*#مزدور کے ہاتھ چومو اے سرکاری جاب والو اے ڈیلرو اے ویڈیرو اور انہیں تعاون و آلات و سہولیات دو.... کسان شجرکاری زراعت محنت تعاون کی شان ، مجبوری کا فائدہ؟ دہشت بھتہ خوری؟ اور ایک دوسرے پر احسان، ایک دوسرے کا احترام......!!*
الحديث:
إِنْ قَامَتِ السَّاعَةُ وَفِي يَدِ أَحَدِكُمْ فَسِيلَةٌ، فَإِنِ اسْتَطَاعَ أَنْ لَا تَقُومَ حَتَّى يَغْرِسَهَا فَلْيَغْرِسْهَا
اگر قیامت قائم ہونے والی ہو اور تمھارے ہاتھ میں(پھل زراعت سائے وغیرہ والا کوئی پودہ) تو اسے ضرور اگائے
(ادب مفرد بخاري حدیث479)
.
مَا مِنْ رَجُلٍ يَغْرِسُ غَرْساً إِلَاّ كَتَبَ الله له من الأجر قدر ما يخرج من ثمر ذلك الغرس
کوئی شخص درخت یا پودا یا زراعت اگائے تو اس کے لیے اس مقدار میں اجر ہوگا کہ جس مقدار میں اس کا پھل( فائدہ) ہوگا..(جامع صغیر سیوطی حدیث11961)
.
الحدیث:
مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَغْرِسُ غَرْسًا، أَوْ يَزْرَعُ زَرْعًا، فَيَأْكُلُ مِنْهُ طَيْرٌ أَوْ إِنْسَانٌ أَوْ بَهِيمَةٌ، إِلَّا كَانَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ
یہ کوئی مسلمان کوئی درخت پودا کھیت زراعت سبزیاں پھل وغیرہ اگاتا ہے تو اس میں سے کوئی پرندہ یا انسان یا جانور کھاتا ہے تو اس کے لیے صدقہ کا ثواب ہے
(بخاری حدیث2320)
.
الحدیث
مَا كَسَبَ الرَّجُلُ كَسْبًا أَطْيَبَ مِنْ عَمَلِ يَدِهِ،
بندے کی پاکیزہ ترین کمائی میں سے(یہ بھی)ہے کہ وہ اپنے ہاتھ سے کمائے..(ابن ماجہ حدیث نمبر2138)
.
*مزدور کسان کی بڑی شان ہے..سچ تو یہ ہے کہ دنیا.و.زندگی سب کچھ انہی محنت کشوں کے سہارے ہے.. غذاؤں دواؤں ضروریاتِ زندگی کی کئ اہم ضروری چیز فیکڑیوں کھیتوں میں بنتی ہے اور ان فیکڑیوں کھیتوں میں یہی مزدور محنت کش کسان ہی تو ہوتے ہیں.. ہمارے کھانے پینے گھر سواریوں آرام و سکون غذاؤں دواوں ہر چیز میں مزدور و کسان کا احسان شامل ہے.. روڈ راستے بلڈنگیاں سیکیورٹی خدمات سہولیات ہر جگہ ہمیں مزدور کسان محنت کش ہی تو ہم پر احسان کرتے ہیں.....وزیر مشیر جج وکیل جرنیل ٹیچر ڈاکٹر لیچکرار ڈیلر وڈیرے سب امیروں نوابوں حکمرانوں پر لازم لگتا ہے کہ وہ اچھے سچے مزدور کسان محنت کش کے گلے سڑے دراڑوں بھرے ہاتھ چومیں اور ان مزدوروں محنت کشوں کسانوں کو سہولیات فراہم کریں، موٹی تنخواہ دیں، مراعات دیں، چین و سکون فراہم کریں تاکہ یہ مزید محنت و اچھائی سے کام کریں اور کام کرنے میں محنت مزدوری میں ان سے زیادہ کام نہ لیا جائے، انہیں مشینیں آلات فراہم کیے جائیں سہولیات دی جائیں.....!!*
.
