Labels

سخت بائیکاٹ،اواز و امداد کے15 اہم ترین وجوہات و دلائل اس تحریر میں پڑھیے کہ جن کی بنیاد پے ہندو مشرک سکھ عیسائی مسلمان کافر اقوام متحدہ تمام ممالک، حکمران و عوام پر لازم ہے کہ سخت بائیکاٹ کرو، زبردستی روکو،اواز بلند کرو،پابندیاں لگاو

*#سخت بائیکاٹ،اواز و امداد کے15 اہم ترین وجوہات و دلائل اس تحریر میں پڑھیے کہ جن کی بنیاد پے ہندو مشرک سکھ عیسائی مسلمان کافر اقوام متحدہ تمام ممالک، حکمران و عوام سب پر لازم ہے کہ سخت بائیکاٹ کرو، زبردستی روکو،اواز بلند کرو،پابندیاں لگاو،اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس ظالم کو روکے، ہر حال میں ہم عوام سخت بائیکاٹ اور جلسے جلوس کریں....ہم عوام دوکاندار پے لازم ہے کہ ابھی سے بائیکاٹ سخت کریں تو خود بخود عالمی بائیکاٹ بن جائے گا۔۔۔۔۔!!*

۔

وجوہات و دلائل تو بہت ہیں مگر ان میں سے 15 غیرجانبدارانہ اہم ترین وجوہات و دلائل اس تحریر میں ضرور پڑہیں، عمل کریں، یہ دلائل و وجوہات و فوائد وہ ہیں جنکو ہم سب مانتے ہیں، ایسے دلائل و وجوہات و فوائد ہم سب پر لازم کرتے ہیں کہ ہم سب اسرائیل انڈیا امریکہ کے دندانتے ہوئے ظالموں اور ان کی حمایتی ظالموں کا معاشی تجارتی مصنوعاتی ہر طرح کا بائیکاٹ کریں، بڑے بڑے جلوس جلسے کریں۔۔۔۔۔!!

۔

کافی حد تک تفصیل اس لنک پے پڑھیے

https://www.facebook.com/share/p/1Fqx3qXB9B/

۔

تعصب کے بغیر ، عدل و انصاف انسانیت کی نگاہ سے

 یہ 15۔16 وجوہات پڑھیے ان.شاءاللہ عزوجل ہمارا ضمیر ہمیں ضرور کہے گا کہ بڑی سطح پر بائیکاٹ کریں، معاشی معاشرتی اسلحہ تجارتی مصنوعاتی ہر طرح کا بائیکاٹ کریں اور اواز بلند کریں، بڑے بڑے عوامی سمندر کے جلسے جلوس احتجاج کیے جائیں تو ضرور مظلوم فلسطینی کشمیری کی مدد ہوگی،بہت بڑی مدد۔۔۔۔ اور یہ مدد ہم سب پر لازم ہے لازم۔۔۔۔۔!!

۔

✓✓اگر عالمی سطح پر بڑی سطح پر بائیکاٹ کا اعلان نہ بھی ہو تو بھی ہم میں سے ہر ایک اپنی طرف سے بائیکاٹ شروع کرے تو یہ خود بخود عالمی سطح کا بائیکاٹ بن جائے گا۔۔۔۔ تو انتظار نہ کیجیے کہ عالمی سطح کا بائیکاٹ کا اعلان کب ہوگا۔۔۔۔؟؟ بس ابھی سے بائیکاٹ شروع کر دیجئے اور اس پاس بائیکاٹ کرانا شروع کرا دیجئے،ظالم کے خلاف لکھنا بولنا اواز بلند کرنا شروع کر دیجئے، جلد ہی عالمی سطح کا بائیکاٹ سامنے ا جائے گا۔۔۔۔ان.شاء اللہ عزوجل

۔

 ✓✓اگر عالمی سطح کا بائیکاٹ سامنے نہ بھی ایا تو بھی کم سے کم ہمارا ضمیر مطمئن تو ہوگا کہ ہم نے انسانیت کی خاطر، حق کی خاطر جو کچھ کر سکتے تھے ضرور کیا اور کرتے رہیں گے

