*# 7ستمبر تحفظ ختم نبوت کا دن کہ اس دن قادیانیوں کو پاکستانی آئین میں بھی غیر مسلم قرار دیا گیا اور 26مئی جھوٹا مدعی نبوت مرزا قادیانی کی عبرتناک موت کا دن ہے...قادیانیت کی پہچان،انکی کفریات بکواسات اور شرعی حکم جاننے کے لیے اور انکو اقلیتی حقوق بھی نہ دینے کے دلائل جاننے کے لیے یہ تحریر save کیجیے،تسلی سےپڑہیے ہوسکے تو شیئر کیجیے*
.
عبرتناک موت اور قادیانی کا اپنا رد...........!!
قادیانی نے کہا:
اور جو شخص کہے کہ میں خدا کی طرف سے ہوں اور اس کے الہام اور کلام سے مشرف ہوں حالانکہ وہ نہ خدا تعالیٰ کی طرف سے ہے نہ اس کے الہام اور کلام سے مشرف ہے، وہ بہت بری موت مرتا ہے اور اس کا انجام نہایت ہی بد اور قابل عبرت ہوتا ہے۔''
(روزنامہ الفضل قادیان جلد28، نمبر50، صفحہ 1مورخہ 2مارچ 1940ئ)
اب اس معیار پر بھی مرزا قادیانی کافر مرتد جھوٹا ثابت ہوتا ہے کیونکہ 25مئی 1908ء کو شام کھانے کے بعد اس کی حالت اچانک بگڑنے لگی۔ اسے مسلسل اسہال شروع ہوگئے۔ ایک دو دفعہ رفع حاجت کے لیے لیٹرین گیا، بعد ازاں ضعف کی وجہ سے نڈھال ہوگیا۔ اس کے جسم کا پانی اور نمک ختم ہوگیا تھا۔ بلڈپریشر کم ہونے سے ٹھنڈے پسینے آنے لگے۔ آنکھیں اندر کو دھنس گئیں اور نبض اتنی کمزور ہوگئی کہ محسوس کرنا مشکل ہوگئی۔ مرزا بشیر احمد ایم، اے ابن مرزا غلام احمد قادیانی لکھتا ہے:
حضرت مسیح موعود کی وفات کا ذکر آیا تو والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ حضرت مسیح موعود کو پہلا دست کھانا کھانے کے وقت آیا تھا۔ مگر اس کے بعد تھوڑی دیر تک ہم لوگ آپ کے پائوں دباتے رہے اور آپ آرام سے لیٹ کر سو گئے اور میں بھی سو گئی۔ لیکن کچھ دیر کے بعد آپ کو پھر حاجت محسوس ہوئی اور غالباً ایک یا دو دفعہ رفع حاجت کے لیے آپ پاخانہ تشریف لے گئے۔ اس کے بعد آپ نے زیادہ ضعف محسوس کیا، تو اپنے ہاتھ سے مجھے جگایا۔ میں اٹھی تو آپ کو اتنا ضعف تھا کہ آپ میری چارپائی پر ہی لیٹ گئے، اور میں آپ کے پائوں دبانے کے لیے بیٹھ گئی۔ تھوڑی دیر کے بعد حضرت صاحب نے فرمایا: تم اب سو جائو۔ میں نے کہا۔ نہیں میں دباتی ہوں۔ اتنے میں آپ کو ایک اور دست آیا۔ مگر اب اس قدر ضعف تھا کہ آپ پاخانہ نہ جاسکتے تھے۔ اس لیے میں نے چارپائی کے پاس ہی انتظام کر دیا۔ اور آپ وہیں بیٹھ کر فارغ ہوئے۔ پھر اٹھ کر لیٹ گئے اور میں پائوں دباتی رہی۔ مگر ضعف بہت ہوگیا تھا۔ اس کے بعد ایک اور دست آیا اور پھر آپ کو ایک قے آئی۔ جب آپ قے سے فارغ ہو کر لیٹنے لگے تو اتنا ضعف تھا کہ آپ لیٹتے لیٹتے پشت کے بل چارپائی پر گر گئے۔ اور آپ کا سر چارپائی کی لکڑی سے ٹکرایا اور حالت دگرگوں ہوگئی۔''
(سیرت المہدی حصہ اوّل صفحہ 11 از مرزا بشیر احمد ایم اے)
بقول حکیم نورالدین '' ہیضہ کی صورت میں جب آنتیں متاثر ہوتی ہیں تو قے کے ساتھ اسہال ہوتے ہیں۔ قے کا آنا بذاتِ خود کوئی بیماری نہیں بلکہ یہ متعدد بیماریوں کی علامت ہے۔ آنتوں کے فالج اور رکاوٹ میں غذا ہی قے کا باعث بنتی ہے۔ کھانے کے فوراً بعد شراب یا افیون کے استعمال سے بھی قے ہوتی ہے۔ اگر اسہال کے ساتھ قے بھی شامل ہو تو مرض اسہال کے بجائے ہیضہ بن جاتا ہے۔'' (بیاض نورالدین ص(209)
.