*#لیبر ڈے مزدور ڈے منانا ہے تو اس طرح مناؤ کہ مزدور کسان محنت کش کو سہولیات عزت موٹی تنخواہ دو، ہاتھ چومو، انہیں احساسِ کمتری سے نکالو، انہیں غلام کیوڑے مکوڑے مت سمجھو عمل کرکے دکھاؤ کہ انکی کتنی عزت ہے اور ان سے مناسب سے بھی کم محنت لو، اسکا خون پسینہ ایک نہ کر دو، اس شعبے کو اتنا عظیم عالیشان عزتدار بناؤ راشن تعاون سہولیات آلات مدد دے کر خود کفیل بناؤ کہ لوگ دل سے شوق سے مزدوری کھیتی باڑی کریں مزدوری کریں تو ہی حقیقی معنوں میں لیبر ڈے منایا گیا.......!!َ*
.
*#ہاں مزدور کسان محنت کش پر بھی لازم ہے کہ اسے عزت دی جائے تو تکبر نہ کرے، اناج وغیرہ میں کھوٹ دونمبری نہ کرے، ناحق ریٹ زیادہ نہ رکھے،ناحق ذخیرہ اندوزی نہ کرے، مزدور محنت کش محنت کرنے میں سستی نہ کرے بلکہ مناسب رفتار اور مناسب وقفے کے ساتھ محنت کرے بلکہ ہم سب پر لازم ہے کہ دونمبری تکبر کرپشن ظلم زیادتی نہ کریں....ایک دوسرے کا خیال رکھیں، ایک دوسرے کو اہمیت دیں، عزت دیں، سچائی اچھائی اعتدال مناسبیت رکھیں، ایک شعبے والا دوسرے شعبے والے کو کمتر نہ سمجھے......*
.
الحدیث:
أَعْطُوا الْأَجِيرَ أَجْرَهُ قَبْلَ أَنْ يَجِفَّ عَرَقُهُ
مزدور کو اسکی.مزدوری اسکے پسینہ خشک ہونے سے پہلے دے دو..(ابن ماجہ حدیث2443)اسلام نے کیا ہی بہترین اصول فراہم کیا کہ مزدوری دو، کسانوں کو عوض دو،حق دو....علمی نشری تحریری خدمات کی، آفیس کی ، امامت کی ، تدریس کی ، ڈاکٹری کی ، مزدوری محنت کی تنخواہ و امداد دینے میں تاخیر و کمی نہ کریں جبکہ افسوس کافی جگہ مزدوری تنخواہ مانگنی پڑتی ہے،حق چھیننا پڑتا ہے
.
آج کل غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے... مزدور کسان مزید غربت میں دھسنتا جا رہا ہے.. اسلامی اصول و تعلیمات پر عمل ہو تو آج کے بڑے بڑے سیاست دان،بڑے بڑے پیسے والے چند سالوں میں مزدور انکے کافی.برابر آجائیں گے... اسلام کے مطابق سیاست دانوں،کرپشن کرنے والوں اور اسمگلروں کی ناحق دولت غریبوں کا حق ہے،غریبوں کو دے جائے تو خوشحالی آ جائے...دولتمند جائز دولت کی مکمل اور ہرسال زکواۃ ادا کریں اور وہ زکواۃ مستحق غریبوں کو دی جائے تو خوشحالی آ جائے.. پھر اسلام نے دولتمندوں کو خوب سمجھایا کہ اتنی دولت کا کیا کرو گے لیھذا خوب غریبوں میں خرچ کرو.. نفلی صدقات دو.. غریبوں کو امداد دو.....اور ساتھ میں یہ بھی سمجھایا کہ غریبوں پر احسان مت جتانا..
القرآن:ترجمہ:
احسان جتا کر اور تکلیف پہنچا کر اپنے صدقات
(زکواۃ،فطرہ،نفلی صدقات،بھلائی،نیکی)
ضائع نا کرو...(سورہ بقرہ ایت264)
.
*آسانی سے کمائی کرنے والوں کو زیادہ تنخواہ مراعات دینے کے بجائے محنت والے کے لیے آسانیاں کی جائیں،انکو زیادہ عوض دیا جائے.....!!*
إِنَّ لَكِ مِنَ الْأَجْرِ عَلَى قَدْرِ نَصَبِكِ وَنَفَقَتِكِ
اور تمھیں اسکا اجر(ثواب) تمھارے خرچ یا تھکاوٹ و مشقت کے حساب سے ملے گا...(مستدرک حدیث1733)
.
