کام یا اسلام؟ ووٹ کس کو دیں؟ حل؟ پی دی ایم پی ٹی ائی کے کرتوت؟ انگریزی مشن؟ جناح و اقبال و بھٹو کے بنیادی فرمان؟

 *پہلے اسلام پھر روٹی کپڑا مکان،پھر ترقیاتی کام......!!*

القرآن...ترجمہ:

میری نماز میری قربانی میرا جینا میرا مرنا سب اللہ ہی کےلیے ہے(سورہ انعام162)میں(اللہ)نے تمھارے لیے اسلام کو چنا ہے(مائدہ3)ترقیاتی کام سستائی دولت تعاون امداد بھی لازم مگر پہلے یہ دیکھیے کہ حکمرانوں جرنیلوں نے اسلام کے لیے کیا کیا.....؟؟ پہچانیے اور دباؤ ڈالیے کہ اسلام کے لیے کچھ کریں

بہادر غیور ذوالفقار علی بھٹو صاحب نےفرمایا:پاکستان جس نظریے کی بنیاد پر معرضِ وجود میں آیا تھا وہ ہمارا ایمان ہے، اسلام ہمارا دین ہے جس کے لیے ہم اپنی جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے..(بھٹو خاندان جہد مسلسل ص23)

.

بہادر غیور ذوالفقار علی بھٹو صاحب نےاعلان کیا:ہم گھاس کھالیں گےمگر پاکستان کو ایٹمی قوت بناکر رہیں گے(محسن پاکستان ص16)

 #سلام_بھٹو مگر بھٹو کے نام پے کھانے والے شہرت طاقت حکومت ووٹ پانے والے زرداری بےنظیر بلاول نے اسلام، توحید.و.رسالت، ناموس رسالت، ختم نبوت کے لیے کیا کیا…؟؟

.

 #پہچانو #ووٹ توحید و رسالت،ناموس رسالت،ختم نبوت کےلیے… اللہ حکمرانوں کو ہدایت و جراءت دے

.

*انگریزوں کا مشن......!!*

انگریزوں کی تجویز ہے کہ وطن جغرافیائی طور پر ہو ، مذہبی نہ ہو، دیوبند وغیرہ انگریزوں کی تجویزہ پر چل رہے ہیں(اقبال کے حضور ص267..268ملخصا)پاکستان تو اہلسنت تعلیمات عقائد و اعمال و تصورات کےنام پر دینی و سیاسی قائدین و عوام نےآزاد کرایا مگر لگتا ہے کہ اج تک اکثر سیاستدان جرنیلز ججز لیڈرز وغیرہ پاکستان کو مذہب سے دور کرنے کے مشن پر ہیں…پورا نعرہ لگانا چاہیے کہ اسلام زندہ باد پاکستان پائندہ باد، پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ،دستور ریاست کیا ہوگا محمد رسول اللہ

.

انگریزوں نے کہا:

ہمیں ایسی نسل تیار کرنا چاہیے جو دیسی آبادیوں کے لئے ہماری افکار و نظریات کی ترجمان ہو اور جو رنگ و نسل کے اعتبار سے بلاشبہ ہندوستان کا باشندہ ہوں لیکن فکر و نظر اور سیرت و کردار اور عادات و اخلاق کے اعتبار سے خالص انگریز ہو....(نظام تعلیم ص88)

 جی ہاں یہ ہے وہ بھیانک خطرناک منصوبہ جس کے لیے سر سید نے اپنی ساری زندگی ساری توانائیاں خرچ کی اور قادیانیوں نے بھی اسی منصوبے پر عمل کیا اور کرتے رہے ہیں اور آج بھی سرسیدی لوگ لیڈرز اور قادیانی لوگ لیڈرز اس منصوبے پر عمل پیرا ہیں...سر سید صاحب نے اگر انگریزی سکھانا شروع کی تو اس وجہ سے نہیں کہ مسلمان ترقی کریں بلکہ اس وجہ سے کہ وہ سیکیولر ملحد انگریز بن جائیں

.

*اسی نقطے منصوبے کو علامہ اقبال نے یوں بیان کیا......!!*

 اور یہ اہل کلیسا کا نظام تعلیم

ایک سازش ہے فقط دین و مروّت کے خلاف

 خوش تو ہم بھی ہیں جوانوں کی ترقی سے مگر

 لب خنداں سے نکل جاتی ہے فریاد بھی ساتھ

 ہم تو سمجھتے تھے کہ لائے گی فراغت تعلیم

 کیا خبر تھی کہ چلا آئے گا الحاد بھی ساتھ

 آیا ہے مگر اس سے عقیدوں میں تزلزل

دنیا تو ملی مگر طائر دین کر لیا پرواز

(بحوالہ کتاب سرسید کا اصلی روپ ص45)

.

*سرسید اور سرسیدی سوچ کے لوگوں کی محنت رنگ لائی اور انگریز کے وفادار تیار ہوئے….....!!*

 سرسید اپنے کاغذات لائل محمڈنز آف انڈیا میں یہاں تک کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ اب مسلمانوں میں ٹیپو سلطان اور سراج الدولہ جیسے غدار اور قوم دشمن افراد پیدا ہونے بند ہوگئے ہیں اور میر جعفر اور میر صادق جیسے محب وطن اور اقوام کے بہی خواہ پیدا ہو رہے ہیں جو سرکار برطانیہ کے وفادار ہیں بلکہ اس راج کو مستحکم کرنے والے ہیں...(سرسید کا اصلی روپ ص30)

.

*علی گڑھ کالج کا مقصد........؟؟*

سر سید کہتا ہے کہ:

 کالج(علی گڑھ) کے مقاصد اہم میں سے نہایت اہم مقصد یہ ہے کہ یہاں کے طلباء کے دلوں میں حکومت برطانیہ کی برکات کا سچا اعتراف اور انگلش کیریئر(انگریزی عادات اطوار و تہذیب) کا نقش پیدا ہو اور اس سے خفیف سا انحراف بھی حق امانت سے انحراف کے مترادف ہے..(خود نوشت ص32)

.

سرسید کہتا ہے کہ

مدرسۃ العلوم(علی گڑھ کالج) بے شک ایک ذریعہ قومی ترقی کا ہے قومی ترقی سے مراد ہندو مسلمان دونوں کی ترقی ہے...اس کالج کا بڑا مقصود یہ ہے کہ مسلمانوں اور انگریزوں میں اتحاد ہو اور وہ ایک دوسرے کے اغراض میں یک جان دو قالب ہو کر شریک رہیں..( حیات سر سید ص251,251ملخصا ملتقطا)

.


