Labels

قبلہ اشرف جلالی پے بہتان باندھنے والوں کی سزا؟ علماء کی شان؟ عدل؟ میڈیا؟

 آئی ڈیز سے جھوٹی خبر نشر کی گئ کہ ڈاکٹر اشر-ف جلا-لی کی گاڑی سے شراب پکڑی گئ مگر جلا-لی اور ڈرائیور بھاگ گئے

.

*#میرا تبصرہ*

قبلہ ڈاکٹر علامہ محقق مدقق مفتی امام اشر-ف جلا-لی مدظلہ العالی کےمتعلق جھوٹ،پروپیگنڈا،بہتان ہونےکی دلیل یہ بھی ہے کہ کوئی دشمنِ حکومت شراب پکڑنےجانےکےبعد سیکورٹی اداروں اور میڈیا سےنہیں بھاگ سکتا، میڈیا نیوز چینلز پے کہرام مچ جاتا

نیز اگر واقعی میں نیوز چینلز خبر چلاتے تب بھی

 ان مولوی دشمن میڈیا کی بات پے بھروسہ کرنا جائز نہیں ہوتا بلکہ مستند تحقیق لازم ہوتی......!!

.

القرآن:

اِنۡ جَآءَکُمۡ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوۡۤا

اگر کوئی فاسق(غیر معتبر،دشمن،مکار)خبر دے تو اسکی خوب تحقیق کرو

(سورہ الحجرات ایت6)

اور شک نہیں کہ نیوز چینلز معتبر اہلسنت کے کتنے دشمن ہیں،غیروں کے ایجنٹ فاسق ہیں، انہوں نے خبر چلائی بھی ہوتی تو بھی مستند تحقیق کرانا لازم ہوتی کہ کہیں یہ دشمنانِ مولوی میڈیا پروپیگنڈہ تو نہیں کر رہے....؟؟ جھوٹ تو نہیں بول رہے...؟؟ بہتان تو نہیں لگا رہے...؟؟ جھوٹ موٹ کی بوتلیں رکھ دی ہوں تو.....؟؟

.

القرآن:

 ۫ وَ لَا  یَجۡرِمَنَّکُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ عَلٰۤی اَلَّا تَعۡدِلُوۡا ؕ اِعۡدِلُوۡا

کسی قوم(شخص)سے دشمنی تمھیں عدل نہ کرنے پے نہ ابھارے بلکہ دوست دشمن(کی تعریف یا مذمت یا گواہی وغیرہ ہر معاملے میں دوست دشمن سب)سے عدل کرو

(سورہ مائدہ آیت8)

افسوس ہم میں سے کئ لوگوں میں ایک عدم برداشت اور پھر فتنہ فساد کا شوق.....تحقیق و عدل جیسے ہمارے ازلی دشمن ہوں، بس دشمن کی جھوٹی سچی جو بھی آئے مذمت کر ڈالو،الزام تراشیاں کر ڈالو، بہتان جھوٹ پروپیگنڈہ کر ڈالو....افسوس

.

الحدیث:

وَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِيهِ فَقَدْ بَهَتَّهُ

جو اس ملزم میں نہ ہو تو یہ افتراء و بہتان ہے

(مسلم حدیث2589)

.

وَعَلَى الْمُفْتَرِي ثَمَانُونَ

سیدنا علی نے فرمایا کہ افتراء و بہتان باندھنے والے کی سزا 80کوڑے ہے(جس کو سیدنا عمر وغیرہ صحابہ کرام نے تائید فرما نافذ کر دیا)

(المستدرك على الصحيحين - ط العلمية4/414)

.

حدَّ المفترى، قال: فَسَنُوهُ ثمانين

افتراء و بہتان باندھنے والے کی سزا 80کوڑے صحابہ کرام نے تجویر و نافذ فرمائی

(جمع الجوامع 16/576)

.

الحديث:

إِنَّ مِنْ أَرْبَى الرِّبَا الِاسْتِطَالَةَ فِي عِرْضِ الْمُسْلِمِ بِغَيْرِ حَقٍّ

مسلمان کےمتعلق ناحق زبان درازی سود سےبڑھ کےگناہ ہے(ابوداؤد حدیث4876)ایک عام مسلمان کی اتنی شان ہے کہ اسکے متعلق زبان درازی اتنا جرم ہے تو سوچیے اللہ عزوجل قران پاک انبیاء علیھم السلام صحابہ علیھم الرضوان اہلبیت عظام اولیاء کرام کے گستاخ بےباک بہتان باندھنے والے کتنے گھٹیا مردود لعنتی ہونگے....الحدیث:

الرِّبَا سَبْعُونَ حُوبًا ، أَيْسَرُهَا أَنْ يَنْكِحَ الرَّجُلُ أُمَّهُ

سود ستر گناہوں کے برابر ہے جن میں سے سب سے چھوٹا گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے زنا کرے

(ترمذی حدیث2274)

سوچیے ناحق زبان درازی بہتان الزام تراشی کا گناہ تو سود سے بھی بڑھ کر ہے

الحدیث:

لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا، وَمُؤْكِلَهُ، وَكَاتِبَهُ، وَشَاهِدَيْهِ. وَقَالَ : " هُمْ سَوَاءٌ

 رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی اس پر جو سود کھائے جو سود کھلائے جو سود کو لکھے جو سود کی گواہی دے، یہ سارے گناہ و جرم میں برابر ہیں

(مسلم حدیث1598)

.

علماء سے فروعیات ظنیات میں اختلاف مدلل بادب ہوکر کیا جاسکتا ہے مگر علماءِ حق کی توہین جھوٹی مذمت بہتان الزام تراشی تمسخر مذاق اڑانے والے اپنے ایمان کی خبر لیں

القرآن:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ

اے ایمان والو ایک دوسرے پے مت ہنسو(ایک دوسرے سے دل دکھانے والا مزاح نہ کرو،ایک دوسرے کا مذاق نہ اڑاو)

(سورہ الحجرات آیت11)

جب عام مسلمان کی اتنی شان ہے کہ اسکا تمسخر و مذاق اڑنا جرم و ممنوع ہے تو برحق علماء و اولیاء اسلاف کا مذاق اڑانا کتنا بڑا گھٹیا پن ہوگا....؟؟

.

الحديث:

بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ أَنْ يَحْقِرَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ، كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ ؛ دَمُهُ، وَمَالُهُ، وَعِرْضُهُ

 کسی کے شریر فسادی و بدترین ہونے کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے، ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کا خون حرام ہے مال حرام ہے عزت حرام ہے(یعنی عزت کرنا لازم ہے، بےعزتی،مذاق و تسمخر اڑانا حرام ہے)

(مسلم حدیث6541)

.

أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلى اللَّهُ عَلَيه وسَلم قَالَ: لَيسَ مِن أُمَّتِي مَن لَم يُجِلَّ كَبِيرَنا، ويَرحَم صَغِيرَنا، ويَعرَف لِعالِمِنا

 بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ میری امت میں سے نہیں ہے جو ہمارے بڑوں کی عزت نہ کرے اور چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہمارے علماء کا حق نہ جانے،ادب نہ کرے

(بخاری فی التاریخ الکبیر حدیث3267)

(المستدرک حاکم حدیث نمبر421نحوہ)

.

ثلاثةٌ لَا يَسْتَخِفُّ بِحَقِّهِمْ إِلَّا مُنافِقٌ: ذُو الشِّيْبَةِ فِي الاسْلَامِ وذُو العِلْمُ وإمامٌ مُقْسِطٌ

 تین لوگوں کی توہین اور بےعزتی گستاخی تمسخر بےادبی  منافق ہی کرے گا... ایک وہ کہ جسے اسلام میں سفیدی پڑ گئ ہو، دوسرا وہ جو علم والا ہو اور تیسرا عادل بادشاہ( یعنی ان تینوں کی بے ادبی توہین کرنا اور حقوق نہ جاننا یہ منافقت کی نشانی ہے)

(جامع صغیر حدیث6347)

.

سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اغْدُ عَالِمًا، أَوْ مُتَعَلِّمًا، أَوْ مُسْتَمِعًا، أَوْ مُحِبًّا، وَلَا تَكُنِ الْخَامِسَةَ فَتَهْلِكَ

 راوی فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ آپ نے فرمایا کہ یا تو عالم ہو جا یا پھر طالب علم، علم کا طلب گار ہو جا یا پھر علم سننے والا ہو جا یا پھر علماء سے محبت کرنے والا ہو جا اور پانچواں شخص مت بننا کہ ہلاک ہو جاؤ گے

(طبرانی اوسط حدیث5171)

.

الاستهزاء بأشخاصهم....وهذا محرم...الاستهزاء بالعلماء لكونهم علماء، ومن أجل ما هم عليه من العلم الشرعي، فهذا كفر

حقیقی علماء کی توہین علم شرعی کی وجہ سے کریں تو یہ کفر ہے اور اس کے علاوہ دوسری وجوہات ہوں تو حرام و گناہ ہے

(الموسوعة العقدية - الدرر السنية7/57)

.

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.