حنیف قریشی مرزا جلمی طارق طاہر وغیرہ کو کوڑے مارے جائیں قید کیا جائے بائیکاٹ کیا جائے اور دعوت اسلامی کے عہدےداران و عوام سے اپیل

*#حنیف_قریشی دلائل و شواہد اکابرین اہلسنت کو دے، اگر نہ دے تو اسے قید کیا جائے 80 کوڑے مارے جائیں اور اس پر طرح طرح کی پابندی لگائی جائے، بائیکاٹ کیا جائے.....اور دعوت اسلامی کے عہدےداران و عوام سے اپیل.......!!*

تمھید:

 حنیف قریشی نے اپنی پہلی ویڈیو میں یہ کہا تھا کہ....المفھوم: اس(حنیف قریشی)کے پاس ثبوت ہیں کہ دعوت اسلامی کے فلاں فلاں ذمہ دار کرپشن کر رہے ہیں، پھر اس نے کہا کہ زکواۃ وغیرہ کا یہ پیسہ کرپشن میں جا رہا ہے اور پھر اس نے کہا کہ دعوت اسلامی والے وہ نعرے لگا رہے ہیں کہ جو نعرے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے لگائے جاتے ہیں، اور اسی طرح سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جو الفاظ مخصوص ہیں اس قسم کی باتیں اس قسم کے الفاظ جیسے موئے مبارک وغیرہ دعوت اسلامی والے اپنے پیر کے لیے استعمال کر رہے ہیں جو کہ خرافات ہیں ناجائز ہیں... لہذا یہ لوگ قابل اعتماد نہیں ہیں یہ لوگ غلط ہیں ٹھیک نہیں ہیں انکا بائیکاٹ کرو

پھر

جب حنیف قریشی کو جگہ جگہ سے جوابات و مذمتوں سے نوازا گیا جس پر اس نے دوسری وڈیو لگائی اور پھر وہی باتیں دھرائیں،  یاد رہے یہ اپنی فیسبک پے یہ انداز بھی اپناتا ہے کہ وڈیو کی ہائیلائٹ دکھا کر تجسس میں ڈالتا ہے اور کہتا ہے تفصیلی وڈیو میرے یوٹیوب پے دیکھیں

.

*#جواب.و.تحقیق........!!*

لکھنے کو تو بہت زیادہ لکھنے کو جی چاہ رہا ہے مگر میں اپنی بات چھ باتوں کے ضمن میں پوری طرح پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہوں....اللھم ھدایۃ الحق و الصواب

*#پہلی بات*

القرآن:

وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡذُوۡنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ بِغَیۡرِ  مَا اکۡتَسَبُوۡا فَقَدِ احۡتَمَلُوۡا بُہۡتَانًا وَّ  اِثۡمًا مُّبِیۡنًا

 اور وہ لوگ کہ جو مومنین کو مومنات کو اذیت پہنچاتے ہیں اس طرح کہ وہ بات و عمل منسوب کرتے ہیں جو انہوں نے نہ کی نہ کہی تو بےشک ان لوگوں نے بہتان باندھا اور واضح گناہ کمایا

(سورہ الاحزاب آیت58)

.

- وقال فضيل: (في آخر الزمان قوم بهاتون، عيابون، فاحذروهم، فإنهم أشرار الخلق، ليس في قلوبهم نور الإسلام، وهم أشرار، لا يرتفع لهم إلى الله عمل

 عظیم تبع تابعی صوفی سیدنا فضیل فرماتے ہیں کہ اخری زمانے میں ایسے لوگ ائیں گے کہ جو بہتان لگائیں گے، عیب جوئی کریں گے تو ان سے بچو(ان کی بات نہ مانو، انکا بائیکاٹ کرو) بے شک وہ لوگ تمام مخلوق میں سے بدترین شریر ترین لوگ ہیں ان کے دلوں میں نور اسلام نہیں ہے، ان کے اعمال مقبول نہیں ہیں

(موسوعة الأخلاق الإسلامية2/125)

.

الحدیث:

 أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَبَسَ رَجُلًا فِي تُهْمَةٍ ثُمَّ خَلَّى عَنْهُ

ترجمہ:بے شک نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو تہمت(یعنی بہتان تہمت فتنہ وغیرہ) کی بنیاد پر قید کیا اور پھر (وضاحت، تشفی، تسلی کے بعد)اس کو ریہا کر دیا 

(سنن الترمذي ت شاكر ,4/28 حدیث1417)

.

أَنَّ عَلِيًّا رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: " إِنَّمَا الْحَبْسُ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لِلْإِمَامِ، 

بے شک سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ قید کرنا اس وقت تک ہے جب تک امام کیلئے وضاحت نہ ہو جائے(جب امام قاضی علماء معتبر حضراتِ اہلسنت مطمئین ہوں تب اسے ریہا کرکے وعظ وغیرہ کی اجازت دے جائے ورنہ پابندی و بائیکاٹ و قید و سزا جاری رکھی جائے)

(السنن الكبرى للبيهقي ,6/88روایت11292)

.

فَأَجْمَعُوا عَلَى أَنْ يَضْرِبَ ثَمَانِينَ. قَالَ : وَقَالَ عَلِيٌّ : إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا شَرِبَ افْتَرَى، فَأَرَى أَنْ يَجْعَلَهُ كَحَدِّ الْفِرْيَةِ

 صحابہ کرام نے متفقہ فیصلہ فرمایا کہ شرابی کو 80 کوڑے مارے جائیں اور سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ جی ہاں 80 کوڑے ہی مارے جائیں کیونکہ یہ شراب  پیے گا تو بہتان و افتراء لگائے گا اور بہتان و الزام تراشی لگانے والے کی سزا 80 کوڑے

(ابوداود تحت الحدیث4489مشرحا)

.

