تکبیر تشریق کے دلائل؟ کب سے کب تک؟ الفاظ؟

 *#تکبیر تشریق کی تحقیق......!!*

سوال:

علامہ صاحب تکبیر تشریق واجب ہے اسکا ثبوت و حوالہ جات عربی کتب سے لکھ دیں کیونکہ کچھ احباب کو وسوسہ ہے کہ یہ بعد کے بعض بریلوی علماء کا فتوی ہے،عربی کتب میں واجب نہیں لکھا اور کہتے ہیں کہ تکبیر تشریق بازار وغیرہ میں کہی جائے نماز کے بعد کہنا ثابت نہیں اور یہ بھی بتا دیں کہ ایک مرتبہ پڑھنا واجب ہے یا تین مرتبہ....؟؟

.

*#جواب.و.تحقیق.......!!*

*#الحاصل.......!!*

فقہ حنفی میں قرآن تفاسیر احادیث و اقوال صحابہ و تابعین وغیرہ دلائل سے اخذ کرکے یہ مسئلہ لکھا ہے کہ یوم عرفہ یعنی نویں ذی الحجہ کی فجر سے تیرہویں کی عصر تک ہر نماز فرض پنجگانہ کے بعد جو جماعت مستحبہ کے ساتھ ادا کی گئی ہو اس کے بعد ایک بار تکبیر تشریق بلند آواز سے کہنا واجب ہے اور تین بار افضل ہے،یہ تکبیر تشریق جماعت مستحبہ سے نماز پڑہنے والوں پے واجب ہے

مگر

بعض علماء کے مطابق اکیلے فرض نماز پڑہنے والے پر بھی واجب ہے تو احتیاط و بہتر یہی ہے کہ اکیلے فرض نماز پڑھنے والا بھی یہ تکبیر کہے...تکبیر تشریق یہ ہے:

اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَاَللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

(ماخوذ از بہار شریعت،رد المحتار ,2/178وغیرہ)

.===============

*#فقہ حنفی کے مطابق تکبیر تشریق ایک بار کہنا واجب ہے اور نماز کے بعد بھی تکبیر تشریق ثابت ہے...چند دلائل و حوالہ جات ملاحظہ کیجیے.......!!*

القرآن:

وَ اذۡکُرُوا اللّٰہَ فِیۡۤ  اَیَّامٍ  مَّعۡدُوۡدٰتٍ

 اور اللہ کا ذکر(تکبیر تشریق وغیرہ) کرو ان گنے ہوئے ایام میں

(سورہ بقرہ آیت203)


.

وَيَجِبُ تَكْبِيرُ التَّشْرِيقِ) وَقِيلَ: يُسَنُّ وَالْأَوَّلُ أَصَحُّ لِلْأَمْرِ فِي قَوْله تَعَالَى {وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُودَاتٍ} [البقرة: 203] عَلَى الْقَوْلِ بِأَنَّ الْمُرَادَ أَيَّامُ التَّشْرِيقِ

 تکبیر تشریق واجب ہے اور ایک قول یہ ہے کہ سنت ہے لیکن واجب والا قول صحیح ہے کیونکہ اللہ نے حکم دیا ہے کہ ان گنے ہوئے ایام میں اللہ کا ذکر کرو...گنے ہوئے ایام سے مراد ایام تشریق ہیں

(مجمع الانھر1/157)

.

فَإِنَّهُ وَاجِبٌ لِقَوْلِهِ تَعَالَى {وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُودَاتٍ} [البقرة: 203] وَلِأَنَّهُ مِنْ الشَّعَائِرِ فَصَارَ كَصَلَاةِ الْعِيدِ وَتَكْبِيرَاتِهِ

 تکبیر تشریق واجب ہے کیونکہ اللہ نے حکم دیا ہے کہ گنے ہوئے ایام میں اللہ کا ذکر کیا جائے اور اس کی واجب ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ تکبیر تشریق شعار میں سے ہے تو تکبیر تشریق نماز عید و تکبیرات عید کی طرح واجب ہے

(تبیین الحقائق1/227)

.

أَمَّا الْوُجُوبُ فَلِقَوْلِهِ تَعَالَى: {وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُودَاتٍ} [البقرة: 203] . قِيلَ: الْمُرَادُ تَكْبِيرُ التَّشْرِيقِ.

 تکبیر تشریق کا واجب ہونا اللہ تعالی کے اس قول سے ثابت ہے کہ اللہ نے فرمایا ہے کہ گنے ہوئے ایام میں ذکر کرو کہ کہا گیا ہے کہ ذکر سے مراد تکبیر تشریق ہے

(الاختیار لتعلیل المختار1/88)

.

سیدنا ابن عباس فرماتے ہیں

وَالْأَيَّامُ الْمَعْدُودَاتُ أَيَّامُ التَّشْرِيقِ

صحابی سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ قرآن مجید میں جو ایام معدودات ہے اس سے مراد ایام تشریق ہیں

(بخاری قبل الروایۃ1998)

.

