*#کسی کی مجبوری کم علمی نرمی سادگی محبت کا ناحق فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے بلکہ ان کے ساتھ تعاون و رعایت کا معاملہ برتنا چاہیے۔۔۔۔۔!!*
علمی تحقیقی اصلاحی سیاسی تحریرات کے لیے اس فیسبک پیج کو فالوو کیجیے،پیج میں سرچ کیجیے،ان شاء اللہ بہت مواد ملے گا...اور اس بلاگ پے بھی کافی مواد اپلوڈ کردیا ہے...لنک یہ ہے:
https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1
https://www.facebook.com/profile.php?id=100022390216317&mibextid=ZbWKwL
*#تمھید و عرض*
کچھ دنوں سے میری 8 ماہ کی ننھی گڑیا بیٹی بیمار تھی۔۔۔قریبی لوکل ڈاکٹروں علاج کرایا۔۔۔کچھ نہ کچھ فائدہ ہوا مگر ادویات ختم ہوئیں پھر سے بیمار۔۔۔ابھی سوچ ہی رہا تھا کہ کسی بڑی ڈاکٹر ، کسی بڑی ہاسپٹل میں دکھاؤں گا کہ مصروفیات کی وجہ سے رات ہو گئی۔۔۔کوئٹہ میں سردی کی وجہ سے جو
"مین بازار نہیں" وہ اکثر بند ہو جاتے ہیں۔۔۔گلی کوچوں کے رکشے نہیں ملتے بلکہ مرکزی شاہراہ پہ ملتے ہیں۔۔۔عشاء کے بعد تو اسانی سے رکشہ مل گیا اور قریبی ڈاکٹر سے دکھایا ، علاج کرایا کچھ افاقہ ہوا مگر رات کو ایک دو بجے کے قریب بچی کو دست الٹی شروع ہو گئے تو بڑی ہاسپٹل کی طرف رخ کیا۔۔۔رات کے اس پہر میں مرکزی شاہراہ پہ ہی رکشے ملنے کا امکان تھا مگر اتفاق سے گلی سے متصل
"مین گلی" میں رکشہ مل گیا ۔۔۔ میں حیران تھا کہ رات کے اس پہر کون بھلا نکلتا ہے رکشے والا۔۔۔۔۔؟؟ رکشے والے سے کرایہ پوچھا تو اس نے دو چار سو زیادہ کرایا بتایا۔۔۔میں تھا مجبور اور رکشہ ملنا مشکل تھا تو میں نے حامی بھر لی ۔۔۔رکشے میں بیٹھ گیا۔۔۔
۔
راستے میں میں نے رکشے والے سے بات کی کہ بھائی کیسے ہیں اپ اور اپ کرایہ زیادہ لے رہے ہیں لیکن میں نے یہ سوچ کر حامی بھر لی تھی کہ رکشے والا بھی مجبور ہوگا کہ رات کے وقت اپنی فیملی کو ٹائم دینے کی بجائے ہمارے لیے کھڑا ہے ، سردی میں کھڑا ہے ، اخر اس کی کچھ تو مجبوری ہوگی ، کچھ تو ضرورت ہوگی۔۔۔ اس لیے میں نے اپ کو یہ سمجھ کر زیادہ کرایہ دینے پے راضی ہوا کہ ایک ضرورت مند بھائی کو اگر دو چار سو روپے زیادہ مل جاتے ہیں تو اچھی بات ہے شاید اس کا کام بن جائے
لیکن
