عالم استاد صحافی میڈیا لیڈر جج وکیل نصاب نظام

*عالم..استاد..صحافی...ذرائع.....؟؟*

استاد عالم صحافی وغیرہ معلومات کے ذرائع سے علم و معلومات حاصل کیجیے مگر سچے اچھے معتبر استاد عالم صحافی و معتبر ذرائع سے حاصل کیجیے،عالم استاد صحافی بھی اہم مگر آج کے دور میں زیادہ اہم نصاب و نظام ہے....!!

إن هذا العلم دين، فانظروا عمن تأخذون دينكم

ترجمہ:

بے شک یہ علم، معلومات تو دین ہے(یعنی علم اور معلومات نصاب سے عقیدے، سوچ، نظریات بنتے ہیں)تو تمھیں ضرور سوچنا چاہیے کہ تم کس(استاد، معلومات کے ذرائع،نصاب) سے اپنا دین حاصل کر رہے ہو

(صحیح مسلم جلد1 ص11)

.

لیھذا ملحدوں عیاشوں غیرمسلم مکاروں بدمذہبوں مکاروں جھوٹوں منافقوں بےپردگی کرنے بےپردگی بےحیائی پھیلانے والوں سے علم و معلومات حاصل نہیں کرنا چاہیے... ایسے استاد نام نہاد عالم صحافی جج وکیل کے علم و معلومات کا یقین نہیں کرنا چاہیے... ایسے معلم و نصاب و صحافی جج وکیل کا بائیکاٹ لازم ہے....نہ سننا نہ ماننا نہ پھیلانا لازم ہے...معلم و نصاب و میڈیا و عدلیہ سب کو اسلام کے مطابق و موافق کرنا لازم ہے

الحدیث،ترجمہ:

گناہ(گمراہیت)کی بات ہوتو نہ سنو،نہ مانو(بخاری حدیث2955)مسلم یا غیر مسلم منافق و مکار و ایجنٹ عیاش مطلبی خارجی ناصبی رافضی نیم رافضی وغیرہ گمراہ علماء پیر فنکار سیاستدان صحافی جج وکیل کی بات تقریر نہ سننا،نہ ماننا لازم…اصلاح.و.بائیکاٹ لازم…سچوں اچھوں کی پہچان پیروی و تشہیر لازم

.

*استاد عالم صحافی جج وغیرہ میں سے جو جھوٹا مکار ایجنٹ منافق ہو اس کی نہ سنیے نہ مانیے نہ تعاون کیجیے،دور بھاگیے....!!*

الحدیث:

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ملعون من ضار مؤمنا أو مكر به

ترجمہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "لعنتی ہے وہ جو کسی مسلمان کو نقصان پہنچائے یا اس سے مکر.و.فریب کرے

(ترمذی حدیث1941)

.

القرآن..ترجمہ:

(ایسے منافق مکار دھوکے باز بھی ہیں) جب ایمان والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان والے ہیں اور جب اپنے شیطانوں(غیرمسلم لیڈروں عھدے داروں وغیرہ) سے الگ ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم تمھارے ساتھ ہیں

(سورہ بقرہ آیت14)

.

پہچانیے ایسے منافقوں کو مکاروں کو... ایسوں کا ساتھ نا دیجیے... انہیں ووٹ نا دیجیے... ان سے تعاون نا کریں، انکی پیروی نا کریں...انکی نہ سنو نہ مانو اس طرح یہ اپنی موت آپ مرجائیں گے

.

*جدت و اسلامائزیشن لازم..........!!*

جدت ممنوع نہیں بشرطیکہ کسی ممنوع شرعی میں شامل نہ ہو(فتاوی رضویہ22/191)اسلام مدارس اسکول کالج وغیرہ کی جدت،جدید تعلیم.و.ٹیکنالوجی کےخلاف نہیں مگر جدت و تعلیم کےنام پر خفیہ سیکیولرازم،لبرل ازم،فحاشی بےحیائی کےخلاف ہے…مدارس پےحکومت خرچ نہیں کرتی مگر علماء پیدا ہو رہےہیں، اسکول کالج یونیورسٹیوں پےاربوں خرچ مگر مسلم سائنسدان پیدا کیوں نہیں ہو رہے؟

مدارس کی جدت اچھا اقدام ہے

مگر

اسکول کالج یونیورسٹی کےنصاب.و.نظام کی اسلامئیزیشن اولین ترجیحی فریضہ ہے

.

اسلامی ملک پاکستان میں اتنا تو ہوتا کہ جتنا پردہ طیب اردگان کی گھر والی کرتی ہے اتنا پردہ تو اسلامی ملک میں نیوز اینکر نرسز و طالبات پر لازم ہوتا، اختلاط پے پابندی ہوتی…اسلام کی کچھ تو ترجمانی ہوتی

.

*سبق پڑھ پھر....دنیا کی امامت............!!*

نواسہِ رسول امام حسن مجتبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے بیٹوں اور اپنے بھتیجوں وغیرہ کو جمع کرکے تلقین فرمایا کرتے تھے کہ:

«تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ؛ فَإِنَّكُمْ صِغَارُ قَوْمٍ وَتَكُونُونَ كَبَارَهُمْ غَدًا

ترجمہ:

علم حاصل کرو، بےشک اگرچہ تم اس وقت قوم کے چھوٹے(بچے، لڑکے، جوان) ہو مگر کل تم قوم کے بڑے ہو گے

(جامع العلم و فضلہ روایت نمبر484)

علامہ اقبال نے اسے اشعار کی صورت میں کیا خوب پیش کیا ہے کہ:

سبق پڑھ پھر صداقت کا ,عدالت کا شجاعت کا 

 لیا جائے گا تجھ سے کام دُنیا کی امامت کا

.

