*#امت میں تفرقہ ڈالنےوالےایجنٹ…متعہ فحاشی حلال…دین کی بنیاد صحابہ کو کافر کہنے والے، تحریف قرآن کےقائل، گستاخ مرتد شیعہ ہمدردی کےلائق نہیں ایسے شیعہ کے کفر کی ایک جھلک....اور اہلسنت پر شیعوں کے مظالم کی ایک جھلک اور ایرانیوں کی پاکستان دشمنی کی ایک جھلک ضرور پڑہیے.... ظالم بدمذہب کی موت پے خوشی مبارکبادی کی دلیل بھی پڑہیے....اور دکھ کا اظہار کریں بھی تو اس طرح کریں کہ..........!! تحریر پڑہیے مکمل*
.
قرآن پاک ہمیں ملا تو صحابہ کرام سے ملا...دین اسلام ملا تو صحابہ کرام سے ملا...اسلام کی بنیاد صحابہ کرام ہیں...جب انکو کافر مرتد ظالم منافق کہا جائے تو یقینا اسلام کے ٹکڑے ٹکرے ہوجاتے ہیں،قرآن میں شک پیدا ہوجاتا ہے، احادیث میں شک پیدا ہوجاتا ہے....اور بندہ اہستہ اہستہ نفس پرست عیاش ہوجاتا ہے سیکیولر بدمذہب بےدین بن جاتا ہے لیکن اسے محبت اہلبیت کے لفافے میں لپیٹ کر شیعیت رافضیت کا نام دیا جاتا ہے اور ہمارے ایمان کو تباہ کر دیا جاتا ہے
.
سچ کہتے ہیں کہ بہت بڑا جھوٹا بھی کبھی سچ بول جاتا ہے....شیعوں سے کیا ہی عمدہ سچ نکل گیا کہ انہوں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کا قول لکھ ڈالا، یہ دو قول ہی شیعہ مذہب کے پرخچے اڑا دیتے ہیں....پڑھیے:
سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
إنه بايعني القوم الذين بايعوا أبا بكر وعمر وعثمان على ما بايعوهم عليه، فلم يكن للشاهد أن يختار ولا للغائب أن يرد، وإنما الشورى للمهاجرين والأنصار، فإن اجتمعوا على رجل وسموه إماما كان ذلك لله رضى
میری(سیدنا علی کی)بیعت ان صحابہ کرام نے کی ہےجنہوں نےابوبکر و عمر کی کی تھی،یہ مہاجرین و انصار صحابہ کرام کسی کی بیعت کرلیں تو اللہ بھی راضی ہے(اور وہ خلیفہ برحق کہلائے گا) تو ایسی بیعت ہو جائے تو دوسرا خلیفہ انتخاب کرنے یا تسلیم نہ کرنے کا حق نہیں(شیعہ کتاب نہج البلاغۃ ص491)
سیدنا علی کےاس فرمان سے ثابت ہوتا ہے کہ
①خلافت سیدنا علی کے لیے نبی پاک نے مقرر نہ فرمائی تبھی تو سیدنا علی نے صحابہ کرام کی شوری کو اللہ کی رضا و پسند فرمایا
سیدنا علی کےاس فرمان سے ثابت ہوتا ہے کہ
②سیدنا ابوبکر و عمر و عثمان کی خلافت برحق تھی، دما دم مست قلندر سیدنا علی دا چوتھا نمبر
سیدنا علی کےاس فرمان سے ثابت ہوتا ہے کہ
③صحابہ کرام ایمان والے تھے کافر فاسق ظالم نہ تھے ورنہ سیدنا علی انکی مشاورت و ھکم کو برحق نہ کہتے
رضی اللہ تعالیٰ عنھم اجمعین
.
هذا ما صالح عليه الحسن بن علي بن أبي طالب معاوية بن أبي سفيان: صالحه على أن يسلم إليه ولاية أمر المسلمين، على أن يعمل فيهم بكتاب الله وسنة رسوله صلى الله عليه وآله وسيرة الخلفاء الصالحين
(شیعوں کے مطابق)امام حسن نے فرمایا یہ ہیں وہ شرائط جس پر میں معاویہ سے صلح کرتا ہوں، شرط یہ ہے کہ معاویہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ اور سیرتِ نیک خلفاء کے مطابق عمل پیرا رہیں گے
(شیعہ کتاب بحار الانوار جلد44 ص65)
سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے "نیک خلفاء کی سیرت" فرمایا جبکہ اس وقت شیعہ کے مطابق فقط ایک خلیفہ برحق امام علی گذرے تھے لیکن سیدنا حسن "نیک خلفاء" جمع کا لفظ فرما رہے ہیں جسکا صاف مطلب ہے کہ سیدنا حسن کا وہی نظریہ تھا جو سچے اہلسنت کا ہے کہ سیدنا ابوبکر و عمر و عثمان و علی رضی اللہ عنھم خلفاء برحق ہیں تبھی تو سیدنا حسن نے جمع کا لفظ فرمایا...اگر شیعہ کا عقیدہ درست ہوتا تو "سیرت خلیفہ" واحد کا لفظ بولتے امام حسن....اور دوسری بات یہ بھی اہلسنت کی ثابت ہوئی کہ "قرآن و سنت" اولین ستون ہیں کہ ان پے عمل لازم ہے جبکہ شیعہ قرآن و سنت کے بجائے اکثر اپنی طرف سے اقوال گھڑ لیتے ہیں اور اہلبیت کی طرف منسوب کر دیتے ہیں...اور سیدنا معاویہ کی حکومت سنت رسول و سیرت خلفاء پر اچھی تھی ورنہ ظالمانہ ہوتی تو سیدنا حسن حسین ضرور باءیکاٹ فرماتے صلح نہ فرماتے چاہے اس لیے جان ہی کیوں نہ چلی جاتی جیسے کہ یزید سے بائیکاٹ کیا
.
اب شیعوں کی اصلیت ملاحظہ کیجیے:
شیعہ لکھتے ہیں:
بایعوا ابابکر......أن الناس ارتدوا إلا ثلاثة
ترجمہ:
صحابہ نے ابوبکر کی بیعت کی.....بےشک سارے صحابہ مرتد ہوگئے سوائے تین کے
(شیعہ کتاب بحار الانوار28/255)
.
.
