🛑 *#صدر اور وزیر انصاف اور وزیر انفارمیشن عہدے جتنے والا عہدہ رکھنے والے خواجہ اصف کا مکروہ چہرہ اور میڈیا کا مکروہ چہرہ اور علماءاہلسنت کی اپیل کی اہمیت اور موجودہ مسلے کا ممکنہ حل۔۔۔۔۔؟؟*
۔
📣میں اپنی تحریر کو تین باتوں میں سمیٹ کر مکمل کروں گا
📌 *#نوٹ*
تحریق لبیق لفظ کو درست اس لیے نہیں لکھا تاکہ فیس بک پے بلاک نہ ہوں اور واٹس ایپ پے بھی بلاکنگ کا ایشو نہ ہو
۔
🟥1️⃣ *#پہلی بات۔۔خواجہ اصف کا مکروہ چہرہ*
قومی اسمبلی کے اسپیکر جناب خواجہ اصف بڑے لوڈ سپیکر میں بڑا سا اعلان کیا کہ:
دو سال غزہ کے باسیوں پہ ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے تھے بچوں کا قتل عام جاری تھا ساری دنیا کی عوام احتجاج کر رہی تھی جن میں بہت بڑی تعداد اور اکثریت غیر مسلم ممالک کے باسیوں کے تھی۔ پاکستان میں بعض فلسطین پہ جان قربان کے خواھش مندوں کو شاید اطلاع نہیں تھی اب جب جنگ بندی کے معاھدے پہ اسرائیل اور حماس نے دستخط کردیے ھیں جنگ بند ھو گئی ھے تو جی ٹی روڈ پہ ان فلسطینیوں سے محبت کرنے والوں نے جلوس نکال کر اسلام آباد پہ چڑھائی کر دی۔ زیادتی ھے کہ انکو بتایا نہیں جا رہا کہ لڑائ مک گئی اے تسی کس گل دا احتجاج کر دے پہ او۔ گھر جاؤ فلسطینی مٹھائ کھا رہے ھیں ھم احتجاج کر رہے ھیں...( بحوالہ ایکس یعنی ٹوئٹر)
۔
سوال:
اسپیکر کا کام کیا ہوتا ہے اور کتنا بڑا عہدہ ہے
۔
جواب:
عہدہ دائرہ کار کردار
اسپیکر قومی اسمبلی غیر جانبدار صدارتی کردار، اسمبلی کے proceedings کو چلانا، قواعد کا انصاف
۔
📌مطلب کہ ہمارے پیارے ملک کا گویا صدر اور گویا وزیر انصاف، اور گویا وزیر انفارمیشن فرما رہا ہے، انصاف کرتے ہوئے فرما رہا ہے، صدارتی عہدہ نبھاتے ہوئے فرما رہا ہے کہ تحریق لبیق فلسطین غزہ کے معاملے میں خاموش رہی۔۔ اب جب فلسطین غزہ امن معاہدہ ہو گیا ہے تو ان کو فلسطین غزہ یاد ایا۔۔۔ گویا لبیق والے، جھوٹے محب و انتشاری ہیں
جب
۔
🟢 *#جواب و تفصیل*
اتنے بڑے عہدے پر رہ کر اتنا بڑا جھوٹ بولنا۔۔۔اور وہ بھی ایسے زمانے میں کہ سیکنڈوں میں سالوں کی انفارمیشن ا جاتی ہے۔۔۔خواجہ اصف صاحب اپ کا انتہائی گھناونا مکروہ چہرہ ہمارے سامنے واضح ہو گیا، ٹھیک ہے اختلاف کیا جائے اور مدلل تنقید کی جائے لیکن اتنا بڑا جھوٹ، بہتان
اور
پاکستانی عوام کو گمراہ کرنے بلکہ عالمی سطح کی عوام کو گمراہ کرنے، سچے اہلسنت پر الزام لگا کر ان کے متعلق نفرتیں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ فلسطین پر ظلم و ستم کے وقت تحریق لبیق غائب تھی اب اچانک اٹھی ہے۔۔افسوس اپ کے اس بہت بڑے جھوٹ اور بہتان پر۔۔۔۔!!
