سرپرست والدین عوام کے نام اہم پیغام...علماء مشائخ سے اہم معروضات...طلباء کو اہم نصیحتیں راستے

*#درس نظامی،عالم کورس، تقوی، جاب، تجارت، سائنسدان، جدید ادارے و نصاب....؟؟ اور طلباء و علماء کرام مشائخ عظام اور سرپرستوں کے نام عاجزانہ عرض و پیغام اور ہمارے سامنے کیا کام و مقاصد ہیں کہ انکی طرف توجہ دیں...؟؟اور کون کی تنظیم اعلی کونسا مرشد تحریک سب سے بڑی و اچھی ہے....؟؟ کونسا عالم یا مفتی یا پیر سب سے اعلیٰ....؟؟ کس کے مرید و خدمات زیادہ......؟؟ فلاں تنظیم عالم پیر نہ ہوتے تو......؟؟*

*#مدارس کی اہمیت*

القرآن:

فَلَوۡ لَا نَفَرَ مِنۡ کُلِّ فِرۡقَۃٍ مِّنۡہُمۡ طَآئِفَۃٌ  لِّیَتَفَقَّہُوۡا فِی الدِّیۡنِ وَ لِیُنۡذِرُوۡا قَوۡمَہُمۡ

ترجمہ

تو کیوں نہ ہو کہ ان کے ہر گروہ میں سے ایک جماعت نکلے کہ دین کی فقہ و سمجھ حاصل کریں اور اپنی قوم کو ڈر سنائیں(باعمل ہوکر علم شعور معاشرےمیں پھیلائیں)

(سورہ توبہ آیت122)

.

الحدیث:

طلب العلم فريضة على كل مسلم

ترجمہ: علم کی طلب ہر مسلمان پر ایک فریضہ ہے

(ابن ماجہ حدیث224)

.

مذکورہ آیت مبارکہ اور حدیث مبارکہ میں واضح حکم ہے کہ بالعموم کچھ نہ کچھ یعنی فرض واجب کا علم تو ہر ایک پر فرض واجب ہے اور سنتوں کا علم بھی ضروری ہے اس کے علاوہ ایک جماعت ہونی چاہیے جو علوم و فنون و تحقیقات کی ماہر ہو، جس سے دوسرے لوگ مسائل پوچھیں، ایسی جماعت پیدا ہونے کا معتبر و اہم ذریعہ اچھے سرگرم مدارس ہی ہیں....اس آیت مبارکہ و حدیث مبارکہ سے بالواسطہ مدارس کی اہمیت و فضیلت بیان کی گئ ہے...اللہ کریم ہمیں مدارس علماء و اساتذہ کی قدر کرنے کی توفیق عطاء فرمائے، انکی امداد و ترقی کی سوچ عطاء فرمائے…اور امداد کرکے تکبر و بڑائی میں مبتلا ہونے سے بچائے

القرآن:

لَا تُبۡطِلُوۡا صَدَقٰتِکُمۡ بِالۡمَنِّ وَ الۡاَذٰی

احسان جتا کر اور اذیت پہنچا کر اپنے صدقات(و نیک اعمال) ضائع و باطل نہ کرو...(سورہ بقرہ آیت264)

.

*#والدین و سرپرستوں سے عرض و پیغام........!!*

جیسےہی مدارس کھلیں تو قابل بچوں کو معتبر سرگرم اہلسنت مدرسہ میں داخل کرائیے....

الحدیث:

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يُضَيِّعَ مَنْ يَقُوتُ 

 رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ گناہ گار ہونے کے لیے اتنا کافی ہے کہ کوئی اپنے عیال.و.ماتحتوں کو ضائع کرے...(ابوداؤد حدیث1692)

اےحکمرانوں، وڈیرو، آفیسرو، ذمہ دارو، عہدے والو، علم والو، گدی نشینو، استادو...والدین...سرپرستو سنو........!!

اسلام ہمیں سمجھاتا ہے کہ:

اولاد، اہلِ خانہ، طلباء، مرید، مزدور، کسان، عوام ، ورکرز وغیرہ ماتحتوں،چھوٹوں کو غلام.و.حقیر نہ سمجھو.......انکی ترقی و بھلائی سوچو..........!! بہتر ہے کہ حفظ اور مڈل یا میٹرک کرائیے پھر درس نظامی(عالم کورس)میں داخلہ دلواءیے دنیاوی لالچ کے بغیر...مڈل یا میڑک تک تعلیم اسکول میں دلواءیے یا بہتر ہے کہ ان مدارس میں مڈل میڑک تک تعلیم دلوائیے جن مدارس میں اسکول کی تعلیم جدید تعلیم سائنسی و انگریزی عربی تعلیم اور ساتھ ساتھ دینی تعلیم دی جاتی ہو ان مدارس میں میڑک تک تعلیم دلواءیے تاکہ بچہ ذہنی طور پر عالم کورس کرنے کے لیے تیار ہو

