چیونٹی اور خدا....؟؟سیلانی دعوت اسلامی لبیک و علماء کو کیا فورا کرنا ہوگا...؟؟ غریب کے بائیکاٹ کا فائدہ....؟؟

*#یہ_دنیا غریبوں کی نہیں...غریب بائیکاٹ کریں تو کیا فائدہ.....؟؟ چیونٹی اور خدا....؟؟ علماء مشائخ سیلانی تنظیم المدارس دعوت اسلامی لبیک وغیرہ کو فالفور کیا کرنا ہوگا......؟؟*
عید کے دن ایک گہرے دوست سے ملاقات ہوئی، جس رنگ کے کپڑے اس نے پہنے ہوئے تھے اسی رنگ کے جوتے اور اسی رنگ کی واسکوٹ اور اسی رنگ کی ٹوپی پہنی ہوءی تھی....میں نے کہا یار میرے خیال سے ایک ہی رنگ کے سب کچھ پہننے سے زیادہ خوبصورتی اس میں ہے کہ الگ الگ رنگ کے ہوں....کہنے لگا علامہ صاحب یہ دنیا غریبوں کی نہیں، یہاں دولتمند طاقتور کی چلتی ہے، یہ جو کچھ سب ایک رنگ کے پہنے ہیں تو یہ ہم امیروں کی نشانی ہے کہ ہم اتنے امیر ہیں کہ فقط ایک دو واسکٹ ایک دو ٹوپی ایک دو جوتے نہیں بلکہ جتنے جوڑے کپڑوں کے ہیں اسی رنگ کی واسکٹ ٹوپی جوتے ہیں
.
میں نے کہا یار مجھے تو یہ پتہ نہین تھا کیونکہ میں تو سادگی پسند ہوں، امیروں سے دوستیاں نہیں ، آپ جیسے امیر سے دوستی ہوئی تو یہ بات پتہ چلی، پھر اس نے کہا علامہ صاحب آپ جلدی ریپلے کرتے ہو، تھوڑی دیر کے بعد جواب دیا کرو وتس اپ پے تاکہ لگے کہ آپ ایک امیر و مصروف شخصیت ہو، پھر اس نے کھانے پینے سونے جاگنے وغیرہ کے متعلق کئ باتیں بتائیں کہ یہ کرو گے تو امیر لگو گے....میں نے کہا بھیا مجھے غریب و سادگی پسند ہی رہنے دو....ایک بندے کو نہ جانے کتنی ضرورت ہو میرے ریپلے کی اور میں نوابی کرکے بیٹھا رہوں...یہ نہیں ہوسکتا، میں تو کسی بھی شخص کے سوال کا جواب جلد از جلد دینے کی کوشش کرتا ہوں سواءے اس کے کہ واقعی مصروفیت ہو یا حوالہ تلاش کرنا ہو یا تحقیق و بڑے علماء سے تصدیق و مشاورت کرنی ہو تو جواب میں تاخیر مجبورا ہوجاتی ہے
.
لیکن اسکی یہ بات دل پے لگی کہ دنیا امیروں طاقتوروں کی ہے...ہاں بے شک خوشی غیرت سکون چین اکثر غرباء کے پاس ہوتا ہے جبکہ حرص لالچ بےسکونی خوف ڈر وغیرہ امیروں کو زیادہ ہوتا ہے....بےچارہ عمران خان دیکھو تو کتنا ڈرا ہوا ہوگا کہ نہ جانے کھانے میں سلو پائزن نہ دی جارہی ہو، امیروں وڈیروں بڑوں کو جان کے لالے پڑے ہوتے ہیں کہ کسی غریب کی کھوپڑی گھوم گئ اور چلا دی گولی تو.....؟؟ ٹیشن سے ایسوں کو چین سکون کہاں ملے گا...؟ چین سکون کی نیند کیسے آئے گی ایسوں کو....؟؟ امیر جج وزیر لیڈر سیاستدان باہر نکلے گا تو دس دس باڈی گاڈ رکھے گا...خوف ہی خوف کہ نہ جانے کون حملہ کردے نہ جانے کون جوتا سیاہی پھینک کر عزت کا فالودہ کردے، مانا کہ ان امیروں طاقتوروں کے اشاروں پے شراب جوا منشیات دستیاب ہے، ان کی مرضی ہی ہے جو بکواسات کرنے فلموں ڈراموں کوایجوکیشن بےحیاءی بےپردگی وغیرہ کی آزادی ہے، ان امیروں طاقتوروں کی مرضی ہی ہے کہ اربوں کھربوں غرباء احتجاج کر رہے مگر یہ امیر طاقتور وحشی درندے فلسطین کشمیر پے ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے، غریبوں کی سن ہی نہیں رہے یہ انسانیت و عدل کے جھوٹے دعوےدار مکار......!!
