👊 *#تحریق لبیق پر پابندی کی اصل وجہ سامنے آگئ، اور کیا واقعی درست وجہ ہے۔۔؟؟ اور حکمرانوں صحافی میڈیا کا بھی مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔۔ تفصیل پڑھیے اور حکومت و میڈیا کے دھوکے سے بچیے۔۔۔۔!!*
۔
👈 *#نوٹ*
تحریق لبیق لفظ درست اس لیے نہیں لکھتا تاکہ اگر کوئی فیسبک وغیرہ پر شیئر کریں تو بلاک نہ ہوں۔۔سوشل میڈیا بھی ہماری بہت بڑی طاقت ہے، ائیڈیاں بلاک کرانا دانشمندی نہیں
۔
خبر کی تصویر اس لنکس پے دیکھیے اور بھی بہت مواد ان لنکس پے پڑھ سکتے ہیں
https://tahriratehaseer.blogspot.com/2025/10/blog-post_24.html
https://www.facebook.com/share/p/1AfKEm4KTE/
💠 *#تمھید*
کل شاہزیب خانزادہ کا پروگرام سن رہا تھا تو اس نے بتایا کہ تحریق لبیق پر پابندی اور اسے دہشت گرد قرار دینے کی منظوری کی وجہ حکومت نے یہ بتائی ہے کہ
1۔۔لبیق نے عالمی برادری سے تعلقات خراب کیے فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا اور فرانس اور امریکہ کہ مصنوعات کی بائیکاٹ مہم چلائی
2۔۔پرتشدد مظاہرے جلسے جلوس دھرنے کیے جس میں سیلیورٹی اہلکاروں پر ظلم و تشدد کرکے دہشتگرد بن گئے
۔
✅ *#میرا تبصرہ*
شاہزیب خانزادہ نے طلال چوہدری سے ایک سوال کیا کہ خیبر پختونخواہ کے وزیر کو عمران خان سے ملنے کیوں نہیں دیا جا رہا جبکہ اس کے پاس عدالت کا حکم نامہ اجازت نامہ موجود ہے کہ عمران خان سے ملنے دیا جائے طلال چوہدری نے ادھر ادھر بہت منہ مارا مگر شاہزیب خانزادہ بار بار اس کی پکڑ کرتا کہ جب اس کے پاس اجازت نامہ ہے تو پھر اپ کیسے روک سکتے ہیں، پھر تو عدلیہ کو تالے لگا دینے چاہیے۔۔۔؟؟میں شاہزیب خانزادہ کی اس ادا پر فدا ہو گیا
مگر
جب لبیق پر پابندی کا مسئلہ ایا تو اس نے کاؤنٹر اٹیک بالکل بھی نہیں کیا ، کوئی کراس سوال نہ اٹھایا، کوئی تنقید و تحقیق نہ کی، بڑا دکھ ہوا
لیکن کوئی بات نہیں میڈیا کا تو یہ مکروہ چہرہ سب کو پتہ ہے اور اب بھی سب کے سامنے عیاں ہو جانا چاہیے کہ یہ بکاؤ اور غیر منصفانہ غیر جانبدارانہ صحافی ہوتے ہیں یا پھر جبر پریشر کے تحت وہی بولتے ہیں جو انہیں کہا جائے مگر یہ دعوے تو کرتے ہیں کہ ہم جبر پریشر دباؤ کی پرواہ نہیں کرتے
۔
👊👊تو ائیے جو کام میڈیا نے کرنا تھا صحافیوں نے کرنا تھا کہ مسئلے کا دوسرا رخ بھی بتاتے حقیقی رخ بھی بتاتے، سوال اٹھاتے مگر نہیں میڈیا صحافیوں نے اپنا کام نہیں کیا لیکن ہم اپ کے سامنے حقیقی رخ دوسرا رخ رکھ رہے ہیں اور فیصلہ اپ کے ضمیر پر چھوڑ رہے ہیں
۔
✅1️⃣ *#پہلے الزام کا جواب*
حساس معاملے میں عالمی قانون موجود ہے کہ پرامن احتجاج کیا جا سکتا ہے کسی ملک کے سفیر کے خلاف اور کسی ملک کے سفیر کو نکالنے اور اس کے مصنوعات کو بائیکاٹ کرنے کا بھی حق عوام کو حاصل ہے اور تاریخ میں یہ سب بڑے بڑے ممالک میں ہوتا رہا ہے لیکن کہیں بھی بائیکاٹ کرنے والوں اور سفیر کے نکالنے کے مطالبات کرنے والوں کو دہشت گرد نہیں کہا گیا۔۔۔یہ واحد پاکستان ملک ہے جہاں پر اس کو بنیاد بنا کر دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔۔۔
👈فرانس کا مسلسل رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کرنا، سرعام کرنا گستاخانہ کارٹون بنانا کیا اتنا بڑا جرم نہیں کہ ہم اس کے سفیر کو نکالنے کا مطالبہ کر سکیں۔۔۔؟؟ لیکن حکومت کو تو لگتا ہے کہ بے شک گستاخیاں ہوتی رہیں لیکن تم نے کوئی رسپانس نہیں دینا،غیرت ایمانی کا ثبوت نہیں دینا بلکہ اس ملک سے تعلقات بنانے ہیں تعلقات خراب نہیں کرنے یعنی ان حکمرانوں کی نظر میں تعلقات کی اہمیت زیادہ ہے اور غیرت ایمانی اور ناموس رسالت کی وقعت اتنی نہیں۔۔۔؟؟ لا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم
یہ ہیں وہ حکمران جسے دیکھ کر شرمائیں یہود۔۔۔۔!!