اس حدیث پاک اور دیگر احادیث میں اشارہ ہے کہ جو جتنی زیادہ محنت کرے گا اس کو اتنا پھل ملنا چاہیے ، اس کی اتنی داد و تعریف ہونی چاہیے ، اس کی اتنی اہمیت ہونی چاہیے اس کو اتنا بدلہ ملنا چاہیے
.
اب سوچیے
اکثر ڈاکٹر حضرات عیش و عشرت میں، اچھی خوراک و سہولیات میں زندگی گذارتے ہیں حالانکہ انکی اتنی محنت مشقت نہیں جتنی مزدور و کسان کی ہے
.
جج وکیل عیش و عشرت میں، اچھی خوراک و سہولیات میں زندگی گذارتے ہیں حالانکہ انکی اتنی محنت مشقت نہیں جتنی مزدور و کسان کی ہے
.
جرنیلز فوجی حکمران لیڈرز عیش و عشرت میں، اچھی خوراک و سہولیات میں زندگی گذارتے ہیں حالانکہ انکی اتنی محنت مشقت نہیں جتنی مزدور و کسان کی ہے
.
بڑے بڑے تاجر ڈیلر ڈنگ سرمایہ دار ٹھیکیدار انجنیئر صحافی وکیل ٹیچر سائنسدان عیش و عشرت میں، اچھی خوراک و سہولیات میں زندگی گذارتے ہیں حالانکہ انکی اتنی محنت مشقت نہیں جتنی مزدور و کسان کی ہے
.
مذکوہ سب کی اہمیت دل و جان سے تسلیم، انکی اہمیت ضرورت بھی تسلیم مگر ایک طرف مزدور و کسان غرباء کی اتنی محنت و مشقت اور اوپر سے محکوم و مجبور سہولیات و تعریف سے محروم بھی یہ غرباء مزدور کسان.....؟؟ اور بارش سیلاب سے زیادہ متاثر بھی یہ، کچے مکان ، نہ گیس نہ بجلی، نہ گوشت نہ غذا ، نہ پھل خوراک ، نہ صاف پانی....فقر و فاقے...ظلم و بے رحمیاں،نہ اچھے تعلیمی ادارے نہ اچھی ہسپتالیں
تو
کیا یہ انصاف ہے گاؤں والوں کے ساتھ....؟؟ غرباء مزدور و کسان کے ساتھ......؟؟ ہرگز نہیں.........!!
.
اے کاش مزدور و کسان کے لیے اتنی سہولیات پیدا کی جائیں،انکی مدد کے لیے مشنیں دی جائیں، ان کے ساتھ اتنا تعاون کیا جائے، پانی خوراک مکان گیس بجلی گوشت ادویات علاج تعلیم خوراک بہت کچھ شہر جیسا دیا جائے...انہیں زراعت پھل اناج سبزیوں دیہاڑی کا اتنا پیسہ بدلہ عزت دیا جائے کہ دوسرے رشک کریں واہ واہ کریں اور لوگ شوق سے محنت مزدوری کھیتی باڑی کریں آسانی سے کریں......!!
.
اس شہر میں مزدور جیسا در بدر کوئی نہیں
جس نے بنائے سب کے گھر آج اس کا گھر کوئی نہیں
.
جو موت سے نا ڈرتا تھا..بچوں سے ڈر گیا
اک رات خالی ہاتھ.....جب مزدور گھر گیا
.
مزدور ڈے کسان ڈے اور مزدوروں کسانوں کے سوا سب کو چھٹی ہے
.
خودی و غیرت نہ بیچ.....غیرت و غریبی میں نام پیدا کر....!!
.
جبر سہہ لیتا ہوں کہ مجبور ہوں میں
میرا مطلب"کسان و مزدور" ہوں میں
.
بوجھ کندھوں سے کم کرو صاحب
دن منانے سے کچھ نہیں ہوتا....!!
.
.
مکر کی چالوں سے بازی لے گیا سرمایا دار
انتہائے سادگی سے کھا گیا مزدور مات
(علامہ اقبال)
.