*#حنیف قریشی نے دعوت اسلامی کے ذمےداران پر کرپشن کے الزامات تہمت بہتان لگائے ہیں اور دلائل نہیں دے رہا اگر دلائل اور شواہد پیش کرے اکابرین اہل سنت کے پاس تو پھر ٹھیک ہے اکابرین جو فیصلہ کریں وہ منظور ہوگا ورنہ اکابرین اس شخص کو کوڑے ماریں 80 کوڑے ماریں اور سزا اور قید کریں گے یا قید کروائیں بائیکاٹ کروائیں اور یہ حنیف قریشی  توبہ رجوع کرے نا کرے ہر حال میں خطابت تدریس وعظ امامت وغیرہ تمام عہدوں سے ہٹایا جاءے اس پر پابندی لگائے جائے اور معتبر اہلسنت علماء سے یہ ہدایت حاصل کرے جب اکابریں دیکھیں کہ اب سدھر گیا ہے تب اسے امامت خطابت تدریس وعظ کی اجازت دیں......*

.

ثم تركه حتى برأ ثم عاد له ثم تركه حتى برأ فدعا به ليعود فقال صبيغ إن كنت تريد قتلي فاقتلني قتالا جملا وإن كنت تريد أن تداويني فقد والله برأت فأذن له إلى أرضه فكتب إلى موسى الأشعري أن لا يجالسه أحد من المسلمين فاشتد ذلك على الرجل فكتب أبو موسى الأشعري إلى عمر أن قد حسنت هنيته فكتب عمر أن ائذن للناس بمجالسته

(صبیغ بدمذہب کو سیدنا عمر نے سمجھایا مگر وہ نہ سمجھا تو سیدنا عمر نے کوڑے مارے) پھر اسے کچھ عرصہ چھوڑ دیا جب اس کے زخم ٹھیک ہو گئے تو پھر کوڑے مارے پھر کچھ عرصہ چھوڑ دیا پھر اس کے زخم ٹھیک ہو گئے تو پھر اسے بلایا تاکہ کوڑے دوبارہ ماریں تو صبیغ نے کہا کہ اے عمر رضہ اللہ تعالیٰ عنہ اگر اپ مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں تو اچھی طرح سے قتل کیجئے اور اگر اپ چاہتے ہیں کہ اپ میری دوا فرمائیں تو اللہ کی قسم میں ٹھیک ہوگیا ہوں(بذمذہبی سے توبہ کر چکا ہوں) تو سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اس کو اسکے علاقے جانے کی اجازت دے دی اور حضرت سیدنا ابو موسی اشعری کی طرف خط لکھا کہ( اس نے توبہ اگرچہ کر لی ہے لیکن پھر بھی) اس کی مجلس میں نہ بیٹھا جائے ، اسے لوگوں کی مجلس میں نہ بٹھایا جائے(مکمل بائیکاٹ کیا جائے) معاملہ یونہی شدت سے چلا پھر سیدنا ابو موسی اشعری نے سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف خط لکھا کہ اس کی اصلاح ہوگئ ہے تب جاکر سیدنا عمر نے اجازت دی کہ لوگ اس کی مجلس میں جاسکتے ہیں، اسے اپنے مجلس میں بلا سکتے ہیں

(تاريخ دمشق لابن عساكر23/411)

.

 واضح ثبوت ہے کہ کسی شخص کی اگر توبہ سچی نہ ہونے کے آثار ہوں وہ بار بار توبہ کرے اور بار بار توہین کرے حیلے بہانے فسادات انتشار کرے تو اسے حاکم وقت سزا دے گا، قاضی سزا دے گا اور اج کے دور میں علمائے اہل سنت میں سے جو باشعور نڈر طاقتور ہو وہ قاضی کا درجہ رکھتا ہے وہ سزا دے پابندی لگائے لگوائے، ایسے شخص کو کسی محفل میں خطاب کرنے نہ دیا جائے اور لوگوں کو ان کے قریب نہ چھوڑا جائے لوگوں کو پر لازم ہوگا کہ اس کا بائیکاٹ کریں... وہ شخص معتبر سچے علماء اہلسنت سے دین حاصل کرے اپنے خدشات کا جواب حاصل کرے جب علماء تصدیق فرما دیں کہ اس کے حالات اچھے ہو گئے ہیں اس کے نظریات اچھے ہو گئے ہیں تب وہ شخص خطاب و تقاریر تدریس امامت خطابت کر سکتا ہے ورنہ سخت پابندی لگانا حسب طاقت اہل پر لازم ہے

.

حنیف قریشی چمن زمان ریاض شاہ مرزا جہلمی طاہر طارق جمیل طارق مسعود وغیرہ کی بدمذہبیاں توہینِ صحابہ، سیدنا حسن کی توہین، سیدنا معاویہ کی توہین، سیدنا عمرو بن العاص کی توہین اور دیگر توہینیں اور تحریفات اور منافقتیں اور بےباکیاں اور صلح کلی اور اسلاف کی توہین اور چرب زبانیاں اور شریعت پر جراءتیں ڈھٹائیاں مکاریاں اور تاویلات فسادات.....اللہ پناہ اللہ پناہ

ایسوں کو حکومت قید کرے،یا تادیبا و عبرتاً سزائے موت تک کچھ کو دے اور بقیا کی علماء برحق سے انکی اصلاح کروائی جاءے، کافی عرصہ تک ان پر پابندی ہو، بائیکاٹ ہو، جب انکے حال و نظریات کی درستگی کی تصدیق معتبر علماء فرما دیں تب انہیں جلسے جلوس امامت خطابت سوشل میڈیا وغیرہ پے بیانات تقاریر تدریس وعظ کی اجازت دی جائے جیسے کہ سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عمل سے ثابت ہوتا ہے جوکہ اوپر ہم لکھ آئے

.

