نیو ائیر مبارکی اتشبازی درد،ملحد عیاش اور غریب کی بیٹی؟...گناہ پے داد تحسین مبارکی کفر..عزم

*#نیا شمسی سال مبارکی، آتشبازی، درد منحوس، داد و تحسین حوصلہ افزائی، پہچانیے، امالہ، احتیاط……؟؟*

مبارکی، ہیپی،احتیاط.....؟؟

 اپنے مسلمان بھائیوں کو مبارکباد دینا انہیں ہیپی نیو ائیر بولنا اس میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے کہ آپ کا پچھلا سال جو گزرا ایمان پر گزرا آپ کو مبارک ہو یا آنے والا سال آپ کے لئے مبارک ہو اس طرح کہ آپ ایمان پر قائم رہیں اور نیک بنیں، نیک رہیں....آپ کے ایمان اعمال عمر دولت گھر بار میں برکت ہو مبارک ہو....اس نیت سے مسلمانوں کو مبارکباد دینا دعا دینا جائز ہے، اسی طرح اسی نیت سے ہیپی نیو ائیر مسلمان کو کہنا جائز ہو گا

لیکن

یہود و نصاری ہندو مشرکین ملحدین گمراہ مرتدین کو اس نیت سے مبارکبادی نہیں دے سکتے کہ پچھلا سال اپ کا مبارک رہا کیونکہ گمراہی غیراسلامیت الحادیت وغیرہ پے وہ پچھلے سال رہے تو اس پر مبارکی کفر تک لے جاسکتی ہے...اسی طرح اسی نیت سے گناہ اسراف عیاشی فحاشی پے ہیپی نیو ائیر کہنا مبارکباد دینا بھی ٹھیک نہیں، بات کفر تک جا سکتی ہے

البتہ

یہود و نصاری ہندو مشرکین ملحدین گمراہ مرتدین فاسقین فاجرین کو کہنا کہ

ہیپی نیو ائیر اس دعا کے ساتھ کہ اللہ تمھیں ایمان و ہدایت دے کر برکتوں خوشیوں سے نوازے

 تو حرج نہیں بلکہ حدیث و سنت سے ثابت ہے

.

كَانَتِ الْيَهُودُ تَعَاطَسُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ رَجَاءَ أَنْ يَقُولَ لَهَا : يَرْحَمُكُمُ اللَّهُ، فَكَانَ يَقُولُ : " يَهْدِيكُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَكُمْ

یہود نبی صلی الله علیہ وسلم کے پاس چھینکا کرتے تھے، امید یہ کرتے تھے کہ نبی پاک انہیں یہ کہیں کہ(تم جس حالت پر ہو اسی حالت پر) تم پر اللہ کی رحمت ہو.... مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ الله تمہیں ہدایت دے ، تمہارا حال درست کرے 

(ابوداود حدیث5038)

.

وَلَدٌ فَاسِقٌ شَرِبَ الْخَمْرَ، فَجَاءَ أَقَارِبُهُ وَنَثَرُوا الدَّرَاهِمَ عَلَيْهِ كَفَرُوا وَلَوْ لَمْ يَنْثُرُوا لَكِنْ قَالُوا: مُبَارَك بَادٍ كَفَرُوا أَيْضًا

 فاسق لڑکے نے شراب پی اور اس کے عزیز و اقارب آئے انہوں نے اس پر دراہم(پیسے پھول) نچھاور کیے تو انہوں نے کفر کر دیا اور اگر نچھاور نہ کیے لیکن کہا کہ مبارکباد ہو تو بھی یہ کفر ہے(یعنی گناہ پر مبارکباد داد و تحسین کرنا گویا گناہ کے گناہ ہونے کا انکار کرنا، اسلامی احکام کی توہین کرنا ہے جو کہ کفر ہے)

(فتاوی عالمگیری2/273)

.

