Labels

لیبر ڈے،مزدور کسانوں کا دن اگر منانا ہے تو اس طرح مناؤ۔۔۔۔اس تحریر میں پڑھیے،پھیلائیے۔۔۔کافی شعبہ جات پہ بات کی گئی ہے اس تحریر میں

 *#مزدور کے ہاتھ چومو اے سرکاری جاب والو اے ڈیلرو اے ویڈیرو اور انہیں تعاون و آلات و سہولیات دو....مدارس عالم مزدور کسان شجرکاری، زراعت ، طب سائنس ٹیکنالوجی فوجی ہر فیلڈ ہر میدان میں محنت تعاون کی شان بشرطیکہ۔۔۔؟؟ تکبر۔۔۔؟؟ مجبوری کا فائدہ۔۔؟؟ دہشت بھتہ خوری۔۔؟ اور ایک دوسرے پر احسان، ایک دوسرے کا احترام..اہم تحریر ہے ضرور پڑھیے،پھیلائیے*

*#ایک گزارش*

تحریرات سوالات اعتراضات کے جوابات، اہلسنت کے دفاع، معاشرے کی اصلاح و معلومات و تحقیق و تشریح و تصدیق یا تردید وغیرہ کے لیے مجھے وٹسپ کر سکتے ہیں

naya wtsp nmbr

03062524574

میرے نئے وٹسپ نمبر کو وٹسپ گروپوں میں ایڈ کرکے ایڈمین بنائیے تاکہ میں تحریرات وہاں بھیج سکوں،،،سوالات اعتراضات کے جوابات دے سکوں۔۔۔۔دینی خدمات زیادہ سے زیادہ سر انجام دے سکوں

.

علمی تحقیقی اصلاحی سیاسی تحریرات کے لیے اس فیسبک پیج کو فالوو کیجیے،پیج میں سرچ کیجیے،ان شاء اللہ بہت مواد ملے گا...اور اس بلاگ پے بھی کافی مواد اپلوڈ کردیا ہے...لنک یہ ہے:


https://www.facebook.com/profile.php?id=100022390216317&mibextid=ZbWKwL

.

https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1

.

اب اتے ہیں اصل موضوع کی طرف

الحديث:

إِنْ قَامَتِ السَّاعَةُ وَفِي يَدِ أَحَدِكُمْ فَسِيلَةٌ، فَإِنِ اسْتَطَاعَ أَنْ لَا تَقُومَ حَتَّى يَغْرِسَهَا فَلْيَغْرِسْهَا

اگر قیامت قائم ہونے والی ہو اور تمھارے ہاتھ میں(پھل زراعت سائے وغیرہ والا کوئی پودہ) تو اسے ضرور اگائے

(ادب مفرد بخاري حدیث479)

.

مَا مِنْ رَجُلٍ يَغْرِسُ غَرْساً إِلَاّ كَتَبَ الله له من الأجر قدر ما يخرج من ثمر ذلك الغرس

 کوئی شخص درخت یا پودا یا زراعت اگائے تو اس کے لیے اس مقدار میں اجر ہوگا کہ جس مقدار میں اس کا پھل( فائدہ) ہوگا..(جامع صغیر سیوطی حدیث11961)

.

الحدیث:

مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَغْرِسُ غَرْسًا، أَوْ يَزْرَعُ زَرْعًا، فَيَأْكُلُ مِنْهُ طَيْرٌ أَوْ إِنْسَانٌ أَوْ بَهِيمَةٌ، إِلَّا كَانَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ

 یہ کوئی مسلمان کوئی درخت پودا کھیت زراعت سبزیاں پھل وغیرہ اگاتا ہے تو اس میں سے کوئی پرندہ یا انسان یا جانور کھاتا ہے تو اس کے لیے صدقہ کا ثواب ہے

(بخاری حدیث2320)

۔

واضح اشارہ ہے کہ کھیتی باڑی کرنے والے کو کتنا بڑا ثواب ملتا ہوگا کہ اس کی اگائی ہوئی فصل سے انسان کھاتے ہیں، پرندے کھاتے ہیں ،جانور کھاتے ہیں۔۔۔یہ کسانوں کا ہم پر احسان ہی تو ہے۔۔۔۔۔!!


.

