی فتوے باز ہین انکی طرف توجہ مت کرو... ایسون کے فتووں کی پرواہ نا کرو . جواب: جو غلط فتووے ہوں انکی پرواہ نہ کی جائے مگر جو حق سچ پر مبنی ہوں آیات و حدیث پر مبنی فتوے ہوں انکی پرواہ کرنا فرض ہے... حق سمجھنا حق قبول کرنا فرض ہے... طاہر صاحب نے جو کہا کہ پرواہ نا کرو یہ تو منافقت انانیت ضد گمراہی پر لوگوں کو ڈٹے رہنے کی تلقین ہے جوکہ خود باطل و منافق ہونے کی نشانی ہے... اسلام نے حق بتانے اور حق نا چھپانے حق تسلم کرنے کا فرمایا ہے... حق کو ٹھکرانے کو گمراہی تکبر کہا ہے... القرآن..ترجمہ: حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ (سورہ بقرہ آیت42) حدیث..ترجمہ: تکبر تو یہ ہے کہ حق کی پرواہ نا کی جاے, حق ٹھکرایا جائے اور لوگوں کو حقیر سمجھا جاے.. (صحیح مسلم حدیث نمبر147) . سوال③: بڑے آئے تم فتووں کے حق کے ٹھیکیدار.. جواب: ہم بے شک ٹھکیدار نہیں مگر نگہبان، پہرے دار، خدمت گذار ضرور ہیں الحدیث: ألا كلكم راع....(بخاری مسلم) ترجمہ: سنو....!! تم میں سے ہر ایک نگہبان.و.ذمہ دار ہے (بخاری حدیث7138, مسلم حدیث1459) . سوال④: طاہر القادری کی اتنی خدمات ہین.. اتنا علم ہے... اتنی عبادات ہین ایسا عالم خدمت گذار دینی کام کرنے والا باعلم باعمل کیسے منافق مکار جھوٹا ہوسکتا ہے.....؟؟ . جواب: الحدیث.. ترجمہ: اللہ تو فاجر(گمراہ. بدمذھب. منافق)سے بھی اس دین اسلام کی تائید اور کام لیتا ھے(بخاری حدیث 3062) لیھذا دینی خدمات کو دلیل مت بنائیں... جب عقیدہ نظریہ ٹھیک ہو تب دینی خدمات کو دلیل بنائیں، دراصل منافق ایجنٹ دین کے لیے تو خدمات نہین کرتا وہ تو ایجنٹی میں یہ سب کرتا ہے... وہ تو اپنے عیوب منافقت کو چھپانے کے لیے خدمات کرتا ہے... وہ تو لوگوں کو گمراہ بنانے دھوکہ دینے کے لیے خدمات کرتا ہے... اسکی یہ سب خدمات اسی لیے مردود کہلاتی ہیں... . شیطان کتنا علم والا تھا... کتنا عبادت گذار تھا...اتنا عظیم تھا کہ فرشتوں کا استاد تھا مگر ایک سنگین جرم کرنے پر مردود شیطان لعنتی جہنمی قرار پایا...اس لیے فقط علم و عبادت کو مت دیکھیے پہلے عقیدہ نظریہ دیکھیے... جب عقیدے ٹھیک ہوں تب علم و عبادت کام آءیں گے... . خوارج بھی تو بہت علم والے تھے... بہت زیادہ قران کے قاری تھے بہت عبادت گذار تھے کلمہ پڑھتے تھے پھر بھی مردود ٹہرے صرف دو چار غلط نظریات و منافقات کی وجہ ہے... ایسے خوارج جو بظاہر بڑے دیندار علم و عمل عبادت والے تھے کلمہ گو تھے ان کو طاہر صاحب نے بھی مردود جہنمی ہونے کا فتوی دیا ہے... . لیھذا علم عبادت خدمات کے باوجود کوئی منافق مردود ایجنٹ ہوتا ہے... بلکہ منافق کی تو نشانی یہی ہے کہ ایک طرف بڑا دیندار بنا پھرتا ہے اور دوسری طرف غیرمسلموں کا ایجنٹ ہوتا ہے.. پڑھیے سورہ بقرہ ایت آٹھ نو اور 14.. . سوال⑤: طاہر القادری کو کئ مرتبہ روتے ہوئے دیکھا گیا ہے... جو امت کے درد مین روتا ہو وہ کیسے منافق مکار ہوسکتا ہے...؟؟ جواب: الحدیث: مومن دل سے روتا ہے اور منافق ارادے سے روتا ہے (جامع صغیر حدیث نمبر 9237) الحدیث: منافق اپنی انکھوں کا مالک بن جاتا ہے وہ جب چاہے رو لیتا ہے (کنزالعمال حدیث نمبر 854) نرم دل...خوفِ خدا...