مسلسل اسہال اور قے کی وجہ سے مرزا قادیانی کے جسم، بستر اور کمرے میں سخت بدبو اور تعفن پھیل گیا تھا۔ اس کی حالت دگرگوں ہوگئی اور نورالدین کو بلانے کے لیے کہا۔ حکیم نورالدین آیا تو مرزا قادیانی نے اسے کہا ''مجھے اسہال کا دورہ ہوگیا ہے۔ آپ کوئی دوائی تجویز کریں۔'' (ضمیمہ الحکم 28مئی 1908ئ)
حکیم نورالدین نے چند مقوی ادویات کھانے کو دیں مگر مرزا قادیانی نے قے کر دیں۔ اس کے بعد اس کی نبض ڈوبنے لگی۔ تھوڑی دیر بعد ایک انگریز ڈاکٹر آیا مگر وہ نہایت عبرتناک حالت دیکھتے ہی چلا گیا۔ ایسی ہی بھیانک حالت میں مرزا قادیانی 26مئی 1908ء کو صبح ساڑھے دس بجے جہنم واصل ہوگیا۔
.##################
قادیانی کا اللہ ہونے کا دعوی:
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میں نے اپنے ایک کشف میں دیکھا کہ میں خود خدا ہو اور یقین کیا کہ وہی ہوں
روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 103
۔
قادیانی کہتا ہے کہ ایک بار مجھے یہ الہام ہوا تھا کہ خدا قادیان میں نازل ہوگا اپنے وعدے کے موافق
ملفوظات جلد 2 صفحہ 428
۔
قادیانی فرشتہ ہونے کا دعوی:
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ بعض نبیوں کی کتابوں میں میری نسبت بطور استعارہ فرشتہ کا لفظ آیا ہے
روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 413
۔
اللہ کا بیٹا ہونے کا دعوی:
مرزا قادیانی نے اپنے آپ کو خدا کا بیٹا ہونے کا دعوی کیا وہ کہتا ہے کہ خدا نے کہا اے میرے بیٹے سن
البشری جلد اول صفحہ 49
۔
قادیانی مرد بھی عورت بھی اور نعوذباللہ اللہ کی بیوی بھی پھر حمل پھر خود سے خود پیدا ہوکر ابن مریم بھی....مضھکہ خیز دعوی:
مرزا قادیانی کا دعوی کرتا ہے کہ وہ مریم بھی ہے اور اللہ نے اس سے رجولیت کی طاقت کا اظہار فرمایا اور پھر وہ حاملہ ہو گیا اور پھر اس سے عیسی پیدا ہوا اور عیسی خود قادیانی ہے لہذا میں قادیانی خدا کا بیٹا ہوں مریم ہوں عیسی بھی ہو(دیکھیے کتاب اسلامی قربانی ٹریکٹ نمبر 34 صفحہ نمبر 12 حقیقۃ الوحی صفحہ نمبر 337 روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 350 حاشیہ
.
قادیانی کے مطابق اللہ خطاءکار نعوذ باللہ:
مرزا قادیانی نے کہا کہ اللہ نے کہا کہ میں اچانک تیرے پاس آؤں گا خطاء کروں گا اور بھلائی کروں گا
روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 106
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا وہ مسلمان نہیں ہے
تذکرہ مجموعہ الہامات صفحہ 607
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ جو میری دعوت کو نہیں مانتا قبول نہیں کرتا وہ رنڈیوں کی اولاد ہے
روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 547
۔
۔#####################
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ یہ بات بلکل روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دروازہ کھلا ہے
حقیقۃ النبوۃ صفحہ 228
.
جس دین میں حضرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دروازہ بند ہو شیطانی کہلانے کے زیادہ مستحق ہوتا ہے
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 306
.
۔
قادیانی نے کہا کہ سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 231
۔
مرزا قادیانی نے کہا اللہ نے میری بیعت کی روحانی
خزائن جلد 18 صفحہ 227 ۔
۔مرزا قادیانی قادیانی کہتا ہے
آدم اور احمد مختار بھی میں ہوں تمام نبیوں ولیوں کا لباس میں نے پہنا ہے
روحانی خزائن صفحہ نمبر 477
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میں رسول اور نبی ہوں خدا نے مجھے نبی اور رسول کے نام سے پکارا ہے
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 211
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میرے لیے علیہ الصلوۃ والسلام کہنا کیوں حرام ہوگیا۔۔یعنی حرام نہیں جائز ہے بلکہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے
دیکھئے روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 349
###########################
مرزا قادیانی نے کہا کسی نبی کی تحقیر کرنا کفر ہے اور سب پر ایمان لانا ضروری ہے کسی نبی کی اشارہ سے تحقیر سخت معصیت ہے اور موجب نزول اور غضب الہی
چشمہ معرفت صفحہ 390 روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 390
.
اب ذرا انبیاء کرام کے متعلق قادیانی کی بکواس پڑھیے
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ
بس اس امت کا یوسف یعنی یہ عاجز مرزا غلام قادیانی اسرائیلی یوسف سے بڑھ کر ہے
روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 99
۔
مرزا قادیانی نے اپنے بارے میں کہا کہ وہ نشانات ظاہر ہونے والے ہیں قادیانی تیرے ہاتھ پر وہ موسی نبی کے نشانوں سے بڑھ کر ہوں گے
روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 519
۔
مرزا قادیانی کے مطابق رسولوں کے کلام میں بھی شیطانی کلمہ شامل ہو جاتا ہے:
قادیانی لکھتا ہے دراصل وہ شیطانی کلمہ ہوتا ہے یہ دخل کبھی انبیاء اور رسولوں کی وحی میں بھی ہو جاتا ہے
روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 439
۔
مرزا قادیانی نے جھوٹ بولا اور انبیاء کی توہین کی اور کہا کہ کہا کہ یہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد تمام انبیاء سے زیادہ معجزے مرزا قادیانی کے ہیں
دیکھئے روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 574
۔
مرزا قادیانی نے کہا کہ عیسی علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے
روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 177
۔
ایک طرف مرزا قادیانی کہتا ہے کہ انبیاء کی توہین کرنا کفر ہے اور دوسری طرف کہتا ہے کہ ایک بادشاہ کے وقت میں چار سو نبیوں نے اس کی فتح کے بارے میں پیشگوئی کی اور وہ جھوٹے نکلے
روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 439
