*#ظہر کی نماز میں اونچی قراءت پر مرزا جہلمی کے طنزیہ اعتراض کا تحقیقی جواب۔۔۔۔اور جہلمی جیسے جعلی علمی کتابی، جعلی محقق ، جعلی مجدد ، جعلی قلندر دوراں کو کیوں نہ سنیں۔۔۔؟؟ یہ لوگ اگر کسی آیت مبارکہ یا کسی حدیث پاک کا ترجمہ یا تشریح بتائیں تب بھی کیوں معتبر نہیں۔۔؟؟ محرم کربلا شان صحابہ و شان اہلبیت و دیگر واقعات معاملات میں کس کی سنیں۔۔۔؟؟ ہمیں کیا کرنا ہوگا۔۔؟؟ پڑھیےاس تحریر میں۔۔۔!!*
https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1
۔
https://www.facebook.com/share/15dH3sCxWC/
۔
https://www.facebook.com/share/199Wb9nCxw/
تحریرات سوالات اعتراضات کے جوابات، اہلسنت کے دفاع، معاشرے کی اصلاح و معلومات و تحقیق و تشریح و تصدیق یا تردید وغیرہ کے لیے مجھے وٹسپ کر سکتے ہیں
naya wtsp nmbr
03062524574
میرے نئے وٹسپ نمبر کو وٹسپ گروپوں میں ایڈ کرکے ایڈمین بنائیے تاکہ میں تحریرات وہاں بھیج سکوں،،،سوالات اعتراضات کے جوابات دے سکوں۔۔۔۔دینی خدمات زیادہ سے زیادہ سر انجام دے سکوں۔۔۔
۔
👈نیز کافی ساری تحقیقات تحریرات معلومات اوپر دیے گئے تین لنکس میں موجود ہے وہاں سرچ کر کے بھی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔۔۔۔!!
۔
@@@@@@@@@
اب آتے ہیں اصل ٹاپک پے۔۔۔۔۔!!
اصل میں بہتر بلکہ ایک طرح سے لازم یہی ہے کہ اس وقت تحریرات اور میسج محرم اور واقعہ کربلا کے متعلق لکھنی چاہیے ، بھیجنی چاہیے،لیکن ہم یہ تحریر بھی اسی لیے لکھ کر بھیج رہے ہیں کہ اس کا ایک فائدہ محرم اور واقعہ کربلا کے موقعہ مناسبت سے بھی ہے کہ محرم اور واقعہ کربلا کے متعلق کن لوگوں کو سننا ہے کن کو نہیں سننا۔۔۔؟؟ کن کی باتوں کا اعتبار کرنا ہے اور کن کی باتوں کا اعتبار نہیں کرنا۔۔؟؟ اس کا جواب اپ تحریر پڑھ لیں گے تو ان۔شاءاللہ عزوجل خود سمجھ جائیں گے۔۔۔۔!!
۔
*#اعتراض*
ایک بھائی نے ویڈیو بھیجی،اور اس کا جواب طلب کیا، ویڈیو میں قبلہ الیاس قادری دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں کہ دعوت اسلامی کے مفتی صاحب نے بتایا کہ وہ دعوت اسلامی کے دوسرے مفتی صاحب کے مزار(قبر مبارک) کے پاس حاضر تھے ظہر کا ٹائم تھا اور قبر کے اندر سے ہمیں نماز پڑھنے کی اواز ائی ،حتی کہ قراءت تک ہمیں سنائی دی۔۔۔۔یہ کلپ جلانے کے بعد مرزا جہلمی ہنستا ہے اور کہتا ہے کہ لگاو اندازہ ان کے جاہل ہونے کا ، ان کے جھوٹے ہونے کا ،کیونکہ ظہر نماز میں تو کوئی قرات اواز سے کی جاتی نہیں تو پھر قبر سے باہر قرات کی اواز کیسے ا سکتی ہے۔۔۔ پھر جہلمی کی مجلس میں قہقہے شروع ہو جاتے ہیں، مرزا جہلمی خوب اپنی بھڑاس نکالتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ کہانی گھڑی ہوئی ہے ، جھوٹ ہے جس کا اندازہ اپ اس سے لگا سکتے ہیں کہ ظہر میں بلند آواز سے قرات ہوتی ہی نہیں تو اواز کیسے قبر سے باہر ائے گی۔۔۔۔؟؟
۔
*#جواب و تحقیق*
