*#قربانی کے فوائد اور ملحد کم عقل بدعقل....؟؟*
*کیا حلال گوشت ایک سبزی ہے.....؟؟*
*قربانی کےجانور سےپیار ہو جائےتو....؟؟*
*شوربہ،سجی،بریانی،کلیجی،پائے،فریزر...؟؟*
*گوشت خوری عین فطرت و ضروری ہے.....؟؟*
*گوشت کتنا پکایا جائے اور کتنا کھایا جائے.....؟؟*
*ہماری بھلائی و بقاء کےلیے قربانی ضروری ہے.....؟؟*
سوچیے:
مہنگے مہنگے موبائل ٹبلیٹ لیپ ٹاپ،اسٹائلش مہنگی گھڑیاں گاڑیاں، عالیشان محلات، مہنگے جوتے کپڑے، مہنگے کھانے وغیرہ غیرضروریات پے ملحدوں منافقوں عیاشوں کو فضول خرچی نہیں لگتی مگر فوائد سے بھرپور قربانی پے فضول خرچی کا راگ آلاپتے ہیں ملحد منافق متعصب عیاش بےلگام وحشی کہیں کے ، کم عقل بد عقل کہیں کے ذرا سوچ تو سہی کہ قربانی گوشت کے فوائد ہی فوائد ہیں:
*#قربانی کے فوائد مثلا*
جسم کی ضرورت غذا ملنے کے فوائد کہ یہ فوائد وحشی جانوروں سے نہیں بلکہ گھریلو پالتو حلال جانوروں میں ہیں کہ انہی کا گوشت ہمارا جسم و معدہ ہضم کرکے فوائد پاتا ہے ورنہ حرام جانور میں سے کئ کا گوشت ہمارا معدہ ہضم ہی نہی کرپاتا یا وحشی برے جانوروں میں وہ بیکٹیریا وٹامنز وغیرہ ہوتے ہیں کہ ہمیں بھی وحشی برا بنا دینے کا سبب بنتے ہیں
.
غرباء کو گوشت دینے انکے جانور خریدنے سنبھالوانے پلوانے کٹوانے پے غرباء کے فوائد....کھالوں سے گرم ملبوسات کے فوائد
.
حلال گوشت کے فوائد ہی فوائد ہیں بلکہ حلال گوشت وقتا فوقتا ضروری ہے غذا کے لیے......مگر سال میں ایک دفعہ تو لازم ہے کہ ایک دفعہ سے فائدہ یہ بھی ہے کہ ہم عقل کے گھوڑے دوڑائیں تو سمجھ آتا ہے کہ ہر دو چار مہینے بعد قربانی ہو مگر عقل کے ہم غلام نہ بنے ، اللہ اور اللہ والوں کے پیروکار بنے کہ انکی عقل کہیں زیادہ ہے....ایک فائدہ یہ بھی ہے ہے سال میں بار بار وسیع پیمانے پر قربانی لازم قرار دی جاتی تو شاید جانور بڑھ نہ پاتے....اس لیے سال میں ایک بار وسیع پیمانے پے قربانی کرنا ہی فائدہ مند ہے
.
اور ذہن کو اللہ کا غلام بنانے کا فائدہ، اللہ والوں سے محبت انکی سنت پے عمل کا فائدہ کہ
انسان سخی ہوگا غرباء کا خیال کرے گا...
محبت والا بنے گا کہ جانوروں کی دیکھ بھال کریگا ،جانوروں سے محبت کریگا تو پھر انسانوں دوستوں رشتے داروں غرباء مجبوروں کا خیال کرنا ان سے محبت کرنا زیادہ اہم سمجھے گا....ان شاء اللہ عزوجل
.
قربانی کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ
قربانی کرنے والا محبت پیار کو لمٹ میں رکھےگا، پیار محبت میں حد سے نہ بڑھے گا وہ اس طرح کہ سوچے گا کہ پیارے جانور سے حد سےزیادہ پیار کرکے اسے قربان نہ کرنا پیار نہیں من مانی و ضد ہے،پیار کو حد میں رکھنا ضروری ہے کہ محبت میں بڑھ جانا بھی برائی و من مانی ہے،
.
قربان کرنا سیکھے گا تو سمجھے گا کہ میرا وقت جان مال بھی اللہ کے لیے قربان، اللہ نے حکم دیا کہ غرباء پر مستحقین پر اچھی و مفید جگہ پے خرچ کرو تو میرا جان مال غرباء پے قربان،اچھے مقاصد کے لیے قربان......!!
.
