دہشتگرد اسرائیل امریکہ برطانیہ انڈیا اور انکے پالتو طاہر طارق وغیرہ اور جہاد کا حکم طریقہ فضیلت

*#طاہر الپادری سفیرِ امن یا مفادی چاپلوس ایجنٹ مکار منافق......؟؟ امریکہ اسراءیل برطانیہ یورپ انڈیا یو این وغیرہ سب مکار وحشی مطلبی غدار منافق دوغلے ظالم دہشتگرد ہیں.....!! جہاد و مدد کی فضیلت و طریقہ.....؟؟*

تمھید:

انصاف مساوات و انسانیت کے جھوٹے دعوے دار مکار اسرائیل امریکہ یورپ برطانیہ انڈیا ہندو عیسائی یہودی سب مل کر بےگناہ فلسطینوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھا رہے ہیں، اپنے ہی بنائے ہوئے جنگی قوانین انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رے ہیں، ظالم وحشی درندے زخموں سے چور چور روتے بلکتے بلکتے بچوں عورتوں پر رتی برابر بھی رحم نہیں کھا رہے، ظلم پے ظلم کی داستان لکھے جا رہے ہیں جس سے ثابت ہوگیا کہ یہ لوگ ظالم وحشی دوغلے مکار منافق ہیں....ایسے میں ہر جگہ سے فلسطینوں کے حق میں آواز اٹھ رہی ہے، حتی المقدور ہر کوئی کوشش کر رہا ہے، فحش اداکارائیاں رنڈیاں تک اواز اٹھا رہی ہیں

مگر

سفیرِ امن کہلانے والا مفادی چاپلوس چمچہ ایجنٹ مکار منافق طاہر الپادری اپنے منہاجیوں کو ناجانے کونسا لالی پاپ کھلا کر یورپ برطانیہ میں یہود و نصاری و سیکیولروں کی گود میں بیٹھ کر مزے لے رہا ہے.....ارے وہ تو تھا ہی شروع سے منافق چاپلوس ایجنٹ مکار مگر اے منہاجی بھائیو تم تو ہوش کرو، بےدخل کردو منھاج القران سے طاہر پادری کو یا پھر خود لاتعلقی کا اعلان کرو، توبہ کرو منہاجیت سے.....!!

.

.مشکوک یا مردود حکمران کے لیے دھاڑیں مار کر رونے والے طارق جمیل کی خبر لو بڑا جذباتی بندہ ہے بیٹے کے غم کو بھلا کر کہیں مظلوم فلسطینی بچوں کے غم میں رو رو کے مر تو نہیں گیا…؟؟

میں نے کسی کے لیے آج سے پہلے اتنے سخت مذمتی الفاظ نہیں لکھے جو آج ہندو یہود نصاری طارق جمیل(طارق ذلیل) طاہر الپادری وغیرہ کے لیے لکھے کیونکہ خدا کی قسم روتے بلکتے فلسطینیوں پے ظلم و ستم مجھ سے برداشت نہیں ہو رہا، کلیجہ منہ کو آتا ہے جب ظلم و بربریت کے نظارے خبروں میں دیکھتا ہوں...اور ادھر کمینہ طاہر الپادری یورپ برطانیہ میں عیاشیاں کر رہا ہے…یہ علم کتابیں خدمات سب منہ پر ماری جاءیں گی اگر کوئی ننانوے فیصد ٹھیک ہو اور ایک فیصد اسلام کی سنگین خلاف ورزی کرے....شیطان و خوارج کی مثال تو بچہ بچہ جانتا ہے کہ اتنے اعمال و عبادات علم و خدمات مگر ایک یا چند سنگین جرائم نے مردود بنا دیا

.

*#خاموشی جرم........!!*

القرآن:

اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنۡدَ اللّٰہِ الصُّمُّ الۡبُکۡمُ  الَّذِیۡنَ  لَا  یَعۡقِلُوۡنَ

جانوروں سے بدتر ہیں وہ جو گونگے بہرے ہیں عقل ہی نہیں انہیں

(سورہ انفال آیت22)

حق بولنے لکھنے کا موقعہ ہو اور بلااکراہ خاموشی کی جائے....مظلوموں مستحقوں لاچاروں کی آہ و بکا مدد کی پکار پے حسب طاقت ایکشن نہ لیا جائے ان کی آہ و پکار سن کر "ان سنی" کر دی جائے تو درندگی وحشیت ظلم و بربریت کی انتہاء سے بھی بڑھ کر ہے

.

فالواجب أن يعتبر فيه الشرع والأمر والنهى والسكوت في وقته صفة الرجال كما أن النطق في موضعه من أشرف الخصال سمعت الأستاذ أبا علي الدقاق يقول: من سكت عن الحق فهو 

شيطان أخرس

ترجمہ:

خاموشی(اختیار کرنے یا نا کرنے)کے معاملے میں شریعت اور امر و نھی کا اعتبار کرنا واجب ہے

جب خاموشی کا وقت ہو اس وقت خاموشی عظیم مردوں کی صفت ہے اسی طرح جہاں بولنا ہو وہاں بولنا سب سے اچھی خصلت ہے،

میں نے استاد ابو علی الدقاق کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ وہ فرمایا کرتے تھے کہ:

جو(بولنے کے شرعی مقام پے)حق(بولنے، حق کہنے، حق سچ بتانے)سے خاموش رہے وہ گونگا شیطان ہے

(رسالہ قشیریہ 1/245)

.