مرزا جہلمی صاحب دنیا کے احکام کچھ اور ہوتے ہیں اور قبر و آخرت کے احکام کچھ اور ہوتے ہیں، یہ دنیا کے احکامات میں سے ہے کہ اپ نے ظہر میں قرات اونچی اواز میں نہیں کرنی لیکن جب اپ قبر میں جائیں گے جنت میں جائیں گے تو ادھر کوئی دنیاوی پابندی نہیں ، قبر والے چاہیں تو جس وقت نماز پڑھیں اس وقت اونچی اواز میں پڑھیں اور جس وقت چاہیں نماز پڑھیں اور اہستہ اواز میں پڑھیں ان پر کوئی شریعت کا دنیاوی اصول لاگو نہیں ہوتا
۔
دیکھیے ہم نے رات کے دو بجے ایک مسلمان میت کو دفنا دیا تو اس کے بعد دفنانے کے فورا بعد مسلمان میت کی انکھ کھلے گی تو حدیث پاک میں ہے کہ اسے ایسے لگے گا جیسے سورج غروب ہونے والا ہے۔۔۔۔جہلمی صاحب اب نعوذ باللہ لگا فتوی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کہ کہانی بنا لی کہ رات کا وقت ہے تو رات کے وقت میں سورج غروب ہونے کا وقت کدھر سے اگیا۔۔۔۔؟؟ انجینیئر مرزا جہلمی سن۔۔۔ شریعت کا علم یعنی قران احادیث اقوال فقہ تصوف وغیرہ کا علم اپ کے بس کی بات نہیں، اپ انجینئرنگ ہی سنبھالو اپ کے لیے عافیت کا معاملہ اسی میں ہے ، باقی امت کو اپنی کم علمی کی وجہ سے گمراہ نہ کرو، علمائے کرام سے مشائخ عظام سے متنفر نہ کرو
۔
اور لوگوں پہچان لو یہ جہلمی مذاق اڑانے والا تمسخر کرنے والا انتہائی کم علم گھٹیا شخص ہے، اس کی باتیں نہ سنو اور نہ ہی مانو
۔
الحدیث:
قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلى الله عَلَيه وسَلم: "إِذَا دَخَلَ الْمَيِّتُ الْقَبْرَ، مُثِّلَتْ لَهُ الشَّمْسُ عِنْدَ غُرُوبِهَا، فَيَقُولُ:
دَعُونِي أُصَلِّي
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب میت کو قبر میں داخل کیا جاتا ہے تو دفنانے کے بعد اس کی انکھ کھلتی ہے تو اسے ایسے لگتا ہے جیسے سورج غروب ہونے والا ہو تو وہ کہتا ہے مجھے چھوڑو میں نماز پڑھوں
(صحیح ابن حبان حدیث نمبر5045قال محققہ حدیث حسن)
۔
اب جہلمی ڈوب کے مر۔۔۔کیا نعوذ باللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہنسی مذاق کرے گا کہ کہانی بنا لی کہ دنیا میں تو رات کا وقت ہے اور قبر میں سورج ڈھلنے کا وقت ہے یہ کیسا مذاق ہے نعوذ باللہ تعالی۔۔۔؟؟
۔
فوج کا تربیت یافتہ تجربہ کار چھتر لگانے والا ماہر ادمی ہو اور مرزا جہلمی کی تشریف ہو اور چھتر لگانے والے کو گنتی صرف 99 تک اتی ہو، 99 چھتر شریف جہلمی کی تشریف پہ لگائے اور وہ پھر بھول جائے کہ کتنے چھتر لگائے اور پھر دوبارہ ایک سے شروع کر کے 99 تک پھر لگائے اس طرح لگاتا رہے، لگاتا رہے جب تک کہ جہلمی کا دماغ ٹھکانے نہ لگ جائے،اور جہلمی پکا اعتراف کر لے کہ اج کے بعد وہ شریعت کے معاملے میں، علم کے معاملے میں ، فقہ و تصوف کے معاملے میں ،عقائد کے معاملے میں، کوئی بات نہیں کرے گا بلکہ معتبر محققین باریک بین وسیع علم والے علماء اہلسنت سے با ادب ہو کر سوال پوچھے گا کہ فلاں چیز سمجھا دیں فلاں چیز سمجھا دیں۔۔۔۔!!