اللہ کو آقا و مولا سمجھے گا تو تکبر کا توڑ ہوگا
اور اللہ کی غلامی کریگا اور اللہ والوں کی پیروی کریگا
تو ذہنی و معاشرتی بھلائیاں پھیلیں گی کہ لوگ نفسا نفسی مفاد پرستی من موجی کے بجائے اسلاف کی پیروی کریگا تو معاشرہ اچھا بنے گا، انسان وحشی مفاد پرست بےلگام نہیں گے گا کہ اللہ کی غلامی جو کر رہا....!!
.
قربانی کے فوائد میں سے کہ:
قربانی کے جانور سے پیار کیجیے، دیکھ بھال کیجیے اور محبوب جانور کو قربان کرنے کے وقت آپ یا چھوٹے بچے رونے لگیں،اداس ہونے لگیں تو یہی وقت ہے کہ سمجھیے اور انکو سمجھائیے کہ:
یہی تو قربانی ہے کہ کسی سے پیار ہوجائے اور اللہ کا حکم آجائے تو اللہ کا حکم ماننا ہے،اپنی پسند کو قربان کرنا ہے اور قربان کرکے غم بھی نہیں کرنا، خوشی کرنی ہے کہ توفیق ملی اچھائی کی مدد کی.....یا للہ تیرا شکر ہے
.
اور تکبر میں بھی نہیں آنا کی بڑی پیاری عمدہ چیز قربان کی کیونکہ کیا پتہ آپکی قربانی قبول ہی نہ ہوئی ہو تو اس لیے دل سے قربانی کرکے تکبر میں نہ پڑ کے دعاء و التجاء کرنی ہے کہ یارب قبول فرما....
.
اور کنجوسی بھی نہیں کرنی بلکہ اپنی حیثیت مطابق مناسب جانور قربان کرنا ہے....اور وقتا فوقتا جان مال پیسے وغیرہ کی قرنیاں کرتے رہنا ہے
.
اور قربانی کو ہی اصل مقصود نہیں سمجھنا کہ اصل مقصد تو اللہ کی ماننا ہے ،اللہ کے پیاروں کی پیروی کرنی ہے تو سال میں ایک دو قربانی کرکے جان نہیں چھوٹ گئ بلکہ اصل اللہ کی ماننا ہے تو ہر دم ہر وقت سارا سال ایک ایک پل زندگی بھر اللہ کی مانتے رہنا ہے، اچھے اعمال کرتے رہنا ہے، وقتا فوقتا احباب کی مستحقین کی مدد کرتے رہنا ہے، محنت کرنا ہے، شکر کرنا ہے، تکبر برائی نفسا نفسی کنجوسی سے دور رہنا ہے...
.
ہر موقعہ پے مستند علماء سے پوچھنا ہے کہ اللہ نے کن کن مواقع پے اور کتنے اور کونسے احکامات ارشاد فرمائے ہیں،اسلاف نے کیسے کیسے اعمال کیے ہیں تاکہ ہم بھی ان کے نقشِ قدم پے چلیں تاکہ ہمیں معلوم ہو کہ کب کیا کرنا ہے اور کیا کرتے رہنا ہے
.
فقط بولنے سوچنے سے یہ فوائد اکثر نہیں ملتے... عملی اقدام کرکے اچھے نظریے سے قربانی کرکے اکثر ہم بہت بہت فوائد پاتے ہیں،بہت بہت فوائد دیتے ہیں
.
القرآن:
فَكُلُوْا مِنْهَا وَ اَطْعِمُوا الْقَانِعَ وَ الْمُعْتَرَّ
ترجمہ:
تو قربانی کے گوشت میں سے کھاؤ اور نہ مانگنے والوں کو کھلاؤ اور مانگنے والوں کو کھلاو...(سورہ حج آیت36)
گھر کے فریزر بھرنے کے بجائے مانگنے والوں اور نہ مانگنے والوں کو گوشت دیجیے...مانگنے والے تو پھر بھی پہنچ ہی جاتے ہیں
مگر
خاص خیال رکھیے ان لوگوں کا جو مانگتے نہیں…انہیں بن مانگے گوشت،صدقات،امداد پنچائیے، بےشمار ثواب کمائیے
.
الحدیث:
سَيِّدُ طَعَامِ أَهْلِ الدُّنْيَا، وَأَهْلِ الْجَنَّةِ اللَّحْمُ»
اہل جنت و اہل دنیا کے کھانوں کا سردار حلال گوشت ہے
(سنن ابن ماجه ,2/1099حدیث3305)
حلال گوشت میں ضرور ضروری فوائد ہیں جو اسکی ترغیب دی گئ ہے اسکی فضیلت بیان کی گئ ہے
.