اگر امریکہ سپر پاور نہ ہوتا کوئی اور مسلمان سپر پاور ہوتا تو یہ ظلم و ستم نہ ہوتے
.
میں نے کہا آپ کی بات کچھ حد تک ٹھیک لگتی ہے کہ بظاہر یہ دنیا غریبوں کی نہیں،  یہاں بادشاہی دولت طاقت سپر پاور کی ہے لیکن میں یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ دلوں پر بادشاہی اسکی ہوتی ہے جو حسن اخلاق والا سچا ہو علم و عمل غیرت جراءت عاجزی عشق رسول والا ہو...جو عوام کو غریب کو عام ادمی کو اجنبی کو بھی عزت و وقعت دے، انکو کیڑے مکوڑے حقیر نہ سمجھے، اسی کی حکمرانی دلوں پر ہوتی ہے، دل کرتا ہے اس کے قدم چوم لیں، مگر کسی دنیادار امیر طاقتور کے قدم کوئی چومے گا بھی تو دل سے نہیں.....!!
.
لیکن بروں باطلوں عیاش فحاش بےضمیر وحشی درندوں کے پاس دولت و طاقت ٹیکنالوجی سائنس ہے تو ان کا مقابلہ کرنے کے لیے کچھ عاشقان رسول کو خوب دولت کمانی چاہیے، کچھ عاشقان رسول سائنس طب ٹیکنالوجی میں چھا جائیں، لیکن اس وقت دولت و طاقت پے قبضہ بروں باطلوں درندوں کا ہے تو یہ لوگ کسی عاشق رسول کو سیاست طاقت دولت طب سائنس ٹیکنالوجی میں کیسے چھا جانے دیں گے
لیھذا
①کچھ عاشقان رسول نیک رہ کر دولت طاقت طب سائنس فوج علوم فنون میں جاتے جائیں چھاتے جاءیں
اور
②کچھ عاشقان رسول بظاہر برے گناہ گار بن کر دولت سائنس علم فنون سپر پاور بننے کی کوشش کریں...
③اور باقی لوگ عاشقان رسول نیک رہیں ایک دوسرے کو نیکی بھلائی کی نصیحت کرتے رہیں
.
جب دولت اقتدار سیاست تجارت وغیرہ میں عاشقان رسول ہونگے تو وہ غریب عوام کو خود ہی سہولیات دیں گے انہیں دولتمند بنائیں گے انکی عزت کریں گے اور ساتھ ساتھ برائی پے طاقتور عاشقان رسول روک و سختی لگائے ہوئے ہونگے اور ادھر سے کچھ عاشقان رسول اصلاح معاشرہ علم و شعور حسن اخلاق پھیلانے میں مصروف ہونگے تو اس طرح عوام کو دولت طاقت تھوڑی تھوڑی ملے گی تو امید ہے برائی نہ کر پائیں گے کہ ایک طرف اصلاح اور دوسری طرف طاقتور عاشقان رسول کی سختی ہوگی اور تیسری طرف حسن اخلاق و باہم مھبت باہم احساس باہم عزت ہوگی تو قوی امید ہے کہ معاشرہ اچھا و خود کفیل باشعور بنتا جاءے گا
.