فتاوی فیض رسول میں ہے

پھر اگرچہ اس نے توبہ کرلی ہو اور اپنے سنی ہونے کا اعلان کرتا ہو اسے امام نہیں بناسکتے بلکے لازم ہے کہ اسے زمانہ دراز تک معزول رکھیں اور اسکے احوال کو بغور دیکھیں اگر وہ ثابت قدم رہتا ہے تو اسکو امام بنایا جاسکتا ہے...اعلی حضرت امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جسے دیکھیں کہ ان گمراہ لوگوں سے میل جول رکھتا ہے انکے مجالس میں وعظ کرتا ہے اسکا حال مشتبہ ہے ہرگز اسکو نہ بنائیں اگرچہ خود کو سنی صحیح العقیدہ کہتا ہو(فتاوی رضویہ جلد سوم ص 214)

(فتاوی فیض رسول جلد 1ص ..281..280ملتقطا)

جب امام نہیں بنا سکتے تو خطابت و تقریر کرکے بدمذہبی پھیلانے کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے.....؟؟


۔

امام اہلسنت مجدد دین و ملت سیدی امام احمد رضا علیہ الرحمة فرماتے ہیں: 

پھر اگر یہ شخص توبہ بھی کرلے تو بمجرد توبہ اسے امام نہیں بنا سکتے بلکہ لازم ہے کہ ایک زمانہ ممتد تک اسے معزول رکھیں اور اور اس کے احوال پر نظر رہے، اگرخوف وطمع وغضب ورضا وغیرہا حالات کے متعدد تجربے ثابت کردیں کہ واقعی یہ سنی صحیح العقیدہ ثابت قدم ہے اور روافض سے اصلاً میل جول نہیں رکھتا بلکہ ان سے اور سب گمراہوں بدینوں سے متنفر ہے اس وقت اسے امام کرسکتے ہی

 فتاوٰی قاضی خاں پھر فتاوٰی عالمگیری میں ہے:

الفاسق اذا تاب لایقبل شہادتہ مالم یمض علیہ زمان یظھر علیہ اثرالتوبۃ والصحیح ان ذلک مفوض الی راء القاضی ۱؎۔فاسق جب تاب ہوجائے تو اس وقت تک اس کی شہادت قبول نہیں کی جائے گی جب تک اتنا زمانہ نہ گزر جائے جس میں توبہ کا اثر ظاہر ہوجائے اور صحیح یہی ہے کہ یہ قاضی کی رائے کے سپرد کیا جائے ۔ (ت) (۱؎ فتاوٰی ہندیۃ        الفصل الثانی فیمن لاتقبل شہادتہ لفسقہ        مطبوعہ نورانی کتب خانہ پشاور    ۳/۴۲۸)

امیر المومنین غیظ المنافقین امام العادلین سید نا عمر فاروق اعظم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے جب صبیغ سے جس پر بوجہ بحث متشابہات بد مذہبی کا اندیشہ تھا بعد ضرب شدید توبہ لی ابو موسیٰ اشعری رضی اﷲ عنہ کو فرمان بھیجا کہ مسلمان اس کے پاس نہ بیٹھیں اس کے ساتھ خرید وفروخت نہ کریں بیمار پڑے تو اس کی عیادت کو نہ جائیں مرجائے تو اس کے جنازے پر حاضر نہ ہوں، تعمیل حکم احکم ایک مدت تک یہ حال رہا کہ اگر سو آدمی بیٹھے ہوتے اور وہ آتا سب متفرق ہوجاتے جب موسیٰ اشعری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض بھیجی کہ اب اس کا حال اچھا ہوگیا اس وقت اجازت فرمائی

(فتاوٰی رضویہ جلد 6 صفحہ ..530..531)

.

جب ایسے کی گواہی قبول و معتبر نہین تو جو تقریر و خطاب وہ کرے گا وہ کیسے معتبر کہلا سکتا ہے....،؟؟ لیھذا ایسوں پر پابندی و بائیکاٹ لازم...مزمت بھی لازم،  سزا بھی لازم، دوا بھی لازم، دعا بھی لازم، اصلاح کی کوشش بھی لازم......!!

.@@@@@@@@@@@@@@

*#دوسری بات.....!!*

حنیف قریشی نے دعوت اسلامی پر الزامات لگائے تو اسکی شارٹ وڈیو اپنے فیسبک پے لگا کر لنک دیا کہ پوری وڈیو یوٹیوب پے دیکھیں…میں نے سوچا کہ لنک کر بار بار کیوں کہہ رہا کہ یوٹیوب پے جاؤ دیکھو....؟؟ جب میں نے انکی وہ وڈیو اور دیگر بعض وڈیوز یوتیوب کے انہی کے چینل سے دیکھی تو وڈیو سے پہلے اشتہار شروع ہوگئے...تب مجھے  لگا کہ اصل رولا یہ لگتا ہے کہ لوگ تجسس میں پڑ کر  زیادہ سے زیادہ یوٹیوب پے جائیں اور جائز ناجائز مکس اشتہار کی کمائی حنیف قریشی زیادہ سے زیادہ جمع کر سکیں

نیز

 حنیف قریشی صاحب کچھ حیا کیجئے کچھ شرم کیجئے کہ عوام میں بے حیائی پھیلا رہے ہیں فحاش والے اشتہارات پھیلا رہے ہیں... عوام کیا سمجھے گی وہ بھی فحاشی میں اتر ائے گی وہ بھی اشتہارات اس قسم کے لگانا شروع کر دے گی....سوچیے ان سب کا گناہ اپ کے کھاتے میں تو نہیں ائے گا....؟؟

.

