Labels

لسانیت قومیت.وطن.محبت.حسد.ترقی

*لسانیت،قومیت،ترقی،حسد ایثار بھائی بھائی....؟؟*

اسلام میں

قومیت فقط پہچان کے لیے ہے، اسلام قومیت پرستی لسانیت و وطن پرستی کی شدید مذمت کرتا ہے...القرآن:وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ...ترجمہ:

میں(اللہ)نے تمہیں شاخیں اور قوم قبیلے اس لیے بنایا تاکہ تم آپس میں پہچان رکھو، بے شک اللہ کے نزدیک عزت(اوقات) والا وہ ہے جو تم سے پرہیزگار ہو...(سورہ حجرات آیت13)

.


القرآن..ترجمہ:

اللہ کے لیے عزت ہے اور اسکے رسول کے لیے عزت ہے اور مومنین کے لیے عزت ہے..(سورہ منافقون آیت8)

ہر قوم ذات جو مسلمان ہو اسکی عزت ہے چاہے وہ بلوچی ہو یا پنجابی، پٹھان ہو یا سندھی، مہاجر ہو یا غیر مہاجر.....سب کی عزت ہے

.

حدیث۔۔ترجمہ:

جو عصبیت(قوم پرستی، گروپ پرستی) کی طرف بلاے وہ ہم(اہل حق،اہل اسلام) میں سے نہیں..

وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت کی لڑائ لڑے،

وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت پر مرے..

(ابوداود جلد2 صفحہ698 باب فی العصبیۃ)

.

حدیث۔۔ترجمہ:

عصبیت(قوم پرستی، گروپ پرستی)یہ ہے کہ تم ظلم.و.ناحق پر قوم کی مدد کرو..

(ابوداود جلد2 صفحہ698 باب فی العصبیۃ)

.

حدیث۔۔ترجمہ:

تم میں سے بہتر وہ ہیں جو عزیز و اقارب قوم(پارٹی،وطن)کا دفاع و مدد کریں بشرطیکہ معاملہ گناہ(گناہ و ناحق) کا نا ہو..

(ابوداود جلد2 صفحہ698 باب فی العصبیۃ)

الحدیث...ترجمہ:

۔

جو عصبیت(قوم پرستی، گروپ پرستی) کی طرف بلاے وہ ہم(اہل حق،اہل اسلام) میں سے نہیں..

وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت کی لڑائ لڑے،

وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت پر مرے..

(ابوداود جلد2 صفحہ698 باب فی العصبیۃ)

.


الحدیث:

ومن بطأ به عمله، لم يسرع به نسبه

جسکو اسکا عمل پیچھے کر دے اسے اسکا نسب آگے نہین کرتا

(مسلم.حدیث نمبر2699)

.

ان آیات و احادیث مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کہ

①ذات پات... قومیت.. وڈیرے.. دولتمند.. سائیں... صاحبزادے..علامہ.. مفتی.. شیخ الحدیث... لیڈر... سربراہ.. صدر... وزراء.. جج وکلاء کوئی عھدہ،

کوئ قومیت، کوئی طاقت ذاتی طور پر کسی کام و اوقات کے نہیں...علم عمل عاجزی غیرت حق گوئی پرہیزگاری ایمان داری ہو تو اوقات و عزت ہے ورنہ ہرگز نہیں.....!!

۔

②پنجابی بلوچی مہاجر سندہی وغیرہ لسانی قتل و فسادات کرنا۔۔۔لسانیت کا پرچار کرنا۔۔ لسانیت کی بنیاد پر کاروائیاں کرنا،لسانیت کی بنیاد پے امتیازی سلوک کرنا شرعا اور عقلا اور اخلاقا ہر لحاظ سے ٹھیک نہیں۔۔۔حق ، اسلام و انسانیت کے خلاف ہے 

قومیت پارٹی کی وجہ سے اسلامی حدود پار کر جانا  یا دیگر قوم پارٹی سے محض لسانیت کی بنیاد پر  امتیازی سلوک رکھنا بھی ناحق ہے..اسلام میں محض قوم پرستی لسانیت فرقہ پرستی وطن پرستی کی بنیاد پر لڑائی و کاروائی کی مذمت ہے، اسے جاہلیت کی موت فرمایا گیا ہے

.

قوم کی حمایت...انکی فلاح و بہبود ترقی کی سوچ و کردار اگر اسلامی اخلاقی حد تک ہو برحق و سچ پر مبنی ہو تو جائز ہے ثواب ہے، ایسی مشروط اسلامی قوم پسندی اور ایسی وطن پسندی کی مذمت نہیں بلکہ یہ تو ذمہ داری ہے...اسلامی حد مین رہتے ہوئے حق پر قوم ملک کا دفاع کرنا برحق ہے اسکو قوم پرستی وطن پرستی نہیں کہا جاسکتا.. جیسا کہ حدیث سے واضح ہے..