میں نے خود سے پوچھا کہ اس طرح نیا معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش کے بجائے اگر ہم عوام امریکی اسراءیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں...عرب ممالک تیل امریکہ وغیرہ کو دینے کا باءیکاٹ کریں تو سپر پاور کی معیشت تباہ ہوجائے گی....؟؟ پھر مجھے خود ہی جواب آیا کہ
*#پہلی بات یہ ہے کہ*
ہماری عوام میں برائیاں اور عیش پسندی کہیں سے بھی کسی بھی طریقے سے نفع ملے یہ سوچ و برائیاں اتنی عام کردی گئ ہیں کہ مکمل باءیکاٹ نہیں ہو پا رہا... نچلہ طبقہ شعور نہیں رکھتا وہ سمجھتا ہے کہ بائیکاٹ کا فائدہ نہیں، متوسط طبقہ مسلمان ہے مگر ذہنی طور پر سیکیولر ازم سے متاثر ہے اس لیے اس میں جوش ایمانی نہیں،اوپر والا طبقہ اللہ ہی جانے مسلمان بھی ہے یا نہیں اگرچہ بظاہر مسلمان ہے....باقی رہ جاتا ہے کچھ امیر کچھ غریب کچھ مولوی کچھ عوام کا مکس طبقہ جو بول بول کر تھک جاتا ہے مگر کوئی انکی سنتا نہیں
تو
①ہمیں کرنا یہ ہوگا کہ نچلے طبقے میں شعور علم عمل پھیلا کر نچلے طبقے کا اٹھا کر عزت دے کر سمجھا کر حوصلہ بڑھا آگے لانا ہوگا تب جاکر وہ ہماری بات مانے گا
②ہمیں کرنا یہ ہوگا کہ سائنسی فلکیات فزکس بیالوجی ارضیات وغیرہ جدید علوم حاصل کرکے ان سے دلائل نکال کر اسلام کی حقانیت و بہتری ثابت کرکے عام کرنی ہوگی تب جاکر متوسط طبقہ اور اوپر والا طبقہ ہماری بات مانے گا
جیسے ذاکر نائک اور طاہر الکادری وغیرہ انگلش جانتے ہیں تو انگلش کتب ویب سائٹس وغیرہ سے سائنسی اشارات و دلائل سے اسلام کی حقانیت و بہتری اور اللہ کی وحدانیت ثابت کر رہے ہیں،  اگر اہل حق معتبر اہلسنت جلد از جلد انگلش سیکھ کر سائنسی علوم سیکھ کر اسلام کی حقانیت و بہتری اور اللہ کی وحدانیت ثابت نہ کریں گے تو مزید لوگ جدید ماڈرن ملاؤں کے ہتھے چڑھ جائیں گے، اہل حق کی تنظیمات بڑے بڑے علماء مشائخ فلاحی اسلامی تنظیموں سیلانی دعوت اسلامی تنظیم المدارس لبیک سنی تحریک وغیرہ پر لازم ہے کہ جلد از جلد اس فیلڈ میں معتبر اہلسنت لا کھڑا کریں ورنہ مزید بہت بڑی تباہی بظاہر ہمارا انتطار کر رہی ہے...
.