*#بس دل صاف ہونا چاہیے زبانی مذمت اور بائیکاٹ میں کیا رکھا ہے.....؟؟*

الحدیث:

 لَا يَسْتَقِيمُ إِيمَانُ عَبْدٍ حَتَّى يَسْتَقِيمَ قَلْبُهُ، وَلَا يَسْتَقِيمُ قَلْبُهُ حَتَّى يَسْتَقِيمَ لِسَانُهُ "

بندے کا ایمان درست نہیں ہوسکتا اگر دل(باطن)درست نہ ہو اور دل درست نہیں ہوسکتا اگر زبان(ظاہر)درست نہ ہو(مجمع زوائد حدیث165) اللہ انہیں ہدایت دے جو بدعملی بےحیائی بدکلامی بدعقیدگی بد اخلاقی وغیرہ ظاہری برائیوں سے نہیں بچتے اور کہتے ہیں کہ"بس دل صاف ہونا چاہیے"

لیھزاج

جو کہے کہ زبان سے مذمت ضروری نہیں دل صاف ہونا چاہیے وہ بھی مردود و بزدل ہیں الا الاکراہ الشرعی

.

*#ظالم کی مدد کیجیے وہ کس طرح.......؟؟*

ظالم کے ساتھ نہ چلنا، تعاون و مدد اور حمایت نہ کرنا فرض ہے اور حتی المقدور مظلوم کے ساتھ چلنا، ساتھ دینا، تعاون و حمایت کرنا لازم ہے

الحدیث:

رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «من مشى مع ظالم ليعينه وهو يعلم أنه ظالم، فقد خرج من الإسلام

ترجمہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جسے پتہ ہو کہ فلاں ظالم ہے پھر بھی اس ظالم کے ساتھ چلے تاکہ اسکی مدد کرے(ساتھ دے، تعاون و حمایت کرے) تو وہ اسلام سے نکل گیا

(طبرانی حدیث619)

جو کشمیر و فلسطین پے ظلم و ستم بربریت پر باوجود استطاعت کے خاموش ہیں یا حمایتی ہیں وہ اپنے ایمان عقیدے و نظریے کی فکر کریں اور لوگ ان ظالموں اور انکے حمایتیوں کو پہچان کر انکی نصیحت کریں ورنہ مذمت کریں ہرطرح کا بائیکاٹ کریں

.

الحدیث:

قالوا: يا رسول الله، هذا ننصره مظلوما، فكيف ننصره ظالما؟ قال: تأخذ فوق يديه

ترجمہ:

صحابہ کرام نے عرض کیا "یا رسول اللہ" مظلوم کی مدد تو ٹھیک مگر ظالم کی مدد کس طرح....؟؟

آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا:

(ظالم کی مدد اس طرح کرو)کہ اس کے ہاتھ کو پکڑ لو،(یعنی اس کو ظلم کرنے سے روکو)

(بخاری حدیث2444)

.

ظالموں دہشتگردوں کی تردید و مذمت انہی کی بھلائی و مدد کے لیے ہوتی ہے....انکو زبردستی روکنے میں ہی انکی مدد و  بھلائی ہے، یہ ظلم و جبر نہیں....!!

.

ظلم دہشتگردی امریکہ بھی کرتا ہے انڈیا بھی کرتا ہے، کچھ جاہل منافق بھی اسلام کے نام پر ظلم و دہشتگردی کرتے ہیں مگر

فقط کلمہ گو دہشتگردوں کو دہشتگرد کہنا، انہیی کو دہشتگرد مشہور کرنا ناانصافی ہے... امریکہ ہندو بدھیسٹ خوارج طالبان وغیرہ وغیرہ ہرقسم کے ظالم و دہشتگرد کو بے نقاب کرنا چاہیے، انکی مذمت و تردید کرنی چاہیے

.

 طاہر الپادری وغیرہ کچھ لوگوں نے خوارج کی دہشتگردی پر کتابیں لکھ ماریں مگر  اے کاش وہ جرات و ہمت کرتے، سمجھداری کرتے، انصاف و حق پسندی کا مظاہرہ کرتے اور خوارج کے ساتھ ساتھ دوسروں کی بھی دہشتگردی واضح کرتے تب پتہ چلتا انکی جوانمردی کا...

.

*#پہچانیے.....!!*

پہچانیے ایسے منافق، مکار، دھوکے باز لیڈروں کو، جعلی مولویوں کو ، حکمرانوں کو، سیاستدانوں کو جو مسلمان بھی کہلاتے ہیں اور یہودی ہندو سکھ عیسائی انگریز لبرل وغیرہ غیرمسلموں کے بھی ہوتے ہیں، سب سے دوستیاں نبھاتے ہیں

.

القرآن..ترجمہ:

اور تم(مسلمان کہلانے والوں)میں سے جو ان(یہودیوں عیسائیوں وغیرہ غیرمسلموں)سے دوستی کرے گا وہ انہی میں شمار ہوگا...(سورہ مائدہ آیت51)

.

القرآن...ترجمہ:

لوگوں میں سے کچھ ایسے(منافق مکار دھوکے باز)ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لائے حالانکہ وہ ایمان لانے والے نہیں، اللہ کو اور ایمان والوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں، وہ دھوکہ تو اپنے آپ کو دے رہے ہیں..

(سورہ بقرہ ایت8,9)

جب ایمان والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان والے ہیں اور جب اپنے شیطانوں(غیرمسلم لیڈروں عھدے داروں وغیرہ) سے الگ ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم تمھارے ساتھ ہیں

(سورہ بقرہ آیت14)

.