۔

تو ائیے ایک دوسرے کے ضمیر کو جھنجوڑنے والے 16 اہم ترین وجوہات کو پڑھتے ہیں کہ اگر ہماری توجہ نا  بھی گئی ہو تو توجہ مل جائے اور ہم عمل کرنا شروع کر دیں

۔

1۔۔۔۔انسانیت کا تقاضا: 

جی ہاں اگر ہم میں ذرہ برابر بھی انسانیت ہے تو ہم ضرور ہر طرح کے بائیکاٹ کریں اواز بلند کریں کہ اے نہ لڑنے والے مظلوم بچوں عورتوں مریضوں بوڑھوں تم بھی انسان ہو اور انسانیت کے ناطے ہم تمہارے ساتھ ہیں اور ہم بائیکاٹ کر کے اواز بلند کر کے اپنے انسانیت کا اظہار کر رہے ہیں، اگر ایسا نہیں کر رہے تو یا تو ہم مفاد پرست ہیں یا پھر جانور ہیں جانور۔۔۔.... جو فلسطینی لڑ رہے ہیں ان سے لڑنا ایک الگ معاملہ ہے مگر فلسطین کے وہ لوگ کہ جن کا لڑائی سے لینا دینا نہیں، مظلوم بچے کمزور بوڑھے عورتیں مریض، ان سب کو بھی ظلم و تشدد بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، اگر اس پر بھی اواز نہ اٹھائیں، بائیکاٹ نہ کریں تو جانور ہیں ہم جانور۔۔۔۔۔۔انسانیت کے بڑے بڑے دعویدار کدھر مر گئے۔۔۔؟؟ کیوں خاموش ہیں۔۔۔؟؟ کیا ان کا دعوی انسانیت محض ایک ڈھونگ ، مذاق منافقت  مکاری تعصب و دھوکہ بازی تھی اور ہے۔۔۔؟؟

۔

2۔۔۔۔زندہ ضمیری:

جس کا ضمیر زندہ ہے ،جس میں انسانیت کے رمک باقی ہے وہ ضرور بلک اٹھے گا، احتجاج جلوس دھرنوں میں نکلے گا،اواز بلند کرے گا،ہر طرح کے بائیکاٹ کرے گا اور اپنی زندہ ضمیری کا اعلان کرے گا 

۔

3۔۔۔غیرت:

فلسطین کشمیر میں ماؤں بہنوں بچیوں پر ظلم و تشدد ہو رہا ہے اور ہمیں غیرت نہیں ارہی۔۔۔۔؟؟ جس میں غیرت ہوگی وہ ضرور ظالم اسرائیل انڈیا وغیرہ کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے گا ،دیگر ہر طرح کے بائیکاٹ کرے گا اور ان کے خلاف اواز بلند کرے گا اور مظلوموں کے حق میں اواز بلند کرے گا اور جلسے جلوس احتجاج میں شرکت کر کے اپنی غیرت کا ثبوت دے گا

۔

4۔۔۔۔بہادری کا اظہار:

اج ہر شخص سینہ تان کر کہتا ہے کہ میں بہادر ہوں اور وہ دعوی کرتا ہے کہ بزدلی اس میں نہیں۔۔۔۔تو یہ ظلم و ستم جو مظلوم کشمیریوں فلسطینوں پر ہو رہا ہے اس پر سینہ تان کر بہادری کا اظہار کرو اور ظالموں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرو ، ظالموں کا ہر طرح سے بائیکاٹ کرو، مظلوموں کی حق میں اواز بلند کرو،اپنی بہادری کا اظہار کرو جلسے جلوس دھرنے میں شرکت کر کے بائیکاٹ کر کے اواز بلند کر کے جس حد تک جا سکتے ہو اس حد تک جا کر اپنی بہادری کا اظہار کریں 

۔

5۔۔۔۔ظالم مظلوم سب کی مدد کرنے کا جذبہ:

اج ہر ایک سمجھتا ہے کہ ہمیں دوسروں کی مدد کرنا لازم ہے مظلوموں کی مدد کرنا لازم ہے، وہ سمجھتا ہے کہ ظالم بھی تو انسان ہے ان کی بھی مدد کرنی چاہیے، تو پھر نکلو بائیکاٹ کرو ہر طرح کا بائیکاٹ کرو اواز بلند کرو جلسے جلوس دھرنوں میں شرکت کرو اور ظالم مظلوم دونوں کی مدد کرو،،،مظلوم کی مدد تو واضح ہے لیکن ظالم کی بھی یہ مدد ہے کہ اسے ہم ظلم سے روک کر اس کی مدد کر رہے ہیں،اسے وحشی پن سے بچا رہے ہیں ،درندگی سے بچا رہے ہیں

۔

6۔۔۔حیاء و شرم کا تقاضہ:

اج اگر کسی کو بے حیا بےشرم کہا جائے تو زمین و اسمان ایک کر دیتا ہے لیکن اے زمین و اسمان ایک کرنے والے حیاء و شرم کے دعویدار کیا تمہیں اس بات پر حیا نہیں ا رہی کہ لاچار نہ لڑنے والے مظلوم بچے عورتیں مریض بوڑھے ان پر ظلم و تشدد کیا جا رہا ہے کیا تمہیں حیا نہیں اتی۔۔۔؟؟ ظالموں کی مصنوعات خرید کر اپ ان کی مدد کر رہے ہیں اور ظلم میں حصہ لے رہے ہیں، شرم نہیں اتی۔۔۔۔؟؟ بے حس ہو کر بیٹھے ہو ، اپنے مفاد کے لیے بیٹھے ہو، اپنی دنیا تجارت زندگی من موجی میں مگن بیٹھے ہو تمہیں شرم نہیں اتی۔۔۔۔؟؟ تمہیں حیا نہیں اتی۔۔۔۔؟؟ تو اٹھو نکلو بائیکاٹ کرو اواز بلند کرو جلسے جلوس میں شرکت کرو اور ثابت کر دو کہ تم بے شرم نہیں ، بے حیا نہیں

۔

7۔۔۔۔حق کا تقاضہ:

بڑے دعوے کرتے پھرتے ہو کہ ہم تو مفاد پرست نہیں ہم تو حق پسند ہیں، تو پھر کیا تمہارے مطابق مظلوم نہ لڑنے والے بوڑھے بچے عورتیں مریض ظلم و بربریت کے حقدار ہیں۔۔۔۔؟؟ اگر حقدار نہیں تو پھر اپ حق کا دعوی کرنے والے کیوں خاموش بیٹھے ہیں، مظلوم بوڑھے بچے عورتیں مریض کو اچھی زندگی کا حق حاصل ہے تو پھر ہم پر بھی حق بنتا ہے کہ ان کو حق دلانے میں اپنا پورا حق ادا کریں، بائیکاٹ کریں اواز بلند کریں جلسے جلوس ریلیاں دھرنوں میں شرکت کریں 

۔

8۔۔۔۔بےحسی لاپرواہی کی نفی:

اگر اپ سمجھتے ہیں کہ اپ کو بے حس اور بے پرواہ وحشی جانور نہ کہا جائے، نہ سمجھا جائے تو پھر پرواہ کیجئے احساس کیجئے، مظلوم کی مدد کے لیے نکلیے بائیکاٹ کیجئے اواز بلند کیجئے، ذرا سوچ کے دیکھیے کہ اپ نے مظلوموں کی اہ و پکار سن کر دوسرے کان سے نکال دی ان کے لیے کچھ نہ کیا نہ بائیکاٹ کیا ، نہ اواز بلند کی، اپنی دنیا داری میں لگے رہے تو پھر سوچیے اپ نے ان مظلوموں کے کلیجے چیر کے رکھ دیے ہوں گے یا نہیں۔۔۔۔۔؟؟