قَوْلُهُ تَعَالَى {وَاذْكُرُوا اللَّهَ} يَعْنِي التَّكْبِيرَاتِ أَدْبَارَ الصَّلَاةِ وَعِنْدَ الْجَمَرَاتِ يُكَبَّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ وَغَيْرِهَا مِنَ الْأَوْقَاتِ {فِي  أَيَّامٍ  مَعْدُودَاتٍ} الْأَيَّامُ الْمَعْدُودَاتُ: هِيَ أَيَّامُ التَّشْرِيقِ،

 اللہ نے فرمایا کہ اللہ کا ذکر کرو یعنی تکبیر تشریق کہو نماز کے فورا بعد اور رمی جمرات کرتے ہوئے و دیگر اوقات میں بھی کہ ایام معدودات سے مراد ایام تشریق ہیں

(تفسیر بغوی1/223)

.

واذكروا الله} أي كبِّروه في أعقاب الصلواتِ وعند ذبحِ القرابينِ ورمي الجمارِ وغيرِها{فِى أَيَّامٍ معدودات} هي أيامُ التشريق

 اللہ نے فرمایا کہ اللہ کا ذکر کرو یعنی تکبیر تشریق کہو نماز کے بعد اور ذبح کے وقت اور رمی کے وقت کہ ایام معدودات سے مراد ایام تشریق ہیں

(تفسیر ابی السعود1/210)

.

والصحيح: أن المعدودات أيام التشريق، وعليه أكثر العلماء

 زیادہ صحیح تفسیر یہ ہے کہ ایام معدودات سے مراد ایام تشریق ہیں اور اسی پر اکثر علماء ہیں

(تفسیر ثعلبی5/253)

.

وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُكَبِّرُ بِمِنًى تِلْكَ الْأَيَّامَ، وَخَلْفَ الصَّلَوَاتِ

صحابی سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ ان ایام میں تکبیر تشریق کہتے تھے اور نمازوں کے بعد بھی تکبیر تشریق کہتے تھے

(بخاری قبل الحدیث970)

.

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: " كَانُوا يُكَبِّرُونَ يَوْمَ عَرَفَةَ، وَأَحَدُهُمْ مُسْتَقْبِلٌ الْقِبْلَةَ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ،

وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

 صحابہ کرام تابعین تبع تابعین وغیرہ اسلاف تکبیر تشریق نماز کے بعد کہتے تھے یوم عرفہ کے دن سے(لیکر یوم تشریق کے آخری دن کی عصر نماز تک)...اور تکبیر تشریق کے یہ الفاظ پڑھتے تھے

اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ،وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

(استاد بخار مصنف ابن ابی شیبہ روایت5650)


.

وقال الضحاك: معنى قوله: وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُوداتٍ، أي معروفات وهي أيام التشريق، أي كبروا دبر كل صلاة من يوم عرفة إلى آخر أيام التشريق

 امام ضحاک فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے جو فرمایا ہے کہ گنے  ہوئے ایام میں اللہ کا ذکر کرو تو اس سے مراد تشریق کے دن مراد ہیں یعنی تکبیر تشریق کہو ہر نماز کے بعد عرفہ کے دن سے لے کر آخری یوم تشریق تک

(تفسیر سمرقندی1/135)

.

واذكروا الله فِى أَيَّامٍ معدودات} هي أيام التشريق وذكر الله فيها التكبير في أدبار الصلوات وعند الجمار

 اللہ کا ذکر کرو گنے ہوئے ایام میں اس سے مراد ایام تشریق ہیں اور اس میں ذکر سے مراد تکبیر تشریق کہنا ہے نماز کے بعد اور رمی کے وقت

(تفسیر مدارک التنزیل1/173)

.

فَعِنْدَ الْحَنَابِلَةِ وَالشَّافِعِيَّةِ وَبَعْضِ الْحَنَفِيَّةِ هُوَ سُنَّةٌ لِمُوَاظَبَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ذَلِكَ...وَهُوَ مَنْدُوبٌ عِنْدَ الْمَالِكِيَّةِ، وَالصَّحِيحُ عِنْدَ الْحَنَفِيَّةِ أَنَّهُ وَاجِبٌ 

حنبلی و شافعی اور بعض حنفی علماء کے مطابق تکبیر تشریق واجب نہیں سنت موکدہ ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر پابندی سے عمل کیا ہے، مالکی علماء کے مطابق تکبیر تشریق مستحب ہے اور فقہ حنفی کے صحیح قول کے مطابق تکبیر تشریق واجب ہے

(الموسوعة الفقهية الكويتية ,7/325)

.

الحدیث:

أَيَّامُ التَّشْرِيقِ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ...وَزَادَ فِيهِ : " وَذِكْرٍ لِلَّهِ

 نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ ایام تشریق(تغلیبا) کھانے پینے کے دن ہیں اور راوی نے یہ بھی زیادہ فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ اللہ کے ذکر کے دن ہیں(یعنی ایام تشریق تکبیر تشریق وغیرہ ذکر اللہ کے دن ہیں)

(مسلم حدیث1141)

.