القرآن:

اِنَّ الَّذِیۡنَ یُحِبُّوۡنَ اَنۡ تَشِیۡعَ الۡفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ۙ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ

 جو لوگ چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں فحاشی پھیلے تو ان کے لیے دنیا اور اخرت میں عذاب ہے دردناک عذاب

(سورہ نور ایت19)

.

سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں

والذِي يُشيعُ بِها فِي الإثمِ سَواءٌ

 جو فحاشی پھیلائے اور جو فحاشی کرے دونوں گناہ میں برابر ہیں

(ادب مفرد بخاری روایت324)


.

مَن سَمِعَ بِفَاحِشةٍ فَأفشَاهَا فَهُو فِيهَا كَالذي أَبَداهَا

جس نےفحاشی کا سنا(یا دیکھا) اور اسے(بلااجازتِ شریعت) پھیلایا تو وہ فحاشی کرنے والےکی طرح(مجرم و گناہ گار) ہے

(ادب مفرد بخاری روایت325)

 حنیف قریشی صاحب اچھے برے اشتہارات کو نہ روک کر اپ خود یہ ثابت کر رہے ہیں کہ اپ خود فحاشی کرنے والے ہیں

.

الحدیث:

رضيها كان كمن شهدها

ترجمہ:

جو اس(گناہ کارنامے کرتوت کردار واقعے وغیرہ)پےراضی ہوا تو گویا اس میں شامل ہوا...(ابوداؤد حدیث4345)

 حنیف قریشی صاحب اپ اپنی ائی ڈی پہ اچھی بری اشتہارات پہ بظاہر راضی ہیں تو گویا کہ اپ یہ خود فحاشی کر رہے ہیں

.

أَنَّهُ كَان يَرى النَّكالَ عَلى مَن أشَاعَ الزِّنَا. يَقولُ: أَشَاع الفَاحِشَةَ

 جو فحاشی بے حیائی پھیلائے اسے سخت سے سخت ترین سزا دی جائے

(ادب مفرد بخاری روایت326ملخصا)


.@@@@@@@@@@@@@

*#تیسری بات.....!!*

 ناحق بےعزتیاں کرنا فتنے فساد پھیلانا الزام تراشیاں کرنا بہتان بازی کرنا کیا اپ کو جچتا ہے.....؟؟ اگر اللہ نہ کرے کوئی برائی ہوئی بھی ہو تو اپ پر عقلا اخلاقا لازم تھا ، شریعت کی طرف سے اپ پر لازم تھا کہ اپ اکیلے میں اصلاح کرتے یا اکابرین اہل سنت کے پاس دلائل و شواہد دے کر اصلاح کرواتے...... اس طرح بے مہار ہو کر بے باک ہو کر الزامات لگانا نفرتیں کروانا بےعزتیاں کروانا جائز نہیں ہے اگر اپ جیسا شخص بھی ایسا کرے گا تو کل کو ہر شخص اٹھ کر الزام تراشیاں شروع کر دے گا نفرتیں دلائے گا ، عزتوں پے ڈاکہ ڈالے گا اور دلائل نہ ہونے کی بنیاد پر سوری کہہ کر چلا جائے گا....بھلا سوچیے کیا شریعت اس چیز کی اور اس انداز کی اجازت دیتی ہے......؟؟

.

الحدیث:

الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ

 حقیقی معنوں میں کامل مسلمان تو وہ ہے کہ جس کی زبان سے اور اس کے ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں

(بخاری حدیث10)

 قریشی صاحب سوچیے دلائل نہ دے کر بےعزتیاں کر کے الزامات لگا کر نفرتیں پھیلا کر اپ کی زبان سے مسلمان محفوظ ہیں.....؟؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ اپ دعوت اسلامی والوں کو مسلمان ہی نہیں سمجھتے.....؟؟

.

بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ أَنْ يَحْقِرَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ، كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ ؛ دَمُهُ، وَمَالُهُ، وَعِرْضُهُ

 کسی کے شریر فسادی برے ہونے کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر و کمتر سمجھے، ہر مسلمان کی عزت اور اس کا مال اور اس کی جان دوسرے مسلمان پر حرام ہے( یعنی ڈاکا زنی نہیں کر سکتا، ناحق پیسہ نہیں لے سکتا، لوٹ مار نہیں کر سکتا، کسی کی ناحق بےعزتی نہیں کر سکتا حقیر کمتر نہیں سمجھ سکتا، ناحق اس کا جان نہیں لے سکتا مار نہیں سکتا)....(مسلم حدیث2564)

.

وَمَنْ خَاصَمَ فِي بَاطِلٍ وَهُوَ يَعْلَمُهُ لَمْ يَزَلْ فِي سَخَطِ اللَّهِ حَتَّى يَنْزِعَ عَنْهُ، وَمَنْ قَالَ فِي مُؤْمِنٍ مَا لَيْسَ فِيهِ أَسْكَنَهُ اللَّهُ رَدْغَةَ الْخَبَالِ

 ایسے معاملے میں جھگڑا کرے کہ اس کو پتہ ہو کہ وہ باطل پر ہے پھر بھی جھگڑا کر رہا ہے تو پھر وہ اللہ کی ناراضگی میں ہمیشہ رہے گا یہاں تک کہ جھگڑے سے دور ہو جائے توبہ تائب ہو جائے معذرت کرے معافی تلافی کرے.... اور کسی شخص نے کسی مومن کے بارے میں ایسی بات کہی جو اس میں نہیں ہے تو اللہ تعالی اس کو جہنم کی کیچڑ اور پیپ میں رکھے گا

(ابوداود حدیث3597)

.

