Labels

کیا ہم اج تک غلط نماز پڑھتے رہے۔۔۔؟؟ چند اہم باتیں۔۔۔کیا رب اجعلنی نماز کی دعا نہیں۔۔؟؟

 


*#چند انتہائی اہم ترین باتیں، پلیز وقت نکال کر ایک دفعہ پوری تحریر توجہ سے ضرور پڑھیے، سیو کر کے شیئر کر کے محفوظ بنا لیجئے اور پھر جب وقت ملے توجہ سے ساری تحریر پڑھیے،خاص کر دوسری بات کہ عنوان سے جو لکھا ہےاسےضرور پڑھیے، #کیا_رب_اجعلنی_نماز_کی_دعا_نہیں؟ کیا اج تک ہم نماز غلط نماز پڑھتے رہے۔۔؟؟ بھرپور کوشش کیجئے کہ دیگر لمبی تحریریں کتابیں بھی پڑھا کریں۔۔۔۔!!*

سوال:

ویڈیو بڑی وائرل ہے کیونکہ مجھے ایسے پتہ چلا کہ یہ وائرل ہے کہ ایک دو نہیں کئی احباب نے اس ویڈیو کو بھیج کر سوال کیا کہ کیا یہ مولوی درست کہہ رہا ہے۔۔۔۔؟؟ ایک عالم صاحب نے بھی فرمایا کہ میں درس و تدریس میں مصروف ہوں اپ اس ویڈیو کا جواب لکھیں۔۔۔ایک صاحب نے فرمایا کہ میرے چھ واٹس ایپ گروپ ہیں اس میں کسی اہلحدیث غیر مقلد نے یہ ویڈیو ثبوت کے طور پر دی ہے اور کہا ہے کہ تم بریلویوں کی، دیوبندیوں کی سب کی نماز نہیں ہوتی کیونکہ تم وہ چیز پڑھتے ہو کہ جو نماز کی دعا ہے ہی نہیں۔۔۔جو چیز نماز کی نہیں اسے نماز میں پڑھ کر نماز کو خراب کر دیتے ہو۔۔۔۔۔!!

۔

ویڈیو میں ایک مولانا صاحب فرما رہے ہیں کہ رب اجعلنی نماز کی دعا ہے ہی نہیں، تمام علماء کو چیلنج ہے۔۔۔پوڈ کاسٹر  پوچھتا ہے کہ مولانا صاحب اپ کیمرے کے سامنے

 ان دی ریکارڈ بات کر رہے ہیں ۔۔۔۔مولانا صاحب اپنی بات پر مزید پختگی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بھائی ہم نے بھی بچپن میں یہی دعا سنی سیکھی مگر جب دین سیکھا تو پتہ چلا یہ دعا تو نماز کی ہے ہی نہیں۔۔۔پھر مولوی صاحب بخاری مسلم کی حدیث پڑھ کر بتاتا ہے کہ یہ دیکھو یہ ہیں نماز کی دعائیں۔۔!!

.

علمی تحقیقی اصلاحی سیاسی تحریرات کے لیے اس فیسبک پیج کو فالوو کیجیے،پیج میں سرچ کیجیے،ان شاء اللہ بہت مواد ملے گا...اور اس بلاگ پے بھی کافی مواد اپلوڈ کردیا ہے...لنک یہ ہے:

https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1

https://www.facebook.com/profile.php?id=100022390216317&mibextid=ZbWKwL

۔

*#تحقیق و جواب۔۔۔۔۔۔!!*

پہلی بات:

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پرفتن دور کے بارے میں بہت پہلے ہی اللہ کے عطا کردہ علم غیب سے ہمیں علم غیب کی خبر بتائی تھی کہ ایسا پرفتن دور ائے گا کہ

گمراہ کن علماء ۔۔۔برے علماء ۔۔۔جاہل علماء۔۔۔کم علم غیر معتبر علماء۔۔۔نام نہاد علماء 

کم علمی یا علم کے ذریعے سے لوگوں کو گمراہ کریں گے۔۔۔یہ واقعی سچ ثابت ہوتا ہوا ہم اپنی انکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔۔۔ہم دیکھتے ہیں کہ دو چار احادیث کسی نے یاد کر لیں پڑھ لیں تو محقق بن بیٹھتا ہے ،بہت بڑا عالم واعظ، مناظر اسلام بن بیٹھتا ہے اور پھر سوشل میڈیا یوٹیوب پر عوام کی بھرمار موجود ہے تو پھر یہ بھیڑیے ، یہ علماء کے روپ میں جعلی علماء بھیڑیے قران و احادیث پڑھ کر ، بخاری مسلم کے حوالے دے دے کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہوتے ہیں 

۔

*یہ مولوی صاحب بھی کچھ اسی طرح ہی کر رہے ہیں کہ بخاری مسلم کی حدیث پڑھ کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔۔۔۔جب اپ بخاری مسلم سے میرے دیے گئے میرے حوالہ جات پڑھیں گے تو اپ کو سمجھ لگے گی کہ واقعی میں سچ کہہ رہا ہوں*

۔

کاش حکومت اسلامیہ پاکستان ایسے نام نہاد گمراہ کن علماء میں سے چند کو ٹی وی پر لائیو علمائے برحق اہل سنت وسیع والے کے سامنے بٹھا کر ان جعلی علماء کا رد کرائیں قران و حدیث سے دلائل دے کر ان کی گمراہی کو واضح کرے اور پھر جب عوام پر واضح ہو جائے کہ یہ گمراہ کن ہیں، یہ جھوٹے ہیں، یہ جعلی عالم ہیں اور لوگ پہچان جائیں کہ کہ معتبر وسیع علم والے تحقیق تطبیق والے بارک بین علماء اہل سنت ہی برحق ہیں 

تب

عدلیہ حکومت فیصلہ سنائے کہ ان گمراہ کن جعلی علماء کو لائیو کوڑے مارے جائیں اور پھر پردے میں رہ کر ان کی تشریف پر وہ چھتر مارے جائیں کہ ان کا دماغ ٹھکانے لگ جائے تاکہ دوسروں کے لیے کم سے کم نصیحت بن جائیں۔۔۔ عبرت کا نشان بن جائیں۔۔۔لوگوں کے لیے ہدایت کا سامان بن جائیں

۔

خیر تمام احباب تمام لوگوں سے دست بستہ عرض ہے کہ علماء برحق سے جڑے رہیے، ان کا دامن تھامے رہیے، ان سے با ادب ہو کر سوال کیجئے، تحقیق پوچھیے ،انہیں وقت دیجئے اور ان کو ضروریات زندگی سے بے پرواہ کر دیجئے یعنی مالی تعاون دیجئے تاکہ وہ معاشی و دیگر ضروریات زندگی سے بے پرواہ ہو کر علم و تحقیق و مطالعہ کو وقت دے کر دلائل جمع کر کے اپ کے سامنے رکھیں، لوگوں کی اصلاح کریں۔۔۔بہرحال علماء برحق اہلسنت کا دامن تھامیے اور انہی کی طرف مسائل کو بھیجیے انہی کی پیروی کیجئے انہی کی بتائی ہوئی تحقیق و دلائل پر بھروسہ کیجئے۔۔۔ یہ ایت میں بھی حکم ہے 

