مرزا جہلمی نے امام مہدی کی گستاخی کردی؟ علم لدنی؟ تقلید؟

 #مختصر_مدلل:

*مرزا جہلمی کی امام مہدی کے متعلق گستاخی......!!*

تمھید:

 مرزا جہلمی کی ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں کہتا ہے کہ امام مہدی کے لیے "سوٹ ایبل" میں ہوں کہ میں نے امام مہدی کا آدھا کام کر دیا ہے کہ بنو امیہ کے کرتوت واضح کر دییے ہیں

.

جواب:

 اس سے تو یہ ثابت ہو رہا ہے کہ نعوذ باللہ مرزا جہلمی کے مطابق امام مہدی تو جہلمی جیسے علماء سے علم حاصل کریں گے...نعوذ باللہ یہ امام مہدی کی توہین و گستاخی کی ہے مرزا جہلمی نے....!!

.

ارے او اجہلِ زماں گمراہ و گمراہ کن جاہل فسادی بےباک گستاخ مرزا جہلمی نام نہاد علمی کتابی سن.....!! کاش کہ تم نے واقعی میں علم کو پڑھا ہوتا سمجھا ہوتا....اسلاف نے دوٹوک لکھا کہ امام مھدی کو علم لدنی ہوگا، اس وقت کے تمام علماء سے زیادہ علم ہوگا امام مہدی کو، لیکن تو اور تیرے دام میں پھسنے والے لوگ اسلاف کے اقوال کو کہاں مانیں گے...لے تیرے لیے اور تیرے ماننے چاہنے والوں کے لیے سچی علمی پھکی کہ شاید تجھے اور تیرے ماننے چاہنے والوں کو ہدایت مل جائے

الحدیث: 

الْمَهْدِيُّ مِنِّي، أَجْلَى الْجَبْهَةِ ، أَقْنَى الْأَنْفِ، يَمْلَأُ الْأَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلًا كَمَا مُلِئَتْ جَوْرًا وَظُلْمًا

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ امام مہدی مجھ سے ہونگے اور ان کی پیشانی اجلی(نورانی چوڑی)ہوگی اور ناک لمبی ہوگی اور وہ زمین کو عدل اور انصاف کے ساتھ اس طرح بھر دیں گے جس طرح کہ زمین ظلم اور ناانصافیوں سے بھری ہوئی ہوگی

(ابوداود حدیث4285)

 اب اگر علم ہی نہیں ہوگا تو عدل و انصاف کیسے کوئی کرے گا.......؟؟ لامحالہ اس حدیث پاک سے ثابت ہوا کہ اس وقت سب سے زیادہ علم امام مہدی کو ہوگا

.

كونه يملأ الأرض عدلاً وقسطاً لا شك أنه مبني على علم

 امام مہدی زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے بے شک اس کا معنی یہ بنتا ہے کہ انہیں بہت زیادہ علم ہوگا(کہ جس کے ذریعے عدل و انصاف کریں گے)

(شرح سنن أبي داود للعباد44/481)

.

الحدیث:

عَنْ عَلِيٍّ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " الْمَهْدِيُّ مِنَّا - أَهْلَ الْبَيْتِ - يُصْلِحُهُ اللَّهُ فِي لَيْلَةٍ

 سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ امام مہدی ہم اہل بیت میں سے ہوگا ، اللہ تعالی اسے ایک رات(کے حصے)میں ہی علم و حکمت الھام فرما دے گا(علم لدنی عطاء فرمائے گا)

(ابن ماجہ حدیث4085)

.

قَالَ ابْنُ كَثِيرٍ، أَيْ: يَتُوبُ عَلَيْهِ وَيُوَفِّقُهُ وَيُلْهِمُهُ رُشْدَهُ

 امام ابن کثیر فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی ایک ہی رات (کے حصے) میں امام مھدی کو شریعت کے موافق علم دیگا اور رشد و ہدایت کا علم الھام فرمائے گا(علم لدنی عطاء فرمائے گا)

(حاشية السندي على سنن ابن ماجه2/519)

.

*اہم نوٹ……!!*

الحدیث:

فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا

جاہل(کم علم) فتویٰ دیں گے تو وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے( لہذا ایسوں سے بچو)

(بخاری حدیث100)

.