👈غزہ پر فلسطین پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے گئے اور ہزاروں لاکھوں شہادتیں کی گئیں ، ہسپتال بچے بوڑھے عورتیں سب کو تباہ کیا گیا، عالمی انصاف والوں کو عالمی امداد والوں کو مارا گیا ، صحافیوں کو مارا گیا ، بہت سارے ممالک میں احتجاج ہوئے اور کئی ملکوں نے اسرائیلی اور اس کے پارٹنرز کی مصنوعات کا بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا لیکن کسی ملک میں دہشت گردی کا ٹھپہ کسی پر نہیں لگا فقط واحد ملک پاکستان ہے جہاں پر اس معاملے میں تحریق لبیق پر دہشت گردی کا ٹھپہ لگا دیا گیا
۔
✅2️⃣ *#دوسرے الزام کا جواب*
میڈیا اپ کو یہ تو بتا رہا ہے کہ حالیہ پرتشدد احتجاج میں ایک پولیس والا۔۔۔۔ ہاں ہاں یاد رہے کہ صرف ایک پولیس والا شہید ہوا ہے 👈لیکن اپ کو میڈیا دوسرا رخ نہیں بتا رہا کہ تشدد کی ابتدا کس نے کی اور تشدد کر کے کتنی شہادتیں لبیق والوں کی کس نے کی۔۔۔۔؟؟ درجنوں لبیق کے شہداء ہیں جنہیں حالیہ واقعے میں شہید کیا گیا اور زخمی تو بےشمار ہوئے تو
جب کسی پر تشدد کیا جائے ان کی شہادتیں کر دی جائیں تو کیا وہ اشتعال میں نہیں ائیں گے۔۔۔۔؟؟ اصل مجرم تو وہ ہے جنہوں نے اشتعال دلایا اور اشتعال دلانے میں بھی فقط ایک شہید ہوا جبکہ جن کو اشتعال دلایا گیا ان کے درجنوں افراد کو شہید کیا گیا
👈قانون کی نظر میں اور تاریخ کی نظر میں لبیق کو دہشت گرد بنانے والا واقعہ نہیں ہوسکتا کیونکہ اشتعال دلانے پر سیاسی پاکستانی تنظیم و تحریکوں نے توڑ پھوڑ کی ، جلاؤ گھیراؤ کیا ، پولیس والوں کو شہید کیا لیکن اس کے باوجود ان پر کوئی دہشت گردی کا ٹھپا نہیں لگایا گیا تو پھر لبیق پر یہ ظلم و نا انصافی کیوں۔۔۔۔؟؟
۔
۔
🟥اب ہم اپ کے سامنے ثبوت اور حوالہ جات رکھ رہے ہیں غور سے پڑھیے اور اپنا ضمیر زندہ رکھیے غیرت ایمانی زندہ رکھیے
۔
🚨 *#ضروری نوٹ*
یاد رکھیے کہ دنیاوی سائنسی معلومات میں اے ائی کو بطور معاون استعمال کر سکتے ہیں لیکن علاج اور دینی معلومات کے معاملے میں اس پر ہرگز بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اے ائی نیٹ کی دنیا سے مواد اٹھا کر اپ کو جواب دیتا ہے اور نیٹ میں موضوع منگھڑت روایات بھی ہیں اور جعلی حوالے بھی ہیں اور باطلوں کے فتوے بھی ہیں اور باطل لوگوں نے جو قران و حدیث کی باطل مردود تشریح کی ہے وہ بھی موجود ہیں تو اے ائی ان سب سے مواد لے کر فراہم کرتا ہے جو کہ انسان کو باطل گمراہ کفر تک لے جا سکتا ہے لیھذا علاج اور دینی معاملات میں اے ائی کی معلومات پر ہرگز بھروسہ نہ کیجیے بلکہ معتبر باشعور محقق وسیع علم والے علماء سے تصدیق تحقیق جواب مدد حاصل کیجئے
🟥 *#پہلی بات کے ثبوت*
حساس اور اہم معاملے پر سفیر کو ملک بدر کرنا یا ملک بدر کرنے کا مطالبہ کرنا اور مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا اور مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرنا قانونی طور جائز بھی ہے اور کئ ممالک میں یہ سب کچھ ہوا بھی ہے اور کسی ملک میں ایسے معاملے کو بنیاد بنا کر دہشتگرد قرار نہیں دیا گیا
۔
یہ لیجیے حوالہ جات و ثبوت
1🟤۔۔۔امریکہ نے جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کر دیا تو کیا اب امریکہ پر حکم لگے گا کہ وہ دہشت گرد ہے کلدم ہے۔۔۔۔؟؟یا یہ نا انصافی صرف لبیک کے ساتھ ہے
۔
2🟤۔۔۔اسٹریلیا نے ایران کے سفیر کو ملک بدر کر دیا تو کیا اسٹریلیا پر عالمی طاقتوں نے اور ملکی طاقتوں نے دہشت گرد ہونے کا ٹھپا لگا کر حکومت کو ختم کر دیا۔۔۔؟؟ یا یہ نا انصافی صرف لبیک کے ساتھ ہے
۔
3🟤۔۔فرانسیسی اپوزیشن نے اسرائیلی کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا تو کیا اس اپوزیشن پر دہشت گردی کا عالمی طور پر ٹھپہ لگ گیا ملکی طور پر دہشتگردی کا ٹھپہ لگ گیا یا پھر یہ نہ انصافی فقط لبیک کے ساتھ ہے
۔
4🟤. پاکستان (فروری ۲۰۲۳)
· واقعہ: سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے امریکی سفیر ڈونلڈ بلووم کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
· سیاق و سباق: عمران خان نے الزام لگایا کہ ان کی حکومت کے خلاف امریکی سازش تھی اور انہوں نے سفیر بلووم کی جانب سے دھمکی دینے کا حوالہ دیا۔
· حوالہ: رویٹرز
5🟤 بنگلہ دیش (دسمبر ۲۰۲۱)
· واقعہ: بنگلہ دیش کی حکومت نے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخوں کے بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے بارے میں تنقیدی تبصرے کے بعد اٹھایا گیا۔
· حوالہ: ڈوئچے ویلے
6🟤 ایران (اپریل ۲۰۲۰)
· واقعہ: ایران کی حکومت نے برطانوی سفیر کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام برطانیہ کی جانب سے ایران کے ایٹمی پروگرام پر پابندیوں کے بعد اٹھایا گیا۔
· حوالہ: بی بی سی
7🟤 روس (اپریل ۲۰۱۸)
· واقعہ: روسی حکومت نے ۶۰ امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام برطانیہ میں ایک سابق روسی جاسوس کے قتل کے معاملے میں روس پر عائد پابندیوں کے جواب میں اٹھایا گیا۔
· حوالہ: سی این این
8🟤 برطانیہ (مارچ ۲۰۱۸)
· واقعہ: برطانوی حکومت نے ۲۳ روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام سابق روسی جاسوس سرگئی اسکرپل اور ان کی بیٹی پر nerve agent حملے کے بعد اٹھایا گیا، جس میں روس کو ملوث قرار دیا گیا۔
· حوالہ: گارڈین
9🟤سعودی عرب (نومبر ۲۰۱۷)
· واقعہ: سعودی عرب نے کینیڈا کے سفیر کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام کینیڈا کی جانب سے سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید کے بعد اٹھایا گیا۔
· حوالہ: الجزیرہ
10🟤 ترکی (اکتوبر ۲۰۱۷)
· واقعہ: ترکی کی حکومت نے جرمن سفیر کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام جرمنی کی جانب سے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کی حکومت کے خلاف تنقید کے بعد اٹھایا گیا۔
· حوالہ: رویٹرز
11🟤وینزویلا (جنوری ۲۰۱۴)
· واقعہ: وینزویلا کی حکومت نے تین امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام امریکی سفیر کی جانب سے وینزویلا کی حکومت کے خلاف تنقید کے بعد اٹھایا گیا۔