۔

9۔۔۔۔دھوکے باز ، بےوفا نہیں۔۔۔۔؟؟

اج کسی کو دھوکے باز کہا جائے تو بتیسی توڑنے کو دوڑتا ہے،اس کا رواں رواں جل اٹھتا ہے کہ مجھے دھوکے باز کیوں کہا ، میں تو بہت باوفا ہوں۔۔۔۔تو پھر مظلوم نہ لڑنے والے بچے عورتیں بوڑھے کمزور ان پر ظلم و تشدد ہو رہا ہے اور تم انہیں وقت پر کام نہ ا کر دھوکہ ہی تو دے رہے ہو۔۔۔؟؟ ارے تم صرف دھوکہ نہیں بلکہ تم ظلم کر رہے ہو ظلم، مظلوم کی نہ سننا اور ظالموں کی مصنوعات خرید کر ان کی مدد کرنا یا دیگر طریقے سے ان کی مدد کرنا ، بے حسی کا اظہار کر کے ان ظالموں کی مدد کرنا ، ظالم کو ہاتھ سے نہ روک کر ظالم کی مدد کرنا ، یہ سب کچھ ظلم ہی تو ہے، بے وفائی تو ہے، دھوکے بازی ہی تو ہے۔۔۔۔۔۔۔تو پھر نکلو اواز بلند کرو بائیکاٹ کرو ہر طرح کا بائیکاٹ کرو اور ثابت کر دو کہ تم ایک باوفا ایک جرات مند بہادر حق پسند انسان ہو۔۔۔۔۔!!

۔

10....سست و لاپرواہ:

کسی بات پر تمہیں سست کہا جائے لاپرواہ کہا جائے تو گریبان پکڑ لیتے ہوں اور یہاں مظلوم تمہاری مدد کے لیے ترس رہے ہیں، تمہیں چیخ چیخ کر پکار رہے ہیں، مگر تم ہو کہ اپنی دنیا میں مگن، سستی لاپرواہی میں مگن۔۔۔۔اگر سست لاپرواہ نہیں کہلانا چاہتے تو پھر نکلیے، اواز بلند کیجئے، بائیکاٹ کیجئے ظالموں کا، ظلم و تشدد کرنے والوں کا

۔

11۔۔۔۔۔مکار نہیں۔۔۔؟؟

اج ہر کوئی مکر و فریب کو برائی سمجھتا ہے،اسے اگر کوئی مکار اور فریبی کہے تو دن میں تارے دکھانے لگتا ہے مگر افسوس کہ یہ مکر و فریب نہیں تو اور کیا ہے کہ ہم جعلی قسم کی بائیکاٹ کریں جعلی قسم کی اواز بلند کریں مگر موقع ملتے ہی ظالم کی مدد کریں، انہیں اسلحہ فراہم کریں، ان کے متعلق مذمت نہ کر کے انہیں ظلم پر ابھارے رکھیں، ان کی مصنوعات چوری چھپکے سے استعمال کر کے یا پھر ان کی مصنوعات کو نئی پیکنگ دے کر بیچ کر ظالموں کو مدد دینا یہ سب مکر و فریب نہیں تو کیا ہے۔۔۔۔؟؟ظلم و ستم نہیں تو کیا ہے، درندگی وحشی پن نہیں تو کیا ہے۔۔۔۔؟؟

۔

12۔۔۔۔ایمان و ایمانداری کا تقاضا: 

ہمارے ایمان کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے مظلوم مسلمان بھائیوں کے لیے ہر طرح کی مدد کریں، بائیکاٹ کریں اواز بلند کریں گے قران و احادیث میں جگہ جگہ لکھا ہے کہ اپنے مسلمان بھائی کی مدد کرنی ہے اچھائی میں، اس پر ظلم و ستم نہیں ہونے دینا، اگر ایمان والے ہو تو دوسروں کے لیے بھی اچھا سوچو، دوسرے اچھوں کی بھی مدد کرو،اگر اللہ اور رسول کی مانتے ہو تو پھر کیوں نہیں نکلتے بائیکاٹ کرنے کے لیے، کیوں اواز بلند نہیں کرتے۔۔۔؟؟ یہ سب اب ہمارے ایمان کا تقاضا ہے کہ ہر طرح کا سخت بائیکاٹ کریں اور اواز بلند کریں، جو مدد ہو سکے ہم کریں 

