اسرائیل ن لیگ اور pti

سنا ہے لیگی حکومت آتے ہیں پاکستان سے باہر پاکستانیوں نے اسرائیل کا دورہ کیا...سنا ہے اس میں ptv کا حکومتی اجیر بھی شامل ہے....سنا ہے ن لیگ نے اپنے سابقہ دور میں بھی دورہ کرایا
.
اور تحریک انصاف کے اسرائیل کے متعلق کرتوت پر لکھی یہ پرانی تحریر بھی پڑھتے چلیے
.
"حکومتِ وقت تحریک انصاف کے حالیہ دو اہم دلخراش غیرمنصفانہ اقدام............!!
①عاصمہ حدیدہ کے ذریعے اسرائیل کو تسلیم کرنے دوستی کرنے کی قرار داد
②عالمی ختمِ نبوت کانفرنس کا نام تبدیل
.
**تفصیل معاملہ نمبر ایک، عاصمہ حدید کی قرارداد:
حکومت وقت تحریک انصاف کی رکن پارلیمنٹ عاصمہ حدید نے قرار داد پیش کی کہ وقت آگیا ہے کہ اسراءیل کو یہودی ریاست تسلیم کر لیاجائے اور اس سے دوستی کی جائے، ان سے نفرت و دشمنی سخت رویے ختم کییے جاءیں... اس پر اس نے چار دلائل پیش کیے
.
دلیل نمبر①:
اللہ کے حکم سے نبی کریم نے یہود کی خواہش و خوشی دوستی کے لیے قبلہ تبدیل کیا..
.
جواب:
تحویلِ قبلہ یہود کی خوشی کےلیےنہیں،انہیں رسوا کرنے،ان سے علیحدگی کےلیےتھا، تحویل قبلہ سے یہود خوش نہیں،دکھی ہوے(دیکھےسورہ بقرہ142اور اسکی تفسیر)
.
دلیل نمبر②:
نبی کریم اور حضرت علی نے فرمایا کہ دشمن کو دوست بنالو
.
جواب:
ایسی حدیث یا ایسا فرمان میرے علم نہیں، اگر ہو بھی تو اسکا یہ مطلب نہین کہ دشمن کو اس طرح دوست بنالو کہ تم بھی صحیح ہم بھی صحیح....اس طرح تو انبیاء کرام کے تشریف لانا ہی فضول قرار پائے گا نعوذ بالللہ... اسلام نے غیرمسلموں کو حقوق دہے ہین مگر مذہبی دوستی سے اجازت کسی سے نہیں دی
حتی کہ اہل کتاب یہود و نصاری سے بھی دوستی کی ممانعت ہے... ہاں مذہبی دوستی و ھمایت کے بغیر دنیاوی معاملات لین دین ان سے جائز ہے
القرآن:
يااَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْیَهُوْدَ وَ النَّصٰرٰۤى اَوْلِیَآءَ بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍؕ-وَ مَنْ یَّتَوَلَّهُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّهٗ مِنْهُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ
اے ایمان والوں یہود و نصاری سے دوستی نہ کرو، وہ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور تم(مسلمان کہلانے والوں)میں سے جو ان(یہودیوں عیسائیوں وغیرہ غیرمسلموں)سے دوستی کرے گا وہ انہی میں شمار ہوگا...(سورہ مائدہ آیت51)
.
دلیل نمبر③:
نبی پاک بھی اسی نسل سے ہین جس سے یہودی عیاسی ہین یعنی بنی اسرائیل سے ہیں
.
جواب:
جہالت کی انتہاء ہے... نبی کریم بنی اسرائیل سے نہیں بنی اسماعیل سے ہیں
.
دلیل نمبر④:
ہم یہود و نصاری سے نفرت و دشمنی کیسے کرسکتے ہین کہ ہم تو نماز میں انہیں دعائیں دیتے ہیں، درود ابراہیمی میں آل ابراہیم پر درود سلام ہے اور آلِ ابراہیم میں یہود و نصاری شامل ہیں
.