پہچانیے ایسے منافقوں کو مکاروں کو... ایسوں کا ساتھ نا دیجیے... انہیں ووٹ و عزت نا دیجیے... ان سے تعاون نا کریں، انکی پیروی نا کریں... اس طرح یہ اپنی موت آپ مرجائیں گے..

.

.

*#بائیکاٹ،  ہر طرح کے بائیکاٹ کبھی لازم ہوجاتے ہیں چاہے ہمیں بظاہر فائدہ مند لگیں یا ناں......!!*

القرآن:

فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ  الذِّکۡرٰی  مَعَ الۡقَوۡمِ  الظّٰلِمِیۡنَ

یاد آجانے(دلائل آجانے)کے بعد تم ظالموں(بدمذبوں گمراہوں گستاخوں مکاروں گمراہ کرنے والوں منافقوں ظالموں) کے ساتھ نہ بیٹھو(نہ میل جول کرو، نہ انکی محفل مجلس میں جاؤ، نہ کھاؤ پیو، نہ شادی بیاہ دوستی یاری کرو،ہر طرح کا ائیکاٹ کرو)

(سورہ انعام آیت68)

لیھذا یہودیوں عیسائی ہندو سکھ وغیرہ غیرمسلموں میں سے جو پرامن معاہدے والا نہ ہو اسے اسلام کی طرف دعوت دینا لازم اور جو ان میں سے ظالم دشمن فسادی ہو اسے سمجھانا لازم سمجھ جائے امن معاہدے پے آجائے تو ورنہ مٹانا مذمت کرنا سبق سکھانا لازم اس سے معاشی وغیرہ ہر طرح کا بائیکاٹ لازم

 اور

مکار گستاخ غالی شیعہ رافضی نیم رافضی اور بغض و عناد و کم علم بےباک ناصبی خارجی نجدیوں اور غامدیوں سرسیدیوں نیچریوں قادیانیوں غیرمقلدوں اہلحدیثوں جہلمیوں ذکریوں بوہریوں طاہر الپادری طارق جمیل جیسوں وغیرہ سب باطلوں سے دوری اختیار کیجیے...حتی المقدور بائیکاٹ کیجیے،انہیں سمجھانے کے ساتھ ساتھ ضدی فسادی مکار کی مذمت بھی خوب کیجیے

.

القرآن..ترجمہ:

حق سے باطل کو نا ملاؤ اور جان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ

(سورہ بقرہ آیت42)

.

الحدیث:

 أترعون عن ذكر الفاجر؟، اذكروه بما فيه يعرفه الناس

ترجمہ:

کیا تم(زندہ یا مردہ طاقتور یا کمزور کسی بھی) فاجر(فاسق معلن منافق , خائن،مکار، دھوکے باز بدمذہب مفادپرست گستاخ) کو واضح کرنے سے ہچکچاتے ہو...؟(جیسا وہ ہے ویسا کہنے سے گھبراتے ہو...؟؟)اسے ان چیزوں(ان کرتوتوں، عیبوں اعلانیہ گناہوں ، خیانتوں، منافقتوں دھوکے بازیوں) کے ساتھ واضح کرو جو اس میں ہوں تاکہ لوگ اسے پہچان لیں(اور اسکی گمراہی خیانت منافقت بدعملی دھوکے بازی مکاری شر فساد سے بچ سکیں)

(طبرانی معجم  کبیر  حدیث 1010)

(طبرانی معجم صغیر حدیث598نحوہ)

(شیعہ کتاب ميزان الحكمة 3/2333نحوہ)

یہ حدیث پاک  کتبِ حدیث و تفاسیر اور فقہ و تصوف کی کئی کتب میں موجود ہے... مثلا جامع صغیر، شعب الایمان، احیاء العلوم، جامع الاحادیث، کنزالعمال، کشف الخفاء ردالمحتار ، عنایہ شرح ہدایہ، فتاوی رضویہ، تفسیر ثعالبی، تفسیر درمنثور وغیرہ کتب میں بھی موجود ہے

علامہ ہیثمی نے فرمایا:

وإسناد الأوسط والصغير حسن، رجاله موثقون، واختلف في بعضهم اختلافاً لا يضر

 مذکورہ حدیث پاک طبرانی کی اوسط اور معجم صغیر میں بھی ہے جسکی سند حسن معتبر ہے، اسکے راوی ثقہ ہیں بعض میں اختلاف ہے مگر وہ کوئی نقصان دہ اختلاف نہیں

(مجمع الزوائد ومنبع الفوائد ت حسين أسد2/408)

.


لیھذا ایسوں کے عیوب مکاریاں منافقتیں خیانتیں دھوکے بازیاں بیان کرنا برحق ہے لازم ہے اسلام کا حکم ہے....یہ عیب جوئی نہیں غیبت نہیں،ایسوں کی پردہ پوشی کرنا جرم ہے... یہ فرقہ واریت نہیں،تفرقہ تو مکار منافق گمراہ پیدا کر رہے پھیلا رہے ہیں....اہل حق تو حق بتا رہے پھیلا رہے ہیں یہ حسد نہیں بغض نہیں بلکہ حق کی پرواہ ہے اسلام کے حکم کی پیروی ہے... ہاں حدیث پاک میں یہ بھی واضح ہے کہ وہ عیوب، وہ خیانتیں، وہ دھوکے بازیاں وہ کرتوت وہ مکاریاں بیان کیے جائیں جو اس میں ہوں...جھوٹی مذمت الزام تراشیاں ٹھیک نہیں......!!

.