*سرسید اور ایجنٹ سرسیدی لوگ انگریزی ایجنٹ تھے اور ہیں اور انکی وفاداریاں..........!!*

سرسید اور سرسیدی لوگوں کا نظریہ و عمل ہے کہ:

 گورنمنٹ انگلشیہ خدا کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے اور مسلمانوں کے لیے آسمانی برکت کا حکم رکھتی ہے..(مکتوبات سرسید ص632)

.

آزادی پاکستان  اور قادیانیوں کا منصوبہ جو لگتا ہے آج تک جاری ہے........؟؟*

قادیانیت اور انگریزیت 

مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میں ایسے خاندان سے ہو کہ جو اس گورنمنٹ یعنی انگریزی حکومت کا خیر خواہ ہے۔۔۔اٹھارہ سو ستاون کی جہاد میں مسلمانوں کے مقابلے میں قادیانی کے خاندان نے انگریزوں کی مدد کی تھی

دیکھئے روحانی خزائن جلد 13 صفحہ نمبر 4

۔

قادیانی نے کہا بے شک ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم اس گورنمنٹ انگریزی محسنہ کے سچے دل سے خیر خواہ ہوں اور ضرورت کے وقت جان فدا کرنے کو بھی تیار ہوں

روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 400

.

قادیانی کہتا ہے کہ اور ہم خدا کا شکر کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں سلطنت برطانیہ کا عہد بخشا اور اس کے ذریعہ سے بڑی بڑی مہربانی اور فضل ہم پر کیے

مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفہ 522 

.

مرزا قادیانی اپنے ماننے والوں کو اپنی کتاب ’’تبلیغ رسالت‘‘ جلددہم ص۱۲۳۔۱۲۴ پر یہ نصیحت کرتا ہے: 

"سو انگریزی سلطنت تمہارے لیے ایک رحمت ہے۔ تمہارے لیے ایک برکت ہے اور خدا کی طرف سے تمہاری وہ سپر ہے۔ پس تم دل و جان سے اس سپر کی قدر کرو اور تمہارے مخالف جو مسلمان ہیں، ہزارہا درجہ ان سے انگریز بہتر ہیں۔ 

(قادیانی مذہب، پروفیسر الیاس برنی، ص۷۴۸)

.

قادیانی کہتے ہیں:

 ایک صاحب نے پاکستان کے متعلق سوال کیا تو اس کے بارے میں قادیانی بڑے سربراہ لیڈر نے کہا کہ میں اصولی طور پر اس(پاکستان کے وجود و آزادی) کا قائل نہیں ہوں...اسی طرح ہندوستان کی تقسیم (اور پاکستان کی آزادی)پر اگر ہم(قادیانی)رضامند ہوئے ہیں تو خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری سے اور پھر یہ کوشش کریں گے کہ (پاکستان ٹوٹ کر)یہ کسی نہ کسی طرح جلد (ہندوستان سے)متحد ہوجائے...سارا ہندوستان متحد رہے اور احمدیت کی ترقی کے لئے ایک عظیم الشان بنیاد کا کام دے.... بے شک مسلمان زور لگاتے رہیں پاکستان)کبھی نہیں بن سکتا(بنے گا تو ہم توڑنے یا احمدیت کا مرکز و محکوم بنائیں گے انگریزوں سے مل کر)...(دیکھیے قادیانی اخبار الفضل 8جون 1944....16مئی 1947)

.

قادیانی کافر گستاخ دشمنان اسلام تھے،امریکہ برطانیہ روس وغیرہ غیر مسلموں سےجہاد کے منکر تھے، شراب بےحیائی عیاشی فحاشی کو حلال کہتے،انبیاء کرام صحابہ و اہلبیت و اولیاء کے گستاخ نئ شریعت کے دعوےدار تھے اس لیے غیرمسلموں کے دوست و ایجنٹ بنے،انگریز پاکستان کو اپنا مخالف یعنی مکمل اصلی اسلامی کیسے دیکھ سکتے تھے اس لیے قادیانیت والی سوچ و کردار کو حکومت دینے کی ٹھان لی ہوگی لیکن عوام اکثریت اصلی مسلمان تھی اس لیے قادیانی بھیس بدل کر یا سیکولر لیڈر بھیس بدل کر پاکستان پر حکمرانی کرتے رہے سوائے چند کے، الا ما شاء اللہ... مغربیت والے بل پاس کیے جا رہے ہیں، تعلیم اسکول کالج یونیورسٹیوں کے نصاب و نظام میں مغربیت پڑھائی پھیلائی جا رہی ہے

.

*تو پہچانیے کون اسلام کے مشن پر تھا اور ہے اور کون انگریزوں کے مشن پر......؟؟*

القرآن...ترجمہ:

لوگوں میں سے کچھ ایسے(منافق مکار دھوکے باز)ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لائے حالانکہ وہ ایمان لانے والے نہیں، اللہ کو اور ایمان والوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں، وہ دھوکہ تو اپنے آپ کو دے رہے ہیں..

(سورہ بقرہ ایت8,9)

جب ایمان والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان والے ہیں اور جب اپنے شیطانوں(غیرمسلم لیڈروں عھدے داروں وغیرہ) سے الگ ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم تمھارے ساتھ ہیں

(سورہ بقرہ آیت14)

.

سچوں(کو پہچان کر ان)کا ساتھ دو(سورہ توبہ آیت119) سچے اچھے مولوی تو عظیم نعمت ہیں،دین و دنیا کو بدنام تو جعلی منافق مکار کر رہےہیں....عوام و خواص سب کو سمجھنا چاہیےکہ #جعلی_مکار_منافق تو علماء پیر اینکر لیڈر سیاست دان جج وکیل استاد ڈاکٹر فوجی وغیرہ افراد و اشیاء سب میں ہوسکتےہیں،ہوتے ہیں

تو

جعلی کی وجہ سے #اصلی سےنفرت نہیں کرنی چاہیےبلکہ اصلی کو تلاش کر،  پہچان کر اسکا ساتھ دینا چاہیے اور اپنی و سب کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے، رجوع توبہ کا دل جگرہ رکھنا چاہیے

.

تو آئیے جانیے پہچانیے کہ کس کے کیا مقاصد و کردار رہے

.

