بی بی خدیجہ کے بعض فضائل و سیرت

*ام المومنین بی بی خدیجہ……..!!*

" مَا أَبْدَلَنِي اللهُ عَزَّ وَجَلَّ خَيْرًا مِنْهَا، قَدْ آمَنَتْ بِي إِذْ كَفَرَ بِي  النَّاسُ، وَصَدَّقَتْنِي إِذْ كَذَّبَنِي النَّاسُ، وَوَاسَتْنِي بِمَالِهَا إِذْ حَرَمَنِي النَّاسُ، وَرَزَقَنِي اللهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَدَهَا إِذْ حَرَمَنِي أَوْلَادَ النِّسَاءِ

ترجمہ:

 نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خدیجہ سے بڑھ کر مجھے کوئی اچھی بیوی نہیں ملی، جب لوگوں نے مجھ پر ایمان لانے سے انکار کیا اس وقت خدیجہ نے ایمان لایا، جب لوگوں نے مجھے جھٹلایا خدیجہ نے مجھے سچا کہا، لوگوں نے مال و دولت مجھ پر خرچ کرنے سے انکار کر دیا تو اس وقت خدیجہ نے مجھ پر مال و زر قربان کیا، اللہ نے مجھے دوسری عورتوں سے اولاد عطا نہ فرمائی لیکن خدیجہ سے مجھے اولاد عطا فرمائی

(طبرانی نحوہ،مسند امام احمد41/356)

.

وَأُمُّ بَنِي رَسُولِ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَبَنَاتِهِ غَيْرَ إِبْرَاهِيمَ: خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ - وَكَانَتْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ: الطَّاهِرَةُ

ترجمہ:

 نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام اولاد یعنی شہزادے سوائے ابراہیم کے اور شہزادیاں بی بی خدیجہ سے پیدا ہوئیں...( بی بی خدیجہ ایسی پاکدامن مشھور تھیں کہ)زمانہ جاہلیت ہی سے آپ کو طاہرہ کہا جاتا تھا

(مجمع الزوائد ومنبع الفوائد ,9/218)

.

أَتَى جِبْرِيلُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذِهِ خَدِيجَةُ قَدْ أَتَتْ مَعَهَا إِنَاءٌ فِيهِ إِدَامٌ ، أَوْ طَعَامٌ، أَوْ شَرَابٌ، فَإِذَا هِيَ أَتَتْكَ فَاقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلَامَ مِنْ رَبِّهَا، وَمِنِّي، وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ

 جبرائیل حاضر ہوئے اور عرض کی یارسول اللہ یہ خدیجہ برتن لے کر آرہی ہیں اس میں کھانے پینے کی چیزیں ہیں، جب وہ آپ کے پاس آجائیں تو اللہ کی طرف سے اور میری طرف سے اسے سلام کہنا اور اسے خوشخبری دینا جنت میں گھر کی

(بخاری 3820)

.

سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " خَيْرُ نِسَائِهَا مَرْيَمُ بْنَةُ عِمْرَانَ، وَخَيْرُ نِسَائِهَا خَدِيجَةُ

راوی فرماتے ہیں کہ میں نے سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ (اُس زمانے کی)عورتوں میں سے افضل مریم بنت عمران ہیں اور (اِس زمانے کی)عورتوں میں سے افضل خدیجہ ہیں

(بخاری حدیث3432)

.

كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ ذِكْرَهَا، وَرُبَّمَا ذَبَحَ الشَّاةَ، ثُمَّ يُقَطِّعُهَا أَعْضَاءً، ثُمَّ يَبْعَثُهَا فِي صَدَائِقِ خَدِيجَةَ،

ترجمہ:

 نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم بی بی خدیجہ کا بہت زیادہ ذکر خیر کیا کرتے تھے، تعریف کیا کرتے تھے اور ایسا بھی ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکری ذبح فرماتے تو اس کے اعضاء کاٹے بغیر سالم ذبح شدہ بکری بی بی خدیجہ کی سہیلیوں کو تحفہ بھیجا کرتے تھے

(بخاری 3818)

.

أول من أسلم مطلقا خديجة

ترجمہ:

مطلقا سب سے پہلے ایمان بی بی خدیجہ لائیں

(زرقانی 1/455)

.

كَانَتْ خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قَبْلَ أَنْ يَنْزِلَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ، ثُمَّ نَزَلَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ وَهِيَ عِنْدَهُ، وَهِيَ أَوَّلُ مَنْ صَدَّقَ النَّبِيَّ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَآمَنَ بِهِ،

ترجمہ:

 بی بی خدیجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عقد نکاح میں تھیں قرآن کے نازل ہونے سے پہلے اور جب قرآن نازل ہوا تو بھی وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عقد  نکاح میں تھیں اور یہ پہلی شخصیت تھیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائیں اور آپ کو سچا مانا

(مجمع الزوائد ومنبع الفوائد ,9/219)

.

