شعبان فضیلیت، غیراللہ کی تعظیم مگر حد...اکثر عزت و سمجھانا مگر کبھی کبھی بائیکاٹ و مذمت لازم

 *شعبان کی فضیلت اور شعبان کا مہینہ شروع ہوتے ہی خصوصا درج ذیل پانچ کام ضرور شروع کر لینے چاہیے اور مسئلہ تعظیم و پہل مگر حد میں.......؟؟*

.

①قرآن مجید کی تلاوت شروع کر دیجیے، قرآن پاک کو مستند تفسیر کے ذریعے سمجھنا شروع کر دیجیے تاکہ تراویح میں قرآن سننے کا مزہ دوبالا ہوجائے

.

②زکواۃ نکالنا شروع کر دیجیے تاکہ رمضان سے پہلے غریب غرباء اور مدارس وغیرہ کو صدقہ خیرات زکواۃ کے ذریعے خوشحالی میسر ہو.....تاکہ رمضان المبارک میں غرباء کا خرچہ آسان ہو اور انہیں رمضان میں زیادہ محنت مزدوری کی حاجت نا پڑے اور وہ آسانی سے روزے رکھ سکیں

.

③قیدیوں پر خصوصی رعایت کی جائے، جن پر کوئی سزا بنتی ہو تو سزا دے کر جلد ریہا کیا جائے تاکہ وہ مبارک مہینے اور عید اپنوں کے ساتھ گزار سکیں

.

④تاجروں کو چاہیے کہ اپنے قرضے ادا کر دیں اور جن سے قرض لینا ہو ان سے قرض لے لیں اور کاروبار کے مسائل وغیرہ حل کر دیں تاکہ  رمضان و اعتکاف آسانی اور خشوع خضوع سے گذار سکیں

.

⑤ذکر ،درود، نوافل عبادات نیکیوں کی کثرت کیجیے کہ برکات کا مہینہ ہےاور شعبان کے روزے رکھنا شروع کر دیجیے کہ ان روزوں کی فضیلت احادیث مبارکہ میں بہت آئی ہے اور خاص کر شب برأت کا روزہ ضرور رکھنا چاہیے کہ حدیث پاک میں اسکی ترغیب دلائی گئ ہے اور خصوصا شب برأت میں شب بیداری کرنی چاہیے، نوافل عبادات ادا کرنی چاہیے کہ حدیث پاک میں اسکی ترغیب دلائی گئ ہے

(ماخذ و دلیل غنیۃ الطالبین جلد 1 صفحہ,341,،342

و الترغيب والترهيب لقوام السنة 2/350 وغیرھما)

.

*نئے قمری سال یا نئے قمری مہینے کے شروع ھونے پے نبی پاک صلی اللہ علیہ و علی الہ واصحابہ اجمین کے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم اجمعین اس دعا کی تعلیم فرماتے تھے*

اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيمَانِ، وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ،وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ،وَجَوَازٍ مِنَ الشَّيْطَانِ(طبرانی حدیث6241)

اور بھی بہت سی دعائیں،معتبر وظائف ہیں وہ بھی پڑھ سکتے ہیں

.

خیال رہے کہ چاند کی طرف ہاتھ کرکے یا چاند کی طرف رخ کرکے دعا نہیں مانگنی چاہیے...اسی طرح چاند کی طرف تنکا پھینکنا یا چاند سے کچھ مانگنا بھی بہت بری جہالت ہے....نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم چاند دیکھ کر اس سے رخ ہٹا لیتے،پھر دعا فرماتے( دیکھیے ابوداود 2/339، فتاوی رضویہ10/458,459)

.

*شعبان کے روزے کی فضیلت اور غیراللہ کی تعظیم.......!!*

الحدیث:

سئل النبي صلى الله عليه وسلم: أي الصوم أفضل بعد رمضان؟ فقال:شعبان لتعظيم رمضان

ترجمہ:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ رمضان کے بعد افضل روزہ کونسا ہے...؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

(رمضان کے بعد سب سے افضل روزہ)شعبان کا روزہ ہے جو رمضان کی تعظیم میں رکھا جائے

(ترمذی حدیث نمبر663)

.

 القرآن..ترجمہ:

اللہ.کے لیے عزت ہے اور اسکے رسول کے لیے عزت ہے اور مومنین کے لیے عزت ہے..(سورہ منافقون آیت8)

.

القرآن..ترجمہ:

اللہ نے جن چیزوں کو حرمت.و.عزت دی ہے انکی جو تعظیم کرے گا تو یہ اسکے لیے نیکی و بھلائی ہے اللہ کے نزدیک

(سورہ حج ایت30)

.