۔

13۔۔۔اللہ اور اس کے رسول سے محبت: 

مسلمانی کا دعوی کرتے ہو ، اللہ کریم سے محبت کا دعوی کرتے ہو اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا دعوی کرتے ہو لیکن قیامت کے روز اللہ اور اس کے رسول کو کیا منہ دکھاؤ گے۔۔۔؟؟ اگر سوال ہوا کہ مظلوم بچے بوڑھے عورتیں کمزور مریض تمہارے سامنے ان کے جسم کاٹے جا رہے تھے، انہیں لہو لہان کیا جا رہا تھا، ان پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے جا رہے تھے اور تم رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کی دعویدار اللہ کی محبت کے دعویدار ہو کر اللہ کے ان بندوں کی مدد کے لیے کچھ نہیں کر رہے۔۔۔؟؟ کیا انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کلمہ نہیں پڑھا۔۔۔؟؟ تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اگر محبت ہے تو پھر نکلو اواز بلند کرو بائیکاٹ کرو ظالموں کا اور ثابت کر دو کہ تم اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرنے والے اور ان کی ماننے والے ہو۔۔۔۔منافق مکار دھوکےباز نہیں ہو۔۔۔۔!!

۔

14۔۔۔مساوات:

نعرے تو بہت لگاتے ہو کہ فلاں بھی انسان ہے اسے بھی مساوی حقوق حاصل ہیں، ہم تو مساوات کے قائل ہیں مساوات انسانیت کی جڑ ہے، بہت کہتے ہو مگر مساوات کا جب عملی ثبوت دینے کا وقت ایا تو ساری دنیا مساوات کا علم بردار ہو کر خاموش کھڑی ہے بلکہ الٹا ظالم کی مدد کر رہی ہے، یہ کیسی مساوات ہے۔۔۔؟؟ کیا مظلوم بچوں بوڑھوں کمزوروں مریضوں مسلمانوں کو جینے کا حق نہیں۔۔۔؟؟ ہاں جو تم سے لڑے تو برابری کے طور پر تم بھی لڑو مگر جو تم سے لڑ نہیں رہے، تم انہیں بھی تباہ کر رہے ہو، پناہ گزینو، بچوں بوڑھوں عورتوں مریضوں ہسپتالوں صحافیوں ہر ایک کو مار دھاڑ کا نشانہ بنا رہے ہو اور اس پر ہم مساوات کے دعوی دار ساری دنیا خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ، بس دو لفظوں کی مذمت کافی سمجھتے ہیں، ارے ساری دنیا مساوات کی دعوے دار ایک طرف ہو جائے تو یہ امریکہ اسرائیلی انڈیا کہ بڑے بڑے لوگ ، ظالم لوگ ، ظالم حکمران ہمارے قدموں پہ ا گریں گے۔۔۔۔ذرا نکل کر تو دیکھو ، بائیکاٹ کر کے تو دیکھو ، ظالم پر جوتا مار کے تو دیکھو، دنیا کے کونے کونے میں بائیکاٹ ہوگا، کونے کونے میں ظالموں پر جوتے پھینکے جائیں گے ، جوتے مارے جائیں گے تو خدا کی قسم ظالم اخر کس کس کو پکڑے گا ، اس نے بھی زندہ رہنا ہے ، وہ ضرور ڈرے گا ، وہ ضرور رکے گا ظلم سے ،بس ہم مساوات کے دعوے داروں کو ہمت کرنے کی ضرورت ہے،ورنہ مساوات کے دعویدار انگریز ملحد مذہب پسند اور امریکہ انڈیا روس جاپان چین سب کو ڈوب مرنا چاہیے اگر وہ مل کر بائیکاٹ نہیں کرتے، مل کر اواز بلند نہیں کرتے، مل کر ظالم کو زبردستی نہیں روکتے تو نعرہ مساوات چھوڑ دو یا پھر سروں پہ کفن باندھ کے نکل پڑو ، ورنہ کم سے کم بائیکاٹ کر کے ظالم کو روک سکتے ہو، دھمکی دے کر ، مذمت کر کے بھی ظالم کو روک سکتے ہو