*دوستو بھائیو مزدور کسان غرباء عوام ہوش کرو...دولتمندوں ایجنٹوں وڈیروں کو ووٹ و وقعت نا دو...ہمیشہ سچے مسلمان خدمت گذار باشعور کو ووٹ و وقعت دو، ایسے ہی کو اپنا لیڈر سجھو.....باقی سب جعلی نعرہ لگانےوالے تمھارے نام پے کھانےوالے ہیں.....!!*
.
*مجبوری کا فائدہ اٹھانا، داد گیری،بھتہ خوری، دہشتگردی کرنا، احسان جتانا حقیر سمجھنا......؟؟*
القرآن:ترجمہ:
احسان جتا کر اور تکلیف پہنچا کر اپنے صدقات
(زکواۃ،فطرہ،نفلی صدقات،بھلائی،نیکی)
ضائع نا کرو
(سورہ بقرہ ایت264)
.
الحدیث
لَا تَحْقِرَنَّ مِنَ الْمَعْرُوفِ شَيْئًا
کسی بھی نیکی بھلائی کو کمتر ہرگز نہ سمجھو
(صحيح مسلم حدیث نمبر2626)کسی بھی مسلمان ، ورکر ،عالم، پیر کو کمتر نہ سمجھا جاءے۔۔۔۔۔جو بھی اپنی بساط کے مطابق نیک کام خدمات کر رہا ہے اس کو کمتر و حقیر نہ سمجھا جائے۔۔۔ہاں حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ مزید ترقی، مزید خدمات کی طرف توجہ دلائی جائے۔۔۔۔۔۔!!
.
الحدیث:
لا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يُرَوِّعَ مُسْلِمًا
کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ کسی مسلمان کو ڈرائے دہشگردی غنڈہ گردی پھیلائے(دادا گیری کرے ، بھتہ خوری کرے جائز نہیں)(ابوداود حدیث5004)
.
*حتی کہ "ذمی و مستامن و معاہد غیرمسلم" کو ناحق قتل کرنا ڈرانا دھمکانا اذیت دینا بھتہ لینا جائز نہیں...ـ*
الحدیث:
رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " أَلَا مَنْ ظَلَمَ مُعَاهَدًا أَوِ انْتَقَصَهُ، أَوْ كَلَّفَهُ فَوْقَ طَاقَتِهِ، أَوْ أَخَذَ مِنْهُ شَيْئًا بِغَيْرِ طِيبِ نَفْسٍ - فَأَنَا حَجِيجُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
ترجمہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سنو....!! جس نے کسی غیر مسلم معاہد(امن معاہدہ کی پاسداری کرنے والے غیرمسلم اور ذمی غیرمسلم)پر ظلم کیا یا اس کا کوئی حق چھینا یا اس کی طاقت سے زیادہ اس پر بوجھ ڈالا یا اس کی کوئی چیز بغیر اس کی مرضی کے لے لی تو قیامت کے دن میں اس(غیرمسلم ذمی و مستامن)کی طرف سے وکیل ہوں گا
(ابوداؤد حدیث3052)
.
الحدیث:
وَقَدْ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْمُضْطَرِّ
ترجمہ:
اور بےشک رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجبور سے(اسکی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے)خرید و فروخت سے منع کیا ہے
(ابو داؤد حدیث3382)
.
مجبور کسانوں کو بیج کھاد مہنگا بیچنا......مجبور کسانوں کی فصلوں پھلوں سبزیوں کو سستا خریدنا، انکی مجبوری کا فائدہ اٹھانا جرم ہے...حاکم وقت قاضی ججز صحافی نوٹس لیں........!!
.
اسی طرح کسانوں کا اپنا پھل زراعت اناج ناحق مہنگا کرنا بھی ٹھیک نہیں، کسانوں کے لوگوں پر احسان ہیں تو دوسرے لوگوں کے کسانوں پر احسان ہوتے ہیں
بلکہ
ہم سب پر ایک دوسرے کے احسان ہیں تو احسان فراموشی اور احسان جتا کر حقیر سمجھنا ٹھیک نہیں... دادا گیری دہشتگردی مہنگائی ٹھیک نہیں...ایک دوسرے کا خیال رکھنا لازم ہے
.