جب عام مومن کی عزت ہے تو صحابہ کرام اہلبیت عظام تابعین اولیاء آئمہ اسلاف علماء مشائخ کی حد کی تعظیم ضروری ہے ثواب ہے اور دیگر جو چیزیں جنہیں اللہ نے عظمت دی اسکی تعظیم بھی ضروری ہے مگر اسلامی حدود کا خیال رکھتے ہوئے

.

حضرت سیدنا قتادہ سے روایت ہے کہ:

 فعظموا ما عظم الله

ترجمہ:

جس چیز کو اللہ نے عزت دی ہے اسکی تعظیم کرو 

(تفسیر طبری روایت نمبر16698، تفسیر ابن کثیر4/149)

.

الحدیث:

قولوا بقولكم، أو بعض قولكم، ولا يستجرينكم الشيطان

ترجمہ:

(نبی کریم کی تعظیم میں کچھ الفاظ کہے گئے تھے تو اس پر آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ)

تعظیم کے الفاظ کہو یا بعض الفاظ کہو لیکن خیال رہے کہ شیطان تمھیں جری نا بنا دے

(یعنی شیطان تمھیں تعظیم میں حد سے بڑھنے والا نا بنا دے)

(ابو داؤد حدیث نمبر4806)

.

*عزت دینے، دوستی کرنے معافی تلافی وغیرہ اچھے کاموں میں پہل کریں مگر کبھی مذمت و بائیکاٹ بھی لازم.....!!*

یہ سب جانتے ہیں مانتے ہیں کہ

عزت دو گے تو عزت ملے گی......مگر کئ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ پہلے وہ عزت دے پھر میں بھی عزت دوں گا...اس طرح دوستی رشتے ناطے رابطے ناکام ہوجاتے ہیں اور وجہ یہی سننے کو ملتی ہے کہ جی وہ عزت نہین دیتا، وہ میری قدر نہیں کرتا...جبکہ یہی بہانہ اس کا بھی ہوسکتا ہے....رشتے ناطے دوستی نبھانے میں ، عزت دینے، قدر کرنے میں پہل کرنی چاہیے... دو چار بار پہل کرنی چاہیے پھر بھی وقعت لفٹ نا ملے تو پھر پیچھے پڑ جانے کے بجائے حد میں رک جانا چاہیے اور اچھے موقعہ کا انتظار کرکے پہل کرکے اچھائی کی طرف راغب کرنا چاہیے

.

ہاں منافق ایجنٹ مکار ظالم وحشی جانور نااہل متکبر چاہے وہ اپ کی دوستی رشتے داری لسٹ میں ہوں یا سیاست میں ہوں ایسوں کو عزت دینا جرم ہے مگر یہ لوگ قابلِ اصلاح ہوسکتے ہیں لیھذا انکی تائیدی تعظیم کییے بغیر اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے، بھرپور کوشش کرنی چاہیے، اصلاح کے لیے حسن اخلاق حد کی عزت دینی چاہیے جس سے آپ کی کمتری نہ ہو

.

جس نےکسی بدمذہب(گستاخ،گمراہ،منافق)کی(تائیدی یا ناحق یا چمچہ گیری والی)تعظیم.و.توقیر کی اس نےاسلام کو ڈھانے پےمدد کی…(الشریعہ آجری حدیث2022جامع صغیر حدیث12647)

.

ایسے بدمذہب گمراہ یا کافر مرتد زندیق ظالموں ایجنٹوں عیاشوں  کی صحبت یاری دوستی میل جول کھانا پینا اکھٹے کرنا انکی مجلس محفل میں شرکت کرنا سب جائز نہیں... انکی محفلوں مجلسوں سے دور رہنا لازم ہے، بائیکاٹ کرنا لازم ہے...سمجھانے کے ساتھ ساتھ مجرموں گستاخوں بدمذہبوں سے سلام دعا کلام ، کھانا پانی ، میل جول ، شادی بیاہ نماز وغیرہ میں شرکت نہ کرنے، انکی مذمت کرنے کرتوت بیان کرنے بائیکاٹ کرنے کے دلائل یہ ہیں

القرآن:

فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ  الذِّکۡرٰی  مَعَ الۡقَوۡمِ  الظّٰلِمِیۡنَ

یاد آجانے(دلائل آجانے)کے بعد تم ظالموں کے ساتھ نہ بیٹھو(نہ میل جول کرو، نہ انکی محفل مجلس میں جاؤ، نہ کھاؤ پیو، نہ شادی بیادہ دوستی یاری کرو)

(سورہ انعام آیت68)

.