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ
حضرت عیسی علیہ السلام شراب پیتے تھے اور فاحشہ عورت کی کمائی سے خوشبو لگاتے تھے
دیکھئے روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 220
۔
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ آپ یعنی حضرت عیسی علیہ السلام کو گالیاں دینے اور بدزبانی کرنے کی اکثر عادت تھی
روحانی خزائن جلد 11 صفحہ
289 ۔
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ
نہایت شرم کی بات یہ ہے کہ آپ عیسیٰ علیہ السلام نے یہودیوں کی کتاب سے چرا کر لکھا
روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 290
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ حق یہ ہے کہ حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام سے کوئی معجزہ ظاہر نہیں ہوا بلکہ عیسی علیہ السلام گندی گندی گالیاں دیتے تھے اور معجزہ طلب کرنے والوں کو حرام کار اور حرام کی اولاد کہتے، اس روز سے شریف لوگوں نےآپ سے کنارہ کر لیا
دیکھیے روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 290
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی تین دادیاں اور نانیاں زنا کار اور کسبی عورتیں تھیں اور حضرت عیسی علیہ الصلوۃ والسلام کا میلان اور صحبت بھی کنجریوں سے تھا
دیکھئے روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 291
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ حضرت عیسی انسانوں کی طرح گندی راہ سے پیدا ہوا اور پکڑا گیا اور صلیب پر کھینچا گیا
روحانی خزائن جلد صفحہ 265
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ آپ یعنی حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام کے ہاتھ میں سوائے مکروفریب کے اورکچھ بھی نہیں تھا
روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 291
۔
سیدنا ابن مریم کے متعلق بکواس کرنے کے بعد ڈھیٹ پن جھوٹ مکاری دیکھیے کہ لکھتا ہے
اس خدا کی تعریف جس نے مجھے مسیح ابن مریم بنایا روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 75
۔########################
مرزا قادیانی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کہا کہ آپ اور آپ کی اصحاب عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہور تھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے
مکتوبات مرزا قادیانی جلد 11 صفحہ 22
۔
۔
مرزا قادیانی نعوذباللہ حضور اکرم سے بھی بڑھ کر۔۔۔۔آنحضرت یعنی مرزا قادیانی کی روحانیت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سالوں سے زیادہ اقوی و اکمل اور اشد ہے
روحانی خزائن جلد 16 صفحہ نمبر 271 272
۔
قادیانی عقیدہ:
یہ بلکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کر سکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پا سکتا ہے حتیٰ کے محمد رسول اللہ سے بھی بڑھ سکتا ہے
اخبار الفصل قادیان جلد 10 صفحہ نمبر 5
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چھپانے کے لئے ایک ایسی ذلیل جگہ تجویز کی جو نہایت بدبودار اور تنگ اور تاریک اور حشرات الارض کی نجاست کی جگہ تھی
روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 205
۔
مرزا قادیانی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی معراج کا انکار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ حقیقت میں ایک کشف تھا
ملفوظات احمدیہ صفحہ جلد 4 صفحہ 118
۔
قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ مرزا قادیانی کا ذہنی ارتقاء حضور نبی کریم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ تھا قادیانیت کے بطلان کا انکشاف صفحہ 146
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ جو حدیثیں آیات قرآن شریف میرے مطابق ہیں میری خلاف نہیں وہ قبول ہیں اور دوسروں کو وہ ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں
روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 14
۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو وحی کے اصل معنی سمجھنے میں غلطی ہوئی
روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 475
#####################
ابوبکر و عمر کیا تھے وہ تو حضرت غلام احمد قادیانی کے جوتوں کے تسمے کھولنے کے لائق نہ تھے
ماہنامہ المہدی صفحہ 57
۔
مرزا غلام احمد قادیانی کہتا ہے کہ ایک زندہ علی یعنی مرزا قادیانی تم میں موجود ہے اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی کو تلاش کرتے ہو
ملفوظات احمدیہ جلد 10 نمبر 400
۔
مرزا قادیانی حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی عظیم الشان گھر والیوں امہات المومنین کے بارے میں کہتا ہے کہ
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں کی بداخلاقی برداشت کرتے تھے
سیرت المہدی جلد 3 صفحہ 737
۔
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے میری سر ہر وقت کربلا میں ہے ایک سو حسین ہر وقت میری جیب میں ہے
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 477
۔
#######################
جو لوگ معمولی اور نفلی طور پر حج کرنے کو چاہتے ہیں مگر اس جگہ یعنی قادیان میں نفلی حج زیادہ ثواب ہے
روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 352
۔
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ تین شہروں کا نام اعزاز کے ساتھ قرآن شریف میں درج کیا گیا ہے مکہ مدینہ اور قادیان
روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 140
#######################
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ ہم ہماری قوم مغل برلاس ہے اور ہمارے بزرگ سمرقند کے تھے
روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 162
.
دوسری جگہ لکھتا ہے کہ ہمارے ہمارے آباء فارس سے تھے روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 163
.