 حنیف قریشی صاحب دلائل نہیں دے رہے ہیں اور ایسی باتیں کر رہے ہیں جھگڑا کر رہے ہیں اپ باطل پر ہیں تو پھر سوچیے یہ حدیث اپ پر فٹ اتی ہے یا نہیں.....؟؟ کرپشن کے الزام لگائے اس پر دلائل نہیں دے رہے اپ.... اور جن باتوں سے دعوت اسلامی رجوع اور وضاحت کر چکی ہے اس پر دلائل دے رہے ہیں تو پھر اپ باطل پر ہوئے ناں.....!!

.

وَسَكِّنُوا وَلَا تُنَفِّرُوا

 تسکین و سکون پھیلاؤ اور نفرت نہ پھیلاؤ، کسی شخص سے ناحق متنفر نہ کرو

(بخاری حدیث6125)

 دلائل نہیں دے رہے الزامات لگا رہے ہیں اپ حنیف قریشی صاحب..... اور جن باتوں سے دعوت اسلامی رجوع کر چکی ہے اس پر مذمتیں کر رہے اس پر لوگوں کو دعوت اسلامی سے متنفر کر رہے ہیں سوچیے ذرا سوچیے، خدا کا خوف کیجئے.....!!

.

الزام لگا کر دلائل نہ دے کر اور یہ چاہ رہے ہیں کہ گالیاں پڑیں مطلب ہنگامہ فتنہ فساد برپا کرنا چاہ رہے ہیں آپ، فتنے کا سبب بن رہے ہیں آپ...کچھ تو خیال کریں، رحم کریں، حکمت سے کام لیں، اکیلے میں سمجھائیں، مطلق و عمومی الفاظ میں سمجھائیں کہ ہمیں کرپٹ خائن مکار چور وغیرہ نہیں ہونا چاہیے...فتنہ برپا نہ کریں، فتنے برائی کا سبب نہ بنیں

.

الحدیث:

 لَا تَكُنْ فَتَّانًا

تم فتنے(برائی، بدعملی ، جگھڑوں وغیرہ) کا سبب نہ بنو

(ابوداود حدیث791)

.

َطُوبَى لِعَبْدٍ جَعَلَهُ اللَّهُ مِفْتَاحًا لِلْخَيْرِ مِغْلَاقًا لِلشَّرِّ، وَوَيْلٌ لِعَبْدٍ جَعَلَهُ اللَّهُ مِفْتَاحًا لِلشَّرِّ مِغْلَاقًا لِلْخَيْر

 خوشخبری ہو(سعادت مندی ہے) اس کو کہ جو اچھائی کی چابی یعنی نیکی کا باعث بنے اور برائی کو بند کرنے والا بنے...ہلاکت ہے اس لیے جو برائی کا باعث بنے اور بھلائی سے روکنے کا باعث بنے

(ابن ماجہ حدیث238ملخصا)

.

آپ نے بلادلیل الزامات لگائے تو بلادلیل عزت دار  مسلمان کی بےعزتی کرنے کا وبال آپ کو پتہ ہوگا...چلیں ہم توجہ دلاتے ہیں....الحدیث:

إِنَّ مِنْ أَرْبَى الرِّبَا الِاسْتِطَالَةَ فِي عِرْضِ الْمُسْلِمِ بِغَيْرِ حَقٍّ

ترجمہ:

مسلمان کےمتعلق ناحق زبان درازی سود سےبڑھ کےگناہ ہے(ابوداؤد حدیث4876)

.

اگر آپ کی نظر میں دعوت اسلامی یا اہلسنت تنظیمات کے عہدے دار حتی کہ کوئی عام سا شخص بھی خائن کرپٹ فاجر ہو تو آپ دلیل و ثبوت فورا لا کر اکیلے میں اصلاح کی کوشش کرتے، نیک اچھا بنانے کی کوشش کرتے...اکیلے میں بات نہیں مانتا تو اکابرین کے سامنے دلائل رکھ کر عرض کریں کہ فلاں کو برائی کرپشن وغیرہ سے روکیں آپ اکابرین....یہی اسلام کی تعلیمات ہیں کہ اولاً تنہائی میں اصلاح کی کوشش کی جائے، برائی کرپشن چوری کرنے ہی نہ دی جائے، آپ سونے کا ناٹک کریں اور ساتھ ہی قریب میں اپنا قیمتی موبائل رکھ کر للچائیں کہ کوءی آئے چوری کرے برائی کرے اور میں پکڑوں....نہ نہ ایسا نہ کریں، بلکہ برائیوں کا سدباب کریں کہ کوئی برائی چوری کرپشن کرنے نہ پائے،اگر کسی نے کی ہے تو اکیلے میں اصلاح کریں

القرآن:

وَّ  ذَکِّرۡ فَاِنَّ  الذِّکۡرٰی تَنۡفَعُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ

اور سمجھاؤ اصلاح کرو کہ سمجھانا مومن کو فائدہ دیتا ہے

(سورہ ذاریات آیت55)

اول مقصود یہ ہو کہ پوشیدہ طور پر سمجھایا جائے کہ اسی میں انکا اور ہمارا فائدہ ہے...اسی اندازِ اصلاح میں اکثر تاثیر ہوتی ہے....اعلانیہ اصلاح کی جائے تو کسی کا نام نہ لیا جائے بلکہ مطلق سب کے لیے اپنے آپ کے لیے کہا جائے، اعلانیہ عام مطلق اصلاح بھی ضروری ہے

.