ارتد الناس بعد الرسول صلى الله عليه وآله إلا أربعة
ترجمہ:
رسول کی وفات کے بعد سارے لوگ(بشمول صحابہ) مرتد ہوگئے سوائے چار لوگوں کے
(شیعہ کتاب کتاب سلیم بن قیس ص162)
.
.
ارتد الناس إلا ثلاثة نفر: سلمان وأبو ذر، و المقداد. قال: فقلت: فعمار؟فقال: قد كان جاض جيضة ثم رجع
تمام لوگ(صحابہ)مرتد ہوگئے سوائے تین کے سلمان فارسی ابوذر اور مقداد، عمار کفر کی طرف مائل ہوئے پھر واپس مسلمان ہوئے(کل ملا کر مذکورہ چار صحابہ مسلمان بچے نعوذ باللہ)
(شیعہ کتاب الاختصاص ص10)
.
.
" إن الذين آمنوا ثم كفروا ثم آمنوا ثم كفروا ثم ازدادوا كفرا لن تقبل توبتهم" قال: نزلت في فلان وفلان وفلان، آمنوا بالنبي صلى الله عليه وآله في أول الأمر وكفروا حيث عرضت عليهم الولاية، حين قال النبي صلى الله عليه وآله: من كنت مولاه فهذا علي مولاه، ثم آمنوا بالبيعة لأمير المؤمنين عليه السلام ثم كفروا حيث مضى رسول الله صلى الله عليه وآله، فلم يقروا بالبيعة، ثم ازدادوا كفرا بأخذهم من بايعه بالبيعة لهم فهؤلاء لم يبق فيهم من الايمان شئ.
خلاصہ:
آیت مین جو ہے کہ اسلام کے بعد مرتد ہوءے پھر مسلمان ہوءے پھر مرتد ہوئے پھر کفر پے ڈٹ گئے یہ
ایت صحابہ کے متعلق نازل ہوئی ان میں ایمان ذرا برابر بھی نہ بچا..(شیعہ کتاب الکافی 1/420)
.
شیعہ کا عقیدہ کا خلاصہ ہے کہ:
امام مھدی مسجد نبوی سے دیواریں ہٹواءیں گے، ابوبکر و عمر کو قبر سے نکال کر زندہ کریں گے پھر ہابیل کے قتل سے لیکر امام مہدی کے آنے جتنے بھی ظلم و گناہ ہوئے اسکا اعتراف ابوبکر و عمر سے کرائیں گے،حضرت ابراہیم کے لیے اگ بڑھکانے کے جرم کا اعتراف ابوبکر و عمر سے کراءیں گے، سیدہ فاطمہ کا گھر جلانے اور انکے پیٹ میں بچہ محسن کے قتل کا بھی اعتراف ابوبکر و عمر سے کرائیں گے، حسین کو زہر دینے اور قافلہ اہلبیت کے کربلا میں مظالم کا اعتراف بھی ابوبکر و عمر سے کرائیںً گے اور پھر ان دونوں کو جرائم کی پاداش میں بالکل اسی طرح سزا دیں جسطرح مظالم ڈھائے گئے پھر ان دونوں کو سولی پے چڑھائیں گے پھر آگ سے جلا کر راکھ کرکے ہوا میں اڑا دیں گے پھر دوبارہ زندہ کریں گے پھر سزا پھر سولی پھر اگ میں جلانے کا عذاب و سزا دیں گے،اس طرح ہر روز ہزاروں مرتبہ سے بھی زیادہ زندہ کرکے عزاب دیے جائیں گے...(نعوذ باللہ)
وكل رين وخبث وفاحشة وإثم وظلم وجور وغشم منذ عهد آدم عليه السلام إلى وقت قيام قائمنا عليه السلام كل ذلك يعدده عليه السلام عليهما، ويلزمهما إياه فيعترفان به ثم يأمر بهما فيقتص منهما في ذلك الوقت بمظالم من حضر، ثم يصلبهما على الشجرة و يأمر نارا تخرج من الارض فتحرقهما والشجرة ثم يأمر ريحا فتنسفهما في اليم نسفا..
(دیکھیے الهداية الكبری ص400 مختصر بصائر الدرجات ص189 بحار الأنوار ج53 ص12)
.
.
اہل تشیع کی کتابوں میں سیدنا ابوبکر صدیق کے لقب صدیق کی وجہ یہ لکھی ہے کہ:
حين كان معه في الغار، قال رسول الله صلى الله عليه وآله: إني لارى سفينة جعفر بن أبي طالب تضطرب في البحر ضالة، قال: يا رسول الله وإنك لتراها ؟ قال: نعم، قال: فتقدر أن ترينيها ؟ قال: ادن مني، قال: فدنا منه، فمسح على عينيه، ثم قال: انظر، فنظر أبو بكر فرأى السفينة وهي تضطرب في البحر ثم نظر إلى قصور أهل المدينة، فقال في نفسه: الآن صدقت أنك ساحر، فقال رسول الله: الصديق أنت
ترجمہ:
جب ابوبکر نبی پاک کے ساتھ غار میں تھے تو رسول اللہ نے فرمایا کہ حضرت جعفر کی کشتی سمندر میں بھٹکتی ہوئ مضطرب ہے.. ابوبکر نے پوچھا آپ دیکھ رہے ہیں....؟ رسول اللہ نے فرمایا ہاں...ابوبکر نے کہا مجھے دکھا سکتے ہیں..؟رسول نے فرمایا قریب آ جاو، وہ قریب ہوئے.. پس رسول نے اسکی انکھوں پر ہاتھ پھیرا اور کہا دیکھو....تو ابو بکر نے مضطرب کشتی کو دیکھا پھر اہل مدینہ کے محلات تک دیکھ لیے اور اپنے دل میں کہا کہ:
اب میں تصدیق کرتا ہوں کہ تم جادوگر ہو....رسول نے کہا تم صدیق(سچے) ہو..
(شیعہ کتاب بحار الانوار جلد19ص71 شیعہ کتاب تفسیر قمی جلد13 ص12 شیعہ کتاب مختصر بصائرالدرجات ص33 شیعہ کتاب تفسیر نور الثقلین 2/220 بعینہ او نحوہ)
.