تیسری جگہ لکھتا ہے کہ خدا نے مجھے یہ شرف بخشا ہے کہ میں اسرائیلی بھی ہوں اور فاطمی بھی
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 216
۔
چوتھی جگہ لکھتا ہے کہ ہمارے آباؤاجداد مائیں چینی الاصل ہےروحانی خزائن جلد 22 صفحہ 209
۔
پانچویں جگہ لکھتا ہے کہ اس سے مطلب یہ ہے کہ آپ کے خاندان میں ترک خون ملا ہوا ہوگا
روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 209
مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ میں کبھی آدم کبھی موسی کبھی یعقوب ہوں نیز ابراہیم ہو نسلیں ہیں میری بے شمار
روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 133
۔
ایک جگہ حد ہی کر دی،بشر نہ ہونے کا دعوی کر دیا... کہتا ہے کہ
میں کرم خاکی ہوں میرے پیارے نہ میں آدم زاد ہوں
روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 127
####################
ایک جگہ مرزا قادیانی کہتا ہے کہ کہ میں مہدی ہوں اور میں خدا سے دین حاصل کروں گا علم حاصل کروں گا اور کوئی استاد نہ ہوگا
روحانی خزائن جلد 14 صفحہ 394
دوسری جگہ لکھتا ہے کہ میرا استاد فارسی خان معلم اور دوسرا استاد عربی جس کا نام فضل احمد اور ایک اور استاد گل علی شاہ) شیعہ) تھا اور میں نے اپنے والد سے بھی علوم و فنون حاصل کیا
روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 181
#######################
مرزا قادیانی نے مختاری کے امتحان کی تیاری کے لیے قانونی کتابوں کا مطالعہ شروع کر دیا پر اس امتحان میں کامیاب نہ ہوئے
سیرت المہدی جلد 1 صفحہ 142
#######################
راوی کہتا ہے کہ مجھ سے قادیانی کی والدہ نے کہا کہ جب قادیانی کو دورے پڑنے لگے تو آپ اس سال سارے رمضان کے روزے نہیں رکھے
سیرت المہدی جلد 1 صفحہ 59
########################
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ ہمارا یہی مذہب ہے کہ سود کا روپیہ اشاعت دین کے کام میں خرچ کیا جائے
ملفوظات جلد 4 صفحہ
368
########################
مرزا قادیانی کہتا ہے جاؤ جی میں ایسے پردے کا قائل نہیں
سیرت المہدی جلد 1 صفحہ نمبر 56
#################
مرزا قادیانی غیر عورتوں سے ہاتھ پاؤں دبواتے تھے اور کہتے تھے کہ ایسا اختلاط منع نہیں ہے
اخبار الحکم قادیان جلد 11 صفحہ 13
################
ایک قادیانی لکھتا ہے کہ افیون دواؤں میں اس کثرت سے استعمال ہوتی ہے کہ حضرت مسیح یعنی قادیانی فرمایا کرتے تھے کہ بعض اطباء کے نزدیک نصف طب ہے... دواؤں کے ساتھ افیون کا استعمال بطور دوا استعمال خود قادیانی بھی کرتا تھا اور لوگوں کو بھی دیتا تھا
اخبار الفضل قادیان جلد 17 صفحہ 2
۔
مرزا قادیانی کے مرید خاص نے دوسرے قادیانی کو کہا کہ لاہور سے میرے لئے دو برانڈی شراب کی بوتل لانا اور اس کے لیے قادیانی سے بھی سفارش کروائی
اخبار الحکم قادیان جلد جلد 39 شمارہ 25
۔
##################
مرزا قادیانی نے اپنے مرید کو کہا کہ میرے لیے ٹانک وائن کی بوتل لانا
خطوط امام صفحہ 5
ٹانک وائن ایک قسم کی طاقتور اور نشہ دینے والی شراب ہے جو ولایت سے سربند بوتلوں میں آتی ہے اس کی قیمت روپیہ ہے
سودائے مرزا صفحہ 39
۔
###################
۔
ایک قادیانی کہتا ہے کہ ایک قادیانی نے مرزا زانی سے میری شکایت کی کہ مفتی صاحب رات تھیٹر چلے گئے تھے حضرت صاحب نے فرمایا ایک دفعہ ہم بھی گئے تھے
ذکر حبیب صفحہ-14
۔
##################
لاہور میں ایک کمپنی آئی ہوئی تھی اس میں بعض پرانے زمانے کے تاریخی بت تھے اور بعض میں انسانی جسم کے اندرونی اعضاء طبعی رنگ میں دکھائے گئے تھے شیخ صاحب مرحوم حضرت صاحب کو یعنی قادیانی کو وہاں لے کر گئے تھے اور حضور نے وہاں پھر تمام نمائشی دیکھیں
سیرت المہدی جلد 3 صفحہ 534
##################
ایک قادیانی کہتا ہے کہ ہمیں مسیح موعود یعنی مرزا قادیانی پر اعتراض نہیں کیونکہ وہ کبھی کبھی زنا کیا کرتے تھے ہمیں اعتراض موجودہ خلیفہ پر ہے کیونکہ وہ ہر وقت زنا کرتا رہتا ہے
خطبات محمود جلد 19 صفحہ 534
##################
مرزا قادیانی لکھتا ہے یہ بھی تو سوچو کہ پادری صاحب کا مذہب ایک شاہی مذہب ہے لہذا ہمارے ادب کا یہ تقاضا ہونا چاہیےکہ پادریوں کے احسان کے بھی قائل رہیں
البلاغ صفحہ 24
۔
##################
قادیانیت اور انگریزیت اور پاکستان ہندوستان.....؟؟
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میں ایسے خاندان سے ہو کہ جو اس گورنمنٹ یعنی انگریزی حکومت کا خیر خواہ ہے۔۔۔اٹھارہ سو ستاون کی جہاد میں مسلمانوں کے مقابلے میں قادیانی کے خاندان نے انگریزوں کی مدد کی تھی
دیکھئے روحانی خزائن جلد 13 صفحہ نمبر 4
۔
قادیانی نے کہا بے شک ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم اس گورنمنٹ انگریزی محسنہ کے سچے دل سے خیر خواہ ہوں اور ضرورت کے وقت جان فدا کرنے کو بھی تیار ہوں
روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 400
.
قادیانی کہتا ہے کہ اور ہم خدا کا شکر کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں سلطنت برطانیہ کا عہد بخشا اور اس کے ذریعہ سے بڑی بڑی مہربانی اور فضل ہم پر کیے
مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفہ 522
.
مرزا قادیانی اپنے ماننے والوں کو اپنی کتاب ’’تبلیغ رسالت‘‘ جلددہم ص۱۲۳۔۱۲۴ پر یہ نصیحت کرتا ہے:
"سو انگریزی سلطنت تمہارے لیے ایک رحمت ہے۔ تمہارے لیے ایک برکت ہے اور خدا کی طرف سے تمہاری وہ سپر ہے۔ پس تم دل و جان سے اس سپر کی قدر کرو اور تمہارے مخالف جو مسلمان ہیں، ہزارہا درجہ ان سے انگریز بہتر ہیں۔
(قادیانی مذہب، پروفیسر الیاس برنی، ص۷۴۸)
.
