سگ کہنے پے اہلسنت بریلوی دعوت اسلامی پر وحشی کتے مرزا جہلمی کے طنز کا علمی جواب

*#سگ مدینہ، سگ مرشد ، سگ علماء وغیرہ کہنے پے اہلسنت بریلوی اور خاص کر دعوت اسلامی پر شدید طنزیہ اعتراض کا علمی منہ توڑ جواب مرزا جہلمی کو.......!!*

سوال:

علامہ صاحب مرزا جہلمی بار بار گھٹیا پن کے ساتھ شدید مذاق اڑاتے ہوئے تضحیک و تحقیر کرتے ہوائے شدید طنزیہ انداز میں کہتا ہے کہ اہلسنت خاص کر بریلوی اپنے اپ کو کتا کہتے ہیں اور حدیث پاک میں ہے کہ جہاں کتا ہو وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے....علامہ صاحب اسکا منہ توڑ علمی جواب لکھیے

.

*#جواب.و.تحقیق......!!*

پہلا جواب:

الحدیث:

مَنْ أَمْسَكَ كَلْبًا، فَإِنَّهُ يَنْقُصُ كُلَّ يَوْمٍ مِنْ عَمَلِهِ قِيرَاطٌ، إِلَّا كَلْبَ حَرْثٍ أَوْ مَاشِيَةٍ

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے کتا رکھا تو اس کے عمل سے ایک قیراط ثواب کم کیا جائے گا سوائے اس کے کہ کھیتی کی حفاظت اور بھیڑ بکریوں جانوروں کی حفاظت کے لیے کتا رکھے(تو اجازت ہے،ثواب کم نہ ہو گا..رحمت کے فرشتوں کا آنا ممنوع نہ ہوگا بلکہ ثواب برابر ملے گا اور رحمت کے فرشتے بھی آئیں گے)

(بخاری حدیث2322)

 مرزا جہلمی صاحب بتائیے کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مخصوص چوکیدار کتے رکھنے کی اجازت دے کر اس چیز کی اجازت دی کہ رحمت کے فرشتوں کو اپنے گھروں سے بھگاؤ.....؟؟

.

مرزا جہلمی سن ہم اہلسنت بریلوی چوکیدار وفادرا پہرےدار غلام و خادم کتے ہیں تیرے طرح بھونکنے والے باولے فسادی لوسی کاٹ کھانے کی کوشش کرنے والے وحشی درندے کتے نہیں کہ جن کی وجہ سے رحمت کے فرشتے نہیں آتے اور ایسے تیرے جیسے کتوں کو مارنے کا حکم ہے

.

.

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ، وَرَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَالْغَنَمِ،

 بے شک رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام کتوں کو مارنے کا حکم دیا لیکن شکاری کتوں اور بھیڑ بکریوں کے رکھوالی چوکیداری کے کتوں کو نہ مارنے کی اجازت دی

(سنن نسائی حدیث67)

.

أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ،" ثُمَّ رَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَكَلْبِ الْغَنَمِ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام کتوں کو مارنے کا حکم دیا پھر شکاری کتوں اور بھیڑ بکریوں کے رکھوالی چوکیداری کے کتوں کو نہ مارنے کی اجازت دی

(مسلم حدیث280ملخصا)

مرزا دیکھ تیرے جیسے درندے کتوں کو مارنے کا حکم ہے، اب جوتوں سے ماریں کہ شاید ہدایت ملے اور تو چوکیدار وفادار کتا بن جائے یا پھر حاکم اسلام تیرے جیسے درندے وحشی فسادی باؤلے کتے کو قید یا قتل کی سزا دے دے کہ لوگ راحت و نجات پائیں، گمراہ گستاخ ہونے سے بچ جائیں....اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ تیرے شر و شرارت کو حکمران لگام نہ لگائیں تو عوام اب تیرے جیسے ضدی فسادی لو لگام لگا سکتی ہے.....!!

.

