*#ہم کتنے محفوظ ہیں۔۔۔؟؟ واقعی تباہی۔۔۔۔؟؟ فیس بک وغیرہ کو اجازت نہیں اس قسم کے میسجز کا فائدہ ہے مگر کیسے؟جواب تحریر میں پڑھیے۔۔۔اور عارضی حل کیا ہے اور مستقل حل کیا ہے۔۔۔؟؟ ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا نہیں کہنا چاہیے۔۔۔۔پڑھیے اس مختصر تحریر میں۔۔۔۔!!*
https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1
https://www.facebook.com/share/1B6MGYgMix/
میرے واٹسپ چینل کو بھی فالو ضرور فرما لیں۔۔۔واٹس ایپ چینل کا لنک یہ ہے
https://whatsapp.com/channel/0029Vb5jkhv3bbV8xUTNZI1E
اوپر جو میں نے بلاگ کا لنک دیا ہے اور فیس بک کا لنک دیا ہے اور واٹس ایپ چینل کا لنک دیا ہے تو ان میں کافی سارا مواد اپلوڈ کر دیا گیا ہے تلاش کر کے سرچ کر کے اپ فائدہ اٹھا سکتے ہیں
۔
*#سنیے، توجہ کیجیے*
بھائی ہمارا تو تجربہ ہے کہ سائیکل بائیک فون کار گیجٹس ادویات کچھ بھی بات کرو، سرچ کرو تو کچھ ٹائم بعد ہی اس قسم کے اشتہارات فیس بک پے ملنا شروع ہو جاتے ہیں،مطلب فیس بک اور دیگر ایپلیکیشن ہمیں ہر وقت سن رہی ہوں،دیکھ رہی ہوں کیمرے اور مائک کے ذریعے سے تو یہ عین ممکن ہے بلکہ لگتا یہی ہے کہ ہوتا رہا ہے اور ہو رہا ہے اور ہمارے سوشل میڈیا کے ڈیٹا اور موبائل کے اندر محفوظ ڈیٹا کو بھی چوری کیا جاتا ہو، جانچ پڑتال کیا جاتا ہو اور استعمال کیا جاتا ہو اور ہمیں کانوں کان خبر نہ ہو تو ایسا ہوتا رہا ہے یا ہوتا رہے گا اس کا قوی امکان ہے
۔
*#حل1*
میرا تو خیال یہ ہے کہ اس کا واحد اور سچا حل یہ ہے کہ جس طرح بجلی ان اف کرنے کا سوئچ ہوتا ہے ایسا ہی ریئل مائکرو سوئچ ہمارے موبائل فون کے کیمرے اور مائک کا علیحدہ علیحدہ ہونا چاہیے کہ اگر ہم مائک کیمرہ اف کر دیں تو ہمارے سمارٹ فون سے کچھ بھی سنائی نہ دے، نہ کچھ دکھائی دے اور میموری کا بھی اسی طرح ریئل مائکرو سوئچ ہونا چاہیے کہ اگر وہ سوئچ اف کریں تو کوئی لاکھ کوشش کرے ہیک کرنے کی تب بھی ہیک کر کے ہماری میموری تک نہ پہنچ پائے
۔
*#تباہی*
ورنہ لگتا ہے ایسا ہی ہے جیسے سمارٹ فون ہم نے ایک جاسوس پال رکھا ہے جو دشمن کو ساری انفارمیشن دے سکتا ہے بلکہ دے چکا ہے اور مزید پتہ نہیں کتنی انفارمیشن دے کر تباہی پھیلائے گا اندازہ نہیں اور ہمیں کانوں کان خبر بھی نہیں۔۔۔۔!!