۔

القرآن:

لَوۡ رَدُّوۡہُ  اِلَی الرَّسُوۡلِ وَ اِلٰۤی اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡہُمۡ لَعَلِمَہُ الَّذِیۡنَ یَسۡتَنۡۢبِطُوۡنَہٗ

اگر معاملات و مسائل کو لوٹا دیتے رسول کی طرف اور اولی الامر کی طرف تو اہل استنباط(اہلِ تحقیق،باشعور،باریک دان،سمجھدار علماء صوفیاء)ضرور جان لیتے

(سورہ نساء آیت83)

 آیت مبارکہ میں واضح حکم دیا جارہا ہے کہ اہل استنباط معتبر وسیع علم والے باریک بین علماء اہلسنت کی طرف کی طرف معاملات کو لوٹایا جائے اور انکی تحقیق تشریح ترجمہ اور مدلل مستنبط رائے و سوچ و حکم کی تقلید و پیروی کی جائے.....!!

۔

الحدیث:

فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا

جاہل و کم علم(اپنی من مانی، اپنی خواہشات کے مطابق یا کسی کی ایجنٹی یا کم علمی کی بنیاد پر یا غلط قیاس کی بنیاد پر) فتویٰ دیں گے تو وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے( لہذا ایسوں سے بچو، ایسوں کی نہ سنو نہ مانو بلکہ معتبر علماء سے تحقیق تصدیق کراؤ)

(بخاری حدیث100)

.

إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اپنی امت پر ان لوگوں کا خوف ہے کہ جو گمراہ کن ائمہ(خطیب یوٹیوبر سوشلی اور جعلی محقق، جعلی عالم مفتی، واعظ بظاہر علم بیان کرنے والے) ہوں گے

(ترمذی حدیث2229)

.

گمراہ کن ائمہ اس طرح ہوں گے کہ کم علمی یا ایجنٹی یا عیاشی لالچ وغیرہ کی بنیاد پر غلط جواب دیں گے، قران مجید کی تمام ایات کی تفاسیر اس کو مد نظر نہ ہوں گی اور اکثر احادیث کا علم نہ ہوگا یا اکثر احادیث کا صحیح فہم نہ ہوگا اور اقوال صحابہ کرام کا علم نہ ہوگا... عربی علوم لغت معنی صرف نحو بدیع بیان حقیقت مجاز وغیرہ علوم و فنون اسے نہ ہوں گے اور وہ ان تمام کے بغیر مسائل نکال کر بتاتا پھرے گا۔۔۔ ایت و احادیث کی غلط تاویل و تفسیر و تشریح کرتا پھرے گا۔۔۔ پھیلاتا پھرے گا اور گمراہ ہوگا اور گمراہ کرتا پھرے گا

.

*#آیات پاک و حدیث پاک کی تنسیخ تخصیص توضیح تفسیر و تشریح دوسری ایات و احادیث وغیرہ سے ہوتی ہے جس پر کئ دلائل و حوالہ جات ہیں ہم اختصار کے پیش نظر فقط ایک حدیث پاک پیش کر رہے ہیں*

الحدیث:

كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ينسخ حديثه بعضه بعضا، كما ينسخ القرآن بعضه بعضا ".

‏‏‏‏ ترجمہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کو دوسری  حدیث منسوخ و مخصوص(و تشریح) کر دیتی ہے۔ جیسے قرآن کی ایک آیت دوسری آیت سے منسوخ و مخصوص(و تفسیر) ہو جاتی ہے

(مسلم حدیث777)

لیھذا یہ اصول یاد رہے کہ بعض آیات و احادیث کی تشریح تنسیخ تخصیص دیگر آیات و احادیث سے ہوتی ہے....عام آدمی کے لیے اسی لیے سچے سنی علماء کرام و مفتیان عظام کی پیروی و تقلید لازم ہے کہ عام ادمی کو یا کم علم کو ساری یا اکثر احادیث و تفاسیر معلوم و یاد نہیں ہوتیں،مدنظر نہیں ہوتیں تو وہ کیسے جان سکتا ہے کہ جو ایت یا حدیث وہ پڑھ رہا ہے وہ کہیں منسوخ یا مخصوص تو نہیں.....؟؟ یااسکی تفسیر و شرح کسی دوسری آیت و حدیث سےتو نہیں.....؟ اسی لیے سیدنا سفیان بن عیینہ فرماتے ہیں

الحديث مَضِلَّة إلا للفقهاء

ترجمہ:

حدیث(اسی طرح آیت عام آدمی کےلیے)گمراہی کا سبب بن سکتی ہے سوائے فقہاء کے

(الجامع لابن أبي زيد القيرواني ص 118)

تو آیت و حدیث پڑھتے ہوءے معتبر اہلسنت عالم کی تفسیر و تشریح مدنظر ہو تقلید ہو یہ لازم ہے ورنہ اپنے سے نکات و مسائل نکالنا گمراہی بلکہ کفر تک لے جاسکتا ہے....وہ عالم وہ مجتہد و فقیہ نکات و مسائل نکال سکتا ہے جو بلاتصب وسیع الظرف ہوکر اکثر تفاسیر و احادیث کو جانتا ہو لغت و دیگر فنون کو جانتا ہو مگر آج کے مصروف دور میں اور علم و حافظہ کے کمی کے دور میں اور فنون و احاطہ حدیث و تفاسیر کے کمی کے دور میں بہتر بلکہ لازم یہی ہے کہ عالم فقیہ بھی پیروی و تقلید کرے، کسی مجتہد کے قول و تفسیر و تشریح کو لے لے کیونکہ ہر مسلے پر اجتہاد مجتہدین کر چکے البتہ جدید مسائل میں باشعور وسیع الظرف وسیع علم والا عالم اپنی رائے پردلیل باادب ہوکر قائم کر سکتا ہے

.

القران..ترجمہ:

اللہ کی اطاعت کرو،اور رسول کی اور اولی الامر (برحق معتبر علماء ، امراء)کی اطاعت کرو.(سورہ نساء آیت59)

.

القرآن..ترجمہ:

اگر معاملات کو لوٹا دیتے رسول کی طرف اور اولی الامر کی طرف تو اہل استنباط(اہلِ تحقیق، باشعور، باریک دان،وسیع العلم و التجربہ، سمجھدار علماء صوفیاء)ضرور جان لیتے

(سورہ نساء آیت83)

.

