*#🗣️قبلہ الیاس قادری دامت برکاتہم العالیہ پر ایک اعتراض کا جواب۔۔۔اور صدقہ تعاون عبادات کے فوائد کی ایک جھلک احادیث مبارکہ سے۔۔۔!!*
https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1
۔
https://www.facebook.com/share/15dH3sCxWC/
۔
https://www.facebook.com/share/199Wb9nCxw/
اعتراض:
مجھے ایک معزز شخصیت نے ویڈیو بھیجی، ویڈیو میں قبلہ الیاس قادری دامت برکاتہم العالیہ دعا فرما رہے ہیں کہ یا اللہ کریم جو شخص ہر ماہ 1200 روپے مدنی چینل کو چندہ دیا کرے اسے جنت عطا فرما اور بھی بہت ساری دعائیں ان کے لیے فرمائیں۔۔۔۔ ویڈیو کے کیپشن میں اعتراض کرنے والا اعتراض و طنز لکھتا ہے کہ ایک شخص نے 1500 چندہ دیا تو وہ جنت سے بھی اگے چلا گیا
۔
*#📌جواب*
گزارش ہے کہ معزز حضرات ہوں علماء کرام ہوں مفتیان عظام ہوں میرے اساتذہ ہوں بڑے بڑے بزرگ مشائخ ہوں سب میرے سروں کا تاج ہیں ، میرے محسن ہیں تو میری خوش قسمتی ہے کہ وہ مجھے حکم دیں کہ اے اہلسنت کے نوجوان یہ تحریر یا یہ ویڈیو یا یہ سوال مجھے کسی نے پوچھا ہے اپ اس کا جلد جواب لکھ کر بھیجو۔۔۔📌اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ان معزز حضرات کو علماء کرام کو مفتیان عظام کو مشائخ کرام کو پیر حضرات کو اس کا جواب معلوم نہیں،ایسا ہرگز نہیں بلکہ ان کے پاس وقت کی قلت ہوتی ہے، ان کے پاس دیگر مصروفیات بہت ہوتی ہیں، تو کتابیں کھنگالنا اور ان سے احادیث مبارکہ نکالنا ، دلائل نکالنا ، حوالہ جات نکالنا اور اسے تحریر کی شکل میں جلد از جلد لے کر انا یہ کسی خادم کا ہی کام ہے۔۔۔۔🙏میں اس خدمت کے لیے ہمیشہ حاضر ہوں اور میری خوش قسمتی ہوگی کہ کوئی معزز حضرات مجھ سے ایسی خدمات لیتا رہے
۔
🫂❤️🌹باقی عوام اہلسنت بھی میرے سروں کا تاج ہیں میرے محسن ہیں تو ان کا بھی مجھ پر حق بنتا ہے کہ وہ مجھ سے خدمات لیں میں حاضر ہوں
بلکہ
ہر بندہ چاہے وہ کسی بھی ذہنیت کا ہو، اللہ نہ کرے کوئی زندیقیت کفر الحاد بدمذہبیت وغیرہ میں مبتلا ہو تو اس کے لیے بھی میں حاضر ہوں۔۔۔کیا پتہ میری خدمت سے اس کو دین اسلام کی درست سمجھ ا جائے اور وہ کفر الحاد بدمذہبی وغیرہ کی گندگی سے دور ہو جائے
۔
میرا پرانا مشھور واٹس ایپ نمبر
03468392475
واٹس ایپ والوں نے اس پر پابندی لگا دی ہے کہ میں اس مشھور نمبر سے لسٹوں کو تحریر نہیں بھیج سکتا۔۔۔مہینے میں فقط دو تحریریں یا دو میسج بھیج سکتا ہوں تو اس لیے میرا نیا واٹس ایپ نمبر سیو فرمائیے اور اس پر رابطہ کیجئے اور مجھ سے خدمات لے لیجئے ،کیا پتا یہ خدمت میری اخرت کا سرمایہ بن جائے
👉👉naya wtsp nmbr
03062524574
۔
تحریرات سوالات اعتراضات کے جوابات، اہلسنت کے دفاع، معاشرے کی اصلاح و معلومات و تحقیق و تشریح و تصدیق یا تردید وغیرہ کے لیے مجھے وٹسپ کر سکتے ہیں
naya wtsp nmbr
03062524574
میرے نئے وٹسپ نمبر کو وٹسپ گروپوں میں ایڈ کرکے ایڈمین بنائیے تاکہ میں تحریرات وہاں بھیج سکوں،،،سوالات اعتراضات کے جوابات دے سکوں۔۔۔۔دینی خدمات زیادہ سے زیادہ سر انجام دے سکوں۔۔۔
۔
👈نیز کافی ساری تحقیقات تحریرات معلومات اس تحریر کے شروع میں دیے گئے تین لنکس میں موجود ہے وہاں سرچ کر کے بھی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔۔۔۔!!