تفسیر نور الثقلین میں اتنا اضافہ اور بھی ہے کہ سورہ توبہ آیت40 میں جو ہے کہ جن لوگوں نے کفر کیا انکی بات کو اللہ نے نیچا کیا....اس ایت میں کافروں کی بات سے مراد ابوبکر کی مذکورہ بات مراد ہے..
(شیعہ کتاب تفسیر نور الثقلین 2/220)
.
غور کیجیے....بغض میں آکر کیسا جھوٹ گھڑ لیا اور یہ سوچنا بھی بھول گئے کہ اگر صدیق نے رسول کو جادوگر سمجھا اور رسول نے تصدیق بھی کر دی کہ تم سچے ہو...گویا رسول کریم نے خود کو جادوگر تسلیم کر لیا......؟ نعوذ باللہ بغض صدیق میں آکر رسول کریم کی بھی توہین کی بلکہ ایک طرح سے نبوت و رسالت کا بھی انکار کر ڈالا...لاحول ولاقوۃ الا باللہ
.
سیدنا صدیق کو نعوذ باللہ کافر تک کہہ دیا...حالانکہ سورہ توبہ ایت 40 میں لفظ 'کفروا' ہے جو کہ جمع کے لیے آتا ہے...جمع کا لفظ بلادلیل ایک ذات پر فٹ کرنا خود ایک جہالت ہے، جھوٹ ہے...قرآن میں تحریف کے مترادف ہے
.
ذرا سی عقل والا بھی سمجھ سکتا ہے کہ یہ بغض و بہتان ہے،جھوٹ ہے.... بھلا رسول کریم نعوذ باللہ ایک کافر کو زندگی بھر کا اپنا ساتھی کیسے بنائیں گے.....؟؟
بھلا سیدنا علی ایک کافر اور ساحر کہنے والے کی خلافت کیسے تسلیم کریں گے....؟؟ بلکہ سیدنا علی نے تو اپنے بیٹوں کے نام صدیق و عمر رکھے...بھلا کافر و منافقوں والے نام سیدنا علی کیسے رکھ سکتے ہیں....؟؟
سیدنا علی نے اپنے بیٹوں کے نام صدیق و عمر و عثمان رکھے..(ثبوت شیعوں کی کتاب:بحار الأنوار 42/120)
.
الأخبار الدالة على كفر أبي بكر وعمر وأضرابهما وثواب لعنهم والبراءة منهم
ابوبکر اور عمر اور ان جیسے دوسرے صحابہ کا کفر اور ان کی بدعتیں ثابت ہیں،خبریں اس پر دلالت کرتی ہیں لہذا ان پر لعنت کرنا ان سے براءت کرنا ثواب کا کام ہے
(شیعہ کتاب بحار الأنوار - العلامة المجلسي30/399)
.
*سیدہ طاہرہ بی بی عائشہ و حفصہ رضی اللہ عنھما کےمتعلق شیعوں کی بکواس.............!!*
.
قوله تعالى: " ضرب الله مثلا "في تلك الآيات التصريح بنفاق عايشة وحفصة وكفرهما
ضرب الله مثلا....اس آیت میں دوٹوک ہے کہ عائشہ(سیدنا ابوبکر کی بیٹی) و حفصہ(سیدنا عمر کی بیٹی) دونوں کافر تھیں منافق تھیں(نعوذ باللہ)
(شیعہ کتاب بحار الانوار22/233)
.
أن عائشة خائنة للرسول الأعظم صلى الله عليه وسلم في عقيدته، وخائنة له في فراشه"
عائشہ عقیدے کے لحاظ سے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خیانت کرتی تھیں اور بستر کے معاملے میں بھی رسول اللہ سے خیانت کی عائشہ نے(نعوذ باللہ)
(شیعہ کتاب خيانة عائشة بين الاستحالة والواقع؛ ص:115)
.
*#موجودہ ایرانیوں کا باپ انکا ہیرو انکا رول ماڈل انکی جند جان انکی شان پہچان خمینی ہے....خمینی کے نظریات کی ایک جھلک ملاحظہ کیجیے.....!!*
خمینی لکھتا ہے:
بالامامۃ یکمل الدین...ان الامامۃ من اصول الاسلام... نصب رسول اللہ علیا للامامۃ...من ناصب عليا الخلافة بعدي فهو كافر ومن شك في علي كافر
امامت خلافت سے دین مکمل ہوتا ہے، امامت خلافت دین کے اصولوں میں سے ہے، امامت و خلافت کے لئے رسول اللہ نے سیدنا علی کو مقرر کیا تھا، تو جس نے سیدنا علی سے خلافت کے معاملے میں مقابلہ بازی کی وہ کافر مرتد ہے...جو اس میں شک کرے وہ بھی کافر مرتد ہے
(شیعہ خمینی کی کتاب کشف الاسرار ص138.. 139.. 150)
.
خمینی لکھتا ہے:
وعین امیر المومنین علیا للخلافۃ
نبی کریم صلی وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی کو اپنے بعد خلیفہ نامزد کر دیا تھا
(شیعہ خمینی کی کتاب الحکومت الاسلامیہ ص43)
.
یعنی نعوذ باللہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کی بیعت کرنے والے صحابہ کرام سارے نعوذ باللہ کافر ہو گئے کہ انہوں نے خمینی وومینی شیعہ ویہ رافضیوں مافضیوں کے مطابق سیدنا علی کے مقابلے میں خلافت کا اعلان و بیعت کرکے کفر کیا...
.
خمینی لکھتا ہے:
الشيخين. للقرآن وتلاعبهما بأحكام الله والتحليل والتحريم من أنفسهم والظلامات التي الحقوها بفاطمة
بنت النبي
شیخین یعنی سیدنا ابوبکر اور عمر قرآن مجید کے خلاف چلنے والے تھے اللہ کے احکامات کو کھیل تماشہ بنا دیا تھا، اپنی طرف سے حلال کو حرام اور حرام کو حلال کر دیتے تھے اور ظلم کرتے تھے کہ جو فاطمہ بنت نبی پر انہوں نے کیا
(شیعہ خمینی کی کتاب کشف الاسرار ص119)
.