جواب:
غلط کہا.....درودِ ابراہیمی میں آل ابراہیم سے مراد وہ اولاد و اتباع ہے جس نے دینِ ابراہیمی کی پیروی کی اور کوئی رد.و.بدل نہ کیا جبکہ یہود و نصاری نے دین کو بدل کر رکھ دیا اور دین ابراہیمی میں جس آخری نبی کی بشارت تھی یعنی حضرت محمد کی نبوت کا انکار و کفر کیا, شریعت مین رد.وبدل تحریف کی، گناہ نافرمانیاں گستاخیاں کیں، کفر کیے، ناحق قتل کیے، سود خوری بدعہدی اور بہت سی برائیاں کیں....
.
آل ابراہیم آل عمران اہل کتاب جو حالت ایمان میں وفات پا گئے یا دور نبوی پایا اور ایمان لایا یا دور نبوی کے بعد سے لیکر تاقیامت تک جو ایمان لائے ان پر درود و سلام ہے انہی کی تعریف ہے....باقی آل ابراہیم و اہل کتاب میں سے منکروں کافروں محرفوں پر لعنت تو قرآن و حدیث میں ہے
القرآن:
إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِإِبْرَاهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ
ترجمہ:
بیشک سب لوگوں سے ابراہیم کے زیادہ حق دار وہ  جو ان کے (سچے)پیروکار ہوئے
[آل عمران: 68]
تفسیر:
قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:وَهُمُ المُؤْمِنُونَ،
سیدنا ابن عباس نے فرمایا کہ ال ابراہیم وغیرہ(جنکی تعریف ہے ان سے) مراد ہے وہ جو آل ابراہیم وغیرہ میں سے مومن تھےیا مومن ہوں
(صحيح البخاري4/163)
.
 عَنْ عَلِيٍّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَوْلُهُ: {§إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَى آدَمَ وَنُوحًا وَآلَ إِبْرَاهِيمَ وَآلَ عِمْرَانَ عَلَى الْعَالَمِينَ} [آل عمران: 33] قَالَ: " هُمُ الْمُؤْمِنُونَ مِنْ آلِ إِبْرَاهِيمَ وَآلِ عِمْرَانَ وَآلِ يَاسِينَ وَآلِ مُحَمَّدٍ، يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِإِبْرَاهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ، وَهُمُ الْمُؤْمِنُونَ
خلاصہ:
سیدنا ابن عباس و سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنھم اجمعین نے فرمایا کہ ال ابراہیم ال عمران آل یاسین وغیرہ جنکی تعریف ہے،جن پے درود ہے ان سےمراد وہ ہیں جو مومن تھےیا مومن ہوں
(تفسير الطبري5/328)
.
اسی وجہ سے ایسے یہود و نصاری سے نفرت و دشمنی اور اصلاح و جنگ کا حکم ہے... یہ حکم ہمارا ذاتی نظریہ نہین بلکہ قرآن و حدیث کا خلاصہ ہے
سرِ دست چند آیات یہود و نصاری کی لعنت و مزمت و دشمنی پر ملاحظہ فرمائیں
.
القرآن:
مَا كَانَ إِبْرَاهِيمُ يَهُودِيّاً وَلا نَصْرَانِيّاً وَلَكِنْ كَانَ حَنِيفاً مُسْلِماً وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِين
ترجمہ:
ابراہیم نہ یہودی تھے اور نہ عیسائی بلکہ وہ ہر باطل سے جدا رہنے والے مسلمان تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔(آل عمران آیت67)
.
.
القرآن:
لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّذِينَ آمَنُواْ الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُواَْ 
ترجمہ:
ایمان لانے والوں کے لیے سب سے زیادہ دشمن تم یہود کو پاؤ گے اور شرک کرنے والوں کو پاؤ گے
(سورہ مائدہ آیت 82)
.
القرآن:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ كَثِيرًا مِنَ الْأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ 
ترجمہ:
اے ایمان والو!بیشک بہت سے پادری اورروحانی درویش باطل طریقے سے لوگوں کا مال کھا جاتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں.(سورہ توبہ آیت34)
.
.