ایک مولوی نے فیسبک پے لکھا کہ کوئی تو جو نظام ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے، وہی خدا ہے...تو چند لائکس ملے،اس کی بات پے بہت کم لوگوں نے توجہ دی
جبکہ
دوسری طرف ایک دنیا دار نے لکھا کہ سائنس دانوں کو چیونٹیوں نے حیرت میں ڈال دیا کہ سائنس دانوں نے دیکھا کہ چاول گندم وغیرہ اناج کو چیونٹیاں دو دو ٹکڑے کر رہی تھیں، جب تحقیق کی سائنسدانوں نے تو پتہ چلا کہ اگر اناج دو ٹکڑے کیا جاءے تو نمی پانی مٹی میں ہونے کے باوجود وہ نہیں اگتا ، اگر دو ٹکڑے نہ کیے جاءیں تو اناج اگ کر پودہ بن جاءے گا اور چیونٹیوں کی خوراک ضائع ہو جاتی پھر سائنسدان مزید حیران تب ہوئے جب چیونٹیوں نے دھنیا کے بیج کو چار ٹکڑے کیے، سائنسدانوں نے تھقیق کی تو پتہ چلا کہ دھنیا کے دو ٹکڑے کیے جائیں تب بھی اگ جاتا ہے اگر چار ٹکرے کریں تو نہیں اگتا.....پھر اس دنیادار شخص نے یہ تحقیق لکھ آخر میں لکھا کہ
ان ننھی سی مخلوق کو اس کے فائدے کی سوچ کس نے دی....؟؟ کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے، وہی خدا ہے...اس کلین شیو دنیا دار کی اس تحریر پر ہزاروں لائک تھے، لوگوں نے توجہ دی، اگر یہ شخص کچھ بھی کہے گا تو اسکی سنی جائے گی
.
ہمیں بھی اس طرح کے جدید و قدیم علوم معلومات و فنون سیکھ کر تحقیقات کرکے اسلام کی حقانیت و بہتری ثابت کرنا ہوگی خدا کی وحدانیت ثابت کرنا ہوگی ورنہ متوسط طبقہ امیر طبقہ تو ہاتھ سے جائے گا ہی جائے گا غریب طبقہ بھی ہم کھو دیں گے...یا پھر لوگ ذاکر نائک طاہرالکادری جیسے  بدمذہبوں کے ہتھے چڑھ جاءیں گے
.
مذکورہ چیونٹی والی بات کا جب میں نے حوالہ ڈھونڈنے کی کوشش کی تو عربی اردو انگلش میں مختلف عرف الفاظ لکھ کر سرچ کیے... کافی تحقیقات پڑھیں، کئی عربی انگلش اردو بلاگ ملے جس میں یہ واقعہ درج تھا مگر کسی نے یہ حوالہ نہ دیا کہ کن سائنس دانوں نے یہ ریسرچ کی ہے... لیکن یہ بات سائنسدانوں نے تسلیم کی ہوئی تھی کہ چونٹی کا دماغ بھی دو حصوں مین الگ الگ طرح کے کام کرتا ہے .... اور سائنس دانوں نے یہ تسلیم کیا ہوا تھا کہ چیونٹیاں بڑی منظم طریقے سے کام کرتی ہیں، منظم رہتی ہیں، ایک دوسرے سے نیٹ ورک کے ذریعے سے رابطہ کرتی ہیں ... کچھ سائنس دانوں نے یہ تسلیم کیا تھا کہ ہاں واقعی کچھ چیونٹیاں خوراک کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتی ہیں لیکن وہ اس لیے تاکہ کھانا اسان ہو اور کچھ نے کہا کہ اس لیے ٹکڑے کرتی ہیں تاکہ اٹھانا اسان ہو.... لیکن یہ جوابات تسلی بخش نہیں... کیونکہ سائنس دانوں نے تسلیم کیا ہوا ہے کہ چیونٹی اپنے وزن سے 20 سے 50 فیصد زائد وزن اٹھا سکتی ہے بلکہ اٹھاتیں ہیں حتی کہ کچھ چنٹیاں سو فیصد زیادہ وزن اٹھا سکتی ہیں... کچھ معتبر ویب سائٹس پہ یہ بھی لکھا ہوا تھا کہ یہ چیونٹیاں گروپ کی شکل میں رہتی ہیں ان کی ایک ملکہ ہوتی ہے یا ایک سے زائد ملکائیں ہوتی ہیں اور چیونٹیاں مختلف گروپ بنا لیتی ہیں ایک گروپ خوراک جمع کرتا ہے ایک گروپ خوراک تلاش کر کے دوسرے گروپ کو بلا کر لاتا ہے ایک گروپ ایسا ہوتا ہے کہ جو خوراک اور بچوں کی حفاظت پر مامور ہوتا ہے، ایک گروپ بوڑھی چیونٹیوں کا ہوتا ہے جو ارام سکون سے اندر رہتی ہیں انہیں خوراک گھر بیٹھے ملتی ہے
ایسی منظم مخلوق چیونٹیوں کو فقط وزن کم کرنے کے لیے دانوں کو توڑنا مقصود ہوتا تو اٹھاتے وقت کیوں نہیں توڑتیں.....؟؟ گھر پہنچ کر ہی کیوں توڑتی ہیں....؟؟ کھانے کے لیے ٹکڑے کرنے کی بات بھی نہیں درست معلوم نہیں ہوتی کہ یہ منظم مخلوق ٹکرے کرنے کے بجائے ایک دانے کو مل کر کھاتی...؟؟ سب دانوں کو کیوں توڑتی ہیں....؟؟ کچھ تو حکمت و راز کی بات ہے
اور
یہ بھی کیا کم بات ہے کہ اتنی چھوٹی سی مخلوق چیونٹیوں کو آخر کس نے ان کے فائدے کے کام نظم و ضبط وغیرہ سکھائے....؟؟ کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے، وہی خدا ہے، وہی خدا ہے.....!!