*#معاشی معاشرتی تجارتی حوصلاتی وغیرہ ہر طرح کا بائیکاٹ کے بہت فوائد ہیں، اگر دنیاوی فوائد نہ بھی ہوں تو معاشرتی فلاحی فوائد ہیں اور اخروی فوائد تو کہیں نہیں گئے...لیھذا مسلم امہ کے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ امریکہ اسرائیل انڈیا برطانیہ یورپ وغیرہ ظالموں کی مصنوعات بتائیں اور انکا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کریں، اگر مسلم حکمران مجبورا ایسا نہیں کرسکتے تو عوام اپنی طرف سے بائیکاٹ شروع کردیں....کاش کوئی بھاءی ان ظالموں کی مصنوعات کی فہرست سورسز کے ساتھ جمع کرے تاکہ عوام ظالموں کو مصنوعات کو پہچان کر بائیکاٹ کریں.......!!*

.

القرآن...ترجمہ:

سچوں(کو پہچان کر ان)کا ساتھ دو(سورہ توبہ آیت119)

دین و دنیا کو بدنام تو جعلی منافق مکار کر رہےہیں....عوام و خواص سب کو سمجھنا چاہیےکہ #جعلی_مکار_منافق تو علماء پیر اینکر لیڈر سیاست دان جج وکیل استاد ڈاکٹر فوجی وغیرہ افراد و اشیاء سب میں ہوسکتےہیں،ہوتے ہیں

تو

جعلی کی وجہ سے #اصلی سےنفرت نہیں کرنی چاہیےبلکہ اصلی کی تلاش اور اسکا ساتھ دینا چاہیے

.

الحدیث:

[ ایاکم و ایاھم لا یضلونکم و لا یفتنونکم ]

’’گمراہوں،گستاخوں، بدمذہبوں سے دور بھاگو ، انہیں اپنے سے دور کرو(سمجھانے کے ساتھ ساتھ قطع تعلق و بائیکاٹ کرو کہ) کہیں وہ تمہیں بہکا نہ دیں، کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں‘‘(صحیح مسلم1/12)

.

ایک امام نےقبلہ کی طرف تھوکا،رسول کریمﷺنےفرمایا:

لایصلی لکم

ترجمہ:

وہ تمھیں نماز نہیں پڑھا سکتا

(ابوداؤد حدیث481، صحیح ابن حبان حدیث1636,

مسند احمد حدیث16610 شیعہ کتاب احقاق الحق ص381)

.

الحدیث:

فَلَا تُجَالِسُوهُمْ، وَلَا تُؤَاكِلُوهُمْ، وَلَا تُشَارِبُوهُمْ، وَلَا تُنَاكِحُوهُمْ، وَلَا تُصَلُّوا مَعَهُمْ، وَلَا تُصَلُّوا عَلَيْهِمْ

ترجمہ:

بدمذہبوں گستاخوں کے ساتھ میل جول نہ رکھو، ان کے ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان سے شادی بیاہ نہ کرو، ان کے معیت میں(انکے ساتھ یا ان کے پیچھے) نماز نہ پڑھو(الگ پرھو)اور نہ ہی انکا جنازہ پڑھو

[السنة لأبي بكر بن الخلال ,2/483حدیث769]

.

الحدیث:

فلا تناكحوهم ولا تؤاكلوهم ولا تشاربوهم ولا تصلوا معهم ولا تصلوا عليهم

ترجمہ:

بدمذہبوں گستاخوں کے ساتھ شادی بیاہ نہ کرو، ان کے ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان کے معیت میں (انکے ساتھ یا ان کے پیچھے) نماز نہ پڑھو(الگ پرھو)اور نہ ہی انکا جنازہ پڑھو

[جامع الأحاديث ,7/431حدیث6621]

.

القرآن،ترجمہ:

سرکشی اور گناہ میں مدد نا کرو.(سورہ مائدہ آیت2)

اسی ایت سے استدلال کرتے ہوئے علماء کرام نے

فتوی دیا کہ:

نصرانی نے مسلمان سے گرجے کا راستہ پوچھا یا ہندو نے مندر کا تو نہ بتائے کہ گناہ پر اعانت(مدد)کرنا ہے۔ اگرکسی مسلمان کا باپ یا ماں کافر ہے اور کہے کہ تو مجھے بت خانہ پہنچا دے تو نہ لے جائے اور اگر وہاں سے آنا چاہتے ہیں تولاسکتا ہے۔ (عالمگیری کتاب السیر،الباب الثامن فی الجزیۃ فصل 2/350 بحوالہ بہار شریعت حصہ 9 ص452)

.

الحدیث:

كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " يصوم يوم السبت والأحد أكثر ما يصوم من الأيام، ويقول: إنهما يوماعيد للمشركين فأنا أحب أن أخالفهم

ترجمہ:

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے ایام کے مقابلے میں ہفتے اور اتوار کے اکثر ایام میں زورہ رکھا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ:

یہ مشرکوں کے دو عیدوں کے دن ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ انکی مخالفت کروں...(سنن کبری نسائی حدیث2789, صحیح ابن خزیمہ2167, مستدرک حاکم1593)

.