القرآن:
مِنَ الَّذِينَ هَادُوا يُحَرِّفُونَ الْكَلِمَ عَنْ مَوَاضِعِهِ وَيَقُولُونَ سَمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْمَعْ غَيْرَ مُسْمَعٍ وَرَاعِنَا لَيًّا بِأَلْسِنَتِهِمْ وَطَعْنًا فِي الدِّينِ وَلَوْ أَنَّهُمْ قَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا وَاسْمَعْ وَانْظُرْنَا لَكَانَ خَيْرًا لَهُمْ وَأَقْوَمَ وَلَكِنْ لَعَنَهُمُ اللَّهُ بِكُفْرِهِمْ فَلَا يُؤْمِنُونَ إِلَّا قَلِيلًا
ترجمہ:
یہودیوں میں کچھ وہ ہیں جو کلمات کو ان کی جگہ سے بدل دیتے ہیں اور کہتے ہیں :ہم نے سنا اور مانا نہیں اور آپ سنیں ، آپ کو نہ سنایا جائے اور ’’راعنا‘‘ کہتے ہیں زبانیں مروڑ کراور دین میں طعنہ کے لئے ،اور اگر وہ کہتے کہ ہم نے سنا اور مانا اور حضور ہماری بات سنیں اور ہم پر نظر فرمائیں تو یہ ان کے لئے بہتر اور زیادہ درست ہوتا لیکن ان پر تو اللہ نے ان کے کفر کی وجہ سے لعنت کردی تو وہ بہت تھوڑا یقین رکھتے ہیں ۔(سورہ نساء آیت46)
.
.
القرآن:
وَضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ وَالْمَسْكَنَةُ وَبَآؤُوْاْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللَّهِ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَانُواْ يَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَيَقْتُلُونَ النَّبِيِّينَ بِغَيْرِ الْحَقِّ ذَلِكَ بِمَا عَصَواْ وَّكَانُواْ يَعْتَدُونَ
ترجمہ:یہ(یہودی) جہاں بھی پائے جائیں ان پر ذلت مُسلَّط کردی گئی سوائے اس کے کہ انہیں اللہ کی طرف سے سہارا مل جائے یا لوگوں کی طرف سے سہارا مل جائے۔یہ اللہ کے غضب کے مستحق ہیں اور ان پر محتاجی مسلط کردی گئی۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ وہ اللہ کی آیتوں کے ساتھ کفر کرتے تھے اور نبیوں کو ناحق شہید کرتے تھے، اوراس لیے کہ وہ نافرمان اور سرکش تھے۔(آل عمران آیت112)

.
القرآن:
وَتَرَى كَثِيراً مِّنْهُمْ يُسَارِعُونَ فِي الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَأَكْلِهِمُ السُّحْتَ لَبِئْسَ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ
اور تم ان(یہودیوں) میں سے بہت سے لوگوں کو دیکھو گے کہ گناہ اور زیادتی اور حرام خوری کے کاموں میں دوڑے جاتے ہیں ۔ بیشک یہ بہت ہی برے کام کرتے ہیں ۔(سورہ مائدہ آیت62)
.

فَبِمَا نَقْضِهِم مِّيثَاقَهُمْ لَعنَّاهُمْ وَجَعَلْنَا قُلُوبَهُمْ قَاسِيَةً يُحَرِّفُونَ الْكَلِمَ عَن مَّوَاضِعِهِ وَنَسُواْ حَظّاً مِّمَّا ذُكِّرُواْ بِهِ وَلاَ تَزَالُ تَطَّلِعُ عَلَىَ خَآئِنَةٍ مِّنْهُمْ إِلاَّ قَلِيلاً مِّنْهُمُ
ترجمہ:
تو ان(یہود و نصاری) کے عہد توڑنے کی وجہ سے ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دل سخت کردئیے ۔ وہ اللہ کی باتوں کو ان کے مقامات سے بدل دیتے ہیں اور انہوں نے ان نصیحتوں کا بڑا حصہ بھلا دیا جو انہیں کی گئی تھیں اور تم ان میں سے چند ایک کے علاوہ سب کی کسی نہ کسی خیانت پر مطلع ہوتے رہو گے(مائدہ آیت13)
.