۔
👈اتنے بڑے عہدے دار کا یہ عالم ہے تو پھر دیگر حکومتی عہدے داروں کے متعلق ہم کیا سمجھیں۔۔۔۔؟؟
۔
🧐ائیے انفارمیشن پڑھیے کہ جس وقت فلسطین غزہ پر ظلم و ستم شروع ہوا تو اس وقت سے تحریق لبیق نے کیا کردار ادا کیا۔۔۔اور اتنے سارے احتجاج کیے اور دھرنے دیے اور کئی مطالبات منوائے اور کیا کچھ نہیں کیا، کچھ تفصیل یہاں ملاحظہ کیجیے
۔
👈میں نے سوال کیا کہ 2021 سے لے کر اب تک یعنی 2024 تک تحریق لبیق نے فلسطین کے حق میں کتنے مارچ ریلیاں جلوس دھرنے کیے اور کیا کردار ادا کیا اور مجاہدین بھیجنے کی بات کی یا نہ کی۔۔۔؟؟
۔
🟥 *#ایک اے ائی ایپ کا جواب*
بہت اچھا — میں نے 2021 سے آج تک تحریق لبیق کی طرف سے فلسطین/غزّہ کے حق میں جو
📌نمایاں احتجاج، دھرنے اور مارچ ہوئے ان کی تاریخی، جغرافیائی اور نتیجہ خیز تفصیل نیچے زمانہ وار ترتیب سے دے رہا ہوں۔ میں نے صرف وہ واقعات شامل کیے ہیں جن کے بارے میں قابلِ اعتبار ذرائع نے رپورٹ کی — مگر نوٹ کریں کہ مقامی/گاؤٔں-سطح کے چھوٹے اجتماعات ہر جگہ میڈیا میں درج نہیں ہوتے، اس لیے اگر آپ چاہیں تو میں مخصوص شہر یا پیریڈ کی گہری تلاش کر کے اضافی چھوٹے واقعات بھی نکال دوں گا۔
خلاصہ (اہم واقعات — کرونولوجیکل)
1️⃣(1) ۵ نومبر ۲۰۲۳ — “Al-Aqsa Million March” (اسلام آباد اور دیگر شہروں میں بڑے ریلیاں)
کیا ہوا:
تحریق لبیق نے “Al-Aqsa Million March” کے نام سے بڑے پیمانے پر حکومتِ پاکستان کی غزّہ پالیسی/اسواقع پر احتجاج اور فوری جنگ بندی کی مانگ پر ریلیاں نکالیں۔ کارکنان مختلف شہروں سے اسلام آباد اور دیگر شہروں میں جمع ہوئے، فلسطین کے حق و حمایت کے نعرے لگائے گئے اور بڑے مظاہرے ہوئے۔
جگہیں/پھیلاؤ:
اسلام آباد کے ساتھ ساتھ صوبائی دارالحکومتوں میں بھی وسیع شرکت کی رپورٹس آئیں۔
مطالبات/مقاصد:
اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف اظہارِ یکجہتی، جنگ بندی، اور مسلم ریاستوں سے زیادہ فعال رول لینے کی اپیل۔
نتیجہ:
بڑے جلسے اور ریلیاں ہوئیں؛ امن و امان کی سنگینی والی کوئی طویل دفعہ والی کشمکش معروف ذرائع میں عام طور پر درج نہیں ملی (لیکن مقامی ہنگامہ آرائی کی چند رپورٹس تھیں)۔
ذرائع: Dawn (تفصیل رپورٹ)، Al Jazeera (عالمی تناظر میں احتجاجات کی کوریج).
2️⃣(2) ۱۳–۱۹ جولائی ۲۰۲۴ — Faizabad (Rawalpindi/Islamabad) sit-in — ہفتہ-وار دھرنا
کیا ہوا:
تحریق لبیق نے Faizabad انٹرچینج پر ہفتہ بھر کا کھڑا دھرنا/کیمپ لگایا جو حکومت سے مطالبات کے لیے تھا۔ یہ احتجاج براہِ راست غزّہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف اور پاکستان کی خارجہ پالیسی پر دباؤ ڈالنے کے لیے تھا۔
مرکزی مطالبات:
(۱) اسرائیلی مصنوعات کا سرکاری بائیکاٹ، (۲) غزّہ کے لیے بڑی مقدار میں خوراک/طبی امداد بھیجنا، (۳) اسرائیلی وزیراعظم کو ’دہشتگرد‘ قراردینا (TLP کی طرف سے مانگ)، وغیرہ۔
شرکاء/شدت:
دھرنا کئی روز تک جاری رہا، حکومت اور تحریق لبیق کے مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کیا گیا۔ وفاقی حکومت نے امدادی پیکجز بھیجنے اور امداد بڑھانے کی یقین دہانی کروائی، جس کے بعد معاہدہ ہوا اور دھرنا ختم ہوا۔
نتیجہ:
مذاکرات کے بعد معاہدہ — دھرنا ختم؛ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت مخصوص امدادی پیکج بھیجے گی۔
ذرائع: Dawn, The Tribune, The News, Arab News (پہلوؤں کی تفصیل).