وان من ضروريات مذهبنا ان لائمتنا مقاما لا يبلغه ملك مقرب ، ولا نبي مرسل
خمینی کہتا ہے کہ ہم شیعہ کے مذہب کی ضروری عقائد میں سے ہے کہ ہمارے اماموں کے لیے وہ مقام و مرتبہ ہے کہ جس کی فضیلت کو کوئی مقرب فرشتہ نہیں پہنچ سکتا کوئی نبی مرسل نہیں پہنچ سکتا
(شیعہ خمینی کی کتاب الحکومت الاسلامیہ ص52)
.
متعة النساء التي شرعت في زمان رسول الإسلام بإجماع جميع المسلمين ولم ينسخ حتى وفاة الرسول ( ص )
خمینی کہتا ہے کہ:
عورتوں سے متعہ کرنا(ایک قسم کا زنا جو رضامندی سے ہو) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جائز تھا اور یہ کبھی بھی منسوخ نہیں ہوا اور رسول اللہ کی وفات تک بھی منسوخ نہ ہوا(لیھذا قیامت تک متعہ جائز ہے)
(خمینی کی کتاب کشف الاسرار ص124)
.
تو
ایمان سے بتائیے قرآن کے متعلق انبیاء کرام کے متعلق صحابہ کرام و ازواج مطہرات کے متعلق کفریات بکواسات کے ہوتے ہوئے خمینیوں شیعہ روافض نیم روافض کو بھی حق و ٹھیک کیسے کہا جاسکتا ہے....؟ ان سے اتحاد کیسے کیا جاسکتا ہے…؟؟ برداشت کیسے کیا جاسکتا ہے...؟؟ اتحاد و برداشت کے لیے لازم ہے کہ خمینی کے حمایتی شیعہ روافض نیم روافض اعلان کریں کہ ایسی بکواسات والی کتب و لکھاری کافر گمراہ مردود ہیں، پھر ان کتب و لکھاریوں سے براءت کا اعلان کریں اور ایسی کتب ضائع کردیں پابندی لگا دیں ، توبہ تائب ہوں تو ہی اتحاد ہوسکتا ہے...ہاں فروعی مدلل اختلاف قابل برداشت میں برداشت لازم.......اگر توبہ تائب نہیں ہوتے تو فتنہ ہیں مٹانا لازم...مٹانے میں فتنہ عظیم ہو تو جانی مالی معاشرتی ہر طرح کا بائیکاٹ و مذمت لازم ہے،انکے کرتوت واضح کرنا لازم ہے
یہ
فرقہ واریت نہین بلکہ اسلام کی نمک حلالی ہے...ہر شخص خود کو ھق پسند کہے گا، بھلا چور کبھی خود کو چور کہے گا....؟؟ جھوٹا مکار کبھی خود کو جھوٹا مکار کہے گا....؟؟ نہیں ناں.....!!
تو
منافق مکار فرقہ واریت والے جھوٹے دھوکے باز کو پکڑنا پڑتا ہے،انکے کرتوت جھوٹ مکاریاں بیان کرنا پڑتی ہیں لیھذا یہ عیب جوئی نہیں فرقہ واریت نہیں...فرقہ واریت تو وہ جھوتے مکار پھیلا رہے...بدنام تو وہ مکار کر رہے
.
لوگو پہچانو ان مکار گستاخ شیعوں رافضیوں کو اور انکے سہولت کاروں کو، ایرانی ہڈیوں پے پلنے والوں کو، منافقوں ایجنٹوں کو اور کچھ تعاون نہ کرو ان سے، نہ جانی نہ مالی نہ وقتی...نہ انہیں سنو اور نہ انکی سنو، نہ انکے جلسے جلوس مدارس میں شرکت کرو، کسی قسم کا تعاون نہ کرو،بائیکاٹ کرو
القرآن:
وَ تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡبِرِّ وَ التَّقۡوٰی ۪ وَ لَا تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡاِثۡمِ وَ الۡعُدۡوَانِ
تقوی پرہیزگاری اور نیکی بھلائی میں ایک دوسرے کی مدد کرو اور سرکشی اور گناہ(ظلم زیادتی برائی گمراہی کفر وغیرہ)میں ایک دوسرے کی مدد نا کرو...(سورہ مائدہ آیت2)
.
الحدیث:
السَّمْعُ وَالطَّاعَةُ عَلَى الْمَرْءِ الْمُسْلِمِ فِيمَا أَحَبَّ وَكَرِهَ، مَا لَمْ يُؤْمَرْ بِمَعْصِيَةٍ، فَإِذَا أُمِرَ بِمَعْصِيَةٍ، فَلَا سَمْعَ وَلَا طَاعَةَ
پسند ہو نہ ہو، دل چاہے نہ چاہے ہر حال میں اہل حق مستحقین کی سنو اور مانو(اطاعت کرو جانی مالی وقتی ہر جائز تعاون کرو)بشرطیکہ معاملہ گناہ و گمراہی کا نہ ہو، گناہ و گمراہی پے نہ سنو نہ مانو(گمراہوں کو جلسوں میں بلاؤ نہ انکی بتائی ہوئی معلومات پے بھروسہ کرو نہ عمل کرو، ہرقسم کا ان سے نہ تعاون کرو)
(بخاری حدیث7144)
.
القرآن:
فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّکۡرٰی مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ
یاد آجانے(دلائل آجانے)کے بعد تم ظالموں(بدمذبوں گمراہوں گستاخوں مکاروں گمراہ کرنے والوں ظالموں) کے ساتھ نہ بیٹھو(نہ میل جول کرو، نہ انکی محفل مجلس میں جاؤ، نہ کھاؤ پیو، نہ شادی بیاہ دوستی یاری کرو،ہر طرح کا ائیکاٹ کرو)
(سورہ انعام آیت68)
.
الحدیث:
[ ایاکم و ایاھم لا یضلونکم و لا یفتنونکم ]
’’گمراہوں،گستاخوں، بدمذہبوں سے دور بھاگو ، انہیں اپنے سے دور کرو(سمجھانے کے ساتھ ساتھ قطع تعلق و بائیکاٹ کرو کہ) کہیں وہ تمہیں بہکا نہ دیں، کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں‘‘(صحیح مسلم1/12)
.