*پی پی پی کے کچھ کرتوت*

زرداری نےکہا کہ پاکستان ملائیت کےلیے نہیں بنا(اردو پوائنٹ)

زرداری بلاول خاندان کی رشتہ داری قادیانی خاندان سے...لڑکا خود قادیانی نہیں ہے تو قادیانی خاندان میں کیوں رہتا ہے،قادیانیت سےاظہار لاتعلقی کا اعلان کیا....؟؟ بلاول نے بت پے چڑھاوا چرھانے والے عمل کے بعد فیضان مدینہ میں غیراعلانیہ غیر واضح توبہ کی مگر پھر اب شرکیہ ہندوانہ قشقہ ہولی یا دیوالی پے لگوایا...اور پھر قادیانی خاندان سے رشتہ…یہودیوں کو بھائی کہا، سندھ میں ترقی کے بجائے خود پسیے والے بنتے رہے یعنی ڈاکو راج…اور بھی کئ کرتوت .....یہ تو سیکیولر زندیق منافق غیرمسلم ہونے کی نشانی لگتی ہے…بلاضرورت imf سے قرضے لیکر ملک غلام بنانے کی راہ ہموار کی…ڈیم نہ بنائے،ترقیاتی کام نہ کیے…سلمان تاثیر ، آسیہ ، مشال ، عاصمہ جہانگیر وغیرہ غیر سوشلی و سوشلی  گستاخوں لبرلوں کا سرعام یا ڈھکے چھپے انداز میں حمایت کی…بےپردگی مخلوط تعلیم فلموں ڈراموں پے ایکشن نہ لیا...غیرمسلموں کی رسموں میں شرکت و مبارکبادی دی..ایران سے گیس وغیرہ کی سستی تجارت نہ کی.

.

*ن لیگ کے کچھ کرتوت*

سلمان تاثیر ، آسیہ ، مشال ، عاصمہ جہانگیر وغیرہ گستاخوں لبرلوں ایجنٹوں کا سرعام یا ڈھکے چھپے انداز میں حمایت کی…ختم نبوت شق ختم کی...عاشق رسول ممتا-ز قادری کو پھانسی دلوائی

کرپشن کی، سود حلال کرنے کی التجا کی، ناموس رسالت ختم نبوت پے حملے کروائے،بلاضرورت imf سے قرضے لیکر ملک غلام بنانے کی راہ ہموار کی…ڈیم نہ بنائے...

کیا اب فلمیں بھی تعلیمی اداروں کے نصاب میں ہونگی..؟؟

وزیر مملکت مریم نواز نے عہدے سے تجاوز کرتے ہوئے یورپی یونین کی غلامی مین یورپی یونین.کے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ:

ﻣﺮﯾﻢ ﺍﻭﺭﻧﮕﺰﯾﺐ ﮐﺎ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﻧﺘﮩﺎ ﭘﺴﻨﺪﺍﻧﮧ ﺳﻮﭺ ﮐﯿﺨﻼﻑ ﻓﻠﻢ ﭘﺮﻭﮈﮐﺸﻦ،فن (کے ذریعے)ﺳﮯ ﺑﮩﺘﺮ ﻣﻘﺎﺑﻠﮧ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ، ﭼﯿﻨﻞ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﺍﻭﺭ ﺗﺮﺑﯿﺖ ﺑﮩﺘﺮ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﺩﯼ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ ﺟﺒﮑﮧ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﭨﯽ ﻭﯼ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﯿﻠﯿﮯ ﺧﺼﻮﺻﯽ ﭼﯿﻨﻞ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ..(ڈیلی پاکستان)

کل ہولی کی تقریر میں ایسے لگ رہا تھا جیسے کوئ کٹر سیکولر لبرل تقریر کر رہا ہو... یوٹیوب وغیرہ میں nawaz holi full speech لکھ کر سرچ کریں گے تو 33منٹ کی وہ تقریر آجاے گی..دکھ اس بات کا ہے کہ بیٹی مریم سیکیولروں عیساءیوں کی حامی رہی، بے پردگی کو شعور کہتی رہی لیڈری کر رہی جو اسلام میں عورت کے لیے جائز نہیں مگر بیٹی مریم کو کبھی برائی پر نہین ڈانٹا...سلمان تاثیر ، آسیہ ، مشال ، عاصمہ جہانگیر وغیرہ غیرسوشلی و سوشلی گستاخوں لبرلوں ایجنٹوں کا سرعام یا ڈھکے چھپے انداز میں حمایت کی…فوج پاکستانی ایجنسیوں کے خلاف کیمپین میں مصروف…بےپردگی مخلوط تعلیم ڈراموں پے ایکشن نہ لیا...غیرمسلموں کی رسموں میں شرکت و مبارکبادی دی…ایران روس سے گیس گندم وغیرہ کی سستی تجارت نہ کی،اسرائیل تسلیم کرنے کی بات و دورے..کرپشن کیس ختم کروانے کے ذاتی مفادات کے فیصلے

.

*عدلیہ کے کچھ کرتوت*

سلمان تاثیر ، آسیہ ، مشال ، عاصمہ جہانگیر وغیرہ گستاخوں لبرلوں ایجنٹوں کا سرعام یا ڈھکے چھپے انداز میں حمایت کی…ڈیم کےنام پے پیسے بٹورے مگر ڈیم نہ بنوائے…مافیاز مہنگائی ، ڈالر مہنگا وغیرہ پےاز خود نوٹس کیوں نہ لیے؟؟ بےپردگی مخلوط تعلیم فلموں ڈراموں پے ایکشن نہ لیا، 

.

*پی ٹی آئی کے کچھ کرتوت*

سلمان تاثیر ، آسیہ ، مشال ، عاصمہ جہانگیر وغیرہ گستاخوں لبرلوں ایجنٹوں کا سرعام یا ڈھکے چھپے انداز میں حمایت کی…بےپردگی مخلوط تعلیم فلموں ڈراموں پے ایکشن نہ لیا...ڈیم نہ بنائے…imf قرضے ، مہنگائی ، ڈالر مہنگا ، تباہی بحران بظاہر پی ٹی آئی کے کرتوت و ناکامیاں ہیں....لبیک و اہلسنت پے ظلم و تشدد قید مقدمے…غیرمسلموں کی رسموں میں شرکت و مبارکباد دی،ایران سے گیس وغیرہ کی سستی تجارت نہ کی،اسرائیل تسلیم کرنے کی بات و دورے...امریکی لابی جو ایٹمی ہتھیار کے خلاف ہے اس سے اتحاد و لابنگ...قادیانیوں کے ہاں ٹھراؤ، شیعوں سے تائیدی اتحاد

.