۔
@@@@@@@@@@@@
👈اب اتے ہیں اعتراض کے جواب کی طرف
*#پہلی بات1️⃣*
ویسے تو احادیث مبارکہ بہت ساری ہیں مگر ہم یہاں حق چار یار کی نسبت سے چار احادیث مبارکہ لکھ رہے ہیں اور پھر ہر حدیث کے ساتھ اعتراض کرنے والے سے سوال کریں گے حدیث پڑھیے اور پھر سوال پڑھیے۔۔۔۔📌📌پھر دوسری تیسری چوتھی بات کے تحت ہم اس اعتراض کا بھی جواب دے دیں گے، جس سے ان احادیث مبارکہ کی بھی وضاحت ہو جائے گی
۔
👈1۔۔۔۔الحدیث
مَنْ صَلَّى الْبَرْدَيْنِ دَخَلَ الْجَنَّةَ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے دو ٹھنڈی نمازیں پڑھی یعنی عشاء اور فجر تو وہ جنتی ہے
(بخاری حدیث 754)
اب معترض کے طرز پر ہم اعتراض کریں تو نعوذ باللہ معترض کا اعتراض رسول کریم پر ہوگا کہ جس نے دو نمازیں پڑھیں وہ تو جنت میں جائے گا لیکن جس نے پانچ نمازیں پڑھیں وہ جہنم چلا جائے گا ، جنت سے بھی اگے۔۔۔نعوذ باللہ تعالی۔۔۔۔کیا کہو گے معترض صاحب۔۔؟؟
۔
👈2۔۔۔۔الحدیث
مَا مِنَ النَّاسِ مُسْلِمٌ يَمُوتُ لَهُ ثَلَاثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ، لَمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ ، إِلَّا أَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ
کسی مسلمان کے تین نابالغ بچے وفات پا جائیں تو اللہ تعالی اسے جنت میں داخل فرمائے گا
(بخاری حدیث 1381)
معترض صاحب جس کے چار بچے نابالغی کی حالت میں وفات پا جائیں تو وہ کیا جنت سے بھی اگے چلا جائے گا جہنم میں۔۔۔۔؟؟
۔
👈3....الحدیث
مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ نُودِيَ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ : يَا عَبْدَ اللَّهِ، هَذَا خَيْرٌ
جو اللہ کی راہ میں کسی بھی چیز کی دو جوڑی خرچ کرے گا تو اسے جنت کے دروازوں سے بلایا جائے گا( یعنی وہ جنتی ہے)
(بخاری حدیث1897)
معترض صاحب اب اگر کسی نے کسی بھی چیز کی دو جوڑی کے بجائے چار جوڑی تین جوڑی پانچ جوڑی خرچ کی اللہ کی راہ میں تو کیا وہ جنت سے بھی اگے چلا جائے گا یعنی جہنم میں۔۔۔۔؟؟ نعوذ باللہ تعالی
.