مذکورہ آیات و احادیث و دیگر دلائل سےثابت ہوتا ہے کہ آیت کی تـشریح و تخصیص یا تنسیخ آیت سے ہوسکتی ہے حدیث سے ہوسکتی ہے اور حدیث کی تشریح و تخصیص یا تنسیخ حدیث و آیت سے ہوسکتی ہے…اس لیے کسی مجتہد یا اہل استنباط و وسیع علم والے کی اتباع و تقلید لازم کیونکہ آپ کو پتہ ہی نہیں ہوگا کہ کونسی آیت یا حدیث منسوخ ہے کونسی مخصوص، کونسی مشرح اور کونسی مرجوح........؟؟؟

.

*#پیارے مسلمان بھائیو یاد رکھو........!!*

الحدیث:

إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اپنی امت پر ان لوگوں کا خوف ہے کہ جو گمراہ کن ائمہ(خطیب یوٹیوبر سوشلی اور جعلی محقق، جعلی عالم مفتی، واعظ بظاہر علم بیان کرنے والے) ہوں گے

(ترمذی حدیث2229)

.

گمراہ کن ائمہ اس طرح ہوں گے کہ کم علمی یا ایجنٹی یا عیاشی لالچ وغیرہ کی بنیاد پر غلط جواب دیں گے، قران مجید کی تمام ایات کی تفاسیر اس کو مد نظر نہ ہوں گی اور اکثر احادیث کا علم نہ ہوگا یا اکثر احادیث کا صحیح فہم نہ ہوگا اور اقوال صحابہ کرام کا علم نہ ہوگا... عربی علوم لغت معنی صرف نحو بدیع بیان حقیقت مجاز وغیرہ علوم و فنون اسے نہ ہوں گے اور وہ ان تمام کے بغیر مسائل نکال کر بتاتا پھرے گا۔۔۔ ایت و احادیث کی غلط تاویل و تفسیر و تشریح کرتا پھرے گا۔۔۔ پھیلاتا پھرے گا اور گمراہ ہوگا اور گمراہ کرتا پھرے گا... لہذا ان سے دور رہو یہ قران و حدیث کے حوالے دے تب بھی ان کا کوئی اعتبار نہ کرو کیونکہ یہ قران و حدیث کے معنی کرنے میں معنی و مقصود سمجھانے میں دو نمبری کرتے ہیں.... ان دو نمبر کو پہچانو.... ان دو نمبر کی وجہ سے اصلی علماء اصلی مولوی سے نفرت نہ کرو

۔

الحدیث:

أَلَا إِنَّ شَرَّ الشَّرِّ، شِرَارُ الْعُلَمَاءِ، وَإِنَّ خَيْرَ الْخَيْرِ، خِيَارُ الْعُلَمَاءِ

ترجمہ:

خبردار............!! بےشک بد سے بدتر چیز برے علماء ہیں اور اچھی سے اچھی چیز اچھے علماء ہیں

(دارمی حدیث382)

غور کیا جائے تو اس حکم میں علم و معلومات پھیلانے والے تمام لوگ و ذرائع اس حکم میں شامل ہیں

لیھذا

علماء، معلمین، مرشد، اساتذہ، میڈیا، سوشل میڈیا، صحافی، تجزیہ کار،وکیل،جج،جرنیل،مبلغ ، مولوی، واعظ وغیرہ معلومات پھیلانے والے لوگ

اچھی سے اچھی چیز ہیں بشرطیکہ کہ اچھے ہوں سچے ہوں باعمل ہوں

اور

یہی لوگ بد سے بدتر ہیں اگر برے ہوں

.

القرآن،ترجمہ:

سچوں(کو پہچان کر ان)کا ساتھ دو(سورہ توبہ آیت119)

دین و دنیا کو بدنام تو جعلی منافق مکار کر رہےہیں....عوام و خواص سب کو سمجھنا چاہیےکہ #جعلی_مکار_منافق تو علماء پیر اینکر لیڈر سیاست دان جج وکیل استاد ڈاکٹر فوجی وغیرہ افراد و اشیاء سب میں ہوسکتےہیں،ہوتے ہیں

تو

جعلی کی وجہ سے #اصلی سےنفرت نہیں کرنی چاہیےبلکہ اصلی کی تلاش کرنی چاہیے اور اسکا ساتھ دینا چاہیے اور ایک دوسرے کی اصلاح کرنی چاہیے، اصلاح و جواب قبول کرنے کا دل جگرہ ہونا چاہیے، رد و مذمت مجبوری ہے تاکہ عوام ایسوں سے دور رہے ورنہ اصل مقصد تو یہ ہے کہ اللہ ہمیں اور ہماری تحریر تقریر رد و جواب سب کچھ کو ہدایت کا باعث بنائے

۔

###########

*#دوسری بات*

اہم ترین باتوں میں سے ایک یہ بات بھی ہے کہ ہم ایک دو مشہور علماء برحق کو دیکھتے ہیں ، سنتے ہیں۔۔۔ دو چار مشہور خطیب علماء کو دیکھتے ہیں سنتے ہیں اور دو چار یوٹیوبر علماء سوشلی علماء برحق کو سنتے ہیں دیکھتے ہیں اور دو چار لکھاری علماء برحق اہل علم کو پڑھتے ہیں 

اور

مدرسے کے بغیر کے پڑھے ہوئے جعلی علماء ، جعلی محققین کو سنتے ہیں ، یا ان کی کتابچے تحریرات پڑھتے ہیں، یا کسی گمراہ ایجنٹ مکار کی بہت زیادہ کتابیں دیکھ کر اس کے گرویدہ ہو جاتے ہیں 

تو 

اس طرح ان مشہور حضرات کے ہم گرویدہ ہو جاتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ مسجد کے مولوی کی کوئی اوقات نہیں۔۔۔مدرسے کے لیے چندہ کرنے والے کی کوئی اوقات نہیں۔۔۔۔ مدرسے میں چھوٹی چھوٹی کلاسز کو پڑھانے والے کی کوئی اوقات نہیں۔۔۔۔تو خدا کی قسم دل خون کے انسو روتا ہے۔۔۔

۔

اے میرے دوست و احباب یہ جو مشہور ہیرے ہیں۔۔۔ معتبر ہیرے ہیں۔۔۔ یہ مشہور ہیرے مدرسے کی فیکٹری سے غیر مشہور علمائے اہل سنت کی محنت سے تراشے گئے ہیرے ہیں۔۔۔ان ہیروں کو تراشنے میں معاون و مددگار چندہ کرنے والے حضرات بھی ہیں،  معاون و مددگار چھوٹی کلاسز کو پڑھانے والے علماء کرام بھی ہیں