الحدیث:

مَا كَسَبَ الرَّجُلُ كَسْبًا أَطْيَبَ مِنْ عَمَلِ يَدِهِ، 

بندے کی پاکیزہ ترین کمائی میں سے(یہ بھی)ہے کہ وہ اپنے ہاتھ سے کمائے..(ابن ماجہ حدیث نمبر2138)

اپنے ہاتھ کی کمائی ، محنت کی کمائی کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے طیب و طاہر قرار دیا ، اس کی طرف جانے کی رغبت دی، لیکن افسوس ہم چاہتے ہیں کہ بیٹھے بٹھائے سب کچھ ملتا جائے ،بیٹھے بٹھائے پیسہ ملے، ٹھنڈی ٹھنڈی افسوں میں دولت کمائیں،اور حیرت ہے کہ لوگ ایسی کمائی کو، ایسی کمائی والے کو بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جبکہ 

شریعت مطہرہ کی روشنی میں عزت زیادہ اسے دو، واہ واہ اس کی زیادہ کرو ، حوصلہ افزائی اس کی زیادہ کرو، احسان اس کے زیادہ سمجھو کہ

 جو محنت کر کے کما رہا ہے اور اپ کو بھی اس کی محنت سے بہت کچھ مل رہا ہے اور جو اسلام کی سربلندی اور مسلمانوں کی بھلائی کے لیے بہت کچھ کما رہا ہے، محنت کر رہا ہے۔۔۔۔۔!!

.

الحدیث:

:«إن أحق ما أخذتم عليه أجرا كتاب الله

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کتاب اللہ(قرآن سے دم کرکے اور قرآن و حدیث و فقہ دینی تعلیم دینے کی کمائی، قرآن و اسلامی علوم کی تعلیم دینے پھیلانے کی کمائی) زیادہ حق دار ہے کہ تم اس پر اجرت لو...(بخاری حدیث5737)

۔

أَفْضَلُ الصَّدَقَةِ أَنْ يَتَعَلَّمَ الْمَرْءُ الْمُسْلِمُ عِلْمًا ثُمَّ يُعَلِّمَهُ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ

افضل صدقہ ہے کہ مسلمان(معتبر ذرائع سے)علم حاصل کرے اور پھر اسے آگے پڑھائے پھیلائے 

(ابن ماجہ حدیث243)

۔

دیکھیے اپنے ہاتھ سے کمانے کی فضیلت فقط اس وجہ سے نہیں کہ اپ درد جھیلیں بلکہ اس وجہ سے بھی ہے کہ اپ کو مانگنے کی ضرورت نہیں پڑتی اور اپ نے نسلوں کو معاشرے کو اچھا بنا رہے ہوتے ہیں کہ دیکھو خود کمانا سیکھو۔۔۔۔اور یہی کام  بلکہ اس سے بڑھ کر اہم کام علمائے کرام مولوی حضرات بڑی بخوبی سے سرانجام دیتے ہیں، قران مجید پڑھانے میں اس کو درست پڑھانے میں اس کو سمجھانے میں اور قران و حدیث سے متعلق فقہ وغیرہ کا علم پڑھانے اور سمجھانے میں وہ اپنا دماغ بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں،  یقین جانیے جتنا بندہ محنت مزدوری کر کے نہیں تھکتا اس سے زیادہ دماغ کھپا کر انسان تھک جاتا ہے، اور پھر عالم مولوی دماغ کھپانا ایک معمولی تنخواہ پر کرتا ہے، اور اگر یہ مولوی حضرات علماء کرام اپنا دماغ کھپا کر، اپنا قیمتی وقت دے کر قران و حدیث و فقہ و مسائل شرعی علم علم و شعور اصلاح نہ پھیلائیں تو معاشرہ بد سے بدتر ہوتا جائے گا، یہ معاشرے کی اصلاح کی بہت اہم کڑی ہے بلکہ پوری کی پوری زنجیر ہے کہ جس نے معاشرے کی اصلاح میں بڑا کردار ادا کیا ہوا ہے

۔

لہذا مولوی علمائ کرام بڑے عظیم الشان لوگ ہیں بشرط کہ وہ اپنا دماغ کھپا کر محنت کر کے کتابیں تلاش کر کر کے وقت بہت دے کر مختلف طریقوں سے محنت کر کے پڑھائیں اور اس پڑھانے پر انہیں اجرت دولت ملے تو یہ بھی پاکیزہ  کمائی میں سے ہے اور یہ افضل کمائی میں سے ہے اور یہ معاشرے کی بھلائی اور اسلام کے لیے ہے اور یہ مسلمانوں پر بہت بڑا احسان ہے 