*فضل الرحمن سراج الحق پارٹی کے کرتوت*

ن لیگ اور پی پی پی کےکرتوتوں پے سرعام اور ڈھکی چھپی حمایت اور خارجیت مودودیت نیچریت کی حمایت اور ٹیم کی نایابی ، کم یابی

.

*میری نظر میں حل......؟؟*

اےptiلیڈرو اور pdmلیڈرو اب بھی وقت ہے اہلسنت سے سچی معذرت کرکے اسکی مشاورت سے چلو تو جیت سکتے ہو دل بھی اور الیکشن بھی......روایت ہے کہ:اللہ کو وہ امراء(حکمران،وزراء،لیڈر جرنیل)پسند ہیں جو علماء سےمل بیٹھ کر(اسلام مطابق)مشاورت و فیصلےکریں،حکومت چلائیں(کشف الخفاء2/389)

.

مشہور تو یہی ہے کہ قرار داد پاکستان 23مارچ 1940 میں پیش کی گئ، یہ محض ایک قرار داد تھی جس میں نئے اسلامی ملک کا نام تو دور کی بات اسکے خد.و.خال تک مذکور نہ تھے

مگر

مورخ محقق سید انور علی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ اف پاکستان نے بابانگِ دھل اپنی تحقیق عام کی کہ:

مسلمانانِ ہند کے لیے ایک علیحدہ مملکت کا (مطالبہ اور اسکا) واضح خاکہ سب سے پہلے 1920 میں اہلسنت و الجماعت(سنی ، بریلوی) کے ایک فاضل عالم محمد عبدالقدیر نے مسٹر گاندھی کے نام ایک خط میں پیش کیا تھا..جو اس وقت کئ بار چھاپا گیا تھا اور بعد میں اسی خد.و.خال پر پاکستان کا وجود ہوا...

(دیکھیے کتاب تصور پاکستان ایک تحقیقی جائزہ ص8)

.

پھر اس کے بعد مصورین پاکستان میں سےایک،مجاہد ختم نبوت،فاتح قادیانیت دلیر نڈر ،پاکستان بنانے کے لیے انتہائی سرگرم لیڈر جناب مولانا نیازی صاحب نے جب پاکستان کا نقشہ پیش کیا،"پاکستان کیا ہےکیسےبنے گا کتاب لکھی جو قرار داد پاکستان کی دوسری ماخذ و اصل ٹہری جب یہ کتاب یہ اسکیم قائد اعظم محمد علی جناح کے سامنے رکھی تو قائد اعظم محمد علی جناح بول اٹھے تھے کہ

mr.niazy your scheme is very hot

(مولانا نیازی نمبر ص41)

.

یہ خط دراصل ایک فتوی تھا....اسی خط میں دیوبند وہابی قادیانی شیعہ اور سرکاری عہدےداروں سیاست دانوں کا رد کیا گیا جو ہندو مسلم اتحاد کے قائل تھے، قائداعظم اور علامہ اقبال بھی 1930 تک پاکستان بنانے کے خلاف تھے، ہندو مسلم اتحاد کے قائل تھے.... اسی اتحاد کے لیے دیوبند قادیانی شیعہ وغیرہ مذہبی پیشواوں نے گائے کی قربانی نہ کرنے کا حکم دیا تھا جسکا رد برسوں پہلے امام احمد رضا

خان نے کر دیا تھا....بعد میں انکے خلفاء مریدین مھبین یعنی اہلسنت نے انکے فتوے کا دفاع کیا... جب اہلسنت نے گائے کی قربانی نہ روکنے کا فتوی دیا

تو ہندووں نے حملے شروع کر دیے جسکے دفاع میں مسلمانوں نے جہاد کیا اور ایک اسلامی حکم یعنی گائے کی قربانی کا دفاع کیا

.

جب یہ جہاد اہلسنت کی جد.و.جہد و حق گوئی کے باعث پورے ملک میں پھیل گئے تو انگریزوں اور انگریزوں کے قریبی مسلم سیاست دان مثل محمد علی جناح و اقبال کے ہوش ٹھکانے لگے اور انہیں بھی ماننا پڑا کہ ہندو مسلم اتحاد نہیں ہوسکتا....ان فسادات و جہاد کو دیکھ کر با"دلِ نانحواستہ" یعنی نہ چاہتے ہوءے بھی انہین کہنا پڑا کہ ہندو مسلم اکھٹے نہیں رہ سکتے اس لیے ناچاہتے ہوءے بھی الگ مملک پاکستان کا مطالبہ کیا..........انکا بس چلتا تو یہ اپنے پرانے فاسد نظریے پر ہی رہتے کہ ہندو مسلم بھاءی بھائی اور اس نعرے نظرہے میں دیوبند و وہابی وغیرہ سب متفق تھے، یہ لوگ بھی پاکستان بننے کے خلاف تھے

.

اہلسنت نے اپنے فتوے ہی میں الگ مملکت کا مطالبہ کر چکے تھے اور جب علامہ اقبال اور جناح کی بھی عقل ٹھکانے لگے تو اہلسنت نے بھی ان دونوں کو اپنا سیاسی قائد مان لیا.... اقبال و جناح تصورِ پاکستان کے خالق نہیں......یہ تو اتحاد کے قائل تھے.... تصورِ پاکستان کے حقیقی مصور علماء اہلسنت ہی تھی مگر انگریزوں کے ایجنٹ و غلام حکومتوں مورخوں نے بڑی خیانت کرتے ہوئے کتابوں مین پاکستان کے اصل ہیروز کو ہی پسِ پشت ڈال دیا

انا للہ و انا الیہ راجعون

.

مگر حق کب تک چھپایا جاسکتا ہے......؟ آخر کار سچے مورخین محققین نے کتابیں لکھیں اور اصل ہیروز اہلسنت کو اجاگر کیا.....مگر انکی کتابوں کو ابھی تک پزیرائی نہیں دی جا رہی....  اناللہ و انا الیہ راجعون

.

سرسید احمد خان، علامہ اقبال اور قائد اعظم شروع میں (1927تک یا 1930 یا 1940 تک) ہندو مسلم اتحاد کے زبردست حامی تھے اور مسلمانوں کے لیے الگ ملک پاکستان بنانے کے شدید مخالف تھے(ان تینوں کے حالات زندگی پر لکھی جانے والی تمام کتب میں یہ بات مذکور ہے مثلا دیکھیے کتاب قائد اعظم اور علامہ اقبال ص,10,9مصنف احمد سعید)

.

.

