اہلسنت کلمہ شیعہ کتب سے،شیعوں کی اس متعلق گستاخیاں...؟؟

*#شیعہ کے چیلنج کا جواب، اہلسنت کلمہ شیعہ و سنی کتب سے ثابت ہے اور شیعہ کلمہ کا رد بلکہ شیعہ فتوے کے مطابق رسول کریمﷺ اور اہلبیت بھی کافر و منکرِ قرآن نعوذ باللہ....اور یہ کیا کفر شرک کے فتوے اور فرقہ واریت پھیلا رہے ہو.....؟؟*

سوال:

 علامہ صاحب ایک شیعہ چیلنج کر رہا ہے کہ اہل سنت والا کلمہ قران و سنت سے ثابت نہیں ہے، شیعہ کا کلمہ ثابت ہے جس کو گھٹا کر اہل سنت نے تحریف کی ہے جو کہ کفر ہے

.

*#جواب.و.تحقیق.......!!*

شیعہ محقق لکھتا ہے کہ:

باب فيه أنه (يعني أمير المؤمنين (عليه السلام)) يذكر متى ما ذكر النبي (صلى الله عليه وآله)

جب بھی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا جائے تو اس وقت حضرت علی علیہ السلام کا ذکر بھی کیا جائے

( یعنی شیعوں کے مطابق مثلا جب کلمہ پڑھا جائے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ تو اس کے ساتھ علی ولی اللہ و وصی رسول اللہ وخلیفتہ بلا فصل بھی پڑھنا لازمی ہے)

پھر

شیعہ محقق النمازی اور طبرسی دونوں لکھتے ہیں کہ:

عن الله عز وجل في حديث: ومن لم يشهد أن لا إله إلا أنا وحدي، أو شهد بذلك ولم يشهد أن محمدا عبدي ورسولي، أو شهد بذلك ولم يشهد أن علي بن أبي طالب خليفتي، أو شهد بذلك ولم يشهد أن الأئمة من ولده حججي، فقد جحد نعمتي، وصغر عظمتي، وكفر بآياتي وكتبي

 شیعوں کے مطابق رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اللہ نے فرمایا ہے کہ جو لا الہ الا انا وحدی کی گواہی نہ دے یا اسکی گواہی دے مگر محمد عبدی و رسولی کی گواہی نہ دے یا یہ دونوں گواہیاں دے کلمہ پڑھے مگر یہ گواہی نہ دے کلمہ میں یہ نہ پڑھے کہ علی خلیفہ بلافصل ہیں تو اس نے میری نعمتوں کا انکار کیا اور میری عظمت گھٹا دی اور میری آیات و کتب کو نہ مانا اور کافر ہوگیا

(شیعہ کتاب مستدرك سفينة البحار 6/84,85)

(شیعہ کتاب الاحتجاج - الشيخ الطبرسي1/87)

(شیعہ کتاب كمال الدين وتمام النعمة 1/286)

.

 ان حوالہ جات میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ شیعوں کے مطابق لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے ساتھ علی ولی اللہ و خلیفتہ بلا فصل کہنا فرض ہے، ایمان کا حصہ ہے، جو نہ کہے وہ کافر ہے، اللہ کی کی ایات کا منکر ہے، اللہ کی عظمت کو گھٹانے والا ہے

.

*#اب آئیے دیکھتے ہیں کہ شیعہ کے مذکورہ فتوی کے مطابق کون کون کافر و منکرِ قرآن کہلاتا ہے اور ساتھ میں یہ بھی ثابت کرتے جائیں گے کہ شیعہ کتب میں اہلسنت کلمہ ثابت ہے......!!*

قال - عز و جل-: يا محمد! اذهب الى الناس. و قل لهم: قولوا لا اله الا اللّه. محمد رسول اللّه

 شیعوں کے مطابق رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا کہ اے محمد لوگوں کی طرف جائیے اور ان سے کہیے کہ کہو لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(شیعہ کتاب تفسير کنز الدقائق و بحر الغرائب1/385)