ورنہ

اسکول کالجز کے ماحول و نصاب میں پڑھے ہوئے بچے  کم ہی تیار و راضی ہوتے ہیں عالم کورس کے لیے....اگر اسکول کالج کی تعلیم دلوائی ہے تو سمجھاو کہ بیٹا/بیٹی ہماری زندگی کا اصل مقصد اللہ کی عبادت و دین کی خدمت ہے اس لیے عالم کورس کرنا لازمی ہے...اس طرح سمجھا کر عالم کورس کا شوق دلائیے تاکہ شوق سے عالم کورس کرے گا تو امید ہے بہترین عالم بنے گا....اگر شوق سے راضی نہیں ہوتا تو زبردستی عالم کورس کے لیے مدرسہ میں داخل کروائیے اور ساتھ ہی مدرسہ کے علماء کو بھی بتا دیجیے کہ زبردستی داخل کرایا ہے پھر علماء کرام مفیتان عظام بالعموم طلباء کرام کو عالم کورس کی افادیت و اہمیت بتا کر شوق دلائیں اور بالخصوص زبردستی داخل کراءے گئے طلباء کو سمجھا کر خصوصی پیار و قربت دے کر شوق دلائیں عالم کورس کے لیے.....!!

.

*#علماء مشائخ تنظمیوں کے بڑوں سے عرض اور ہمارے کام و منصوبے... ہمارے مقاصد ، ہماری منزلیں......؟؟*

القرآن:

اَعِدُّوۡا لَہُمۡ مَّا اسۡتَطَعۡتُمۡ مِّنۡ قُوَّۃٍ

جو قوت،طاقت ہوسکے تیار رکھو..(انفال60ملخصا)

.

القرآن:

اقۡعُدُوۡا لَہُمۡ کُلَّ مَرۡصَدٍ

ہر مورچے پے(اسی طرح ہر جائز شعبے میں) ان سے مقابلے کے لیے تیار بیٹھو...(سورہ توبہ آیت5)

.

فتاوی رضویہ شریف میں ہے

*جدت* ممنوع نہیں بشرطیکہ کسی ممنوع شرعی میں شامل نہ ہو...(فتاوی رضویہ22/191)

.

تحریر کے شروع میں جو ایت لکھی ہے اس سے اور ان آیات سے و دیگر آیات و احادیث مبارکہ سے ہمیں رہنمائی ملتی ہے کہ:

①بعض گروہ بعض تنظیمیں بعض علماء مفتیان کرام شرعی علوم فقہ تفسیر احادیث تصوف عربی گرائمر فصاحت بلاغت وغیرہ دینی علوم اور ان علوم کی تحقیقات و تخصص پے توجہ دیں اور اس کے لیے بعض مدارس مختص ہوں اور اصلاحِ معاشرہ و عبادات وغیرہ پے زیادہ توجہ دیں ، زیادہ توجہ دلوائیں اور جدید علوم بھی مناسب مقدار میں حاصل کریں تاکہ سمجھانے میں روایات کے ساتھ ساتھ جدید دلائل بھی ہونگے تو تحریر تقریر تصنیف تحقیق وعظ وغیرہ امید ہے زیادہ پُر اثر ہوں گے

.

②بعض گروہ بعض تنظیمیں بعض علماء مفتیان کرام ایسے ادارے بناءیں جن میں اسکول کی تعلیم انگریزی عربی لینگوئج کی تعلیم اور سائنس فزکس بیالوجی جرنل نالج وغیرہ کی بنیادی معلومات و جرنل نالج وغیرہ دیں اور ساتھ ساتھ بنیادی دینی تعلیم بھی دیں.....ایسے ادارے بنائیں اگر مناسب لگے تو مدرسہ کا نام دینے کے بجائے کوئی اور نام دیں تاکہ لوگ متوجہ ہوں انکو اشارہ ملے کہ یہاں دینی علوم کے ساتھ ساتھ دنیاوی علوم بھی پڑھائے جاتے ہیں....ان اداروں میں مناسب مقدار میں اسلام کی حقانیت و بہتری اسلامی عبادات و معاملات کی حقانیت و بہتری کے جدید دلائل و معلومات بھی دیتے جائیں، دلچسپ جدید معلومات دے کر ان سے اسلام و عبادات وغیرہ کی حقانیت و بہتری سمجھاتے جائیں

.