دیکھا آپ نے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت یہ ہے، دستور ریاست مدینہ یہ ہے کہ یہود و نصاری اور اسی طرح سکھ ہندو وغیرہ غیرمسلموں کی عیدوں مذہبی تہواروں انکے غرشرعی فیصلوں کرتوتوں غیرانسانی کرتوتوں ظلم دہشتگردیوں ناانصافیوں  میں انکی مخالفت کرنی چاہیے...انکی موافقت کرتے ہوئے مبارک دینا خاموش رہنا حمایت کرنا شرکت کرنا اسلامی تعلیمات نہیں...یہ مخالفت کا حکم مطلق ہے چاہے انکی عید و تہوار کسی صحیح نظریے پر ہو یا غلط نظریے پر مگر انکی مخالفت کی جائے گی...دیکھیے ہفتے کے دن عیسائیوں کی عید کسی بری بنیاد پر مبنی نہین بلکہ اسکا عیسائیوں کے لیے عید ہونے کا تذکرہ قران میں ہے مگر پھر بھی اس عید کے دن مخالفت کا حکم ہے کیونکہ مجموعی طور پر یہود و نصاری سکھ ہندو وغیرہ غیرمسلم کے منسوخہ محرفہ مروجہ مذاہب غلط نظریات پر مبنی ہیں حتی کہ اس حدیث پاک مین انکو  مشرک تک کہا گیا ہے

.

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رحمۃ للعلمین ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ہر ایک سے بےجا غیرمقید نرمی برتی جائے،کفر و شرک پر حماہت مبارکباد و مدد کی جائے کیونکہ برائی پے مدد کرنا رحمت نہیں بلکہ برائی ظلم پے مدد نہ کرنا اور روکنا سزا دینا سختی کرنا ہی درحقیقت رحمت ہے کہ دوسرے لوگ رحمت و راحت پائیں گے اور یہ ظالم ظلم سے رک جائے کیا پتہ.....؟؟

القرآن:

يا أيها النبي جاهد الكفار والمنافقين واغلظ عليهم

ترجمہ:اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم)کافروں اور منافقوں سے جہاد کریں اور ان پر سختی کریں

(سورہ توبہ آیت73)

.

*#غیر مسلموں سے جہاد کا طریقہ*

سب سے پہلے اسلام کی دعوت دینا ہوگی، غیرمسلموں کے اعتراضات و خدشات کا جواب دینا ہوگا اصلاح کی بھرپور کوشش کی جائے گی.....اگر اسلام قبول کرلیں تو بہت اچھا ورنہ انہیں جزیہ کی ادائیگی پر معاہدہ و صلح کی پیشکش کی جائے گی منظور کرلیں تو ٹھیک ورنہ محاصرہ کریں وقت دیں سختی کریں کھانا پانی بند کریں مختلف قسم کے بائیکاٹ و سختیاں کریں گے تا کہ اسلام قبول کریں یا جزیہ پر معاہدہ کریں…ان سب سے کام نہ بنے تو اگر مسلمانوں میں طاقت ہو تو جنگ کریں گے، جنگ میں عورتوں بچوں بوڑھوں مریضوں کمزوروں کو قتل نہ کریں گے، لاش کی بےحرمتی مثلہ نہ کریں گے..اگر جنگ کی طاقت نہیں تو  غیرجنگی جہاد و اصلاح احتیاط طاقت کے طریقے جاری رکھے جائیں گے مختلف قسم کے بائیکاٹ کیے جائیں گے ، معاہدے کیے جائیں، غیرمسلموں سے خرید و فروخت جائز مگر دوستی ناجائز ان کے تہوار کی مبارک باد و شرکت ناجائز....بات کفر تک بھی جاسکتی ہے...(دیکھیے مسلم حدیث1731وغیرہ)

.

مرتد گمراہ فرقوں سے جہاد و خاتمےکم سے کم کرنے کا طریقہ:

انکے اعتراضات خدشات کا جواب دیا جائےگا، خوب سمجھایا جائے گا، ممکن ہو تو محاصرہ و قید کیا جائے گا اور محاصرہ و قید میں سمجھایا جائے گا.......سمجھ جائیں تو ٹھیک ورنہ جنگ کی جائے گی اگر جنگ میں عظیم فتنہ ہو تو اصلاح کی کوشش کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے بائیکاٹ کیے جائیں گے....صحابہ کرام اہلبیت نے فرقہ خوارج کے ساتھ ایسا ہی کیا، انہیں سمجھایا اعتراضات خدشات دلائل سے رد کیے، کئ خوارج مسلمان ہوگئے باقی ضدی فسادی خوارج سے جہاد کیا(دیکھیے السنن الکبری للنسائی حدیث

5822 بہار شریعت حصہ9 ص457 وغیرہ)

.

سب فرقوں کو ٹھیک کہنا اتحاد نہیں منافقت و ناحق ہے...بات کفر تک بھی جاسکتی ہے کیونکہ کلمہ گو مرتد کافر کو کافر نہ سمجھنا کفر ہے.....اہلسنت ہی برحق باقی قادیانی شیعہ نجدی خوارج منافقین جدید لبرل طبقہ ٹھیک نہیں...ہرگز نہیں

اہلسنت وسیع لفظ ہے اس میں وہ جاہل کم علم عوام نجدی دیوبندی بھی شامل جو فقط نام کے دیوبندی ہیں، انہیں دیوبند نجدیوں کے کفریہ گستاخانہ گمراہ کن عقائد و نظریات کا پتہ ہی نہیں بلکہ تبلیغ سے متاثر اور مزارات پے خرافات سے متنفر ہوکے دیوبندی نجدی کہلاتے ہیں یا فروعی مسائل میں ان کے پیروکار ہیں

اسی طرح کئ جاہل کم علم عوام شیعہ جو گستاخ نہ ہو وہ بھی اہلسنت میں شامل، جو مھض نام کے شیعہ ہوتے ہین یا بس اہلبیت کی محبت میں شیعہ کہلاتے ہیں...انہیں شیعہ کے کفریات و گستاخیوں کو کچھ پتہ نہیں ہوتا