القرآن
لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِن بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى لِسَانِ دَاوُودَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ذَلِكَ بِمَا عَصَوا وَّكَانُواْ يَعْتَدُونَ (78) كَانُواْ لاَ يَتَنَاهَوْنَ عَن مُّنكَرٍ فَعَلُوهُ لَبِئْسَ مَا كَانُواْ يَفْعَلُونَ
ترجمہ:
بنی اسرائیل(یہود و نصاری) میں سے کفر کرنے والوں پر داؤد اور عیسیٰ بن مریم کی زبان پرسے لعنت کی گئی۔ یہ لعنت اس وجہ سے تھی کہ انہوں نے نافرمانی کی اور وہ سرکشی کرتے رہتے تھے
وہ ایک دوسرے کو کسی برے کام سے منع نہ کرتے تھے جو وہ کیا کرتے تھے۔ بیشک یہ بہت ہی برے کام کرتے تھے۔
(سورہ مائدہ آیت78,79)
.
القرآن:
قَاتِلُوا الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ لَا بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ لَا یُحَرِّمُوْنَ مَا حَرَّمَ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ وَ لَا یَدِیْنُوْنَ دِیْنَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ حَتّٰى یُعْطُوا الْجِزْیَةَ عَنْ یَّدٍ وَّ هُمْ صٰغِرُوْنَ۠(۲۹)
’ ان (اہل کتاب)سے جنگ کرو جو نہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں، نہ قیامت کے دن کو مانتے ہیں، نہ اللہ اور اس کے رسول نے جو حرام ٹھیرایا ہے، اسے حرام ٹھیراتے ہیں اور نہ دینِ حق کواپنا دین بناتے ہیں، (ان سے جنگ کرو )، یہاں تک کہ وہ مغلوب ہو کر جزیہ ادا کریں اورماتحت بن کر زندگی بسر کریں۔(سورہ توبہ آیت 29)
.
القرآن:
يااَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْیَهُوْدَ وَ النَّصٰرٰۤى اَوْلِیَآءَ بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍؕ-وَ مَنْ یَّتَوَلَّهُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّهٗ مِنْهُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ
اے ایمان والوں یہود و نصاری سے دوستی نہ کرو، وہ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور تم(مسلمان کہلانے والوں)میں سے جو ان(یہودیوں عیسائیوں وغیرہ غیرمسلموں)سے دوستی کرے گا وہ انہی میں شمار ہوگا...(سورہ مائدہ آیت51)
.
.
دیکھا آپ نے یہود و نصاری اہل کتاب مشرکین سب کی اسلام نے مذمت کی ہے....ان سب سے مذہبی دوستی و حمایت سے روکا ہے... ان کے باطل و کالے کرتوت کی وجہ سے نفرت و دشمنی کا فرمایا اور اصلاح و تبلیغ کرنے کا ھکم دیا ہے.....اسلام.کا عالمی ایجنڈا یہ نہین کہ سب حق ہیں...ہرگز نہیں... اسلام کا دعوی ہے کہ عقلی منقولی معاشرتی انفرادی انسانی ہرلحاظ سے اسلام حق و لازم ہے اور باقی سب ہر لحاظ سے باطل و فتنہ ہیں... اسلام انہین سمجھانے کا حکم دیتا ہے، ضدی فسادی سے جنگ و جہاد کا حکم دیتا ہے تاکہ عالمی سطح پر اسلام و حق و بھلائی ہی نافذ ہو جائے
ہاں
اہل کتاب یہود نساری مشرکین سے مختلف قسم کے شرعی حدود کے عارضی معاہدے اور دنیاوی لین دین اور مخصوص حقوق و احکام کی بھی اجازت دیتا ہے مگر سب کو حق کہنے مذہبی دوستی کرنے کی اجازت نہیں دیتا
القرآن:
حَتَّى لاَ تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ كُلُّهُ لِلّهٌ
ترجمہ:
یہاں تک کہ کوئی فتنہ(شرک ، کفر ، موجودہ تحریف شدہ یہودیت عیساءیت اور الحاد و فتنہ فساد) نہ رہے اور مکمل طور پر(ہر جگہ) اللہ کا دین اسلام ہوجائے
(سورہ انفال آیت39)

#مطالبہ
اگر عاصمہ نے یہ سب کچھ حکومت کے کہنے پر کیا ہے تو حکومت فورا بےبنیاد جھوٹے کفریہ دلائل سے لاتعلقی اور معذرت کرے ورنہ
اسمبلی میں جھوٹی،غدارانہ، گمراہ کن کفریہ تقریر کرنےپرعاصمہ معذرت توبہ رجوع کرےتوٹھیک
ورنہ
اسےفورا معطل کرکےسزا یا جلاوطن کیاجائے
.