الحدیث:
فَلَا تُجَالِسُوهُمْ، وَلَا تُؤَاكِلُوهُمْ، وَلَا تُشَارِبُوهُمْ، وَلَا تُنَاكِحُوهُمْ، وَلَا تُصَلُّوا مَعَهُمْ، وَلَا تُصَلُّوا عَلَيْهِمْ
ترجمہ:
بدمذہبوں گستاخوں کے ساتھ میل جول نہ رکھو، ان کے ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان سے شادی بیاہ نہ کرو، ان کے معیت میں(انکے ساتھ یا ان کے پیچھے) نماز نہ پڑھو(الگ پرھو)اور نہ ہی انکا جنازہ پڑھو
(السنة لأبي بكر بن الخلال ,2/483حدیث769)
.
الحدیث:
فلا تناكحوهم ولا تؤاكلوهم ولا تشاربوهم ولا تصلوا معهم ولا تصلوا عليهم
ترجمہ:
بدمذہبوں گستاخوں کے ساتھ شادی بیاہ نہ کرو، ان کے ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان کے معیت میں (انکے ساتھ یا ان کے پیچھے) نماز نہ پڑھو(الگ پرھو)اور نہ ہی انکا جنازہ پڑھو
(جامع الأحاديث ,7/431حدیث6621)
.
بروں باطلوں مکاروں گمراہوں بدمذہبوں تفضیلیوں رافضیوں نیم رافضیوں شیعوں خمینیوں ناصبیوں ایجنٹوں قادیانیوں نیچریوں سرسیدیوں جہلمیوں غامدیوں قادیانیوں ذکریوں بوہریوں غیرمقلدوں نام نہاد اہلحدیثوں وغیرہ سب باطلوں سے ہر طرح کا تعاون نہ کرنا،انکی تحریروں کو لائک نہ کرنا، انہیں نہ سننا، نہ پڑھنا، انہیں اپنے پروگراموں میں نہ بلانا، وقعت نہ دینا، جانی وقتی مالی تعاون نہ کرنا، مذمت کرنا مدلل کرنا ایمان کے تقاضوں میں سے ہے
الحدیث:
مَنْ أَحَبَّ لِلَّهِ، وَأَبْغَضَ لِلَّهِ، وَأَعْطَى لِلَّهِ، وَمَنَعَ لِلَّهِ ؛ فَقَدِ اسْتَكْمَلَ الْإِيمَانَ
جو اللہ(اور اسلام کے حکم)کی وجہ سے محبت کرے اور(سمجھانے کے ساتھ ساتھ) اللہ(اور اسلام کے حکم)کی وجہ سے(مستحق برے ضدی فسادی بدمذہب گستاخ وغیرہ سے)بغض و نفرت رکھے اور (مستحق و اچھوں) کی امداد و مدد کرے اور (نااہل و بروں بدمذہبوں گستاخوں منافقوں ایجنٹوں) کی امداد و تعاون نہ کرے تو یہ تکمیل ایمان میں سے ہے
(ابوداود حدیث4681)
.
ایک امام نےقبلہ کی طرف تھوکا،رسول کریمﷺنےفرمایا:
لایصلی لکم
ترجمہ:
وہ تمھیں نماز نہیں پڑھا سکتا
(ابوداؤد حدیث481، صحیح ابن حبان حدیث1636,
مسند احمد حدیث16610 شیعہ کتاب احقاق الحق ص381)
کعبہ کی طرف تھوکنے کی وجہ سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سخت فتوی و حکم دیا اور اسے امامت سے روک دیا اور لوگوں کو بھی روک دیا کہ اس کے پیچھے نماز نہ پڑھو تو جو باعزت لوگ یعنی انبیاء کرام علیھم السلام صحابہ کرام علیھم الرضون اہلبیت عظام علیھم الرضوان اور اولیاء کرام وغیرہ کے گستاخ ہیں...جن فرقوں کے بڑے بڑے جو گزرے وہ گستاخانہ عبارات لکھ گئے اور اج کی نسل انکو صحیح قرار دے رہی تو ایسے ایجنٹ مکار دوغلے پیسہ خور گستاخ کٹر بےادب لوگوں کے پیچھے نماز نہ پڑھنے کا حکم بھی ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت و حکم پر عمل کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں....یہ فرقہ واریت نہیں..اسلام کی نمک حلالی و حق بیانی ہے
.
*#کچھ احباب کہتے ہیں کہ*
نجدی شیعوں خمینی وغیرہ کو تم غلط کہہ رہے ہو،حالانکہ انکی بہت خدمات ہیں
.
جواب:
الحدیث:
إِنَّ اللَّهَ لَيُؤَيِّدُ هَذَا الدِّينَ بِالرَّجُلِ الفَاجِرِ
ترجمہ:
بےشک اللہ عزوجل فاجر(گمراہ، بدمذھب،منافق، مرتد، زندیق،فاسق،ظالم)سے بھی اس دین اسلام کی تائید.و.خدمات لیتا ھے(صحیح بخاری حدیث 3062)
(شیعہ کتاب نفحات الأزهار 19/36)
خدمات تقریریں کتب خدمت خلق بھی اسی وقت کام آئے گی جب عقیدے نظریے ٹھیک ہوں اعمال ٹھیک ہوں، شیطان کتنا بڑا عالم عبادت گذار تھا مگر ایک برے نظریے نے اسے مردود لعنتی بنا دیا اسکا علم اسکی عبادات شہرت سب کچھ رائیگاں گیا…ایک گلاس دودھ میں چند قطرے زہر یا پیشاب کے ملا لیں اور کہا جائے دو چار ہی تو قطرے ہیں باقی تو دودھ ہے اس سے اتحاد کر لو اس دودھ کو بھی اچھا مفید سمجھ لو، پی لو........؟؟کیا ایسا کہنا ٹھیک ہے؟؟ ہر گز نہیں عقلا اخلاقا شرعا ہر لحاظ سے ٹھیک نہیں…خوارج بھی کلمہ گو، بہت نیک و قاری تھے، مگر ان کی مزمت و مشروط قتل حدیث پاک سے ثابت ہے کیونکہ ان کے دو چار نظریے ہی اسلام کے منافی تھے…صحابہ کرام نے انہیں سمجھایا اور ضدی فسادیوں سے جہاد کیا…خوارج تم کلمہ گو ہو اہل قبلہ ہو اس لیے تم سے اتحاد کرتے ہین تمھہیں بھی حق کہتے ہیں ایسا صحابہ کرام نے نہ کیا......لیھزا ہر جگہ اتحاد کی میٹھی دعوت بھی گمراہ کن ہے، ایسوں سے اتحاد نہ کرنا لازم...انہیں سمجھانا لازم...ضدی فسادی بدمذہب سے مشروط قتال ورنہ بائیکاٹ و مذمت لازم......یہ تفرقہ بازی نہیں ،عیب جوئی نہیں ، غیبت نہیں بلکہ حق بیانی و لازم ہے اسلام کی نمک حلالی ہے، حق بیانی ہے
.