👈4...الحدیث:
من كانت له أنثى فلم يئدها، ولم يهنها، ولم يؤثر ولده عليها، - قال: يعني الذكور - أدخله الله الجنة "
”جس کے پاس کوئی ایک لڑکی ہو اور وہ اسے زندہ درگور نہ کرے، نہ اسے کمتر جانے، نہ لڑکے کو اس پر(شرع کی فوقیت کے علاوہ دیگر) فوقیت دے تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا
(ابو داؤد حدیث5146)
معترض صاحب اپ کے اعتراض کے مطابق تو جو شخص دو بچیوں کا مالک ہو اور اس کی اچھی پرورش کرے خاص خیال رکھے تو وہ جنت سے بھی اگے یعنی جہنم چلا جائے گا کیا کہو گے ، کیا جواب دو گے۔۔۔۔؟؟
۔
*#دوسری بات2️⃣ اعتراض کا جواب بھی۔۔۔!!*
صدقہ و نیک اعمال کی تھوڑی سی مقدار سے اگر ہمیں جنت مل جائے تو یہ اللہ کریم کا کرم و فضل ہوگا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم صدقہ اور نیک اعمال زیادہ نہ کریں۔۔۔بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جنت تو تمہیں مل گئی اب جنت کے علاوہ بھی دیگر مقاصد و فوائد ہیں جو برحق ہیں
ان فوائد و مقاصد میں سے ایک یہ ہے کہ بندہ جتنا زیادہ صدقہ کرے گا , جتنا زیادہ عبادت کرے گا اللہ تعالی کی شکر گزاری زیادہ کرتا جائے گا
۔
الحدیث:
كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَقُومُ لِيُصَلِّيَ حَتَّى تَرِمُ قَدَمَاهُ أَوْ سَاقَاهُ، فَيُقَالُ لَهُ فَيَقُولُ أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا
رسول کریم ﷺ اتنی عبادت کیا کرتے کہ آپکے قدم مبارک یا ایڑیاں مبارک سوجھ جاتے…عرض کیا جاتا کہ(اپ صلی اللہ علیہ وسلم تو قطعی جنتی تو پھر) اتنی عبادت کیوں کرتے ہیں۔۔۔؟ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے کہ کیا میں شکر گذار بندہ نا بنوں۔۔۔(بخاری حدیث1130)
۔
اس حدیث پاک میں تمام سوالات کے جوابات دے دیے گئے ہیں، تمام اعتراضات کے جوابات دے دیے گئے ہیں اور معترض صاحب نے جو اعتراض کیا ہے اس کا بھی جواب اس حدیث پاک میں موجود ہے۔۔۔کہ مذکورہ بالا جو چار احادیث ہم نے پیش کی اس میں تھوڑی سی مقدار جو بتائی گئی کہ جس کی وجہ سے مسلمان کو جنت ملے گی تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس تھوڑی مقدار پر اپ قناعت کر لیں اور اس سے اگے نہ بڑھیں۔۔۔ نہیں ہرگز یہ مطلب نہیں۔۔۔
بلکہ
🧠ان احادیث مبارکہ کا مطلب یہ ہے کہ اتنی کم مقدار میں عمل کر لیا تو اللہ کے فضل و کرم سے جنت جاؤ گے اور اگر زیادہ کر لیا تو اللہ کے زیادہ شکر گزار بندے بنتے جاؤ گے، اور اللہ تعالی نے ہمیں دنیا میں اتنی نعمتیں عطا فرمائی ہیں کہ علماء فرماتے ہیں کہ ساری رات سارا دن عبادت کرو روزے رکھو صدقات دو ، ساری دولت صدقہ کر دو ، ساری زندگی بڑی دولت صدقہ کرتے رہو تب بھی اللہ کے حقوق پورے نہ کر پاو گے۔۔۔گویا کہ مکمل طور پر اللہ کے شکر گزاری پوری نہیں ہو پائے گی۔۔۔ یہ تو اللہ کا فضل ہے کہ وہ ہمارے تھوڑے سے عمل سے ہمیں شکر گزار کا درجہ دے سکتا ہے۔۔۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم تھوڑے سے عمل پر رک جائیں بلکہ ہمیں جتنا ہو سکے زیادہ نیک عمل کرتے رہنا ہوگا تاکہ ہم اپنی طرف سے جتنی شکر گزاری ہو سکے اتنی زیادہ کر سکیں