۔

یہ سچے برحق علماء اہل علم ہیرے واقعی ہیرے ہیں مگر ان ہیروں کو ہیرے بنانے والے بھی ہیرے ہیں، ان کی بھی قدر و عزت کیجئے... سچے برحق علماء کے مشروط گرویدہ بنیےاور ان معاونین کے بھی مشروط گرویدہ بنیے۔۔۔۔اندھا دھند گرویدہ بننے سے بچیے کیونکہ کیا پتہ ان میں سے کل کوئی اللہ نہ کرے برا نکل پڑے برا ہو جائے اور اپ اندھے کے لیے ہوں تو اپ ان کی گمراہی میں اجائیں گے لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ برحق علماء اور ان کے برحق معاونین کے متعلق اپ گمان رکھیں کہ یہ کبھی بھی گمراہ ہو سکتے ہیں تو ایسا گمان بھی نہ رکھیے بلکہ مضبوط محبت رکھیے کہ ان شاءاللہ عزوجل اللہ کریم ان کو ہدایت میں رکھے گا ہدایت دینے والے بنائے رکھے گا تو میں بھی ان کا گرویدہ ہوں مشروط گرویدہ ہوں۔۔۔مضبوط گرویدہ محب رہیے کہ سنی سنائی باتوں پر ا کر نفرت نہ کرنے لگ جائیے بلکہ تحقیق تصدیق کرائیے وقت لیجئے تاکہ معاملہ واضح ہو جائے تو پھر اگر علمائے اہل سنت برحق واضح کر دیں کہ فلاں معتبر عالم دین تھا اب وہ بگڑ گیا ہے یا بگڑتا جا رہا ہے تو اپ بھی ان سے ان بگڑے ہوئے عالم سے محبت گرویدگی کم کر دیجیے کیونکہ ہماری محبت کسی ذات کی وجہ سے نہیں بلکہ اللہ اور رسول کی وجہ سے ہے، حق بولنے کی وجہ سے ہے ،حق پر عمل کرنے کی وجہ سے ہے، اب جب وہ حق پر نہ رہا تو محبت بھی نہ رہنی چاہیے اور گرویدگی بھی نہ رہنی چاہیے

۔

اگر مسجد کے مولوی صاحب نے بچے کو شروع سے دین کی طرف راغب نہ کیا ہوتا نورانی قاعدہ نہ پڑھایا ہوتا ، مدنی قاعدہ نہ پڑھایا ہوتا تو کیا وہ اپ کی بات سنتا، اہل علم دینداروں کی بات سنتا۔۔۔۔؟؟۔۔۔۔تو یہ مولوی حضرات ہمارے منصوبے ، ہمارے مشن،  ہمارے مقصد کی تکمیل و ترقی کی بنیاد ہیں، پہلی سیڑھی ہیں۔۔۔۔انہیں بھلا دینا ان کی قدر و منزلت نہ کرنا، تعظیم و عزت و توقیر اتنی نہ کرنا میرے مطابق بہت بڑا، بہت ہی بڑا جرم ہے 

۔

مدرسے کو چلانے والے مہتمم حضرات اور چندہ کرنے والے حضرات نہ ہوتے تو کیا یہ مشہور علماء اہل سنت ہیرے بن پاتے۔۔۔۔؟؟اتنے مشہور ہو پاتے۔۔۔۔؟؟ اگر ہر کوئی چندے سے دور بھاگے اور کوئی مہتمم سنبھالنے والا نہ ہو مدارس بند ہو جائیں تو قوی امکان ہے کہ ہیرے جیسے علماء برحق علماء شاید پیدا ہی نہ ہو لیکن اللہ تعالی کسی بھی طریقے سے دین کا کام تو لے ہی لیتا ہے اسی لیے میں نے قوی امکان لکھا ہے لیکن بظاہر یہ مدارس یقینا ہیرے بنانے کی فیکٹریاں ہیں، اور ان میں جو ہیرے بن کے نکلتے ہیں ان کو ہیرا بنانے میں اچھے مہتمم حضرات کا بڑا کردار بھی ہے، یہ مہتمم حضرات کبھی سختی کرتے ہیں ، راشن کی کمی بیشی پیسوں کی کمی بیشی سے کبھی کیسا کھانا کھلاتے ہیں ، کبھی کیسا کھانا کھلاتے ہیں۔۔۔ یہ ظلم نہیں کرتے۔۔۔۔ یہ شوق سے ایسا نہیں کرتے بلکہ مجبورا جس طرح کر کے مدرسے کو چلانا پڑتا ہے اور یہ لوگ ہماری بھلائی ہی کے لیے ایسا سب کچھ کرتے ہیں۔۔۔۔یہ مہتمم حضرات ہماری بھلائی کے لیے اور اہل سنت کو ہیرے فراہم کرنے کے لیے اپنی عزت بظاہر داؤ پہ لگاتے ہیں تو مہتمم حضرات سے نفرت نہ کیجئے۔۔۔ ان کی بھی قدر کیجیے، عزت کیجئے جیسے کہ اپ بڑے عالم کی عزت کرتے ہیں ، استاد کی عزت کرتے ہیں۔۔۔!!

۔

اسی طرح چندہ کرنے والے احباب کو معاشرے میں کمتر سمجھا جاتا ہے۔۔۔۔طلباء میں سے کوئی چندہ جمع کرنے والا بننے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔۔۔بڑی مشکل سے کچھ احباب چندہ جمع کرنے والے بنتے ہیں۔۔۔۔یہ چندہ کرنے والے احباب ہمارے والدین کی طرح ہیں، ہمارے اساتذہ کی طرح ہیں، بڑے علماء کی طرح ہے کہ بظاہر یہ اپنی عزت اپنی اوقات داؤ پہ لگا کر ہیرے برحق علمائے بنانے کے لیے فیکٹری یعنی مدارس چلانے کے لیے چندہ کرتے ہیں تبھی تو وہاں سے ہیرے نکلتے ہیں۔۔۔یہ بھی ہمارے محسن ہیں۔۔۔ان احباب سے بھی تعاون کیا کیجئے اور ان کی بھی بڑی عزت کیجئے 

۔

اسی طرح غیر مشہور علماء یا پہلی پہلی کلاسز کو پڑھانے والے تھوڑے کمزور علماء بھی حقیقتا ہمارے محسن ہیں۔۔۔ ہمارے ہیرے ہیں کیونکہ یہ ابتدائی کلاسز میں محنت کر کے بچوں کی علمی بنیاد مضبوط نہ بنائیں تو ہم انہیں احادیث قران فقہ وغیرہ سمجھانے میں، ہیرے بنانے میں ناکام ہو جائیں گے۔۔۔مشہور علماء محققین مناظر اسلام مناظر اہل سنت محققین اہل سنت عقلمند ذہین تطبیق و توفیق والے یہ وسیع علم والے علماء ہیرے بظاہر تبھی بنتے ہیں جب ان کی مضبوط علمی بنیاد ہو۔۔۔لہذا چھوٹی کلاسز کو پڑھانے والے ان علماء کرام کی بھی بڑی قدر کیجیے۔۔۔بڑی عزت و تعظیم کیجیے۔۔۔ان کے ساتھ بھی بڑا تعاون رکھیے 