علامہ اقبال کا بیٹا لکھتا ہے کہ:

ایڈورڈ ٹامسن کے نام 4 مارچ 1934 کے ایک خط میں اقبال اپنے 1930 کے خطبے کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں پاکستان میری سکیم نہیں ہے..(زندہ رود ص482مصنف جاوید اقبال)

.

تو یہ کہنا بالکل حق ہے کہ:

جب سر سید و جناح و اقبال وغیرہ پاکستان بنانےکےمخالف تھےاس وقت اہلسنت علماء مشائخ ورکرز پاکستان کےلیےقربانیاں دےرہےتھے

.

.

تو

ایک طرف 1920 یا 1925 کی وہ تحریر جو اہلسنت عالم نے لکھی اور الگ اسلامی مملکت کا نظریہ پیش کیا اور اسکے خد.و.خال و اضلاع کی بھی تجویز دے ڈالی

اور

دوسری طرف 1940 کی مختصر مبہم دستویز جس میں اضلاع تو کجا الگ ایک مملکت کا لفظ ہی نہین تھا...بس محض تقسیم ہند کرکے مختلف ریاستوں کے قیام کا تذکرہ تھا

 تو

حقیقی معنوں میں قرار داد پاکستان کس دستویز کو کہنا چاہیے.......فیصلہ اپنے ضمیر و انصاف سے کیجیے............!!

.

.

پاکستان کا تصور کرنے والے... دو قومی نظریہ پیش کرنے والے... ہندو مسلم اتحاد کی دھجیاں اڑانے والے... تحریک پاکستان کے اصلی بانی محرک و کارکن اہلسنت علماء مشائخ و عوام اہلسنت ہی تھے...انہوں نے ہی فتوے دے... باءیکاٹ کیے اور الگ اسلامی ریاست کے مطالبات کیے......مشہور کانفرنسیں کیں جنہیں "آل انڈیا سنی کانفرنسز" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے....ان اصل  ہیروز ، اصل مصوران و بانییان کا تذکرہ و سچی تاریخ پڑھنی ہو تو کم سے کم درج ذیل کتب کا مطالعہ لازمی ہے

.


1.پاکستان کیا ہے اور کیسے بنے گا

2:مولانا نیازی نمبر(مجلہ انوار رضا)

3:پاکستان بنانے والے علماء و مشائخ

4:تحریک پاکستان اور علماء کرام

5:تخلیق پاکستان میں علماء اہلسنت کا کردار

6:خاص پاکستان نمبر(ماہنامہ نئی زندگئ1946)

7:قائد اعظم.کا مسلک

8:اقبال کے مذہبی عقائد

9:اکابر تحریک پاکستان

10:مجموعہ رسائل اسماعیل نقشبندی

ان تین کتابوں کی بھی تعریف سنی ہے

11:منزل انھیں ملی جو شریک سفر نا تھے

12:اوراقِ گم گشتہ

13:تحریک پاکستان اور نیشنیلسٹ علماء

باقی دیوبندی وہابی شیعہ قادیانی وغیرہ تو پاکستان مخالف تھے، بطور نمونہ تیرہ حوالہ جات ملاحظہ کیجیے

.

①مرزا قادیانی اپنے ماننے والوں کو اپنی کتاب ’’تبلیغ رسالت‘‘ جلددہم ص۱۲۳۔۱۲۴ پر یہ نصیحت کرتا ہے: 

"سو انگریزی سلطنت تمہارے لیے ایک رحمت ہے۔ تمہارے لیے ایک برکت ہے اور خدا کی طرف سے تمہاری وہ سپر ہے۔ پس تم دل و جان سے اس سپر کی قدر کرو اور تمہارے مخالف جو مسلمان ہیں، ہزارہا درجہ ان سے انگریز بہتر ہیں۔ 

(قادیانی مذہب، پروفیسر الیاس برنی، ص۷۴۸)

.

قادیانیت اور انگریزیت 

مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میں ایسے خاندان سے ہو کہ جو اس گورنمنٹ یعنی انگریزی حکومت کا خیر خواہ ہے۔۔۔اٹھارہ سو ستاون کی جہاد میں مسلمانوں کے مقابلے میں قادیانی کے خاندان نے انگریزوں کی مدد کی تھی

دیکھئے روحانی خزائن جلد 13 صفحہ نمبر 4

۔

قادیانی نے کہا بے شک ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم اس گورنمنٹ انگریزی محسنہ کے سچے دل سے خیر خواہ ہوں اور ضرورت کے وقت جان فدا کرنے کو بھی تیار ہوں

روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 400

.

قادیانی کہتا ہے کہ اور ہم خدا کا شکر کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں سلطنت برطانیہ کا عہد بخشا اور اس کے ذریعہ سے بڑی بڑی مہربانی اور فضل ہم پر کیے

مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفہ 522 

.


مجلس احرار کے صدر اور معروف شیعہ لیڈر مولانا مظہر علی اظہر نے موچی دروازہ مین غلام غوث ہزاروی(دیوبندی) کی صدارت مین تقریر کرتے ہوئے کہا کہ:

یہ قائد اعظم ہے کہ کافر اعظم

(پاکستان اور کانگریسی علماء کا کردار ص26)

.

②عطاء اللہ شاہ بخاری دیوبندی نے(پاکستان بنانے کی مخالفت میں منعقدہ) جلسے مین تقریر کرتے ہوئے کہا:

کسی ماں نے ایسا بچہ نہیں جنا جو پاکستان کی پ بھی بنا سکے...(رپورٹ تحقیقاتی عدالت ص274)

.

③محمد علی جالندھری دیوبندی تقسیم سے پہلے اور تقسیم کے بعد(یعنی پاکستان بننے سے پہلے اور پاکستان بننے کے بعد بھی جالندھری) نے پاکستان کے لیے پلیدستان کا لفظ استعمال کیا..(رپورٹ تحقیقاتی عدالت ص279)

.

④حسین احمد مدنی دیوبندی جو دیوبند کے بہت بڑے اور مشھور لیڈر تھے، اس کے متعلق دیوبند نے ہی کتاب لکھی ہے اور اس میں اعتراف کیا ہے کہ:

وہ(حسین احمد مدنی دیوبندی)پاکستان بننے کے سخت ترین مخالف تھے..(سوانح حیات حسین احمد مدنی ص47)

.

⑤ان دیوبند وہابی کلمہ گو مخالفین پاکستان کے متعلق قائد اعظم نے کہا کہ:

چند لوگ جو جمعیت العلماء کا نام استعمال کر رہے ہیں ملت اور ملک دونوں کو سب سے بڑھ کر نقصان پہنچا رہے ہیں..(روزنامہ انقلاب 1939باحوالہ طمانچہ ص60)

.