(شیعہ کتاب الخصال2/481)

(شیعہ کتاب بحار الأنوار15/5)

 شیعہ کا اوپر فتوی اپ پڑھ چکے ہیں کہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے ساتھ علی ولی اللہ و خلیفتہ بلا فصل کی گواہی دینا بھی لازمی ہے اس کا ذکر کرنا بھی لازمی ہے فرض ہے ایمان کا حصہ ہے تو نعوذ باللہ کیا نبی پاک نے یہ فرض چھوڑ دیا....؟؟ اللہ و رسول نے کلمہ گھٹا دیا....؟؟ کفر و انکارِ قرآن کی تعلیم و تبلیغ کا حکم دیا اللہ نے....؟؟یقینا نہیں بلکہ یہ پورا کلمہ ہے یعنی اہلسنت نے کلمہ گھٹایا نہیں اور یہ بھی ثابت ہوا کہ اہلسنت کا کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ شیعہ کتب سے بھی ثابت ہےاور شیعوں کا کلمہ محض بدعت جھوٹ و بہتان و من گھڑت اور کفر یا گمراہی والا ہے


.

مَكْتُوبٌ عَلَى سُرَادِقِ عَرْشِهِ مِنْ نُور لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ 

 شیعوں کے مطابق عرش کے پردوں پر نور سے لکھا ہوا ہے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(شیعہ کتاب مهج الدعوات و منهج العبادات1/84)

(شیعہ کتاب بحار الأنوار،العلامة المجلسي92/381)

اب بتائیے کیا عرش پر کلمہ گھٹا کر کس نے لکھا.....؟؟ اللہ نے گھٹایا یا فرشتوں نے....؟؟ فرشتوں نے گھٹایا تو بتائیے فرشتوں کو حکم کس نے دیا...؟؟ کیا نعوذ باللہ اللہ اور فرشتے بھی کافر منکر.....؟؟ یقینا نہیں بلکہ یہ پورا کلمہ ہے یعنی اہلسنت نے کلمہ گھٹایا نہیں اور یہ بھی ثابت ہوا کہ اہلسنت کا کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ شیعہ کتب سے بھی ثابت ہےاور شیعوں کا کلمہ محض بدعت جھوٹ و بہتان و من گھڑت اور کفر یا گمراہی والا ہے

.

یہاں شیعوں کی ایک تضاد بیانی مکاری بھی بیان کرتا چلوں کہ ایک طرف یہ لوگ کہتے ہیں کہ عرش کے پردوں میں لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ لکھا ہے لیکن دوسری طرف کہتے ہیں کہ عرش کے پردوں پر لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ علی امیرالمومنین(خلیفہ بلافصل) لکھا ہوا ہے

لا إله إلاّ اللّه،  محمد رسول اللّه،  علي أمير المؤمنين وصيّه، به أيّدته و به نصرته. ثمّ خلق اللّه  العرش ، فكتب على سرادقات  العرش مثل ذلك

 شیعوں کے مطابق عرش کے پردوں پے لکھا ہے کہ

لا إله إلاّ اللّه،  محمد رسول اللّه،  علي أمير المؤمنين وصيّه، به أيّدته و به نصرته

(شیعہ کتاب مدینة معاجز الأئمة2/371)

(شیعہ کتاب بحار الأنوار،العلامة المجلسي25/17)

.

 بلا شک و شبہ اللہ پاک اور فرشتے تضاد بیانی سے پاک ہیں لہذا یہ تضاد بیانی اور یہ اپنی طرف سے من مانی شیعوں نے لکھی ہے کہ ایک طرف وہ لکھ دیا اور دوسری طرف یہ لکھ دیا بلکہ جو جی میں ایا لکھ دیا اور ڈال دیا نام اہل بیت کا اللہ کا رسول کا...نعوذ باللہ تعالیٰ

.

