ربیع الاول اور جشن ولادت نبوی اور بارہ ربیع الاول کی مبارکباد دینا اور اسکے تقاضے...؟؟

*ربیع الاول کی مبارکباد دینا کیسا....؟؟ جشن ولادت بارہ ربیع الاول پے مبارکباد دینا کیسا.....؟؟ بلکہ ہر جائز خوشی و نعمت کے موقعہ و دن پے مبارکبادی دینا کیسا......؟؟ اور عمل.....؟؟*

تحت الحدیث:

فَيَتَلَقَّانِيَ النَّاسُ فَوْجًا فَوْجًا يُهَنُّونِي بِالتَّوْبَةِ

 صحابی فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام گروہ در گروہ آتے اور مجھے مبارکباد دیتے کہ تمہاری توبہ قبول ہو گئی ہے

(بخاری تحت الحدیث4418)

.

اس واقعہ کو دلیل بنا کر امام عینی فرماتے ہیں:

واستحباب التبشير عِنْد تجدّد النِّعْمَة واندفاع الْكُرْبَة

نعمت رحمت ملنے یا نعمت رحمت دوبارہ آنے یا مشکل دور ہونے کے تمام مواقع پے مبارکبادی دینا ثواب ہے،یہ حکم بخاری کی مذکورہ روایت سے ثابت ہوتا ہے

(عمدۃ القاری شرح بخاری 18/55)

رحمت نعمت کے عظیم مہینے ربیع الاول کی آمد اور جشن ولادت اور یوم ولادت اور بارہ ربیع الاول کی بہت بہت مبارک ہو...مباردکباد دیجیے، خوشی کیجیے، خوشی کا اظہار کیجیے،نظریات درست رکھیے، نظریات درست کیجیے، نیک اعمال کیجیے،صدقہ خیرات کیجیے، خوشی کے اظہار کے جائز طریقے اپنائیے بلکہ وہ طریقے اپنائیے جنکا فائدہ ذات کو معاشرے کو زیادہ ہو....کہیں میلاد کے طور پر خیرات کرنا لوگوں کے لیے معاشرے کے لیے مفید ہوتا ہے اور کہیں مالی تعاون کرنا اور کہیں گرم جوشی دکھانا اور کہیں پرجوش و علمی خطابات کرانا زیادہ مفید ہوتا ہے اور کہیں عشق و محبت بھری محفلِ نعت دلوں کو جگماتی ہے زیادہ مفید ہوتی ہے اور محفل یادِ مدینہ دلوں کو منور کرتی ہے تو کہیں عشق نبوی میں للکار ایمان تازہ کرتی ہے....مگر ہر حال میں کوشش کی جائے کہ ہر طریقے کے ساتھ ساتھ عمل عقیدے فرائض واجبات سنتوں کی طرف متوجہ کیا جائے

.

بابرکت و رحمت و نعمت کے مہینے رمضان و ربیع الاول میں کثرتِ اظہار عشق و محبت اور کثرتِ نیک اعمال کا یہ مطلب نہیں کہ دیگر مہینوں میں اعمال چھوڑ دییے جائیں،درست عقائد فرائض واجبات سنتیں علم عمل تصوف پے عمل ہر ماہ ہر دن کرنا چاہیے مگر بابرکت و رحمت و نعمت کے مہینوں دنوں راتوں میں خصوصی کثرت کی جائے، ہر ماہ ہر دن خصوصی کثرت ہو تو کیا ہی بات ہے مگر کیا کریں جائز دنیا بھی ضروری ہے اس لیے ہر ماہ ہر دن موقعہ نہیں ملتا تو خصوصی مہینوں دن رات میں موقعہ ملتا ہے تو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے

.

ربیع الاول رحمت نعمت کا مہینہ ہے دلیل یہ ہے

القرآن:

وَ مَاۤ  اَرۡسَلۡنٰکَ اِلَّا رَحۡمَۃً  لِّلۡعٰلَمِیۡنَ

 اے محبوب(صلی اللہ علیہ وسلم) ہم نے اپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے

(سورہ انبیاء آیت107)

اللہ کی یہ عظیم رحمت ربیع الاول میں ملی

.

القرآن:

قُلۡ بِفَضۡلِ اللّٰہِ وَ بِرَحۡمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلۡیَفۡرَحُوۡا

 کہہ دو کہ اللہ کے فضل اور اللہ کی رحمت پر مومنوں کو خوشی کرنی چاہیے

(سورہ یونس آیت58)

تو رحمت عالم کی تشریف آوری کے مہینے میں خوشی کے اظہار کے جائز طریقے اپنائیے...مبارکیں دیجیے،خوشیاں پھیلائے،نیک عمل عبادات کیجیے

.

القرآن...ترجمہ:

اپنے رب کی نعمت کا چرچہ کر..(سورہ والضحی آیت11)

نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی نعمت ہیں(بخاری روایت3977)میلاد میں اللہ کریم کی عظیم نعمت یعنی حضرت سیدنا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا چرچہ کیجیے اور انکی سیرت معتبر کتب و بیانات و تحریرات سے پڑھیے پھیلائیے اور عمل کرنے کی بھرپور کوشش کیجیے

.

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

1 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.