رکشے والے پیارے بھائی اگر اپ کی کوئی مجبوری نہ ہو مثلا اپ شوقیہ طور پر رات کو دیر تک جاگتے ہیں تو اپ مجبور لوگوں کی مدد کے لیے رکشہ باہر لے کر کھڑے ہو جاتے ہیں کہ مجبور لوگ ائیں گے ان کے لیے رکشہ تیار ہوگا تو اس صورت میں اپ کا ضمیر یہی کہے گا کہ اگر مجبور لوگ بیٹھیں گے تو ان سے زیادہ کرایہ نہ لوں گا بلکہ کوشش کروں گا کہ کم کرایہ لوں۔۔۔اپ کا یہ اقدام اسلام کی بہترین ترجمانی ہے ، اخلاقیات کی بہترین ترجمانی ہے۔۔۔ اگر اپ اس کیٹگری کے ہیں تو اپ اس پر عمل کیجئے۔۔۔۔ کسی مجبور کی مجبوری کا ناحق فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ کرایہ مت لیجئے بلکہ اس کے ساتھ تعاون کیجیے ۔۔۔ اپ کو بہت دعائیں ملیں گی بہت عزت ملے گی
۔
اور اگر اپ اس کیٹگری کے نہیں ہیں بلکہ اپ نے رات کو رکشہ کھڑا کرنا اس لیے رکھا تاکہ مجبور ائیں گے اور ان سے من چاہا کرایہ لے کر عیش کریں گے ۔۔۔ دن کے وقت عیش کرتے ہوئے سو جائیں گے اور رات کو مجبوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت کمائی کر لیں گے۔۔ یہ اسلام اور اخلاقیات کی ترجمانی نہیں۔۔۔ یہ مجبوری کا فائدہ اٹھانا ناحق فائدہ اٹھانا درست نہیں۔۔۔
۔
پھر میں نے اسے ایک حدیث پاک سنائی اور سمجھائی۔۔۔۔ ان کی انکھوں میں انسو اگئے اور کہنے لگا مولوی صاحب میں خود مجبور ہوں ، میرے بچے کا علاج چل رہا ہے۔۔۔ ادویات کے لیے پیسے نہیں تھے۔۔۔۔ دن کے وقت کچھ پیسے کمائے اور رات کو ڈبل ڈیوٹی کر رہا ہوں تاکہ کچھ پیسے جوڑ کر بچے کے لیے ادویات لے سکوں لیکن اپ نے بہت اچھا سمجھایا اگر اپ یہ سمجھانا لکھ کر مجھے دے دیں تو میں رکشے والے دوست و احباب کو دوں گا ۔۔۔ میں نے کہا کہ میں اس پر تحریر لکھ کر اپ کو بھیجوں گا واٹس ایپ کروں گا اور دوسروں کو بھی بھیجوں گا کہ کیا پتہ ہماری وجہ سے کسی کا بھلا ہو جائے اور مجبور کی مجبوری کا کوئی فائدہ نہ اٹھائے۔۔۔ رکشے والے اور ڈاکٹر وکیل وغیرہ سارے لوگ عوام ہم سب ایک دوسرے کی مجبوری کا ناحق فائدہ نہ اٹھائیں۔۔۔اور کیا پتہ کہ ہم خواہ مخواہ ہر رکشے والے یا ہر ڈاکٹر یا ہر تاجر دوکاندار وغیرہ کو قصائی سمجھتے ہوں تو یہ تحریر پڑھ کر اس نظریے سے بھی ہٹ جائیں کیونکہ بعض مجبور بھی ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ تھوڑا زیادہ کمانے کے لیے زیادہ پیسے لیتے ہیں تاکہ بچوں کا پیٹ پال سکیں ۔۔۔ مہنگائی کے دور میں اخراجات ادویات پوری کر سکیں۔۔۔
۔
ایمرجنسی وارڈ میں میری بچی کو داخل کیا گیا۔۔۔ڈرپ انجیکشن۔۔۔ یہ انجیکشن وہ انجیکشن ۔۔۔ یہ ادویات وہ ادویات۔۔۔ بہت خرچہ ہو گیا حتی کہ میرے پاس پیسے نہیں تھے کہ ہاسپٹل کا خرچہ پورا کر سکتا۔۔۔ وہ تو اچھا ہوا اس ہاسپٹل میں میرا ایک دوست کام کرتا تھا تو اس کو کال کر کے میڈیکل والے سے بات کروائی کہ کچھ رقم ادھار کر لے کہ میں کل پرسوں تک ادا کر دوں گا