القرآن..ترجمہ:
حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ
(سورہ بقرہ آیت42)
.
الحدیث:
أترعون عن ذكر الفاجر؟، اذكروه بما فيه يعرفه الناس
ترجمہ:
کیا تم(زندہ یا مردہ طاقتور یا کمزور کسی بھی) فاجر(فاسق معلن منافق , خائن،مکار، دھوکے باز بدمذہب مفادپرست گستاخ) کو واضح کرنے سے ہچکچاتے ہو...؟(جیسا وہ ہے ویسا کہنے سے گھبراتے ہو...؟؟)اسے ان چیزوں(ان کرتوتوں، عیبوں اعلانیہ گناہوں ، خیانتوں، منافقتوں دھوکے بازیوں) کے ساتھ واضح کرو جو اس میں ہوں تاکہ لوگ اسے پہچان لیں(اور اسکی گمراہی خیانت منافقت بدعملی دھوکے بازی مکاری شر فساد سے بچ سکیں)
(طبرانی معجم کبیر حدیث 1010)
(طبرانی معجم صغیر حدیث598نحوہ)
(شیعہ کتاب ميزان الحكمة 3/2333نحوہ)
یہ حدیث پاک کتبِ حدیث و تفاسیر اور فقہ و تصوف کی کئی کتب میں موجود ہے... مثلا جامع صغیر، شعب الایمان، احیاء العلوم، جامع الاحادیث، کنزالعمال، کشف الخفاء ردالمحتار ، عنایہ شرح ہدایہ، فتاوی رضویہ، تفسیر ثعالبی، تفسیر درمنثور وغیرہ کتب میں بھی موجود ہے
علامہ ہیثمی نے فرمایا:
وإسناد الأوسط والصغير حسن، رجاله موثقون، واختلف في بعضهم اختلافاً لا يضر
مذکورہ حدیث پاک طبرانی کی اوسط اور معجم صغیر میں بھی ہے جسکی سند حسن معتبر ہے، اسکے راوی ثقہ ہیں بعض میں اختلاف ہے مگر وہ کوئی نقصان دہ اختلاف نہیں
(مجمع الزوائد ومنبع الفوائد ت حسين أسد2/408)
.
سمجھانے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے...مگر حسبِ تقاضہِ شریعت ایسوں کے عیوب مکاریاں منافقتیں خیانتیں کرپشن فسق و فجور دھوکے بازیاں بیان کرنا برحق ہے لازم ہے اسلام کا حکم ہے....یہ عیب جوئی نہیں، غیبت نہیں، ایسوں کی پردہ پوشی کرنا جرم ہے... یہ فرقہ واریت نہیں، یہ حسد نہیں، بغض نہیں بلکہ حق کی پرواہ ہے اسلام کے حکم کی پیروی ہے...شاید کہ یہ سدھر جائیں انہیں ہدایت ملے ورنہ ذلت کے خوف سے فساد و گمراہی پھیلانے سے رک جائیں اور معاشرہ اچھا بنے... ہاں حدیث پاک میں یہ بھی واضح ہے کہ وہ عیوب، وہ خیانتیں، وہ دھوکے بازیاں وہ کرتوت بیان کیے جائیں جو اس مین ہوں...جھوٹی مذمت الزام تراشیاں ٹھیک نہیں......!!
.
*#ایران کا جرنل قاسم عراق میں کیوں تھا؟*
شیعوں نےامریکہ کو عراق بلا کر صدر صدام کا تختہ الٹا اہلسنت کا قتل کیا کروایا پھر اب امریکہ کی موجودگی پےاحتجاج کیوں؟
.
ایک صاحب کا کمنٹ:
افغانستان پر امریکی حملہ ہو یا عراق میں امریکی قبضہ یہ دونوں ایرانی مدد سے ہی ہوئے تھے. عراق میں جو ایران کو influence ملا وہ کسی خلاء میں نہیں تھا بلکہ امریکہ نے قبضہ کرنے کے بعد فرقہ واریت کی آگ پھیلاتے ہوئے اس کو اقتدار تک پہنچایا.
اسی طرح شام میں مظاہرین کا قتل عام کرنے والے بشار کو بچانے میں ایران کا ہاتھ تھا، جس نے مختلف ممالک سے فرقہ واریت کے نام پر لشکر تیار کیے اور ان کو شام بھیجا. یہ اسی ایرانی فرقہ واریت اور امریکی بربریت کا نتیجہ تھا جو داعش ابھری، جس کا مقابلہ ان دو اتحادیوں نے مل کر کیا. حقیقت یہ ہے کہ ایران کے جرائم کے سامنے داعش کے جرائم تو کچھ بھی نہیں.
لیکن آپ پروپیگنڈے کا اثر دیکھیں کہ داعش تو 'چند ہزار' شہریوں کے قتل سے بدنام ہوئی. لیکن لاکھوں شہریوں کے قتل عام میں براہ راست حصہ لے کر ایران پر امن ہی کہلایا بلکہ ان جرائم میں ملوث جنرل قاسم سلیمان 'شہید' کہلایا.
.
ایک اور صاحب کی وال سے کاپی:
*ایران کےپاکستان پر احسنات اور دوستی کا 70سالہ ریکارڈز
*رب ذوالجلال ایسی دوستی سے دشمن کو بھی بچائے*
.
ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے اور میں چاہونگا کہ ہماری نئی نسل کو پڑوسی ملک کے70 ستر سالہ احسانات کے بارے میں علم ہونا چاہیے۔
اہم احسانات کا چیدہ چیدہ جائزہ لیتے ہیں۔*
.
*⭕پہلا احسان۔⭕*
1965 کی پاک🇵🇰🇮🇳 بھارت جنگ💥 میں ایران🇬🇶 نے بھارت🇮🇳 کی کھل کر حمایت کی۔ بھارتی جہازوں🛬 کو ایرانی اڈوں سے فیولنگ⛽ کی گئی۔ یہ اور بات کہ اللہ تعالی نے پاکستان 🏆کو فتح سے ہمکنار کیا۔
.