۔
📌اسی طرح قبلہ الیاس قادری دامت برکاتہم العالیہ کی دعا کا مطلب یہ نہیں کہ بس 1200 دو اور اگے 1200 سے زیادہ دو گے تو اگے نکل جاؤ گے جنت سے بھی اگے۔۔۔جہنم میں جاؤ گے نعوذ باللہ۔۔۔بلکہ یہ مطلب ہے کہ کم سے کم 1200 روپے تو دیا کیجئے اور اگر زیادہ دو گے تو اللہ کے زیادہ شکر گزار بندے بنتے جاؤ گے اور جنت ملنے کے اور زیادہ چانسز ہوتے جائیں گے کیونکہ ممکن ہے اپ کے 1200 روپے قبول ہوں اور ممکن ہے قبول نہ ہوں تو اس لیے ڈبل 1200 روپے یعنی 2400 دیجئے ٹرپل 1200 روپے یعنی 3600 دیجیے کہ کیا پتہ ایک 1200 اپ کا قبول نہ ہو تو دوسرا جو دیا اپ نے وہ قبول ہو جائے اور اگر ہر 1200 روپے قبول ہوا تو پھر ایک 1200 کے بدلے میں تو جنت مل گئی باقی جو 1200 روپے اپ نے زائد ایکسٹرا صدقہ کیا اس سے اپ اللہ کے شکر گزاری ادا کرنے والے بنتے جاؤ گے
۔
📌اسی طرح اپ نے دعوت اسلامی میں صدقہ دیا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپ دوسرے لوگوں کو صدقہ دینا بند کر دیں یہ سمجھ کر کہہ اپ نے جنت خرید لی کیونکہ کیا پتہ اپ کا دیا ہوا صدقہ قبول نہ ہوا ہو ، یا اگر قبول ہوا ہو تو پھر بھی صدقہ دیجئے تاکہ اللہ کے شکر گزاری کا حق ادا ہوتا جائے
تو
🫂 پھر معتبر سچے اہلسنت سرگرم مختلف مدارس میں صدقہ دیا کیجئے ، سچے معتبر سرگرم علماء کرام ورکرز لکھاری مستحقین کو صدقہ مدد تعاون دیا کیجئے۔۔۔ غرباء کو صدقہ تعاون راشن دیا کیجیے۔۔۔مدارس علماء ورکرز غرباء وغیرہ کو ہر طرح کی امداد کیا کیجیے۔۔۔۔اور جو تجارت کے قابل ہو اس کے بہترین صدقہ یہ ہے کہ اسے تجارت کھول کر دیجئے
۔
*#تیسری بات3️⃣اعتراض کا جواب بھی۔۔۔!!*
اللہ کریم کے فضل و کرم سے جنت تو قیامت کے دن ملے گی ہی ملے گی چاہے ہم نے کم اعمال ہی کیوں نہ کیے ہوں۔۔۔لیکن دنیا میں اللہ کی رحمت، برکت سعادت شفاء سکون، نجات ،نعمت وغیرہ فوائد ہمیں کیسے حاصل ہونگے۔۔۔۔؟؟ تو صدقہ دینے کا ایک مقصد جنت کا حصول بھی بے شک ہے لیکن اس کے علاوہ دیگر مقاصد و فوائد بھی ہیں۔۔۔اور ان دیگر مقاصد و فوائد میں سے یہ بھی ہے کہ
۔
قَالَ اللَّهُ : أَنْفِقْ يَا ابْنَ آدَمَ، أُنْفِقْ عَلَيْكَ
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ نے ارشاد فرمایا ہے کہ اے میرے بندے تو مجھ پر خرچ کر یعنی میری راہ میں خرچ کر میں تجھ پر(رحمت نعمت شفاء سکون راحت برکت وغیرہ)نازل کروں گا
(بخاری حدیث 5352)
📌مدارس میں خرچ کرنا ، علماء میں خرچ کرنا ، غربا میں خرچ کرنا، طلباء میں خرچ کرنا ،
📌اسلام کی سربلندی کے ہر محاذ میں خرچ کرنا ،
📌جدت و ٹیکنالوجی جدید اسلحہ آلات وغیرہ جو اسلام کی سربلندی کے لیے ہو اس میں خرچ کرنا۔۔۔
یہ سب اللہ کی راہ میں خرچ کرنا ہے
۔
تو ہم جتنا زیادہ خرچ کرتے جائیں گے 1200 سے بڑھتے جائیں گے ، دعوت اسلامی کے ساتھ ساتھ دیگر اہل سنت مدارس علماء لکھاری ورکرز غرباء اور دیگر اچھے مقاصد اور جگہوں میں جتنا زیادہ خرچ کرتے جائیں گے تو ان۔شاءاللہ عزوجل اتنے زیادہ فوائد حاصل کرتے جائیں گے اتنی زیادہ رحمت برکت نعمت شفا سکون راحت پائیں گے
۔
*#چوتھی بات4️⃣اعتراض کا جواب بھی۔۔۔!!*