الحدیث:

«مَنْ نَصَرَ أَخَاهُ بِالْغَيْبِ نَصَرَهُ اللهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ

جس نے اپنے بھائی کی مدد پوشیدہ طور پر کی تو اللہ اسکی دنیا و آخرت میں مدد فرمائے گا

(طبرانی کبیر حدیث337)

سمجھانا اچھا بنانا بھی تو مدد کرنے کی ایک صورت ہے، پوشیدہ طور پر مدد کی جائے یعنی اس کی ایک صورت یہ بھی بنتی ہے کہ چور ڈاکو خائن کرپٹ مکار بدمذہب گستاخ کسی بھی برے کی حتی المقدور پوشیدہ طور پر اصلاح کرکے سمجھا کر مدد کریں....

.

*مدد کی اولین صورت لازم صورت یہ ہے کہ ہم سد باب کریں، برائیوں کے دروازے بند کریں، ایسے اقدامات کریں کہ کرپشن برائی ہونے ہی نہ پائے، کوئی بےعزت و بدنام ہونے ہی نہ پائے*

.

اکیلے میں سمجھائیں سمجھ جائے تو ٹھیک ورنہ اکیلے میں دھمکی دیں کہ سمجھ جاؤ اور شریعت کے تقاضے پے عمل کرو ورنہ سرعام مدلل ننگا کروں گا تو شاید یہ سدھر جائے خوف سے اور پھر کیا پتہ دل سے ہی اچھا ہوجائے بدل جائے...یہ بھی بہترین مدد ہے...ہاں اعلانیہ گناہ و کرتوت کی اعلانیہ توبہ شریعت نے لازم کیا ہے تو کوئی اعلانیہ برائی کرے تو اعلانیہ توبہ کروائی جائے مگر سمجھایا پھر بھی پوشیدہ طور پر جائے الا یہ کہ شریعت کچھ لازم کرے تو الگ بات ہے

.

جبکہ دعوت اسلامی پر جو آپ حنیف قریشی نے الزامات لگائے وہ اعلانیہ ہوتے تو سب کو پتہ ہوتا کہ اعلانیہ گناہ کرپشن ہو رہی ہے جبکہ اعلانیہ ایسا کچھ نہیں ہو رہا تو اللہ نہ کرے کہ کوئی دعوت اسلامی یا اس کے عہدے دار یا ایک عہدے دار وغیرہ چھپ کر برائی کرپشن کر رہے ہیں تو آپ بھی پوشیدہ طور پر انکو سمجھائیں حتی کہ پوشیدہ طور پر دھمکی دیں کہ آپ نے کرپشن وغیرہ فلاں فلاں برائی نہ چھوڑی تو پھر ضدی فسادی چور خائن کو ننگا کرنا اعلانیہ مذمت مدلل کرنا اسلام کی نمک حلالی ہے جیسے کہ شروع تحریر میں حدیث پاک لکھ ہے...لیکن اعلانیہ مذمت و رد میں بھی یہی پہلو و انداز رہے کہ یار چھوڑ دو ناں یہ برائیاں، آو مل کر اچھے سچے بن کر مسلک حق کے لیے جائز طریقے سے کام کرتے ہیں، ہماری کوئی ذاتی دشمنی تھوڑی ناں ہے ... ہم تو اعلانیہ مذمت و بےعزتی نہیں چاہتے ہم تو اصلاح چاہتے ہیں، اعلانیہ مذمت ضدی فسادی کی اس لیے کرتے ہیں تاکہ لوگ پہچان لیں اور اسکی نہ سنیں اور اسے سمجھائیں ورنہ کم از کم عوام متعلقین خود تو گمراہ برے نہ بنیں

القرآن:

اِنۡ اُرِیۡدُ اِلَّا الۡاِصۡلَاحَ

(منع کرکے مخالفت کرے) سمجھا کر)میں تو اصلاح ہی چاہتا ہوں

(سورہ ھود آیت88)

.

أم الدرداء تقول: من وعظ أخاه سرا فقد زانه ومن وعظه علانية فقد شانه....-قلت وفي مثل هذا روينا عن النبي صلّى الله عليه وسلّم أنه كان ما يواجه رجلا بشيء يكرهه ولكن يقول ما بال أقوام يقولون كذا وكذا

 سیدہ صحابیہ یا عظیم تابعیہ ام درداء فرماتی ہیں کہ جس نے اپنے بھائی کو وعظ و نصیحت کی، سمجھایا اصلاح کی خفیہ طور پر پوشیدہ طور پر تو بے شک اس نے اس کو واقعی سمجھایا، اور جس نے اعلانیہ اس کو سمجھانے کی کوشش کی تو بے شک اس نے اس کو بگاڑ دیا.... امام بیہقی فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ سے بھی یہ ثابت ہوتا ہے کہ کوئی ایک شخص کچھ نازیبا کرتا یا کہتا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اعلانیہ طور پر مطلق و عمومی الفاظ میں نام لیے بغیر فرماتے کہ لوگوں کیا ہو گیا ہے فلاں فلاں کام کرتے ہو کہتے ہو

(شعب الإيمان - ت زغلول6/112ملخصا ملتقطا)

یہی یہی اصل قاعدہ ہے یہی اصل اصول ہے یہی اصل مدد ہے یہی اصل اصلاح ہے یہی اصل ہدایت ہے یہی اصل سمجھانا ہے یہی اصل ایک دوسرے کی بھلائی چاہنا ہے کہ کہ ہم خفیہ طور پر اکیلے میں سمجھائیں اصلاح کریں روکیں سدباب کریں ہاں اکیلے میں سمجھایا مگر کام نہ آیا تو ضدی فسادی کی سرعام مذمت کی بھی اسلام نے اجازت دی ہے اب لوگ اسکی برائی گمراہی مکاری بدمذہبی سے دھوکہ کھا کر گمراہ بدمذہب برے نہ ہوجائیں اور یہ امید بھی ہے کہ دل سے نا سہی سرعام بےعزتی سے ڈر کر وہ بظاہر اچھا بن جائے پھر کیا پتہ کرم ہوجائے کہ وہ دل سے اچھا ہو جائے

.