۔

15۔۔۔عدل انصاف، ناانصافی:

جس ادمی کو دیکھو ،جس انگریز کو دیکھو ، جس بے دین کو دیکھو ،جس دیندار کو دیکھو ، جس علاقے ملک کو دیکھو سب دعوے دار ہیں عدل و انصاف کے اور چاہتے ہیں کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو مگر کیا یہی انصاف ہے۔۔۔؟؟ یہی عدل ہے کہ ہم ظالم کا بائیکاٹ نہ کریں، اسے ظلم و تشدد کرنے دیں، کیا یہی انصاف ہے کہ بس ہم جعلی کمزور قسم کی اواز بلند کر لی تو کافی سمجھ لیا، نہیں نہیں۔۔۔۔۔عدل و انصاف ہم سے تقاضا کر رہا ہے کہ ہم سارے مل کر ظالم کیے ایک ایک چیز کا مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور جو ظالم کے حامی و مددگار ہیں ان کا بائیکاٹ کریں، ان کی مذمت کرے ، ان کو جوتے ماریں، ورنہ یہ ضرور ناانصافی ہوگی، بہت بڑی ناانصافی۔۔۔۔۔۔!!

۔

16۔۔۔۔بھائی چارگی:

انسانیت کے دعوے دار ، بھائی چارے کا درس دینے والے کہاں ہیں۔۔۔۔؟؟ فلسطین کشمیر کے مظلوم بچے بوڑھے مریض کمزور تم سے بھائی چارگی کا تقاضا کر رہے ہیں، اور تم ان کے لیے بھائی چارگی کا اظہار کرنے کے لیے یہ بھی نہیں کر سکتے کہ بائیکاٹ کرو، اواز بلند کرو ظالموں کے حمایتوں کو جوتے مارو۔۔ اتنا بھی نہیں کر سکتے بھائی چارگی کے لیے۔۔۔۔؟؟

۔

وجوہات اور فوائد تو اور بھی بہت سارے ہیں کہ جو ہم سب پر لازم کرتے ہیں کہ ہم ظالم کی مدد نہ کریں ظالم کو روک کر ظلم سے روک کر ہمت جرات انسانیت حق پسندی کا اظہار کریں ،غیرت کا اظہار کریں،بائیکاٹ کر کے ظالم کو ظلم سے روکیں ، مظلوموں کی مدد کریں، اہ و پکار سنیں، اواز بلند کر کے جلسے جلوس کر کے غیرت جرات ایمانداری عدل و انصاف کا اظہار کریں اور ظالم کے دل میں ایسا خوف برپا کر دیں کہ ساری دنیا ایک طرف ہو گئی ہے وہ احتجاج کر رہی ہے وہ جلسے جلوس ریلیاں کر رہی ہے بڑے بڑے عوامی سمندر نکل رہے ہیں تو پھر ظالم کو ظلم سے رک کر چھپنا ہی پڑے گا، ظلم سے رکنا ہی پڑے گا، بس ہمیں ہمت کرنی ہے، جرات کرنی ہے سچائی کا ساتھ دینا ہے اس کے لیے اگر کچھ مالی جانی وقتی نقصان اٹھانا پڑے تو بھی اٹھانے میں مزہ انا چاہیے کہ ہم بہت بڑے مشن پر ہیں جس کے لیے یہ درد ، یہ  چھوٹا موٹا نقصان کچھ بھی نہیں۔۔۔۔۔!!

۔


✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

New whatsapp nmbr

03062524574

00923062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.