اسی طرح وہ جاہل کم علم سنی عوام بھی اہلسنت میں شامل جو مزارات پے خرافات کرتے ہیں غیراولی مکروہ و گناہ کی حد تک چلے جاتے ہیں...لیھذا مذکورہ سب کو سمجھایا جایا گا...انہیں اہلسنت سے خارج نہ کیا جائے گا انہیً کافر نہ کہا جائے گا....انکا قتل نہ کیا جائے گا..اتحاد امت کا یہ طریقہ نہیں کہ سب  کو ٹھیک کہا جائے....اتحاد کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اصلاح تبلیغ کرکے اہلسنت عقائد و نظریات کے موافق کیا جاءے شبہات دور کیے جائیں,ظنیات و فروعیات میں اختلاف برداشت کیا جائے وسعت قلبی کی جائے....اگر طاقت ہو اور عظیم فتنہ کا خدشہ نہ ہو تو منافق و ضدی گستاخ مرتد کی گردن اڑائی جائے....اگر طاقت نہ ہو تو بائیکاٹ فرض ، مذمت فرض ، لاتعلقی فرض ، انہیں کمزور و تعداد کم کرنے کی بھرپور کوشش فرض...........!!

.

القرآن،ترجمہ:

اللہ کی راہ میں لڑو ان سے جو تم سے لڑتے ہیں،اور حد سے مت بڑھو..(سورہ بقرہ ایت190)

جہاد میں اسلامی تعلیمات.و.شرائط پر عمل ناکرنا حد سے بڑھنا ہے جو جہاد نہیں

.

بخاری کتاب الجھاد میں ہے کہ،ترجمہ:

نبی پاک صلی اللہ.علیہ وسلم نے جہاد میں بچوں اور(غیرجنگجو) عورتوں کو قتل کرنے سے روکا ہے..(بخاری حدیث3015)

.

نبی پاک نے حکم فرمایا کہ،ترجمہ:

بہت بوڑھے اور کسی بچے اور کسی چھوٹے اور کسی(غیرجنگجو) عورت کو قتل مت کرنا..(ابوداؤد حدیث2614)

.

حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے جہاد کے متعلق رہنمائ فرماتے ہوے حکم فرمایا،ترجمہ:

کسی عورت کسی بچے کسی بہت بوڑھے کو قتل نا کرنا اور بلاضرورت پھلدار درختوں کو مت کاٹنا اور بلاضرورت آباد کو ویران مت کرنا اور کسی بکری کسی اونٹ کو مت مارنا، ہاں کھانے کے لیے حلال کرسکتے ہو،اور حتی المقدور کسی درخت کو مت جالانا اور کوشش کرنا کہ غارتگیری مت کرنا..(مؤطا امام مالک روایت نمبر982مشرحا)

.

*#کشمیر_برما_فلسطین_کا_جہاد..........!!*

مظلوم کشمیری برمی فلسطینی مسلمان بھائیوں کی قلمی زبانی احتجاجی جنگی سفارتی جہادی جانی مالی مدد.و.تقویت حسب طاقت لازم ہے…مظلوم مسلمانوں کے معاملےمیں خاموشی

یا

مخالفت کرنے والے لوگ ممالک حکمران علماء مشائخ سیاستدان یقینا بزدل ہیں یا مطلبی گناہ گار ہیں یا گمراہ،منافق و مکار..........الا یہ کہ کوئی واقعی جبر.و.اکراہ میں مبتلا ہو

.

*اگر مسلمانانِ کشمیر ، یا مسلمانانِ فلسطین یا دیگر علاقوں کے مسلمان جہاد نا کریں یا سستی کریں تب بھی انکے گرد و نواح کے مسلم علاقوں مثلا پاکستان،عرب وغیرہ ممالک  پر لازم ہو گا کہ وہ جہاد کو زندہ رکھے، مقبوضہ مظلومہ علاقوں کے سست مسلمانوں میں حوصلہ ، ہمت ، شعور بڑھائے اور آزادی کی تحریک ان میں پیدا کرے..* انہیں آزادی دِلا کر قریبی مسلم ملک کا صوبہ بنایا جائے یا الگ سے مسلم ملک بنایا جائے دونوں جائز ہیں

مگر

یاد رہے کہ آزادیِ پاکستان معاہدات.و.وعدے کےمطابق کشمیر پاکستان کاحصہ بنانا واجب ہے، مگر مجبورا یہ بھی روا کہ کشمیر الگ اسلامی ملک بنایاجائے

.

فتاوی شامی میں ہے کہ:

فإن عجزوا أو تكاسلوا فعلى من يليهم حتى يفترض على هذا التدريج

ترجمہ:

اگر اہل علاقہ جہاد کرنے سے عاجز آ جاءیں یا سستی کی وجہ سے جہاد نا کریں تو جہاد ان مسلمانوں پر فرض ہو جاءے گا جو ان کے اردگرد ہیں پھر ان پر جو ان کے قریب ہوں اسی طرح تدریجا جہاد فرض ہوتا جائے گا

 (شامی 4/126)

.

القرآن:

 وَ اِنِ اسۡتَنۡصَرُوۡکُمۡ فِی الدِّیۡنِ فَعَلَیۡکُمُ النَّصۡرُ

اگر وہ تم سےدین کی خاطر مدد مانگیں تو تم پر انکی مدد لازم ہے(انفال آیت72)

انڈیا اسرائیل کےمظالم…کشمیریوں فلسطینوں کی پکار…جہاد کشمیر  و جہادِ فلسطین حسب طاقت لازم ہوچکا…یہودیوں امریکیوں کے مظالم اور برما فلسطین افغانسانیوں کی پکار جہاد حسب طاقت لازم ہو چکا

.