.
اہلسنت کی تنظیموں کو فالفور چند ایسے ادارے یا مدارس مختص کرنے ہونگے جو ضروری اہم دینی علم حاصل کرنے کے بعد اس ادارے میں انہیں ان طلباء علماء کو انگلش سکھائی جاءے کمپیوٹر موبائل ٹیکنالوجی میں مہارت سکھائی جائے، کرءیٹنگ ہیکنگ اپڈیٹنگ سب کچھ سکھائی جائے اور پھر وہ اہل علم حضرات سائنس کی معلومات ارضیات حشرات ماحول فضاء سمندر فلکیات جوہر ایٹم سب جدید علوم سے اچھے اچھے دلائل و نکات نکال کر اردو عربی فارسی ہندی ڈچ چینی وغیرہ مختلف زبانوں میں ترجمہ کرکے کئ کتب تصنیف کریں اور سوشل میڈیا کے احباب انکا مواد تھوڑا کرکے شیئر کرتے رہیں، ایسے جدید علوم و ملومات کے دلائل اشارات پے مبنی کتب کچھ اردو میں اور کچھ عربی ہندی میں اور کچھ انگلش وغیرہ مختلف زبانوں میں ترجمہ کرکے فورا ہارڈ کاپی اور پی ڈی ایف میں کرکے عام کی جائیں تاکہ سیکیولر ازم کے طوفان کو روک تو لگے...
.
لیکن یہ جدید علوم و معلومات دشمنان اسلام ہمیں مفت میں تو نہیں دیں گے،تو کچھ دے کر تھوڑا نقصان برداشت کرکے یا ہیکنگ کرکے چوری کرکے علوم و معلومات اکھٹا کرکے ترجمہ تسہیل کرکے اس سے اسلام کی حقانیت و بہتری ثابت کرکے اللہ کی وحدانیت ثابت کرکے آٹھ دس کتب تو فالفور ایک دو سال کے اندر اندر مہیا کرنی ہونگی
.
فالفور کی بات میں اس لیے کر رہا ہوں کہ نئی نسل نئ جنریشن بڑی تیز طرار ہے، ایسے ایسے سوال پوچھتی ہے ایسی ایسی باتیں کرتی ہے کہ بندہ دنگ رہ جائے
میرا بیٹا محمد انیس رضا نے سارے کھلونے دو چار دن میں ہی توڑ ڈالے، میں نے پوچھا کیوں توڑے کہنے لگا میں اندر دیکھنا چاہ رہا تھا کہ یہ کیسے چلتے ہیں، میں نے کہا چلو کھلونے توڑ دییے اب بتاؤ کیا سیکھا تو جواب دیا ٹوٹا پھوٹا بےلاجک سا دیا... میں نے کہا بس اب کھلونے بند، کہنے لگا ہم کھانا بار بار کھاتے ہیں تو کھلونے بار بار کیوں نہیں خرید سکتے....؟؟ ذہن میں فورا جواب آیا کہ کہوں کہ کبھی روزہ بھی رکھتے ہیں تو چلو کھلونے نہ خریدنے کا روزہ رکھتے ہیں لیکن فورا جواب خود ہی ذہن میں ایا کہ اگر اس نے کہہ دیا کہ افطاری بھی تو خوب کرتے ہیں تو پھر خوب کھلونے خریدے جائیں.... پھر میں نے اسے یہ جواب دیا کہ اگر کھانا نہیں کھائیں گے تو بیمار ہو جائیں گے اور بھوکے مر جائیں گے جبکہ کھلونوں سے اگر ہم نہ کھیلیں گے تو مر تھوڑی جائیں گے.....؟؟ پھر میں نے کہا کہ اپ کو کھلونے اس شرط پر دلاؤں گا کہ اگر اپ اپنی تعلیم میں پہلی پوزیشن حاصل کریں
.
