اولیاء کی شان پہچان..توہین..الحاد نیچریت بدعت بدمذہبیت عقلیت کا رد صوفیاء کے کلام سے

 *اولیاء کرام کی شان اور پہچان اور پہنچے ہوئے ولی کو عبادت معاف ہے کیا......؟؟ اور بھنگ افیون نشہ بدعت گمراہی الحاد عقلیت نیچریت صلح کلی منافقت مکاری......؟؟*

القرآن:

أَلا إِنَّ أَوْلِيَاء اللّهِ لاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ

ترجمہ:

سنو......!!بے شک اللہ کے ولیوں کو کوئی خوف نہیں اور نا ہی وہ غم کرتے ہیں..(سورہ یونس آیت62)

.

القرآن:

إِنْ أَوْلِيَآؤُهُ إِلاَّ الْمُتَّقُونَ

ترجمہ:

اللہ کے اولیاء وہی ہیں جو تقوی و پرہیزگاری والے ہیں

(سورہ انفال آیت34)

اولیاء کرام بڑے نیک باعمل متقی پرہیزگار ہوتے ہیں، چرسی موالی بے نمازی، بے عمل، منافق ڈرامے باز مکار جھوٹے گستاخ ،جعلی پیر ، شعبدہ باز اور ان جیسے دیگر لوگ ولی اللہ نہیں.........!!  

.

*مجذوب، درویش، فقراء، عارفین*

الحدیث:

رب أشعث مدفوع بالأبواب لو أقسم على الله لأبره

ترجمہ:

کچھ ایسے بکھرے بالوں والے گرد و غبار لگے ہوئے بھی ہوتے ہیں جنہیں دروازوں سے دھتکارا جاتا ہے مگر اللہ کی قسم اٹھا کر اگر وہ کچھ کہہ دیں تو اللہ انکی وہ بات ضرور پوری فرماتا ہے 

(مسلم حديث6682)

.

الحدیث:

إن الله يحب الأبرار الأتقياء الأخفياء، الذين إذا غابوا لم يفتقدوا، وإن حضروا لم يدعوا، ولم يعرفوا قلوبهم مصابيح الهدى

ترجمہ:

بے شک اللہ محبوب رکھتا ہے انکو جو بڑے نیک فرمانبردار ہوتے ہیں، متقی پرہیزگار ہوتے ہیں، پوشیدہ ہوتے ہیں کہ جب کہیں نا پائے جاءیں تو ڈھونڈے نہیں جاتے اور اگر کہیں موجود ہوں تو بلائے نہین جاتے اور وہ معروف و مشھور نہیں ہوتے لیکن ان کے دل ہدایت کی کنجیاں ہوتے ہیں

(ابن ماجہ حدیث3989)

.

الحدیث:

لكل شيء معدن، ومعدن التقوى قلوب العارفين

ترجمہ:

ہرچیز کے خزانے ہوتے ہیں اور عارفین(باعمل، علم و معرفت

والوں)کے دل تقوی کے خزانے ہوتے ہیں

(طبرانی کبیر حدیث13185)

.


*اولیاء کی شان و پہچان میں ایک جامع ترین حدیث*

حدیثِ قدسی ہے میں ہے کہ

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الله قال: من عادى لي وليا فقد آذنته بالحرب، وما تقرب إلي عبدي بشيء أحب إلي مما افترضت عليه، وما يزال عبدي يتقرب إلي بالنوافل حتى أحبه، فإذا أحببته: كنت سمعه الذي يسمع به، وبصره الذي يبصر به، ويده التي يبطش بها، ورجله التي يمشي بها، وإن سألني لأعطينه، ولئن استعاذني لأعيذنه

ترجمہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ جو میرے کسی ولی سے دشمنی کرے گا تو اس کے ساتھ میرا اعلانِ جنگ ہے،

اور بندہ جن چیزوں سے میرا قرب حاصل کرتا ہے ان میں سے سب سے زیادہ محبوب ترین چیز(جس سے اللہ کا قرب

ملتا ہے وہ چیز) وہ ہے جو میں نے اس پر لازم کی ہیں(یعنی فرائض و واجبات سے اللہ کا قرب ملتا ہے)

اور میرا بندہ نوافل کے ذریعے میرا قرب حاصل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ میرا محبوب بن جاتا ہے اور جب میں اس سے محبت کرتا ہوں تو اس کے کان ہوجاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے(یعنی اللہ کا ولی وہی سنتا ہے جو اللہ کو پسند ہو)

اور

میں اسکی آنکھ ہو جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے(یعنی اللہ کا ولی وہی کچھ دیکھتا ہے جو اللہ کو پسند ہو اس لیے آنکھوں کے گناہ سے دور رہتا ہے)