۔
القرآن:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ
اے ایمان والو ایک دوسرے پے مت ہنسو(ایک دوسرے سے دل دکھانے والا مزاح نہ کرو،ایک دوسرے کا مذاق نہ اڑاو)
(سورہ الحجرات آیت11)
جب عام مسلمان کی اتنی شان ہے کہ اسکا تمسخر و مذاق اڑنا جرم و ممنوع ہے تو برحق علماء و اولیاء اسلاف کا مذاق اڑانا کتنا بڑا گھٹیا پن ہوگا....؟؟
.
الحديث:
بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ أَنْ يَحْقِرَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ، كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ ؛ دَمُهُ، وَمَالُهُ، وَعِرْضُهُ
کسی کے شریر فسادی و بدترین ہونے کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے، ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کا خون حرام ہے مال حرام ہے عزت حرام ہے(یعنی عزت کرنا لازم ہے، بےعزتی،مذاق و تسمخر اڑانا حرام ہے)
(مسلم حدیث6541)
ایک عام مسلمان کی اتنی عزت ہے کہ اس کو حقیر کو جانے کمتر جانے تو وہ شریر اور فسادی ہے تو پھر جو جہلمی علماء کرام مشائخ عظام کا مذاق اڑاتا ہے وہ کتنا بڑا گھٹیا ، وہ کتنا بڑا فسادی ، وہ کتنا بڑا شریر کہلائے گا۔۔۔۔اور ایسے شریر و فسادی کا حکم کیا ہے، چھتر شریف ہی تو ہیں
.
ثم تركه حتى برأ ثم عاد له ثم تركه حتى برأ فدعا به ليعود فقال صبيغ إن كنت تريد قتلي فاقتلني قتالا جملا وإن كنت تريد أن تداويني فقد والله برأت فأذن له إلى أرضه فكتب إلى موسى الأشعري أن لا يجالسه أحد من المسلمين
(صبیغ بدمذہب کو سیدنا عمر نے سمجھایا مگر وہ نہ سمجھا تو سیدنا عمر نے کوڑے مارے) پھر اسے کچھ عرصہ چھوڑ دیا جب اس کے زخم ٹھیک ہو گئے تو پھر کوڑے مارے پھر کچھ عرصہ چھوڑ دیا پھر اس کے زخم ٹھیک ہو گئے تو پھر اسے بلایا تاکہ کوڑے دوبارہ ماریں تو صبیغ نے کہا کہ اے عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اگر اپ مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں تو اچھی طرح سے قتل کیجئے اور اگر اپ چاہتے ہیں کہ اپ میری دوا فرمائیں تو اللہ کی قسم میں ٹھیک ہوگیا ہوں(بذمذہبی سے توبہ کر چکا ہوں) تو سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اس کو اسکے علاقے جانے کی اجازت دے دی اور حضرت سیدنا ابو موسی اشعری کی طرف خط لکھا کہ( اس نے توبہ اگرچہ کر لی ہے لیکن پھر بھی) اس کی مجلس میں نہ بیٹھا جائے ، اسے لوگوں کی مجلس میں نہ بٹھایا جائے(مکمل بائیکاٹ کیا جائے)
(تاريخ دمشق لابن عساكر23/411)
.
أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلى اللَّهُ عَلَيه وسَلم قَالَ: لَيسَ مِن أُمَّتِي مَن لَم يُجِلَّ كَبِيرَنا، ويَرحَم صَغِيرَنا، ويَعرَف لِعالِمِنا
بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ میری امت میں سے نہیں ہے جو ہمارے بڑوں کی عزت نہ کرے اور چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہمارے علماء کا حق نہ جانے،ادب نہ کرے
(بخاری فی التاریخ الکبیر حدیث3267)
(المستدرک حاکم حدیث نمبر421نحوہ)
ابے مردود جہلمی اپنے ایمان کی فکر کر ، مذکورہ حدیث پاک کے مطابق تو تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں بھی شامل نہیں ہوتا۔۔۔ابھی بھی وقت ہے، بڑوں کی عزت کر، علماء کرام کا حق جان، ان کی عزت کر۔۔۔شاگردی اختیار کر اور پہلے معتبر علماء کرام سے تصدیق کرا اس کے بعد وہ بات بیان کر۔۔۔ورنہ یہ مذاق اڑانا اور کم علمی کی وجہ سے آیت یا حدیث وغیرہ کا غلط مطلب نکال کر لوگوں کو گمراہ کرنا کفر تک تمہیں لے جا سکتا ہے، اپنی اخرت اور ایمان کی فکر،
لوگو اپنی اخرت اور ایمان کی فکر کرو اور اس گھٹیا گمراہ کرنے والے بدتمییز شخص سے دور رہو ، نہ اس کی باتیں مانو ، نہ اس کی باتیں سنو ، اگر بالفرض اس کی کوئی بات اچانک سے سن لی تو اپ اس کی تصدیق علماء کرام سے کرائیں اور معتبر ترجمہ تشریح اور نکلنے والا مسئلہ عقیدہ پوچھیں۔۔۔۔۔!!