· حوالہ: بی بی سی
12🟤 بھارت (ستمبر ۲۰۱۳)
· واقعہ: بھارت کی حکومت نے امریکی سفیر نینسی پاول کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
· سیاق و سباق: یہ مطالبہ امریکی سفیر کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کے بارے میں تنقیدی تبصرے کے بعد کیا گیا۔
· حوالہ: ٹائمز آف انڈیا
13🟤 چین (مئی ۲۰۱۲)
· واقعہ: چین کی حکومت نے جاپانی سفیر کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام جاپان کی جانب سے چین کے جزائر سینکاکو/دیائویو پر دعوے کے بعد اٹھایا گیا۔
· حوالہ: سی این این
۔
برطانیہ (United Kingdom) کے اقدامات
14🟤 روس کے سفیر (جولائی ۲۰۲۲)
· واقعہ: برطانیہ نے روس کے ڈیفنس اٹیچی کو ملک بدر کر دیا، جس پر جاسوسی کا الزام تھا۔
· سیاق و سباق: یہ اقدام یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سفارتی تعلقات میں شدید کشیدگی کے دور میں اٹھایا گیا۔
· حوالہ: BBC
15.🟤 بیلاروس کے سفیر (مارچ ۲۰۲۲)
· واقعہ: برطانیہ نے بیلاروس کے سفیر کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ یوکرین پر روسی حملے میں بیلاروس کے تعاون کے جواب میں ایک سفارتی ردعمل تھا۔
· حوالہ: Reuters
روس (Russia) کے اقدامات
16🟤 امریکہ کے سفیر (اپریل ۲۰۲۱)
· واقعہ: روس نے امریکی سفیر جان سلیوان کو واپس بلانے کا "مطالبہ" کیا، جسے ایک سفارتی پلٹائی (reciprocal) اقدام سمجھا گیا۔
· سیاق و سباق: صدر بائیڈن نے روس کے صدر پوتن پر مخالفین کو جیل میں ڈالنے کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا۔
· حوالہ: CNN
16🟤 جرمنی، پولینڈ اور سویڈن کے سفارت کار (فروری ۲۰۲۲)
· واقعہ: روس نے یورپی ممالک کے متعدد سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ یوکرین میں روسی مخالف مظاہروں کے حوالے سے ان ممالک کے سفارتی ردعمل کے جواب میں تھا۔
· حوالہ: Al Jazeera
امریکہ (United States) کے اقدامات
18🟤 روس کے سفیر (مارچ ۲۰۱۸)
· واقعہ: امریکہ نے ۶۰ روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکرپل اور ان کی بیٹی پر nerve agent حملے کے جواب میں اٹھایا گیا تھا، جس میں روس کو ملوث قرار دیا گیا تھا۔ یہ کئی مغربی ممالک کے ہم آہنگ اقدامات میں سے ایک تھا۔
· حوالہ: U.S. Department of State
19 🟤وینزویلا کے سفیر (ستمبر ۲۰۱۳)
· واقعہ: امریکہ نے وینزویلا کے دو سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: اس وقت کے وینزویلائی صدر ہیوگو چاویز کے امریکہ کے خلاف جارحانہ بیانات اور وینزویلا کی جانب سے دو امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے جوابی اقدام کے طور پر یہ قدم اٹھایا گیا۔
· حوالہ: Reuters
ہندوستان (India) سے متعلق واقعات
20🟤 پاکستان نے ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کیا (اگست ۲۰۱۹)
· واقعہ: پاکستان نے ہندوستان کے ہائی کمشنر (سفیر) کو ملک بدر کر دیا۔
· سیاق و سباق: یہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف پاکستان کا سفارتی احتجاج تھا۔
· حوالہ: Al Jazeera
21🟤 کینیڈا نے ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ (ستمبر ۲۰۲۳)
· واقعہ: کینیڈا کی مخالف جماعت کنزرویٹو پارٹی نے ہندوستانی سفیر کو ملبدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
· سیاق و سباق: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان پر کینیڈا میں ایک سکھ Separatist رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد یہ مطالبہ سامنے آیا۔
· حوالہ: Hindustan Times
22🟤نیپال نے ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ (مئی ۲۰۲۰)
· واقعہ: نیپال کی کچھ سیاسی جماعتوں اور شہری گروپوں نے ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
· سیاق و سباق: یہ ہندوستان اور نیپال کے درمیان سرحدی تنازعے کے دوران سامنے آیا۔ تاہم، نیپال کی حکومت نے اس مطالبے پر عملدرآمد نہیں کیا۔
· حوالہ: The Economic Times۔
۔
📣📣تو بتائیے مذکورہ بھلا ممالک میں ان مطالبات کرنے والے لوگوں کو پکڑ پکڑ کر دہشت گرد کیوں نہیں قرار دیا گیا۔۔۔ تو پھر لبیق والوں پر ظلم و نا انصافی کیوں۔۔۔؟؟
🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥
🟨بین الاقوامی تعلقات میں مصنوعات کے بائیکاٹ کا استعمال ایک عام سفارتی اور سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر ہوتا ہے۔ ذیل میں مختلف ممالک کی جانب سے دوسری ممالک کی مصنوعات کے بائیکاٹ کے اہم واقعات کی فہرست دی گئی ہے:
چین کے خلاف بائیکاٹ
1🔵 بھارت (2020)
· واقعہ: چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کی کال
· سیاق و سباق: گلیوان ویلی میں سرحدی جھڑپوں کے بعد
· حوالہ: BBC
اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ
2🔵 مالےشیا (2024)
· واقعہ: اسرائیلی مصنوعات پر پابندی
· سیاق و سباق: غزہ تنازعے کے بعد
· حوالہ: Reuters
3🔵اردن (2024)
· واقعہ: اسرائیلی مصنوعات کی درآمد پر پابندی
· حوالہ: Al Jazeera
روس کے خلاف بائیکاٹ
4🔵امریکہ اور یورپی یونین (2022)
· واقعہ: روسی تیل اور گیس کی خریداری میں کمی
· سیاق و سباق: یوکرین پر روسی حملے کے بعد
· حوالہ: IEA
5 🔵مختلف ممالک (2022)
· واقعہ: روسی ودکا کا بائیکاٹ
· حوالہ: CNN
قطر کے خلاف بائیکاٹ
6🔵سعودی عرب، UAE، مصر، بحرین (2017-2021)
· واقعہ: قطر کی مصنوعات اور خدمات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: سیاسی اختلافات
· حوالہ: BBC
فرانس کے خلاف بائیکاٹ
7🔵 کئی اسلامی ممالک (2020)
· واقعہ: فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: صدر میکرون کے تبصرے پر
· حوالہ: France 24
ترکی کے خلاف بائیکاٹ
8🔵 سعودی عرب (2018)
· واقعہ: ترکی مصنوعات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: سیاسی اختلافات
· حوالہ: Reuters
امریکہ کے خلاف بائیکاٹ
9🔵چین (2019)