سچے آنسو جو خود بخود آجاتے ہیں عظیم نعمت ہیں...خاص کر تنہائ میں رونا عظیم تر نعمت ہے عام طور پر جو بھی مسلمان روتا دِکھے اسے حق.سچ سمجھا جاے گا البتہ جس کی منافقت مکاری جھوٹ واضح ہو اس کے رونے کو بھی مذمت منافقت مکاری دھوکے بازی چال ہی سمجھا جاے گا . . سوال: طاہر القادری کی خشخشی داڑھی کی وجہ سے اسے عاشق رسول نہیں کہہ رہے ہو تو بتاو داڑھی منڈے علامہ اقبال اور غازی علم الدین کو عاشقِ رسول کیوں کہتے ہو.....؟؟یہ دہرا معیار کیوں...؟؟ . جواب: یہ دہرا معیار نہین بلکہ دونوں میں دن رات کا فرق ہے علامہ اقبال اور غازی علم الدین داڑھی نا رکھتے تھے مگر یہ نہین سمجھتے تھے کہ خشخشی داڑھی بھی داڑھی ہے بلکہ وہ دینی ایک مشت داڑھی کو داڑھی سمجھتے تھے اور اپنی داڑھی نا رکھنے کی عادت کو ثواب نہین سمجھتے تھے جبکہ طاہر صاھب خشخشی داڑھی کو داڑھی سمجھتے ہین ثواب کہتے ہیں... یہ بہت بڑا فرق ہے، طاہر نے یورپ برطانیہ وغیرہ کی ایجنٹی کی خاطر خشخشی داڑھی رکھی جو کہ ایجنٹی منافقت ہے جبکہ علامہ اقبال اور غازی علم الدین ایجنٹی منافقت نا کرتے تھے . اسی طرح طارق جمیل نے بتایا تھا کہ اسکے ایک چہیتے شاگرد کو پیسوں کی حاجت تھی اسے موسیقی کے کنسرٹ کی آفر ہوئی رقم چار کروڑ مقرر ہوئی مگر شرط یہ تھی کہ وہ داڑھی کٹوا دے گا، پھر کیا ہوا....؟؟ کبھی عاشق رسول داڑھی کا سودا چار کروڑ میں کرے گا.....؟؟ مگر جمیل کے چہیتے شاگرد نے سودا کر دیا، داڑھی کٹوا دی گانے گائے اور چار کروڑ کمائے... . طاہر صاحب بھی یورپ برطانیہ مین جگہ عزت بنانے کے لیے داڑھی کا سودا کرتے رہے ہیں، داڑھی خشخشی رکھنے کی ظاہری وجہ طاہر القادری کی یہی ہے... اسکی منافقت یورپ نوازی برطانیہ نوازی واضح ہو چکی ہے . نوٹ: میں طاہر اور اس کے ضدی ہمنواؤ کے سخت سخت خلاف ہوں مگر منہاج القرآن کی عوام اور چھوٹے ورکرز کو منافق ایجنٹ نہین سمجھتا ہر گز نہیں... انہین تو دھوکہ دیا جا رہا ہے... انہیں سمجھایا جائے گا بتایا جائے گا.. . . صلح کلی........؟؟ . ڈاکٹر طاہرالقادری کا صلح کلی کا نعرہ سمجھ سے بالا تر ہے، کیا صلح کلی کا مطلب یہ ہے کہ ہندو یہودی سکھ عیسائی مسلمان سب ٹھیک ہیں....؟؟ اگر یہ مطلب ہے تو یہ کفر ہے،اسلام میں اسکی کوءی جگہ نہین...ہاں یہ نعرہ کمیونیسٹ لوگ لگا کر بے وقوف بناتے ہیں اور اقتدار سنبھالتے ہیں، عوام بے چاری بے وقوف بنائی جاتی ہے . اگر صلح کلی کا مطلب یہ ہے کہ اسلام کے دعوے دار سارے فرقے ٹھیک ہیں...تو پھر بتائیے طاہر القادری نے اسلام کے دعوے دار کلمہ گو خوارج کو اس صلح میں کیوں شامل نہین کیا...؟ آخر کیوں دہشتگردی کا فتوی دیا....؟ اسکا مطلب کوءی اسلام کا دعوے دار ہوکر بھی غلط ہوسکتا ہے تو پھر غلط نظریات والے نجدی شیعہ کو بھی صلح کلی سے خارج کرنا برحق ہے اور صلح کلی کا نعرہ جھوٹ منافقت سیاست کمیونزم وغیرہ میں سے کوءی ایک کہلائے گا... . اگر صلح کلی کا یہ مطلب ہے کہ اسلام کی حدود کا اختلاف کرنے والے سب برحق ہین تو یہ نعرہ اس معنی میں واقعی برحق ہے... ہاں شیعہ نجدی خوارج وغیرہ جو اسلامی حد سے باہر اختلاف رکھتے ہین گستاخیاں کفر منافقت کرتے ہیں وہ اس صلح کلی مین شامل نہین...