*آزادی پاکستان اور قادیانیوں کا منصوبہ جو لگتا ہے آج تک جاری ہے........؟؟*
قادیانی کہتے ہیں:
ایک صاحب نے پاکستان کے متعلق سوال کیا تو اس کے بارے میں قادیانی بڑے سربراہ لیڈر نے کہا کہ میں اصولی طور پر اس(پاکستان کے وجود و آزادی) کا قائل نہیں ہوں...اسی طرح ہندوستان کی تقسیم (اور پاکستان کی آزادی)پر اگر ہم(قادیانی)رضامند ہوئے ہیں تو خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری سے اور پھر یہ کوشش کریں گے کہ (پاکستان ٹوٹ کر)یہ کسی نہ کسی طرح جلد (ہندوستان سے)متحد ہوجائے...سارا ہندوستان متحد رہے اور احمدیت کی ترقی کے لئے ایک عظیم الشان بنیاد کا کام دے.... بے شک مسلمان زور لگاتے رہیں پاکستان)کبھی نہیں بن سکتا(بنے گا تو ہم توڑنے یا احمدیت کا مرکز و محکوم بنائیں گے انگریزوں سے مل کر)...(دیکھیے قادیانی اخبار الفضل 8جون 1944....16مئی 1947)
###################
قادیانی کہتا ہے کہ اللہ نے مجھے کہا ہے کہ تم میرے نطفے سے ہو اور دوسرے لوگ کیچڑ سے ہیں
روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 385
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ خدا تعالی کا آئینہ میں ہوں
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 462
۔
##################
قادیانی کا کہنا ہے:
واضح ہو کہ ہمارا صدق یا کذب(سچا یا جھوٹا) جانچنے کے لیے ہماری پیش گوئی سے بڑھ کر اور کوئی امتحان نہیں
(آئینہ کمالاتِ اسلام صفحہ 288، مندرجہ روحانی خزائن، جلد5 صفحہ 288از مرزا قادیانی)
.
ویسے تو کئ پیش گوءیاں قادیانی کی جھوٹی ثابت ہوئیں مگر ہم بوجہ اختصار چند پیش گوئیاں پیش کر رہے ہیں جو جھوٹی ثابت ہوئیں اور قادیانی اپنے فتوے مطابق جھوٹا ثابت ہوا
۔
مرزا قادیانی نے پیش گوئی کی کہ اس کے نکاح میں کی عورتیں آئیں گی اور بہت اولاد ہوگی۔۔۔۔اور ایک بیوہ اور ایک کنواری سے نکاح ہوگا۔۔مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ 96 ۔113
لیکن مرزا کی قادیانی کی یہ دونوں پیشگوئیاں سچ ثابت نہ ہوئی
۔
.
مرزا قادیانی نے پیش گوئی کی کہ اسے ایک بیٹا دو شنبہ کو پیدا ہوگا جو بہت عظمت والا ہوگا دولت والا ہوگا مسیحی نفس ہوگا بہت سارے لوگوں کو بیماریوں سے شفا دے گا علوم علوم ظاہری و باطنی سے پر کیا جائے گا
تاریخ احمدیت جلد 4 صفحہ نمبر 5
۔
لیکن یہ پیش گوئی بھی درست ثابت نہ ہوئی قادیانی کو بیٹی پیدا ہوئی جس پر ان کے ایک ملازم نے لکھا تمہاری پیشگوئی جھوٹی نکلی اور دختر پیدا ہوئی تم حقیقت میں بہت بڑی فریبی اور مکار اور دروغ گو آدمی ہو
تبلیغ رسالت جلد اول صفحہ نمبر 84
۔
اس کے بعد قادیانی کو ایک اور بیٹا پیدا ہوا لیکن وہ دو سال سے زیادہ زندہ نہ رہ سکا حالانکہ پیشگوئی قادیانی نے یہ کی تھی کہ وہ بڑا علوم و فنون والا ہو گا وہ لوگوں کو شفا دے گا۔۔۔۔مرزا قادیانی کہتا ہے میرا لڑکا بشیر احمد تیس روز بیمار رہ کر آج انتقال کر گیا اس واقعے سے جس قدر مخالفین کی زبانیں دراز ہو گئی اور موافقین کے دلوں میں شبہات پیدا ہوں گے اس کا اندازہ نہیں ہو سکتا
مکتوبات احمد جلد 2 صفحہ 72
۔
اس کے بعد قادیانی کو ایک اور بیٹا پیدا ہوا تو قادیانیوں نے خوب جشن منایا کہ پیش گوئی درست ثابت ہوگئی
لیکن وہ یہ بھول گئے کہ ان کا یہ بیٹا چار شنبہ کو پیدا ہوا جبکہ پیشگوئی میں یہ کہا گیا تھا کہ دوشنبہ کو پیدا ہوگامزید یہ کہ وہ بیٹا جلد ہی نو سال کی عمر میں مر گیا اور اس نے علوم و فنون وغیرہ نہیں حاصل کیے اور لوگوں کو شفا نہیں دی سب جھوٹ ثابت ہوا
۔
اس کے بعد قادیانی نے پھر پیش گوئی کی کہ اسے مصلح بیٹا پیدا ہوگا
تبلیغی رسالت جلد 10 صفحہ 127
لیکن یہ پیش گوئی بھی جھوٹی ثابت ہوئی اور اس پیشگوئی کے کوئی پانچ ماہ بعد مرزا مر گیا اور اسے کوئی بیٹا پیدا نہ ہوا
۔
قادیانی نے پیشگوئی کی کی مرزا احمد بیگ مرزا کام حبیب ہوشیار پوری کی دختر یعنی محمدی بیگم انجام کار تمہارے نکاح میں آئے گی۔۔مزید پیش گوئی کی کہ اگر محمدی بیگم کا نکاح قادیانی سے نہ ہوا تو محمدی بیگم کا انجام برا ہوگا اور درمیانی زمانہ میں اس پر مصائب آئیں گے۔۔۔محمدی بیگم کا شوہر قادیانی کے علاوہ ہوا تو اٹھائی سال کے عرصہ میں مر جائے گا اور محمدی بیگم کا باپ نکاح سے تین سال تک مر جائے گا
روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 305 احمدیہ تعلیمی پاکٹ صفحہ 242
لیکن اللہ نے جھوٹے کو جھوٹا ثابت کردیا اور اس کی ایک بھی پیش گوئی ثابت نہ ہوئی
۔
مرزا قادیانی نے پیش گوئی کی کہ طاعون ستر سال رہے گا لیکن قادیان اس سے محفوظ رہے گا
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 230
لیکن یہ پیش گوئی سچ ثابت نہ ہوئی اور طاعون بھی ستر سال سے بہت پہلے ختم ہو گیا اور قادیان بھی طاعون سے محفوظ نہ رہا
۔
مرزا قادیانی نے آتھم پادری کے لیے پیش گوئی کی کہ وہ 5 ستمبر اٹھارہ سو چورانوے تک مر جائے گا بشرطیکہ وہ حق یعنی قادیانیت کی طرف رجوع نہ کرے
روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 292
قادیانیوں نے خوب دعائیں کی مگر یہ پیش گوئی بھی درست ثابت نہ ہوئی
خطابات محمود جلد 21 صفحہ 420
یہ تمام تفصیل کتاب قادیانیت کے بطلان کا انکشاف سے دیکھ کر لکھی ہے مزید تفصیل کے لیے مزکورہ کتاب کی طرف رجوع کریں
###########################
.