⑥دیوبندی احراری جناب امیر شریعت کا فتوی سنیے کہتے ہیں:

جو لوگ مسلم لیگ کو ووٹ دیں گے وہ سؤر ہیں اور سؤر کھانے والے ہیں..(چمنستان ظفر ص165)

.

⑦حبیب الرحمان لدھیانوی نے کہا

دس ہزار جینا(محمد علی جناح) اور شوکت اور ظفر علی(یہ سب) جواہر لال نہرو کی جوتی کی نوک پر قربان کئے جاسکتے ہیں...(چمنستان ظفر ص165)

.

⑧مجلس احرار، نیشنلسٹ مسلمان جمعیت علماء دیوبند چوہدری فضل حق مولانا حبیب الرحمان لیدھیانوی میاں حسام الدین سید عطاءاللہ شاہ بخاری مولانا داؤد غزنوی مولانا ثناء اللہ امرتسری(یہ سب) خم ٹھونک کر قرداد پاکستان کی مخالفت میں نکل آئے....دلیری سے پاکستان کے خلاف نبردآزما ہوگئ...(یہ سب دیوبند)ہندووں سکھوں کے ساتھ مل جل کر رہنے میں مسلمانوں کی بھلائ پر یقین رکھتے تھے

(مشکلات لا الہ ص56)

.

⑨علماء دیوبند نے تقریبا ستانوے فیصد قیام پاکستان کی مخالفت کی..(تحریک پاکستان اور نیشنلسٹ علماء ص243)

.

[10]دیوبندیوں کا نعرہ سنیے انہی کی کتاب سے...

جس وقت حضرت مولانا کا موٹر چلا تو ایک اللہ اکبر کا نعرہ بلند ہوا اس کے بعد "گاندھی جی کی جے،مولوی محمودالحسن کی جے کے نعرے بلند ہوئے..(افادات الیومیہ جلد6  ص255)

.

[11]دارالعلوم دیوبند کے مہتم اور صدر مدرس جمعیت علماء ہند کے صدر حسین احمد مدنی نے پاکستان بنانے کی مخالفت اور ہندوو کی حمایت میں فتوے دیے جس مین یہ بھی تھا کہ:

ہندو مسلمان سکھ عیسائی پارسی سب شامل ہوں.... ایک قوم ہوجائیں..(پاکستان اور کانگریسی علماء ص18.20)

.


12:مفتی محمد نعیم رکن جمعیت علماء ہند نے کہا کہ:

گبھرائیے نہیں،پاکستان کی ہم مخالفت کریں گے..(پاکستان اور کانگریسی علماء ص21)

.

[13]ابوالکلام آزاد نے کہا:

پاکستان کا لفظ ہی میری طبیعت قبول نہین کرتی..(تحریک پاکستان اور نیشنلسٹ علماء ص24)

.

پاکستان کی حمایت مین علماء دیوبند نے کردار ادا کیا ہوتا تو ضرور کتابوں مین آتا...ایک دیوبندی صاحب نے تحریک پاکستان مین دیوبندیوں کے کرادار کو ثابت کرنے کے لیے ایک کتاب لکھی مگر کوئی خاص کردار ثابت نا کرسکے بلکہ اسے اعتراف کرنا پڑا کہ:

اکابر دیوبند(علماء دیوبند مشائخ دیوبند لیڈرز دیوبند) سب پاکستان کے سخت مخالف تھے سوائے دو لوگوں کے ایک تھانوی اور دوسرا عثمانی صاحب..(دیکھیے دیوبند کتاب تحریک پاکستان کے دینی اسباب و محرکات ص9)

اسی صفحے مین اس دیوبندی نے کانگریس کو سیکیولرازم کی تحریک کہا ہے اور حیرت ہے کہ خود ہی اعتراف بھی کیا کہ اکثر اکابر علماء مشاءخ دیوبند کانگریس کے حمایتی تھے

.

عثمانی صاحب کو بنیاد بنا کر یہ کہنا کہ دیوبند نے پاکستان بنانے مین کردار ادا کیا، یہ کہنا سراسر جھوٹ ہے....تمام دیوبند پاکستان کے مخالف تھے ہندو نواز تھے.. جب عثمانی صاحب نے ان غلط باتوں کو نہیں اپنایا تو اس کو دیوبند نے اپنا ماننے سے انکار کر دیا تھا غدار کہا، قتل کی دھمکیاں دیں... گالیاں دیں.. جینا حرام کر دیا..

عثمانی صاحب خود کہتے ہیں کہ:

دارالعلوم(دیوبند) کے طلباء نے میرے قتل تک کے حلف اٹھائے اور وہ فحش اور گندے مضامین میرے دروازے مین پھینکے کہ اگر ہماری ماں بہنوں کی نظر پڑ جائے تو ہماری آنکھیں شرم سے جھک جائیں..(مکالمۃ الصدرین 20)

مزید لکھتے ہین کہ:

ہم کو ابوجھل تک کہا گیا اور ہمارا جنازہ نکالا گیا...(مکالمۃ الصدرین ص31)

.

اب آتے ہیں اس بحث پر کہ اگرچہ جناح و اقبال پاکستان مخالف تھے، ہندو مسلم اتحاد کے داعی تھے

مگر

اہلسنت عوام و علماء مشائخ کے جہاد جسے ہندو مسلم فسادات کہا جاتا ہے اس کے فورا علامہ اقبال و جناح کی آنکھیں کھلیں...انہوں نے اہلسنت علماء عوام سے رابطہ کیا... اقبال نے ہندو مسلم اتحاد کی شاعری کے بعد اسلام و اہلسنت کے حق میں شاعری کی، شعور اجاگر کیا.... جناح کمیونیسٹ ملحد نما اسماعیلی شیعہ تھا پھر اقبال اور علماء اہلسنت کی رہنمائی سے وہ مسلمان بن گئے.....الحاد و شیعیت کو یکسر مسترد کر دیا اور آخری دم تک اسلام پر رہے....لیھزا جناح و اقبال بھی الحاد شیعیت دیوبندیت قادیانیت وہابیت کے لیے دشمن تھے، ان مذاہب و نظریات کے لیے پاکستان نہیً بنایا بلکہ مھض سچے اسلام یعنی اہلسنت عقائد و نظریات کے لیے پاکستان بنایا.....حوالہ جات حاضر ہیں

.