*⭕دوسرا احسان⭕*
1971 کی پاک بھارت جنگ💥 میں باقاعدہ بھارت کو ہوائی اڈے فراہم کیے۔ایرانی💰 فنڈڈ سے پاکستانی ایجنٹوں کے ذریعے پاکستان کے دو💔 ٹکڑے کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔
.
*⭕تیسرا احسان⭕*
ایران میں خمینی کے شیعہ انقلاب کے بعد خانہ فرہنگ ایران کے ذریعے پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دی۔توھین انبیائے کرام، توھین صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ و اہلبیت اطہار پر مبنی لٹریچر پاکستان میں پھیلایا۔پاکستان سے شیعہ کمیونٹی کے جوانوں کو ایران میں ٹریننگ دیکر پاکستان میں ایرانی مشن میں رکاوٹ بننے والے علمائے کرام کو شہید کروایا۔
.
*⭕چوتھا احسان⭕*
🇬🇶ایران نے
2002 میں بھارت🇮🇳 سے ایٹمی توانائی معائدہ کیا جسمیں اہم شق جس پر اتفاق ہوا وہ یہ ہے کہ مستقبل میں جب کبھی بھی پاک بھارت جنگ ہوئی تو بھارت🇮🇳🇬🇶 ایران کے تمام ہوائی🛫 اڈے پاکستان🇵🇰 کے خلاف استعمال کر سکے گا۔
.
*⭕پانچواں احسان⭕*
دنیا جانتی ہے کہ گوادر پورٹ پاکستان کی زندگی ہے۔جب سے گوادر پورٹ پر کام شروع ہوا ہے تب سے ایران کے پیٹ میں مروڑ شروع ہو گئے ہیں۔ ایران پاکستان دشمنی میں اس حد تک چلا گیا کہ گوادر پورٹ سے 70ستر میل دور پاکستان کے بارڈر پر *چاہ بہار بندرگاہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی "راء"کو 💯سوسال کیلئے لیز پر دے دی۔* اسوقت بھارت کے 10دس ہزار فوجی چاہ بہار بندرگاہ پر موجود ہیں جنکا کا اصل مقصد گوادر پورٹ کو ناکام بنانا ہے۔
.
.
*⭕چھٹا احسان⭕*
امریکہ، ایران ، اسرائیل اور انڈیا پاکستان کے خلاف ایک پیج پر ہیں۔ 🇺🇸امریکہ اور🇮🇱 اسرائیل ملکر🇬🇶 ایران اور انڈیا🇮🇳 کے ذریعے اپنی جنگ💥 لڑ رہے ہیں۔ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں ان چاروں ملکوں کا برابر کا ہاتھ👋 ہے۔
*انڈین دہشت گرد کلبھوشن کو ایران نے اپنا پاسپورٹ دیکر پاکستان میں ہزاروں لوگوں کا🗡 قتل عام کروایا۔*
*عذیر بلوچ اوربابا لاڈلہ* جیسے دہشت گردوں کی🇬🇶 ایران مکمل سر پرستی کرتا رہا۔ نہیں یقین تو جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھ لیں۔
*حال ہی میں ایرانی فوج نے بلوچستان بارڈر پر پاک فوج کی چوکی پر حملہ کر کے چھ فوجی جوانوں کو شہید کیا۔*
*یہ ہیں وہ احسانات جنکی وجہ سے پاک ایران دوستی آج تک قائم دائم ہے۔*
*امید ہے پاک ایران دوستی کی اصلیت آپ سمجھ گئے ہونگے۔۔۔۔*
.
*#سوال.....!!*
فرقہ واریت مت پھیلاو کلمہ گو کی موت اسلام کا ہی نقصان ہے،ایسی پوسٹوں سے اسلام دشمن خوش ہوتے ہیں وہ یہی چاہتے ہیں کہ ہم آپس میں لڑیں اتحاد و طاقت نہ کریں
.
جواب:
کلمہ گو منافقین کو بہت سمجھایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لیکن جو منافقت ایجنٹی پے ڈٹے رہے انکی خوب مذمت فرمائی اللہ نے....انکی خوب مذمت فرمائی رسول کریم نے حتی کہ حکم نازل ہوا کہ:
القرآن:
يا أيها النبي جاهد الكفار والمنافقين واغلظ عليهم
ترجمہ:
اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم)کافروں اور منافقوں سے جہاد کریں اور ان پر سختی کریں
(سورہ توبہ آیت73)
.
حتی کہ نبی پاک نے لگ بھگ ستر منافقوں کو مسجد سے نکال باہر کروایا، صحابہ کرام نے منافقوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر نکال باہر پھینکا، منافقوں کی مسجد ضرار کی مذمت اور اسے گرانے کا معاملہ تو بچے بچے کو پتہ ہے
(دیکھیے سیرت ابن ہشام باب اخراج المنافقین)
.
صحابہ کرام نے کلمہ گو خوارج منکرین زکاۃ کو سمجھایا جو نہ سمجھے ان کلمہ گو خوارج و منکرین مکاروں منافقوں کو صحابہ کرام نے دشمن سمجھا ان کو مارا اور غیرمسلموں کو بھی دشمن سمجھا صحابہ کرام نے.....لیھذا کلمہ گو کافر کی مذمت اور ان سے جنگ فرقہ واریت کی جنگ نہیں...غیر مسلموں کے خوش ہونے کی وجہ سے کافر مرتد کو مسلمان نہیں کہا جاسکتا....ہمارے لیے کلمہ گو کافر مرتد اور غیرمسلم دونوں ہی دشمن...........!!
na najdi khawarij
na amrika na eran
we with ahle sunat ulama kiram
.
اور اوپر آیت و احادیث لکھ آیا کہ ظالم فاسق فاجر بدمذہب گمراہ گمراہ کن والے مکار ایجنٹ وغیرہ باطلوں کے کرتوت واضح کییے جائیں...یہ فرقہ واریت نہیں بلکہ اسلام کی نمک حلالی ہے
.