*#قادیانیوں کا شرعی حکم*
شرعا کچھ قادیانی مرتد،کچھ فتنہ فسادی،کچھ زندیق و گستاخ ہیں فتنہ فساد ہیں…اہل کتاب سےبدتر ہیں کہ اہل کتاب کےحقوق ہیں جبکہ قادیانیوں کے کوئی حقوق و تحفظ نہیں ان کو سمجھانا لازم....سمجھ کر مسلمان ہوجائیں تو ٹھیک ورنہ ان قادیانی ضدی فسادی فتنہ کو مٹانا(حسب طاقت)واجب ورنہ ہرقسم کا بائیکاٹ و پابندیاں لازم
.
فتنہ خوارج کو صحابہ کرام علیھم الرضوان نے مسلمان اہل کتاب کفریہ فرقہ کہہ کر تحفظات نہ دیے بلکہ تمام روئے زمین کے انسانوں سے بدتر کہا حالانکہ خوارج رسول کریم کو آخری نبی مانتے تھے قرآن مانتےتھے بہت قرآن پرھتے تھے اچھی باتیًں کرتے تھےنماز روزہ میں بظاہر مسلمانوں سے بھی زیادہ پابند تھے اس کے باوجود دو چار کفر و گمراہیت و فتنہ ہونے کی وجہ سے اہل کتاب مشرکوں وغیرہ سب مخلوق سےانکو بدتر کہا صحابہ کرام نے....صحابہ کرام نے انہیں سمجھایا جو نہ سمجھے انہیں مٹایا
.
انکے اعتراضات خدشات کا جواب دیا جائےگا، خوب سمجھایا جائے گا، ممکن ہو تو محاصرہ و قید کیا جائے گا اور محاصرہ و قید میں سمجھایا جائے گا.......سمجھ جائیں تو ٹھیک ورنہ جنگ کی جائے گی اگر جنگ میں عظیم فتنہ ہو تو اصلاح کی کوشش کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے بائیکاٹ کیے جائیں گے....صحابہ کرام اہلبیت نے فرقہ خوارج کے ساتھ ایسا ہی کیا، انہیں سمجھایا اعتراضات خدشات دلائل سے رد کیے، کئ خوارج مسلمان ہوگئے باقی ضدی فسادی خوارج سے جہاد کیا اگر جہاد میں عظیم فتنہ ہو تو مختلف قسم کے بائیکاٹ پابندیاًں لگانا لازم (دیکھیے السنن الکبری للنسائی حدیث
5822 بہار شریعت حصہ9 ص457 وغیرہ)
.
فأرسل إليهم عبد الله بن عباس فخاصمهم وحاجهم فرجع منهم كثير، وثبت آخرون على رأيهم، وساروا إلى نهروان، فسار إليهم علي - رضي الله عنه - فقاتلهم بالنهراون،
ترجمہ:
فتنہ خوارج ظاہر ہوا تو سیدنا علی نے سیدنا ابن عباس کو انکی طرف بھیجا تاکہ انکو سمجھائیں(خدشات اعتراضات کے قرآن و سنت سے جواب دیں) سیدنا ابن عباس نے ان سے مناظرہ کیا اور مناظرہ جیت گئے تو کئ خوارج واپس مسلمان ہو گئے اور باقی خوارج ڈٹے رہے اور نہروان کی طرف بھاگ گئے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انکا پیچھا کیا اور انہیں قتل کیا
(البنایۃ ملتقطا3/280)
.
زندیق کے متعلق کتب اسلاف بھری پڑی ہیں...چند حوالوں پے اکتفاء کرتا ہوں تاکہ تحریر زیادہ لمبی نہ ہو
.
أن محمد بن أبي بكر كتب إلى علي رضي الله عنه يسأله عن زنادقة مسلمين، قال علي رضي الله عنه: " أما الزنادقة فيعرضون على الإسلام، فإن أسلموا وإلا قتلوا
ترجمہ:
سیدنا محمد بن ابوبکر نے حضرت علی رضی اللہ عنھما کو خط لکھا اور زندیق کا حکم پوچھا تو سیدنا علی نے فرمایا
زندیقوں پر اسلام پیش کرو(ان کے اعتراضات خدشات کا جواب دو سمجھاو)اگر سچے مسلمان ہوجائں تو تھیک ورنہ قتل کر دیے جائیں
(السنن الکبری للبیھقی روایت16853)
.