③بعض گروہ بعض تنظیمیں بعض علماء مفتیان کرام چند ایسے جدید ادارے بنائیں کہ اس میں طلباء جدید ساءنسی علوم و معلومات سے اسلام و عبادات معاملات کی حقانیت و بہتری ثابت کریں اللہ کی وحدانیت کے دلائل و اشارات نکالیں اور جلد از محنت کرکے اس طرز پر کچھ کتب فورا تصنیف کرکے عام کریں، اردو میں اسکے ترجمہ کرکے عام کریں... عربی انگلش چینی ہندی روسی وغیرہ مختلف زبانوں میں اسکے ترجمے کرائیں....پھر مزید تحقیقات جاری رکھیں نئ نئ معلومات و دلائل فراہم کریں جس سے علم و معلومات و جرنل نالج میں بھی اضافہ ہو اور اس سے کس آیت مبارکہ کس حدیث مبارکہ اور کن اسلامی معاملات و نظریات و عبادات کی بہتری و حقانیت ثابت ہوتی ہے وہ بھی بتائیں....اور ان اداروں میں اگر دنیاوی علوم والے داخلہ لیں تو ان کے لیے مناسب و ضروری دینی علوم بھی شاملِ نصاب کریں

.

④بعض گروہ بعض تنظیمیں بعض علماء مفتیان کرام چند ایسے ادارے بنائیں کہ اسلام و عبادات عقائد کی حقانیت و بہتری ثابت کرنے کی لکھی ہوئی جدید سائنسی جرنل نالج کی کتب اور دینی کتب پڑھانے کے بعد اس پر مزید تحقیق اور ان علوم سے ایجادات پر کام ہو....یہاں کمپوٹر موبائل روبوٹ بنانا سکھایا جاءے بلکہ بناءے بھی جائیں بلکہ نت نئے عام استعمال کے ٹولز و ایجادات اور جنگی استعمال کے ہتھیار و ٹولز وغیرہ ایجادات و چیزیں بنائی جائیں اور کیا ہی مزے کی بات ہو کہ ایسے داروں کے مالک علماء و دینی اشخاص ہوں

.

⑤علماء کرام مفتیان عظام اپنے اداروں میں دینی لوگوں کی کھیپ تیار کرکے ان کو مناسب جگہ پے بھیجیں...جو جس جگہ کے لیے مفید لگے اسے اس جگہ بھیجنے کے لیے تیار کریں...بعض فاضل علماء کو ڈاکٹر طبیب حکیم بنانے کے لیے بھیجیں، بعض فاضل علماء کو وکیل و سیاستدان بننے کے لیے بھیجیں... بعض فاضل علماء کو تجارت معیشت جدید تجارت کے لیے بھیجیں....بعض فاضل علماء کو پولیس فوج میں بھیجیں... بعض فاضل علماء کو صدر وزیر اعظم وزراء  چیف جسٹس چیف آف آرمی جرنل کرنل ڈی جی اءی جی وغیرہ بڑے عہدوں کے لیے تیار کریں... بعض فاضل علماء کو سائنسدان بنانے کے لیے بھیجیں...بعض فاضل علماء کو وعظ و نصیحت کے لیے خطیب بنائیں امام مسجد و قاری حافظ مدرسِ قرآن و معلم تجوید بناءیں...بعض فاضل علماء کو عام معلم مدرس و بعض کو محقق محدث و مفتی بنائیں...بعض فاضل علماء کو جج قاضی بنانے کے لیے تیار کریں...بعض فاضل علماء کو جاسوس اینٹیلی جنس کی فیلڈ دیں اس میں ماہر بناءیں..  بعض فاضل علماء کو ایجادات ٹولز بنانے کی فیلڈ میں بھیجیں... بعض فاضل علماء کو سوشلی لکھاری واعظ بنائیں... بعض فاضل علماء کو ٹیکنیشن مستری بنانے کی شعبے میں بھیجیں، بعض فاضل علماء کو سیاست کے میدان میں بھیجیں

الغرض:

ہر جائز شعبے ہر اچھے میدان میں اہل علم حضرات ہوں،علماء حضرات ہوں تو کلیجہ ٹھنڈا ہوجائے...ہمارے سامنے اتنے سارے اہم کام ہیں اور ہم چھوٹی چھوٹی عام سے کام میں مصروف بلکہ الجھتے جگھڑا کرتے نظر آ رہے ہیں...بڑی سوچ رکھیں، محنت کریں محنت کرواءیں... علم و عبادات میں چھا جائیں تو تعریف کرانے کی کیا حاجت ہے....؟؟ آپ بس محنت کریں دینی خدمات کریں، لوگ آپ کی تعریف خود کریں تب مزا ہے مگر آپ اور ہم تعریف دولت طاقت شہرت کی لالچ نہ رکھیں، عاجزی کریں اور اسلام کے لیے اچھا نوابانہ لباس وغیرہ پہن سکتے ہیں بشرطیکہ عمل و زبان  سے وقتا فوقتا جھلکے کہ آپ دوسرں کی عزت کرتے ہیں،  عوام و ماتحت لوگوں مریدوں عقیدت مندوں کو کیڑے مکوڑے غلام نہیں سمجھتے ...لوگوں کو عقیدت مندوں کو چمچے چاپلوس غلام مت بناءیں.... اسلام و اسلاف کا محب و عاشق بناءیں، اپنی بات میں وزن و اثر پیدا کرنا ہو تو خلوص عبادت و خدمات کی کثرت کریں اور دلائل و جدید دلائل شامل کریں آپ کی بات میں اثر ہوگا، آپ کی حکم پے مر مٹیں گے لوگ.....!! اگر ایسا نہ بن پائیں تو کسی برے طریقے سے لیڈر و پُر اثر بننے کی کوشش نہ کریں بس گمنام خادم اسلام بن کر عبادت والا بن کر زندگی گذار دیں.....اللہ کی رضا ہی تو اصل مقصود ہے ناں تو پھر شہرت طاقت وغیرہ دیگر چکروں میں نہ پڑنا لازم ہے.....!!