بتانے کا مقصد یہ ہے کہ ہماری نئی نسل بڑی جلد باز ہے اور تیز طرار ہے وہ چھوٹی سی معلومات پر آ کر رک جائے گی اور غلط مقصد نکال لے گی.... ان کو انفارمیشن جدید علوم کی معلومات اکھٹا کرنے اور اس سے اسلام کی حقانیت و بہتری ثابت کرنے اور اللہ کی وحدانیت ثابت کرنے کے لیے  بڑے بڑے علماء کرام ایجڈ علماء کرام پکی عقل والے علماء کرام کی رہنمائی ضروری ہے، یہ ایجڈ پکی عقل وسیع تجربہ و معلومات والے علماء کرام ان جدید محققین کی رہنمائی کریں گے کہ کس طرح کس دینی کام کی حقانیت و بہتری ثابت ہوتی ہے اور کس طرح کن دلائل و اشارات سے اللہ کا وجود و وحدانیت ثابت ہوتی ہے
.
اگر ان نئے نویلے علماء کرام کو جدید علوم معلومات حاصل کرنے نتائج نکالنے کی کھلی چھٹی دیں تو یہ جلدبازی ناتجربہ کاری کم علمی وغیرہ کی وجہ سے الٹا گمراہ و ملحد نہ ہوجاءیں خطرہ ہے.....جدید علوم معلومات وہ ہتھیار ہے کہ ناتجربہ کاروں کو تباہ بھی کرسکتا ہے اور اسکی ٹرینگ تربیت تجربہ دیا جائے تو دشمن کے پرخچے اڑا دیں گے....فالفور ایسی درس گاہیں مختص کرکے جدید علوم و معلومات سے اسلام کی حقانیت و بہتری و خدا کی وحدانیت ثابت کرنے کے لیے پرانے علماء کی زیر نگرانی میں یہ سب کچھ فالفور جلدی اس لیے لازم ہے کہ  اکابر علماء پکی عمر  و پکی عقل والے علماء وسیع علم و تجربے والے علماء موجود ہیں تو ان وجود بڑی سعادت ہے کہ ان سے ہم فائدہ لیں ... کہیں ایسا نہ ہو ایسے علماء معدوم ہوتے جاءیں اور جلدباز ناتجربہ کار طلباء علماء جدید علوم و معلومات سے الٹا گمراہ ہوتے جائیں
.
فالفور اور جلد از ایسی کتب ایک دو سال میں عام کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ سرکاری اداروں میں سرکاری تعلیمی اداروں میں جو کچھ نصاب پڑھایا جا رہا ہے اس کی اصلاح و اسلامائزیشن نہیں کی گئی ہے.... جب یہ کتب منظر عام پر ائیں گی تو انہیں سرکاری تعلیمی وغیرہ اداروں میں بھی شاملِ نصاب کرایا جائے تاکہ متوسط طبقہ ماڈرن طبقہ دین کی طرف راغب ہو..... اور مغربی تہذیب اور معاملات کی روک تھام ہو، بے حیائی بے پردگی بے لگامی پر روک تھام ہو... ڈانس وغیرہ مختلف برائیوں پر روک لگ سکے اور دل سے طلباء اسلام پسند ہوکر ان براءیوں اور مغربی تہذیب و مغربی ذہنیت و مغربی قوانین و مغربی سوچ و برائیوں سے رک جائیں
.