3️⃣(3) مئی–جون ۲۰۲۴ (D-Chowk اور ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ — نوٹس: مختلف تنظیمیں شامل تھیں، بعض مقامات پر تحریق لبیق ہی مرکزی)
کیا ہوا:
ملک میں غزّہ کے خلاف جامع عوامی احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ چلا؛ بعض بڑے احتجاج D-Chowk (اسلام آباد) جیسے مقامات پر طویل دھرنوں میں تبدیل ہوئے۔ اس مرحلے پر مختلف مذہبی و سیاسی جماعتیں — جن میں تحریق لبیق کے علاوہ دیگر گروپس/مہمات (مثلاً Save Gaza) بھی شامل تھیں — بڑے اجتماعات کر رہی تھیں۔
میں اس لیے الگ ذکر کر رہا/رہی ہوں کہ D-Chowk کے بعض عرصہ طویل مظاہروں میں تحریق لبیق شریک رہی مگر وہاں مختلف لیڈرز/کیمپز بھی تھے — اس کا مطلب یہ ہے کہ پورے 2024 کی بہار/موسمِ گرما میں احتجاجات کا سلسلہ وسیع اور متفرق رہا۔
ذرائع: Wikipedia D-Chowk Dharna، مختلف نیوز رپورٹس۔
4️⃣(4) چھوٹے شہروں/تحصیل سطح کے متعدد جلسے و ریلیاں — ۲۰۲۳–۲۰۲۵
کیا ہوا:
نوٹسنگ ذرائع میں کئی مقامی/صوبائی رپورٹس ملتی ہیں جن میں تحریق لبیق نے کراچی، لاہور، راولپنڈی، شیخوپورہ، ملتان وغیرہ میں چھوٹے/درمیانے درجے کے جلسے، ریلیاں اور مقامی دھرنے رکھے۔ بعض کیسز میں متعلقہ انتظامیہ کے خلاف سڑکیں بند کیں یا مقامی انتظامیہ سے مطالبات رکھے (جیسے شیخوپورہ/Sheikhupura sit-in کی صغریٰ رپورٹس تحریق لبیق کی آفیشل سائٹ/لوکل نیوز میں ملتی ہیں)۔ ان چھوٹے واقعات کی تفصیل مقامی رپورٹس میں پائی جاتی ہیں (ہر شہر کے لیے الگ الگ کوریج ہوتی رہی)۔
مثال: Sheikhupura/Sheikhupura sit-in (مقامی رپورٹس اور TLP نیوز پوسٹس میں درج)۔
۔
🟥 *#دوسری اے ائی ایپ کا جواب*
✅فلسطین پر اسرائیلی کارروائیاں دہائیوں سے جاری تھے، لیکن مئی 2021 میں غزہ پر جنگ کے دوران پورے عالم اسلام میں احتجاجی لہر اٹھی تھی۔ اس وقت سے لیکر اب تک تحریق لبیق پاکستان نے بھی کئی احتجاجی مظاہرے کیے۔
۔
1️⃣ذیل میں مئی 2021 کے احتجاجات کی مختصر تفصیل دی جا رہی ہے:
مئی 2021 کے احتجاجات (فلسطین کے حق میں)
🟣1. 14 مئی 2021، لاہور:
· واقعہ: تحریق لبیق کے کارکنوں نے لاہور میں فلسطین کے حق میں بڑا احتجاج کیا۔
· مطالبہ: اسرائیل کے خلاف پاکستان کی طرف سے سفارتی اقدامات کیے جائیں۔
·
🟣2. 15-16 مئی 2021، کراچی:
· واقعہ: تحریق لبیق کے حامیوں نے کراچی کے مختلف مقامات پر دھرنے اور مارچ کیے۔
۔
🟣3. 18 مئی 2021، اسلام آباد:
· واقعہ: تحریق لبیق کے رہنماؤں نے دھرنا دیا اور حکومت سے فلسطین کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔
·
🟣4. 21 مئی 2021، ملک بھر:
· واقعہ: "یوم القدس" کے موقع پر TLP سمیت مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر مظاہرے کیے۔
· شرکت: لاہور، کراچی، راولپنڈی وغیرہ میں ہزاروں افراد۔
۔
2️⃣۔2022 میں تحریق لبیق کی فلسطین سے متعلق سرگرمیاں:
🟣1. مئی 2022 (یوم القدس):
