کلچر ڈے...رسم

*....کلچر ڈے،ثقافت،رسم و رواج....*

سوال:

کچھ بھائی سوال کر رہے ہیں کہ سندھی کلچر ڈے منایا جاتا ہے، اسی طرح دیگر بلوچ کلچر ڈے پنجابی سرائیکی کلچر ڈے اور دیگر ثقافتی قومی دن بھی منائے جاتے ہیں..سوال پیدا ہوتا ہے کہ کلچر ڈے اور ثقافت رسم و رواج کی شریعت میں کیا حیثیت ہے....؟؟

.

جواب:

ثقافت،کلچر،رسم و رواج اگر اسلام مخالف نا ہوں تو جائز ہیں

حدیث مبارک میں ہے کہ:

حلال وہ ہے جسکو اللہ نے(قرآن و حدیث کے ذریعے) حلال فرمایا اور حرام وہ جسکو حرام قرار دیا،اور جس کے متعلق حلال یا حرام کا حکم نہیں وہ معاف ہے(جائز.و.مباح ہے)

(ترمذی حدیث1726)

لیھذا کلچر ڈے کے معاملات،نظریات و مقاصد رسم و رواجات سب کو اسلامی اصولوں پے پرکھا جاے گا.. جو اسلام.مخالف ہوگا مردود کہلاے گا ورنہ جائز

.

آیات اور اس قسم کی احادیث کی بنیاد پے علماء کرام فرماتے ہیں کہ:

رسم کا اعتبار جب تک کسی فساد عقیدہ پر مشتمل نہ ہو اصل رسم کے حکم میں رہتا ہے،اگر رسم محمود ہے محمود ہے، مذموم ہو مذموم ہے،مباح ہو مباح ہے...

(فتاوی رضویہ جلد 24 صفحہ119)

.

جس ثقافت جن رسم و رواج میں اسلامی اصولوں کی پاسداری نا ہو وہ ٹھیک نہیں، ایسے رسم و رواج ایسی ثقافت کہ محض اس لیے ادا کی جائے کہ یہ تو ہمارے آباء و اجداد کرتے آ رہے ہیں یہ تو ہماری قومی شناخت ہے، اسلام کی حدود.و.تعلیمات کا لحاظ نا رکھا جائے تو ایسی ثقافت ایسے رسم و رواج  ایسی قوم پرستی کی اسلام میں شدید مذمت ہے

.

القرآن..ترجمہ:

اور جب ان سے کہا جاتا ہے آؤ ان(عقائد و اعمال اور احکامات) کی طرف جو اللہ نے نازل کیے اور آؤ رسول کی(ہدایات و تعلیمات کی) طرف تو کہتے ہیں "ہمیں تو وہ(نظریات، وہ اعمال، وہ ثقافت، وہ رسم و رواج) کافی ہیں جس پر ہم نے اپنے آباء و اجداد کو پایا ہے،

اگرچے ان کے آباء و اجداد کچھ علم نا رکھتے ہوں اور ہدایت والے نا ہوں(پھر بھی اپنے باپ دادا کے نظریات ثقافت اعمال کی پیروی کرنے کا کہتے ہیں)

(سورہ مائدہ آیت104)

.

بلوچی سراءیکی پنجابی سندھی پختون وغیرہ کلچر ڈے برائی و بری سوچ سے پاک منانے والوں کو کلچر ڈے مبارک

.

یہ تو ہوئی رسم و رواج ثقافت کے متعلق اصولی بات....اب آئیے غور کریں کہ کیا موجودہ مروجہ کلچر ڈے منانے میں اسلامی حدود و تعلیمات کا لحاظ رکھا جاتا ہے.....؟؟

میڈیا میں ، خبروں میں جو سنتے ہیں پڑھتے ہیں اس کے مطابق تو اسلامی حدود و تعلیمات کا لحاظ نظر نہیں آتا بلکہ برے کلام برے لٹریچر بے پردگی وغیرہ مختلف غیراسلامی کام ہوتے ہیں... لیھذا اس طرح کلچر ڈے منانا تو ہرگز جائز نہیں...جو کلچر جو رسم و رواج اسلام کے اصولوں کے مطابق نا ہوں انہیں رد کر دینا ضروری ہے، انہیں بدلنا ضروری ہے، انہیں اسلامی اصول و تعلیمات کے مطابق و موافق کرنا ضروری ہے....