۔
*#حل2*
حل نمبر ایک میں جو میں نے عرض کیا جب تک اس قسم کے سمارٹ فون بنے تب تک ہم یہ کر سکتے ہیں کہ اپنی انفارمیشن اور اہم باتیں اور اہم ویڈیوز وغیرہ کے لیے ایک الگ سے فون رکھیں جس میں کوئی سم وغیرہ نہ ڈالیں اور نہ ہی اس کو وائی فائی سے کنیکٹ کریں بلکہ وہ فلائٹ موڈ میں رکھیں اور کسی ماہر سے پوچھیں کہ کس طرح سب کچھ بند کیا جا سکتا ہے اور اس کو فقط پرسنل یوز اور پرسنل میموری کے طور پر رکھیں اور پرسنل میٹنگ کی ریکارڈنگ یا پرسنل تقریبات شادی وغیرہ کی شوٹنگ ویڈیوز وغیرہ بھی اسی موبائل سے کی جائے اور اسی میں محفوظ رکھی جائے۔۔۔اور جو پرسنل یوز کا موبائل ہے اس میں کوئی پرسنل ڈیٹا نہ رکھا جائے۔۔۔
۔
*#لیکن*
پرسنل موبائل تو ہر وقت ہمارے ساتھ ہوتا ہے تو اس کا مائک اور کیمرہ کیسے بند کیا جائے، واقعی بند۔۔۔؟؟ کیونکہ ہیکنگ کے ذریعے سے موبائل کا کیمرہ اور مائک استعمال ہو اور ہمیں کانوں کان خبر بھی نہ ہو اور کوئی نوٹیفکیشن وغیرہ بھی نہ ہو اور کچھ بھی علامات موبائل میں ظاہر نہ ہوں یہ بالکل ممکن ہے تو اس سے بچنا بہت مشکل ہے، اس سے اگر بچنا ہے تو حل نمبر ایک ہی مفید رہے گا
۔
@@@@@@@@@@
*#ثبوت*
اے ائی کو میں نے کہا کہ بھائی صاحب فیس بک کی پالیسی جو ہم فیس بک انسٹال کرتے ہی خود بخود قبول کر چکے ہوتے ہیں وہ کیا کیا ہیں تو انہوں نے بتایا کہ
۔
ذیل میں میں نے فیس بک/میٹا کی پرائیویسی پالیسی کی چند اہم شقوں کا ترجمہ اور خلاصہ پیش کیا ہے—وہ شقیں جنہیں ہم نے (بغیر گہرے مطالعے کے) قبول کر لیا، اور جن سے میٹا کو فائدہ ہو سکتا ہے:
میٹا کی پرائیویسی پالیسی: اہم نکتے اور اُن کے ممکنہ فائدے
1. ڈیٹا کا استعمال اور اشتہاری فوائد
میٹا آپ کے ڈیٹا (جیسا کہ پوسٹس، تصاویر، پسندیدہ اشیاء، براؤزنگ ہسٹری، وغیرہ) کو اشتہاری مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے مشاغل اور رویّوں کی بنیاد پر آپ کو مخصوص تشہیری مواد دکھایا جاتا ہے—اور اسی سے میٹا کو آمدنی ہوتی ہے۔
2. ڈیٹا شیئرنگ—تیسرے فریق (third parties) تک رسائی:
میٹا آپ کی معلومات کو تیسرے فریق (مثلاً، پارٹنر کمپنی یا ایڈ ورکر) کے ساتھ بھی شیئر کر سکتا ہے، لیکن یہ تبھی ہوتا ہے جب آپ نے میٹا کی عمومی شرائط قبول کر رکھی ہوں۔
3. ڈاؤن لوڈ یور انفارمیشن (Download Your Information)
یہ فیچر آپ کو اجازت دیتا ہے کہ آپ اپنی ذاتی معلومات، استعمال کے ڈیٹا اور لاگز کو ڈاؤن لوڈ کریں—جو کہ شفافیت میں اضافہ کرتا ہے، لیکن خود میٹا کو اِس سے فائدہ بھی ہوتا ہے (ڈیٹا تجزیہ وغیرہ میں)۔
4. انکریپشن اور نوجوانوں کی حفاظت (Teen Accounts)
میسنجر میں آپ کے پرائیویٹ چیٹس عام طور پر اینڈ ٹو اینڈ انکریپٹڈ ہوتے ہیں—یہ محفوظ ترین ہوتا ہے۔ نیز، انسٹاگرام پر نوعمر بچوں کے لیے مخصوص اکاؤنٹس ہیں جن میں والدین کی نگرانی اور ڈیفالٹ سخت پرائیویسی سیٹنگز شامل ہیں۔