علوم و معلومات کی مخصوص چند درس گاہوں کی فالفور جلد از جلد شروعات کے  ساتھ ساتھ دینی علوم کی درس گاہوں مدارس میں بھی ایسی سائنسی ماحولیاتی دلائل پے مبنی کچھ  کتب نصاب میں شامل کی جائیں اور سائنس ٹیکنالوجی کے بنیادی اصول و معلومات و جرنل سائنسی ماحولیاتی بیالوجی فزکس کی معلومات بھی مدارس میں پڑھائی جاءیں تاکہ یہاں سے ایسے ہونہار طلباء نکلیں جو اہلسنت کے جدید سائنسی اداروں میں بھیج کر اس فن میں سپر پاور بنا جائے اور ساتھ میں دین بھی عام ہو...عبادات کا بھی ذوق و شوق دیا جائے اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی صفات بیان کرکے عشق رسول کی شمع دلوں میں سلگھائی جائے، احادیث طیبہ کی جامعیت و افادیت اور سائنس سے اسکی حقانیت و بہتری ثابت کرکے اسلام کی محبت اللہ کی محبت رسول کی محبت دلوں میں جگائی جائے اور براءی سے دلوں کو دل سے بیزار کیا جائے اور نیکیوں کا دلی عاشق بنایا جائے اور ضدی فسادی عیاش فحاش غنڈے ایجنٹ موالی کم عقل وغیرہ کو سختی و طاقت کے ذریعے لگام لگا کر معاشرہ اچھا کیا جائے اور لگام لگانے کے ساتھ ساتھ دلائل سے سمجھایا بھی جاءے
.
*#دوسری بات*
پہلی بات پے عمل ہو اور امیر غریب سب مل کر بائیکاٹ کریں تو کافی معاملات میں سدھار پیدا ہوگا مگر پھر بھی ہم سپر پاور نہیں بن سکیں گے....کیونکہ امریکہ کا گیس تیل معیشت سب کچھ بائیکاٹ کرو تب بھی اسے پرواہ نہیں کیونکہ امریکہ کے پاس اپنا تیل گیس خوراک گندم پھل وغیرہ ضروریات سب کچھ امریکہ کی سرزمین میں ہی اتنا موجود ہے کہ وہ پچاس سال تک بیرونی باءیکاٹ کے باوجود خوشحال رہے گا ایسا میں نے ایک تحقیقی وڈیو میں سنا تھا، اللہ کرے جھوٹ ہو...وڈیو میں مزید تھا کہ
یہ تو امریکہ کی چالاکی ہے کہ وہ اپنا گیس تیل خوراک کم استعمال کرتا ہے دوسروں سے لیتا ہے تاکہ اسکی سرزمین ذخائر سے بھری رہے....جب عرب ممالک میں تیل کی قلت ہوگی تو اس وقت امریکہ کی زمین تیل گیس سے بھری ہوگی...بڑا چالاک ہے امریکہ.... اسے اگر ہرانا ہے جھکانا ہے تو دو کام کرنے ہونگے
.
*#پہلا کام*
اوپر جیسے بتایا گیا کہ جدید علوم سے اسلام کی حقانیت اللہ کی وحدانیت ثابت کی جائے اور عام کی جائے لوگوں میں پھیلائی جائے.... انگریزوں کی عوام میں پھیلائی جائے اور... انگریزی تہذیب اور معاملات کی برائی بیان کی جائے اور ان کی تباہی بیان کی جائے اور اسلام کی دعوت دی جائے اور کافی لوگ مسلمان ہونے لگ جائیں اور پھر امریکی اسرائیلی برطانوی وغیرہ مصنوعات کا بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے... عرب ممالک تیل گیس وغیرہ دینے کا بائیکاٹ کر دیں اور مسلمان اعلان کر دیں کہ بڑے بڑے جو کفار لیڈر ظالم ہیں دہشت گرد ہیں انہیں عام مسلمان بھی ٹھکانے لگا سکتا ہے... اور پھر کچھ مسلمان چند انگریز بڑے لیڈروں کو ٹھکانے لگائیں تو یہ لوگ خود ڈر کے مارے جھک جائیں گے معاہدے کرنے لگ جائیں گے ظلم و ستم سے رک جائیں گے
.