الحدیث:

أَلَا وَإِنَّ هَذِهِ الْأَيَّامَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ وَذِكْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلّ

 نبی کریم رؤف رحیم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سنو یہ دن کھانے پینے کے دن ہیں اور اللہ کے ذکر(تکبیر تشریق وغیرہ)کے دن ہیں

(ابوداود حدیث2813)

.===================

*#تکبیر تشریق صحابہ کرام و تابعین عظام سے بھی ثابت ہے اور تکبیر تشریق کب سے کب تک اور تکبیر تشریق کے الفاظ.....؟؟*

وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُكَبِّرُ بِمِنًى تِلْكَ الْأَيَّامَ، وَخَلْفَ الصَّلَوَاتِ

صحابی سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ ان ایام میں تکبیر تشریق کہتے تھے اور نمازوں کے بعد بھی تکبیر تشریق کہتے تھے

(بخاری قبل الحدیث970)

.

وقال ابن مسعود يبتدأ به من صبح يوم عرفة ويختم بصلاة العصر من يوم النحر، فعلى هذا القول يكون التكبير في ثمان صلوات، وبه قال أبو حنيفة

صحابی سیدنا ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ تکبیر تشریق یوم عرفہ کی صبح سے کہنا شروع کر دے گا اور ایام تشریق کی عصر نماز تک کہے گا تو اس قول کے مطابق تکبیر تشریق 8 نمازوں میں ہے اور یہی امام اعظم ابو حنیفہ کا قول ہے

(تفسیر الخازن1/135)

.

 ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ كَانَ يُكَبِّرُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ يَوْمَ عَرَفَةَ، إِلَى آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ

 صحابی سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ تکبیر تشریق کہی جائے گی یوم عرفہ کی فجر  نماز سے لے کر ایام تشریق کے آخر تک(یعنی عصر تک)

(استاد بخار مصنف ابن ابی شیبہ روایت5646)


.

 كَانَ عَبْدُ اللَّهِ، يُكَبِّرُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ يَوْمَ عَرَفَةَ، إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ مِنَ النَّحْرِ يَقُولُ: «اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

 صحابی سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ عرفہ(9 ذوالحج)کے دن فجر کی نماز سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن کی عصر تک تکبیر تشریق پڑھتے تھے اور یہ تکبیر پڑہتے تھے

اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

(استاد بخار مصنف ابن ابی شیبہ روایت5633)

.

 عَلِيٍّ «أَنَّهُ كَانَ يُكَبِّرُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ يَوْمَ عَرَفَةَ، إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ

 صحابی سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ تکبیر تشریق پڑھتے تھے یوم عرفہ کی فجر کی نماز سے لے کر ایام تشریق کے اخری دن کی عصر کی نماز تک

(استاد بخار مصنف ابن ابی شیبہ روایت5632)

.

حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي إِسْحَاقَ: كَيْفَ كَانَ يُكَبِّرُ عَلِيٌّ، وَعَبْدُ اللَّهِ؟ قَالَ: كَانَا يَقُولَانِ: «اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ،

وَلِلَّهِ الْحَمْدُ»

 صحابی سیدنا علی اور صحابی سیدنا عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین تکبیر تشریق کیوں کہتے تھے

اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ»

(استاد بخار مصنف ابن ابی شیبہ روایت5653)

.

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: " كَانُوا يُكَبِّرُونَ يَوْمَ عَرَفَةَ، وَأَحَدُهُمْ مُسْتَقْبِلٌ الْقِبْلَةَ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ،

وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

صحابہ کرام تابعین تبع تابعین وغیرہ اسلاف تکبیر تشریق نماز کے بعد کہتے تھے یوم عرفہ کے دن سے(لیکر ایام تشریق کے اخری دن کی عصر نماز تک)...اور تکبیر تشریق یہ کے یہ الفاظ پڑھتے تھے

اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ،وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

(استاد بخار مصنف ابن ابی شیبہ روایت5650)

.====================

*#تکبیر تشریق تین بار کہنا افضل ہے.......!!*

حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أنا حُمَيْدٌ، «أَنَّ الْحَسَنَ كَانَ يُكَبِّرُ اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ

 سیدنا حسن تکبیر تشریق کہتے تھے تین مرتبہ

(استاد بخار مصنف ابن ابی شیبہ روایت5654)

.

مَرَّةً) وَإِنْ زَادَ عَلَيْهَا يَكُونُ فَضْلًا قَالَهُ الْعَيْنِيُّ. صِفَتُهُ (اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَاَللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

 تکبیر تشریق ایک مرتبہ واجب ہے اور ایک مرتبہ سے زیادہ کہنا افضل ہے یہ امام عینی نے بھی فرمایا ہے اور تکبیر تشریق یہ ہے

اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَاَللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

(تنویر الابصار مع رد المحتار2/178)

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.