.
ثلاثةٌ لَا يَسْتَخِفُّ بِحَقِّهِمْ إِلَّا مُنافِقٌ: ذُو الشِّيْبَةِ فِي الاسْلَامِ وذُو العِلْمُ وإمامٌ مُقْسِطٌ
تین لوگوں کی توہین اور بےعزتی گستاخی تمسخر بےادبی منافق ہی کرے گا... ایک وہ کہ جسے اسلام میں سفیدی پڑ گئ ہو، دوسرا وہ جو علم والا ہو اور تیسرا عادل بادشاہ( یعنی ان تینوں کی بے ادبی توہین کرنا اور حقوق نہ جاننا یہ منافقت کی نشانی ہے)
(جامع صغیر حدیث6347)
دین اسلام کا کام کرتے کرتے خدمات کرتے کرتے قبلہ الیاس قادری دامت برکاتہم العالیہ کی داڑھی سفید ہو گئی اور جہلمی تجھے یہ حدیث شریف بھی یاد نہ ائی، منافق کہیں کے۔۔۔۔؟؟
۔
اللہ نہ کرے اگر عالم دین اور دین کی خدمت کرتے کرتے سفید ریش ہونے والے شخص سے کچھ نازیبہ بھی اگر ہو جائے تو بھی اپ نے مذاق نہیں اڑانا بلکہ ان کی بارگاہ میں عرض کرنی ہے کہ یہ بات مجھے نازیبہ یا غلط لگی ہے تو اپ اس کی وضاحت فرمائیں یا پھر اپ کرم فرمائیں رجوع فرمائیں۔۔۔لیکن یہ اختیار جہلمی تجھے نہیں ہے، تجھ پر شریعت نے یہ لازم کیا ہے کہ علماء کرام کے شاگردی اختیار کر یا پھر شریعت کے معاملے میں اپنی زبان کو لگام میں رکھ، کچھ نہ بول اپنی انجینئرنگ کے کام میں لگ جا اور جو علمائ اہلسنت دین کی باتیں بتائیں اسے دل سے قبول کر۔۔۔۔!!
.
سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اغْدُ عَالِمًا، أَوْ مُتَعَلِّمًا، أَوْ مُسْتَمِعًا، أَوْ مُحِبًّا، وَلَا تَكُنِ الْخَامِسَةَ فَتَهْلِكَ
راوی فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ آپ نے فرمایا کہ یا تو عالم ہو جا یا پھر طالب علم، علم کا طلب گار ہو جا یا پھر علم سننے والا ہو جا یا پھر علماء سے محبت کرنے والا ہو جا اور پانچواں شخص مت بننا کہ ہلاک ہو جاؤ گے
(طبرانی اوسط حدیث5171)
جہلمی نہ تو تو عالم ہے اور نہ ہی معتبر استاد کا طالب علم ہے اور نہ ہی اہل حق برحق علماء اہل سنت سے علم سنتا ہے اور نہ ہی تو علمائے اہل سنت کا محب ہے تو تو وہ پانچواں شخص ہے جو ہلاکت میں ہے۔۔۔اپنی خیر منا،ابھی بھی وقت ہے،توبہ استغفار کر لے اور علمائ برحق کے قدموں میں شاگردی اختیار کر لے۔۔۔!!
.