.

الحدیث:

: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم: «الغيرة من الإيمان والمذاء من النفاق " قال: قلت: ما المذاء؟ قال: " الذي لا يغار

غیرت ایمان میں سےہےاور بے غیرتی منافقت میں سے ہے(مجمع الزوائد حدیث7725)

مظالم،ناحقی،فحاشی اور کشمیری برمی فلسطینی ماؤں بہنوں کےمتعلق غیرت.و.بہادری لازم.....خاموشی منافقت و جرم....الا الاکراہ

.

.

الحدیث:

عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ : " إِنَّ الْمُؤْمِنَ لِلْمُؤْمِنِ كَالْبُنْيَانِ يَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضًا 

(سچے کامل)مسلمان آپس میں ایک عمارت(کی اینٹوں)کی طرح ہیں کہ ایک دوسرے کو تقویت(مدد و سہارا)دیتے ہیں..(بخاری حدیث481)

#کشمیر_فلسطین_برما

.

.

الحدیث:

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يُسْلِمُهُ ،

مسلمان مسلمان کا بھائی ہےوہ اپنےبھائی پےنہ ظلم کرے،نہ ظلم ہونےدے،نہ مسلمان بھائی کو بےیار.و.مددگار چھوڑے(بخاری حدیث2442)

#کشمیر_فلسطین_برما

.

.

الحدیث:

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ، مَثَلُ الْجَسَدِ، إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ، تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى 

(کامل)مسلمان ایک جسم.و.جان کی مانند ہیں کہ ایک عضو کو تکلیف ہوتو سارا جسم تکلیف محسوس کرتا ہے(مسلم حدیث2586ملخصا)

#کشمیر_فلسطین_برما پے مظالم اور کسی کو کڑھن و درد نہ ہو وہ کامل مسلمان ہی نہیں بلکہ انسانیت و انصاف سے بھی عاری ہے

.

.

تلخیصِ حدیث:

مظلوم،غمگین،مجبور، بےبس،فریادی

کی"داد رسی"اور مدد(حسبِ طاقت)صدقہِ لازمہ ہے(بخاری حدیث1445ملخصا)

#کشمیر_فلسطین_برما

.

القرآن:

اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیۡنَ یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ  صَفًّا کَاَنَّہُمۡ  بُنۡیَانٌ  مَّرۡصُوۡصٌ

اللہ ان مجاہدین کو پسندکرتاہےجو سیسہ پلائی دیوار کیطرح(متحد،مضبوط،بہادر) ہوتےہیں (سورہ صف4)

کاش حکومت علماء لیڈرز کو مشاورت،اتحاد میں لے اور بہادری کا مظاہرہ کرے...اسلامی ممالک آپس میں سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور کشمیر فلسطین مظلوموں کے لیے سینہ تان کر کھڑے ہو جائیں

.

.

الحدیث:

لَا تَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ، وَسَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَةَ، فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا،

دشمن سے مقابلے(لڑائی،جنگ)کی تمنا نا کرو، اللہ سے عافیت.و.ہدایت کی دعا کرو،لیکن (جب شرعا جنگی جہاد لازم ہو اور دشمنوں سے)مقابلہ ہو تو صبر.و.ثابت قدمی کا مظاہرہ کرو...(بخاری حدیث3024)

.

.

الحدیث:

الحدیث:

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من مات ولم يغز، ولم يحدث به نفسه، مات على شعبة من نفاق

*جو اس حال میں مرے کہ نہ تو جہاد کیا ہو اور نا ہی اس کے دل نے جہاد کرنے کا سوچا ہو تو وہ منافقت پر مرا(ابوداود حدیث2502)

میں سچی نیت کرتا ہوں کہ معتبر علماء اہلسنت کے پردلیل فتوی کے مطابق اگر جہاد فرض کفایہ ہوگیا تو میں شرکت کی بھرپور کوشش کروں گا اور اگر جہاد فرض عین ہوگیا تو اسلامی افواج ، پاک آرمی کا ساتھ دونگا اور بقایا تمام ضروریات،مسائل.و.ذمہ داریوں کو پسِ پشت ڈال کر فرض عین ادا کرونگا…اور جب تک جنگی جہاد نہ ہو تب تک ہر قسم کی آواز بلند کرونگا

.

.

*دفاع.........!!*

الحدیث:

مَنْ رَدَّ عَنْ عِرْضِ أَخِيهِ رَدَّ اللَّهُ عَنْ وَجْهِهِ النَّارَ يَوْمَ القِيَامَةِ

ترجمہ:

جو اپنے مسلمان بھائی کا(برحق)دفاع کرےگا،اللہ اسے

بروز قیامت جہنم سےبچائےگا(ترمذی حدیث1931)

جب مسلمان بھائی کا برحق دفاع کی فضیلت ہے تو دیگر معزز و مکرم چیزوں کا دفاع بھی برحق و فضیلت والا کہلائے گا

لیھذا

قرآن مجید

انبیاء کرام علیھم الصلاۃ و السلام

اسلام و مسلمین،اسلامی عقائد و نظریات

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین

اہلبیت.و.سادات عظام رحمھم اللہ تعالیٰ اجمعین

اولیاء کرام رحمھم اللہ تعالیٰ اجمعین

برحق علماء کرام رحمھم اللہ تعالیٰ اجمعین

برحق مشائخ و پیران عظام رحمھم اللہ تعالیٰ اجمعین

مساجد ، کعبہ ، بیت المقدس، اسلامی علاقہ و ملک وغیرہ اسلامی شرف.و.عزت والوں

کا

برحق دفاع زبان سے عمل سے للکار سے دھمکی سے جوابی وار سے تلوار سے ہتھیار سے جدت میں چھا کر اور اقتدار سے الغرض مختلف طریقوں سے حسب طاقت لازم ہے، ایسا دفاع کرنےوالوں کو سلام..............!!

