سنیں دل کی یا دماغ کی...ووٹ علماء صحافی


 سنیں دل کی یا دماغ کی....؟؟

واعظ لکھاری،صحافی، میڈیا......؟؟

سب سے برے اور سب سے اچھے کون.....؟؟

.

القرآن:

اِنَّ فِیۡ خَلۡقِ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ اخۡتِلَافِ الَّیۡلِ وَ النَّہَارِ لَاٰیٰتٍ  لِّاُولِی الۡاَلۡبَابِ ﴿۱۹۰﴾ۚۙ الَّذِیۡنَ یَذۡکُرُوۡنَ اللّٰہَ  قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا وَّ عَلٰی جُنُوۡبِہِمۡ وَ یَتَفَکَّرُوۡنَ فِیۡ خَلۡقِ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۚ

 بے شک زمین و آسمان کی تخلیق(اور زمین و آسمان کی مخلوق و موجودات) میں اور دن اور رات کی بدلنے میں نشانیاں ہیں سمجھ داروں کے لئے، جو اللہ کا ذکر کرتے ہیں کھڑے ہو کر بیٹھے ہوئے اور کروٹ لیٹے ہوئے، تو اللہ کی زمین و آسمان(اور زمین و اسمان کی مخلوق و موجودات)میں غور و فکر کرتے ہیں

(سورہ آل عمران آیت191...192)

 قرآن اور احادیث میں یہ جگہ جگہ لکھا ہوا ہے کہ غور و فکر کرو ، تدبر کرو ، پوچھو، سیکھو ،نصیحت حاصل کرو، عمل کرو ،برے اور برائی سےبچو... تاکہ تم فلاح پاؤ…دراصل یہی غور و فکر سے ملنی والی پردلیل و پر لاجک معلومات ہی انسان کو انسان بناتی ہے

ورنہ

وہ بری معلومات یا ضد کی وجہ سے وحشی برا بن جاتا ہے

.

الحدیث:

أَلَا إِنَّ شَرَّ الشَّرِّ، شِرَارُ الْعُلَمَاءِ، وَإِنَّ خَيْرَ الْخَيْرِ، خِيَارُ الْعُلَمَاءِ

ترجمہ:

خبردار............!! بےشک بد سے بدتر چیز برے علماء ہیں اور اچھی سے اچھی چیز اچھے علماء ہیں

(دارمی حدیث382)

.

غور کیا جائے تو اس حکم میں علم و معلومات پھیلانے والے لوگ تمام لوگ اس حکم میں شامل ہیں

لیھذا

علماء، معلمین، اساتذہ، میڈیا، سوشل میڈیا، صحافی،تجزیہ کار، مبلغ ، واعظ وغیرہ معلومات پھیلانے والے لوگ

اچھی سے اچھی چیز ہیں بشرطیکہ کہ اچھے ہوں

اور

یہی لوگ بد سے بدتر چیز ہیں اگر برے ہوں

.

اسلام و عقل سلیم کے مطابق جب علماء کو کھلی آزادی نہین تو صحافی میڈیا کو کیسے کھلی آزادی دی جاسکتی ہے...کھلی آزادی صحافت کا نعرہ دراصل اسلام کی پابندیون کو توڑ کر گناہگار و گمراہ ملحد عیاش بنانے کا راستہ ہے

.

إن هذا العلم دين، فانظروا عمن تأخذون دينكم

ترجمہ: بے شک یہ علم، معلومات دین ہے

(علم اور معلومات سے عقیدے، سوچ، نظریات بنتے ہیں)

تو

تمھیں ضرور سوچنا چاہیے کہ تم کس سے اپنا دین حاصل کر رہے ہو..(صحیح مسلم جلد1 ص11)

.

.

صنفان من الناس إذا صلحا صلح الناس وإذا فسدا فسد الناس العلماء والأمراء

 نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میری امت میں دو گروہ ایسے ہیں کہ اگر وہ ٹھیک ہو تو لوگ ٹھیک ہوجائیں گے اگر وہ برے کرپٹ ہو جائیں تو لوگ برے اور کرپٹ ہو جائیں گے

نمبر ایک علماء(استاد لکھاری صحافی میڈیا وغیرہ معلومات کے ذرائع)

نمبر دو امراء(لیڈر حکمران سرپرست ذمہ داران)

(جامع صغیر حدیث نمبر5047)

.

اہل علم سے مراد علم و معلومات پھیلانے کے تمام ذرائع ہیں، مثلا علماء اساتذہ میڈیا اینکرز لیچکررز لیڈرز....جی ہاں معاشرتی انفرادی ہر طرح کی بھلائی برائی ترقی تباہی کے مرکزی کردار یہی ہیں....معلومات سے عقائد و نظریات بنتے بگڑتے ہیں... اور انہیی عقائد و نظریات معلومات سے عمل  و معاشرہ اقتدار حکومت قوانین وجود میں آتے ہیں… جس قسم کی معلومات پھیلائی جائے گی اسے حق سچ کہا جائے گا اسے معتبر کہا جائے گا اس کی لاجک پیش کی جائے گی تو لوگ اس معلومات کے مطابق اپنا عمل و رد عمل پیش کریں گے اور اسی بنیاد پر ووٹ دیں گے انتخاب کریں گے… لہذا صحافیوں علماء لیڈرز لکھاری وغیرہ کو چاہیے کہ اچھی سچی معلومات پھیلائیں ان کی دلیل کے ساتھ توجیہ بیان کریں تاکہ لوگ اچھے ہوجائیں اچھوں کو ووٹ دیں اچھوں کو پہچانیں، بروں ایجنٹوں مفادیوں سے بچیں

.

