رد چمن زمان... دبر سے ماہواری...منافقت...اطاعت

*چمن زمان..منافقت کی نشانی..دبر سے ماہواری؟؟*

سوال:

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ علامہ صاحب کیسے ہیں آپ...امید ہے خیریت سے ہوں گے...آج کل آپ نے لگتا ہے چمن زمان صاحب کا تعاقب کرنا چھوڑ دیا ہے... چمن زبان کی اس پوسٹ پر تبصرہ فرمائیں اور ہمیں بتائیں کہ کیا واقعی دبر سے ماہواری آتی ہے؟ یہ تو سمجھ سے بالا تر ہے

.

*جواب*

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.... میرے بھائی مجھے شدید بخار ہوا تھا جو اب کافی کم ہو گیا ہے لیکن طبیعت ابھی بھی کچھ ناساز ہے...ہم نے تو سمجھا تھا کہ اتنے سخت تعاقب اور سخت عوامی رد عمل کی وجہ سے چمن زمان صاحب محتاط ہو گئے ہوں گے مگر آپ کی بھیجی ہوئی تحریر پر تحقیقی نظر ڈالی تو ہمارا حسن ظن خاک میں مل گیا

.

*پہلی بات*

چمن زمان صاحب لکھتے ہیں:

ایک معیار عطا فرما دیا جس کے ذریعے منافق اور مؤمن کے بیچ فرق کرنا آسان ہو گیا اور وہ معیار ، وہ میزانِ معرفت ، پہچان کا ترازو مولائے کائنات مولا علی کی ذاتِ والا ہیں…پھر چمن زمان روایات لکھیں جس میں تھا کہ سیدنا علی سے محبت ایمان کی نشانی ہے اور سیدنا علی سے بغض منافقت کی نشانی ہے... اور چمن زمان صاحب نے یہ دلیل پیش کی کہ نبی پاک نے فرمایا کہ جو علی سے محبت کرے وہ مجھ سے محبت ہے، جو سیدنا علی سے بغض رکھے وہ مجھ سے بغض ہے

.

تبصرہ:

چمن زمان صاحب نے آخر میں ایک روایت لکھی کہ جس سے ثابت ہوتا تھا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صرف اور صرف سیدنا علی ہی ہیں کہ جن کی وجہ سے مومن اور منافق کی پہچان ہوتی....لیھذا یہاں بھی چمن زمان کا حکما یہی معنی مراد ہونگے کہ صرف اور صرف ایک معیار سیدنا علی ہیں...جبکہ احادیث مبارکہ کے مطابق سیدنا علی کے ساتھ ساتھ اور بھی کئ معیار ہیں:

①مثلا:

🌹الحدیث:

آيَةُ الْإِيمَانِ حُبُّ الْأَنْصَارِ، وَآيَةُ النِّفَاقِ بُغْضُ الْأَنْصَارِ

 ایمان کی نشانی انصاری صحابہ سے محبت کرنا ہے اور منافقت کی نشانی انصاری صحابہ سے بغض کرنا ہے

(بخاری حدیث17)

.

②مثلا:

 سارے صحابہ کرام و اہلبیت علیھم الرضوان سے محبت ایمان کی نشانی ہے اور ان میں سے کسی سے بھی نفرت و بغض منافقت کی نشانی ہے

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " اللَّهَ اللَّهَ فِي أَصْحَابِي، لَا تَتَّخِذُوهُمْ غَرَضًا بَعْدِي، فَمَنْ أَحَبَّهُمْ فَبِحُبِّي أَحَبَّهُمْ، وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ فَبِبُغْضِي أَبْغَضَهُمْ، وَمَنْ آذَاهُمْ فَقَدْ آذَانِي، وَمَنْ آذَانِي فَقَدْ آذَى اللَّهَ

🌹🌹 اللہ اللہ میرے اصحاب(صحابہ اہلبیت) کے متعلق اللہ سے ڈرو انہیں تنقید طعن توہین تنقیص کا ہدف نہ بناؤ... جو ان سے محبت کرے گا تو یہ مجھ سے محبت ہے میں اس سے محبت کروں گا اور جو ان سے بغض رکھے گا تو یہ مجھ سے بغض ہے میں اس سے بغض رکھو گا... جس نے انہیں اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی اور جس نے مجھے اذیت دی اس نے اللہ کو اذیت دی

(ترمذی حدیث3862)

.