مجرے ڈرامے فلموں گانوں شراب جوا عیاشی جو سرعام ہو یا ہولی دیوالی کرسمس نیو ائیر کسی ایونٹ پے ہو یا کسی شادی بیاہ میں ہو یا کسی مجلس میں ہو یا تنہائی میں ہو اس پے مبارکیاں،داد و تحسین، پیسے پھول نچھاور کرنا، واہ واہ کرنا،فاسقوں گناہ گاروں کو ہیرو سمجھنا، اچھا سمجھنا، مقتدا سمجھنا، یہ سب کفر کی طرف لے جاتا ہے، کفر ہوسکتا ہے، میں نے کفر ہو سکنے کی بات کی ہے کیونکہ ہمارا حسن ظن ہے کہ مسلمان بدکار گناہ گار ہوتا ہے تو وہ گناہ کو جائز نہیں سمجھتا ہوتا....گناہ کو گناہ سمجھ کر کرتا ہے...بدعملی کرتا ہے...اللہ اسے ہدایت دے

.

عیسوی نیو ائیر میں عیاشی فحاشی گناہ گمراہیت الحادیت بھی دیکھنے کو ملتی ہے اس لیے اس موقعہ پر دھماچوکڑیاں مرد و عورت کا اختلاط گانے شراب وغیرہ کرنا کرانا داد و تحسین کرنا حوصلہ افزائی کرنا کفر تک ہوسکتا ہے، احتیاط کیجیے، گھر میں رہیے، پردے میں رہیے، محرم کے ساتھ پارک ہوٹل پکنک پوائنٹ باپردہ جاسکتے ہیں اختلاط سے بچتے ہوئے.....!!

.

مشروط مبارکباد لکھے بولے مثلا

نیاسال ہداہتوں کےساتھ مبارک ہو

جائز خوشیوں بھرا سال مبارک ہو

.

happy_new_year_if_you_obey_Allah_and_Rasol

happy_new_year_if_you_follow_islam

happy_new_year_if_you_be_on_hidaya

happy_new_year_if_you_avoide_from_evils

happy_new_year_if_you_avoide_from_bad_deeds

.

ہیپی نیو ائیر اس نیت سے کہ آنے والے سال میں آپ اور ہم اچھے سچے بن کر خوشیاں پائیں، اچھے سچے رہ کر خوشیاں پائیں

.

مگر

مروجہ طریقے سے منانا تو ہرگز ہرگز روا نہیں، اسکی حوصلہ شکنی ضروری ہے اور شرکت نہ کرنے کی تاکید ضروری ہے

.

*کچھ علماء کرام نے تو مطلقا منع ہی کر دیا کہ کسی بھی طرح عیسوی نیو ائیر نہ منایا جاءے، باءیکاٹ کیا جائے لیکن کچھ علماء اہلسنت نے نیو ائیر اس طرح منانے کی تجویز دی ہے کہ فحاشی اسراف  آتشبازی بےحیائی بےپردگی دھماچوکڑیوں پر پابندی لگا لگوا کر سوشل میڈیا ٹی وی میڈیا  گھر محلے شہر میں دعاؤں اصلاح اور پرجوش نعتوں نعروں تقریروں محفلوں کا انعقاد کیا جائےکہ امالہ بہترین ازالہ ہے، یعنی برائی سے روک کر نیکی کی طرف اور جائز کی طرف مائل کیا جائے*

.

*سال نے درد دییے...منحوس سال رہا....؟؟*

الحدیث:

لَا تَسُبُّوا الدَّهْرَ

زمانے(وقت سال مہینےوغیرہ)کو برا(منحوس)نہ کہو

[صحيح مسلم حدیث2246،5866]یوں تو کہا جاسکتا ہے کہ اس سال بہت دکھ درد مصائب تکالیف ملے مگر یہ سال برا تھا، بھاری تھا، منحوس تھا، اس سال نے بڑے درد دیے یا فلاں مہینہ سال منحوس ہوگا درد دے گا برا رہے گا ایسے جملے ہرگز ہرگز نہیں کہہ سکتے

.