۔
میں نے ڈاکٹر صاحب کو یہ مجبوری والی حدیث سنانے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا میں لیکچر سننے کے لیے نہیں بیٹھا۔۔۔ کسی اور دن ا کر مجھے سمجھائیے گا۔۔۔ ابھی میں مصروف ہوں۔۔۔۔ میں نے ان سے نمبر لیا اور عرض کی کہ ایک تحریر اپ کو واٹس ایپ کروں گا اگر ہو سکے تو اس پر عمل کیجئے گا اور دوسروں کو بھی عمل کرائیے گا
۔
رکشے والے نے تو مجبور ہو کر بھی حدیث سن کر حدیث پاک کے ادب میں مجھ سے کرایا کم مانگا لیکن میں نے اسے کرایا پورا مہنگا دیا جتنا طے ہوا تھا۔۔۔لیکن ڈاکٹر حضرات نے کچھ بھی رحم نہ فرمایا اور ہیوی قسم کا علاج کیا حالانکہ بچی اتنی زیادہ بیمار بھی نہیں تھی اور ادویات بھی فقط اپنے ہی اسٹور سے لینے کے لیے کہا حالانکہ ان کے اپنے میڈیکل سٹور کے ساتھ دو چار بڑے میڈیکل سٹور بھی تھے جو یقینا کچھ کم قیمت میں ادویات فراہم کرتے
۔
رکشے والے بھائیوں اور ڈاکٹر حضرات اور دیگر تمام احباب۔۔۔ تمام مسلمان بھائیوں کے لیے۔۔۔ ہم سب کے لیے یہ حدیث پاک مشعل راہ ہے کہ ہم کسی کی مجبوری کم علمی نرمی سادگی محبت کا ناحق فائدہ نہ اٹھائیں بلکہ ایک دوسرے کی مدد کریں۔۔۔ اسلام و انسانیت اور اخلاقیات کی ترجمانی کریں
۔
الحدیث:
وَقَدْ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْمُضْطَرِّ
ترجمہ:
اور بےشک رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجبور سے(اسکی مجبوری کا ناحق فائدہ اٹھاتے ہوئے)خرید و فروخت سے منع کیا ہے
(ابو داؤد حدیث3382)
.
مجبور کسانوں کو بیج کھاد مہنگا بیچنا......مجبور کسانوں کی فصلوں پھلوں سبزیوں کو سستا خریدنا، انکی مجبوری کا فائدہ اٹھانا جرم ہے...حاکم وقت ، قاضی نوٹس لیں ورنہ غذائی بحران جنم لے سکتا ہے ، کسان دیوالیہ ہوسکتا ہے
.
اسی طرح کسانوں کا اپنا پھل زراعت اناج ناحق مہنگا کرنا بھی ٹھیک نہیں، کسانوں کے لوگوں پر احسان ہیں تو دوسرے لوگوں کے کسانوں پر احسان ہوتے ہیں
بلکہ
ہم سب پر ایک دوسرے کے احسان ہیں تو احسان فراموشی دادا گیری دہشتگردی مہنگائی ٹھیک نہیں...ایک دوسرے کا خیال رکھنا لازم ہے
.
اسکول مدرسے وغیرہ کے مجبور پرائیوٹ اساتذہ کو کم تنخواہ پے رکھنا، اسی طرح استاد کا غریب ادارے مدرسے کی مجبوریوں کا خیال نہ رکھنا، مزدور کو کم دیھاڑی پے رکھنا.....انکی مجبوریوں سے فائدہ اٹھانا ٹھیک نہیں
.