۔

باقی مشہور علماء برحق۔۔۔ہیرے علماء برحق۔۔۔۔ ان کی تو اپ قدر و منزلت ضرور کرتے ہوں گے، ضرور عزت کرتے ہوں گے،ضرور ان کے ساتھ مالی تعاون کرتے ہوں گے،ان کے ساتھ جانی مالی حوصلاتی تحفظاتی سیکیورٹی ہر طرح کی مدد کیجئے۔۔۔ اس مدد کو حقیقتا خدمت ہی سمجھیے۔۔۔اپنے بچوں میں سے سب کو ورنہ کم سے کم ایک دو کو دو ضرور مدرسے بھیجیے تاکہ وہ کافی علم حاصل کر سکے کیا پتہ بہت بڑا مشہور عالم بن جائیں ۔۔۔ لیکن مشہور عالم دین نہ بھی بنے ، چھوٹی کلاسز کو پڑھانے والا عالم دین بنے یا ناظرہ پڑھانے والا استاد بن جائے یا چندہ جمع کرنے والا معاون محسن بن جائے ، دین کی خاطر کچھ بھی اچھا بن جائے تو اپ کے لیے ثواب جاریہ بن جائے گا

۔

میرا جی چاہتا ہے میں بہت بڑا عالم محقق مشھور بنوں کہ لوگ مجھے سننے کے لیے، مجھے پڑھنے کے لیے تڑپتے ہوں، بےتاب ہوں۔۔۔۔ تب میں خون کے آنسو رو رو کر مذکورہ بالا ہیروں کو ہیرے بنانے والوں کے قدم چوم کر ہاتھ چوم کر لوگوں پر واضح کروں کہ لوگو اگر میں اس مقام و مرتبے پر پہنچا ہوں تو یقینا اللہ کا کرم ہے، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر عنایت ہے ، اولیاء کرام کا فیضان ہے مگر بظاہر ان غیر مشہور ہیروں کا بھی بہت بڑا عمل دخل ہے بلکہ ظاہری طور پر میرے اس مقام و مرتبے کی بنیاد ہی یہی ہیں۔۔۔۔لفظ بظاہر اور ظاہری طور پر اس لیے لکھا کیونکہ کبھی یہ ہیرے بہت محنت کرتے ہیں سچا اچھا عالم بنانے کے لیے مگر اللہ تعالی کی نظر کرم جس پر نہ ہو ، اللہ کریم کی طرف سے توفیق نہ ہو تو کوئی کتنی بھی محنت کر لے کسی کو ہیرا اصلی ہیرا نہیں بنا سکتا

۔

اللہ کرے مجھے ایسا مقام و مرتبہ ملے اور میں ان مظلوم بےقدرے ہیرے ہیروز کی بہت بڑی شان بیان کر سکوں۔۔۔

۔

بہرحال ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے کیونکہ لگتا یہی ہے کہ ہمارے ایک دوسرے پر  کچھ نہ کچھ احسان ضرور ہوتے ہیں، ہم ایک دوسرے کے ساتھ کبھی نہ کبھی تو، کوئی نہ کوئی تو بھلائی ضرور کرتے ہیں۔۔۔۔۔تو احسان و بھلائی کا بدلہ احسان و بھلائی ہی تو ہے۔۔۔۔ احسان فراموشی تو جرم و تکبر ہے۔۔۔اللہ حفاظت میں رکھے

۔

ہر دین کا درد رکھنے والا ان شاءاللہ عزوجل یہی سوچ رکھتا ہوگا کہ ہر اچھے میدان میں اہل علم سنی حضرات ہونے چاہیے۔۔۔کچھ سنی اہل علم خاص طور پر فتوی نویسی پر تحقیق پر توجہ دیں۔۔۔کچھ سنی اہل علم خاص طور پر تحقیقی بیان تقریر وعظ بے توجہ دیں۔۔۔۔کچھ سنی اہل علم تبلیغ پہ توجہ دیں۔۔۔۔کچھ سنی اہل علم درس و تدریس پہ توجہ دیں۔۔۔۔کچھ سنی اہل علم سوشل میڈیا پہ تحریر تقریر شارٹ ویڈیوز لمبی ویڈیوز شارٹ تحریر لمبی تحریر مدلل تحریر پر خصوصی توجہ دیں۔۔کچھ سنی اہل علم سائنس اور ٹیکنالوجی فزکس کیمسٹری بیالوجی فلکیات جنرل نالج پہ توجہ دیں۔۔۔۔کچھ سنی اہل علم مہتمم بنیں ،مدارس و ادارے بنانے والے بنیں۔۔۔ مدارس و ادارے چلانے والے بنیں۔۔۔ جدید قسم کے ادارے بنانے والے بنیں۔۔۔مدارس و اداروں میں جائز اچھی جدت و ترقی لانے والے بنیں، کچھ سنی اہل علم طب اور میڈیکل کے شعبے میں جائیں چھا جائیں، کچھ سنی اہل علم سیاست کی دنیا میں جائیں، سیاست کو پاکیزہ بنائیں سیاست کے ذریعے سے دین کا فوائد حاصل کریں،کچھ سنی اہل علم تلوار کی جہاد زبان کی جہاد وغیرہ معاملات کی طرف توجہ دیں۔۔۔۔۔کچھ سنی اہل علم جج وکیل جنرل کرنل فوج پولیس وغیرہ میں جائیں چھا جائیں۔۔۔کچھ سنی اہل علم فلاحی اداروں میں توجہ دیں، فلاحی ادارے چلائیں اور لوگوں کو اسلام کی طرف، معتبر علماء اسلام یعنی معتبر سچے اہل سنت علماء مشائخ کی طرف، مدارس کی طرف راغب کریں۔۔۔۔کچھ سنی اہل علم پیری مریدی میں اور عملیات دم تعویذات کہ شعبے میں خاص توجہ دیں