· واقعہ: امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: تجارتی جنگ
· حوالہ: South China Morning Post
یورپی یونین کے خلاف بائیکاٹ
10🔵چین (2021)
· واقعہ: EU مصنوعات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: پابندیوں کے جواب میں
· حوالہ: BBC
کینیڈا کے خلاف بائیکاٹ
11🔵سعودی عرب (2018)
· واقعہ: کینیڈین مصنوعات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: انسانی حقوق کے بیان پر اختلاف
· حوالہ: CBC
ڈنمارک کے خلاف بائیکاٹ
12🔵اسلامی ممالک (2006)
· واقعہ: ڈنمارکی مصنوعات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: کارٹون تنازع
· حوالہ: The Guardian
نیدرلینڈز کے خلاف بائیکاٹ
13🔵ترکی (2017)
· واقعہ: ڈچ مصنوعات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: انتخابی مہم پر پابندی
· حوالہ: Reuters
آسٹریلیا کے خلاف بائیکاٹ
14🔵چین (2020)
· واقعہ: آسٹریلوی شراب، barley اور کپاس کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: سیاسی تنازعات
· حوالہ: BBC
سویڈن کے خلاف بائیکاٹ
15🔵ترکی (2023)
· واقعہ: سویڈش مصنوعات کا بائیکاٹ
· سیاق و سباق: قرآن مجین کی بے حرمتی کے احتجاج میں
· حوالہ: Reuters
۔
🟥🟥🟥🟥🟥🟥
🟪بہت خوب! آپ نے بالکل درست نقطہ اٹھایا ہے۔ میں ان تینوں باتوں(1..پرامن احتجاج کے ذریعے سفیر کی واپسی کا مطالبہ..2مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ...3حساس مسائل پر عوامی ردعمل کا اظہار) کے لیے واضح قانونی جواز پیش کرتا ہوں:
1🟥 پرامن احتجاج کے ذریعے سفیر کی واپسی کا مطالبہ کرنا
قانونی جواز:
· آئین پاکستان، آرٹیکل 16: "ہر شہری کو پرامن طریقے سے بغیر ہتھیاروں کے اجتماع کرنے کا حق حاصل ہوگا۔"
· آئین پاکستان، آرٹیکل 19: "ہر شہری کو تقریر اور اظہار کی آزادی حاصل ہوگی۔"
ثبوت:
یہ دونوں آرٹیکل شہریوں کو یہ حق دیتے ہیں کہ وہ کسی بھی مسئلے پر(چاہے وہ سفارتی ہو یا داخلی) پرامن طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔ سفیر کی واپسی کا مطالبہ درحقیقت اظہار رائے کی ایک شکل ہے۔
2.🟥مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ قانونی طور پر جائز ہونا
قانونی جواز:
· کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2022، سیکشن 3: "صارف کے انتخاب کا حق"
· آئین پاکستان، آرٹیکل 18: "تجارت، business یا profession کی آزادی"
ثبوت:
کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ صارفین کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ کسی بھی مصنوعات کو خریدنا چاہیں یا نہ چاہیں۔بائیکاٹ کا مطالبہ درحقیقت صارفین کے انتخاب کے حق کا استعمال ہے۔
3.🟥حساس مسائل پر عوامی ردعمل کا اظہار آئینی حق ہونا
قانونی جواز:
· آئین پاکستان، آرٹیکل 19-A: "معلومات کا حق"
· آئین پاکستان، آرٹیکل 19: "اظہار رائے کی آزادی"
ثبوت:
آرٹیکل 19-A شہریوں کو معلومات تک رسائی کا حق دیتا ہے،جبکہ آرٹیکل 19 انہیں ان معلومات پر اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق دیتا ہے۔ چاہے معاملہ کتنا ہی حساس کیوں نہ ہو۔
اہم قانونی حدود:
پاکستان پینل کوڈ، سیکشن 124-A:
"غداری کے قوانین" - یہ واضح کرتا ہے کہ اظہار رائے کی حدود قومی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ تک ہیں۔
خلاصہ:
حق قانونی بنیاد حدود
پرامن احتجاج آرٹیکل 16, 19 غیر مسلح، پرامن
بائیکاٹ کا مطالبہ کنزیومر ایکٹ 2022 تشدد یا جبر سے پاک
اظہار رائے آرٹیکل 19, 19-A غداری یا فساد پر نہ ہو
یہ تمام حقوق آئین پاکستان کی رو سے شہریوں کے بنیادی حقوق ہیں، بشرطیکہ وہ پرامن طریقے سے استعمال کیے جائیں اور قومی سلامتی کے خلاف نہ ہوں۔
.
🟪آپ بالکل درست کہہ رہے ہیں۔ یہ بنیادی حقوق صرف پاکستان تک محدود نہیں ہیں بلکہ بیشتر جمہوری ممالک کے آئین اور قوانین میں اس قسم کے تحفظات موجود ہیں۔ ذیل میں مختلف ممالک کے متعلقہ قوانین پیش ہیں:
🟥 امریکہ (United States)
پرامن احتجاج کا حق:
· پہلی ترمیم (First Amendment):
"کongress کوئی ایسا قانون نہیں بنائے گی جو مذہب کی آزادی، تقریر کی آزادی، پریس کی آزادی، یا پرامن اجتماع کی آزادی پر پابندی عائد کرے۔"
بائیکاٹ کا حق:
· NAACP v. Claiborne Hardware Co. (1982):
سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ پرامن بائیکاٹ سیاسی اظہار کی ایک protected شکل ہے۔
🟥روس (Russia)
پرامن اجتماع کا حق:
· روسی آئین، آرٹیکل 31:
"شہریوں کو پرامن طریقے سے، بغیر ہتھیاروں کے اجتماع کرنے کا حق حاصل ہے۔"
اظہار رائے کا حق:
· روسی آئین، آرٹیکل 29:
"ہر کسی کو فکر اور لفظ کی آزادی کی ضمانت دی جاتی ہے۔"
🟥بھارت (India)
پرامن احتجاج کا حق:
· بھارتی آئین، آرٹیکل 19(1)(b):
"تمام شہریوں کو پرامن طریقے سے بغیر ہتھیاروں کے جمع ہونے کا حق حاصل ہے۔"
بائیکاٹ کا حق:
· کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ, 2019:
صارفین کے انتخاب کے حقوق کا تحفظ۔
🟥برطانیہ (United Kingdom)
اجتماع کی آزادی:
· Human Rights Act 1998, آرٹیکل 11:
"ہر کسی کو پرامن اجتماع کی آزادی کا حق حاصل ہے۔"
اظہار رائے:
· Human Rights Act 1998, آرٹیکل 10:
"ہر کسی کو اظہار رائے کی آزادی کا حق حاصل ہے۔"
🟥کینیڈا (Canada)
بنیادی حقوق:
· کینیڈین چارٹر آف رائٹس اینڈ فریڈمز، سیکشن 2:
"conscience اور مذہب، فکر، عقیدہ، رائے، اور اظہار کی آزادی بشمول پریس اور دیگر ذرائع ابلاغ کی آزادی"
🟥فرانس (France)
اجتماع کی آزادی:
· فرانسیسی آئین، آرٹیکل 2:
"جمہوریہ کے اصول آزادی، مساوات، بھائی چارے ہیں"
ڈکلیریشن آف رائٹس آف مین:
· آرٹیکل 11:
"فکر اور رائے کی آزادی communication سب سے زیادہ قیمتی حقوق میں سے ایک ہے"
🟥جرمنی (Germany)
بنیادی حقوق:
· جرمن آئین، آرٹیکل 8:
"تمام جرمنوں کو بغیر پیشگی اطلاع یا اجازت کے پرامن طور پر اور بغیر ہتھیاروں کے جمع ہونے کا حق حاصل ہے۔"
🟥چین (China)
دستوری دفعات:
· چینی آئین، آرٹیکل 35:
"شہریوں کو تقریر، پریس، اجتماع، association، مظاہرے اور احتجاج کی آزادی حاصل ہے۔"
عملی اطلاق:
چین میں ان حقوق کا عملی اطلاق مختلف ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی معاہدے:
انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ:
· آرٹیکل 19: "ہر کسی کو رائے اور اظہار کی آزادی کا حق حاصل ہے"
· آرٹیکل 20: "ہر کسی کو پرامن اجتماع کی آزادی کا حق حاصل ہے"
بین الاقوامی شہری اور سیاسی حقوق کا معاہدہ:
· آرٹیکل 21: "پرامن اجتماع کا حق تسلیم کیا جاتا ہے"
نتیجہ: بیشتر جمہوری ممالک میں یہ بنیادی حقوق آئینی سطح پر محفوظ ہیں، تاہم ان کے عملی اطلاق میں ملکی حالات، سلامتی کے تقاضوں اور قومی مفادات کے تحت فرق ہو سکتا ہے۔
۔
🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥
🟪جی ہاں، مختلف ممالک کے شہریوں نے تاریخ میں کئی بار سفیروں کی واپسی کے مطالبات اور مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے پرامن احتجاج کیے ہیں۔ ذیل میں کچھ اہم واقعات کی تفصیل پیش ہے:
🟥امریکہ میں احتجاجات
1️⃣روس کے سفیر کے خلاف احتجاج (2016-2017)
· واقعہ: امریکی شہریوں نے روسی سفیر سرگئی Kislyak کی واپسی کا مطالبہ کیا
· سیاق و سباق: روس کے امریکی انتخابات میں مداخلت کے الزامات
· احتجاج: واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرے
· حوالہ: Washington Post
2️⃣چینی مصنوعات کا بائیکاٹ (2020)
· واقعہ: TikTok اور دیگر چینی ایپس کے خلاف مظاہرے
· سیاق و سباق: ڈیٹا سیکیورٹی اور ہانگ کانگ کے معاملات پر تنازع
· نتیجہ: TikTok پر پابندی کا مطالبہ
· حوالہ: Reuters
🟥بھارت میں احتجاجات
3️⃣چینی مصنوعات کا بائیکاٹ (2020)
· واقعہ: گلیوان ویلی جھڑپوں کے بعد وسیع پیمانے پر بائیکاٹ
· احتجاج: سوشل میڈیا مہم #BoycottChineseProducts
· اثر: چینی درآمدات میں 10-15% کمی
· حوالہ: BBC News
5️⃣ پاکستانی سفیر کے خلاف احتجاج (2019)
· واقعہ: پلوامہ حملے کے بعد پاکستانی سفیر کی واپسی کا مطالبہ
· احتجاج: دہلی میں مظاہرے
· حوالہ: Times of India
🟥پاکستان میں احتجاجات
5️⃣ امریکی سفیر کے خلاف احتجاج (2023)
· واقعہ: ڈونلڈ بلووم کی واپسی کا مطالبہ
· سیاق و سباق: عمران خان کی برطرفی پر امریکی مداخلت کے الزامات
· احتجاج: پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے مظاہرے
· حوالہ: Dawn News
6️⃣فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ (2020)
· واقعہ: صدر میکرون کے بیانات کے خلاف احتجاج
· احتجاج: سوشل میڈیا پر #BoycottFrenchProducts ٹرینڈ
· حوالہ: Al Jazeera
🟥روس میں احتجاجات
7️⃣امریکی سفیر کے خلاف احتجاج (2021)
· واقعہ: جان سلیوان کی واپسی کا مطالبہ
· سیاق و سباق: سفارتی تعلقات میں کشیدگی
· احتجاج: ماسکو میں مظاہرے
· حوالہ: Moscow Times
🟥برطانیہ میں احتجاجات
8️⃣اسرائیلی سفیر کے خلاف احتجاج (2021)
· واقعہ: غزہ تنازعے کے دوران اسرائیلی سفیر کی واپسی کا مطالبہ
· احتجاج: لندن میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ
· حوالہ: The Guardian
9️⃣ چینی مصنوعات کا بائیکاٹ (2019)
· واقعہ: ہانگ کانگ کے احتجاجات کے بعد چینی مصنوعات کے خلاف مہم
· احتجاج: سوشل میڈیا پر #BoycottChina
· حوالہ: BBC News
🟥کینیڈا میں احتجاجات
🔟 سعودی سفیر کے خلاف احتجاج (2018)
· واقعہ: Jamal Khashoggi کیس کے بعد سعودی سفیر کی واپسی کا مطالبہ
· احتجاج: اوٹاوا میں مظاہرے
· حوالہ: CBC News
🟥آسٹریلیا میں احتجاجات
1️⃣1️⃣چینی مصنوعات کا بائیکاٹ (2020)
· واقعہ: چین کے آسٹریلیا پر اقتصادی پابندیوں کے جواب میں
· احتجاج: #BoycottChineseGoods مہم
· حوالہ: ABC News
🟥ترکی میں احتجاجات
12🔵 امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ (2018)
· واقعہ: یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف
· احتجاج: #BoycottUSA ٹرینڈ
· حوالہ: Reuters
🟥جنوبی افریقہ میں احتجاجات
13🔵. اسرائیلی سفیر کے خلاف احتجاج (2024)
· واقعہ: غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی سفیر کی واپسی کا مطالبہ
· احتجاج: کیپ ٹاؤن اور جوہانسبرگ میں مظاہرے
· حوالہ: Al Jazeera
احتجاجات کے مشترکہ نقاط:
1. پرامن طریقے: زیادہ تر احتجاج پرامن طریقے سے ہوئے
2. سوشل میڈیا کا کردار: ہیش ٹیگ اور آن لائن مہمات
3. عوامی دباؤ: حکومتوں پر پالیسی تبدیل کرنے کا دباؤ
4. بین الاقوامی تعلقات: سفارتی تعلقات پر اثر
نتائج:
· کچھ معاملات میں احتجاجات کامیاب رہے
· مصنوعات کے بائیکاٹ کا معاشی اثر ہوا
· سفیروں کی واپسی کے چند ہی موارد میں عملی اقدام ہوا
یہ واقعات ثابت کرتے ہیں کہ شہری اپنے بنیادی حقوق استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی مسائل پر اپنی آواز اٹھا سکتے ہیں۔
🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥
🟦دوسری بات کے ثبوت۔۔۔۔یہ لیجیے ثبوت کہ پیپلز پارٹی تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے پرتشدد احتجاج جلسے جلوس کیے لیکن اس کے باوجود اسے دہشت گرد قرار نہ دیا گیا اور یہ عمل قانون کے تحت لایا گیا وہ قانون اور ان پارٹیوں کے پرتشدد احتجاج کی تفصیل میں نے اے ائی سے پوچھی جو کہ اس نے یہ دی
۔
🚨 *#ضروری نوٹ*
یاد رکھیے کہ دنیاوی سائنسی معلومات میں اے ائی کو بطور معاون استعمال کر سکتے ہیں لیکن علاج اور دینی معلومات کے معاملے میں اس پر ہرگز بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اے ائی نیٹ کی دنیا سے مواد اٹھا کر اپ کو جواب دیتا ہے اور نیٹ میں موضوع منگھڑت روایات بھی ہیں اور جعلی حوالے بھی ہیں اور باطلوں کے فتوے بھی ہیں اور باطل لوگوں نے جو قران و حدیث کی باطل مردود تشریح کی ہے وہ بھی موجود ہیں تو اے ائی ان سب سے مواد لے کر فراہم کرتا ہے جو کہ انسان کو باطل گمراہ کفر تک لے جا سکتا ہے لیھذا علاج اور دینی معاملات میں اے ائی کی معلومات پر ہرگز بھروسہ نہ کیجیے بلکہ معتبر باشعور محقق وسیع علم والے علماء سے تصدیق تحقیق جواب مدد حاصل کیجئے
۔