نوٹ:
اہلسنت وسیع لفظ ہے اس میں وہ جاہل کم علم عوام نجدی دیوبندی بھی شامل جو فقط نام کے دیوبندی ہیں، انہیں دیوبند نجدیوں کے کفریہ گستاخانہ گمراہ کن عقائد و نظریات کا پتہ ہی نہیں بلکہ تبلیغ سے متاثر اور مزارات پے خرافات سے متنفر ہوکے دیوبندی نجدی کہلاتے ہیں یا فروعی مسائل میں ان کے پیروکار ہیں
اسی طرح کئ جاہل کم علم عوام شیعہ جو گستاخ نہ ہو وہ بھی اہلسنت میں شامل، جو مھض نام کے شیعہ ہوتے ہین یا بس اہلبیت کی محبت میں شیعہ کہلاتے ہیں...انہیں شیعہ کے کفریات و گستاخیوں کو کچھ پتہ نہیں ہوتا
اسی طرح وہ جاہل کم علم سنی عوام بھی اہلسنت میں شامل جو مزارات پے خرافات کرتے ہیں غیراولی مکروہ و گناہ کی حد تک چلے جاتے ہیں
.
لیھذا مذکورہ سب کو سمجھایا جایا گا...انہیں اہلسنت سے خارج نہ کیا جائے گا انہیً کافر نہ کہا جائے گا....انکا قتل نہ کیا جائے گا..
.
اتحاد امت کا یہ طریقہ نہیں کہ سب کو ٹھیک کہا جائے....اتحاد کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اصلاح تبلیغ کرکے اہلسنت عقائد و نظریات کے موافق کیا جاءے شبہات دور کیے جائیں,ظنیات و فروعیات میں اختلاف برداشت کیا جائے وسعت قلبی کی جائے....اگر طاقت ہو اور عظیم فتنہ کا خدشہ نہ ہو تو منافق و ضدی گستاخ مرتد کی گردن اڑائی جائے....اگر طاقت نہ ہو تو بائیکاٹ فرض مذمت فرض لاتعلقی فرض...........!!
.
برے کرتوت پے مذمت و لاتعلقی بھی برحق...مشکوک معاملات پے تحقیق لازم ، تحقیق ہوجانے تک خصوصی احتیاط لازم....اصلاح کی کوشش لازم
الحدیث:،ترجمہ
جو کسی(گناہ کارنامےکرتوت کردار وغیرہ)پےراضی ہوا تو گویا اس میں شامل ہوا،اورجس نےناپسند کیا گویا شامل نہ ہوا(ابوداؤد حدیث4345ملخصا)
.
*#ظالم مرتد کافر موذی گستاخ شیعہ ویہ خوارج موارج اور دیگر انگریز مگریز یہود و نصاری ہندو وغیرہ سب بروں باطلوں ظالموں، گمراہ کرنے والوں، آخرت تباہ کرنے والوں کی موت تو ہمارے لیے سعادت و خوشی مبارکبادی کا موقعہ ہے....ہاں اس طرح دکھ کا اظہار کیا جاسکتا ہے کہ ہمیں اسکی اس حالت میں وفات پر دکھ ہے کہ برائی پے مرا، کاش ہدایت پاتا پھر مرتا....کفر پر موت کا دکھ ہے مگر ظالم گمراہ کن سے نجات کی خوشی بھی ہے.....!!*
.
القرآن:
قُلۡ بِفَضۡلِ اللّٰہِ وَ بِرَحۡمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلۡیَفۡرَحُوۡا
کہہ دو کہ اللہ کے فضل اور اللہ کی رحمت پر مومنوں کو خوشی کرنی چاہیے
(سورہ یونس آیت58)
.
وإما الجنسُ وهما داخلان فيه دخولاً أولياً
آیت میں ہر اسلامی فضل اور اسلامی رحمت پے خوش ہونا مراد ہوسکتا ہے لیھذا دونوں(اسلام و قرآن) بھی اس میں بدرجہ اولی شامل ہیں
(تفسیر ابی سعود4/156)
اسلام پے دلی خوشی کیجیے
قرآن پڑھنے سننے سمجھنے سے دلی مسرت ہو
رمضان المبارک جمعہ مبارک پے دل خوش ہونا چاہیے
عید پے میلاد پے بابرکت و رحمت کے دنوں پے دلی خوشی کرنی چاہیے
شادی پے ، اولاد ہونے پے خوشی ہونی چاہیے
یوم ولادت یوم ازادی و دیگر ایام وغیرہ پے خوشی جائز ہے
الغرض
ہر اسلامی نعمت و رحمت و فضل کے مواقع پے، ایسے دنوں پے نیکیوں پے دل خوش ہونا چاہیے،خوشی کا جائز طریقے سے اظہار کرنا چاہیے، مبارکباد دینی لینی چاہیے
.
تو ظالم گستاخ خوارج شیعہ ویہ ہندو یہود نصاری باطلوں کی گمراہی سے ہم بچ گئے کہ وہ مرگئے تو یہ نعمت ہوئی اس پر شکر کرنا چاہیے...مبارک دینی چاہیے....ہاں محتاط افسوس بھی کیا جاسکتا ہے کہ ہمیں دکھ ہے کہ گمراہی کفر پے مرا، کاش ہدایت پاتا پھر مرتا
.
الحدیث:
«العبد المؤمن يستريح من نصب الدنيا وأذاها إلى رحمة الله، والعبد الفاجر يستريح منه العباد والبلاد، والشجر والدواب
ترجمہ:
مومن وفات پا جاتا ھے تو دنیا کی مشقتوں تکلیفوں سے اور دنیا کی اذیتوں سے نجات پاکر راحت.و.سکون پاتا ہے، اللہ کی رحمتیں پاتا ہے
اور
فاجر(گمراہ، بددین، ظالم) مرتا ھے تو لوگ اور علاقے اور درخت اور جاندار اس سے نجات پاکر راحت.و.سکون پاتے ہیں...(بخاری حدیث6512)
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
old but working whatsap nmbr
03468392475
00923468392475
New but second whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574
رابطہ اولڈ وٹس اپ نمبر پے فرماءیے مگر دونوں نمبر سیو رکھیے اور گروپس میں بھی دونون نمبر شامل کرکے ایڈمین بنا دیجیے کہ پرانہ نمبر کبھی کبھار گربڑ کرتا ہے تو نیو نمبر سے دینی خدمات جاری رکھ سکیں...جزاکم اللہ خیرا