*#گوشت_چاول_بریانی.....؟؟*
قال: قال رسول الله صَلَّى الله عَليْهِ وَسلَّم: سيد طعام الدنيا اللحم ثم الأرز
رسول الله صَلَّى الله عَليْهِ وَسلَّم نے فرمایا کہ دنیا کے کھانوں کا سردار حلال گوشت ہے پھر چاول
(الطب النبوي لأبي نعيم الأصفهاني ,2/735)
کبھی صرف گوشت کبھی چاول تو کبھی گوشت چاول مکس کرکے پکائیے ، بریانی پکائیے تو سونے پے سوہاگہ
.
*#گوشت_نہ_کھانا نقصان دہ ہے........!!*
عن علی فمن لم يأكل اللحم أربعين يوما، ساء خلقه
سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جو چالیس دن حلال گوشت نہ کھائے اس کے اخلاق بگڑنا شروع ہو جاتے ہیں
(شعب الایمان روایت نمبر5509)
.
قال الزهري: وأكله يزيد سبعين قوة، وقال الشافعي: أكله يزيد في العقل، وعن علي رضي الله عنه أنه يصفي اللون، ويحسن الخلق،
امام زہری فرماتے ہیں کہ حلال گوشت کھانے سے70طاقتیں ملتی ہیں، امام شافعی فرماتے ہیں حلال گوشت کھانے سے عقل میں اضافہ ہوتا ہے، سیدنا علی فرماتے ہیں حلال گوشت کھانے سے رنگ صاف و اچھا ہوتا ہے(جھریاں جلد نہیں پڑتیں) اور حلال گوشت کھانے سے اخلاق اچھے ہوتے ہیں
(جمع الوسائل فی شرح الشمائل1/210)
.
.
*#گوشت_زیادہ کھانا نقصان دہ ہے......!!*
لَا تُدِيمُوا أَكْلَ اللَّحْمِ، فَإِنَّ لَهُ ضَرَاوَةً
گوشت زیادہ نہ کھاؤ کہ اسکا برا نشہ ہے(اخلاقی جسمانی ذہنی وغیرہ نقصانات ہیں)
(استاد بخاری المصنف روایت24531)
آئے دن گوشت مت کھائیے...بالخصوص قربانی کا گوشت معتدل یا تھوڑا زیادہ کھائے بقایا گوشت فریز کرنے کے بجائے صدقہ کیجیے اور ہفتے ، دس پندرہ دن، مہینے میں تازہ گوشت کھاءیے...گوشت معتدل یا تھوڑا زیادہ کھانا ہو تو کبھی خالص گوشت شوربے والا کھاءیے، کبھی سجی کڑھائی کرکے تو کبھی مختلف سبزیوں دالوں میں مکس کرکے کھائیے کہ نقصان کم ہوجاتا ہے
.
*#اکثر_شوربہ کیا جائے،شوربہ سوپ پیا جائے........!!*
إِذَا اشْتَرَى أَحَدُكُمْ لَحْمًا فَلْيُكْثِرْ مَرَقَتَهُ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ لَحْمًا أَصَابَ مَرَقَةً وَهُوَ أَحَدُ اللَّحْمَيْنِ
تم میں سے کوئی گوشت خریدے تو اسکا شوربہ زیادہ کرے کہ بوٹی نہ پائے تو شوربہ ضرور پائے کہ شوربہ بھی بوٹی کی طرح مفید ہے
(ترمذی حدیث1832)
.
وَأَكَلُوا مِنَ اللَّحْمِ وَحَسَوْا مِنَ الْمَرَقِ
نبی پاکﷺاور صحابہ کرام علیھم الرضوان نے گوشت کھایا اور اسکا شوربہ پیا
(صحيح ابن خزيمة ,4/297 حدیث2924)
.
*#کبھی سجی،بھونا ہوا گوشت،سیخ کباب.....؟؟*
أَكَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فِي الْمَسْجِدِ، لَحْمًا قَدْ شُوِيَ
ہم نےمسجد میں نبی پاکﷺکے ہمراہ کھانا کھایا، گوشت کھایا جو بھونا ہوا تھا(سجی تھی)
(سنن ابن ماجه ,2/1100حدیث3311)
.
*#کلیجی......!!*
وكانَ إذا رَجَعَ أكَلَ مِن كَبِدِ أُضحيَتِهِ
نبی پاکﷺعیدالاضحی کی نماز کےبعد قربانی شدہ جانور کی کلیجی(پکی ہوئ)میں سےکھاتے(سنن کبری بیھقی6230)سنت کی نیت کیجیےکھائیےکھلائیےثواب کمائیے
.