جب قائد اعظم کی اکلوتی بیٹی جگر کا ٹکڑا گمراہ بے دین ہوگئ تو آپ نے اسے بہت سمجھایا بہت روکا ٹوکا حتی کہ مولانا شوکت علی کی ذمہ داری لگائی کہ اسے دین اسلام سے روشناس کرائے مگر پھر بھی وہ مسلمان نا ہوئی، پارسی غیرمسلم لڑکے سے شادی کی تو آپ نے اپنے جگر کے ٹکڑے سے بائیکاٹ کر دیا اور پیغام بھیجا کہ:

میرے سامنے آنے کی جرات نہ کرنا،تیرا میرا رشتہ اسلام کے ناطے سے تھا وہ (تیرے غیرمسلم ہوجانے سے)ختم ہوگیا،اب مجھ سے تیرا کوئی رشتہ نہیں..

(قائد اعظم کا مسلک ص388)

.

دیکھیے قائد کی غیرت.. اسلام کی وجہ سے جگر کے ٹکڑے اکلوتی بیٹی کو چھوڑ دیا... مانا کہ وہ اتنے عبادت گذار نہیں تھے،اتنے نیک نہین تھے مگر تھے غیرت مند مسلمان... وہ آج کل.کے منافق مکار اور لبرل قسم.کے سیاست دانوں کی طرح ہرگز ہرگز نہین تھے...

قائد اعظم سیکولر ازم سوشلزم کے تو سخت خلاف تھے

قائد اعظم فرماتے ہیں

زندگی کی تمام مصیبتوں اور مشکلوں کا حل اسلام سے بہتر کہیں نہیں ملتا... سوشلزم کمیونزم مارکسزم کیپٹل ازم ہندو ازم امپیریل ازم امریکہ ازم روس ازم ماڈرن ازم یہ سب دھوکہ اور فریب ہیں..

(نقوشِ قائد اعظم صفحہ 312،314, قائد اعظم کا مسلک ص137,138)

.

 مگر

کچھ لوگ سمجھتے ہین کہ قائد اعظم اسلامی سوشلزم کے قائل تھے جوکہ جھوٹ ہے.. غلط ہے..

قائد اعظم کے سامنے اسلامی سوشلزم کا نعرہ لگا تو وہاں خوب بحث چِھڑ گئ، آخرکار قائد اعظم نے واضح اعلان کیا کہ:

کمیونسٹ(لوگ،لیڈر) ملک میں انتشار پیدا کر رہے ہیں،یاد رکھیے پاکستان میں اسلامی شریعت نافذ ہوگی..

(اکابر تحریک پاکستان ص129,حیات خدمات تعلیمات مجاہد ملت نیازی ص104)

.

قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا:

میرا ایمان ہے کہ ہماری نجات اس اسوہ حسنہ(سیرت نبی، سنت نبی صلی اللہ علیہ وسلم)پر چلنے میں ہے جو ہمیں قانون عطا کرنے والے پیغمبر اسلام(حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم)نے ہمارے لیے بنایا ہے، ہمیں چاہیے کہ

ہم اپنی جمہوریت کی بنیادیں صحیح معنوں میں اسلامی تصورات اور اصولوں(قرآن و سنت) پر رکھیں..(قائد اعظم کے افکار و نظریات ص29)

دیکھا آپ نے بانی پاکستان کے مطابق وہ جمہوریت، وہ لوگ، وہ صدر، وہ وزیر، وہ سینیٹر وہ پارلیمنٹ، وہ جج وہ وکیل، وہ فوجی  وہ جرنیل الغرض جو بھی اسلام کے اصول و تصورات کے خلاف ہو وہ جوتے کی نوک پر.....!!

پاکستان ان کی حکمرانی عیاشی کے لیے نہیں بنایا گیا تھا بلکہ ان کے خاتمے اور اسلام(اہلسنت نظریات و اعمال کے نفاذ) کے لیے بنایا گیا تھا...

.

.


قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا:

اسلامی حکومت کے تصور  کا یہ امتیاز پیشِ نظر رہنا چاہیے کہ اس میں اطاعت و وفاکیشی کا مرجع خدا کی ذات ہے، اسلام میں اصلا نہ کسی بادشاہ کی اطاعت ہے نہ پارلیمنٹ کی، نہ کسی شخص کی یا ادارے کی، قرآن کریم کے احکام ہی سیاست و معاشرت میں ہماری آزادی اور پابندی کی حدود متعین کرسکتے ہیں...(قائد اعظم کے افکار و نظریات ص25)

.


غیرمسلم انگریز اور اسلام پسند.....؟؟ یہ ہو ہی نہین سکتا، یہی وجہ ہے کہ قائد نے انگریزوں کو دشمن تک کہا تھا

.

قائد اعظم نے فرمایا:

ہمیں نہ انگریزوں پر بھروسہ ہے نہ ہندو بنیے پر، ہم دونوں کے خلاف جنگ کریں گے، خواہ وہ آپس مین متحد کیوں نا ہو جائیں...(قائد اعظم کے افکار و نظریات ص36)

.


1946میں قائد اعظم کی یہ تحریر اس قابل ہے کہ ہر ادارے میں  قائد کی فوٹو کے بجاے یہ تحریر لٹکائی جاے..

قائد اعظم فرماتے ہیں:

.

میں مطمئین ہوں کہ قرآن و سنت کے زندہ جاوید قانون پر مبنی ریاست(پاکستان)دنیا کی بہترین اور مثالی سلطنت ہوگی،یہ اسلامی ریاست اسی طرح سوشلزم کمیونزم مارکسزم کیپٹل ازم کا قبرستان بن جاے گی..جس طرح سرورکائنات کا مدینہ اس وقت کے تمام نظام ہاے فرسودہ کا گورستان بنا...

پاکستان میں اگر کسی نے روٹی(معیشت،دولت)کے نام پر اسلام.کے خلاف کام کرنا چاہا

یا

اسلام کی آڑ میں کیپٹل ازم،سوشلزم،کمیونزم یا مارکسزم کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کی غیور قوم اسے کبھی برداشت نہیں کرے گی..

یہ یاد رکھو کہ میں نہرو نہیں ہوں کہ وہ کبھی سیکولرسٹ بنتے ہیں کبھی مارکسٹ..

میں تو اسلام.کے کامل نظام زندگی،خدائی قوانین کی بادشاہت پر ایمان رکھتا ہوں... مجھے عظیم فلاسفر اور مفکر ڈاکٹر اقبال سے نا صرف پوری طرح اتفاق ہے بلکہ میں انکا معتقد ہوں

اور میرا ایمان ہے کہ اسلام ایک کامل ضابطہ حیات ہے..