.

ناحق اور ظلم پر تائید و حمایت کرنا یا حق ناحق کی پرواہ کیے بغیر اپنی قوم ملک پارٹی گروپ کی اندھا دھند پیروی کرنا قوم پرستی ہے پارٹی پرستی ہےوطن پرستی ہے..جوکہ ناحق ہے اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے عقلا بھی ٹھیک نہیً

.

کسی بات،کسی کام کی فقط اس وجہ سے تائید و حمایت کرنا کہ قومیت،برادری،ملک،پارٹی کا معاملہ ہے چاہے حق سچ ہو یا نا ہو تو یہ قوم پرستی ہے وطن پرستی فرقہ پرستی ہے

جسکی احادیث مبارکہ میں سخت مذمت ہے..

.

وطن پرستی اور مشروط وطن پسندی مین فرق

قومیت پرستی اور مشروط قومیت پسندی میں فرق ملحوظ خاطر رکھنا لازم.......!!

.

وطن و قوم کی محبت کے نام پر اسلامی حدیں پار کر جانے کی اسلام شدید مذمت فرماتا ہے مگر افسوس ہماری انا ہے یا تعسب یا جہالت یا کم علمی کہ آئے روز قومیت وطنیت پرستی کے واقعات رونما ہوتے ہیں

مثلا

①کہیں پنجابیون پشتونوں کا قتل و فسادات...کہیں بلوچوں سے امتیازی سلوک و قتل...کہیں سندھی پٹھان فسادات تو کہیں سندھی پنجابی فسادات...کہیں مہاجر و غیر مہاجر فسادات تو کہیں کس قوم پارٹی کے فسادات

.

②سنا ہے جئے سندھ کے ایک کارکن نے یہ وصیت کی کہ ان کی جنازہ کے ساتھ جیے سندھ کا ترانہ ڈھول دھماکا گانے میوزک چلایا جائے اور قبر میں دفن کرنے کے بعد الٹا لٹا کر کفن کو کھول دیا جائے تاکہ سندھ دھرتی ماں سے سینہ ٹچ ہو  اور قبر پر زنجیر لگا دی جائیں تاکہ نشانی و احتجاج ہو کہ سندھ ابھی تک آزاد نہیں ہوا۔۔.افسوس

.

وطن سے مشروط محبت ایمان کی نشانی ہے مگر ایسی محبت کہ اسلام کی خلاف ورزیاں کی جائیں حد سے تجاوز کیا جائے اس کی مذمت ہے اسلام میں، شدید مذمت...جیسے اوپر قرآن و احادیث سے واضح کیا گیا ہے

۔

وطن کی محبت.........؟؟

سوال:

کیا حدیث پاک میں ہے کہ وطن کی محبت ایمان میں سے ہے...؟

جواب: 

علامہ مولا علی قاری نے اپنی کتاب اسرار مرفوعہ میں اس پر تفصیلی گفتگو فرمائی، جسکا خلاصہ کچھ یوں ہے کہ:

یہ حدیث نہیں بلکہ اولیاء اسلاف وغیرہ میں سے کسی کا قول ہے، وطن پرستی(حق و سچ، اسلام کی پرواہ کیے بغیر شہر وطن قوم کی چاہت و حمایت، کردار)گناہ و ممنوع ہے کہ اسکی مذمت میں آیات و احادیث ہیں، یہاں وطن پرستی مراد نہیں

بلکہ

وطن سے مراد جنت ہے یا پھر وطن سے مراد مکہ ہے یا وطن سے مراد مبداء.و.معاد مراد ہے یا پھر وطن سے مراد اپنا علاقہ(شہر،صوبہ،ملک)مراد ہے اور اپنے علاقے کی مشروط اسلامی محبت ایمان کی نشانی ہے...

مشروط محبت کا یہ مطلب ہے کہ کوئی ایمان والا اپنے علاقے کے اچھے دوست و احباب، رشتہ دار، والدین، آباء و اجداد فقراء غرباء اولیاء اسلاف علماء کی وجہ سے محبت کرتا ہو تو یہ ایمان کی نشانی ہے..

(ملخص و ماخوذ از:اسرار مرفوعہ صفحہ109,110)

.

*بھائی چارہ ایثار محبت برداشت و ترقی کی ترویج لازم...قوم پرستی ظلم و بھتہ خوری اجارہ داری دہشتگردی کی مذمت و روک تھام لازم..........!!*

القرآن..ترجمہ:

مسلمان تو آپس میں بھائی بھائی ہیں

(سورہ حجرات آیت10)

.