.

*#اہم_نوٹ①......!!*

ہر شعبے والا دوسرے شعبے والے کو بلکہ کسی عام سے آدمی کو بھی حقیر و کمتر نہ سمجھے.. ہر شعبے والا دوسرے کو بھی اہم سمجھے... وقعت عزت دے ... ہوسکے تو دوٹوک دوسرے شعبے والوں کی تائید و اعلان کرے اور مدد کرے حمایت کرے....اگر دوٹوک ھمایت و مدد نہ کر سکے مجبور ہو تو اشارتاً تائید و حمایت کرے ورنہ کم سے کم تردید و مذمت تو نہ کرے... کم از کم مطلقا عام الفاظ میں حمایت و تعریف کرے.....مگر کوئی سچا اچھا مجبورا کسی اور سچے اچھے کی مذمت و تردید کرے تو عوام و خواص اس مذمت و تردید کے جگھڑے میں نہ کود پڑے بلکہ حسنِ ظن اچھا گمان رکھے کہ دونوں مخلص سچے اچھے ہیں تو بظاہر مذمت و تردید و اختلاف و جگھڑا کر رہے ہیں تو شاید ملکی یا عالمی دباؤ میں مجبور ہونگے

.

*#اہم_نوٹ②.....!!*

فروعی اختلاف ہو.... کوئی کہے کہ یہ طریقہ بہتر و مفید ہے اس پے چلو اور کوئی دوسرا اختلاف کرکے کہے کہ یہ طریقہ بہتر و مفید ہے اس پے چلو تو ایسے باادب باسلیقہ مدلل پرُلاجک اختلاف پے ایک دوسرے کی مذمت نہ کریں...ایسے اختلاف سے دل چھوٹا نہ کریں ہاں وسیع اتحاد اہلسنت کے لیے کاوشیں کریں دعاءیں کریں التجاءیں کریں، آپ خدمات کریں علم و عبادات میں مگن رہیں تو اتحاد کے لیے آپ کی بات و مشورہ پرُ اثر ہوگی ورنہ اتحاد نہیں کر رہے کہہ کر سستی کاہلی بے ہمتی مت پھیلائیں.....بس کام کریں کام اور عمل کریں عمل...اور صبر و برداشت کی تلقین کریں اور یہ بھی تلقین التجاء کریں کہ بے شک اختلاف پے صبر و برادشت ہے مذمت نہیں کرتے دل چھوٹا نہیں کرتے بےہمتی سستی کاہلی نہیں پھیلاتے مگر خواہش ہے کہ عظیم اتحاد اہلسنت ہو تو کیا ہی عمدہ و مفید ترین بات ہے...لیکن فقط خود کو ہی یا اپنے شعبے تنظیم ہی کو بہت بڑا نہ سمجھیں،اپنے آپ کو کوئی عقل کل بہت بڑی توپ نہ سمجھے...ہم سپ پر رجوع توبہ کا دل جگرہ رکھنا لازم ہے،

 یہ نہ سمجھیں کہ ہمارا رد نہ کیا جائے...

سیدی اعلی حضرت اسلاف کے حوالے دیکر فرماتے ہیں:

اہل حق کا یہ معمول رہا ہےکہ کلام اللہ و کلام رسول کے سوا ہر ایک کا قول لیا جا سکتا ہے اور اس پر رد بھی کیا جا سکتا ہے دلائل کے ساتھ(فتاوی رضویہ15/469ملخصا)

.