ہاں البتہ چوکیدار وفادار کتوں کی مذمت نہیں بلکہ اجازت ہے اور جب اجازت ہے تو کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس چیز کی اجازت دی کہ تم کتے رکھو ایسے کتے رکھو تاکہ تمہارے گھروں میں رحمت کے فرشتے نہ ائیں....؟؟ ہرگز نہیں اس قسم کے چوکیدار کتے رکھنے سے رحمت کے فرشتے آنے سے ایسے کتے رکاوٹ نہیں.....!!

.

مَنِ اقْتَنَى كَلْبًا لَيْسَ بِكَلْبِ مَاشِيَةٍ أَوْ ضَارِيَةٍ، نَقَصَ كُلَّ يَوْمٍ مِنْ عَمَلِهِ قِيرَاطَانِ

 رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے کتا پالا تو اس کے عمل سے دو قیراط کم کر دیے جائیں گے سوائے جانوروں کی چوکیداری والے کتے کے اور سوائے شکاری کتے کے(ان کی اجازت ہے، ثواب کم نہ ہوگا،رحمت کے فرشتوں کا آنا ممنوع نہ ہوگا بلکہ ثواب برابر ملے گا اور رحمت کے فرشتے بھی آئیں گے)

(بخاری حدیث5480)

.

مَنِ اقْتَنَى كَلْبًا إِلَّا كَلْبَ ضَارِيَةٍ، أَوْ مَاشِيَةٍ نَقَصَ مِنْ عَمَلِهِ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطَانِ

 رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو کتا پالے تو اس کے عمل سے دو قیراط کم کر دیے جاتے ہیں، سوائے جانوروں کی چوکیداری والے کتے کے اور سوائے شکاری کتے کے(ان کی اجازت ہے، ثواب کم نہ ہوگا،رحمت کے فرشتوں کا آنا ممنوع نہ ہوگا بلکہ ثواب برابر ملے گا اور رحمت کے فرشتے بھی آئیں گے)

(مسلم حدیث1574)


.

وأن الملائكة إنما لا تدخل البيت الذى فيه الكلب المنهى عن اتخاذه

 جن کتوں کو رکھنے کی حدیث میں ممانعت ائی ہے فقط ان کتوں کی وجہ سے رحمت کے فرشتے گھر میں داخل نہیں ہوتے( جن کتوں کی اجازت ہے ان کی وجہ سے رحمت کے فرشتے داخل نہ ہوں ایسا نہیں ہے)

(إكمال المعلم بفوائد مسلم6/630)

.

 قالوا: المراد كلب يحرم اقتناؤه بخلاف كلب الصيد والحراسة ومحافظة الزرع والماشية.....فإن وجودهما لا يمنع دخول الملائكة

 علماء کرام نے(حدیث کے استثناء کو دلیل بناتے ہوئے) فرمایا ہے کہ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس گھر میں وہ کتے ہوں کہ جن کا رکھنا جائز نہیں ہے بخلاف ان کتوں کے کہ جن کا رکھنا جائز ہے جیسے شکاری کتے چوکیدارای کے کتے حفاظت کے کتے، بے شک ایسے کتوں کی وجہ سے رحمت کے فرشتوں کا داخل ہونا ممنوع نہیں ہے

(لمعات التنقيح في شرح مشكاة المصابيح7/454بحذف)

.

قَالَ الْخَطَّابِيُّ إنَّمَا لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ مِمَّا يَحْرُمُ اقْتِنَاؤُهُ مِنْ الْكِلَابِ فَأَمَّا مَا لَيْسَ بِحَرَامٍ مِنْ كَلْبِ الصَّيْدِ وَالزَّرْعِ وَالْمَاشِيَةِ فَلَا يَمْتَنِعُ دُخُولُ الْمَلَائِكَةِ بِسَبَبِهِ وَأَشَارَ الْقَاضِي عِيَاضٌ إلَى نَحْوِ مَا قَالَهُ الْخَطَّابِيُّ

 امام خطابی فرماتے ہیں کہ رحمت کے فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے کہ جس میں وہ کتے ہوں یا وہ کتا ہو کہ جس کا رکھنا جائز نہیں ہے اور وہ کتے کہ جن کو رکھنا حرام نہیں ہے جیسے کہ شکاری کتے کھیت کے کتے جانوروں کی حفاظت کے کتے تو ان کتوں کی وجہ سے رحمت کے فرشتوں کا داخل ہونا گھر میں ممنوع نہیں ہے اور امام قاضی عیاض نے بھی اسی قسم کی بات فرمائی ہے

(طرح التثريب في شرح التقريب6/35)

.