 بِيَدِهِ لِوَاءُ اَلْحَمْدِ وَ هُوَ يُنَادِي فِي  اَلْقِيَامَةِ : «لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ، مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ »

 شیعوں کے مطابق قیامت کے دن لواء الحمد حضرت علی کے ہاتھ میں ہوگا(جس کے نیچے سارے انبیاء کرام سارے لوگ سارے متقی سارے اولیاء ساری امتیں ہوں گی)اور سیدنا علی نعرے لگا رہے ہونگےلاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ، مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ

(شیعہ کتاب المحتضر1/148)

(شیعہ کتاب بحار الأنوار 7/230)

کیا نعوذ باللہ سیدنا علی بھی کلمہ گھٹا کر بتا رہے ہونگے....؟؟ کفر بیان کر رہے ہونگے....؟؟یقینا نہیں بلکہ یہ پورا کلمہ ہے یعنی اہلسنت نے کلمہ گھٹایا نہیں اور یہ بھی ثابت ہوا کہ اہلسنت کا کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ شیعہ کتب سے بھی ثابت ہےاور شیعوں کا کلمہ محض بدعت جھوٹ و بہتان و من گھڑت اور کفر یا گمراہی والا ہے

.

إذا ولد يقول:«لا إله إلاّ اللّه  محمّد رسول اللّه»؛

رسول کریم نے فرمایا حسین بن علی(امام جواد) جب پیدا ہونگے تو کلمہ پڑہیں گےلا إله إلاّ اللّه  محمّد رسول اللّه

(شیعہ کتاب عوالم العلوم و المعارف و الأحوال من الآیات و الأخبار و الأقوال23/218)

 لیجیے اللہ رسول سیدنا علی کے بعد امام جواد بھی شیعوں کے مطابق کافر منکر قرار پائے،نعوذ باللہ... امام جواد نے شیعوں والا کلمہ پڑھنے کے بجائے اہلسنت کا کلمہ پڑھا....کیا امام جواد بھی کافر منکرِ قران.....؟؟ اور انکے ماننے والے بھی کافر و منکرِ قرآن.....؟؟یقینا  امام جواد منکرِ قرآن نہیں بلکہ یہ پورا کلمہ ہے یعنی اہلسنت نے کلمہ گھٹایا نہیں اور یہ بھی ثابت ہوا کہ اہلسنت کا کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ شیعہ کتب سے بھی ثابت ہے اور شیعوں کا کلمہ محض بدعت جھوٹ و بہتان و من گھڑت اور کفر یا گمراہی والا ہے


.

حتّى لا نبقى قرية إلاّ و ينادى فيها بشهادة أن لا إله إلاّ اللّه [محمّد رسول اللّه] بكرة و عشيّا.

سیدنا علی نے فرمایا:

 کوئی ایسا گاؤں نہ بچے ایسی جگہ نہ بچے جس میں لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی اواز صبح شام نہ اتی ہو

(شیعہ تفسير کنز الدقائق و بحر الغرائب13/233)

(شیعہ تفسير نور الثقلين 5/318)

(شیعہ تفسير مجمع البيان -الطبرسي9/464)

کیا سیدنا علی کلمہ گھٹا کر کفر و انکارِ ایات کرتے ہوئے یہ اعلان فرما رہے ہین اے شیعو.....؟؟یقینا نہیں بلکہ یہ پورا کلمہ ہے یعنی اہلسنت نے کلمہ گھٹایا نہیں اور یہ بھی ثابت ہوا کہ اہلسنت کا کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ شیعہ کتب سے بھی ثابت ہے اور شیعوں کا کلمہ محض بدعت جھوٹ و بہتان و من گھڑت اور کفر یا گمراہی والا ہے

.

بلغ عمره ثلاثا وستين سنة ولم يخلف بعده إلا خاتما مكتوب عليه لا إله إلا الله محمد رسول الله صلى الله عليه وآله وكان يتختم بيمينه وخلف سيفه ذا الفقار وقضيبه وجبة صوف وكساء صوف كان يتسرول به، لم يقطعه ولم يخطه حتى لحق بالله!

امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے 63 سال کی عمر پائی اور اپ نے صرف اور صرف یہ ترکہ چھوڑا کہ ایک انگھوٹی جس پر لکھا ہے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ، رسول کریم سیدھے ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے اور ایک تلوار چھوڑی جس کا نام ذوالفقار تھا اور اس تلوار کا قبضہ چھوڑا اور ایک اونی جبہ چھوڑا اور ایک اونی چادر چھوڑی جسے اپ استعمال فرمایا کرتے تھے اسے نہ تو کاٹا اور نہ ہی اسے پیوند لگایا بس یہی کچھ ترکہ چھوڑ کر انتقال فرما گئے

(شیعہ کتاب تفسير القمی2/268)

(بحار الأنوار - العلامة المجلسي16/146)

 اگر شیعہ والا کلمہ فرض ہوتا لازم ہوتا ثابت ہوتا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ضرور اسے لکھواتے انگوٹھی پر حالانکہ رسول کریم نے خلافت کے متعلق انگوٹھی پر کچھ بھی نہیں لکھوایا... ثابت ہوا کہ اہل سنت والا کلمہ ہی پورا کلمہ ہے اور یہ شیعہ کتب سے بھی ثابت ہے،اور شیعوں کا کلمہ محض بدعت جھوٹ و بہتان و من گھڑت اور کفر یا گمراہی والا ہے

نیز

یہ بھی شیعہ کتب سے ثابت ہوا کہ رسول کریم نے کوئی جائید باغ فدک وغیرہ میراث ترکہ نہیں چھوڑا.... میراثِ رسول اور باغِ فدک کے متعلق جو کچھ شیعہ بولتے ہیں سب جھوٹ اور من گھڑت ہے، ثابت ہوا ملکیتِ رسول اور باغ فدک وغیرہ رسول کریم کا ترکہ نہیں تھا بلکہ وہ مسلمانوں کے لیے صدقہ تھا اسی لیے سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ نے بھی اپنی خلافت کے زمانے میں باغ فدک کو اسی طرح جاری رکھا جس طرح سیدنا ابوبکر صدیق سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھم نے جاری رکھا تھا اور اسے سیدہ فاطمہ کے ورثاء میں بطور میراث تقسیم نہ کیا....حق اہلسنت، سچ اہلسنت،اصلی محبانِ صحابہ و محبانِ اہلبیت بھی اہلسنت ہی ہیں

.

كَفَانَا اَللَّهُ كَفَانَا اَللَّهُ كَفَانَا اَللَّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ -  مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ

امام جواد نے فرمایا

 لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہمیں کافی ہے ہمیں کافی ہے ہمیں کافی ہے

(شیعہ کتاب مصباح المتهجد2/46)

(شیعہ کتاب بحار الأنوار -المجلسي91/203)

 لیکن شیعہ نام نہاد محبان اہل بیت ہیں کہ کہتے ہیں کہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کافی نہیں ہے ادھا کلمہ ہے گھٹایا گیا ہے نعوذ باللہ....کیا امام جواد بھی کفر و انکار قرآن کی تعلیم دے رہے ہیں.....؟؟یقینا نہیں بلکہ یہ پورا کلمہ ہے یعنی اہلسنت نے کلمہ گھٹایا نہیں اور یہ بھی ثابت ہوا کہ اہلسنت کا کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ شیعہ کتب سے بھی ثابت ہے اور شیعوں کا کلمہ محض بدعت جھوٹ و بہتان و من گھڑت اور کفر یا گمراہی والا ہے


.

قُلْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ  مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ حَتَّى أَكُونَ لَكَ شَفِيعاً إِلَى جَدِّي  رَسُولِ اَللَّهِ

امام حسن نے ابو سفیان سے کہا اور اس بات کی تاءید و مدح سیدنا علی نے کی کہ اے ابو سفیان لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ پڑھو میں تمہاری شفاعت و سفارش کروں گا

(شیعہ کتاب الخرائج و الجرائح1/234)

(شیعہ کتاب مناقب ابن شهر آشوب3/173)

(شیعہ کتاب بحار الأنوار - المجلسي43/326)

(شیعہ کتاب تفسير نور الثقلين 3/326)

 کیا سیدنا امام حسن کفریہ کلمے کی دعوت دے رہے ہیں....؟؟انکار آیات کی دعوت دے رہے ہیں...،؟؟ اور سیدنا علی بھی ٹوکنے کے بجائے تائید و مدح فرما رہے ہیں...عجیب اے شیعو عجیب نمونے ہو تم لوگ.... یقینا سیدنا حسن رضی اللہ تعالی عنہ ایمان کی تلقین دے رہے ہیں اور اہل سنت والے کلمے سے ایمان ثابت ہو جاتا ہے مومن ہو جاتا ہے بندہ....مگر شیعوں کو اللہ ہی سمجھ عطاء فرمائے ورنہ فسادی ضدی مکار ہٹ دھرم عیاشی فحاشی والوں کا علاج مرمت بھی ضروری ہے

.

.

اَلنَّبِيِّ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ قَالَ: إِذَا كَانَ  أَوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ أَمَرَ اَللَّهُ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى سَبْعَةً مِنَ اَلْمَلاَئِكَةِ  جَبْرَئِيلَ وَ  مِيكَائِيلَ وَ  إِسْرَافِيلَ وَ  كوكيائيل وَ  شَمْشَائِيلَ وَ  إِسْمَاعِيلَ وَ  درديائيل عَلَيْهِمُ السَّلاَمُ مَعَ كُلِّ مَلَكٍ مِنْهُمْ لِوَاءٌ مِنْ نُورٍ وَ سَبْعُونَ أَلْفاً مِنَ اَلْمَلاَئِكَةِ مَعَ  جَبْرَئِيلَ لِوَاءٌ مِنْ نُورٍ يُضْرَبُ فِي اَلسَّمَاءِ اَلسَّابِعَةِ مَكْتُوبٌ عَلَى ذَلِكَ اَللِّوَاءِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ  مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ طُوبَى  لِأُمَّةِ  مُحَمَّدٍ يُنَادُونَ بِالْأَسْحَارِ بِالْبُكَاءِ وَ اَلتَّضَرُّعِ أُولَئِكَ هُمُ اَلْآمِنُونَ  يَوْمَ اَلْقِيَامَةِ  - وَ فِي يَدِ  كوكيائيل لِوَاءٌ مِنْ نُورٍ يُضْرَبُ فِي اَلسَّمَاءِ اَلرَّابِعَةِ مَكْتُوبٌ عَلَيْهِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ  مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ طُوبَى  لِأُمَّةِ  مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ يَتَصَدَّقُونَ بِالنَّهَارِ وَ يَقُومُونَ فِي اَللَّيْلِ بِالدُّعَاءِ وَ اَلاِسْتِغْفَارِ يَنْظُرُ اَللَّهُ إِلَيْهِمْ وَ يَرْضَى عَنْهُمْ وَ فِي يَدِ  شَمْشَائِيلَ لِوَاءٌ مِنْ نُورٍ يُضْرَبُ فِي اَلسَّمَاءِ اَلثَّالِثَةِ مَكْتُوبٌ عَلَيْهِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ  مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ طُوبَى  لِأُمَّةِ  مُحَمَّدٍ رَسُولِ اَللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ صِيَامُهُمْ جُنَّةٌ مِنَ اَلنَّارِ وَ فِي يَدِ  إِسْمَاعِيلَ لِوَاءٌ مِنْ نُورٍ يُضْرَبُ فِي اَلسَّمَاءِ اَلثَّانِيَةِ مَكْتُوبٌ عَلَيْهِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ  مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ يَجُوزُونَ  اَلصِّرَاطَ  يَوْمَ اَلْقِيَامَةِ كَالْبَرْقِ اَلْخَاطِفِ وَ فِي يَدِ  درديائيل لِوَاءٌ مِنْ نُورٍ يُضْرَبُ فِي اَلسَّمَاءِ اَلدُّنْيَا مَكْتُوبٌ عَلَيْهِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ  مُحَمَّدٌ رَسُولُ اَللَّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا  أُمَّةَ  مُحَمَّدٍ أَبْشِرُوا بِالنَّعِيمِ اَلدَّائِمِ وَ جِوَارِ اَلرَّحْمَنِ وَ جِوَارِ  مُحَمَّدٍ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَ جِوَارِ اَلْمَلاَئِكَةِ.