· واقعہ: یوم القدس کے موقع پر تحریق لبیق نے ملک بھر میں پرامن ریلیاں اور اجتماعات منعقد کیے۔
· مطالبہ:
حکومت پاکستان سے اسرائیل کے خلاف سفارتی سطح پر سخت اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔
· ۔
🟣2. اگست 2022 (غزہ پر بمباری):
· واقعہ: جب اسرائیل نے غزہ پر مختصر کارروائی کی تو تحریق لبیق نے احتجاجی بیانات جاری کیے۔
· عمل: لاہور اور کراچی میں مظاہرے ہوئے
۔
3️⃣۔2023 میں تحریق لبیق کی فلسطین سے متعلق سرگرمیاں:
🟣1. اپریل 2023 (مسجد اقصٰی میں جھڑپیں):
· واقعہ: رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصٰی میں اسرائیلی فورسز کے داخلے پر تحریق لبیق نے سخت احتجاج کیا۔
· عمل: تحریق لبیق کے رہنماؤں نے خصوصی بیانات جاری کیے اور ملک بھر میں احتجاجی دھرنے دیے گئے۔
۔
🟣2. اکتوبر 2023 (غزہ جنگ):
· واقعہ: 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والی غزہ جنگ کے بعد تحریق لبیق نے سب سے زیادہ متحرک کردار ادا کیا۔
· مظاہرے: تحریق لبیق نے لاہور، کراچی، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے۔
· مطالبہ: حکومت پاکستان سے اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات منقطع کرنے اور غزہ کی فوری امداد کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔
۔
4️⃣۔2024 میں TLP کی فلسطین سے متعلق سرگرمیاں:
🟣1. جنوری 2024:
· واقعہ: تحریق لبیق نے "یوم غزہ" منانے کا اعلان کیا اور ملک بھر میں مظاہرے کیے۔
· عمل: لاہور میں تحریق لبیق کے کارکنوں نے ایوان وزیر اعلیٰ پنجاب کے سامنے دھرنا دیا۔
۔
🟣2. مئی 2024 (یوم القدس):
· واقعہ: یوم القدس کے موقع پر تحریق لبیق نے ملک بھر میں ریلیاں نکالیں۔
۔
📣مجاہدین بھیجنے کے حوالے سے تحریق لبیق کے بیانات:
·تحریق لبیق نے باقاعدہ طور پر کبھی بھی مجاہدین بھیجنے کا اعلان نہیں کیا۔ البتہ، تحریق لبیق کے رہنماؤں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ "اگر حکومت پاکستان مجاہدین بھیجنے کا فیصلہ کرتی ہے تو تحریق لبیق اس میں سب سے آگے ہوگی۔"
· تحریق لبیق کا مطالبہ رہا ہے کہ حکومت پاکستان اسرائیل کے خلاف سفارتی، معاشی اور عسکری سطح پر اقدامات اٹھائے۔
۔
🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥
🟥2️⃣ *#دوسری بات۔۔ میڈیا کا مکروہ چہرہ*
میڈیا تو تحریق لبیق پر ایسے ٹوٹ پڑا ہے جیسے باولا کتا کسی کو کاٹنے دوڑ پڑتا ہے
۔
راستے حکومت نے بند کیے
ہوٹلز بازار حکومت نے بند کیے
تعلیمی ادارے حکومت نے بند کیے
میٹرو سروس حکومت نے بند کیے
انٹرنیٹ حکومت نے بند کیا
جس
کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، تکالیف کا سامنا ہے اور ایک دو رپورٹ ہوئے کہ ایمبولینس کو تکلیف و پریشانی کا سامنا ہوا اور اس سب کا ملبہ میڈیا تحریق لبیق پر ڈال رہا ہے کہ یہ سب تحریق لبیق کر رہی ہے حالانکہ یہ سب کچھ حکومت ظلم و زیادتی کر رہی ہے۔۔۔