بے شک تھوڑے سے صدقے تھوڑے سے اعمال کی وجہ سے اللہ تعالی کرم فرمائے اور ہمیں جنت نصیب فرمائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم زیادہ صدقہ نہ دیں اور زیادہ نیک اعمال نہ کریں بلکہ ہم پر لازم ہے کہ ہم فتنے سے بچنے کے لیے بھی زیادہ سے زیادہ صدقہ دیا کریں اور زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کریں جیسے کہ حدیث پاک میں ہے کہ
الحدیث:
فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ تُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصَّدَقَةُ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيُ عَنِ الْمُنْكَرِ
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ فتنہ(مسائل بلایا مصیبتیں بیماریاں تکالیف مشکلات آزمائشیں وغیرہ) انسان کو اس کے اہل خانہ میں، اس کے مال میں، اس کی اولاد میں اور اس کے پڑوسی میں ہو سکتے ہیں، جس کا علاج نماز پڑھنا ہے، صدقہ دینا ہے ،نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا ہے
(بخاری حدیث 7096)
.
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَادِرُوا بِالصَّدَقَةِ فَإِنَّ الْبَلَاءَ لَا يَتَخَطَّاهَا
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ صدقہ دیا کرو بے شک صدقہ بلاؤں کو ٹال دیتا ہے
(مشکواۃ حديث1887)
مشکواۃ شریف کی یہ حدیث پاک انفرادی طور پر بعض علماء کے مطابق ضعیف ہے مگر فضائل میں ضعیف حدیث بھی قبول ہوتی ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ یہ حدیث ضعیف نہ رہی کیونکہ اوپر والی حدیث اور دیگر احادیث سے اس کی تائید ہوتی ہے تو لہذا اس حدیث کا ضعف ختم ہو جائے گا۔۔۔۔!!
۔
🧠تو صدقے کا مقصد صرف یہ نہیں کہ جنت حاصل کی جائے بلکہ صدقے کے فوائد و مقاصد میں سے یہ بھی ہے کہ فتنے دور ہوں، بلائیں مصیبتیں مشکلات دور ہوں ، بیماریاں دور ہوں ، اللہ کی رحمت ملے ، ہمیں شفا ملے، ہمیں راحت و سکون ملے، زیادہ سے زیادہ نیکیاں ملیں ثواب ملے
🧐اگرچہ بظاہر بعض اوقات دنیا میں یہ فوائد ملتے ہوئے نظر نہیں اتے لیکن جب ہم غور کریں تو پتہ چلتا ہے کہ کوئی بڑی مصیبت انی تھی لیکن صدقے کی وجہ سے وہ مصیبت بڑی مصیبت ٹل گئی اور اس کی جگہ چھوٹی سی کوئی پریشانی اگئی
۔
📌یا پھر ایسا بھی ہوتا ہے کہ اللہ تعالی ہمارا امتحان لیتا ہے کہ بندہ صدقہ اور نیک اعمال دنیاوی فوائد کے لیے کر رہا ہے یا میری رضا کی خاطر۔۔۔اس لیے کبھی بظاہر دنیاوی فوائد نہیں ملتے تاکہ پتہ چلے کہ بندہ اگر پھر بھی خوش ہے کہ میں صدقہ دیتا رہوں گا عبادت زیادہ سے زیادہ کرتا رہوں گا چاہے دنیا میں بظاہر مجھے فوائد ملیں نہ ملیں ، بس میرا رب تعالی راضی ہو جائے۔۔۔۔تو وہ امتحان میں کامیاب ہو گیا ان۔شاءاللہ عزوجل۔۔۔۔ممکن ہے بظاہر اسے دنیاوی فوائد نہیں ملے مگر اس کی وجہ سے دوسروں کو تو فوائد ملے ہوں گے۔۔۔اور امتحان میں کامیاب ہو جانا یعنی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضامندی حاصل کر لینا، یہ کیا کم کامیابی ہے بلکہ یہی تو اصل کامیابی ہے۔۔۔۔!!
۔
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
New whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574