القرآن..ترجمہ:

جو اپنی ضرورت و تنگی کے باوجود دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں، جو لالچ سے بچائے گئے وہی کامیاب ہیں(سورہ حشر آیت9)

.

مسلمان مسلمان کا بھائی ہےوہ اپنےبھائی پےنہ ظلم کرے،نہ ظلم ہونےدے،نہ مسلمان بھائی کو بےیار.و.مددگار چھوڑے(بخاری حدیث2442)

.

کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ کسی مسلمان کو ڈرائے دہشگردی غنڈہ گردی پھیلائے(اجارہ داری کرے بھتہ خوری کرے جائز نہیں)(ابوداود حدیث5004)

.

آپس میں بغض نہ رکھو اور ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، پیٹھ پیچھے کسی کی برائی نہ کرو، اللہ کے بندے اور آپس میں بھائی بھائی بن کر رہو...(بخاری حدیث6076)

.

 نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا

وَاعْلَمُوا أَنَّ الْأَرْضَ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ

 جان لو کہ بے شک ساری زمین تو اللہ اور اس کے رسول کی ہے...(بخاری حدیث3167)

.

 ساری زمین ساری طاقت اللہ اور اس کے رسول کے لئے ہے ہم تو اللہ کے بندے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام ہیں اور آپس میں بھائی بھائی ہیں

تو

 تو یہ مت کہیے کہ یہ علاقہ ہمارا ہے یہاں پنجابیوں کی جگہ نہیں سندھیوں کی جگہ نہیں مہاجر کی جگہ نہیں پٹھان کی جگہ نہیں... ہر علاقے ہر ملک میں مسلمان مختلف قوموں کو آپس میں مل کر بھائیوں کی طرح رہنا چاہیے ...جو زمین کا حصہ جس کی ظاہری ملکیت میں ہے جو کاروبار جس کی ظاہری ملکیت میں ہے وہ اس کا ہے اس پر حسد نہ کریں،بھتہ نہ لیں،دہشت نہ پھیلائیں....ہاں ایک مسلمان کو سوچنا چاہیے کہ جو کاروبار میں کر رہا ہوں اس میں میرے یہاں کے مقامی لوگ بھی شریک ہوتے جائیں، یہ کاروبار سیکھتے جائیں تو اچھی بات ہے کہ ایثار و ترقی ایک دوسرے کی چاہنا اسلام کا حکم ہے... کسی قوم کو کسی ذات کو تعلیم سے ترقی سے روکنا امتیازی سلوک کرنا یہ ٹھیک نہیں ہے... کسی مسلمان کو کسی مسلمان کے علاقے میں کاروبار سے روکنا ، جگہ خریدنے سے روکنا بھی ٹھیک نہیں ہے.... کسی کی اجارہ داری غنڈہ گردی نہیں ہونی چاہیے بلکہ جو طاقت میں ہو تو وہ کمزوروں کو طاقت و ترقی و شعور میں لانے کی کوشش کرے کہ سب مسلمان بھائی بھائی ہیں

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

آپ میرا نام و نمبر مٹا کر بلانام یا ناشر یا پیشکش لکھ کر اپنا نام ڈال کے آگے فاروڈ کرسکتے ہیں،کاپی پیسٹ کرسکتے ہیں،شئیر کرسکتے ہیں...نمبر اس لیے لکھتاہوں تاکہ تحقیق رد یا اعتراض کرنے والے یا مزید سمجھنے والےآپ سے الجھنے کےبجائے ڈائریکٹ مجھ سے کال یا وتس اپ پے رابطہ کرسکیں

.

بہتر تو یہ ہے کہ آپ تحریرات اپنے فیس بک اور وتس اپ گروپ پے کاپی پیسٹ کیا کریں،شیئر کریں

اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں اپنی تحریرات اپ کے وتس اپ گروپ یا فیس گروپ پےبھیجا کروں تو آپ مجھے ایڈ کردیں

.

بعض گروپس کےرولز ہوتے ہیں کہ جس تحریر پے نمبر رکھتا ہوتا ہے اسے اپروو نہیں کرتے فارورڈ نہیں کرتے....ان سے گذارش ہے کہ ہمارے معاملے میں نرمی فرمائیں یا تکلیف فرما کر ہماری تحریر سے نمبر کاٹ کر شئیر کر دیں یا مجھے ان باکس کردیں کہ نمبر کاٹ کر دوبارہ بھیجو

شکریہ،جزاکم اللہ خیرا

Post a Comment

1 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
  1. ماشاءاللہ بھت خوب اللہ تعالیٰ مزید دین کی خدمت کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

    ReplyDelete