قال أبو الحسن بن الأثير: خديجةأول خلق الله أسلم بإجماع المسلمين، لم يتقدمها رجل ولا امرأة وأقره الذهبي...وقال محمد بن كعب القرظي: أول من أسلم من هذه الأمة برسول الله صلى الله عليه وسلم: خديجةرضي الله تعالى عنها رواه البيهقي...وروى الدولابي عن قتادة والزهري قالا: كانت خديجة أول من آمن بالله ورسول الله صلى الله عليه وسلم من النساء والرجال....وحكى الإمام الثعلبي اتفاق العلماء على ذلك، وإنما اختلافهم في أول من أسلم بعدها...وقال النووي: إنه الصواب عند جماعة من المحققين

ترجمہ:

ابو الحسن ابن اثیر نے فرمایا کہ

اس بات پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہے کہ تمام مخلوق میں سب سے پہلے ایمام بی بی خدیجہ لائیں، ان سے پہلے کسی مرد اور کسی عورت نے اسلام قبول نہیں کیا تھا، اسی کو(بہت بڑے ناقد)علامہ ذہبی نے برقرار رکھا ہے

اور محمد بن کعب القرظی نے فرمایا کہ اس امت میں سب سے پہلے رسول اللہ پر ایمان بی بی خدیجہ لائیں رضی اللہ تعالی عنھا...اس کو بیھقی نے روایت کیا ہے

دولابی نے حضرت قتادہ اور حضرت زہری سے روایت کیا ہے کہ تمام مردوں عورتوں سے پہلے بی بی خدیجہ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائیں

اور ثعلبی نے حکایت فرمایا کہ اسی بات پر تمام کے تمام علماء کا اتفاق ہے، اور وہ جو اول اسلام لانے کا اختلاف ہے وہ اس میں ہے کہ بی بی خدیجہ کے بعد کون پہلے ایمان لایا

اور امام نووی نے فرمایا کہ  محقیقن علماء کی جماعت کے مطابق یہی صحیح ہے

(سبل الھدی و الرشاد2/300)

.

*نبی پاک سے محبت و خدمت اور دین اسلام و غریبوں یتیموں بیواہیوں کی امداد کرنے کی ایک جھلک........!!*

وَكَانَتْ خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ امْرَأَةً تَاجِرَةً ذَاتَ شَرَفٍ وَمَالٍ.

یعنی

بی بی خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا بہت عزت و شرف والی،  بہت ہی مال و دولت والی تھیں

(سيرة ابن هشام ت السقا ,1/187)



ونصرها وقيامها في الدين بنفسها ومالها لم يشركها فيه أحد

ترجمہ:

بی بی خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا نے اپنی جان و تمام مال کو دین اسلام کی ترویج و خدمت میں ایسا قربان کیا کہ اسکی مثال نہیں ملتی

(شرح الزرقاني على المواهب اللدنية بالمنح المحمدية ,4/375)

.

آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا نے اپنی ساری دولت حُضُور صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم کے قدموں پر قربان کردی اور اپنی تمام عمر حُضُور اقدس صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم کی خِدمَت کرتے ہوئے گزار دی۔ (از سیرت مصطفے، ص95)

.

*خدمت خلق کی ایک جھلک*

قَدِمَتْ حَلِيمَةُ بِنْتُ عَبْدِ اللَّهِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلّى الله عليه وسلم مَكَّةَ وَقَدْ تَزَوَّجَ خَدِيجَةَ فَتَشَكَّتْ جَدْبَ الْبِلَادِ وَهَلَاكَ الْمَاشِيَةِ، فَكَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صلّى الله عليه وسلم خَدِيجَةَ فِيهَا، فَأَعْطَتْهَا أَرْبَعِينَ شَاةً  وَبَعِيرًا مَوَقَّعًا لِلظَّعِينَةِ وَانْصَرَفَتْ إِلَى أَهْلِهَا

ترجمہ:

 بی بی حلیمہ سعدیہ تشریف لائیں اور عرض کیا یا رسول اللہ شہروں میں خشک سالی ہو گئی ہے اور جانور ہلاک ہو چکے ہیں، بی بی خدیجہ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عقد نکاح میں تھیں، آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے بی بی خدیجہ سے بات کی تو  بی بی خدیجہ نے چالیس بکریاں اور خوراک و مال سے لدا ہوا سواری کا اونٹ بھی عطاء کیا

(الطبقات الكبرى ط دار صادر1/113....الروض الأنف 2/179نحوه)

.

الحاصل:

 بی بی خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا پکے ایمان والی نہایت عبادت گزار باوفا خدمت گذار پاکیزہ باحیاء باعزت باوقار باپردہ مبلغہ سخیہ تھیں...ان کے یوم وفات پر صدقہ خیرات ایصالِ ثواب کیجیے اور انکی سیرت کا مطالعہ کرکے اپنی عملی زندگی کا حصہ بنائیے

.

*وفات.......!!*

توفيت خديجة لعشر خلون من شهر رمضان

ترجمہ:

بی بی خدیجہ کی وفات رمضان کے دس دن گزرنے پر ہوئی

(الطبقات الکبری8/14)

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.