فهو زنديق، ويستتاب فإن تاب وإلا قتل
ترجمہ:
وہ(بظاہر کلمہ گو مسلمان مگر حقیقتا شرعا)زندیق ہے اسے(سمجھا کر ، خدشات اعتراضات دور کرکے) توبہ کرنے کا کہا جائے گا، توبہ کرلے تو ٹھیک ورنہ قتل کیا جائے گا
(خلق افعال العباد بخاری1/30)
.
فهو زنديق كافر يستتاب، فإن تاب وإلا ضربت عنقه، ولا يصلى عليه، ولا يدفن في مقابر المسلمين
ترجمہ:
پس وہ زندیق کافر ہے اگر توبہ کرکے واپس مسلمان ہوجائے تو ٹھیک ورنہ قتل کیا جائے گا اسکا جنازہ نہ پڑھا جاءے گا اور مسلمانوں کے قبرستان میں نہ دفنایا جائے گا
(مسند السراج جلد1 ص6)
.
الزنديق، وهو من يظهر الإسلام ويخفي الكفر، ويعلم ذلك بأن يقر أو يطلع منه على كفر
ترجمہ:
زندیق وہ ہوتا ہے جو اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرتا ہے مگر دل میں کفریہ عقیدہ رکھتا ہے...دل میں کفریہ عقیدہ ہے اسکا پتہ ایسے چلے گا کہ وہ کفریہ عقیدے کا اقرار کر لے یا اس پر کوئی کسی طریقے(دلائل و شواہد)سے مطلع ہوا جائے
(مرقاۃ شرح مشکاۃ1/81)
.
قرآن و احادیث اور اجماع امت کا خلاصہ ہے کہ:
” من ادعی النبوۃ لنفسه أو جوّز اکتسابھا والبلوغ بصفاء القلب إلی مرتبتھا کالفلاسفة وغلاۃ المتصوفة وکذٰلك من ادعی منھم أنّه یوحی إلیه وإن لم یدع النبوۃ أو أنّه یصعد إلی السماء ویدخل الجنة ویأکل من ثمارھا ویعانق الحور العین فھؤلاء کلھم کفار مکذبون للنبي صلی الله علیه وآله وسلم؛ لأنّه أخبر صلی الله علیه وآله وسلم أنّه خاتم النبیین لا نبي بعدہ وأخبر عن الله تعالى أنه خاتم النبيين وأنه أرسل كافة للناس وأجمعت الأمة على حمل هذا الكلام على ظاهره وأن مفهومه المراد به دون تأويل ولا تخصيص فلا شك في كفر هؤلاء الطوائف كلها قطعا إجماعا
.
ترجمہ:
وہ شخص کافر.و.مرتد ہے جو اپنے لیے نبوت کا دعویٰ کرے یا منصبِ نبوت کو اکتسابی قرار دے اور دل کی صفائی کے ذریعہء مرتبہء نبوت کے حصول کو جائز سمجھے تو وہ بھی کافر.و.مرتد ہے، جیسے کہ ایسا دعوی فلاسفہ اور "غالی جعلی صوفی" کرتے ہیں،
اسی طرح وہ شخص جو یہ دعویٰ کرے کہ میری طرف وحی آتی ہے اگرچہ وہ نبوت کا دعویٰ نہ کرے وہ بھی کافر ہے
یا یہ کہے کہ آسمان تک چڑھ جاتا ہوں اور جنت میں داخل ہو جاتا ہوں اور جنت کے پھل کھاتا ہوں حورِ عین سے معانقہ کرتا ہوں-
تو(قران سنت حدیث سےمستدلا اجماع امت ہے کہ) یہ سب کے سب کافر.و.مرتد اور نبی علیہ السلام کی تکذیب کرنے والے کذّاب ہیں اس لئےکہ بلا شُبہ حضور سیّدِ عالَم علیہ الصلاۃ و السلام نے خبر دی ہےکہ آپ علیہ السلام خاتم النبیین ہیں کہ
ان کے بعد کوئی نبی نہیں اور اللہ نے( نبی پاک کے ذریعے قران و حدیث قدسی میں)خبر دی ہے کہ آپ علیہ السلام خاتم النبیین ہیں اور تمام امت کا اجماع ہے کہ اس آیت کے معنی میں کوئی تاویل ہیر پھیر جائز نہیں آیت کا یہی معنی ہے کہ آپ علیہ السلام آخری نبی ہیں
تو بحرحال مذکورہ سب کا کفر و ارتداد قطعی اور اجماعی ہے(کہ جو نہ مانے یا شک کرے وہ بھی کافر اہل اسلام سے خارج ہے)
(الشفاء بتعریف حقوق المصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم جلد2 ص285,286)
.
مرتد کا حکم:
الحدیث:
كَانَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ أَسْلَمَ، ثُمَّ ارْتَدَّ وَلَحِقَ بِالشِّرْكِ، ثُمَّ تَنَدَّمَ فَأَرْسَلَ إِلَى قَوْمِهِ : سَلُوا لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ هَلْ لِي مِنْ تَوْبَةٍ ؟ فَجَاءَ قَوْمُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا : إِنَّ فُلَانًا قَدْ نَدِمَ، وَإِنَّهُ أَمَرَنَا أَنْ نَسْأَلَكَ هَلْ لَهُ مِنْ تَوْبَةٍ ؟ فَنَزَلَتْ : { كَيْفَ يَهْدِي اللَّهُ قَوْمًا كَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ } إِلَى قَوْلِهِ : { غَفُورٌ رَحِيمٌ }، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَأَسْلَمَ
ترجمہ:
ایک انصاری مسلمان ہوا پھر مرتد ہوگیا اور مشرکوں کے ساتھ جا ملا پھر وہ نادم ہوا تو اس نے اپنی قوم کی طرف پیغام بھیجا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کرو کہ کیا میری توبہ قبول ہے تو اسکی قوم رسول کریم کی طرف آئی اور عرض کیا کہ فلاں مرتد ہو چکا ہے اور اس نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم آپ سے پوچھیں کہ کیا میری کوئی توبہ قبول ہے تو یہ آیت نازل ہوئی { كَيْفَ يَهْدِي اللَّهُ قَوْمًا كَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ }إِلَى قَوْلِهِ : { غَفُورٌ رَحِيمٌ } تو قوم نے یہ پیغام اس کی طرف بھیجا اور وہ مرتد مسلمان ہو گیا(اور اس کی توبہ قبول ہوگئ)
(نسائی حدیث4068)
.