③مثلا:

 بلکہ سچے اچھے علماء امراء کی محبت ایمان کی نشانی کہلائے گی اور ان سے بغض اور نافرمانی منافقت کہلائے گی کہ سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کی محبت مجھ سے محبت ہے ان سے نفرت مجھ سے نفرت ہے ان کی اطاعت میری اطاعت ہے ان کی نافرمانی میری نافرمانی ہے جیسے کہ حدیث نیچے آ رہی ہے

.

④مثلا:

آيَةُ المُنَافِقِ ثَلاَثٌ: إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ

 منافق کی تین نشانیاں ہیں جب بات کرے گا جھوٹ بولے گا اور جب وعدہ کرے گا خلاف ورزی کرے گا اور جب امانت کا معاملہ ہو گا تو خیانت کرے گا

(بخاری حدیث33)

.

*دوسری بات*

کیا سیدنا علی کی اطاعت ، رسول کریم کی اطاعت ہے کیا یہ خاصہ صرف سیدنا علی کا ہے......؟؟

چمن زمان صاحب لکھتے ہیں:

حضرت یعلی بن مرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

من أطاع عليا فقد أطاعني ومن عصى عليا فقد عصاني ومن عصاني فقد عصى الله ومن أحب عليا فقد أحبني ومن أحبني فقد أحب الله ومن أبغض عليا فقد أبغضني ومن أبغضني فقد أبغض الله لا يحبك إلا مؤمن ولا يبغضك إلا كافر أو منافق

جس نے حضرت علی کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے حضرت علی کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔ جس نے حضرت علی سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی اس نے اللہ سے محبت کی۔ جس نے حضرت علی سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا اور جس نے مجھ سے بغض رکھا اس نے اللہ سے بغض رکھا۔ تم سے محبت نہ کرے گا مگر مومن اور بغض رکھنے والا یا کافر ہو گا یا منافق۔

(تاریخِ دمشق 42/270)

.

تبصرہ:

*چمن زمان صاحب نے حسب عادت حوالہ تو دیا مگر مصنف کا تبصرہ چھپا دیا جوکہ مکاری دھوکے بازی ہے* .... نہ جانے کیا مطمعِ نظر ہے چمن زمان صاحب کا کہ ایسی حرکتیں کرتے پھرتے ہیں...لیجیے مصنف کا تبصرہ پڑہیے:

قال ابن عدي وعبادة بن زياد هو من أهل الكوفة من الغالین( و فی نسخۃ الغالین) في الشيعة وله أحاديث مناكير في الفضائل

🧐مصنف کتاب یعنی علامہ ابن عساکر فرماتے ہیں کہ ابن عدی نے فرمایا اس روایت کے راوی عبادہ بن زیاد کے متعلق علامہ ابن عدی نے فرمایا ہے کہ یہ غلو کرنے والا شیعہ تھا اور اس کی فضائل میں بیان کردہ روایات صحیح روایات کے خلاف ہوتی ہیں

( تاريخ دمشق لابن عساكر42/270)

.

قال محمد بْن محمد بْن عَمْرو النَّيْسَابُوري الحافظ: عَبَادة بْن زياد مُجْمَعٌ على كذبه ووضعه الأحاديث

🧐حافظ کے مطابق علماء کا اتفاق ہے کہ عبادہ بن ثابت جھوٹا راوی ہے  اور اپنی طرف سے باتیں گھڑ لیتا تھا اور انہی احادیث کہتا تھا

( تاريخ الإسلام - ت بشار5/844)

.

.

عَبَادة بن زِياد هو من أهل الكوفة من الغالين في الشيعة وله أحاديث مناكير في الفضائل

🧐عبادہ غلو کرنے والا شیعہ تھا اور اس کی فضائل میں بیان کردہ روایات صحیح روایات کے خلاف ہوتی ہیں

( الكامل في ضعفاء الرجال5/560)

.

سَأَلْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى، فَقَالَ: مُنْكَرُ الْحَدِيثِ

🧐راوی کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل سے پوچھا کہ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى کیسا راوی ہے تو فرمایا کی یے منکر ہے یعنی ایسی روایت کرتا ہے جو صحیح روایات کے خلاف ہوتی ہے

(الضعفاء الكبير للعقيلي3/176)

.

عمر بن عبد الله بن يعلى الثقفي: "ضعيف جدا". "الفتح" (١١/ ٥٩٥)....

🧐عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى سخت ضعیف ہے

(كتاب تحفة اللبيب بمن تكلم فيهم الحافظ ابن حجر من الرواة في غير «التقريب»1/93)

.

عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى الثَّقَفِيُّ، وَهُوَ مُنْكَرُ الْحَدِيثِ

🧐عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى منکر الحدیث ہے یعنی ایسی حدیثیں بیان کرتا ہے روایات بیان کرتا ہے جو صحیح کے خلاف ہوتی ہیں

( الأباطيل والمناكير والصحاح والمشاهير1/414)

.

نوٹ:

یہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی اطاعت و نافرمانی والی بات ایک تو ثابت نہیں جیسا کہ اوپر جرح لکھ آئے اور یہ صرف سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فداہ روحی کا مطلقہ منفردہ خاصہ بھی نہیں ہے

🌹🌹🌹الحدیث:

وَمَنْ أَطَاعَ أَمِيرِي فَقَدْ أَطَاعَنِي، وَمَنْ عَصَى أَمِيرِي فَقَدْ عَصَانِي "

 رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میرے امیر یعنی میرے قاضی حاکم گورنر وغیرہ ذمہ دار کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے اس کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی

(بخاری حدیث7137)

.

وَمَنْ أَطَاعَ الْإِمَامَ فَقَدْ أَطَاعَنِي، وَمَنْ عَصَى الْإِمَامَ فَقَدْ عَصَانِي

🌹🌹🌹🌹رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے امام(یعنی  قاضی حاکم گورنر وغیرہ ذمہ دار) کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے اس کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی

(ابن ماجہ حدیث2859)

.

.

*تیسری بات*

چمن زمان نے روایت لکھی کہ جو عورت بغض علی رکھے وہ سلقلقی ہے یعنی *اسے دبر سے حیض آتا ہے*، ایک عورت نے تو اقرار بھی کیا...چمن زمان نے اسکا حوالہ یہ دیا:

تنزیہ الشریعہ...مسند الفردوس

.

تبصرہ:

اولا:

 امام سیوطی نے اس روایت کو موضوعات میں لکھا اور برقرار رکھا

(الزيادات على الموضوعات1/262)

.

باطل موضوع، وسنده مظلم....والحكم بوضعه هو مقتضى صنيع السيوطي

🧐وہ جو روایت ہے کہ جو علی سے بغض رکھے گا اسے دبر(پاخانہ کی جگہ)سے حیض آئے گا یہ روایت باطل ہے من گھڑت ہے اور اس کی سند تاریک ہے... امام سیوطی کے طرز کو دیکھا جائے تو ان کے مطابق یہ حدیث موضوع من گھڑت جھوٹی ہے

(ديوان السنة - قسم الطهارة26/55)

 بعض علماء نے امام شافعی علیہ الرحمۃ کے ابیات سے دلیل پکڑی ہے کہ اس کی اصل ہے لیکن علماء نے اس کا جواب دیا ہے کہ امام شافعی کے مذکورہ ابیات ثابت نہیں

.

ثانیا:

چمن زمان کے دیے گئے حوالوں مین سند نہیں لکھی مگر مسند الفردوس کی تخریج زہر الفردوس میں اس روایت کی سند یہ ہے

عبد الله بن عبد الرحمن الحُرَضي أخبرنا إبراهيم بن الشهرزوري  حدثنا محمد بن شعيب حدثنا عمر بن أبي عمران حدثنا جعفر بن سليمان بن على بن عبد الله بن عباس عن أبيه عن جده عن ابن عباس

 *سند میں مجہول راوی ہیں کہ جن کا اہل سنت کتب میں کوئی اتہ پتہ نہیں ملتا...بلکہ اس سند کے بعض راوی  تو شیعہ کتب میں ملتے ہیں*

مثلا

جعفر بن سلیمان کا ذکر کچھ شیعہ راویوں میں ملتا ہے

(شیعہ کتاب مستدركات علم رجال الحديث - الشيخ علي النمازي الشاهرودي(2/16)

.