.
تفسیل معاملہ نمبر دو، ختم نبوت کانفرنس نام کی تبدیلی:
معمولی تبدیلی یا خفیہ سازش.........؟؟
.
وہ کہتے ہیں ناں کہ ایک نقطہ محرم سے مجرم بنا دیتا ہے...شاید یہی کچھ عمران خان اور حکومت کے ساتھ ہوتا لگ رہا ہے
.
پہلے تو عالمی ختم نبوت کانفرنس کرنے کا اعلان کرکے اہل اسلام کے دل جیت لیے اور ملک و اسلام کے باغی و غدار قادیانیوں پر یہ خبر بجلی بن کر گری
مگر
آج یہی خبر ختم نبوت کے بجائے "عالمی رحمۃ العالمین کانفرنس" کے نام سے نشر ہو رہی ہے..........آخر نام تبدیل کرنے کی کیا وجہ ہے.....؟؟
کیا قادیانیوں کو خوش کرنا مقصد ہے...؟؟
.
کانفرنس کا نام کیا عمران خان نے تبدیل کیا ہے یا پھر یہ چالاکی مکاری ڈڈو فراڈ چوہدی کی ہے.......؟؟
عالمی دباؤ ہے یا خفیہ منافقانہ قادیانیت نوازی تو نہیں.....؟؟
.
بحرحال حکومت کا اعلان کے بعد نام بدلنے کا اقدام قابلِ افسوس ہے، جس سے اہل اسلام میں حکومت اپنی وہ وقعت و عزت کھو رہی ہے جو اس نے ختم نبوت کے اعلان سے حاصل کی تھی..
.
نام کی تبدیلی بظاہر معمولی سی ناقابلٍ اعتراض بات لگتی ہے مگر گہرائی سے سوچ کر دیکھیے تو محرم کو مجرم بنا دینے والی قابل اعتراض اہم بات ہے... ہم اس تبدیلی کو ہم ہرگز نہین مانتے اور حکومت سے اپیل کرتے ہین کہ کانفرنس کا نام دوبارہ سے وہی"عالمی ختم نبوت کانفرنس" رکھا جائے جیسے کہ پہلے اعلان کیا گیا تھا اور نام تبدیل کرنے پر فراڈ چوہدری اور میڈیا کا نوٹس لیا جائے...
.
ہمیں معاذ اللہ رحمۃ العالمین پر ناخوشی و اعتراض نہیں.... ہمیں اعتراض و غصہ اس بات پر ہے کہ پہلا نام کیوں تبدیل کیا گیا.......؟؟ اور وہ بھی ایسے موقعہ پر کہ جب سرد جنگ ہی ختم نبوت پر ہو رہی ہے...
.
آسیہ کیس میں بےجا شبہات پر گستاخہ کی رہائی
پھر اہل اسلام کے دھرنے احتجاجوں کی مذمت و سازش
پھر ختم.نبوت کانفرنس نام کی تبدیلی
پھر یہودیوں کے متعلق ایسی قرار داد اور گمراہ کن کفریہ دلائل....... یہ سب ریاستِ مدینہ کے آثار نہیں.. ہرگز نہیں
.
حکومت فوج عدلیہ وزیر اعظم عمران خان ہوش کے ناخن لیں ورنہ یہ میلاد ، یہ عشقِ رسول کے دعوے، یہ اسلام کا لبادہ اور ننگے پاؤن مدینے کی حاضری، یہ سب کچھ محض ڈھونگ و مکاری و منافقت کہلائیں گے........!!
.
✍العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
03468392475
03342451198




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.