خلاصہ:

 رمضان المبارک میں جبرائیل سمیت سات عظیم الشان فرشتے نور کے جھنڈے لے کر نازل ہوتے ہیں دنیا کے اسمان پر اور ان کے ساتھ 70 ہزار فرشتے ہوتے ہیں... ان جھنڈوں پر لکھا ہوتا ہے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(شیعہ کتاب بحار الأنوار 93/343)

(شیعہ کتاب مستدرک الوسائل 7/420)

 ثابت ہوا اہل سنت والا کلمہ ہی ثابت ہے شیعہ کتب سے ثابت ہے اہل سنت کتب سے ثابت ہے اللہ کو پسند ہے رسول کو پسند ہے اہل بیت کو پسند ہے شیعوں نے جو کلمہ ایجاد کر لیا ہے اور اللہ رسول و اہل بیت وغیرہ کی طرف جھوٹی نسبت کر دی ہے وہ سب کچھ جھوٹ من گھڑت ہے

.

*#لیجیے آخر میں دو چار حوالے اہلسنت کتب کے بھی پڑھتے چلیے تاکہ بہانہ نہ ملے کہ اہلسنت کتب سے کلمہ ثابت نہیں....!!*

أَتَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ وَحْدَهُ ؟ " قَالُوا : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ : " شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ

 رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ ایمان کیا ہے صحابہ کرام نے عرض کی اللہ کو علم اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہے، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم گواہی دو لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(بخاری حدیث53)

.

هَلْ تَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ ؟ " قَالُوا : اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ : " شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ ایمان کیا ہے صحابہ کرام نے عرض کی اللہ کو علم اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہے، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم گواہی دو لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(مسلم حدیث17)

.

، مَكْتُوبٌ عَلَيْهِ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ»

 سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے پر لکھا ہوا ہوتا تھا لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(طبرانی اوسط حدیث219)

.

مَكْتُوبٍ فِيهِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللهِ

سیدنا علی نے فرمایا کہ لکھا ہوا تھا کہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(شعب الایمان1/386)

.

لَمَّا خَلَقْتَنِي رَفَعْتُ رَأْسِي إِلَى عَرْشِكَ وَإِذَا فِيهِ مَكْتُوبٌ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ

 سیدنا ادم علیہ الصلوۃ والسلام نے عرض کی  یا اللہ جب اپ نے مجھے تخلیق فرمایا اور میں نے عرش کی طرف دیکھا تو اس پہ لکھا ہوا تھا لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

(الشریعۃ لاجری روایت956)

.

.

*#سوال*

یہ کیا فرقہ واریت پھیلا رکھی ہے، پھیلا رہے ہو،اسلام و مولویوں اور علماء کو بدنام کر رہے ہو....؟؟

.

جواب:

القرآن..ترجمہ:

حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ

(سورہ بقرہ آیت42)

.

الحدیث:

 أترعون عن ذكر الفاجر؟، اذكروه بما فيه يعرفه الناس

ترجمہ:

کیا تم(زندہ یا مردہ طاقتور یا کمزور کسی بھی) فاجر(فاسق معلن منافق , خائن،مکار، دھوکے باز بدمذہب مفادپرست گستاخ) کو واضح کرنے سے ہچکچاتے ہو...؟(جیسا وہ ہے ویسا کہنے سے گھبراتے ہو...؟؟)اسے ان چیزوں(ان کرتوتوں، عیبوں اعلانیہ گناہوں ، خیانتوں، منافقتوں دھوکے بازیوں) کے ساتھ واضح کرو جو اس میں ہوں تاکہ لوگ اسے پہچان لیں(اور اسکی گمراہی خیانت منافقت بدعملی دھوکے بازی مکاری شر فساد سے بچ سکیں)