 انسان ایک کمپیوٹر کی مانند خالی کھوکھا ہے جس کی ہارڈ ڈسک میموری کارڈ  عقل دل و دماغ میں جو کچھ ڈالا جائے گا ویسا وہ بن کر نظر آئے گا… اس لیے بچپن کی تربیت سے لیکر جوانی کے علم تک کا سفر اگر اچھا ہو معلومات اچھی ہوں معتبر ہوں، لاجک سے بھر پور ہوں، بری معلومات برے لوگوں سے نفرت و دوری سکھائی گئ ہو تو انسان اچھا بن کر نظر آئے گا… اس طرح کے اچھے لوگ مل کر اچھا معاشرہ بنائیں گے، ان کو اچھائی پر برقرار رکھنے کے لئے برائی کا سدباب کرنا ، بروں سے بچانا لازم ہے، سزا و اچھے قوانین لازم ہیں... بری معلومات نہ پھیلانا لازم ہے، ضرورتا ہی بری معلومات کا رد کرتے ہوئے پھیلایا جا سکتا ہے......!!

.

ہاں

اچھی پردلیل پر لاجک معلومات کے باوجود کچھ لوگ ضدی غیرمنصف مفاد پرست شخصیت پرست اپنے مفاد اپنی پارٹی کسی شخصیت کے ہی چمچے ہوتے ہیں ، انہیں حق سچ دلائل و لاجک کی پرواہ نہیں ہوتی… لیکن سوچنے کی یہ بات ہوتی ہے کہ آخر وہ کون سی معلومات و ذرائع ہیں کہ جس کی بنیاد پر یہ شخص ضدی مفاد پرست شخصیت پرست عیاش مطلبی چمچہ لالچی بن گیا.......؟؟

ایسے ضدی فسادی برے لوگوں کو برائی پھیلانے سے روکنے کے لیے اور ان کو اچھا بنانے کے لیے سزا کے ساتھ ساتھ معلومات "پر دلیل" عام کرنا لازم ہے اور برے لوگوں کو ، برائی کو

 بے نقاب کرنا مذمت کرنا لازم ہے لیکن اس انداز میں کہ واپسی کی راہ بھی رکھی جائے....ہاں جو مر گیا اس برے ایجنٹ گمراہ کی خوب مذمت و پردلیل رد کیا جائے


.

*نہ سنو دل کی، نہ سنو دماغ کی، بلکہ سنو اسلام کی، تحقیق و حق مستند مضبوط اچھی معلومات کی..........!!*

 اسلام کی اس لیے سنو کہ اسلام کے دلائل مضبوط ہیں، اگرچہ بعض اوقات  ہماری ناقص عقل اس کو سمجھنے سے قاصر ہوتی ہے لیکن اسلام کے دلائل و تعلیمات ہی برحق مضبوط اور معاشرے کے لئے مفید ہیں، اسلام ہی میں انفرادی اجتماعی بھلائی ہے

.

 ہاں یہ بات الگ ہے کہ بعض لوگوں نے اسلام کو اتنا سکڑ کر رکھ دیا ہے کہ فقط عبادات اور نظریات کا نام قرار دے دیا ہے جبکہ

اسلام عبادت ذکر اذکار نیک کام صدقات حسن اخلاق کے درس کے ساتھ ساتھ وسعت ظرفی ترقی جدت طب سائنس ٹیکنالوجی دولت معیشت وغیرہ کا بھی حکم دیتا ہے…ہر اچھے میدان میں پابند اسلام ہوکر جانے اور چھا جانے کا حکم دیتا ہے…فروعی اختلاف کو برداشت کرنے احترام کرنے تفکر و علمی فکری معاشی اخلاقی ترقی کرتے رہنے کا حکم دیتا ہے

.

.

ایک ہی قسم کی چیز میں اچھے افراد بھی ہوتے ہین اور برے بھی.....برے کی وجہ سے اچھے سے دور مت ہوئیے...

برے میڈیا کی وجہ سے اچھے میڈیا سے دوری ٹھیک نہیں،

برے علم کی وجہ سے اچھے علم سے دوری ٹھیک نہین،

برے انسان کی وجہ سے اچھے انسان سے دوری ٹھیک نہیں،

برے مولوی برے علماء کی وجہ سے اچھے مولوی علماء سے دوری ٹھیک نہیں........!!

.

سچوں(کو پہچان کر ان)کا ساتھ دو(سورہ توبہ آیت119)

دین و دنیا کو بدنام تو جعلی منافق مکار کر رہےہیں....عوام و خواص سب کو سمجھنا چاہیےکہ #جعلی_مکار_منافق تو علماء پیر اینکر لیڈر سیاست دان جج وکیل استاد ڈاکٹر فوجی وغیرہ افراد و اشیاء سب میں ہوسکتےہیں،ہوتے ہیں

تو

جعلی کی وجہ سے #اصلی سےنفرت نہیں کرنی چاہیےبلکہ اصلی کی تلاش اور اسکا ساتھ دینا چاہیے

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.