زیادہ محبوب کوں؟ خدیجہ سیدنا علی سیدہ فاطمہ سیدہ عائشہ سیدنا ابوبکر؟

 *نبی پاکﷺ کو سب سےزیادہ محبوب کون اور چمن زمان کا اہلسنت نظریہ سے بظاہر انحراف……؟؟* 

.

نبی پاکﷺنے فرمایا(مردوں)میں سب سے زیادہ محبوب سیدنا ابوبکر ہیں،(نوجوانوں میں سے)سب سے زیادہ محبوب سیدنا علی ہیں،(موجودہ گھر والی) عورتوں میں سے زیادہ محبوب سیدہ عائشہ ہیں،(موجودہ اولاد)میں سے زیادہ محبوب سیدہ فاطمہ ہیں،ورنہ سیدہ خدیجہ سب سے زیادہ زوجہ محبوب ہیں،(چھوٹوں میں سے)زیادہ محبوب سیدنا اسامہ بن زید ہیں رضی اللہ عنھم اجمعین(ماخذ بخاری حدیث3662 ترمذی حدیث3819 فتح الباري لابن حجر ,7/27 فيض القدير1/161)

.

عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ عَلَى جَيْشِ ذَاتِ السَّلَاسِلِ، فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ : أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : " عَائِشَةُ "، فَقُلْتُ : مِنَ الرِّجَالِ، فَقَالَ : " أَبُوهَا

👈  صحابی نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ کو مردوں میں سب سے محبوب کون ہے آپ نے فرمایا ابوبکر عرض کی (موجودہ ازواج مطہرات)عورتوں میں سے کون فرمایا عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھم 

(بخاری حدیث3662)

.

يَا رَسُولَ اللَّهِ، جِئْنَاكَ نَسْأَلُكَ : أَيُّ أَهْلِكَ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : " فَاطِمَةُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ ". فَقَالَا : مَا جِئْنَاكَ نَسْأَلُكَ عَنْ أَهْلِكَ. قَالَ : " أَحَبُّ أَهْلِي إِلَيَّ مَنْ قَدْ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِ، وَأَنْعَمْتُ عَلَيْهِ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ ". قَالَا : ثُمَّ مَنْ ؟ قَالَ : " ثُمَّ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ "

👈  عرض کی کہ آپ کو خاص اہل بیت میں سے کون محبوب ہے فرمایا (موجود اولاد میں سے)زیادہ محبوب فاطمہ پھر(بچوں میں)زیادہ محبوب اسامہ پھر(نوجوانوں میں سے)زیادہ محبوب علی ہیں...رضی اللہ تعالیٰ عنھم اجمعین

(ترمذی حدیث3819)

.

👈  لیکن چمن زمان صاحب کے انداز و استدلال سے لگتا ہے کہ ان کے مطابق  سیدنا علی فداہ روحی رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ محبوب ہیں، سیدنا صدیق اکبر سے بھی زیادہ... اسکی مضبوط ترین اولین دلیل میں لکھتے ہیں:

جمیع بن عمیر تیمی سے ابو الجحاف راوی ، کہتے ہیں کہ میں اپنی پھوپھی کے ساتھ ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ کے پاس حاضر ہوا تو سیدہ عائشہ صدیقہ سے پوچھا گیا:

أَيُّ النَّاسِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟

رسول اللہ ﷺ کی ذاتِ گرامی کو سب سے زیادہ محبوب کون تھا؟

ام المؤمنین نے فرمایا:

سیدہ فاطمہ (سلام اللہ تعالی علیہا)

پوچھا گیا: مردوں میں سے سب سے زیادہ محبوب کون تھا؟

زَوْجُهَا، إِنْ كَانَ مَا عَلِمْتُ صَوَّامًا قَوَّامًا.

سیدہ فاطمہ کے شوہر (مولا علی مشکل کشا) ، میرے علم کے مطابق بکثرت روزہ رکھنے والے ، بکثرت قیام کرنے والے تھے۔

(جامع ترمذی 3874 ، معجم کبیر للطبرانی 1008 ، مستدرک علی الصحیحین 4744 ، تاریخِ بغداد 13/382)

امام ترمذی نے فرمایا:

هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ.