🟦اے ائی نے تفصیل و دلائل و ثبوت یہ دییے۔۔۔👇
جی ضرور، میں پاکستان میں سیاسی احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصان کے حوالے سے آپ کی درخواست کے مطابق کچھ تفصیلات پیش کرتا ہوں۔
1️⃣1. پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے احتجاج (مئی 2023)
واقعہ: سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد احتجاجات۔
سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصانات:
· کل ہلاکتیں: پولیس کے 2 اہلکار شہید (لاہور اور راولپنڈی میں)
· زخمی: 50+ پولیس اہلکار زخمی (پتھراؤ، آتش گیر مواد کے استعمال سے)
· شہید اہلکار کے نام:
· Head Constable Khurram (لاہور)
· Constable Kamal (راولپنڈی)
تفصیلات:
9 مئی 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد PTI کارکنان نے ملک بھر میں پرتشدد احتجاج کیا۔لاہور میں CCPO office کے سامنے ہونے والے احتجاج میں ہیڈ کانسٹیبل خرم شدید زخمی ہوئے اور بعد میں شہید ہو گئے۔ راولپنڈی میں کانسٹیبل کمال پر احتجاجیوں نے پتھراؤ کیا جس سے ان کی موت واقع ہو گئی۔
حوالہ جات:
· ڈان نیوز: "Two policemen killed in PTI protests across Pakistan" (10 مئی 2023)
· The News: "Violent protests claim lives of police personnel" (11 مئی 2023)
2️⃣2. پیپلز پارٹی کا احتجاج (دسمبر 2007)
واقعہ: بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد سندھ بھر میں ہونے والے ہنگامے۔
سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصانات:
· کل ہلاکتیں: 5 پولیس اہلکار شہید
· زخمی: 80+ سیکیورٹی اہلکار زخمی
· شہید اہلکار: کراچی، حیدرآباد اور سکھر میں تعینات پولیس اہلکار
تفصیلات:
بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد سندھ بھر میں ہونے والے ہنگاموں میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔کراچی میں احتجاجیوں نے 3 پولیس اہلکاروں کو آگ لگا دی جبکہ حیدرآباد میں 2 پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رینجرز کے 15 اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
حوالہ جات:
· ڈان: "5 policemen killed in violence across Sindh" (28 دسمبر 2007)
· BBC Urdu: "Sindh mein tashadud, 5 police shuhada" (29 دسمبر 2007)
3️⃣3. متحدہ قومی موومنٹ (MQM) کے احتجاج (مئی 2008)
واقعہ: MQM کے کال پر کراچی میں ہونے والے پرتشدد احتجاج۔
سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصانات:
· کل ہلاکتیں: 1 رینجر اہلکار شہید
· زخمی: 12 پولیس اور رینجرز اہلکار زخمی
· شہید اہلکار: رینجر کانسٹیبل محمد اقبال
تفصیلات:
12 مئی 2008 کو MQM کے ہڑتال کے call پر کراچی کے لیاقت آباد علاقے میں ہونے والے پرتشدد احتجاج میں رینجر کانسٹیبل محمد اقبال کو گولی مار دی گئی۔احتجاجیوں نے پولیس اور رینجرز کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور متعدد اہلکاروں کو زخمی کیا۔
حوالہ جات:
· ڈان: "Ranger killed, 12 security personnel injured in Karachi violence" (13 مئی 2008)
· Geo News: "Ranger shaheed in MQM protest" (13 مئی 2008)
🧐مشاہدات:
1. سیاسی احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز کے شہید ہونے کے واقعات نسبتاً کم ہیں
2. زیادہ تر اموات تشدد کے پھوٹ پڑنے یا احتجاج کے غیر متوقع طور پر پرتشدد ہو جانے کے نتیجے میں ہوتی ہیں
3. تمام سیاسی جماعتیں اپنے احتجاجوں کو پرامن قرار دیتی ہیں اور تشدد کی مذمت کرتی ہیں
۔
👈4️⃣صورت 1 (فساد): ایک سیاسی ریلی کے دوران چند گرم مزاج کارکن پولیس پر پتھر مارتے ہیں اور چند گاڑیاں جلتی ہیں۔
· لاگو قانون: PPC دفعہ 147, 148, 427
· نتیجہ: یہ دہشت گردی نہیں ہے۔
· صورت 2 (دہشت گردی): ایک تنظیم باقاعدہ طور پر بمباری کی مہم چلاتی ہے تاکہ عوام میں دہشت پھیلے اور حکومت کو ڈرا کر کوئی فیصلہ لیا جائے۔
· لاگو قانون: ATA دفعہ 6
· نتیجہ: یہ دہشت گردی ہے۔
نتیجہ:
آپ کا سوال بالکل درست تھا۔ پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی وہ شقیں (جیسے 147, 148, 149, 427) ہی وہ ایگزیکٹ قوانین ہیں جو سیاسی احتجاج کے دوران ہونے والی توڑ پھوڑ اور تشدد کو جرم تو قرار دیتی ہیں، مگر اسے "دہشت گردی" کی سخت اور مخصوص کیٹیگری میں نہیں ڈالتے۔
👈یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی، یا ایم کیو ایم کے واقعات پر عام طور پر اے ٹی اے کے بجائے پینل کوڈ کے تحت ہی مقدمات درج ہوتے ہیں۔
.
🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥
🟦 *#قران و حدیث سے دلائل*
1️⃣القران:
وَ جَزٰٓؤُا سَیِّئَۃٍ سَیِّئَۃٌ مِّثۡلُہَا ۚ فَمَنۡ عَفَا وَ اَصۡلَحَ فَاَجۡرُہٗ عَلَی اللّٰہِ ؕ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۴۰﴾وَ لَمَنِ انۡتَصَرَ بَعۡدَ ظُلۡمِہٖ فَاُولٰٓئِکَ مَا عَلَیۡہِمۡ مِّنۡ سَبِیۡلٍ ﴿ؕ۴۱﴾اِنَّمَا السَّبِیۡلُ عَلَی الَّذِیۡنَ
یَظۡلِمُوۡنَ النَّاسَ
جو تم پر ظلم کرے یا نامناسب یا ناحق کرے تو اس کے بدلے میں تم اتنا ہی بدلہ لے سکتے ہو لیکن اگر کوئی معاف کر دے اور صلح کر لے تو اس کا بہت بڑا اجر اللہ دے گا اور اللہ تعالی ظلم کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، مگر جس پر ظلم ہوا اس نے بدلہ لیا تو ان پر کوئی مواخذہ نہیں ہے، مواخذہ تو ان پر ہے، اصل مجرم تو وہ ہے جنہوں نے ابتدا کرتے ہوئے لوگوں پر ظلم کیا
سورہ شوری ایت40٫41٫42
۔
ایت مبارکہ میں واضح ہے کہ ظلم کیا جائے تشدد کیا جائے برا کہا جائے مذمت کی جائے تو اس کے بدلے میں اس ظالم برائی کرنے والے سے بدلے کے طور پر کچھ کیا جائے تو یہ برحق ہے اس صورت میں نفرتوں ظلم و فساد دہشت گردی وغیرہ کا اصل مجرم وہ ہے جس نے ابتدا کی، اس ابتدا کرنے والے ہی کو دہشت گرد قرار دیا جائے مجرم قرار دیا جائے اور نفرت پھیلانے والا قرار دیا جائے اور اسے قرار واقعی سزا دی جائے یا معافی منگوائی جائے یا معافی دلوائی جائے اور اس طرح ایک دوسرے کے ساتھ صلح صفائی کے ساتھ رہا جائے
.