غیراسلامی کام کرکے کوئی بھی دن منانا ٹھیک نہیں...جوا شراب فحاشی آتش بازی مرد و عورت کا اختلاط میل جول  وغیرہ ہو تو یقینا ناجائز و حرام ہے، البتہ خلافِ شرع کام

اور

مخالف اسلام نظریات و سوچ نہ ہوں تو نئے سال پر دعا دینا، مبارک باد دینا جائز ہے، پاک و ہند کے علماء نے اسی طرح کا فتوی دیا ہے جیسے کہ حضور مفتی تاج الشریعۃ اور مفتی اکمل صاحب کی وڈیوز سے واضح ہے

.

نئے اسلامی قمری سال کی مبارک باد اور دعا دینے کے جواز یہ حدیث پاک دلالت کرتی ہے

عبداللہ بن ہشام رضی اللہ عنہ کی روایت جسے امام طبرانی نے الاوسط میں درج کیا‘ اس میں وہ فرماتے ہیں کہ:

كان أصحاب النبي صلی الله علیه وآله وسلم يتعلمون هذا الدعاء إذا دخلت السنة أو الشهر:

اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ، وَالْإِيمَانِ، وَالسَّلَامَةِ، وَالْإِسْلَامِ، وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ، وَجَوَازٍ مِنَ الشَّيْطَانِ

ترجمہ:

نئے(اسلامی قمری) سال یا مہینے کی آمد پہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ایک دوسرے کو یہ دعا سکھاتے تھے:اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ، وَالْإِيمَانِ، وَالسَّلَامَةِ، وَالْإِسْلَامِ، وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ، وَجَوَازٍ مِنَ الشَّيْطَانِ

دعا کا ترجمہ:

 اے اللہ! ہمیں اس میں امن، ایمان، سلامتی اور اسلام کے ساتھ داخل فرما۔ شیطان کے حملوں سے بچا اور رحمن کی رضامندی عطاء فرما

(الطبراني، الأوسط حدیث6241)

بعض احباب اس حدیث کو نئے عیسوی سال کی مبارک پر بھی دلیل بنا کر پیش کرتے ہیں جوکہ ٹھیک نہیں، کم علمی غلط فھمی ہے، یہ حدیث اسلامی قمری ماہ و سال کے متعلق ہے عیسوی فارسی چینی ہندی موسمی وغیرہ کلینڈر کے نئے ماہ و سال کے متعلق نہیں


.

نئے عیسوی سال پر دعا دینے،مبارکباد دینے،مشروط جائز سیر و تفریح کےجائز ہونےپر علماء(مثلا مفتی اختر رضاعلیہ الرحمۃ،مفتی اکمل صاحب وغیرہ)یہ دلیل دیتےہیں کہ خرافات محرمات اختلاط مشابہتِ کفار و فساق نہ ہو تو ناجائز ہونےکی کوئی وجہ نہیں کہ حدیث پاک میں ہے:ترجمہ:جس چیز کے متعلق(قرآن و احادیث میں)خاموشی ہو(مطلب دوٹوک حلال یا حرام نہ کہا گیا ہو تو)وہ معاف.و.جائز ہے...(ابوداود ترمذی،ابن ماجہ حدیث3368)

.

یہ تو تھی ہمارے ہاں کے علماء کی آراء جبکہ عرب وغیرہ کے کچھ علماء نے تو نئے اسلامی قمری سال کی مبارکبادی کو بھی ناجائز قرار دیا ہے، جیسے کہ دائمی کمیٹی برائے علمی تحقیقات وفتوی نویسی، سعودی عرب  کا فتوی ہے کہ...ترجمہٰ :

نئے ہجری سال(اسلامی سال)کی مبارکباد دینا جائز نہیں کیونکہ اس کی مبارکباد دینا غیرمشروع (یعنی شریعت سے ثابت شدہ نہیں) ہے۔(فتوی نمبر: 20795)

.