الاستهزاء بأشخاصهم....وهذا محرم...الاستهزاء بالعلماء لكونهم علماء، ومن أجل ما هم عليه من العلم الشرعي، فهذا كفر
حقیقی علماء کی توہین علم شرعی کی وجہ سے کریں تو یہ کفر ہے اور اس کے علاوہ دوسری جیسے دنیاوی وجوہات ہوں تو حرام و گناہ ہے
(الموسوعة العقدية - الدرر السنية7/57)
۔
القرآن:
لَوۡ رَدُّوۡہُ اِلَی الرَّسُوۡلِ وَ اِلٰۤی اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡہُمۡ لَعَلِمَہُ الَّذِیۡنَ یَسۡتَنۡۢبِطُوۡنَہٗ
اگر معاملات و مسائل کو لوٹا دیتے رسول کی طرف اور اولی الامر کی طرف تو اہل استنباط(اہلِ تحقیق،باشعور،باریک دان،سمجھدار علماء صوفیاء)ضرور جان لیتے
(سورہ نساء آیت83)
آیت مبارکہ میں واضح حکم دیا جارہا ہے کہ اہل استنباط معتبر وسیع علم والے باریک بین علماء اہلسنت کی طرف کی طرف معاملات کو لوٹایا جائے اور انکی مدلل مستنبط رائے و سوچ و حکم کی تقلید و پیروی کی جائے.... انہی باریک بین معتبر علماء کرام سے شرعی علم حاصل کیا جائے اور انہی سے حدیث پاک کا مطلب سمجھا جائے اور انہی معتبر علماء کرام سے ہی ایت کا مطلب صحیح سمجھا جائے۔۔۔ہم سب پر یہ لازم ہے اور جہلمی پر تو سب سے پہلے یہ لازم ہے کہ توبہ تائب ہو اور علماء کرام سے سرعام معافی مانگے اور اس کے بعد علماء کرام کی شاگردی اختیار کرے۔۔۔۔!!
.
الحدیث:
فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا
جاہل و کم علم(اپنی من مانی، اپنی خواہشات کے مطابق یا کم علمی کی بنیاد پر یا غلط قیاس کی بنیاد پر) فتویٰ دیں گے تو وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے( لہذا ایسوں سے بچو،ایسے کم علم و گمراہوں سے قرآن و حدیث مت سنو..ایسوں کی بات کا کوئی اعتبار نہیں لیھذا انکی نہ سنو نہ مانو بلکہ معتبر سچے علماء سے تحقیق و تصدیق کراؤ.... ایسوں کے خلاف شرع و غلط قیاس و گمان سے بچو،ایسوں کی نام نہاد تحقیق سے بچو...ایسوں کے خلاف شرع و غلط قیاس و حکم کی تقلید و پیروی سے بچو)
(بخاری حدیث100)
.
الحدیث:
إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اپنی امت پر ان لوگوں کا خوف ہے کہ جو گمراہ کن ائمہ(خطیب یوٹیوبر سوشلی اور جعلی محقق، جعلی عالم مفتی، واعظ بظاہر علم بیان کرنے والے) ہوں گے
(ترمذی حدیث2229)
.
گمراہ کن ائمہ اس طرح ہوں گے کہ کم علمی یا ایجنٹی یا عیاشی لالچ وغیرہ کی بنیاد پر غلط جواب دیں گے، قران مجید کی تمام ایات کی تفاسیر اس کو مد نظر نہ ہوں گی اور اکثر احادیث کا علم نہ ہوگا یا اکثر احادیث کا صحیح فہم نہ ہوگا اور اقوال صحابہ کرام کا علم نہ ہوگا... عربی علوم لغت معنی صرف نحو بدیع بیان حقیقت مجاز وغیرہ علوم و فنون اسے نہ ہوں گے اور وہ ان تمام کے بغیر مسائل نکال کر بتاتا پھرے گا۔۔۔ ایت و احادیث کی غلط تاویل و تفسیر و تشریح کرتا پھرے گا۔۔۔ پھیلاتا پھرے گا اور گمراہ ہوگا اور گمراہ کرتا پھرے گا...