الحدیث:

[ ایاکم و ایاھم لا یضلونکم و لا یفتنونکم ]

’’گمراہوں،گستاخوں، بدمذہبوں سے دور بھاگو ، انہیں اپنے سے دور کرو(سمجھانے کے ساتھ ساتھ قطع تعلق و بائیکاٹ کرو کہ) کہیں وہ تمہیں بہکا نہ دیں، کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں‘‘(صحیح مسلم1/12)

.

ایک امام نےقبلہ کی طرف تھوکا،رسول کریمﷺنےفرمایا:

لایصلی لکم

ترجمہ:

وہ تمھیں نماز نہیں پڑھا سکتا

(ابوداؤد حدیث481، صحیح ابن حبان حدیث1636,

مسند احمد حدیث16610 شیعہ کتاب احقاق الحق ص381)

.

الحدیث:

فَلَا تُجَالِسُوهُمْ، وَلَا تُؤَاكِلُوهُمْ، وَلَا تُشَارِبُوهُمْ، وَلَا تُنَاكِحُوهُمْ، وَلَا تُصَلُّوا مَعَهُمْ، وَلَا تُصَلُّوا عَلَيْهِمْ

ترجمہ:

بدمذہبوں گستاخوں کے ساتھ میل جول نہ رکھو، ان کے ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان سے شادی بیاہ نہ کرو، ان کے معیت میں(انکے ساتھ یا ان کے پیچھے) نماز نہ پڑھو(الگ پرھو)اور نہ ہی انکا جنازہ پڑھو

[السنة لأبي بكر بن الخلال ,2/483حدیث769]

.

الحدیث:

فلا تناكحوهم ولا تؤاكلوهم ولا تشاربوهم ولا تصلوا معهم ولا تصلوا عليهم

ترجمہ:

بدمذہبوں گستاخوں کے ساتھ شادی بیاہ نہ کرو، ان کے ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان کے معیت میں (انکے ساتھ یا ان کے پیچھے) نماز نہ پڑھو(الگ پرھو)اور نہ ہی انکا جنازہ پڑھو

[جامع الأحاديث ,7/431حدیث6621]

.

*لبھی بائیکاٹ و مزمت لازم مگر احتیاط کے ساتھ تائید کییے بغیر قربت حسن اخلاق سے پیش آئیے کہ اسلام کی صحیح تعلیم انکو دے سکیں اچھا بنا سکیں.......!!*

قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " رَأْسُ الْعَقْلِ الْمُدَارَاةُ

 رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ عقلمندی کا سرچشمہ یہ ہے کہ مدارت الناس(نرمی حسن اخلاق ، قریب کرنے کی حکمت)کی جائے

[البيهقي، أبو بكر ,شعب الإيمان ,11/23]

[السيوطي ,الجامع الصغير وزيادته , 6814]

.

المداراة والإيناس ليدوموا على الإسلام

 مداراۃ الناس اور ان کے ساتھ انسیت رکھنا اس لیے ہے کہ تاکہ لوگ اسلام پر قائم و دائم رہیں اسلام و اچھائی کی طرف راغب ہوں

[ابن الأثير، أبو السعادات ,جامع الأصول ,8/384]

.

المختصر:

جسکو اللہ نے عزت و عظمت دی ہے اسکی تعظیم کرنی چاہیے مگر حد میں رہتے ہوئے.....!! نجدی خارجی لوگ توحید کے نام پر اولیاء کرام کی توہین کرتے ہیں، غیر اللہ کی تعظیم کو مطلقا شرک بدعت کہتےپھرتے ہیں وہ ٹھیک نہیں، اسی طرح وہ جاہل حضرات بھی ٹھیک نہیں جو تعظیم میں حد سے بڑھ جائیں...ہاں یہ بھی یاد رہنا چاہیے کہ تعظیم میں بڑھ جانا کبھی مکروہ ہوتا ہے کبھی گناہ اور کبھی کفر و شرک، لیھذا ذرا ذرا سی بات پر شرک کفر ، شرک کفر کے فتوے لگانے والے مردود و فسادی ہیں…نیز عزت دینے میں پہل کرنی چاہیے مگر ضدی فسادی گمراہ مرتد کافر ظالم ایجنٹ حکمران وڈیروں طاقتوروں وغیرہ کی ناحق و تائیدی تعظیم وعزت و چمچہ گیری ٹھیک نہیں....ہاں ان کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ پیش آنا سمجھانا اخلاقی زبانی حد کی عزت دینا تاکہ اسلام سے متاثر ہوں، اسلامی شخص کو غلام چمچہ کمتر نہ سمجھیں تو بہت ہی اچھی بات ہے

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.