2️⃣القران:
لَا تَظۡلِمُوۡنَ وَ لَا تُظۡلَمُوۡنَ
تم ظلم نہ کرو گے اور تم پر کوئی ظلم نہ کیا جائے گا
سورہ بقرہ ایت279
واضح ہوتا ہے کہ اگر تم ظلم کرو گے ، ظلم و تشدد کرو گے، دہشت گردی کرو گے تو اس کے انجام میں دوسرا فریق بھی کچھ سختی کا مظاہرہ کرے گا اور بدلہ لے گا۔۔لہذا ظلم کی ابتداء ہی نہ کرو ورنہ تم ظلم کی ابتداء کرنے والے ہی اصل مجرم و ظالم و دہشگرد کہلاو گے
۔
3️⃣القران
فَمَنِ اعۡتَدٰی عَلَیۡکُمۡ فَاعۡتَدُوۡا عَلَیۡہِ بِمِثۡلِ مَا اعۡتَدٰی عَلَیۡکُمۡ
تم پر جو کوئی ظلم و ستم کرے ناحق کرے تو تم اس سے اتنا اپنا بدلہ لے سکتے ہو جتنا تم پر ظلم و ستم کیا گیا
سورہ بقرہ ایت194
اس ایت مبارکہ میں بھی واضح ہے کہ جس پر ظلم و ستم کیا جائے تشدد کیا جائے تو وہ چپ بیٹھ جائے سہتا رہے اگرچہ اس کی فضیلت ہے مگر چپ نہ بیٹھنا اور اینٹ کا جواب اینٹ سے دینا جائز اور درست ہے پتھر کا جواب اینٹ سے دینا جائز اور درست ہے بلکہ کبھی کبھار ظلم و تشدد کو روکنے کے لیے سخت اقدام اٹھانا ہی بہتر ہوتا ہے
۔
4️⃣القران
اِنۡ عَاقَبۡتُمۡ فَعَاقِبُوۡا بِمِثۡلِ مَا عُوۡقِبۡتُمۡ بِہٖ ؕ وَ لَئِنۡ صَبَرۡتُمۡ لَہُوَ خَیۡرٌ لِّلصّٰبِرِیۡنَ
اور اگر تمہیں کوئی تکلیف و اذیت ظلم و تشدد کیا جائے تو تم اس مثل اپنا بدلہ لے سکتے ہو لیکن اگر تم صبر کرو تو وہ صبر کرنے والوں کے لیے بہتر ہے
سورہ النحل ایت126
بے شک اکثر طور پر صبر کرنا بہتر ہوتا ہے لیکن یہ بھی ایت مبارکہ سے ثابت ہے کہ اگر صبر نہ کیا جائے اور اینٹ کا جواب اینٹ سے دیا جائے ، ظلم کا جواب سختی سے دیا جائے تو یہ جرم نہیں جائز ہے۔۔ بدلہ لینے والا بھی بظاہر کچھ ناگوار کرتا ہے تشدد کرتا ہے مگر وہ حقیقتا تشدد نہیں بلکہ بچاو بدلہ ہے، اصل مجرم اصل ظالم تو وہ ہے جس نے ابتدا کی۔۔۔!!
۔
5️⃣القرآن:
وَ لَکُمۡ فِی الۡقِصَاصِ حَیٰوۃٌ یّٰۤاُولِی الۡاَلۡبَابِ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ
اور بدلہ لینے میں ، قصاص لینے میں زندگی ہے اے غور و فکر کرنے والو۔۔۔تاکہ تم متقی پرہیزگار بن جاؤ
سورہ بقرہ ایت179
جیسا کہ اوپر ایت مبارکہ میں تھا کہ بعض اوقات صبر سے کام لینا ہی بہتری ہوتی ہے اور اس ایت سے یہ ثابت ہوا کہ کبھی کبھار بدلہ لینے قصاص لینے میں یہ بہتری ہوتی ہے تاکہ کسی کی نوابی ٹوٹے ، کسی کا تکبر ٹوٹے اور کوئی اپنے اپ کو طاقتور نہ سمجھتا پھرے، اس قسم کے دیگر فوائد کے لیے بدلہ لینا ، قصاص لینا بعض اوقات بہتر ہوتا ہے۔۔۔!!
۔
🟦 *#مکروہ چہرہ*
القران:
وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یُّعۡجِبُکَ قَوۡلُہٗ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ یُشۡہِدُ اللّٰہَ عَلٰی مَا فِیۡ قَلۡبِہٖ ۙ وَ ہُوَ اَلَدُّ الۡخِصَامِ()اِذَا تَوَلّٰی سَعٰی فِی الۡاَرۡضِ لِیُفۡسِدَ فِیۡہَا وَ یُہۡلِکَ الۡحَرۡثَ وَ النَّسۡلَ
اور کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ جن کی باتیں دنیاوی زندگی میں اپ کو اچھی لگتی ہیں اور وہ قسم اٹھاتا ہے کہ اس کے دل میں بھی یہی ہے حالانکہ وہ حقیقت میں بہت جھگڑالو ہوتا ہے ، جب وہ دوسری طرف رخ کرتا ہے تو زمین میں فساد کرنے کی کوشش کرتا پھرتا ہے اور زراعت اور انسانوں کو تباہ کرنے کی کوشش کرتا پھرتا ہے
سورہ بقرہ ایت204٫205
اس ایت مبارکہ سے میڈیا اور حکمرانوں کا وہ مکروہ چہرہ واضح ہوتا ہے کہ وہ بظاہر تو بڑی اچھی باتیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم مذہبی تنظیموں کے خلاف نہیں اور ہم تو بڑے حق والے ہیں انصاف والے ہیں اور ہم تو بڑے دل والے ہیں صبر کرنے والے ہیں، وہ مظلوم کے چھوٹے سے تشدد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں لیکن مظلوم پر جو بہت بڑا ظلم ہوا وہ نہیں دکھاتے۔۔۔ ان کا دوسرا رخ دوسرا ہوتا ہے کہ وہ حیلے بہانوں سے فتنہ فساد کی کوشش کرتا پھرتا ہے اور لوگوں کو تباہ کرتا پھرتا ہے اور معیشت کو تباہ کرتا پھرتا ہے اور ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جانے کی کوشش کرتا پھرتا ہے، اسلام کی سربلندی نہ ہونے پائے اس کے لیے کوشش کرتا پھرتا ہے کیونکہ ظلم و انصافی کا ساتھ دینے میں ملک و قوم کی تباہی ہے، داخلی انتشار پھیلتا جائے گا، قانون سے اعتماد اٹھتا جائے گا جو کہ ملک و قوم کی تباہی ہے ، معیشت کی تباہی ہے، ہر قسم کی تباہی ہے۔۔۔۔!!