ان کو صلح کلی میں تب شامل کیا جائے گا جب منافقت گمراہی گستاخی سے توبہ رجوع کریں....یہ درست معنی ممکن مگر طارق طاہر کے قول کردار اس معنی کو بیان نہیں کرتے....صلح کلی کا نعرہ دھوکہ دے گا کہ سب صحیح...بہرحال صلح کلی کا نعرہ ٹھیک نہیں...کبھی کفر کبھی دھوکہ کہلائے گا اور غلط فہمیاں ہی پھیلائے گا...کم سے کم ممنوع ناجائز گمراہیت منافقت کہلائےگا . . صحابہ کرام کا فتوی: كنا نخير بين الناس في زمن النبي صلى الله عليه وسلم فنخير أبا بكر، ثم عمر بن الخطاب ترجمہ: ہم رسول کریم کی حیات مبارکہ ہی سے مسلمانوں میں بعض کی افضلیت کرتے تھے،ہم ابوبکر کو افضل قرار دیتے تھے پھر عمر کو...(بخاری حدیث3655) . سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ: خير الناس بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم أبو بكر، وخير الناس بعد أبي بكر عمر ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد تمام لوگوں سے بہتر.و.افضل ابوبکر ہیں اور ابوبکر کے بعد سب لوگوں سے بہتر.و.افضل عمر ہیں...(ابن ماجہ روایت نمبر106) . دمادم مست قلندر علی دا چوتھا نمبر دمادم مست قلندر ابوبکر دا پہلا نمبر . حضرت علی کے مطابق بھی پہلا نمبر سیدنا ابوبکر صدیق کا ہے... اہلسنت کا عقیدہ وہی ہے جو صحابہ کرام اور اہل بیت کا تھا کہ پہلا نمبر ابو بکر صدیق کا... جو لوگ حضرت علی کو حضرت ابو بکر و عمر پر فضیلت دیتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ "علی دا پہلا نمبر "وہ ٹھیک نہیں، ایسوں کو سیدنا علی نے جھوٹا مجرم و مفتری قرار دیا ہے اور اسے کوڑے مارنے کی سزا دینے کا فرمان جاری فرمایا . حضرت سیدنا علی فرماتے ہیں: بلغني أن أناسا يفضلوني على أبي بكر وعمر، لا يفضلني أحد على أبي بكر وعمر إلا جلدته حد المفتري ترجمہ: حضرت علی فرماتے ہیں کہ مجھے خبر ملی ہے کہ کچھ لوگ ابوبکر اور عمر پر مجھے فضیلت دیتے ہیں، مجھے ابوبکر و عمر پر کوئی فضیلت نہ دے ورنہ اسے وہ سزا دونگا جو ایک مفتری(جھوٹ.و.بہتان والے)کی سزا ہوتی ہے(یعنی 80کوڑے مارونگا) (فضائل الصحابہ روایت نمبر387) . احادیث میں مطلق فضیلیت ہے اسے سیاسی اور روحانی میں تقسیم کرکے کہنا کہ صدیق و عمر سیاسی ظاہری خلیفہ تھے اور علی بلافصل دور صدیقی ہی سے روحانی خلیفہ تھے(جیسا کہ ڈاکٹر طاہر الکادری نےلکھا ہے دیکھیےانکی کتاب القول الوثیق ص41)....ایسا کہنا اپنی طرف سے روایات میں زیادتی کے مترادف و مردود ہے....اہلسنت کے نظریہ ، اہل علم کے نظریہ کے خلاف ہے . علامہ خفاجی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: اہل حکمۃ اہل فلسفہ اہل شرع سب کا اس مسلے میں اتفاق ہے کہ سیدنا ابوبکر و عمر وغیرہ خلفاء راشدین رضوان اللہ علیھم اجمعین میں سے ہر ایک بیک وقت سیاسی و روحانی خلیفہ تھے...(دیکھیے نسیم الریاض3/30) سیدنا ابوبکر کو فقط سیاسی اور سیدنا علی کو خلافت صدیقی سے ہی روحانی خلیفہ کہنے والے نظریہ اہل شرع کے مخالف ہیں،عقل و حکمت کے اعتبار سے بھی ٹھیک نہیں......پلپلے حضرات بالخصوص نیم رافضی و منہاجی حضرات تفکر کریں اور طاہر القادری جیسے مکار منافق وایجنٹ کی باتوں میں نہ آئیں . . میٹھی زبان کب منافقت................؟؟ جناب ڈاکٹر طاہر القادری نے شاید اتحادِ کلی کی عملی مثال بننے کے لیے اعلان کیا تھا کہ اہلِ کتاب(یہودی.نصرانی)انکی مسجد میں آکر اپنی اپنی عبادات کرسکتے ہیں کیونکہ نبی پاک صلی اللہ.علیہ وسلم نے اہل.نجران کے وفد کو مسجدِ میں اپنی عبادت کی اجازت دی تھی.. جو اہل.کتاب تھے . جواب: ①ایک دفعہ ایک دیہاتی مسجد میں پیشاب کر رہا تھا صحابہ کرام نے منع کرنا چاہا تو نبی پاک نے فرمایا اسکو چھوڑو.. پھر آپ نے مسجد دھلوائی...(یہ واقعہ بخاری حدیث نمبر 220اور بہت کتب ساری میں بھی ہے) اب کوئی اس اجازت سے یہ مسئلہ نکالے کہ سبکو مسجد میں پیشاب کی اجازت ہے تو..؟اسی طرح اہل کتاب کے وفد نے مسجد میں بغیر اجازت کے اپنی عبادت شروع کردی جس طرح دیھاتی نے پیشاب کرنا شروع کردیا تھا تو دونوں واقعات میں حضور نے فرمایا "چھوڑو انکو"....یہ اگر اتحاد کےلیے اجازت ہوتی تو کئ بار مسجد گرجا گھر چرچ میں مشترکہ عبادات محافل ہوتیں جبکہ احادیث میں یہود و نصاری کی مذمت ان سے دوری کا حکم اور انکی مشابہت نہ کرنے کا حکم ہے جو کہ اتحاد کلی بےجا رواداری کو حرام قرار دینے کے کافی ہے . طارق جمیل اتحاد کا داعی…مرزا جہلمی امت میں انتشار و تفرقہ پھیلانے اور اسلاف کو برا بھلا کہنے میں لاثانی…تو پھر یہ آگ اور پانی کا میل میلاپ کیسے...؟؟ یقینا دشمنانِ اسلام کے ایجنٹ ہونے میں دونوں ایک و سرگرم....تبھی تو اتنی محبت ورنہ پلمبر مرزا کا اتحاد امت کےلیے تو ایسا کوئی کردار نہیں کہ اسے چوما جائے نوٹ: جیسے انتشار و تفرقہ پھیلانا جرم اسی طرح حق باطل مکس اتحاد کا چورن بیچنا شرعا اخلاقا عقلا منقولا ہر طرح سے جرم ہے…جیو حق کا ساتھ دیکر . . الحدیث: منافق و مکار کی ایک نشانی حدیث پاک میں یہ بھی آئی ہے کہ أَلْسِنَتُهُمْ أَحْلَى مِنَ السُّكَّرِ ترجمہ: ان(دینی لبادہ والے منافقوں،مکاروں)کی زبانیں شکر سے بھی زیادہ میٹھی ہونگی.(ترمذی حدیث2404) . دینی لبادہ میں آج کے دور کا منافق اعظم طارق جمیل ہے اور ایجنٹ.و.مکارِ اعظم طاہر القادری ہے.....انکی میٹھی علمی زبان سے دھوکہ مت کھائیے کیونکہ جو زبان ہرجگہ ہر موقعہ پر میٹھی.و.نرم ہو، سختی سے مکمل خالی ہو وہ منافقت ہے حسنِ اخلاق نہیں کیونکہ قرآن و حدیث، سنت و اسلاف میں اکثر نرمی و مٹھاس ہے تو کچھ نہ کچھ سختی بھی ضرور ہے . اکثر میٹھا رہنا بولنا لکھنا مگر سختی کے موقعہ پر کبھی کبھار سخت ہوجانا، سخت بولنا لکھنا عین ایمان و اسلام کی نشانی ہے...یہی حسنِ اخلاق ہے، یہی عقل کے موافق بھی ہے . دعوت اسلامی والے میٹھے، بعض میٹھے اہلسنت واعظ مثلا علامہ ثاقب رضا مصطفائی وغیرہ میٹھے ضرور ہیں مگر گستاخوں بدمذہبوں منافقوں کے متعلق کچھ نا کچھ سخت چھاپتے لکھتے بولتے بھی رہتے ہیں........لیھذا وہ منافق نہیں . دوستو بھائیو.....سنو......ہمیشہ یاد رکھو کہ سیاستدان صحافی جج فوج مولوی علماء ڈاکٹر استاد دوست رشتےدار ہرجگہ برے،جھوٹے ہوسکتےہیں تو بروں کی وجہ سےاچھوں سےنفرت مت کرو...........!! . ✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر القادری facebook,whatsap nmbr 03468392475 03342451198