*چوتھی بات*

چمن زمان صاحب لکھتے ہیں:

#تا_ابد #علامت:

واضح رہے کہ یہ علامت فقط دورِ رسالت تک محدود نہ تھی ، بلکہ آج بھی اور تا قیامِ قیامت مولائے کائنات "میزانِ معرفت" ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے:

يا علي لو لاك لما عرف المؤمنون بعدي

اے علی! اگر آپ نہ ہوتے تو میرے بعد اہلِ ایمان کی پہچان نہ ہو پاتی۔

(مناقب علی لابن المغازلی 101 ، 285 ، الرياض النضرة 3/173)

.

تبصرہ:

 *اس روایت سے یہ ثابت کیا جا رہا ہے کہ سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مومن اور منافق کی پہچان صرف سیدنا علی ہی ہیں* جبکہ منافق اور مومن کی پہچان کے *کئ اور طریقے بھی ہیں جیسے کہ ہم  اوپر بیان کر آئے* ...نیز مذکورہ روایت کے دو رایوں پر جھوٹا من گھڑت باطل راوی ہونے کی شدید جرح بھی ہے تو ایسی روایت کیسے قابل قبول و دلیل و فضیلیت بن سکتی ہے.....؟؟

.

.: عبد الله بن أحمد بن عامر عن أبيه عن أهل البيت له نسخة

 باطلة...

🧐عبداللہ بن احمد اپنے باپ سے اہل بیت سے ایسے نسخے سے روایت کرتا ہے جو نسخہ باطل ہے

( الزيادات على الموضوعات2/676)

.

وعبد الله هذا ضعيف جدا

🧐اور یہ عبداللہ بن احمد شدید ضعیف راوی ہے

(فيض القدير4/124)

.

أحسبُه واضع تلك النّسخة

🧐میں سمجھتا ہوں کہ عبداللہ بن احمد نے اس نسخے کو گھڑ لیا ہے جس سے یہ ایسی روایات کرتا ہے

( تاريخ الإسلام - ت بشار7/490)

.

هو محل التهمة وتكلم فيه البيهقي

🧐عبداللہ بن احمد  اس کی بیان کردہ روایات تہمت کی جگہ ہہیں یعنی جھوٹی بےبنیاد روایات ہیں اور اس راوی پر امام بیھقی نے بھی جرح کی ہے

(لسان الميزان ت أبي غدة1/490)

.

 *ہماری مذکورہ تحریر سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ چمن زمان صاحب اب بھی اپنی پرانی روش و عادت پر قائم ہے کہ صحیح غلط موضوع جھوٹ من گھڑت، منکر عجیب و غریب بے بنیاد جو کچھ  معتبر غیرمعتبر کتابوں میں ہاتھ لگ جاتا ہے وہ بیان کر دیتے ہیں لکھ دیتے ہیں دلیل و فضیلیت بنا لیتے ہیں جو کہ کسی عالم کی شان نہیں جو کسی محقق کی شان نہیں*...لہذا چمن زمان صاحب انتہائی غیر معتبر ہیں ان کی صحیح روایات میں بھی احتیاط کیجئے اگر صحیح حوالہ لکھا ہے کسی کتاب کا تو بھی احتیاط کیجئے... اصل کتاب کی طرف رجوع کیجئے پھر *پرمغز علماء* سے تحقیق کرائیے پھر آگے پھیلائیے

.

نوٹ:

چمن زمان کی اس تحریر یا دیگر تحریرات پر تعاقب نہ کرنے کا ہرگز یہ مطلب نہ سمجھا جائے کہ وہ روایات ٹھیک ہیں...ہم سے جتنا ہو سک رہا ہے تعاقب و تحقیق کر رہے ہیں ، جو کچھ بچ جائے اسکی "پرمغز محقق علماء اہلسنت" سے تحقیق کرائیے

.


✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.