اسکول مدرسے وغیرہ کے مجبور پرائیوٹ اساتذہ کو کم تنخواہ پے رکھنا، اسی طرح استاد کا غریب ادارے مدرسے کی مجبوریوں کا خیال نہ رکھنا، مزدور کو کم دیھاڑی پے رکھنا.....انکی مجبوریوں سے فائدہ اٹھانا ٹھیک نہیں
.
مجبور مریضوں کا فائدہ اٹھانا ، کم سے کم ادویات لکھنے کے بجائے ، کم سے کم خرچے کے بجائے ڈھیروں ادویات لکھ کر دینا، غیرضروری یا ناحق مہنگے ٹیسٹ کروانا، مریض کو مستقل اپنا پیشنٹ بنانے کے لیے کوشش کرنا ایسی علاج و ادویات کا عادی کرنا، مہنگی مہنگی فیسیں رکھنا،سرکاری ڈیوٹی پے صحیح علاج نہ کرنا، ادویات مہنگی کرنا، میڈیکل اسٹور والوں سے پرافٹ فکس کرکے ادویات لکھنا....الغرض مریضوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھانا بھی اسلام و انسانیت کے خلاف ہے
.
کسی مسلمان یا ذمی غیرمسلم کو مجبور کرنا، بلیک میل کرنا، چالیں چلنا ، پروپیگنڈہ کرنا ، مجبور کرکے کام نکلوانا بھتہ لینا بھی ناحق و جرم ہیں
.
عورت بچے بوڑھے اور غریب اور ماتحت لوگ اکثر کمزور و مجبور ہوتے ہیں.....انکی کمزوری مجبوری کا فائدہ اٹھانا، انکے حقوق نہ دینا، خیال نہ رکھنا، نان نفقہ تنخواہ جائیداد میراث حق مہر نہ دینا یا کم دینا،تاخیر سے دینا بھی جرم و ناحق ہیں..
.
ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے،استعمال و استحصال نہیں کرنا چاہیے، فائدہ پہنچانا چاہیے، مجبوریوں کمزوریوں سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے....موقعہ پرست، ابن الوقت، پیسہ پرست مفادی مطلبی من موجی عیاش چمچہ نہیں بننا چاہیے اور اولاد شاگرد ماتحتوں کو ایسا نہیں بنانا چاہیے
.
تباہی میں ہےدرھم.و.دینار کا بندہ(بخاری حدیث6435)
مفاد پرست،دنیا دولت پرست،مطلب پرست،منافق چمچے انسانیت و سکون سےمحروم و تباہ ہیں…باادب حق گو،محنتی، جائز نفع لینے دینے والا، حق پسند زندہ باد
.
لوگوں میں بہترین وہ ہیں جو لوگوں(مسلمان اور غیرموذی غیرمسلم) کو(علمی مالی زرعی طبی دفاعی معاشی ووٹ حمایت وغیرہ جائز)نفع زیادہ پہنچاتےہوں(جامع صغیر حدیث5600)
.
بروں باطلوں سے ہر طرح کا تعاون نہ کرنا بھی اہل حق و سچوں کے ساتھ بہت بڑا تعاون ہے
الحدیث،ترجمہ:
جو اللہ(اسلام کے حکم)کی وجہ سے محبت کرے اور(سمجھانے کے ساتھ ساتھ) اللہ(اسلام کے حکم)کی وجہ سے(مستحق برے ضدی فسادی سے)بغض و نفرت رکھے اور (مستحق و اچھوں) کی امداد و مدد کرے اور (نااہل و بروں) کی امداد و تعاون نہ کرے تو یہ تکمیل ایمان میں سے ہے
(ابوداود حدیث4681)
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
old but working whatsap nmbr
03468392475
00923468392475
New but second whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574
رابطہ اولڈ وٹس اپ نمبر پے فرماءیے مگر دونوں نمبر سیو رکھیے اور گروپس میں بھی دونون نمبر شامل کرکے ایڈمین بنا دیجیے کہ پرانہ نمبر کبھی کبھار گربڑ کرتا ہے تو نیو نمبر سے دینی خدمات جاری رکھ سکیں...جزاکم اللہ خیرا