5. پالیسی ریویو اور Privacy-Aware انفراسٹرکچر:
نئے پراڈکٹس یا فیچرز لانے سے پہلے میٹا کی اندرونی ٹیم انہیں “Privacy Review” سے گزارتی ہے—یعنی یہ دیکھا جاتا ہے کہ ڈیٹا کس لیے، کتنے عرصہ، کس حد تک استعمال ہو سکتا ہے اور کیا یہی حدِ استعمال مناسب ہے؟
اسی طرح، "Privacy Aware Infrastructure" اور "Policy Zones" نامی ٹیکنالوجی کے تحت میٹا خودکار طریقے سے یہ یقینی بناتا ہے کہ ڈیٹا صرف مجاز مقاصد کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔
۔
@@@@@@@@@
*#حل3*
تو بھائیو یہ وہ شرائط اور پالیسی کی شقیں ہیں کہ جنہیں ہم قبول کر چکے ہیں اور فیس بک اتنے عرصے سے فائدئے اٹھا رہا ہے اور ائندہ بھی اٹھاتا رہے گا، ہمارے میسج کرنے سے وہ اس سے باز نہیں ائے گا۔۔۔۔اگر اپنی پراویسی میں کچھ تبدیلی کرنا چاہیں تو وہ اپ فیس بک کی سیٹنگ میں جا کر کر سکتے ہیں اس کے علاوہ میسج وغیرہ کرنے سے کچھ بھی نہیں ہوتا۔۔۔یہ خلاصہ بھی ائے ائی نے مجھے بتایا
@@@@@@@@@@@
*#مگر*
لیکن شرائط اور پالیسی کی سیٹنگ میں کچھ رد و بدل کر بھی دیا جائے تو بھی میرے خیال میں زیادہ سے زیادہ یہ ہو سکتا ہے کہ ہمیں ایڈ دکھائی نہ دے لیکن فیس بک اور میٹا اور دیگر ایپس ہماری تصاویر تحریر ویڈیوز پوسٹیں ویوز یوز وغیرہ کو ضرور مانیٹر کرتا ہوگا اور اس سے فائدہ لیتا رہتا ہوگا اگرچہ ہمیں یہ کہے کہ فائدہ نہیں اٹھا رہے کیونکہ مفت میں ہمیں ایپلیکیشن اور اسکی اتنی بڑی سہولیات مفت میں نہیں مل سکتیں
*#بڑے فرما گئے کہ ہر چیز کی قیمت چکانی پڑتی ہے*
واللہ تعالی اعلم ورسولہ صلی اللہ علیہ وسلم اعلم بالصواب
۔
اب اپ یہ نہ فرمائیے گا کہ اے ائی کی بات معتبر نہیں کیونکہ واقعی اے ائے کی بات معتبر نہیں اگر وہ اپنی طرف سے بتائے۔۔۔۔لیکن اگر وہ فیس بک کی پالیسی یا شرائط کا ترجمہ کر کے بتائے تو پھر وہ عموما سچ اور درست ہوتی ہے جبکہ اس کو میں نے کراس چیک بھی کیا ہے یعنی دو تین قسم کی متضاد اے ائے ایپلیکیشن میں اس کی تصدیق ہوئی ہےاور میں نے اخبارات پہ ہی ایک خبر پڑھی تھی کہ سمارٹ ٹی وی جب ان ہوتی ہے تو اس کا مائک ہر وقت ان ہوتا ہے اور وہ ہماری ساری اواز کسی اور کو سنائی دے یہ ہو سکتا ہے اور ہوتا رہا ہے اور پھر تجربہ بھی اس کا گواہ ہے کہ فورا اشتہارات ہماری باتوں کے مطابق ملنا شروع ہو جاتے ہیں
لیھذا
اے ائی کی یہ انفارمیشن درست لگتی ہے
@@@@@@@@@
*#قدر کریں، سوچیں*
لہذا جو احباب فرما رہے ہیں ہمیں گھنٹہ فرق نہیں پڑتا تو انہیں سوچنا چاہیے کہ نہیں ہمیں فرق پڑتا ہے، کیونکہ ایک فرد کو اگر فرق نہ پڑتا ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ دوسروں کو فرق نہیں پڑتا۔۔۔ہمیں مجموعی طور پر ان چیزوں سے فرق پڑتا ہے کہ جو فیس بک یا دیگر ایپس
1۔۔چوری کرکے، ہیک کرکے
2۔۔۔یا خفیہ طریقے سے