آیات پاک و حدیث پاک کی تنسیخ تخصیص توضیح تفسیر و تشریح دوسری ایات و احادیث سے ہوتی ہے جس پر کئ دلائل و حوالہ جات ہیں ہم اختصار کے پیش نظر فقط ایک حدیث پاک پیش کر رہے ہیں

الحدیث:

كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ينسخ حديثه بعضه بعضا، كما ينسخ القرآن بعضه بعضا ".

‏‏‏‏ ترجمہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کو دوسری  حدیث منسوخ و مخصوص(و تشریح) کر دیتی ہے۔ جیسے قرآن کی ایک آیت دوسری آیت سے منسوخ و مخصوص(و تفسیر) ہو جاتی ہے

(مسلم حدیث777)

لیھذا یہ اصول یاد رہے کہ بعض آیات و احادیث کی تشریح تنسیخ تخصیص شرح دیگر آیات و احادیث سے ہوتی ہے....عام آدمی کے لیے اسی لیے تقلید لازم ہے کہ اسے ساری یا اکثر احادیث و تفاسیر معلوم و یاد نہیں ہوتیں،مدنظر نہیں ہوتیں انکا معنی و شرح کی تحقیق نہیں ہوتی تو وہ کیسے جان سکتا ہے کہ جو ایت یا حدیث وہ پڑھ رہا ہے وہ کہیں منسوخ یا مخصوص تو نہیں.....؟؟ یااسکی تفسیر و شرح کسی دوسری آیت و حدیث سےتو نہیں.....؟ شاید اسی لیے سیدنا سفیان بن عیینہ فرماتے ہیں

الحديث مَضِلَّة إلا للفقهاء

ترجمہ:

حدیث(اسی طرح آیت عام آدمی کےلیے)گمراہی کا سبب بن سکتی ہے سوائے فقہاء کے

(الجامع لابن أبي زيد القيرواني ص 118)

تو آیت و حدیث پڑھتے ہوءے معتبر اہلسنت عالم کی تفسیر و تشریح مدنظر ہو تقلید ہو یہ لازم ہے ورنہ اپنے سے نکات و مسائل نکالنا گمراہی بلکہ کفر تک لے جاسکتا ہے....وہ عالم وہ مجتہد و فقیہ معتبر موافق شرع نکات و مسائل و دلائل نکال سکتا ہے جو بلاتصب وسیع الظرف ہوکر اکثر تفاسیر و احادیث کو جانتا ہو لغت و دیگر فنون کو جانتا ہو مگر آج کے مصروف دور میں اور علم و حافظہ کے کمی کے دور میں اور فنون و احاطہ حدیث و تفاسیر کے کمی کے دور میں بہتر بلکہ لازم یہی ہے کہ عالم فقیہ بھی تقلید کرے، کسی معتبر مجتہد کے قول و تفسیر و تشریح کو لے لے کیونکہ ہر مسلے پر اجتہاد مجتہدین کر چکے

البتہ

جدید مسائل میں باشعور وسیع الظرف وسیع علم والا عالم اپنی رائے پردلیل باادب ہوکر قائم کر سکتا ہے

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

آپ میرا نام و نمبر مٹا کر بلانام یا ناشر یا پیشکش لکھ کر اپنا نام ڈال کے آگے فاروڈ کرسکتے ہیں،کاپی پیسٹ کرسکتے ہیں،شئیر کرسکتے ہیں...نمبر اس لیے لکھتاہوں تاکہ تحقیق رد یا اعتراض کرنے والے یا مزید سمجھنے والےآپ سے الجھنے کےبجائے ڈائریکٹ مجھ سے کال یا وتس اپ پے رابطہ کرسکیں

.

بہتر تو یہ ہے کہ آپ تحریرات اپنے فیس بک اور وتس اپ گروپ پے کاپی پیسٹ کیا کریں،شیئر کریں

اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں اپنی تحریرات اپ کے وتس اپ گروپ یا فیس گروپ پےبھیجا کروں تو آپ مجھے ایڈ کردیں

.

بعض گروپس کےرولز ہوتے ہیں کہ جس تحریر پے نمبر رکھتا ہوتا ہے اسے اپروو نہیں کرتے فارورڈ نہیں کرتے....ان سے گذارش ہے کہ ہمارے معاملے میں نرمی فرمائیں یا تکلیف فرما کر ہماری تحریر سے نمبر کاٹ کر شئیر کر دیں یا مجھے ان باکس کردیں کہ نمبر کاٹ کر دوبارہ بھیجو

شکریہ،جزاکم اللہ خیرا

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.