*#دوسرا کام*
دوسرا تیز ترین طریقہ یہ ہے کہ جدید علوم معلومات پے ان دشمنوں وحشیوں کا قبضہ ہے حتی کہ پولیو ویکسین بنانے کی معلومات یہ لوگ ہمیں نہیں دیتے تو جدید علوم و معلومات کیسے دیں گے حالانکہ انکو کئ سائنسی علوم مسلمان سائنسدانوں نے بلامعاوضہ سخاوت کرتے ہوئے دیے تھے جن پر مزید تحقیقات کرکے یہ اجہل وحشی قوم کئ معلومات مزید حاصل کرکے سپر پاور بنے تو یہ گویا جدید علوم و فنون سائنس وغیرہ کی معلومات ہمارا ہی سرمایہ ہے تو ان سے معلومات علوم دینے خوب دینے کا کہا جائے جیسے ہمارے مسلمانوں نے سخاوت کرتے ہوئے انکو علوم وتجربہ دینے کے دریا بہا دییے تھے...اگر یہ بھی جدید علوم معلومات دیں تو ٹھیک ورنہ مجبورا  ہیکنگ کرکے کوئی ایسا جدید ہتھیار سائنسی طاقت حاصل کی جائے کہ جو دوسروں کے پاس نہ ہو.... اور اس کا کچھ ڈیمو بھی دیا جائے تو ڈر کے مارے یہ خود بخود جھک جائیں گے... ظلم و ستم سے رک جائیں گے...جیسے دوسری جنگ عظیم میں امریکہ نے ایسا ہتھیار ایسی طاقت حاصل کی کہ اسکا توڑ کسی کے پاس نہ تھا تو دوسرے جھک گئے جنگ و ظلم سے رک گئے....ایسی سپر طاوت سپر ہتھیار ہمارے سائنسدانوں کو بنانا ہوگا کہ جسکا توڑ کسی کے پاس نہ ہو تب یہ لوگ ظلم سے رکیں گے... پھر ان کے لیے سائنسی علوم سے دلائل پر منبی کتب و رسائل و تحریرات و وڈیوز دے کر اسلام کی حقانیت اللہ کی وحدانیت ثابت کی جائے تاکہ انکی عوام کٹ کر اسلام کی طرف آ جائے
.
*#لیکن.......!!*
جب تک ایسا کچھ ہو تب تک ہم کم سے کم اتنا تو کر سکتے ہیں کہ اپنے طور پر ظالم امریکی اسرائیلی کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر کے انہیں کچھ نہ کچھ تو دھچکا پہنچائیں.... اگر انہیں دھچکا نہ بھی ملا تو ہماری نیت اچھی ہے قیامت کے روز اللہ ہمیں اس کا اجر عطا فرمائے گا اور مظلوم مسلمان بھائی کم سے کم یہ تو دیکھیں گے کہ ہمارے مسلمان بھائی اگر طاقت نہ ہونے کی وجہ سے ہماری مدد نہیں کر پا رہے تو بائیکاٹ تو کر رہے ہیں ان کا دل تو خوش ہوگا
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
old but working whatsap nmbr
03468392475
00923468392475
New but second whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574
رابطہ اولڈ وٹس اپ نمبر پے فرماءیے مگر دونوں نمبر سیو رکھیے اور گروپس میں بھی دونون نمبر شامل کرکے ایڈمین بنا دیجیے کہ پرانہ نمبر کبھی کبھار گربڑ کرتا ہے تو نیو نمبر سے دینی خدمات جاری رکھ سکیں...جزاکم اللہ خیرا


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.