🔴اگر حکومت چاہتی علماء کو بلاتی اور فورا ہی مرکز میں اپنے نمائندے بھیج کر کوئی ایک مخصوص جگہ مقرر کروا لیتی، بات چیت کروا لیتی مگر نہیں، بات چیت کے بجائے سیدھا شیلنگ اور گولی ظلم و تشدد۔۔۔اور مزید اگے ظلم و تشدد گولیاں فائرنگ جاری رکھیں اور ناکام بنانے کے لیے سب کچھ ظلم کیے ، کھانا پانی بند کرنے کے لیے ہوٹلز بازار بند کیے، تعلیمی ادارے بند کیے ، میٹرو بند کیے ، انٹرنیٹ بند کیے
📌اس کا ذمہ دار تحریق لبیق نہیں بلکہ حکومت ہے کیونکہ حکومت مذاکرات کر سکتی تھی اور اب بھی حکومت کے پاس مذاکرات کا وقت ہے
مگر
📌افسوس کہ میڈیا اس کو ہائی لائٹ نہیں کر رہا کہ حکومت نے مذاکرات کے بجائے سیدھا فائرنگ شیلنگ ظلم و تشدد شروع کر دیا بلکہ الٹا مظلوم یعنی مظلوم تحریق لبیق کے عاشقان رسولﷺ محبان فلسطین کو فسادی کہہ رہی ہےاس سے بڑھ کر مکروہ چہرہ میڈیا کا کیا ہوگا۔۔۔۔؟؟
۔
1۔۔۔حکومت نے تحریق لبیق پر احتجاج شروع ہونے سے پہلے ہی عاشقان رسول ﷺاور محبان فلسطین پر ظلم و تشدد یعنی شدید شیلنگ اور فائرنگ کی اور شہادتیں ہوئیں،زخم کے درد و تکلیف سہتے رہے اور سہ رہے ہیں۔۔مگر میڈیا خاموش رہا اور خاموش ہے
۔
2۔۔۔راستے بھر میں عاشقان رسولﷺ محبان فلسطین پر ظلم و تشدد یعنی شیلنگ پر شیلنگ ہوتی رہی زخم کے درد و تکلیف سہتے رہے اور سہ رہے ہیں مگر میڈیا خاموش رہا اور خاموش ہے
۔
3۔۔۔ راستے بھر میں عاشقان رسولﷺ محبان فلسطین پر ظلم و تشدد یعنی شیلنگ کے ساتھ سٹریٹ فائر بھی ہوتے رہے، فائرنگ ہوتی رہی، شہادتیں ہوئیں، درجنوں زخمی ہوئے،زخم کے درد و تکلیف سہتے رہے اور سہ رہے ہیں مگر میڈیا خاموش رہا اور خاموش ہے
۔
4۔۔۔راستے بھر میں رکاوٹیں کنٹینرز لگا کر عاشقان رسولﷺ محبان فلسطین کو اذیت و تکالیف پہنچائی گئی اور پہنچائی جا رہی ہیں مگر میڈیا رپورٹ نہیں کر رہا
۔
🧐🧠یہ سب کچھ میڈیا کی دوغلا پالیسی ، غلامانہ پالیسی اور مکروہ چہرہ نہیں تو اور کیا ہے۔۔۔۔؟؟
۔
🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥
🟥3️⃣ *#تیسری بات۔۔ علماء اہلسنت کی اپیل اور ممکنہ حل۔۔۔۔؟؟*
دو تین ویڈیوز میری نظر سے گزری جن میں علمائے کرام اپیل کرتے ہوئے نظر ائے کہ ظلم اور تشدد نہ کیا جائے اور مذاکرات کیے جائیں
لیکن
مفتی منیب الرحمن صاحب کی سربراہی میں انتہائی اہم ترین مفتیان کرام علماء کرام کے بہت بڑے وفد نے متفقہ طور پر حکومت سے اپیل کی کہ وہ ظلم و تشدد سے رک جائے اور مذاکرات کرے۔۔۔اور تحریق لبیق سے اللہ اور رسولﷺ کا واسطہ دے کر کہا کہ وہ احتجاج کو موقوف کر دیں
۔
🔴مجھے یاد نہیں پڑتا اتنے بڑے منجھے ہوئے غیور عالم دین مفتی منیب الرحمن صاحب نے اللہ اور اس کے رسولﷺ کا واسطہ دے کر تحریق لبیق کو کچھ کہا ہو۔۔۔۔ضرور کوئی بہت بڑی بات ہے کہ جس کی وجہ سے مفتی منیب الرحمن صاحب نے اللہ اور اس کے رسول ﷺکا واسطہ دے کر احتجاج کو موقوف کرنے کی اپیل کی ہے ، یقینا ان کی نظر، ان کی معلومات میں بہت اہم ترین باتیں ہوں گی ورنہ ایسا انداز میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا، نہ سنا