۔
لہذا ان سے دور رہو یہ قران و حدیث کے حوالے دے تب بھی ان کا کوئی اعتبار نہ کرو کیونکہ یہ قران و حدیث کے معنی کرنے میں معنی و مقصود سمجھانے میں دو نمبری کرتے ہیں.... ان دو نمبر کو پہچانو.... ان دو نمبر کی وجہ سے اصلی علماء اصلی مولوی سے نفرت نہ کرو بلکہ ان دو نمبر کم علم ایجنٹ منافق گمراہ کرنے والے لوگ اگرچہ بظاہر اپنے اپ کو بڑا علمی کتابی کہتا ہو یا اپنے اپ کو مجدد دوراں کہلاتا ہو، قلندر وقت ، محقق وقت کہلاتا ہو تو بھی اپ نے اس کی بات کا، اس کی زبان سے سنی ہوئی ایت و حدیث کے ترجمہ تشریح کا بھی اعتبار نہیں کرنا
۔
کیونکہ ہو سکتا ہے وہ حدیث یا ایت مبارکہ کی غلط تشریح کر دے گا ، غلط ترجمہ کر دے گا، تو سب سے پہلے تو اپ نے ان کا بائیکاٹ کرنا ہے، نہ ان کو سننا ہے ، نہ ان کو اپنی محفل میں جگہ دینی ہے بلکہ بائیکاٹ کرنا ہے
۔
اور اگر بالفرض اچانک سے کوئی ان کی بات اپ کے کانوں تک پہنچے ، اپ کے معلومات تک پہنچے تو فورا ہی معتبر اہلسنت علمائے کرام ، باریک بین اہلسنت علماء کرام، وسیع علم والے اہلسنت علماء کرام سے تصدیق کرائیے کہ فلاں ترجمہ درست ہے یا غلط ہے یا فلاں تشریح صحیح ہے یا غلط ہے اور کیا ترجمہ درست ہے اور کیا تشریح درست ہے۔۔۔انہی معتبر اہل سنت علماء کرام و مفتیان عظام سے ہی پوچھیے۔۔۔۔اور ان کے جواب کا انتظار کیجئے چاہے اپ کو انتظار میں سال ہی کیوں نہ لگ جائے۔۔۔ایک دو بار عرض کیجئے اگر پھر بھی جواب نہ ائے تو کسی دوسرے معتبر اہل سنت عالم دین سے پوچھیے کیونکہ ہر عالم دین کی اپنی اپنی مصروفیات ہیں۔تو ہو سکتا ہے کوئی مختصر جواب دے دے مصروفیت کی وجہ سے۔۔اور ہو سکتا ہے کوئی تفصیلی جواب دے دے تو اپ نے سب علماء اہلسنت کی عزت کرنی ہے
۔
اور اگر اپ کو دو علماء کرام کے جواب میں تضاد لگے تو ادب کے ساتھ عرض کرنا ہے کہ فلاں عالم دین اور اپ کے جواب میں بظاہر یہ تضاد لگ رہا ہے تو اس کو حل کیجئے۔۔۔کیونکہ ممکن ہے دونوں علماء کرام کی بات حقیقت میں درست ہو اور اپ کو تضاد لگ رہا ہو۔۔۔اور ممکن ہے کہ کسی عالم دین نے اپ کے سوال کو دوسری جہت سے دیکھا تو اس جہت کے اعتبار سے جواب دیا اور دوسرے عالم دین نے اپ کے سوال کو کسی اور جہت سے دیکھا تو اس جہت کے اعتبار سے جواب دیا تو یہ بظاہر تضاد لگتا ہے لیکن حقیقت میں تضاد نہیں ہوتا۔۔۔یا ممکن ہے کسی معتبر عالم دین سے بھی بے توجہی ہو گئی ہو تو اپ کے سوال سے ممکن ہے عالم دین دوبارہ تفصیلی غور سے سوال کو پڑھے اور دونوں جوابات کی وضاحت کر دے
۔
اور ممکن ہے کہ دونوں علماء کرام کے متضاد جوابات دلائل پر مبنی ہوں اور وہ دلائل اسلاف نے بھی دیے ہوں تو ایسی صورت میں ایسا اختلاف فروعی مدلل باوقار اختلاف علماء رکھ سکتے ہیں تو اپ ان میں سے جس کی بات کو زیادہ مضبوط سمجھیں اس بات پر عمل کر لیں بلکہ لازم ہے کہ علاقے میں جس بات پر زیادہ عمل ہوتا ہے اسی پر اپ عمل کریں تاکہ کوئی فتنہ فساد انتشار نہ ہو
۔
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
New whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574