*#اہم_نوٹ③.......!!*

عام ادمی یا کسی کو بھی کسی شخصیت کی خدمات علم  عبادات وغیرہ خوب پسند آئیں یا کوئی مشھور ہو جائے تو بس فقط اسی کی اہمیت دل میں نہ رکھیں بلکہ اسکی بھی اہمیت رکھیں تعریف کریں اور ساتھ دیگر شعبے والوں کو بھی اہم سمجھیں بظاہر کوئی انہیں اہم نہ سمجھے تب بھی آپ ایک ایک شعبے ایک ایک سنی شخص کو اہم سمجھیں اہمیت وقعت دیں...بے شک مشورے دیں تو یہ نہ سمجھیں کہ اگلے کو معلوم نہیں،  ممکن ہے اسے آپ سے زیادہ علم ہو مگر وہ کسی اور جگہ مصروف ہو، بحر حال ایک دوسرے و وقعت دیں عزت دیں ایک دوسرے کی مدد کریں... ایک دوسرے کو مشورے دیں اصلاح کریں نصیحت کریں جانی مالی ہرطرح کے تعاون کریں... شہرت طاقت قومیت پرستی میں نہ آئیں، چمچہ گیری چاپلوسی قومیت پرستی غنڈہ گردی چوری ایجنٹی  وغیرہ کے ذریعے دولت طاقت شہرت کمانے جھانسے میں نہ آئیں

.

*#اہم نوٹ④.......!!*

مذکورہ اداروں مدارس کے لیے علماء طلباء لکھاری واعظ امام مسجد مدرس و جدید علوم و فنون پے حکومت فنڈ مہیا کرے اگر اگر ھکومت مہیا نہ کرے یا کم مہیا کرے تو سرمایہ دار دولت مند و عوام بھرپور تعاون کریں حمایت کریں جانی مالی وقتی حوصلاتی وغیرہ ہر طرح کے مدد کریں... چندہ زکواۃ فطرہ دیں اور ساتھ ساتھ غرباء پے بھی خرچ کریں

.

*#اہم نوٹ⑤......!!*

یہ مت کہے کہ فلاں پارٹی تحریک عالم پیر بڑا ہے....فلاں کمتر فلاں اعلیٰ و افضل وغیرہ مت کہیے....نا جانے کون سا سچا مسلمان اللہ کی بارگاہ میں مقبول ہو....؟؟ نہ کس کے بہت ساری خدمات قبول نہ ہوں اور کسی عام کی ایک نیکی خدمت مقبول ہو.....؟؟ لیھذا ان چکروں میں مت پڑییے کہ فلاں کی خدمات زیادہ ، فلاں کی واہ واہ  زیادہ ، فلاں کے مرید زیادہ.....وغیرہ وغیرہ چکروں میں مت پڑیے،بس کام کام کام و خدمات و عمل کی کثرت کیجیے، قبول کی دعا و امید رکھیے، کثرتِ اعمال اور معتقدین و مریدین کی کثرت سے دھوکہ مت کھائیے خوفِ خدا رکھیے کہ کہیں یہ کثرت مردود نہ ہو، خوف رکھیے کہ تکبر نہ آگیا ہو....اگر کسی خدمات و اعمال عبادات کی تعریف کریں بھی تو اس طرح کریں کہ فلاں کی خدمات بہت و اعلیٰ و اہم و زیادہ ہیں انہیں سلام اور ہر شعبے کے سرگرم سنی کی خدمات اعمال عبادات کو بھی سلام ، اللہ کریم سب کو مزید سرگرم بنائے اور خدمات و نیکیاں عبادات قبول فرمائے، میرے خیال میں یوں نہ کہیں یوں نہ سمجھیں کہ فلاں عالم فلاں پیر فلاں تنظیم نہ ہوتی تو بدمذہب لوگوں کو تباہ کر چکے ہوتے بلکہ یوں کہیے سمجھیے کہ فلاں عالم فلاں پیر فلاں تنظیم نہ ہوتے تو امید ہے اللہ کسی اور عالم سے کسی اور مفتی سے کسی اور پیر سے کسی اور تنظیم سے مسلک حق اہلسنت کی خدمات لیتا لیکن یہ سعادت فلاں عالم پیر تنظیم کے نصیب میں آئی بڑی اچھی بات ہے سعادت کی بات ہے ہم مبارکباد دیتے ہیں اور دیگر سنی سرگرم کی بھی اہمیت و سعادت ہے انہیں بھی سلام انہیں بھی مبارکباد اور اپنے لیے سب کے دعا و امید ہے کہ اللہ خاتمہ اچھا فرمائے جب تک رکھے تو اہلسنت کے لیے مفید و سرگرم رکھے، خدمات لیتا رہے اور قبول فرمائے،  مزید محنت خدمت عبادت کو توفیق جذبہ عطاء فرمائے .......شیخ الحدیث حضرت علامہ عبدالمصطفٰے اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی نے اسلامی مسائل و خصائل کے خزانے پر مشتمل اپنی شہرۂ آفاق کتاب جنتی زیور میں کیا ہی عمدہ نصیحت لکھی ہے کہ:

ہر مرید پر لازم ہے کہ دوسرے بزرگوں یا دوسرے سلسلہ کی شان میں ہرگز ہرگز کبھی کوئی گستاخی اور بے اَدَبی نہ کرے ، نہ کسی دوسرے پیر کے مریدوں کے سامنے کبھی یہ کہے کہ میرا پیر تمہارے پیر سے اچھا ہے یا ہمارا سلسلہ تمہارے سلسلہ سے بہتر ہے ، نہ یہ کہے کہ ہمارے پیر کے مرید تمہارے پیر سے زیادہ ہیں یا ہمارے پیر کا خاندان تمہارے پیر کے خاندان سے بڑھ چڑھ کر ہے ۔ کیونکہ اس قسم کی فضول باتوں سے دل میں اندھیرا پیدا ہوتا ہے اور فخر و غرور کا شیطان سر پر سوار ہو کر مرید کو جہنم کے گڑھے میں گرا دیتا ہے اور پیروں و مریدوں کے درمیان نفاق و شقاق، پارٹی بندی اور قسم قسم کے جھگڑوں کا اور فتنہ و فساد کا بازار گرم ہو جاتا ہے ۔ (جنتی زیور، ص378)تمام سرگرم اہلسنت تنظیمات مدارس علماء مشائخ ورکرز کو سلام.......جو اپنی طاقت و بساط مطابق جتنی محنت کر رہا ہےاسکی تعریف و حوصلہ افزائی کی جائے،کسی سرگرم سنی کو حقیر نہیں سمجھنا چاہیے، جو اپنی طاقت مطابق سرگرم ہے اسے تانہ نہ مارا جائے کہ تم نے کونسے تیر مارے...کسی سنی سرگرم کے چھوٹے سے چھوٹے عمل و کردار کو چھوٹا نہ کہا جائے..تعریف و حوصلہ افزائی کی جائے، اہل کی طرف سے تنقید بھی اگر کی جائے تو باسلیقہ پر دلیل ہو، ترقی و تعمیر کے لیے ہو.......!!

.

*#طلباء و علماء سے عرض......!!*

عالم کورس ، اسلامی تعلیم خالصتاً اللہ کی رضا کے لیے حاصل کیجیے ، شعور حاصل کرکے اللہ کی عبادت کے لیے عالم کورس کیجیے، اسلام کے لیے خدمات سرانجام دینے اور اپنی اصلاح و شعور اور اصلاحِِ خلق کے لیے عالم کورس کیجیے، اور علم و شعور پھیلانے کے ذریعے اسلام کی خدمات کے لیے عالم کورس و جدید علم حاصل کیجیے…نوکری رزق پیسے پیشے کی بالکل فکر نہ کیجیے...بےفکر ہو کر بھر پور دل لگا کر توجہ اور کثرت سے تعلم و مطالعہ کیجیے....کتب پڑہیے سمجھیے اعتراضات اٹھا کر اس کے جواب تلاش کیجیے اچھے محامل و تاویلات تلاش کیجیے،نوٹس لکھیے خلاصہ لکھیے،اعتراضات جوابات لکھیے,درسی کتب تک محدود نہ رہیے شروحات و زائد کتب مختلفہ کا مطالعہ کیجیے سمجھیے...ہر دنیاوی فکر سےبےفکر ہوکر درس نظامی مکمل کیجیے...*ان شاء اللہ عزوجل آپ کو رزق وہاں سے ملے گا جہاں سے آپ کا وہم و گمان بھی نہ ہو گا....*

.

میں نے الحمد للہ خالصتا رب کی رضا کےلیے،شعور حاصل کرنے کے لیے،علم و شعور پھیلانے کے لیے علم حاصل کیا...درس نظامی مکمل توجہ و دنیاوی بےفکری سے مکمل کیا اور اللہ کریم نے ہر موڑ پر پریشانیوں سے راہِ نجات دی اور وہاں سے رزق عطاء فرمایا اور عطاء فرما رہا ہے کہ جہاں سے میرا وہم و گمان تک نہ تھا....

.

القرآن:

مَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ  یَجۡعَلۡ لَّہٗ  مَخۡرَجًا وَّ یَرۡزُقۡہُ  مِنۡ حَیۡثُ لَا یَحۡتَسِبُ

ترجمہ:

اور جو تقوی اختیار کرے اللہ اسے راہ نجات دے گا اور اسے وہاں سے رزق دیگا جہاں سے اسے وہم و گمان بھی نہ ہوگا

(سورہ طلاق آیت2,3)

.