اس فتوے کے تحت نئے عیسوی سال کی مبارکباد بھی جائز نہیں ہوگی، اس فتوے میں کوئی واضح دلیل نہیں دی گئ ہے جبکہ علماء نے نئے اسلامی سال کی دعا اور مبارک پر واضح روایت اور عملِ صحابہ سے دلیل دی ہے

.

مگر بعض دیگر عرب علماء نے اسے جائز بھی کہا ہے، مثلا الشیخ محمد بن صالح العثیمین

کہتے ہیں...ترجمہ:

میری رائے میں نئے(اسلامی)سال کی مبارکباد دینے میں کوئی حرج نہیں البتہ یہ شریعت سے ثابت نہیں۔ یعنی ہم لوگوں سے یہ نہیں کہیں گے کہ آپ کے لئے یہ سنت ہے کہ نئے سال کی ایک دوسرے کو مبارکباد دیں، لیکن اگر کوئی ایسا کرلے تو کوئی حرج نہیں۔ اور چاہیے کہ جب کوئی نیا سال مبارک کہہ دے تو وہ اسے اچھا جواب دے یعنی اللہ تعالی آپ کے اس سال کو خیر و برکت والا بنادے۔ ہماری اس مسئلے میں یہی رائے ہے، اور یہ امورِ عادیہ (عام عادات) میں شمار ہوتے ہیں ناکہ امورِ تعبدیہ (عبادت) میں۔

(لقاء الباب المفتوح: 93، بروز جمعرات 25 ذی الحجۃ سن 1415ھ)

.

*#آتشبازی........!!*

امام اہلسنت فرماتے ہیں:

آتشبازی جس طرح شادیوں اور شب برأت میں رائج ہے بیشک حرام اور پورا جرم ہے کہ اس میں تضییع مال ہے۔ قرآن مجید میں ایسے لوگوں کو شیطان کے بھائی فرمایا۔

اللہ تعالٰی نے ارشاد فرمایا: کسی طرح بے جا نہ خرچ کیا کرو کیونکہ بےجا خرچ کرنےوالے شیاطین کے بھائی ہیں

(فتاوی رضویہ جلد23 صفحہ279بحذف)

نئےسال پےبدرجہ اولی آتش بازی اسراف و گناہ و منع ہے


.


*#پہچانیے،ملحد فساق،عیاشی خرچے،غریب کی بیٹی.....!!*

پہچانیےمیڈیا ممالک لکھاری دانشوروں میں سے منافق ایجنٹ جانبداروں مکاروں ملحدوں کو جو اسلامی اخراجات جوکہ بلاواسطہ یا بالواسطہ غریب کی مدد ہوتے ہیں،معاشرتی انفردای بھلائی کے لیے ہوتے ہیں، ان پےغریب کی بیٹی کا راگ الاپتے ہیں مگر انہیں اپنی عیاشی دولتمندی زمینداری بنگلوز اور نیو ائیر شادی وغیرہ کی اتشبازی عیاشی،تقاریب فیشن پے بھاری بھاری رقم خرچی اور عیاشی پیسہ اڑانے کےوقت غریب کی بیٹی یاد نہیں آتی…!!

.

جسے نیکیوں پے خوشی ہو اور خطاؤں پے روئے وہ مومن ہے(ترمذی حدیث2165) خوشیاں تو بہت کرتے ہیں،اللہ کرے خطاؤں،گناہوں کو یاد کرےتوبہ کرنا،رویا کرنا بھی نصیب ہو…خوفِ خدا اور عشق حقیقی میں رویا کرنا نصیب کرو،اچھا سچا ہوجانا ہمیشہ کے لیے نصیب ہو

.

*#سال نو کا عزم.........!!*

(اسلام.و.حق پے)نہ سستی کرو،نہ غم(آل عمران139)

یہ سال بھی بہادری،حق گوئی،علم.و.عمل کےساتھ اچھا گذار دونگا…ان شاءاللہ عزوجل #ہمت مرداں مدد خدا

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App،twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.