الحدیث:
أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ ارْتَدَّ عَنِ الْإِسْلَامِ، وَلَحِقَ بِالْمُشْرِكِينَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى : { كَيْفَ يَهْدِي اللَّهُ قَوْمًا كَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ } إِلَى آخِرِ الْآيَةِ، فَبَعَثَ بِهَا قَوْمُهُ، فَرَجَعَ تَائِبًا، فَقَبِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِكَ مِنْهُ
ترجمہ:
بے شک ایک انصاری مرتد ہوگیا اور مشرکوں سے جا ملا تو یہ آیت نازل ہوئی{ كَيْفَ يَهْدِي اللَّهُ قَوْمًا كَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ } إِلَى آخِرِ الْآيَةِ،تو قوم نے یہ آیت اس کی طرف بھیجی اور وہ واپس توبہ کرتے ہوئے مسلمان ہو گیا تو حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے اس کی توبہ قبول فرما لی
(مسند احمد حدیث2218)
.
وَإِنِّي مَرَرْتُ بِمَسْجِدٍ لِبَنِي حَنِيفَةَ، فَإِذَا هُمْ يُؤْمِنُونَ بِمُسَيْلِمَةَ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمْ عَبْدُ اللَّهِ ، فَجِيءَ بِهِمْ، فَاسْتَتَابَهُمْ
ترجمہ:
راوی کہتا ہے کہ میں مسجد بنی حنیفہ کے پاس سے گزرا تو وہ لوگ مسیلمہ کذاب پر ایمان لاتے تھے تو سیدنا عبداللہ نے ان مرتدین کی طرف بھیجا اور مرتدین کو لایا گیا تو سیدنا عبداللہ نے ان سے توبہ کرائی
(ابوداود روایت2762)
.
قلت: أرأيت الرجل المسلم إذا ارتد عن الإسلام كيف الحكم فيه؟ قال: يعرض عليه الإسلام، فإن أسلم وإلا قتل
ترجمہ:
امام محمد نےامام ابو حنیفہ علیھما الرحمۃ سے پوچھا کہ ایک شخص مرتد ہوگیا تو اس کا کیا حکم ہے تو امام ابو حنیفہ نے فرمایا کہ اس پر اسلام پیش کیا جائے گا(اسکے اعتراضات و خدشات کا رد کیا جاءے گا سمجھایا جائے گا)اگر اسلام کو قبول کرلے تو ٹھیک ورنہ قتل کر دیا جائے گا
[الأصل للشيباني ط قطر ,7/492]
.
امام اہلسنت مجدد دین و ملت سیدی احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں:
مرتد اگر توبہ کرے تقبل ولا یقتل(قبول کریں گے اور قتل نہ کریں گے)
(فتاوی رضویہ15/152)
إذا ارتد عن الإسلام عرض عليه الإسلام، فإن كانت له شبهة أبداها كشفت ويحبس ثلاثة أيام فإن أسلم وإلا قتل هذا إذا استمهل، فأما إذا لم يستمهل قتل من ساعته
ترجمہ:
مرتد کا حکم یہ ہے کہ اس پر اسلام کی صحیح تعلیمات و احکام پیش کیے جائیِں گے اگر مرتد کا کوئی شبہ اعتراض ہو تو اسکا جواب سمجھایا جائے گا پھر بھی ڈٹا رہے تو اسی وقت قتل کر دیا جائے گا الا یہ کہ مہلت مانگے تو تین دن قید کی صورت میں مہلت دی جائے گی(اس عرصہ میں اسکے اعتراضات خدشات کے جوابات سمجھائے جاسکتے ہیں)مہلت کے بعد توبہ رجوع کرکے اسلام لے آئے تو ٹھیک ورنہ قتل کیا جائے گا
(فتاوی عالمگیری2/253بالحذف الیسیر)
.
تاریخ الخلفاء طبری بدایہ نھایہ ابن خلدون کوئی بھی تاریخ اٹھا لیجیے بلکہ احادیث کی کتب اٹھا لیجیے اس میں یہ تاریخ موجود ہے کہ:
حضرت سیدنا ابوبکر صدیق اور حضرت سیدنا عمر سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنھم اجمعین کے زمانہ میں مرتد نکلے تو صحابہ کرام متفقہ طور پر مرتدوں کو کوئی عہدہ مشاورت وغیرہ نہیں دیا بلکہ مرتدوں کی طرف جنگی لشکر بھیجا اور سب سے پہلے انہیں سمجھایا، ان کے خدشات کے جوابات دییے....کچھ مرتد واپس مسلمان ہوگئے اور کچھ مرتد ہونے پر ڈٹے رہے تو ان سے جہاد کیا صحابہ کرام نے اور انہین صفحہ ہستی سے مٹایا....انہیں اہل کتاب کی طرح اقلیت قرار دے کر انکا تحفظ نہیں کیا بلکہ سمجھایا اور نہ ماننے والوں کا خاتمہ کر دیا..(دیکھیے تاریخ الخلفاء ص84 تا87وغیرہ)
.
الحاصل:
شرعًا قادیانی مرتد زندیق غدار باغی گستاخ و فتنہ ہیں…شرعًا غیرمسلم اقلیت نہیں…شرعی غیرمسلم اقلیت کےحقوق ہیں،قادیانیت کےحقوق نہیں،انکوسمجھانا،ورنہ مٹانا لازم، ہرقسم کا بائیکاٹ لازم
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
whats App nmbr
00923468392475
03468392475
other nmbr
03062524574