.

القرآن:

القرآن:

كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِتَالُ وَ هُوَ كُرْهٌ لَّكُمْۚ-وَ عَسٰۤى اَنْ تَكْرَهُوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْۚ-وَ عَسٰۤى اَنْ تُحِبُّوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ شَرٌّ لَّكُمْؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ۠

تم پر قتال(جنگی جہاد اللہ کی طرف سے مخصوص حالات میں مشروطا حسب طاقت) لازم کر دیا گیا ہے اور وہ یعنی جہاد (بظاہر)تمھیں ناپسند ہے(تو سن لو)قریب ہے کہ تم کسی چیز(جہاد وغیرہ کسی بات،کسی اصول،کسی ذات، معاملات، عبادات، سزائیں، پابندیاں، محدود آزادیاں وغیرہ کسی بھی چیز)کو پسند نا کرو اور وہ تمھارے لیے بہتر ہو

اور

قریب ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرو اور وہ تمھارے لیے بری ہو،اللہ سب جانتا ہے تم نہیں جانتے(لیھذا اللہ اسلام کی پسند کو اختیار کرو، اللہ اسلام کی پسند کو اپنی پسند بنالو)

(سورہ بقرہ ایت216)

.

.

عمران کہتاہےجنگ حل نہیں...اسلام کہتاہےمخالف معقولیت کا ماننےوالا ہوتو جنگ حل نہی،مخالف ضدی فسادی ہوتو جنگ،جہاد قتل للکار ہی حل ہے(مسلم1731…بریقہ2/186)

.

مجاہدین کے لیے جہاد میں تکبر(بہادرانہ للکار، جواب، دھمکی، فخر)اللہ کوپسند ہے..(ابوداود حدیث2659)

 #مسلم_عوام_و_افواج_و_لیڈروں_پر_للکارنا بھی لازم

.

امریکہ کے حکم.و.مطالبے کے باوجود کشمیر فلسطین میں کرفیو،ظلم جاری…کیا نیٹو امریکہ برطانیہ اب بھارت اسرائیل کو تباہ کریں گے....؟؟

انڈیا اسرائیل پر تجارتی دفاعی وغیرہ مختلف قسم کی پابندیاں لگائیں گے.........؟؟

انڈیا اسرائیل کا بائیکاٹ کریں گے.......؟؟

کشمیر فلسطین میں نیٹو فوج بھیج کر انڈین آرمی اسرائیل آرمی سے آزاد کراءیں گے........؟؟ جیسےلیبیا افغانستان عراق وغیرہ مسلم ممالک کو تباہ کیا,ایران وغیرہ پر پابندیاں لگائیں

یا

یہ سب مکاری دھوکےبازی منافقت لالی پوپ ہے،پس پردہ اسلام دشمنی ہے.....؟؟

یقینا اسلام دشمنی ہی ہے تو غیرمسلموں کی یہ اسلام دشمنی اور نا انصافی اور یک طرفی اور بےضمیری اور وحشییت سے عوام کو آگاہ کیجیے....اسلام ہی میں انسانیت ہے عام کیجیے تاکہ یہودیت لامذہبیت الحاد منافقت مفادیت سے لوگ نفرت کریں اور سچے اچھے مسلمان بنیں


.

*اس دور کےبدترین مکار.و.منافق ترین لوگ وہ سیکیولر لبرل ہیں* جنہیں غیرمسلموں پر ذرا سی آنچ آنےسےانسانی حقوق یاد آجاتےہیں

مگر

کشمیر فلسطین برما وغیرہ مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ بھی توڑے جائیں تو انسانی حقوق یاد نہیں آتے

.

جوسلوک.و.ظلم انڈیا و اسرائیل مسلمز کےساتھ کر رہے ہیں اگر یہی سلوک پاکستان یا کوئی اسلامی ملک غیرمسلموں ہندوو کےساتھ کرتا تو کب کا عالمی سطح پےہرقسم کابائیکاٹ ہوتا،پابندیاں لگ چکی ہوتیں،خطرناک دہشتگرد قرار دے کر نیٹو کا پاکستان  پے قبضہ ہوچکا ہوتا، لیبیا عراق افغانستان کی طرح تباہ و خستہ حال کر دیا گیا ہوتا

.

مسلمان بھائیو ہوش کے ناخن لو......یہ لبرل کمیونیسٹ غیرمسلمز ہندو عیسائی یہود امریکہ اسرائیل برطانیہ بظاہر انسانیت.و.برابری کے دعوےدار بڑےجھوٹے بڑےمکار ہیں

اور

تشویش و احتیاط کی بات یہ ہے کہ ظاہری مسلمانوں میں سے کچھ لیڈرز علماء فرقے ان کے آلہ کار ہیں،ایجنٹ و فنکار ہیں

لیھذا

علماء اہلسنت کےساتھ رہیے،انکا ساتھ دیجیے،جانی مالی وقتی تعاون کیجیے،انکی ہدایات و تعلیمات پر عمل کیجیے

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

whats App,twitter nmbr

00923468392475

03468392475

other nmbr

03062524574

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.