۔

لیکن اسلام ہمیں یہ بھی سکھاتا ہے یہ فقط ایک شعبے میں اپ نے ترقی نہیں کرنی، ہر ایک نے کھیتی باڑی نہیں کرنی، ہر ایک نے دینی علم پڑھا کر اسی پر اکتفا نہیں کرنا بلکہ تجارت معیشت سیاست تحفظ فوج ٹیچر معلم دہاڑی مزدوری ریڑھی میڈیکل سائنس طب الغرض ہر شعبے میں کچھ نہ کچھ سچے مسلمان محنت ضرور کریں اور کمائیں اور اس فیلڈ میں چھا جائیں صرف اور صرف اسلام کی سربلندی کے لیے مسلمانوں کی بہتری اور بھلائی کے لیے اور ہر ایک فیلڈ والا دوسرے فیلڈ والے کی توہین و مذمت نہ کرے بلکہ دوسرے کے کاموں کو بھی اپنے اوپر احسان سمجھے کہ یہ سب ہم ایک دوسرے پر احسان ہی تو کر رہے ہیں، معاشرے کی بھلائی کے لیے ہم ایک دوسرے پر احسان ہی تو کر رہے ہیں، سست نکمے چور کرپٹ ہر فیلڈ میں ہوسکتے ، ہوتے ہیں، کسی میں زیادہ تو کسی میں کم یا کوئی کوئی فیلڈ کرپشن سے پاک بھی ہو سکتی ہے تو کرپشن سستی نکمہ پن چوری وغیرہ کی مذمت کرنی چاہیے اور ہر شعبے میں محنت کی طرف لوگوں کو لگانا چاہیے اور ضروری علم حاصل کرتے رہنے کو ہر ایک فیلڈ پر لازم کرنا چاہیے بلکہ ہر میدان والے ہر فیلڈ والے پر اسلام نے شرعی علم کی ایک حد کو ضرور مقرر و فرض کیا ہے جو اسے حاصل کرتے رہنا ہے اور عمل کرتے رہنا ہے

۔

القرآن..ترجمہ:

احسان.و.بھلائ کا بدلہ احسان.و.بھلائ ہے

(سورہ الرحمٰن آیت60)

۔

کھیتی باڑی والا احسان کر رہا ہے تو ہم بھی اس کا احسان کا بدلہ یہ دیں کہ اس کے لیے محنت کریں ،اس کے لیے الات تیار کریں، اس کے لیے کھاد وغیرہ ترقی کے ذرائع سوچیں اور اس کے لیے سہولیات کی کوشش کریں اور اس کی فصلوں اناجوں سبزیوں پھلوں کو اچھی قیمت میں خریدیں اور ان کے احسانات کو احسانات سمجھیں اور ان کی قدر کریں

۔ 

اسی طرح 

علماء مشائخ مولوی حضرات علم دین سکھا کر بہت بڑا احسان کرتے ہیں ہمیں بھی لازم ہے کہ ہم ان کے احسان کے بدلے میں ان پر احسان کریں، انہیں دولت سہولت دیں،مدارس میں اپنے بچوں بھائیوں بہنوں میں سے ضرور بھیجیں،مدارس میں دل کھول کر عطیہ دیا کریں، علماء مشائخ اور ریسرچر لکھاری کہ جو حق سچ لکھ کر دفاع کرتے ہیں ، حق سچ لکھ کر معاشرے کی بھلائی کا حصہ بنتے ہیں، ان پر بھی ہم خرچ کریں اور ان کے محنت کو بھی احسانات سمجھیں، حوصلہ افزائی کریں،محنت کرنے والوں کو کام چور نہ کہیں چاہے وہ کسی بھی اچھی فیلڈ میں ہوں

۔

اسی طرح تاجر حضرات ہوٹل چائے کھانا پینا ریڑی لگانا سبزی اگانا جج وکیل فوجی پولیس ہر شعبے والے اگر محنت کرتے ہوں، سچائی پہ چلتے ہوں تو ان کی بھی قدر کرنا لازم ہے، ان کے محنت اور سچائی کو بھی احسان سمجھنا لازم ہے۔۔۔۔ یہ نہیں کہ ہم انہیں دنیا دار کہہ کر مذمت کریں، ہرگز نہیں۔۔۔۔۔، یہ دنیا داری نہیں دنیاداری تو وہ ہے کہ جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم و اسلام و اخرت سے غافل کر دے،تجارت ریڑی ہوٹل چائے وغیرہ اگر مسلمانوں کی خدمت کے لیے اور ان کی بھلائی کے لیے اسلام کی سربلندی کے لیے لگائے جائیں، ہر شعبے میں سائنس طب فوج ٹیکنالوجی اے ائی وغیرہ تمام میدانوں میں محنت کرنے والے جو اسلام سر بلندی اور مسلمانوں کی بھلائی کے لیے کریں تو یہ سب کچھ دنیا داری نہیں بلکہ یہ تو عین اسلام کے حصوں میں سے ایک حصہ ہے شعبہ ہے ان سب کی بھی ہمیں قدر ضرور کرنی چاہیے

۔


الحدیث

الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يُسْلِمُهُ 

ترجمہ:

مسلمان مسلمان کا بھائی ہےوہ اپنےبھائی پےنہ ظلم کرے،نہ ظلم ہونےدے،نہ مسلمان بھائی کو بےیار.و.مددگار چھوڑے(بخاری حدیث2442)

لیھذا

مزدور کسان،غرباء و مدارس و علماء لکھاری مبلغین امام مسجد وغیرہ کو بےیار و مددگار مت چھوڑیے...خاص کر جنگوں زلزلوں شدید بارشوں سیلابوں کے حالات میں اور غربت و مجبوری وغیرہ حالات میں اپنے مسلمان بھائیوں کو بے یار و مددگار ہرگز مت چھوڑیے، عسکری جانی مالی حوصلاتی مدد کیجیے،ظلم و مہنگائی مت کیجیے

.

ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے،استعمال و استحصال نہیں کرنا چاہیے، فائدہ پہنچانا چاہیے، مجبوریوں کمزوریوں سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے....موقعہ پرست،  ابن الوقت، پیسہ پرست مفادی مطلبی من موجی عیاش چمچہ نہیں بننا چاہیے اور اولاد بہن بھائیوں شاگرد ماتحتوں کو ایسا نہیں بنانا چاہیے

.

الحدیث، ترجمہ:

تباہی میں ہےدرھم.و.دینار کا بندہ(بخاری حدیث6435)

مفاد پرست،دنیا دولت پرست،مطلب پرست،منافق چمچے انسانیت و سکون سےمحروم و تباہ ہیں…باادب حق گو،محنتی،  جائز نفع لینے دینے والا، حق پسند زندہ باد

.

الحدیث، ترجمہ:

لوگوں میں بہترین وہ ہیں جو لوگوں(مسلمان اور غیرموذی غیرمسلم) کو(علمی مالی زرعی طبی دفاعی معاشی ووٹ حمایت وغیرہ جائز)نفع زیادہ پہنچاتےہوں(جامع صغیر حدیث5600)

.

بروں باطلوں سے ہر طرح کا تعاون نہ کرنا بھی اہل حق و سچوں کے ساتھ بہت بڑا تعاون ہے

الحدیث،ترجمہ:

جو اللہ(اسلام کے حکم)کی وجہ سے محبت کرے اور(سمجھانے کے ساتھ ساتھ) اللہ(اسلام کے حکم)کی وجہ سے(مستحق برے ضدی فسادی سے)بغض و نفرت رکھے اور (مستحق و اچھوں) کی امداد و مدد کرے اور (نااہل و بروں) کی امداد و تعاون نہ کرے تو یہ تکمیل ایمان میں سے ہے 

(ابوداود حدیث4681)

.

الحدیث:

من استطاع منكم أن ينفع أخاه فلينفعه

ترجمہ:تم میں سےجو مسلمان بھائی کو نفع پہنچا سکےتو ضرور پہنچائے(مسلم حدیث5731)

۔

لہذا ہم سب پر لازم ہے کہ مختلف شعبوں میں جا کر محنت کریں، وقت دیں ، دماغ کھبائیں ، ہاتھوں کی محنت مزدوری کریں، ہر حال میں ہم پر لازم ہے کہ ہم مختلف شعبوں میں جدید اور قدیم شعبوں میں جائیں ضروری شرعی علم حاصل کر کرنا ہر فیلڈ ہر شعبے پر بھی لازم ہے ،ہر شعبے میں چھا جائیں لیکن اچھے مسلمان کو کمتر نہ سمجھیں بلکہ اسلام کی سربلندی کے لیے محنت کریں اور مسلمانوں کی بھلائی کے لیے محنت کریں، ہر فیلڈ ہر میدان میں چھا جائیں اور جتنا زیادہ ہو سکے دوسروں کو نفع پہنچائیں،

۔

 اور کچھ لوگ لوگوں کو زیادہ نفع  اگر نہ پہنچائیں لیکن نقصان بھی نہ پہنچائیں اور اس طرح خود کو زیادہ نفع دے کر بہت زیادہ دولت طاقت شہرت حاصل کر لیں تو بھی اچھا ہے بشرطیکہ وہ دولت طاقت شہرت حاصل کرنے والا اچھا بندہ ہو کیونکہ یہ بھی ایک فیلڈ ہے کہ اسلام کے اچھے لوگ بڑے بڑے امیر ہوں، بڑے بڑے طاقتور ہوں اور ان کی یہ امیری طاقتوری مسلمانوں کو فائدہ پہنچائے ، ان کو تحفظ فراہم کرے اور یہ لوگ یہ امیر طاقتور لوگ غرور و تکبر میں نہ ائیں بلکہ عوام کے ساتھ گھلمل کر بھی رہیں، ان کے دلوں میں رہیں، ان کے ساتھ ایک ہی فرش پر بیٹھ کر ثبوت دیں کہ ہم میں کوئی غرور و تکبر نہیں۔۔۔اس بات کی تائید اس سے بھی ہوتی ہے کہ بعض صحابہ کرام نے خاص فیلڈ اور شعبے میں بہت طاقت دولت حاصل کی اسلام کی سربلندی کے لیے مسلمانوں کی بھلائی کے لیے اور حدیث پاک سے بھی اشارہ ملتا ہے کہ کچھ مسلمانوں کو جو اچھے ہوں ان کو چاہیے کہ وہ بہت زیادہ طاقت دولت حاصل کریں۔۔۔۔مثلا یہ دو حدیثیں دیکھیں کہ زیادہ مال و دولت کی ترغیب بعض مسلمانوں کو دی جا رہی ہے لیکن اس شرط پر کہ وہ بندہ بڑا اچھا ہو، متقی پرہیزگار ہو تکبر والا نہ ہو