.

*کبھی شاگرد استاد سے بڑھ جاتا ہے مگر تکبر نہیں کرنا چاہیے،بڑھ جانے کے باوجود سچے اچھے استاد کا ادب و احترام لازم........!!*

مع التسليم بان التلميذ قد يفوق أستاذ

یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ کبھی کبھار شاگرد استاد سے بڑھ جاتا ہے

(الإمام محمد وأثره في الفقه الإسلامي ص11)

.

*ضائع نہ کیجیے.........!!*

الحدیث:

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يُضَيِّعَ مَنْ يَقُوتُ

ترجمہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:

کسی کے گناہ گار ہونے کے لیے اتنا کافی ہے کہ وہ ان کو ضائع کردے جو ان کے زیرِ کفالت(اولاد طلباء شاگرد عوام وغیرہ ماتحت) ہیں..(ابوداؤد حدیث نمبر1692)

دینی دنیاوی ہر میدان میں طلباء اولاد عوام کی ترقی و کامیابی کی کوشش کیجیے...بےتوجہی دے کر ، جاہل بنا کر، مطلقا بےہنر بنا کر ، چاپلوس چمچہ ایجنٹ مکار بنا کر ضائع نہ کیجیے

.

*سلام....مگر......؟؟*

القرآن:

 وَ لَا تَنۡسَوُا الۡفَضۡلَ بَیۡنَکُمۡ

آپس کے فضلیت.و.احسان کو مت بھلاؤ

(سورہ بقرہ آیت237)

ایک دوسرے پر دینی دنیاوی مالی علمی شعوری احسان و بھلائی کرتے رہنا چاہیے....اپنے محسنین معاونین اساتذہ کے فضل و احسان کو نہیں بھلانا چاہیے بشرطیکہ وہ واقعی محسن و استاد کہلانے کے لائق ہوں

مگر

استاد و محسنین احسان جتا کر، چھوٹوں کو ، شاگردوں کو، مریدوں کو، عوام کو کمتر و کیڑے مکوڑے سمجھ کر  غرور و تکبر میں نہیں پڑنا چاہیے..

القرآن ترجمہ:

احسان جتا کر،تکلیف پہنچا کر اپنےصدقات نیکیاں باطل نہ کرو..(بقرہ آیت264)

تمام سچے اساتذہ معلمین پیر صوفی لیڈرز صحافی وغیرہ معلومات و شعور پھیلانے والوں کو سلام…وہ شخص مرشد یا استاد یا لیڈر یا صحافی جج کہلانے کےلائق نہیں جو مفاد پرستی غلام بنانے مطلبیت واہ واہ کروانے کے لیے پڑھائے معلومات پھیلائے…جو شاگردوں مریدوں عوام ماتحتوں کی ترقی کےبجائےذہنی غلام چمچے.و.چاپلوس بنائے

.

*#عالم مرشد استاد صحافی لیڈر سیاستدان ہر ذمہ دار پر لازم ہے کہ حق سچ کہے، حق سچ بولے، حق سچ کا ساتھ دے،عزت دے...تکبر لالچ چمچہ گیری ایجنٹی مکاری سے بچے......!!*

القرآن..ترجمہ:

حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ(جھوٹ مت بولو، مکاری مت کرو،حق سچ نہ چھپاؤ)

(سورہ بقرہ آیت42)

.

حدیث پاک کے مطابق:

عدل.و.حق کی بات کہنا افضل جھاد ہے..

(ابوداؤد حدیث نمبر4344)

.

الحدیث..ترجمہ:

تکبر تو یہ ہے کہ حق کی پرواہ نا کی جاے, حق ٹھکرایا جائے اور لوگوں کو حقیر سمجھا جاے..

(صحیح مسلم حدیث نمبر147)

حق سچ کی پرواہ لازم ہے....دولت شہرت طاقت کی پرواہ نہ کیجیے،احساس کمتری بھی ٹھیک نہیں تو کم ظرفی تکبر سے بھی بچنا لازم ہے....!!

.

الحدیث..ترجمہ:

خبردار...!!جب کسی کو حق معلوم ہو تو لوگوں کی ھیبت

(رعب مفاد دبدبہ خوف لالچ) اسے حق بیانی سے ہرگز نا روکے

(ترمذی حدیث2191)

.

الحدیث.. ترجمہ:

حق کہو اگرچے کسی کو کڑوا لگے

(مشکاۃ حدیث5259)

.

*سب سے اچھے،سب سے برے........؟؟*

الحدیث:

أَلَا إِنَّ شَرَّ الشَّرِّ، شِرَارُ الْعُلَمَاءِ، وَإِنَّ خَيْرَ الْخَيْرِ، خِيَارُ الْعُلَمَاءِ

ترجمہ:

خبردار............!! بےشک بد سے بدتر چیز برے علماء ہیں اور اچھی سے اچھی چیز اچھے علماء ہیں

(دارمی حدیث382)

غور کیا جائے تو اس حکم میں علم و معلومات پھیلانے والے تمام لوگ و ذرائع اس حکم میں شامل ہیں

لیھذا

علماء، معلمین، مرشد، اساتذہ، میڈیا، سوشل میڈیا، صحافی، تجزیہ کار، مبلغ ، واعظ جج وکیل وغیرہ معلومات پھیلانے والے لوگ اچھی سے اچھی چیز ہیں بشرطیکہ کہ اچھے سچے ہوں باعمل ہوں

اور

یہی بد سے بدتر ہیں اگر برے جھوٹے مکار ایجنٹ ہوں

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.