ہم بھی یہ تحریر عام نہ کرتے مگر مجبورا سرعام لکھنا پڑ رہا ہے کہ یہ معاملات کہاں سے کہاں کس کس تک پہنچے ہیں تو اس کے ازالے کے لیے بھی اصلاحی تحریر گذارشات تنبیہات وغیرہ خوب پھیلائی جائے

.

@@@@@@@@@@@@

*#چوتھی بات......!!*

 حنیف قریشی صاحب اپ نے کرپشن کے الزامات لگائے لیکن کوئی دلائل نہیں دے رہے کوئی شواہد نہیں دے رہے الٹا مذمتوں نفرتوں پر مبنی ویڈیوز اپلوڈ کر رہے ہیں وہ بھی ان باتوں پر کہ جن پر دعوت اسلامی رجوع کر چکی ہے.... اور اپ کو تو پتہ ہونا چاہیے کہ جس بات سے رجوع ہو چکا ہو توبہ ہو چکی ہو اس بات پر نفرت دلانا اس بات پر مذمت کرنا اس بات پر پکڑ کرنا ، اس کی بنیاد پر عار دلانا جائز نہیں ہے...یاد رہے کہ دعوت اسلامی نے رجوع کر لیا تھا سرعام وڈیو چلائی رجوع کی کہ ایسے نعرے وغیرہ جو میلاد یا سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص ہیں وہ قبلہ پیر الیاس قادری کے لیے نہیں لگائے جائیں گے...اس وضاحت کے بعد حنیف قریشی کو مذمت کرنے کا جن چڑھا

.

الحدیث:

َلا تُؤْذُوا الْمُسْلِمِينَ، وَلَا تُعَيِّرُوهُمْ

 مسلمانوں کو اذیت نہ دو اور ان کو عار مت دلاؤ

(ترمذی حدیث2032)

.

الحدیث:

مَنْ عَيَّرَ أَخَاهُ بِذَنْبٍ لَمْ يَمُتْ حَتَّى يَعْمَلَهُ ". قَالَ أَحْمَدُ : قالوا: مِنْ ذَنْبٍ قَدْ تَابَ مِنْهُ

 کوئی مسلمان بھائی گناہ کر بیٹھے(اور اس سے سچی توبہ کرے) تو پھر کوئی دوسرا مسلمان اس کو اس گناہ پر عار دلائے تو یہ ایسا گندا کام  گناہ والا کام ہے کہ اس کی نحوست کی وجہ سے وہ شخص اس گناہ میں ملوث ہو جائے گا

(ترمذی حدیث2505)

.

أَيْ هَذَا التَّعْيِيرُ مِنْ أَخْلَاقِ الْجَاهِلِيَّةِ فَفِيكَ خُلُقٌ مِنْ أَخْلَاقِهِمْ وَيَنْبَغِي لِلْمُسْلِمِ أَنْ لَا يَكُونَ فِيهِ شَيْءٌ مِنْ أَخْلَاقِهِمْ فَفِيهِ النَّهْيُ عَنِ التَّعْيِيرِ

 عار دلانا جاہلیت کے کاموں میں سے ہے... اور مسلمان کو چاہیے کہ اس میں جاہلیت کے کوئی بھی کام نہ ہوں تو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ عار دلانا ممنوع ہے

(شرح مسلم نووی11/132)

.

وَفِيهِ أَنَّ ذِكْرَ الذَّنْبِ لِمُجَرَّدِ التَّعْيِيرِ قَبِيحٌ يُوجِبُ الْعُقُوبَةَ

 اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ جس گناہ سے توبہ کر لی جائے اس گناہ کو ذکر کرنا عار دلانے کے لیے تو یہ بہت ہی برا کام ہے جس کی وجہ سے اسے سزا دینا لازم ہے

(تحفۃ الاحوذی7/173)


@@@@@@@@@@@@@@

*#پانچویں بات.......!!*

*#پیارے مسلمان بھائیو یاد رکھو........!!*

الحدیث:

أَلَا إِنَّ شَرَّ الشَّرِّ، شِرَارُ الْعُلَمَاءِ، وَإِنَّ خَيْرَ الْخَيْرِ، خِيَارُ الْعُلَمَاءِ

ترجمہ:

خبردار............!! بےشک بد سے بدتر چیز برے علماء ہیں اور اچھی سے اچھی چیز اچھے علماء ہیں

(دارمی حدیث382)

غور کیا جائے تو اس حکم میں علم و معلومات پھیلانے والے تمام لوگ و ذرائع اس حکم میں شامل ہیں

لیھذا

علماء، معلمین، مرشد، اساتذہ، میڈیا، سوشل میڈیا، صحافی، تجزیہ کار،وکیل،جج،جرنیل،مبلغ ، واعظ وغیرہ معلومات پھیلانے والے لوگ

اچھی سے اچھی چیز ہیں بشرطیکہ کہ اچھے ہوں سچے ہوں باعمل ہوں

اور

یہی لوگ بد سے بدتر ہیں اگر برے ہوں

.