(فِيهِ كَلْبٌ) : أَيْ إِلَّا كَلْبَ الصَّيْدِ وَالْمَاشِيَةِ وَالزَّرْعِ

رحمت کے فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتے ہوں، سوائے اس کے کہ شکاری کتے ہوں یا جانوروں کی حفاظت یا کھیت کی حفاظت کے کتے ہوں(تو ان کتوں کے رکھنے کی وجہ سے رحمت کے فرشتے نہ آئیں ایسا نہیں ہے)

(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح7/2848)

.

 إنما لا تدخل الملائكة بيتاً فيه كلب أو صورة مما يحرم اقتناؤه من الكلاب... وأما ما ليس بحرام من كلب الصيد والزرع والماشية....، فلا يمتنع دخول الملائكة بسببه

رحمت کے فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے کہ جس میں وہ کتے ہوں یا وہ کتا ہو کہ جس کا رکھنا جائز نہیں ہے اور وہ کتے کہ جن کو رکھنا حرام نہیں ہے جیسے کہ شکاری کتے کھیت کے کتے جانوروں کی حفاظت کے کتے تو ان کتوں کی وجہ سے رحمت کے فرشتوں کا داخل ہونا گھر میں ممنوع نہیں ہے

(شرح المشكاة للطيبی9/2944ملتقطا)

.

حملُ الْكَلْبِ عَلَى غَيْرِ كَلْبِ الصَّيْدِ وَالزَّرْعِ وَنَحْوِهِمَا

 جن کتوں کی وجہ سے رحمت کے فرشتے گھر میں داخل نہیں ہوتے اس سے مراد وہ کتے ہیں کہ جو شکار کے لیے نہ ہوں کھیت کی حفاظت کے لیے نہ ہوں اور اس قسم کے دیگر ضروریات کے لیے نہ ہوں( اگر ضروریات کے لیے کتے رکھے جائیں تو رحمت کے فرشتے داخل نہ ہوں یہ ضروری نہیں ہے)

(حاشية السندي على سنن ابن ماجه2/386)

.

قال الخطابي....وَأَمَّا الْكَلْبُ فَهُوَ أَنْ يُقْتَنَى لِغَيْرِ الصَّيْدِ وَالزَّرْعِ وَالْمَاشِيَةِ وحراسة الدّور....فَالْوَجْهُ مَا قَالَهُ الْخَطَّابِيُّ

 امام خطابی فرماتے ہیں رحمت کے فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے کہ جس گھر میں وہ کتے ہوں کہ جن کو  رکھنا جائز نہیں ہے... البتہ وہ کتے کہ جو شکار کے لیے یا کھیت کی حفاظت کے لیے یا جانوروں کی حفاظت کے لیے یا گھروں کی حفاظت کے لیے ہوں تو ان کی وجہ سے رحمت کے فرشتے گھر میں داخل نہ ہوں ایسا نہیں ہے... امام سیوطی نے فرماتے ہیں کہ یہی بات(دلائل کی رو سے)درست ہے

(حاشیۃ السیوطی علی النسائی1/41)

.

لَكِنَّ الْجَمْعَ الَّذِي دَلَّ عَلَيْهِ حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ أَوْلَى

امام ابن حجر فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی بیان کردہ حدیث میں تھا کہ ان کتوں کو  رکھنا جائز ہے کہ جو شکار یا کھیت و جانوروں کی حفاظت کے لیے ہوں تو اس حدیث کی وجہ سے کہا جائے گا کہ ایسے کتوں کی وجہ سے رحمت کے فرشتوں کا داخلہ ممنوع نہیں ہوجاتا، یہی توجیہ و تطبیق و جمع اور یہی معنی و مفھوم اولی و بہتر ہے

(فتح الباری شرح بخاری10/392مشرحا)

.