مجبور مریضوں کا فائدہ اٹھانا ، کم سے کم ادویات لکھنے کے بجائے ، کم سے کم خرچے کے بجائے ڈھیروں ادویات لکھ کر دینا، غیرضروری ٹیسٹ کروانا، مریض کو مستقل اپنا پیشنٹ بنانے کے لیے کوشش کرنا ایسی علاج و ادویات کا عادی کرنا، مہنگی مہنگی فیسیں رکھنا،سرکاری ڈیوٹی پے صحیح علاج نہ کرنا، ادویات مہنگی کرنا، میڈیکل اسٹور والوں سے پرافٹ فکس کرکے ادویات لکھنا....الغرض مریضوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھانا بھی اسلام و انسانیت و اخلاقیات کے خلاف ہے
.
کسی مسلمان یا ذمی غیرمسلم کو مجبور کرنا، بلیک میل کرنا، چالیں چلنا ، پروپیگنڈہ کرنا ، مجبور کرکے کام نکلوانا بھتہ لینا بھی ناحق و جرم ہیں
.
عورت بچے بوڑھے اور غریب اور ماتحت لوگ اکثر کمزور و مجبور ہوتے ہیں.....انکی کمزوری مجبوری کا فائدہ اٹھانا، انکے حقوق نہ دینا، خیال نہ رکھنا، نان نفقہ تنخواہ جائیداد میراث حق مہر نہ دینا یا کم دینا،تاخیر سے دینا بھی جرم و ناحق ہیں..
.
موبائل لیپ ٹاپ اور جنرل سٹور کے سامان والے اور شاپنگ مال کے سامان والے دوکانداروں کا کسی کی مجبوری کسی کا، کسی کی کم علمی کا ناحق فائدہ اٹھانا اور بہت مہنگا بیچنا ، دھوکہ دینا کہ اس کی قیمت اتنی ہے مگر ہم اتنے فیصد رعایت و ڈسکاؤنٹ کر رہے ہیں حالانکہ اس کی اتنی قیمت نہیں ہوتی اور وہ رعایت ڈسکاؤنٹ ان کی فقط اٹریکشن کے لیے ہوتی ہے ، توجہ مبذول کرانے کے لیے ہوتی ہے ، دل لبھانے کے لیے ہوتی ہے کہ کسٹمر سمجھے کہ میں نے اتنے فیصد رعایت والا سامان لے لیا حالانکہ وہ چونا لگا رہا ہوتا ہے ، دھوکہ دے رہا ہوتا ہے۔۔۔ایسا کرنا بالکل درست نہیں۔۔۔اسلام و انسانیت اخلاقیات کی ترجمانی نہیں
۔
اسی طرح ٹرانسپورٹرز ویگن کوچ رکشہ ٹرک سزوکی کار وغیرہ والوں کا مجبوروں سے ، کم علموں سے ناحق فائدہ اٹھاتے ہوئے مہنگا کرایہ لینا بھی درست نہیں ۔۔۔ اسلام و انسانیت و اخلاقیات کی ترجمانی نہیں
۔
ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے،استعمال و استحصال نہیں کرنا چاہیے، فائدہ پہنچانا چاہیے، مجبوریوں کمزوریوں سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے....موقعہ پرست، ابن الوقت، پیسہ پرست مفادی مطلبی من موجی عیاش چمچہ نہیں بننا چاہیے اور اولاد شاگرد ماتحتوں دوستوں کو ایسا نہیں بنانا چاہیے بلکہ انہیں محنت کی طرف توجہ دلانی چاہیے اور انہیں عادت ڈلوانی چاہیے کہ وہ مجبوروں کا فائدہ اٹھانے کے بجائے ان کی مدد کریں ۔۔۔ اسلام کی ترجمانی کریں۔۔۔اخلاقیات کی ترجمانی کریں۔۔۔!!
۔
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
whats App,twitter nmbr
00923468392475
03468392475
https://wa.me/923468392475
other nmbr
03062524574