مکمل توجہ اور ہرطرح کی دنیاوی فکر سے بےفکر ہوکر درس نظامی مکمل کریں گے یا کافی علم حاصل کرلیں گے تو آپ ایک قابل باشعور بندہ بن کے نکلیں گے......اب آگے کیا کرنا ہے آپ کے پاس بہت راستے ہیں

#مثلا

①قابل مدرس بن جائیے افتاء کیجیے پھر ترقی کرتے کرتے شیخ الحدیث و التفسیر بن جاءیے واعظ و مصنف بن جاءیے....مناسب لگے تو بڑوں کی اجازت و دعاؤں سے آپ اپنا الگ مدرسہ کھول لیجیے

②قابل مدرس و واعظ بن کر ساری زندگی گذار دیجیے

③تدریس کے ساتھ ساتھ امامت خطابت کیجیے

④تدریس کے ساتھ ساتھ نظامت کیجیے

⑤تدریس کے ساتھ ساتھ افتاء کیجیے

⑥فرسٹ ٹائم تدریس کیجیے اور سیکنڈ ٹائم اپنا کاروبار خرید و فروخت کوءی پیشہ ہنر سیکھیے مثلا درزی الیکٹریشن، دودھ بیچنا، موبائل کی دوکان، جوتے، کپڑے ،فوڈ،  فروٹ کی دوکان.....کوئی اور کاروبار کی دوکان

⑦عالم کورس مکمل کرنے کےبعد پولیس فوج ریجنر اسکول کالج یونیورستی سیاست میں چلے جانا بھی عمدہ آپشن ہے مگر کوشش کیجیے کہ کسی طرح علم و شعور لینے پھیلانے سے ناطہ نہ ٹوٹے...خطابت تدریس سوشل میڈیا پے لکھنا کوئی بھی طریقہ علم سے جڑے رہنے کا نکال لیجیے

⑧فرسٹ ٹائم تدریس کیجیے سیکنڈ ٹائم ٹیوشن پڑھائیے

⑨فرسٹ ٹائم تدریس کیجیے سیکنڈ ٹائم انگلش لینگوئیج سینٹر جاءیے پھر اپنا لیگوئج سینٹر کھول لیجیے

10:عالم کورس مکمل کرنے کے بعد

اسلامی و دنیاوی مکس نصاب والا نجی پرائمری اسکول کھول لیجیے اور خطابت بھی کیجیے تاکہ اعلی تعلیم  سے وابستگی بھی رہے اور علم و شعور پھیلانا بھی جارے رہے

11:ثالثہ رابعہ تک کا اپنا مدرسہ کھول لیجیے ، رابعہ کے بعد طلباء کو کسی بڑے مدرسے بھیجیے...خطابت بھی کیجیے ہوسکے تو امامت بھی کیجیے

.12:درس نظامی کےساتھ ساتھ اسکول کالج سے پرائیوٹ ایف اے بے اے بھی کیجیے پھر درس نظامی مکمل کرکے طب میڈیکل انجنیرائنگ سائنس میں داخلہ لیجیے ، ایم فل ، پی ایچ ڈی کیجیے ، انجنیر ساءنس دان لیکچرار بنیے

.

*#الحاصل.......!!*

عالم کورس مکمل توجہ ، کثیر و دقیق مطالعہ سے مکمل کیجیے  پھر استاد لیچکرار ڈاکٹر انجنئیر مفتی واعظ مصنف تاجر پولیس فوجی ، سیاستدان ، صحافی، سائنسدان قوال شاعر نعت خواں کچھ بھی اچھا بنیے اور اسکے ساتھ ساتھ علم و شعور لیتے رہنے پھیلاتے رہنے سے تاحیات وابستگی بھی رکھیے

.

آپ اگر والد ہیں سرپرست ہیں مدرسے کے بڑے ہیں تو اپنے بیٹے ماتحت طالب علم کو سمجھائیے اسے تعلیم بھرپور توجہ و نگرانی میں رب کی رضا کے لیے دلوائیے... تاکہ آپ کا بیٹا ، آپ کا اسٹودنٹ مکمل توجہ سے علم حاصل کرکے قابل علمی عملی شخصیت بنے

پھر

کچھ اور اچھا بنے................!!


.

القرآن..ترجمہ:

*جو قوت،طاقت ہوسکے تیار رکھو..(انفال60)*

آیت مبارکہ مین غور کیا جائے تو ایک بہت عظیم اصول بتایا گیا ہے... جس میں معاشی طاقت... افرادی طاقت... جدید ہتھیار کی طاقت... دینی علوم و مدارس کی طاقت، جدید تعلیم و ترقی کی طاقت.... علم.و.شعور کی طاقت... میڈیکل اور سائنسی علوم کی طاقت... جدید فنون کی طاقت... اقتدار میں اچھے لوگوں کو لانے کی طاقت.. احتیاطی تدابیر مشقیں جدت ترقی

اور دیگر طاقت و قوت کا انتظام کرنا چاہیے... یہ بھی جہاد کا حصہ ہیں..اس ایت مبارکہ سے اچھی جدت و ٹیکنالوجی اچھی دولت طاقت سب کا ثبوت ہے

.