.

قوم کی حمایت...انکی فلاح و بہبود ترقی کی سوچ و کردار اگر حد تک ہو تو جائز و ثواب ہے...بلکہ اخلاقی و اسلامی ذمہ داری ہے... اسکو قوم پرستی نہیں کہا جاسکتا..

ناحق اور ظلم پر تائید و حمایت کرنا قوم پرستی ہے... پارٹی پرستی ہے...

کسی بات،کسی کام کی فقط اس وجہ سے تائید و حمایت کرنا کہ قومیت،برادری کا معاملہ ہے چاہے حق سچ ہو یا نا ہو تو یہ قوم پرستی کہلاتا ہے جسکی احادیث مبارکہ میں سخت مذمت ہے..

.

اس معاملے میں درج ذیل احادیث مبارکہ ملاحظہ ہوں:

حدیث نمبر1ترجمہ:

وہ ہم(اہل حق،اہل اسلام) میں سے نہیں جو عصبیت(قوم،پرستی،پارٹی پرستی،فرقہ پرستی) کی طرف بلاے،

وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت کی لڑائ لڑے،وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت پر مرے..

(ابوداود جلد2 صفحہ698 باب فی العصبیۃ)

.

حدیث نمبر2ےرجمہ:

عصبیت(قوم پرستی،پارٹی پرستی،فرقہ پرستی)یہ ہے کہ تو ظلم.و.ناحق پر قوم کی مدد کرے..

(ابوداود جلد2 صفحہ698 باب فی العصبیۃ)

.

حدیث نمبر3ترجمہ:

تم میں سے بہتر وہ ہیں جو عزیز و اقارب کا دفاع کریں بشرطیکہ معاملہ گناہ کا ناہو..

(ابوداود جلد2 صفحہ698 باب فی العصبیۃ)

.

نوٹ:مذکورہ بالا تینوں احادیث میں لفظ "العصبیۃ" آیا ہے.. اور عربی میں کچھ الفاظ اتنے وسیع معنی کے لیے آتے ہیں کہ اردو میں اسکی ترجمانی کے لیے لفظ میسر نہیں ہوتا... اس لیے ایسے الفاظ میں بہتر طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اسی عربی لفظ کو لکھ کر بریکٹ میں وضاحت کر دی جاتی ہے... اسی لیے میں ترجمعہ میں اسی عربی لفظ العصبیۃ کو اردو انداز میں "عصبیت" لکھا اور ساتھ بریکٹ مین وضاحت لکھی.. وضاحت اپنی طرف سے نہیں لکھی بلکہ ایات احادیث عربی لغت سے ماخوذ ہے

.

العصبیۃ،عصبۃ:

جب میراث دیت ولاء جیسے مواقع پر استعمال ہو تو اس سے مخصوص رشتے دار مراد ہوتے ہیں..

اس کے علاوہ میں اس سے "قوم،برادری،گروپ،فرقہ،گروہ، جماعت"وغیرہ معنی مراد ہوتے ہیں...جیسا کہ حدیث نمبر دو سے بھی واضح کہ وہاں اسکی تشریح حدیث سے ہی "قوم" سے کی گئ ہے..

سورہ یوسف اور سورہ نور میں لفظ "عصبۃ"آیا ہے تفسیر طبری تفسیر جلالین کنزالایمان تفسیر ابن کثیر وغیرہ تفاسیر میں اسکا معنی "جماعت" کیا گیا ہے..

لغت کی مشھور و معروف کتاب المنجد ص656 میں العصبیۃ کا معنی "دھڑے بندی"لکھا ہے

.


اسلامی حد میں رہتے ہوے حق،سچ کی تائید و حمایت کرنا انکا جائز کلچر،لباس،طرز اپنانا قوم پرستی نہیں.….!!

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.