اور

میں اسکا ہاتھ ہو جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے(یعنی اللہ کے ولی کے ہاتھ اللہ کی نافرمانی ظلم و گناہ میں مبتلا نہیں ہوتے)

اور

میں اسکے قدم ہو جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے(یعنی اللہ کے ولی کے قدم کبھی برائی کی طرف نہیں اٹھتے)

اگر وہ(باعمل نیک عبادت گذار پرہیزگار ولی اللہ) مجھ سے کچھ سوال کرتا ہے تو میں ضرور اسے دیتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے پناہ طلب کرے تو ضرور پناہ دیتا ہوں 

(بخاری حدیث6502)

.

*اولیاء کرام کا ظاہر باطن ایک ہوتا ہے وہ منافق مکار دھوکے باز چالباز نہیں ہوتے...*

الحدیث:

.إن من موجبات ولاية الله ثلاثا: إذا رأى حقا من حقوق الله لم يؤخره إلى أيام لا يدركها، وأن يعمل العمل الصالح في العلانية على قوام من عمله في السريرة،

ترجمہ:

تین چیزوں سے اللہ کی ولایت ملتی ہے، جب اللہ کے حقوق مین کوئی حق(فرائض واجبات) پائے تو اس کو اگلے دنوں تک موخر نا کرے کہ جسکو وہ پا ناسکے، اور وہ پوشیدہ اعمال کی مضبوطی پر نیک اعمال سرِ عام کرے(یعنی ظاہر و باطن ایک ہو، اسکا ظاہر باطن جلوت خلوت نیک ہو، ایک ہو)

(مجمع الزوائد حدیث 17945) 


.

*انبیاء کرام صحابہ کرام اولیاء اسلاف کے گستاخ لوگ ولی اللہ نہیں بلکہ اللہ کے دشمن ہیں*

حدیث قدسی مین اللہ فرماتا ہے کہ

من أهان لي وليا فقد بارزني بالمحاربة

ترجمہ:

جس نے میرے کسی ولی کی توہین و گستاخی کی بے شک وہ مجھ سے جنگ کے مقابلے میں نکل آیا

(مجمع الزوائد حدیث نمبر17951)

.

*اولیاء کرام ایسے ہوتے ہیں کہ جنہیں دیکھ کر اللہ کی یاد آئے*

الحدیث:

سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم: من أولياء الله؟ قال: «الذين إذا رءوا ذكر الله

ترجمہ:

رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اللہ کے اولیاء کون ہوتے ہیں...؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(اللہ کے ایسے فرمانبردار باعمل نیک پرہیزگار، فناء فی اللہ کہ)جنہیں دیکھ کر اللہ یاد آئے

(السنن الکبری للنسائی حدیث11171)

.

*اولیاء کرام حکم دیں تو دیوار چل پڑے*

ایک شخص نے کسی ولی اللہ کی غیبت و برائی کی تو اسے خواب میں کوئی شخص آیا اور کہا:

يا عدو الله، تغتاب وليا من أولياء الله، لو ركب حائطا، ثم قال له: سر لسار 

ترجمہ:

اے (ولی اللہ کی غیبت، برائی، گستاخی کرنے والے)اللہ کے دشمن سن.......!!

تو اللہ کے ولیوں میں سے فلاں ولی کی غیبت و برائی کرتا ہے حالانکہ اگر وہ ولی اللہ دیوار پر سوار ہو جائے اور اسے کہے کہ چل تو ضرور دیوار چل پڑے...

(شعب الایمان روایت نمبر6357)

.

الحاصل:

آیات و احادیث اور علماء کرام صوفیاء کرام کے اقوال کا خلاصہ یہ ہے کہ:

المراد بولي الله العالم بالله المواظب على طاعته والمخلص فی عبادته

ترجمہ:

اللہ کا ولی وہ ہوتا ہے جو علم و معرفت والا ہو اور اللہ کی اطاعت کرنے والا عبادت گذار ہو اور اللہ کی عبادت میں مخلص ہو..(فتح الباری11/342)

.