۔
🟦 *#ظلم کے نقصانات*
القران
وَ مَا لِلظّٰلِمِیۡنَ مِنۡ اَنۡصَارٍ۔۔۔۔ترجمہ: اور ظالموں کا حقیقی طور پر کوئی مددگار نہیں
سورہ بقرہ ایت270
طاقت کے بل بوتے پر کچھ لوگ اپ کے بظاہر مددگار ہوں گے مگر یاد رکھنا جب تمہاری طاقت کمزور ہو جائے گی تو تمہیں یاد ائے گا کہ ہاسپٹل لے جانے کے لیے بھی تمہیں کوئی نہیں ہوگا اور کھانا کھلانے کے لیے بھی تمہیں کوئی نہیں ہوگا، تمہاری لاش وصول کرنے کے لیے کوئی نہیں ائے گا۔۔۔یہ اقتدار کا نشہ پانچ منٹ کا ہے اس کے بعد جو تم تنہائی بےسکونی کا شکار ہو جاؤ گے اور تمہارا کوئی تعریف کرنے والا نہ ہوگا اور تمہارا کوئی مددگار ساتھی حقیقی سچا سہارا نہ ہوگا۔۔۔لوگوں کی بد دعائیں دلی طور پر جو تمہیں ملیں گی اور دلی طور پر جو لوگ تم سے نفرت کرتے ہوں گے کیا تم پھر بھی ظلم کے نشے میں رہنا پسند کرو گے۔۔۔؟؟ رک جاؤ ظلم ستم سے ، توبہ تائب ہو جاؤ اور ابھی سے لے کر وفات کے بعد نسلوں تک یاد رکھے جاؤ گے، مدد کیے جاؤ گے
۔
القرآن:
لَا یُفۡلِحُ الظّٰلِمُوۡنَ... ترجمہ: ظالم لوگ فلاح نہیں پاتے
سورہ انعام ایت21
ظلم و ستم میں کوئی فلاح و بہبود نہیں۔۔۔۔نہ تو معاشرتی طور پر کوئی فلاح و بہبود بھلائی ہے اور نہ ہی انفرادی طور پر کوئی بھلائی ہے،
👈ارے ظالم تمہیں تو نیند بھی چین سکون کی نہیں ائے گی تمہیں ڈر ہوگا کہ کب کون حملہ کر دے، کب کون بدلہ لے لے،
👈 ارے ظالم تمہیں تو چین سکون کا کھانا نصیب نہیں ہوگا کہ نہ جانے کون زہر ملا دے،
👈ارے ظالم تمہیں تو پیار و محبت کی مٹھاس نہیں ملے گی کہ تم سمجھ ہی نہ پاؤ گے کہ سامنے والا تم سے ڈر کر جعلی بناوٹی مفاد پرستانہ ناٹکی پیار کر رہا ہے یا پھر حقیقی پیار کر رہا ہے۔۔۔؟؟
👈ارے ظالم تمہاری زندگی میں کوئی سکون کوئی دماغی فلاح و بہبود نہ ہوگی، کب کیا ہو جائے تڑپتے رہو گے۔۔۔
۔
✅وقت ہے ظلم و ستم سے رک جاؤ اور توبہ تائب ہو کر دلوں پر حکمرانی کرنے والے بن جاؤ۔۔۔۔تب اگر تمہیں شہید بھی کر دیا جائے تو شہادت میں بھی بڑا لطف آئے گا، اور تمہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔۔۔چند منٹ کی مردہ زندگی چاہیے یا ہمیشہ کی حقیقی زندگانی و حکمرانی چاہیے، فیصلہ تمہارے ہاتھ میں ہے۔۔۔۔!!
۔
🟦 *#احادیث مبارکہ سے دلائل*
الحدیث:
إِنَّمَا أَهْلَكَ الَّذِينَ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمُ الشَّرِيفُ تَرَكُوهُ، وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمُ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ
پہلے کے لوگوں کو اس چیز نے ہلاک کیا کہ جب کوئی بڑا طاقتور چوری کرتا تو اس کو چھوڑ دیتے اور جب کمزور چوری کرتا تو اس پر سزا لاگو کر دیتے ہیں
بخاری حدیث3475
یہ تمہاری ہلاکت ہی ہوگی کہ بڑی بڑی طاقتور تنظیموں کے ظلم و تشدد کہ باوجود دہشت گردی کا ٹھپا ان پر نہیں لگاتے ہو لیکن بظاہر سیاسی طور پر سیٹیں نہ لینے والی تحریک پر فورا دہشت گردی کا ٹھپہ لگا دیتے ہو ، ظالموں ہوش کرو یہ انصاف نہیں بلکہ ہلاکت کا باعث ہے۔۔۔
یہ حدیث پاک ہم اقتدار میں نہ ہونے والے عوام کو حوصلہ دیتی ہے کہ اگر تم طاقت میں نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ تم طاقتوروں کو چھوڑ دو بلکہ طاقت کے نشے میں ا کر ظلم و ستم کرنے والوں کے خلاف نکلو، انہیں سبق سکھاؤ ورنہ تم مزید ہلاک در ہلاک ہو سکتے ہو
لہذا طاقتوروں نے جب ظلم و ستم لبیق پر شروع کر دیا تو اس حدیث سے ثابت ہوا کہ لبیق نے اس کا جواب دے کر اچھا کیا، لبیق کو دہشت گرد نہیں کہا جا سکتا بلکہ بدلہ لینے والا کہا جائے گا اور وہ بھی اس لیے تاکہ طاقتوروں کے ہوش ٹھکانے ائیں، اور ملک ترقی کرے اور طاقت کے نشے میں ظلم و ستم کرنے والوں کو عوام و خواص و منصفین و دنیا پہچان لے
۔
الحدیث:
الْمُسْتَبَّانِ مَا قَالَا فَعَلَى الْبَادِئِ، مَا لَمْ يَعْتَدِ الْمَظْلُومُ
ایک دوسرے کو برا کہنے والے مذمت کرنے والے جو کچھ کہیں گے تو اس سب کا وبال اس پر ہوگا جو ابتدا کرے گا بشرط کے مظلوم حد سے نہ بڑھے
مسلم حدیث2587 ترمذی حدیث1981نحوہ
یہ حدیث پاک بھی واضح دلیل ہے کہ اگر تمہیں کوئی دہشت گرد کہتا ہے ، برا کہتا ہے اور تم پر ظلم و ستم کرتا ہے تو تم اس کے بدلے میں کچھ کہو گے کچھ کرو گے تو اگرچہ وہ بظاہر برا ہو گا لیکن حقیقت میں اس کا وبال بھی اس کے سر جائے گا جس نے ابتدا کی
لہذا لبیق نے کوئی دہشت گردی نہیں کی بلکہ اسے بھڑکایا گیا اور اس پر ظلم کیا گیا جس کے جواب میں کچھ احباب اشتعال میں اگئے اور انہوں نے جوابی کاروائی کی تو اگرچہ بعض اوقات صبر کرنا بہتر ہوتا ہے لیکن ہر دفعہ ظلم ہر دفعہ ظلم اخر کب تک سہتے رہیں،اس لیے ہو سکتا ہے بعض نوجوان خون صبر کی اخری حد کو پہنچ کر بھڑک اٹھے ہوں اور ظالموں پر تھوڑا سا تشدد کر دیا ہو تو ان نوجوان خون کو معافی دینا لازم ہے اور انہیں سمجھانا لازم ہے کہ ائندہ مزید صبر کرو اور اصل مجرم اکسانے والوں کو قرار دیا جائے ان لوگوں کو مجرم قرار دیا جائے کہ جنہوں نے ظلم و ستم کی ابتدا کی۔۔۔!!
۔
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
New whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574