(جامع ترمذی 3874)

حاکم نے فرمایا:

هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحُ الْإِسْنَادِ، وَلَمْ يُخَرِّجَاهُ

(مستدرک علی الصحیحین 4744)

.

👈  جواب:

اس روایت کے متعلق محقق اہلسنت علامہ ابن حجر فرماتے ہیں

وَإِنْ كَانَ فِي الظَّاهِرِ يُعَارِضُ حَدِيثَ عَمْرٍو لَكِنْ يُرَجَّحُ حَدِيثَ عَمْرٍو أَنَّهُ مِنْ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذَا مِنْ تَقْرِيرِهِ وَيُمْكِنُ الْجَمْعُ بِاخْتِلَافِ جِهَةِ الْمَحَبَّةِ فَيَكُونُ فِي حَقِّ أَبِي بَكْرٍ عَلَى عُمُومِهِ بِخِلَافِ عَلِيٍّ

سیدہ عائشہ کا قول کہ سیدہ فاطمہ اور سیدنا علی سب سے زیادہ محبوب ہیں یہ بظاہر حضرت عمرو والی حدیث کے متضاد ہے کہ جس میں ہے کہ سب سے زیادہ محبوب سیدنا  ابوبکر اور سیدہ عائشہ ہیں لیکن یہ تضاد اس طرح ختم ہوگا کہ حضرت عمرو والی بخاری والی روایت کو ترجیح حاصل ہے یا پھر یہ کہا جائے گا کہ محبوب ہونے کی الگ الگ جہتیں ہیں...رضی اللہ تعالیٰ عنھم 

[ابن حجر العسقلاني ,فتح الباري لابن حجر ,7/27]

.

.

فمحبة المصطفى صلى الله عليه وسلم لخديجة أمر معروف شهدت به الأخبار الصحاح ذكره الزين العراقي وأصله قول الكشاف يقال في الرجل أعلم الناس وأفضلهم يراد من في وقته وإنما كانت عائشة أحب إليه من زوجاته الموجودات حالتئذ لاتصافها بالفضل وحسن الشكل قال القرطبي: فيه جواز ذكر الأحب من النساء والرجال وأنه لا يعاب على من فعله إذا كان المقول له من أهل الخير والدين ويقصد بذلك مقاصد الصالحين وليقتدى به في ذلك فيحب من أحب فإن المرء مع من أحب. وإنما بدأ بذكر محبته عائشة لأنها محبة جبلية ودينية وغيرها دينية لا جبلية فسبق الأصل على الطارئ فقيل له ومن الرجال؟ قال (ومن الرجال أبوها) لسابقته في الإسلام ونصحه  لله تعالى ورسوله وللإسلام وأهله وبذل ماله ونفسه في رضاهما ولا يعارض ذلك خبر الترمذي أحب أهلي إلي من أنعم الله عليه وأنعمت عليه أسامة بن زيد ثم علي وخبر أحمد وأبو داود والنسائي قال ابن حجر صحيح عن النعمان بن بشير قال: استأذن أبو بكر على النبي صلى الله عليه وسلم فسمع صوت عائشة عاليا وهي تقول والله لقد علمت أن عليا أحب إليك من أبي الحديث لما تقرر أن جهات المحبة مختلفة فكأنه قال كل من هؤلاء أحب إلي من جهة مخصوصة

👈  نبی پاک کو ازواج مطہرات میں سے سب سے زیادہ محبوب بی بی خدیجہ تھی لیکن اس روایت میں ہے کہ سیدہ عائشہ سب سے زیادہ محبوب ہیں اور دوسری روایت میں ہے کہ سیدنا علی اور سیدہ فاطمہ زیادہ محبوب ہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ موجودہ ازواج مطہرات میں سے سیدہ عائشہ محبوب ہیں اور سیدنا علی سیدہ فاطمہ اور سیدنا ابوبکر صدیق سیدنا اسامہ کے زیادہ محبوب  ہونے کے بارے میں جہتیں الگ الگ ہیں...رضی اللہ تعالیٰ عنھم

(كتاب فيض القدير1/161)

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.