الغرض

ہر شعبے میں ہر محاذ پر سنی اہل علم ہونے چاہیے۔۔۔۔اور ہر محاذ والے اپنے محاذ پر اپنے شعبے پر بھرپور توجہ کے ساتھ اخلاص کے ساتھ کام کریں اور دوسرے شعبے والوں کو کمتر نہ سمجھیں، ظاہر ہے کسی کو کم محنت کرنی پڑے گی کسی کو زیادہ محنت کرنی پڑے گی ۔۔۔کسی کو کم مراعات مل سکیں گی۔۔۔ کسی کو زیادہ مراعات ملیں گی تو ایک دوسرے کے ساتھ حسد نہ کریں بلکہ ایک دوسرے کی مدد کریں ، مدد کراءیں ، ایک دوسرے کو مراعات دیں، مراعات دلوایں۔۔۔ ایک دوسرے کی تائید کریں، حوصلہ افزائی کریں اور محنتی سرگرم مخلص بننے کی ایک دوسرے کو تلقین کرتے رہیں۔۔۔۔ہم ایک دوسرے کو سمجھیں سمجھائیں سلجھائیں۔۔۔۔ایک دوسرے کی تعظیم و عزت کریں۔۔۔ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔۔۔ایک دوسرے کی قدر و منزلت لوگوں پر اجاگر کریں لوگوں کو توجہ اور ترغیب دلائیں کہ ہر شعبے میں تعاون کریں مالی تعاون کریں وقت دیں پیسہ دیں ، اپنے بچوں ماتحتوں دوستوں بھاءیوں کو سنی مدارس و سنی اداروں میں لے ائیں۔۔۔۔سنی سرگرم مدارس اور سنی سرگرم اداروں کو کامیاب بنانے ان کو ترقی دینے کے لیے خود بھی چندا دیں صدقہ دیں زکوۃ فطرانہ دیں اور اپنے دوست و احباب رشتہ داروں کو بھی اس طرف راغب کریں بلکہ محبت والی زبردستی کر کے انہیں مالی تعاون کے لیے امادہ کریں اور ان کی اولاد بیٹے بھائی وغیرہ میں سے کچھ کو ان مدارس وہ اداروں میں داخل کروائیں 

۔

بن مانگے علماء کرام ورکر حضرات سے مالی تعاون کریں،حوصلہ افزائی کریں،مشورے دیں ، اصلاح کریں، عزت و محبت دیں،  عزت و محبت لیں، معاشرے کے ہر فرد کو اور معاشرے کو مجموعی طور پر اچھا بنانے میں کامیاب بنانے میں اسلامی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں، اپنی خدمات سرانجام دیں۔۔۔۔۔۔!!

۔

القرآن

وَ اَعِدُّوۡا لَہُمۡ مَّا اسۡتَطَعۡتُمۡ مِّنۡ قُوَّۃٍ

جو قوت،طاقت ہوسکے تیار رکھو..(انفال60)

آیت مبارکہ مین غور کیا جائے تو ایک بہت عظیم اصول بتایا گیا ہے... جس میں معاشی طاقت... افرادی طاقت... جدید ہتھیار کی طاقت...دینی علوم و مدارس کی طاقت, جدید تعلیم و ترقی کی طاقت.... علم.و.شعور کی طاقت... میڈیکل اور سائنسی علوم کی طاقت... جدید فنون کی طاقت... اقتدار میں اچھے لوگوں کو لانے کی طاقت.. احتیاطی تدابیر مشقیں جدت ترقی کی طاقت، سوشل میڈیا کی طاقت،

اور

دیگر ہر جائز و اچھی طاقت و قوت کا انتظام کرنا چاہیے...!!

۔#####################

*#تیسری بات*

احادیث مبارکہ میں بہت دعائیں ائی ہیں، وضو کے وقت دعائیں، نماز میں دعائیں ، نماز جنازہ کی دعائیں ، جنازہ کے بعد فاتحہ کی دعائیں۔۔۔ مصیبتوں مشکلات کے وقت کی دعائیں ۔۔۔ضروریات کے وقت کی دعائیں ،دعائے قنوت کی دعائیں

۔

حقیقی علماء اسلام یعنی برحق علماء اہل سنت نے اس پر باقاعدہ رسالے و کتابیں لکھی ہیں جیسے حصن حصین اور مشکواۃ بمع علماء اہلسنت کی شرح۔۔۔۔ اور پھر ان کا اردو ترجمہ بھی کر دیا شرح لکھی ہے۔۔۔تاکہ لوگ اپنی ضرورت پوری کر لیں 

۔

لیکن حدیث پاک میں ہے کہ قیامت کی نشانی ہے کہ وقت بہت تیزی سے گزرے گا اور لوگ دنیا داری میں پھنس جائیں گے مبتلا ہو جائیں گے،دین و عمل کی طرف کم توجہ دیں گے

الحدیث 

يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ ، وَيَنْقُصُ الْعَمَلُ، وَيُلْقَى الشُّحُّ، وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ وقت بہت تیزی سے گزرے گا اور عمل کم ہو جائے گا، لوگ کم عمل کریں گے اور دنیا دولت پیسہ سہولیات وغیرہ کی لالچ بڑھ جائے گی اور بہت فتنے ظاہر ہوں گے

(بخاری حدیث 7061)

۔

الحدیث:

يَسِّرُوا وَلَا تُعَسِّرُوا.... رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جائز اسانیاں پیدا کرو اور ناحق و بےجا سختی نہ کرو

(بخاري حديث69)

۔

جب علماء برحق مدبرین علم و حکمت والے دانشوری والے علمائے اہل سنت نے دیکھا کہ وقت تیزی سے گزر رہا ہے اور لوگ عمل کم کر رہے ہیں تو انہیں دین سے قریب کرنے کے لیے اور جتنی دین میں اسانی میسر ہے وہ دینے کے لیے ، دین کے قریب کرنے کے لیے، دین کو بہت بڑا مشکل نہ سمجھیں اس لیے وغیرہ وغیرہ فوائد کو شریعت کو مدنظر رکھ کر  انہوں نے مختصر کتابیں لکھیں تاکہ مختصر طور پر خلاصہ یاد کر لیا جائے ، فقہ کی کتابیں مختصر لکھی گئیں۔۔۔ احادیث و ایات کا خلاصہ لکھا گیا کتب فقہ میں تاکہ لوگ کم وقت میں مصروف زندگی میں مختصر ضروری علم تو حاصل کر لیں، فرض واجب سنت موکدہ پر ضروریات پر عمل تو کر لیں...