۔

الحدیث،ترجمہ:

کیا ہی اچھا ہے وہ "اچھا مال" (وہ پاکیزہ، حلال مال.و.دولت) جو اچھے شخص کے پاس ہو..(مسند احمد حدیث7309)

.

ایک دفعہ آپ علیہ الصلاۃ والسلام کے پاس *دولتمندی* کا تذکرہ ہوا تو آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے ارشاد فرمایا:

لا بأس بالغنى لمن اتقى، والصحة لمن اتقى خير من الغنى، وطيب النفس من النعيم

ترجمہ:

دولت مندی(جائز طریقے سے دولت پیسہ کمانے) میں کوئی مضائقہ نہیں اُس کے لیے جو تقوی کرے، اور صحت دولت سے بہتر ہے اُس کے لیے جو تقوی کرے،اور اچھی طبیعت(خوش اخلاقی، پاکیزہ طبیعت) نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے

(ابن ماجہ حدیث2141)

۔

*#مزدور کسان کے ہاتھ چومو ، عزت و سہولیات دو*

اس وقت مزدور اور کھیتی باڑی والے لوگوں کو کیڑے مکوڑے سمجھا جاتا ہے کوئی بظاہر نہیں کہتا لیکن ہمارے اعمال سے رویوں سے یہی ثابت ہوتا ہے لیکن شریعت مطہرہ نے مزدور اور ہاتھ کی کمائی کھانے والے اور کھیتی باڑی کرنے والے کی بھی بڑی شان و عظمت بیان کی ہے جیسے کہ اوپر احادیث میں گزرا ہے تو

سچ یہ ہے کہ اکثر دنیا.و.زندگی سب کچھ انہی محنت کشوں کے سہارے ہے.. غذاؤں دواؤں ضروریاتِ زندگی کی کئ اہم ضروری چیز فیکڑیوں کھیتوں میں بنتی ہے اور ان فیکڑیوں کھیتوں میں یہی مزدور محنت کش کسان ہی تو ہوتے ہیں.. ہمارے کھانے پینے گھر سواریوں آرام و سکون غذاؤں دواوں ہر چیز میں مزدور و کسان کا احسان شامل ہے.. روڈ راستے بلڈنگیاں سیکیورٹی خدمات سہولیات ہر جگہ ہمیں مزدور کسان محنت کش ہی تو ہم پر احسان کرتے ہیں.....وزیر مشیر جج وکیل جرنیل ٹیچر ڈاکٹر لیچکرار ڈیلر وڈیرے سب امیروں نوابوں حکمرانوں پر لازم لگتا ہے کہ وہ اچھے سچے مزدور کسان محنت کش کے گلے سڑے دراڑوں بھرے ہاتھ چومیں اور ان مزدوروں محنت کشوں کسانوں کو سہولیات فراہم کریں،  موٹی تنخواہ دیں، مراعات دیں، چین و سکون فراہم کریں تاکہ یہ مزید محنت و اچھائی سے کام کریں اور کام کرنے میں محنت مزدوری میں ان سے زیادہ کام نہ لیا جائے، انہیں مشینیں آلات فراہم کیے جائیں سہولیات دی جائیں.....!!

.

*#لیبر ڈے مزدور ڈے منانا ہے تو اس طرح مناؤ کہ*

 مزدور کسان محنت کش کو سہولیات عزت موٹی تنخواہ دو، ہاتھ چومو، انہیں احساسِ کمتری سے نکالو، انہیں غلام کیوڑے مکوڑے مت سمجھو، عمل کرکے دکھاؤ کہ انکی کتنی عزت ہے اور ان سے مناسب سے بھی کم محنت لو، اسکا خون پسینہ ایک نہ کر دو، اس شعبے کو اتنا عظیم عالیشان عزتدار بناؤ راشن تعاون سہولیات آلات مدد دے کر خود کفیل بناؤ کہ لوگ دل سے شوق سے مزدوری کھیتی باڑی کریں مزدوری کریں تو ہی حقیقی معنوں میں لیبر ڈے منایا گیا.......!!َ

.