(طبرانی معجم  کبیر  حدیث 1010)

(طبرانی معجم صغیر حدیث598نحوہ)

(شیعہ کتاب ميزان الحكمة 3/2333نحوہ)

یہ حدیث پاک  کتبِ حدیث و تفاسیر اور فقہ و تصوف کی کئی کتب میں موجود ہے... مثلا جامع صغیر، شعب الایمان، احیاء العلوم، جامع الاحادیث، کنزالعمال، کشف الخفاء ردالمحتار ، عنایہ شرح ہدایہ، فتاوی رضویہ، تفسیر ثعالبی، تفسیر درمنثور وغیرہ کتب میں بھی موجود ہے

علامہ ہیثمی نے فرمایا:

وإسناد الأوسط والصغير حسن، رجاله موثقون، واختلف في بعضهم اختلافاً لا يضر

 مذکورہ حدیث پاک طبرانی کی اوسط اور معجم صغیر میں بھی ہے جسکی سند حسن معتبر ہے، اسکے راوی ثقہ ہیں بعض میں اختلاف ہے مگر وہ کوئی نقصان دہ اختلاف نہیں

(مجمع الزوائد ومنبع الفوائد ت حسين أسد2/408)

.


لیھذا ایسوں کے عیوب مکاریاں منافقتیں خیانتیں دھوکے بازیاں بیان کرنا برحق ہے لازم ہے اسلام کا حکم ہے....یہ عیب جوئی نہیں غیبت نہیں،ایسوں کی پردہ پوشی کرنا جرم ہے... یہ فرقہ واریت نہیں،تفرقہ تو مکار منافق گمراہ پیدا کر رہے پھیلا رہے ہیں....اہل حق تو حق بتا رہے پھیلا رہے ہیں یہ حسد نہیں بغض نہیں بلکہ حق کی پرواہ ہے اسلام کے حکم کی پیروی ہے... ہاں حدیث پاک میں یہ بھی واضح ہے کہ وہ عیوب، وہ خیانتیں، وہ دھوکے بازیاں وہ کرتوت وہ مکاریاں بیان کیے جائیں جو اس میں ہوں...جھوٹی مذمت الزام تراشیاں ٹھیک نہیں......!!

.

القرآن...ترجمہ:

سچوں(کو پہچان کر ان)کا ساتھ دو(سورہ توبہ آیت119)

دین و دنیا کو بدنام تو جعلی منافق مکار کر رہےہیں....عوام و خواص سب کو سمجھنا چاہیےکہ #جعلی_مکار_منافق تو علماء پیر اینکر لیڈر سیاست دان جج وکیل استاد ڈاکٹر فوجی وغیرہ افراد و اشیاء سب میں ہوسکتےہیں،ہوتے ہیں

تو

جعلی کی وجہ سے #اصلی سےنفرت نہیں کرنی چاہیےبلکہ اصلی کی تلاش اور اسکا ساتھ دینا چاہیے

.


✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03136325125

آپ میرا نام و نمبر مٹا کر بلانام یا ناشر یا پیشکش لکھ کر اپنا نام ڈال کے آگے فاروڈ کرسکتے ہیں،کاپی پیسٹ کرسکتے ہیں،شئیر کرسکتے ہیں...نمبر اس لیے لکھتاہوں تاکہ تحقیق رد یا اعتراض کرنے والے یا مزید سمجھنے والےآپ سے الجھنے کےبجائے ڈائریکٹ مجھ سے کال یا وتس اپ پے رابطہ کرسکیں...بہتر تو یہ ہے کہ آپ تحریرات اپنے فیس بک اور وتس اپ گروپ پے کاپی پیسٹ کیا کریں،شیئر کریں

اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں اپنی تحریرات اپ کے وتس اپ گروپ یا فیس گروپ پےبھیجا کروں تو آپ مجھے ایڈ کردیں..جزاکم اللہ، شکریہ


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.