*#پہنچےہوئےولی کو عبادات،گناہ معاف اور نشہ.....؟؟بدعت گمراہی الحاد عقلیت نیچریت صلح کلی منافقت......؟؟*

سوال،مفھوم:

علامہ صاحب ایک شخص کہتا ہے کہ نماز،عبادات اللہ تک پہنچنے کے لیے ہوتی ہیں، ہمارا پیر تو پہنچا ہوا ولی ہے اسے نماز و عبادات کی کیا ضرورت…؟؟

جواب:

جو ولایت کے عظیم رتبے کو پہنچ جاتا ہے وہ اللہ کی زیادہ اطاعت و فرمان برداری کرتا ہے....لیھذا پہنچے ہوئے ولی زیادہ نماز و نوافل و عبادات میں مشغول ہوتے ہیں…نماز محض اللہ تک پہنچنے کے لیے نہیں بلکہ اللہ کی فرمان برداری و شکر گذاری کے لیے بھی ہوتی ہے...نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کون اللہ کی بارگاہ میں پہنچا ہوا ہوگا.....؟؟ کوئی نہیں....پھر بھی آپ علیہ الصلاۃ والسلام اس کثرت سے عبادات کرتے تھے، اس قدر شریعت پر عمل کرتے تھے، فرائض واجبات نوافل اس قدر پڑھتے کہ قدم مبارک سوج جاتے تھے

الحدیث:

إِنْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَقُومُ لِيُصَلِّيَ حَتَّى تَرِمُ قَدَمَاهُ أَوْ سَاقَاهُ، فَيُقَالُ لَهُ فَيَقُولُ : " أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا

ترجمہ:

بےشک نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اس قدر نماز پڑھتے کہ آپ کے قدم مبارک یا ایڑیاں مبارک سوج جاتی، آپ سے عرض کیا جاتا تو آپ فرماتے کہ: کیا میں اللہ کا شکر گذار بندہ نہ بنوں...(بخاری حدیث1130)

.

*#تاج الصوفیاء امام غزالی علیہ الرحمۃ نے نام نہاد صوفیوں جعلی ولیوں کے رد میں پوری کتاب لکھی، آپ فرماتے ہیں*

الاسماعیلیہ و الباطنیہ وغیرھما...من ارْتقى إِلَى علم الْبَاطِن انحط عَنهُ التَّكْلِيف.... وَالْقَوْل الْوَجِيز فِيهِ أَنه يسْلك مَسْلَك الْمُرْتَدين فِي النّظر فِي الدَّم وَالْمَال وَالنِّكَاح والذبيحة ونفوذالأقضية وَقَضَاء الْعِبَادَات...هَذَا حكم الَّذين يحكم بكفرهم من الباطنية

خلاصہ:

اسماعیلی(شیعہ سے بنا ہوا ایک فرقہ) اور باطنیہ وغیرہ کافر و گمراہ بد دین جو کہتے ہیں کہ جو علم باطن و ولایت میں ترقی کرکے مقام ولایت کو پہنچ جائے اس سے شریعت کے احکام فرائض واجبات گناہ وغیرہ سب کچھ معاف ہوجاتے ہیں تو ایسوں کا حکم یہ ہے کہ یہ کافر مرتد ہیں ان کے جان مال خون نکاح قول و قضاء وغیرہ معاملات میں ان کے ساتھ مرتدین جیسا سلوک کیا جائے

(الغزالي ,فضائح الباطنية ص12 , 156ملتقطا)

.

*#امام مولا علی قاری علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں*

أن العبد ما دام عاقلا بالغا لا یصل إلی مقام یسقط عنہ الأمر والنہي.. وذہب بعض أھل الإباحۃ إلی أن العبد إذا بلغ غایۃ المحبۃ وصفا قلبہ من الغفلۃ واختار الإیمان علی الکفر والنکران سقط عنہ الأمر والنہي، ولا یدخلہ اللہ النار بارتکاب الکبائر، وذہب بعضھم إلی أنہ تسقط عنہ العبادات الظاہرۃ، وتکون عباداتہ التفکر وتحسین الأخلاق الباطنۃ، وھذا کفر وزندقۃ وضلالۃ وجہالۃ،فقد قال حجۃ الإسلام: إن قتل ھذا أولی من مائۃ کافر

کوئی عاقل بالغ ہو تو چاہے جتنا بھی ولایت کا درجہ پا لے اس سے احکامات و عبادات وغیرہ معاف نہیں ہوتے، بعض اہل اباحۃ کہتے ہیں کہ کوئی ولی کا دل اتنا صاف ہوجائے وہ اللہ کی محبت میں ولایت کے درجے کو پہنچ جائے تو اسے احکاماتِ شرع و عبادات وغیرہ معاف ہوجاتے ہیں،  گناہ وغیرہ اس کے لیے حلال ہو جاتے ہیں اسکی عبادت بس اللہ کی یاد و تفکر ہوتی ہے تو یہ کفر زندیقیت و گمراہی ہے بہت بڑی جہالت ہے امام حجۃ الاسلام(امام غزالی)فرماتے ہیں کہ ایسے کافر زندیق(جو سمجھانے پے بھی نہ سمجھے یا اپنی ملحدانہ کفریہ سوچ جائز کہہ کر پھیلائے)اسے قتل کرنا 100 کافروں کے قتل کرنے سے بہتر ہے

(منح الروض ص212ملخصا،مشرحا)

.