*#پائے........؟؟*
لَقَدْ كُنَّا نَرْفَعُ الْكُرَاعَ ، فَيَأْكُلُهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ہم نبی پاکﷺکے لیے پائے رکھتے تھے جسے آپ بعد میں تناول فرماتے(کھاتے تھے)....(ابن ماجہ3313)
.
*#گوشت_کتنا پکایا جائے اور کیسے کھایا جائے......؟؟*
قَالَ: رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا آخُذُ اللَّحْمَ مِنَ الْعَظْمِ بِيَدِي فَقَالَ لِي: «يَا صَفْوَانُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ. قَالَ: «قَرِّبَ اللَّحْمَ مِنْ فِيكَ فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ
صحابی فرماتے ہیں کہ مجھے رسول کریمﷺ نے دیکھا کہ ہڈی سے گوشت ہاتھ سے الگ کرکے کھا رہا تھا تو رسول کریمﷺنے فرمایا اے صفوان.... میں نے عرض کیا لبیک... رسول کریمﷺ
نے فرمایا (گوشت ہاتھ سے مت ہٹاو بلکہ)گوشت والی ہڈی منہ کے قریب کرو اور منہ سے نوچ کے کھاو ، چبا کر کھاو کہ زیادہ لذید و جلد ہضم ہے
(المستدرك للحاكم ,4/126حدیث7103)
کوکر میں گالنا مفید نہیں لگتا…گوشت کو اتنا کم گالیےکہ کچھ سخت ہو کہ دانتوں سےکھینچنا پڑےاس طرح پکانےسےمفید بیکٹیریا اور وٹامنز بھی ضائع نہیں ہونگے اور چمچے شمچے فیشن کے بجائے بہتر ہے ہاتھ سے کھانا و گوشت کھایا جائے
.
*#حلال جانور تو لبرلوں ، ملحدوں ، ہندوو، ویجیٹیرینز اور اسلام دشمنوں کو چیخ چیخ کر دعوتِ فکر دیتا ہو گا کہ اے نادانو سنو.....!! تمھاری بھلائی و صحت و بقا کے لیے میری قربانی ضروری ہے........!!*
لبرلز کہتے ہیں قربانی کرنے کے بجائے اسکے پیسے غریب کو دو…جواب:غور کر لبرل غور…!! جانور بکنے کے پیسے،پالنے،کاٹنے کےپیسےغرباءکو بھی بہت جاتےہیں،اور گوشت کےلیے ترسنے والے غرباء کو گوشت ملتا ہے اور غذائی فوائد بھی بہت ملتے ہیں اور بتا تیرے بنگلے،مہنگے موبائل گاڑی عیاشی کے وقت تجھے غریب یاد کیوں نہیں آتے...؟؟
.
*#فلسفہ...حلال گوشت تو دراصل سبزی ہے........؟؟*
حلال گوشت ضروری ہے... حلال گوشت کی اصل سبزیاں ہیں
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ کسی بھی قسم کا گوشت نہیں کھانا چاہیے اور کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ کسی بھی قسم کا گوشت کھا سکتےہیں.. جبکہ اسلام نے حرام گوشت سے روکا ہے اور حلال گوشت کی اجازت دی ہے بلکہ حلال گوشت کی طرف رغبت دلائی ہے..
.
بےشک اسلام کا ہر حکم عقل کے لحاظ سے بھی صحیح و مفید ہوتا ہے... عقل کے لحاظ سے بھی اسلام کا حکم اس معاملے میں بالکل ٹھیک ہے... حرام گوشت نقصان دہ ہے اور حلال گوشت میں فوائد ہیں...بلکہ حلال گوشت ضروری ہے.. گوشت میں مختلف قسم کے پروٹینز وٹامنز منرلز ریشے رطوبیات معدنیات وغیرہ پائے جاتے ہیں، سب پر لکھا جائے تو مکمل کتاب بن جائے، مختصرا یہاں فقط وٹامن بی12 کی بات کریں گے
.