ایک دفعہ آپ علیہ الصلاۃ والسلام کے پاس *دولتمندی* کا تذکرہ ہوا تو آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے ارشاد فرمایا:

لا بأس بالغنى لمن اتقى، والصحة لمن اتقى خير من الغنى، وطيب النفس من النعيم

ترجمہ:

دولت مندی(جائز طریقے سے دولت پیسہ کمانے) میں کوئی مضائقہ نہیں اُس کے لیے جو تقوی کرے، اور صحت دولت سے بہتر ہے اُس کے لیے جو تقوی کرے،اور اچھی طبیعت(خوش اخلاقی، پاکیزہ طبیعت) نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے

(ابن ماجہ حدیث2141)

الحدیث،ترجمہ:

کیا ہی اچھا ہے وہ "اچھا مال" (وہ پاکیزہ، حلال مال.و.دولت) جو اچھے شخص کے پاس ہو..(مسند احمد حدیث7309)

الحدیث،ترجمہ:

طاقتور(اچھی دولت طاقت والا) مومن کمزور مومن سےزیادہ بہتر و اللہ کو زیادہ محبوب ہے(مسلم حدیث2664)

.

فتاوی رضویہ شریف میں ہے

*جدت* ممنوع نہیں بشرطیکہ کسی ممنوع شرعی میں شامل نہ ہو....(فتاوی رضویہ22/191)

اسلام جدت ، جدید تعلیم.و.ٹیکنالوجی اچھی پاکیزہ معیشت دولت کےخلاف نہیں بلکہ اسےکسی حد تک ضروری تک قرار دیتا ہے

مگر

جدت و تعلیم کے نام پر خفیہ سیکیولرازم، لبرل ازم ،فحاشی بےحیائی غلامی ایجنٹی منافقت،کھلی آزادی کےخلاف ہے

.

مدارس کی جدت اچھا اقدام ہے

مگر

*اسکول کالج یونیورسٹی کےنصاب.و.نظام کی ترقی و اسلامئیزیشن اولین ترجیحی فریضہ ہے*

.

نوٹ:

رزق حلال کمانے کا کوئی بھی جائز طریقہ اپنائے مگر ساتھ میں بھرپور کوشش کرکے خطابت جز وقتی تدریس وغیرہ کیجیے، سوشل میڈیا پے اسلامی کام کیجیے تاکہ علمی فکری ترقی ہوتی جائے....*علم و شعور حاصل کرتے رہنے اور پھیلاتے رہنے سے وابستگی رہے*

.

الحدیث:

طلب العلم فريضة على كل مسلم

ترجمہ: علم کی طلب ہر مسلمان پر ایک فریضہ ہے

(ابن ماجہ حدیث224)

.

الحدیث:

طلب كسب الحلال فريضة بعد الفريضة

ترجمہ:

حلال کمائی کی طلب فرائض کے بعد ایک فریضہ ہے

(شعب الايمان حديث8368)

.

*#اہم_بات*

*ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کی طرح.......؟؟*

احسان.و.بھلائی کا بدلہ احسان.و.بھلائی ہے(سورہ الرحمٰن آیت60) دینی خدمات میں سرگرم سچے بھلے لوگ علماء لکھاری مبلغین واعظین و ادارے مستحق ہیں کہ ہم ان کے ساتھ بھلائی کریں،جانی مالی وقتی حوصلاتی تعاون کریں…معتبر اہلسنت سرگرم مدارس، علماء، خطباء، امام مسجد،لکھاری وغیرہ میں سے ہر ایک ریڑھ کی ہڈی کے مہرے کی طرح ہیں انہیں مالی تعاون کریں کرائیں مضبوط بنائیں،مدارس میں بچے داخل کرائیں...اپنے طلباء میں سے چند پرمغزر طلباء کو سوشل میڈیا پے سرگرم کیجیے،وسیع القلب لکھاری بنائیے....جو علماء طلباء ورکرز سوشل میڈیا پے سرگرم ہیں انکا جانی مالی حوصلاتی خیال رکھیے……!!

.

✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

old but working whatsap nmbr

03468392475

00923468392475

New but second whatsapp nmbr

03062524574

00923062524574

رابطہ اولڈ وٹس اپ نمبر پے فرماءیے مگر دونوں نمبر سیو رکھیے اور گروپس میں بھی دونون نمبر شامل کرکے ایڈمین بنا دیجیے کہ پرانہ نمبر کبھی کبھار گربڑ کرتا ہے تو نیو نمبر سے دینی خدمات جاری رکھ سکیں...جزاکم اللہ خیرا

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.