*#پیرانِ پیر غوث اعظم دستگیر علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں*

اللہ کے ولی کو ہر حال میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرنا ہوتی ہے..(سر الاسرار ص98)آپ علیہ الرحمۃ دوسری کتاب میں فرماتے ہیں:فرقہ حالیہ و اولیاءیہ جو کہتے ہیں کہ مرشد جو کرے اسکی پکڑ نہیں، اور کہتے ہیں کہ جو ولایت کے درجے کو پہنچ جائے اس سے احکامِ شریعت عبادات وغیرہ معاف ہوجاتے ہیں، اس کے لیے حرام حلال ہوجاتے ہیں یہ بدعتی کافر زندیق ملحد دائرہ اسلام سے خارج ہیں.(سرالاسرار ص140ملخصا)

.

*اولیاء صوفیاء کے مذکورہ فرامین اور دیگر فرامین بدعت بدعملی بےعملی گمراہی الحاد عقلیت نیچریت صلح کلیت منافقت شرک کفر وغیرہ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکتے ہیں اور شریعت مطہرہ کے تابع بناتے ہیں.........!!!*

.

ہاں کوئی اللہ کے عشق میں یا کسی بھی وجہ سے پاگل مجنون مجذوب ہوجائے، یا ایسا مست ملنگ ہوجائے کہ اسے دنیا کھانے پینے سونے جاگنے سننے بولنے سمجھنے محسوس کرنے وغیرہ کا کوئی اتہ پتہ نہ رہے تو اس سے احکامِ شرع و عبادات بے شک معاف ہیں

الحدیث:

عَنِ الْمَجْنُونِ الْمَغْلُوبِ عَلَى عَقْلِهِ حَتَّى يُفِيقَ

مجنون پاگل(مجذوب) کہ جس کی عقل مغلوب ہوجائے اس سے شریعت کے احکامات معاف ہیں یہاں تک کہ ٹھیک ہوجائے

(ابوداود حدیث4401)

.

*نشہ شیعہ اور جاہلوں یا کچھ زیادہ ہی ماڈرن لوگوں میں زیادہ نظر آتا ہے اس لیےدو ایت مبارکہ ایک حدیث مبارکہ اور چند حوالے شیعہ کتب سے اور عقلی دلیل بھی پیش ہے…اسی پر اکتفاء کرتا ہوں*

القرآن:

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّمَا الۡخَمۡرُ وَ الۡمَیۡسِرُ وَ الۡاَنۡصَابُ وَ الۡاَزۡلَامُ رِجۡسٌ مِّنۡ  عَمَلِ الشَّیۡطٰنِ فَاجۡتَنِبُوۡہُ

ترجمہ:

اے ایمان والو…! شراب اور جوا اور بت اور پانسے ناپاک ہی ہیں شیطانی کام تو ان سے بچتے رہنا

(سورہ مائدہ آیت90)

.

القرآن:

یَسۡئَلُوۡنَکَ عَنِ الۡخَمۡرِ وَ الۡمَیۡسِرِؕ قُلۡ فِیۡہِمَاۤ اِثۡمٌ  کَبِیۡرٌ  وَّ مَنَافِعُ  لِلنَّاسِ ۫ وَ اِثۡمُہُمَاۤ  اَکۡبَرُ مِنۡ نَّفۡعِہِمَا

ترجمہ:

تم سے شراب اور جوئے کا حکم پوچھتے ہیں، تم فرمادو کہ ان دونوں میں بڑا گناہ ہے اور لوگوں کے(بظاہر) کچھ دنیوی نفع بھی اور ان کا گناہ(و نقصان) ان کے نفع سے بڑا ہے

(بقرہ ایت219)

.

الحدیث:

كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ

ہر نشہ آور چیز حرام ہے

(بخاری حدیث4343)

.

شیعہ کتاب میں ہے کہ:

 قال: الخمر حرام، ولعن الله الخمر بعينها، وآكل ثمنها، وعاصرها، ومعتصرها، وبايعها، ومشتريها، وشاربها، وساقيها، وحاملها، والمحمولة إليه.....عن أبي جعفر عليه السلام ومن شرب منها شربة لم يقبل الله منه صلاة أربعين ليلة.....وعن علي عليه السلام أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وآله يقول: لا أحل مسكرا، كثيره وقليله حرام

(شیعہ کتاب بحار الانوار63/494)

.