*#ہاں مزدور کسان محنت کش پر بھی لازم ہے کہ*

 اسے عزت دی جائے تو تکبر نہ کرے، اناج وغیرہ میں کھوٹ دونمبری نہ کرے، ناحق ریٹ زیادہ نہ رکھے،ناحق ذخیرہ اندوزی نہ کرے، مزدور محنت کش  محنت کرنے میں سستی نہ کرے بلکہ مناسب رفتار اور مناسب وقفے کے ساتھ محنت کرے بلکہ ہم سب پر لازم ہے کہ دونمبری تکبر کرپشن ظلم زیادتی نہ کریں....ایک دوسرے کا خیال رکھیں، ایک دوسرے کو اہمیت دیں، عزت دیں، سچائی اچھائی اعتدال مناسبیت رکھیں، ایک شعبے والا دوسرے شعبے والے کو کمتر نہ سمجھے......

.

الحدیث:

أَعْطُوا الْأَجِيرَ أَجْرَهُ قَبْلَ أَنْ يَجِفَّ عَرَقُهُ

مزدور کو اسکی.مزدوری اسکے پسینہ خشک ہونے سے پہلے دے دو..(ابن ماجہ حدیث2443)اسلام نے کیا ہی بہترین اصول فراہم کیا کہ مزدوری دو، کسانوں کو عوض دو،حق دو....علمی نشری تحریری خدمات کی، آفیس کی ، امامت کی ، تدریس کی ، ڈاکٹری کی ، مزدوری محنت کی تنخواہ و امداد دینے میں تاخیر و کمی نہ کریں جبکہ افسوس کافی جگہ مزدوری تنخواہ مانگنی پڑتی ہے،حق چھیننا پڑتا ہے

.

آج کل غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے... مزدور کسان مزید غربت میں دھسنتا جا رہا ہے.. اسلامی اصول و تعلیمات پر عمل ہو تو آج کے بڑے بڑے سیاست دان،بڑے بڑے پیسے والے چند سالوں میں مزدور انکے کافی.برابر آجائیں گے... اسلام کے مطابق سیاست دانوں،کرپشن کرنے والوں اور اسمگلروں کی ناحق دولت غریبوں کا حق ہے،غریبوں کو دے جائے تو خوشحالی آ جائے...دولتمند جائز دولت کی مکمل اور ہرسال زکواۃ ادا کریں اور وہ زکواۃ مستحق غریبوں کو دی جائے تو خوشحالی آ جائے.. پھر اسلام نے دولتمندوں کو خوب سمجھایا کہ اتنی دولت کا کیا کرو گے لیھذا خوب غریبوں میں خرچ کرو.. نفلی صدقات دو.. غریبوں کو امداد دو.....اور ساتھ میں یہ بھی سمجھایا کہ غریبوں پر احسان مت جتانا..

القرآن:ترجمہ:

احسان جتا کر اور تکلیف پہنچا کر اپنے صدقات

(زکواۃ،فطرہ،نفلی صدقات،بھلائی،نیکی)

ضائع نا کرو...(سورہ بقرہ ایت264)

.

*آسانی سے کمائی کرنے والوں کو زیادہ تنخواہ مراعات دینے کے بجائے اہم کام محنت اور زیادہ محنت والے کے لیے آسانیاں کی جائیں،انکو زیادہ عوض دیا جائے.....!!*

إِنَّ لَكِ مِنَ الْأَجْرِ عَلَى قَدْرِ نَصَبِكِ وَنَفَقَتِكِ

اور تمھیں اسکا اجر(ثواب) تمھارے خرچ یا تھکاوٹ و مشقت کے حساب سے ملے گا...(مستدرک حدیث1733)

.

اس حدیث پاک اور دیگر احادیث میں اشارہ ہے کہ جو جتنی زیادہ محنت کرے گا ، جتنا زیادہ اہم کام محنت سے کرے گا، اس کو اتنا پھل ملنا چاہیے ، اس کی اتنی داد و تعریف ہونی چاہیے ، اس کی اتنی اہمیت ہونی چاہیے اس کو اتنا بدلہ ملنا چاہیے

.

اب سوچیے

اکثر ڈاکٹر حضرات عیش و عشرت میں، اچھی خوراک و سہولیات میں زندگی گذارتے ہیں حالانکہ انکی اتنی محنت مشقت نہیں جتنی مزدور و کسان کی ہے

.

جج وکیل عیش و عشرت میں، اچھی خوراک و سہولیات میں زندگی گذارتے ہیں حالانکہ انکی اتنی محنت مشقت نہیں جتنی مزدور و کسان کی ہے

.