القرآن،ترجمہ:

سچوں(کو پہچان کر ان)کا ساتھ دو(سورہ توبہ آیت119)

دین و دنیا کو بدنام تو جعلی منافق مکار کر رہےہیں....عوام و خواص سب کو سمجھنا چاہیےکہ #جعلی_مکار_منافق تو علماء پیر اینکر لیڈر سیاست دان جج وکیل استاد ڈاکٹر فوجی وغیرہ افراد و اشیاء سب میں ہوسکتےہیں،ہوتے ہیں

تو

جعلی کی وجہ سے #اصلی سےنفرت نہیں کرنی چاہیےبلکہ اصلی کی تلاش کرنی چاہیے اور اسکا ساتھ دینا چاہیے

.

@@@@@@@@@@@@@@

*#چھٹی بات.....!!*

الحديث:

وإياك والطمع فإنه الفقر الحاضر، وصل صلاتك وأنت مودع، وإياك وما تعتذر منه

خبردار لالچ سے بچو کہ بے شک وہ حاضر غربت.و.محتاجی ہے، اور ہر نماز ایسے پڑھ جیسے تیری آخری نماز ہے، اور خود کو ہر اس چیز(بات.کام.انداز.الفاظ)سے بچاؤ جس پر تمھیں معذرت کرنی پڑے..

(المستدرک للحاکم حدیث7928)

.

 حنیف قریشی بمع متعلقین دعوت اسلامی بمع متعلقین محبین بلکہ ہر مسلمان کے لیے یہ پیغام عام ہے کہ:

معذرت معافی رجوع وضاحت سوری یہ سب برحق ہیں مگر اصل مقصد معذرت کرنا نہیں بلکہ اصل مقصد ان چیزوں سے بچنا ہے کہ جس کی وجہ سے معذرت کرنی پڑے..

.

 ہر ایک کو سوچنا چاہیے کہ کوئی بھی کام کرے تو اس سے پہلے سوچے کہ کہیں مجھے اس پر معذرت تو نہیں کرنی پڑے گی کہیں یہ کام کوئی کسی خرابی پر لازم تو نہیں ہے...... بلکہ علماء سے مشورہ کرنا چاہیے کہ ایسے نعرے لگانے چاہیے یا نہیں یا فلاں کام کرنے چاہیے یا یہ کام سرعام کرنا چاہیے یا نہیں کرنا چاہیے خاص کر دعوت اسلامی کے عہدے داران کو تو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ وہ علماء سے مشاورت کریں کہ یہ کام کیا جائے یا نہ کیا جائے بالخصوص اپنی تنظیم کے علاوہ دیگر معتبر علماء صلحاء سے مشاورت کریں دعوت اسلامی کے ذمہ داران.......!!

.

القرآن..ترجمہ:

اور انکے معاملات باہم مشاورت سے ہوتے ہیں..

(سورہ شوری ایت38)

.

علامہ جلال الدین علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ:

یتشاورون فیہ ولا یعجلون

یعنی سچے اہل اسلام معاملات میں وہ باہم مشورہ کرتے ہیں اور جلد بازی نہیں کرتے..(جلالین مع الصاوی جلد2 صفحہ1879)

.

کسی بھی ملک تنظیم ادارے علاقے گھر میں جب محض ایک دو اشخاص ہی کی چلتی ہو تو وہ ناکامی کے خطرے سے دوچار ہوتی ہے... شوری  مشاورت ہونا بہت ضروری ہے..

کیونکہ

لیڈر سربراہ یا بڑا جب اکیلا خود مختار ہو تو جلد بازی غلطی یا غلط فھمی میں ایسا کر بیٹھتا ہے یا کچھ ایسا کہہ بیٹھتا ہے کہ جو ناکامی بربادی کا سبب بنتا ہے.. ترقی نا کرنے کا سبب بنتا ہے..ذات پرستی مفاد پرستی چاپلوسی چمچہ گیری لالچ وغیرہ کا ڈر ایک طرف اور ایجنٹی لالچ ضد و تکبر کا خوف دوسری طرف... اور پھر کون کب بدل جائے کوئی گارنٹی نہین دے سکتا...لیھذا شوری و مشاورت ہی میں عافیت اتحاد احتیاط و ترقی ہے اور دوسروں سے دیگر معتبر علماء صلحاء اہلسنت سے مشاورت کرنی چاہیے اور ہر ایک دوسرے کی ترقی و بھلائی سوچے....!!

.

خود آگے بڑھ جانا کمال نہیں ہے بلکہ کمال یہ ہے کہ دوستوں کو دوسروں کو بھی ساتھ لے کر اگے بڑھا جائے.....!!

.

مشورے سے ایک دوسرے کی معلومات بڑھتی ہے... شعور بڑھتا ہے.. صبر و وسعت ظرفی ملتی ہے.. حوصلہ ہمت تجربہ ملتا ہے...نئے جوانوں کو مشاورت میں لینا، افھام و تفھیم کرنا...اپنے جیسے یا اپنے سے بڑھ کر کئ مددگار لیڈرز باشعور افراد بنانا ہی ترقی کا راز ہے.......!!

.


✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر

old but working whatsap nmbr

03468392475

00923468392475

New but second whatsapp nmbr

03062524574

00923062524574

رابطہ اولڈ وٹس اپ نمبر پے فرماءیے مگر دونوں نمبر سیو رکھیے اور گروپس میں بھی دونون نمبر شامل کرکے ایڈمین بنا دیجیے کہ پرانہ نمبر کبھی کبھار گربڑ کرتا ہے تو نیو نمبر سے دینی خدمات جاری رکھ سکیں...جزاکم اللہ خیرا

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.