- عنه (صلى الله عليه وآله): من احتقر ذنب البنج فقد كفر.

- عنه (صلى الله عليه وآله): من أكل البنج فكأنما هدم الكعبة سبعين مرة، وكأنما قتل سبعين ملكا مقربا، وكأنما قتل سبعين نبيا مرسلا، وكأنما أحرق سبعين  مصحفا، وكأنما رمى إلى الله سبعين حجرا، وهو أبعد من رحمة الله من شارب الخمر وآكل الربا والزاني والنمام

شیعوں کے مطابق نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بھنگ(چرس افیون گانجا)پینا کفریہ گناہ ہے

شیعوں کے مطابق نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے بھنگ (چرس افیون گانجا)کھائی یا پی گویا اس نے ستر مرتبہ کعبہ کو گرایا،  گویا کہ ستر مقرب فرشتوں کو شہید کیا، گویا کہ ستر انبیاء رسل کو شہید کیا، گویا کہ ستر قرآن جلا ڈالے، گویا کہ اللہ کو ستر مرتبہ پتھر مارے، بھنگ پینے والا تو شراب زنا چغلی سود والے سے بڑھ کر اللہ کی رحمت سے دور ہے

(شیعہ کتاب میزان الحکمۃ1/728)

(شیعہ کتاب مستدرك الوسائل17/86)

(شیعہ کتاب میزان الحکمۃ1/728)

.

منشیات کے نقصانات غیرمسلم کی زبانی:

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہاہے کہ ‘‘نشہ آور مادوں کے استعمال کے منفی اثرات قلب، کینسر ، سڑک حادثے اور غیرمتعدی امراض (این سی ڈی) کے ساتھ ہی دماغی کے ساتھ بھی بری طرح سے منسلک ہیں’’۔ انہوں نے انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ‘‘جوا، خریداری، سائبرسے متعلق اور سائبرجنسی لتوں بشمول آن لائن رشتے میں حد سے زیادہ شرکت، فحش مواد دیکھنا اور آن لائن کھیلوں کی لت (سب جسمانی دماغی معاشی معاشرتی لحاظ سے نقصان دہ ہیں ان)جیسے طرز عمل کی پریشانیوں کو علاج سے متعلق رہنما خطوط میں شامل کیا گیا ہے’’۔کووڈ-19 کے دوران نشے کی لت کے چیلنجوں کو حل کرنے کی اہمیت پر ڈاکٹر ہرش وردھن نےآگاہ کیا کہ عالمی منشیات رپورٹ 2020 بتاتی ہے کہ کووڈ-19 کے سبب ایک دیگر گراوٹ دیکھی جاسکتی ہے جیسا کہ پہلے اقتصادی بحران کےسبب ہوا تھا۔ منشیات کے عادی افراد سستے سنتھیٹک مادوں کی مانگ کرسکتے ہیں۔ مزید انجکشن لگانے کی جانب جھکاؤ بڑھ سکتا ہے۔ اقتصادی سست روی کے سبب غریب اور محروم افراد نشیلی دواؤں کے استعمال کی سمت میں جاسکتے ہیں اور انہیں اس کا انجام بھگتنا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں بھی تفصیل سے بتایا کہ تمباکو نوشی کرنے سے کووڈ-19 کاخطرہ بڑھ جاتا ہے اور ساتھ ہی وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کے نتائج بھی اثر پڑتاہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب کا استعمال کرنے سے بھی خطرہ بڑھ سکتا ہے اور قوت مدافعت میں کمی آنے سمیت دیگر اثرات جوکھم بڑھاوا دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی قسم کے اثرات کا اندازہ دیگر نشہ آور  اشیاء کے استعمال کے ساتھ بھی لگایا جاسکتا ہے۔

(نیٹ سے غیرمسلم ڈاکٹر کی تحریر کا  اقتباس)


.

ردالمحتار میں ہے:البنج والافیون استعمال الکثیر المسکر منہ حرام مطلقا واما قلیل فان کان لھوحرم وان للتداوی فلا ۱ ؎ انتہی ملتقطا۔ واﷲ تعالٰی اعلم۔بھنگ اور افیون کا استعمالِ کثیر کہ اس سے نشہ پیدا ہو تو ہر حال میں حرام ہے، اگرقلیل ہو تو لہو کے لئے حرام ہے اور بطور دوائی حرام نہیں انتہی تلخیصاً(ت) (۱؎ ردالمحتار    کتاب الاشربۃ    مطبوعہ مصطفی البابی مصر    ۵/۳۲۵)

(فتاوی رضویہ6/454)

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.