اسی ضرورت اور فائدے کے پیش نظر علماء نے یہ دو دعائیں لوگوں کو سکھائیں

۔

ربنا اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً  وَّ فِی الۡاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً  وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ

(سورہ بقرہ ایت 201)

۔

رَبِّ اجۡعَلۡنِیۡ مُقِیۡمَ الصَّلٰوۃِ  وَ مِنۡ ذُرِّیَّتِیۡ ٭ۖ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلۡ دُعَآء

رَبَّنَا اغۡفِرۡ لِیۡ  وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِلۡمُؤۡمِنِیۡنَ  یَوۡمَ  یَقُوۡمُ الۡحِسَابُ

(سورہ ابراہیم ایت 40..41)

۔

نماز جنازہ کی کم و بیش 15، 20 مختلف دعائیں ہیں اپ میری فیس بک ائی ڈی پہ سرچ کیجئے یا بلاگ پہ دیکھیے۔۔۔نماز کے اندر بہت ساری دعائیں ہیں۔۔۔نماز کے علاوہ بہت ساری دعائیں ہیں۔۔نماز وتر میں دعائے قنوت کی بہت ساری دعائیں ہیں 

تو

علماء کرام نے فرمایا کہ کم از کم اوپر والی دو مختصر دعائیں یاد کر لیجئے جس سے نماز جنازہ میں پڑھنے سے سنت ادا ہو جائے گی اور نماز جنازہ کے بعد پڑھنے سے بھی سنت ادا ہو جائے گی اور نماز میں تشہد و درود کے بعد پڑھنے سے بھی سنت ادا ہو جائے گی اور نماز کے بعد جماعت کے بعد یہ دعائیں پڑھیں تو بھی سنت ادا ہو جائے گی۔۔۔تو علماء کرام نے اسانی کرتے ہوئے یہ دو دعائیں سکھا دیں اور مزید تفصیل و دیگر دعاؤں کے لیے کتابیں لکھ دیں اور فرمایا کتابوں میں دیکھ لو ۔۔۔ مختلف دعائیں یاد کر لو لیکن علماء برحق اہلسنت سے پوچھ پوچھ کر دعائیں یاد کر لو کہ کون سی دعا کہاں پڑھنی ہے

۔

یہ تو علماء کرام کا ہم پر بہت بڑا احسان ہے۔۔۔جبکہ مولوی صاحب اس عمل کو دین کی خرابی قرار دے رہا ہے ،نماز کی خرابی قرار دے رہا ہے۔۔۔بچو اس قسم کے مولویوں سے

۔

*#ویسے تو بہت ساری احادیث مبارکہ ہیں مگر ہم حق چار یار کی نسبت سے چار احادیث سے مبارکہ لکھ رہے ہیں جس میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح طور پر ارشاد فرمایا کہ جو دعا پڑھنا چاہو پڑھو۔۔۔۔۔۔!!*

.

*#حدیث1*

ثُمَّ يَتَخَيَّرْ بَعْدُ مِنَ الْكَلَامِ مَا شَاءَ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ نماز میں اخری تشہد و درود کے بعد جو دعا پڑھ سکو پڑھو

(بخاری حدیث 6230)

۔

*#حدیث2*

ثُمَّ يَتَخَيَّرُ مِنَ الْمَسْأَلَةِ مَا شَاءَ 

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر نمازی نماز کے اخری تشہد و درود کے بعد اسے اختیار ہے کہ جو کچھ مانگنا چاہے جو کچھ دعا کرنا چاہے پڑھنا چاہے پڑھ سکتا ہے

(مسلم حدیث 402)

۔

*#حدیث3*

ثُمَّ لْيَدْعُ بَعْدُ بِمَا شَاءَ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر نمازی نماز کے اخری تشہد و درود کے بعد جو چاہے  دعا پڑھے

(ترمذی حدیث3477)

۔

*#حدیث4*

ثُمَّ يَدْعُو بَعْدُ بِمَا شَاءَ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر نمازی نماز کے اخری تشہد و درود کے بعد جو چاہے  دعا پڑھے

(ابو داؤد حدیث 1481)

۔

ان احادیث مبارکہ سے دو ٹوک ثابت ہوا کہ اپ کوئی بھی اچھی دعا یاد کر کے پڑھ لیں تو وہ نماز کی خرابی نہیں بلکہ سنت پوری ہو جائے گی ہاں اگر وہ دعائیں جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اقدس سے جاری ہوئیں اگر وہ یاد کر لیں تو کیا ہی بات ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ کوئی بھی دعا پڑھنے کی جب اجازت ہے تو ہم یہ کہیں کہ جو سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا پڑھی فقط وہی دعا پڑھو۔۔۔ ارے بھائی سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی تو اجازت عطا فرمائی ہے کہ کوئی دعا پڑھو تو کوئی بھی دعا پڑھ لیں تو سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی تعمیل ہی تو ہوئی۔۔۔۔تو یہ بدعت کیسے ہوئی۔۔۔نماز کیسے خراب ہوئی۔۔۔۔؟؟

۔

ہرگز ہرگز نماز خراب نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی بدعت ہوئی بلکہ ایک سنت پر عمل ہی ہوا۔۔۔لہذا قران اور احادیث و صحابہ کرام وغیرہ سے جو اچھی دعائیں منقول ہیں وہ سب دعائیں نماز کی دعائیں ہی ہیں ان میں سے کسی کی نفی نہیں کر سکتے کہ وہ نماز کی دعا نہیں۔۔۔۔!! ہاں وہ الگ بات ہے کہ کیا ہی عمدہ عمل ہے  کہ وہ دعائیں یاد کر لیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اقدس سے جاری ہوئیں۔۔۔

.

إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: «كَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يَدْعُوَ فِي الْمَكْتُوبَةِ بِدُعَاءِ الْقُرْآنِ

عظیم تابعی سیدنا ابراہیم نخعی(جن سے امام بخاری نے صحیح بخاری میں بھی روایت و احادیث لی ہے وہ) فرمایا کرتے تھے کہ  اچھا ہے کہ فرض نماز میں وہ دعا پڑھو جو قران میں ہے

(امام بخاری کے استاد کی کتاب المصنف روایت3034)

.

 طَاوُسًا، يَقُولُ: «ادْعُوا فِي الْفَرِيضَةِ بِمَا فِي الْقُرْآنِ

عظیم تابعی محدث طاوس(جن سے امام بخاری و مسلم نے بھی روایت و احادیث لی ہیں وہ) فرماتے ہیں کہ فرض نماز میں تشہد اور درود کے بعد وہ دعا پڑھو جو قران میں ائی ہیں

(امام بخاری کے استاد کی کتاب المصنف روایت3035)

۔

بتائیے کیا یہ عظیم متفق علیہ تابعین بدعت مشہور کر رہے ہیں۔۔۔۔۔؟؟ کیا بدعت کی تلقین کر رہے ہیں....…؟؟ کیا نماز خراب کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔۔۔۔۔؟؟

خدا کا واسطہ ہے۔۔۔ ہوش کے ناخن لیجیے۔۔۔۔۔!!