حلال گوشت سے وٹامن بی12 حاصل ہوتا ہے اور یہ وٹامن کتنا ضروری ہے اس کے لیے آپ کے سامنے پیش ہے وکی پیڈیا سے مختصرا یہ تحریر:
"وٹامن بی 12 جسے کوبالامن بھی کہتے ہیں، ایک پانی میں حل ہونے والا وٹامن ہے جو دماغ اور اعصابی نظام کی کارکردگی اور خون کے بننے کے لیے بے حد ضروری ہے۔
وٹامن بی 12 ڈی این اے کے بننے اور چربی اور پروٹین سے توانائی حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ سارے وٹامنوں میں وٹامن بی 12 کا مولیکیول سب سے زیادہ بھاری اور پیچیدہ ہوتا ہے۔
صرف چند بیکٹیریا اور آرکیا ہی یہ صلاحیت رکھتے ہیں کہ وٹامن بی 12 تخلیق کر سکیں۔ یہ بیکٹیریا چرنے والے جانوروں کی آنتوں میں رہتے ہیں اور انکے بنائے ہوئے وٹامن بی 12 جذب ہو کر ان جانوروں کے خون اور گوشت میں پہنچ جاتے ہیں۔ جب انسان جانوروں کو کھاتا ہے تو اسے بھی وٹامن بی 12 مل جاتا ہے۔
چونکہ وٹامن بی 12 پودوں میں بالکل نہیں پایا جاتا اس لیے سبزیاں اور پھل کھانے سے اسکی کمی پوری نہیں ہو سکتی"
(وکی پیڈیا تحت عنوان وٹامن بی 12)
.
کہا جاتا ہے کہ وٹامن بی12 دودھ اور انڈے سی بھی ملتا ہے مگر ان میں کفایت کی مقدار نہیں ہوتی اس کے لیے گوشت ضروری ہے... اور گوشت میں ایسے دیگر وٹامنز پروٹین معدنیات وغیرہ ہوتے ہیں جو دودھ انڈے میں نہیں ہوتے
اور
پھر دیکھا جائے تو جاندار کھائے بغیر انسان زندہ نہیں رہ سکتا... سائنس دانوں کا ہی کہنا ہے کہ جاندار ایسے بھی ہیں جو ہمیں عام نظر سے نظر نہیں آتے جیسے یک خلوی جاندار دو خلوی جاندار بیکٹیریا وغیرہ سب جاندار ہیں سانس لیتے ہیں چلتے پھرتے ہیں عمل کرتے ہیں یہ جاندار یہ بیکٹیریا انسان کے لیے ضروری ہیں پانی دودھ انڈے دہی خوراک پھل سبزیوں وغیرہ کئ روز مرہ ضروری چیزوں میں یہ زندہ بیکٹیریا پائے جاتے ہیں جنہیں انسان کھا کر خوراک بنا کر زندہ رہتا ہے، یہ ایک قدرتی فطرتی نظام ہے... گوشت خوری فطرت و قدرت کے عین مطابق ہے
.
گوشت اس جانور کا مفید ہوتا ہے جو سبزی خور ہو اناج خور ہو... گوشت خور اور حرام خور اور گندگی خور کا گوشت ٹھیک نہیں بلکہ نقصان دہ ہوتا ہے.. اسکے گوشت میں ایسے چیزیں ہوتی ہیں ہیں جو حل پذیر نہیں ہوتے یا پھر نقصان دہ ہوتے ہیں جبکہ سبزی خور کے گوشت میں ایسے چیزیں نہیں ہوتے یا بہت کم ہوتے ہیں جو صفائی سے اور پکانے سے ختم ہوجاتے ہیں
.
اسلامی تعلیمات میں غور کیا جائے تو دودھ حلال گوشت شہد وغیرہ کی طاقت.و.شفاء میں ایک راز یہ ہے کہ یہ سب
سبز پتوں درختوں پودوں
پھولوں پھلوں
جڑی بوٹیوں سبزیوں
اور
انکے اناجوں کا نچوڑ ہوتے ہیں.........!!
.
جی ہاں حلال گوشت میں غور کریں تو وہ جانور حلال ہیں جو سبزہ خور ہیں اناج خور ہیں...تو انکا گوشت سبزیوں اناجوں سے بنتا ہے.. تو انکے گوشت کی اصل سبزہ جات ہیں.. جبکہ گوشت خور کا گوشت ٹھیک نہیں.. حرام خور گندگی خور کا گوشت ٹھیک نہیں...
نوٹ:
یہ فلسفہ ہے جو مجموعے پر غور.و.فکر کے بعد لکھا گیا ہے یہ کوئی حلال و حرام کا اسلامی اصول نہیں...........!!
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
old but working whatsap nmbr
03468392475
00923468392475
New but second whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574
رابطہ اولڈ وٹس اپ نمبر پے فرماءیے مگر دونوں نمبر سیو رکھیے اور گروپس میں بھی دونون نمبر شامل کرکے ایڈمین بنا دیجیے کہ پرانہ نمبر کبھی کبھار گربڑ کرتا ہے تو نیو نمبر سے دینی خدمات جاری رکھ سکیں...جزاکم اللہ خیرا