جرنیلز فوجی حکمران لیڈرز عیش و عشرت میں، اچھی خوراک و سہولیات میں زندگی گذارتے ہیں حالانکہ انکی اتنی محنت مشقت نہیں جتنی مزدور و کسان کی ہے

.

بڑے بڑے تاجر ڈیلر ڈنگ سرمایہ دار ٹھیکیدار انجنیئر صحافی وکیل ٹیچر سائنسدان عیش و عشرت میں، اچھی خوراک و سہولیات میں زندگی گذارتے ہیں حالانکہ انکی اتنی محنت مشقت نہیں جتنی مزدور و کسان کی ہے

.

مذکوہ سب کی اہمیت دل و جان سے تسلیم، انکی اہمیت ضرورت بھی تسلیم مگر ایک طرف مزدور و کسان غرباء کی اتنی محنت و مشقت اور اوپر سے محکوم و مجبور سہولیات و تعریف سے محروم بھی یہ غرباء مزدور کسان.....؟؟ اور بارش سیلاب سے زیادہ متاثر بھی یہ، کچے مکان ، نہ گیس نہ بجلی، نہ گوشت نہ غذا ، نہ پھل خوراک ، نہ صاف پانی....فقر و فاقے...ظلم و بے رحمیاں،نہ اچھے تعلیمی ادارے نہ اچھی ہسپتالیں

تو

کیا یہ انصاف ہے گاؤں والوں کے ساتھ....؟؟ غرباء مزدور و کسان کے ساتھ......؟؟ ہرگز نہیں.........!!

.

*#اے کاش مزدور و کسان کے لیے اتنی سہولیات پیدا کی جائیں،انکی مدد کے لیے مشنیں دی جائیں، ان کے ساتھ اتنا تعاون کیا جائے، پانی خوراک مکان گیس بجلی گوشت ادویات علاج تعلیم خوراک بہت کچھ شہر جیسا دیا جائے...انہیں زراعت پھل اناج سبزیوں دیہاڑی کا اتنا پیسہ بدلہ عزت دیا جائے کہ دوسرے رشک کریں, واہ واہ کریں اور بہت لوگ شوق سے محنت مزدوری کھیتی باڑی کریں آسانی سے کریں......!!*

.

اس شہر میں مزدور جیسا در بدر کوئی نہیں 

جس نے بنائے سب کے گھر آج اس کا گھر کوئی نہیں

.

جو موت سے نا ڈرتا تھا..بچوں سے ڈر گیا

اک رات خالی ہاتھ.....جب مزدور گھر گیا

.

مزدور ڈے کسان ڈے اور مزدوروں کسانوں کے سوا سب کو چھٹی ہے

.

خودی و غیرت نہ بیچ.....غیرت و غریبی میں نام پیدا کر....!!

.

جبر سہہ لیتا ہوں کہ مجبور ہوں میں 

میرا مطلب"کسان و مزدور" ہوں میں


.

بوجھ کندھوں سے کم کرو صاحب

دن منانے سے کچھ نہیں ہوتا....!!

.

.

مکر کی چالوں سے بازی لے گیا سرمایا دار

انتہائے سادگی سے کھا گیا مزدور مات

(علامہ اقبال)

.

*دوستو بھائیو مزدور کسان غرباء عوام ہوش کرو...کرپٹ کام چور برے دولتمندوں ایجنٹوں  وڈیروں کو ووٹ و وقعت نا دو...ہمیشہ سچے مسلمان خدمت گذار باشعور کو ووٹ و وقعت دو، ایسے ہی کو اپنا لیڈر سجھو.....باقی سب جعلی نعرہ لگانےوالے تمھارے نام پے کھانےوالے ہیں.....!!*

.

*مجبوری کا فائدہ اٹھانا، داد گیری،بھتہ خوری، دہشتگردی کرنا، احسان جتانا حقیر سمجھنا......؟؟*

القرآن:ترجمہ:

احسان جتا کر اور تکلیف پہنچا کر اپنے صدقات

(زکواۃ،فطرہ،نفلی صدقات،بھلائی،نیکی)

ضائع نا کرو

(سورہ بقرہ ایت264)

.

الحدیث

لَا تَحْقِرَنَّ مِنَ الْمَعْرُوفِ شَيْئًا

کسی بھی نیکی بھلائی کو کمتر ہرگز نہ سمجھو

(صحيح مسلم حدیث نمبر2626)کسی بھی مسلمان ، ورکر ،عالم، پیر کو کمتر نہ سمجھا جاءے۔۔۔۔۔جو بھی اپنی بساط کے مطابق نیک کام خدمات کر رہا ہے اس کو کمتر و حقیر نہ سمجھا جائے۔۔۔ہاں حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ مزید ترقی، مزید خدمات کی طرف توجہ دلائی جائے۔۔۔۔۔۔!!