۔

قران  مجید کی دو چار مشہور دعائیں جو بہت اسان ہیں اور جامع ترین ہیں جو ہر مسلمان کو یاد ہوتی ہیں جبکہ احادیث مبارکہ کی بڑی بڑی دعائیں اکثر و زیادہ تر یاد نہیں ہوتیں تو اس لیے تابعین نے فرمایا کہ جو تم کو قران سے یاد ہے وہ دعائیں نماز میں پڑھ لیا کرو سنت پوری ہو جائے گی ان کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اقدس سے جو دعائیں منقول ہیں وہ نہ پڑھو بلکہ ان کا مقصود اسانی کرنا تھا

۔

*#اب ہم چند وہ دعائیں لکھ رہے ہیں کہ جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اقدس سے جاری ہوئیں نماز میں تشہد د رود کے بعد۔۔۔۔!!!*

.

*#دعا نمبر1*

 : " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَفِتْنَةِ الْمَمَاتِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ

(بخاری حدیث 832)

۔

*#دعا نمبر2*

اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا، وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ، وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ 

(بخاری حدیث 834)

۔

*#دعا نمبر3*

سُبْحَانَكَ رَبِّي وَبِحَمْدِكَ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي

(مسلم حدیث 484)

۔

*#دعا نمبر4*

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ النَّارِ،

(ابو داؤد حدیث تقریری 792)

۔

*#دعا نمبر5*

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ النَّارِ، وَيْلٌ لِأَهْلِ النَّارِ 

(ابو داؤد حدیث 881)

۔

*#دعا نمبر6*

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِأَنَّ لَكَ الْحَمْدَ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ الْمَنَّانُ بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ، يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ، يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ

(ابو داؤد حدیث تقریری 1495)

۔

*#دعا نمبر7*

 اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ يَا اللَّهُ بِأَنَّكَ الْوَاحِدُ الْأَحَدُ الصَّمَدُ ، الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ، أَنْ تَغْفِرَ لِي ذُنُوبِي ؛ إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ

(نسائی حدیث تقریری 1301)

۔

*#دعا نمبر8*

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الثَّبَاتَ فِي الْأَمْرِ وَالْعَزِيمَةَ عَلَى الرُّشْدِ، وَأَسْأَلُكَ شُكْرَ نِعْمَتِكَ وَحُسْنَ عِبَادَتِكَ، وَأَسْأَلُكَ قَلْبًا سَلِيمًا وَلِسَانًا صَادِقًا، وَأَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ، وَأَسْتَغْفِرُكَ لِمَا تَعْلَمُ

(نسائی حدیث1304)

۔

*#دعا نمبر9*

اللَّهُمَّ بِعِلْمِكَ الْغَيْبَ وَقُدْرَتِكَ عَلَى الْخَلْقِ ؛ أَحْيِنِي مَا عَلِمْتَ الْحَيَاةَ خَيْرًا لِي، وَتَوَفَّنِي إِذَا عَلِمْتَ الْوَفَاةَ خَيْرًا لِي، اللَّهُمَّ وَأَسْأَلُكَ خَشْيَتَكَ فِي الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ، وَأَسْأَلُكَ كَلِمَةَ الْحَقِّ فِي الرِّضَا وَالْغَضَبِ، وَأَسْأَلُكَ الْقَصْدَ فِي الْفَقْرِ وَالْغِنَى، وَأَسْأَلُكَ نَعِيمًا لَا يَنْفَدُ، وَأَسْأَلُكَ قُرَّةَ عَيْنٍ لَا تَنْقَطِعُ، وَأَسْأَلُكَ الرِّضَاءَ بَعْدَ الْقَضَاءِ، وَأَسْأَلُكَ بَرْدَ الْعَيْشِ بَعْدَ الْمَوْتِ، وَأَسْأَلُكَ لَذَّةَ النَّظَرِ إِلَى وَجْهِكَ وَالشَّوْقَ إِلَى لِقَائِكَ فِي غَيْرِ ضَرَّاءَ مُضِرَّةٍ وَلَا فِتْنَةٍ مُضِلَّةٍ، اللَّهُمَّ زَيِّنَّا بِزِينَةِ الْإِيمَانِ، وَاجْعَلْنَا هُدَاةً مُهْتَدِينَ

(نسائی حدیث تقریری1305)

۔

*#دعا نمبر 10*

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَمِلْتُ، وَمِنْ شَرِّ مَا لَمْ أَعْمَلْ 

 (نسائی حدیث1307)

۔

*#دعا نمبر 11*

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ إِيمَانًا لَا يَرْتَدُّ، وَنَعِيمًا لَا يَنْفَدُ، وَمُرَافَقَةَ مُحَمَّدٍ فِي أَعْلَى جَنَّةِ الْخُلْدِ

(مسند احمد حدیث تقریری 1440)

۔

*#دعا نمبر 12*

الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ.

(مسند احمد حدیث تقریری 13844)

۔

*#دعا نمبر 13*

اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي وَوَسِّعْ لِي فِي دَارِي وَبَارِكْ لِي فِيمَا رَزَقْتَنِي

(مسند احمد حدیث تقریری16599)

۔

*#دعا نمبر 14*

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ، وَأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ

(مسند احمد حدیث25648)

.

*#صحابی سیدنا عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ اہل اسلام کو سکھایا کرتے تھے کہ یہ دعا نماز کے اخر میں پڑھو*

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنَ الْخَيْرِ كُلِّهِ مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّرِّ كُلِّهِ مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ مِنْهُ عِبَادُكَ الصَّالِحُونَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَاذَ مِنْهُ عِبَادُكَ الصَّالِحُونَ، رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ، رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ، وَآتِنَا مَا وَعَدْتَنَا عَلَى رُسُلِكَ وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ "

(امام بخاری کے استاد کی کتاب المصنف روایت3025)

۔

حالانکہ یہ دعا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اقدس سے مکمل اسی طرح مروی نہیں پھر بھی صحابی فرما رہے ہیں کہ یہ دعا پڑھو کیا مطلب صحابی بدعت کا حکم دے رہے ہیں یا نماز خراب کرا رہے ہیں۔۔۔۔؟؟ہوش کے ناخن لیجیے ہوش کے ناخن۔۔۔۔۔!!

۔

*#صحابہ کرام و تابعین پسند فرماتے تھے کہ امام نماز کے اخر میں یہ دعا پڑھے*

اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنَ الْخَيْرِ كُلِّهِ مَا عَلِمْنَا مِنْهُ وَمَا لَمْ نَعْلَمْ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّرِّ كُلِّهِ مَا عَلِمْنَا مِنْهُ وَمَا لَمْ نَعْلَمْ،

(امام بخاری کے استاد کی کتاب المصنف روایت3030)


حالانکہ یہ دعا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اقدس سے مکمل اسی طرح مروی نہیں پھر بھی صحابہ و تابعین اہل اسلام فرما رہے ہیں کہ یہ دعا پڑھو کیا مطلب بدعت کا حکم دے رہے ہیں یا نماز خراب کرا رہے ہیں۔۔۔۔؟؟ہوش کے ناخن لیجیے، ہوش کے ناخن۔۔۔۔۔!!

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.