زندگی کی تمام مصیبتوں اور مشکلوں کا حل اسلام سے بہتر کہیں نہیں ملتا... سوشلزم کمیونزم مارکسزم کیپٹل ازم ہندو ازم امپیریل ازم امریکہ ازم روس ازم ماڈرن ازم یہ سب دھوکہ اور فریب ہیں..

(نقوشِ قائد اعظم صفحہ 312،314,قائد اعظم کا مسلک ص137,138)

.

.

اب رہی بات یہ کہ جناح اور اقبال کونسا اسلام پاکستان مین نافذ کرنا چاہتے تھے....؟؟ قادیانیوں والا یا شیعوں والا...؟؟ نجدیوں وہابیوں والا یا سنیوں والا...؟؟

.

حقیقیت یہ ہے کہ دونوں بانیان اکثر اسلام اسلام قرآن و سنت کہا کرتے تھے....فرقوں کی جھنجھٹ مین نہین پڑتے تھے، قادیانیوں کو تو دو ٹوک خارج از اسلام کہا تھا البتہ سنی شیعہ وہابی کے معاملے مین اگرچہ زیادہ نہین بولتے تھے مگر عمل اور کردار اہلسنت والے تھے انکے....مزار قبرستان جانا فاتحہ کرنا اولیاء کے دربار کی حاضری ، فاتحہ ایصال ثواب وغیرہ کرتے تھے جس سے پتہ چلتا ہے کہ قائد اور اقبال عملا اہلسنت تھے انہی کو حق سمجھتے تھے

بلکہ 

قولا بھی وہ اہلسنت تھے ملاحظہ کیجیے جناب محمد علی جناح اقبال کے بارے مین کہتے ہیں کہ:

مجھے عظیم فلاسفر اور مفکر ڈاکٹر اقبال سے نا صرف پوری طرح اتفاق ہے بلکہ میں انکا معتقد ہوں(قائد اعظم کا مسلک ص137)


اور

اب علامہ اقبال کا آخری حتمی فیصلہ بھی سنیے....

علامہ اقبال جب بہت بیمار ہوے تو آخر ایام میں وصیت لکھوائ تھی،جس میں یہ بھی تھا کہ:

ملک ہندوستان میں مسلمانوں کی غلامی نے جو دینی عقائد کے نئے فرقے مختص کر لیے ہیں ان سے احتراز کرے...پھر چند سطر بعد فرماتے ہیں:

غرض یہ ہے کہ طریقہ حضرات اہلِ سنت محفوظ ہے اور اسی پر گامزن رہنا چاہیے اور آئمہ اہلِ بیت کے ساتھ محبت اور عقیدت رکھنی چاہیے..(اوراق گم گشتہ صفحہ 468)

ایسے موقع پے انسان جو وصیت لکھواتا ہے وہ اسکی زندگی اسکے نظریات اسکی تحقیق کا نچوڑ ہوتا ہے..

.

لیھذا ثابت ہوا کہ جناح اور اقبال اہلسنت تعلیمات پر یقین رکھتے تھے...اور اسلام کی اسی تشریح و تعلیمات کو برحق سمجھتے تھے جو مستند علماء اہلسنت نے کتابوں مین لکھی...اسی کا نفاذ اسلام کا نفاذ سمجھتے تھے

.

یہاں ایک اور بات عرض کرتا چلوں کہ اہلسنت لفظ بڑا وسیع ہے....اس مین تمام سنی تنظیمین تحریکیں قادری چشتی سہروردی نقشبندی شاذلی عطاری حسنی حسینی حنفی شافعی حنبلی مالکی اشعری ماتریدی الغرض اہلسنت کی تمام چھوٹی بڑی شاخیں اہلسنت مین شامل ہیں

اور

دیوبند اہل حدیث غیرمقلد اہل تشیع وغیرہ فرقوں کی  بڑی عوامی تعداد اور کافی خواص بھی اہلسنت مین شامل ہے....البتہ وہ دیوبند وہابی شیعہ وغیرہ جو گستاخیاں کرتے ہوں منافقت و ایجنٹیاں کرتے ہوں وہ اہلسنت مین شامل نہیں

.

اہلسنت جو فرقوں کا رد کرتے ہیں تو اس وجہ سے ان کو تفرقہ باز مت سمجھیے

دیکھیں ایک فرقہ تفرقہ کرتا ہے تو جو اہل حق ہوتا ہے وہ مجبورا تفرقے والے کا رد کرتا ہے جس سے لوگ اہل حق کو بھی تفرقہ باز سمجھتے ہیں جوکہ سمجھ کی غلطی ہے... ہر ایک کو تفرقہ باز مت سمجھیے بلکہ پہچانیے کہ اہل حق کون اور تفرقہ باز کون...؟؟

.

یاد رکھیے ہر کوئی خود کو حق کہے گا...کیا چور منافق کبھی خود کو چور کرپٹ منافق کہے گا...؟؟

نہین ناں.....!! تو پھر چوری کرپشن منافقت پکڑنی پڑتی ہے... اہلسنت کی کچھ عوام میں بدعملی بے عملی ملے گی مگر مستند علماء اہلسنت کی کتابوں اصولوں میں نا تو جھوٹ ملے گا نا منافقت نا گستاخی....

اہلسنت کوئی فرقہ نہین بلکہ اسلام کا دوسرا نام اہلسنت ہے...یہ نام صحابہ کرام نے اس وقت دیا جب نام نہاد منافق گستاخ خوارج بھی خود کو مسلمان کہلوانے لگے تو صحابہ کرام نے اسلام کو اہلسنت کا نام دیا تاکہ لوگوں کو لفظ مسلمان سے دھوکہ نا لگے ... اس لیے ہم بھی مسلمان کہلوانے کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام کی دی ہوئی پہچان اہلسنت بھی کہلواتے ہین بلکہ اگر فقط اہلسنت کہہ دیا جائے تو بھی کوئی حرج نہین کیونکہ اہلسنت کا مطلب ہی سچا مسلمان ہے

.

اور یہ بھی ضرور یاد رکھیے کہ اسلام نے حدود مین رہتے ہوئے ادب و آداب اور دلائل و شواہد کے ساتھ اختلاف رکھنے کی اجازت ہے... یہ اختلاف آپ کو اہلسنت مین بھی ملے گا... اس سے دل چھوٹا مت کیجیے، اسے تفرقہ بازی مت سمجھیے

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.