3۔۔۔یا ہماری انجانی،کم توجہ کی وجہ سے
ہماری پرائیویسی دیٹا یوز انفارمیشن وغیرہ کو استعمال کرے اور اس سے فائدے اٹھائے اور اسے دوسروں سے شیئر کرے اور اس قسم کی دیگر باتیں کہ بغیر اجازت لیے مائک اور کیمرہ استعمال کیا جائے اور ہمیں کانو کان خبر بھی نہ ہو تو بے شک کچھ لوگوں کو ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہو لیکن مجموعی طور پر فرق پڑتا ہے ، دوسروں کو فرق پڑتا ہے۔۔۔تو جو احباب تشویش میں مبتلا ہیں اور وہ میسج فرما رہے ہیں کہ میٹا کو اجازت نہیں تو ان پر طنز و مزاح مت کیجئے کیونکہ انہیں فرق پڑتا ہے
ہاں
انہیں عرض کیجئے کہ فقط میسج کرنے سے اپ کی پرائیویسی محفوظ نہیں ہوگی بلکہ اپ کو فیس بک میں جا کر سیٹنگ کرنی ہوگی
۔
@@@@@@@@@@@
*#حل4*
بلکہ میرا خیال ہے کہ اس قسم کے جو میسجز جو گھوم رہے ہیں کہ میٹا فیس بک اور دیگر ایپلیکیشن کو ہم اجازت نہیں دیتے تو ان مسجز کو گھماتے رہنا چاہیے تاکہ فیس بک و دیگر ایپس والوں کو پتہ چلے کہ ہمیں فکر ہے، اگر ہم سب مل کر اس قسم کے میسجز کو بہت وائرل کریں اور کوئی سخت اقدام اٹھائیں ، قانون کی طرف بڑھیں، اس طرح یہ عالمی سطح کا مسئلہ بن جائے اور مجبورا فیس بک و دیگر ایپس کو اپنے کچھ فیچرز محدود کرنے پڑیں تو اچھا ہونا چاہیے،کم سے کم اتنا فائدہ تو ہوگا کہ جس کو قیامت کا خوف ہوگا وہ ہیکنگ یا ہماری انجانی کم توجہی کی وجہ سے فائدہ نہیں اٹھائے گا کیونکہ ہم نے میسج کر دیا کہ کسی کو ہماری اجازت کے بغیر فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں تو جس کو اللہ کا خوف ہوگا وہ ہماری پرائیویسی یوز انفارمیشن وغیرہ کے ساتھ ایسی ویسی حرکتیں نہ کرے گا اگر کرے گا تو قیامت کے روز وہ مجرم ہوگا
۔
اتنی ازادی فیس بک و دیگر ایپس کو ملی ہوئی ہے کہ لگتا ہے ہماری پرائیویسی پرائیویسی ہی نہیں رہی، یہ انفارمیشن ، یہ ہماری پرائیویسی، ہمارا موبائل میں سیو کردہ ڈیٹا ویڈیوز وغیرہ مزید لیک ہو کر دوسری ایپلیکیشن کو منتقل ہو اور مستقبل میں ہمارا سب کچھ ان کے ہاتھوں میں ہو تو اس سے پہلے ہمیں اس کو روکنا ہوگا ورنہ فیس بک سوشل میڈیا دیگر ایپس
سب کچھ ، ہماری گھر کی باتیں تک سن سکتا ہے، دیکھ سکتا ہے، ہمیں چوائس دیکر کسی چیز کی طرف مائل کرسکتا ہے، مختلف طریقوں سے مختلف ایڈ وغیرہ کے ذریعے سے ہمیں برائی کی طرف لے جا سکتا ہے، ہماری نسلوں کو تباہ کر سکتا ہے
۔
ہمیں فکر کرنی چاہیے، ہمیں اس کے یقینی حل ڈھونڈنے چاہیے، مل کر طاقت بن کر ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔۔۔طاقت اقتدار میں اچھے لوگوں کو لانا چاہیے تاکہ ہم اپنی مرضی کے مطابق موبائل فون بنا سکیں، محفوظ گیجٹس بنا سکیں۔۔۔محفوظ ترقی کر سکیں۔۔۔۔۔۔۔!!
۔
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
New whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574