.

الحدیث:

لا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يُرَوِّعَ مُسْلِمًا

کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ کسی مسلمان کو ڈرائے دہشگردی غنڈہ گردی پھیلائے(دادا گیری کرے ، بھتہ خوری کرے جائز نہیں)(ابوداود حدیث5004)

.

*حتی کہ "ذمی و مستامن و معاہد غیرمسلم" کو ناحق قتل کرنا ڈرانا دھمکانا اذیت دینا  بھتہ لینا جائز نہیں...ـ*

الحدیث:

رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " أَلَا مَنْ ظَلَمَ مُعَاهَدًا أَوِ انْتَقَصَهُ، أَوْ كَلَّفَهُ فَوْقَ طَاقَتِهِ، أَوْ أَخَذَ مِنْهُ شَيْئًا بِغَيْرِ طِيبِ نَفْسٍ - فَأَنَا حَجِيجُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

ترجمہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سنو....!! جس نے کسی غیر مسلم معاہد(امن معاہدہ کی پاسداری کرنے والے غیرمسلم اور ذمی غیرمسلم)پر ظلم کیا یا اس کا کوئی حق چھینا یا اس کی طاقت سے زیادہ اس پر بوجھ ڈالا یا اس کی کوئی چیز بغیر اس کی مرضی کے لے لی تو قیامت کے دن میں اس(غیرمسلم ذمی و مستامن)کی طرف سے وکیل ہوں گا

(ابوداؤد حدیث3052)


.

الحدیث:

وَقَدْ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْمُضْطَرِّ

ترجمہ:

اور بےشک رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجبور سے(اسکی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے)خرید و فروخت سے منع کیا ہے

(ابو داؤد حدیث3382)

.

مجبور کسانوں کو بیج کھاد مہنگا بیچنا......مجبور کسانوں کی فصلوں پھلوں سبزیوں کو سستا خریدنا، انکی مجبوری کا فائدہ اٹھانا جرم ہے...حاکم وقت قاضی ججز صحافی نوٹس لیں........!!

.

اسی طرح کسانوں کا اپنا پھل زراعت اناج ناحق مہنگا کرنا بھی ٹھیک نہیں، کسانوں کے لوگوں پر احسان ہیں تو دوسرے لوگوں کے کسانوں پر احسان ہوتے ہیں

بلکہ

ہم سب پر ایک دوسرے کے احسان ہیں تو احسان فراموشی اور احسان جتا کر حقیر سمجھنا ٹھیک نہیں... دادا گیری دہشتگردی مہنگائی ٹھیک نہیں...ایک دوسرے کا خیال رکھنا لازم ہے

.

اسکول مدرسے وغیرہ کے مجبور پرائیوٹ اساتذہ کو کم تنخواہ پے رکھنا، اسی طرح استاد کا غریب ادارے مدرسے کی مجبوریوں کا خیال نہ رکھنا، مزدور کو کم دیھاڑی پے رکھنا.....انکی مجبوریوں سے فائدہ اٹھانا ٹھیک نہیں

.

مجبور مریضوں کا فائدہ اٹھانا ، کم سے کم ادویات لکھنے کے بجائے ، کم سے کم خرچے کے بجائے ڈھیروں ادویات لکھ کر دینا، غیرضروری یا ناحق مہنگے ٹیسٹ کروانا، مریض کو مستقل اپنا پیشنٹ بنانے کے لیے کوشش کرنا ایسی علاج و ادویات کا عادی کرنا، مہنگی مہنگی فیسیں رکھنا،سرکاری ڈیوٹی پے صحیح علاج نہ کرنا، ادویات مہنگی کرنا، میڈیکل اسٹور والوں سے پرافٹ فکس کرکے ادویات لکھنا....الغرض مریضوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھانا بھی اسلام و انسانیت کے خلاف ہے

.

کسی مسلمان یا ذمی غیرمسلم کو مجبور کرنا، بلیک میل کرنا، چالیں چلنا ، پروپیگنڈہ کرنا ، مجبور کرکے کام نکلوانا بھتہ لینا بھی ناحق و جرم ہیں

.

عورت بچے بوڑھے اور غریب اور ماتحت لوگ اکثر کمزور و مجبور ہوتے ہیں.....انکی کمزوری مجبوری کا فائدہ اٹھانا، انکے حقوق نہ دینا، خیال نہ رکھنا، نان نفقہ تنخواہ جائیداد میراث حق مہر نہ دینا یا کم دینا،تاخیر سے دینا بھی جرم و ناحق ہیں..

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

New  whatsapp nmbr

03062524574

00923062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.