وحاصله أن الكلاب التي أذن فِي اقتنائها لا تدخل فِي حكم منع دخول الملائكة، ويؤيد ذلك أن منْ اقتناها لا يدخل فِي نقص القيراط، أو القيراطين، حيث استثناه الشارع منْ ذلك، فكذا هنا فيما يظهر. والله تعالى أعلم

 گفتگو اور بحث کا حاصل یہ ہے کہ وہ کتے کہ جن کو رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے تو  رحمت کے فرشتوں کے داخل ہونے سے وہ کتے مانع نہیں ہیں، اس بات کی تائید اس حدیث پاک سے ہوتی ہے کہ جس میں ہے کہ جس نے کتا رکھا تو اس کے عمل سے ایک قراط یا دو قراط کم کر دیا جائے گا سوائے شکاری کتے کے ، سوائے کھیت و جانوروں کے کتے کے... جس طرح ثواب کی کمی میں ممنوع کتے مانع ہیں اسی طرح رحمت کے فرشتوں کے داخل ہونے میں ممنوع کتے مانع ہوں گے دیگر کتے جن کی اجازت ہے وہ رحمت کے فرشتوں کے داخل ہونے میں مانع نہیں ہوں گے، یہی دلائل سے ظاہر و قوی ہے واللہ تعالیٰ اعلم

(ذخیرۃ العقبی33/115)

.

*#دوسرا_جواب.....!!*

سگِ مدینہ،  سگ مرشد... سگ علماء... کہنے سے مراد حقیقی طور پر جانور کتا ہونا مراد نہیں ہوتا بلکہ اس سے مراد عاجز حقیر فقیر خادم نوکر چوکیدار وغیرہ ہوا کرتا ہے جیسے سیدنا علی اور سیدنا حمزہ نے خود شیر کہا تو درندہ وحشی جانور مراد ہونا مراد نہیں بلکہ بہادر ہونا مراد ہے

.

اردو کی معتبر لغات فرہنگ آصفیہ اور فیروز اللغات میں سگ اور کتے کے یہ معنی لکھے ہیں:

کلب..سگ..کوکر...ایک مشھور جانور..ایک قسم کی گھاس... غلام ... بندہ...دربان....حقیر...وغیرہ

(فرہنگ آصفیہ3/464 فیروز اللغات ص989نحوہ)

.

سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے غزوہ خیبر کے دن رسول کریم صلی اللہ علیہ کی موجودگی میں بڑے فخر سے مرحب کو للکارتے ہوئے فرمایا:

أَنَا الَّذِي سَمَّتْنِي أُمِّي حَيْدَرَهْ

 میں علی وہ ہوں کہ جس کی ماں نے اس کا نام شیر رکھا ہے

(مسلم روایت1807)

.

أنا حمزة بن عبد المطلب أسد الله وأسد رسوله...(سیدنا حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ نے للکارتےہوئےفرمایا) "میں حمزہ ، اللہﷻکا شیر ہوں،اسکےرسولﷺکا شیر ہوں(طبقات کبری2/12)

.

وَأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ أَسَدٍ

( رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم دعا میں یہ بھی فرماتے تھے تاکہ امت بھی اس طرح کی دعا کرے،یہ دعا بھی فرماتے تھے کہ) یا اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں شیر(کے شر حملے و نقصان) سے

(ابوداؤد حدیث2603)

اب اگر گندے دماغ والا جہلمی جیسا مردود ناپاک گستاخ تکبر شر شرارت کی ذہنیت والا جاہل جہملی جیسا بندہ حقارت و گستاخی و ہا ہا کرکے بولے کہ سیدنا علی اور سیدنا حمزہ کے شر و فساد سے نبی پاک نے پناہ مانگی ہے تو اسکا علاج کیا ہونا چاہیے.......؟؟

سمجھانا ہمارا فرض تھا اللہ ایسوں کو سمجھ عطاء فرمائے ورنہ نہ سمجھنے والے ڈھیٹ گستاخ گندے ضدی فسادی کا علاج دھلائی لگتا ہے پھر بھی نہ سمجھیں تو ایسے فسادی گستاخ ناسور کو حسب طاقت و حسبِ شرع خاتمہ و ہر طرح کا بائیکاٹ کرنا لازم ہوجاتا ہے

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

1 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.