۔
😭لیکن دوسری طرف تحریق لبیق کے عاشقان رسولﷺ اور محبان فلسطین پر جو ظلم و تشدد ہوا اور شہادتیں ہوئیں اور اب وہ کچھ حاصل کیے بغیر احتجاج ختم کر دیں۔۔۔ یہ بھی سمجھ میں نہیں ا رہا
۔
🔵 *#ممکنہ حل*
1۔۔۔تحریق لبیق کو امادہ کیا جائے کہ اگر حکومت مذاکرات کر کے اپ کی باتیں مان لے جو قابل نفاذ ہوں تو اپ فورا سے بھی پہلے اگے نہیں بڑھیں گے
اور پھر اس کے بعد حکومت سے علماء فرمائیں کہ مذاکرات کی میز پر ا جاؤ اور پھر جو ظلم و ستم ہوا جو شہادتیں ہوئیں اور جو مقصود ہے اس میں سے کچھ نہ کچھ حاصل کروا کر تحریق لبیق کو منوایا جائے اور احتجاج ختم کروایا جائے
اور
علماء کرام حکومت کو مذاکرات پر لانے کے لیے سنجیدہ پیغام دیں کہ اگر اپ مذاکرات کی میز پر نہیں اتے تو پھر دھرنے احتجاج پورے ملک میں شروع کر دیں گے
۔
2۔۔۔حکومت خود ہی سنجیدہ ہو جائے اور مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر احتجاج کو اگے بڑھنے سے روکنے کے لیے علماء و حکومتی نمائندوں کو ثالث بنا کر ایک اچھا سا مذاکراتی معاہدہ کر لیں کہ جس میں ظلم و ستم کا بھی ازالہ ہو اور تحریق لبیق کے اہم مطالبات میں سے سب کو یا اہم ترین کو ضرور مان لیا جائے بلکہ یوں کہا جائے کہ یہ تو ہمارے مطالبات ہیں یہ تو ہمارے منصوبے میں شامل ہیں
۔
3۔۔۔اگر پہلے دو اپشن پہ عمل نہیں ہوتا تو پھر تحریق لبیق ریڈ زون میں نہ جائے کہ مزید انتشار پھیلے گا۔۔۔لیھذا تحریق لبیق وہ کسی اور مقام پر بہت بڑا دھرنا جاری کر دے اور علمائے اہل سنت کے نام پیغام بھیجے کہ ہم نے اپ کے فرمانے پر ریڈ زون سے کنارہ کشی کر لی ہے، اب ہم یہاں بیٹھے ہیں ہمارے مطالبات منوائیے ورنہ یہاں بیٹھے رہیں گے اور اگر مذاکرات نہیں ہوتے،سب مطالبات یا اہم ترین جو مطالبات ہیں وہ نہیں مانے جاتے تو اپ سب علماء نے ہمارا ساتھ دینا ہے اور پورے ملک میں احتجاج کرنا ہے تاکہ حکومت کو مذاکرات کی میز پر لایا جا سکے
۔
📣 *#نوٹ*
پہلے جو بھی مطالبات تھے وہ تحریق لبیق کو ہی معلوم لیکن اب معاملہ مطالبات سے بڑھ کر ہے کہ اب مطالبات میں یہ مطالبہ بھی شامل ہے کہ
ظلم و ستم شیلنگ فائرنگ کیوں کیا گیا، شہید و شدید زخمی و اذیتیں کیوں دی گئیں اور اس ظلم و ستم کا ازالہ کیسے ہوگا، شہادتوں کا ازالہ کیسے ہوگا۔۔۔اس کا ازالہ وہی معتبر ہوگا جو اکابر علماء اہل سنت کافی قرار دیں کہ اتنے پر اکتفا کر لیتے ہیں ورنہ ان عاشقان رسول ﷺمحبان فلسطین کی جانوں کی قیمت اور ظلم و ستم کی قیمت حکومت کبھی پوری طرح ادا نہیں کر سکتی
۔
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
New whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574
https://wa.me/923062524574
مجھ سے سوال کیجیے، تصدیق تحقیق تردید پوچھیے ، کوشش ہوگی کہ جلد جواب دوں اور میرے نئے وٹسپ نمبر کو وٹسپ گروپوں میں ایڈ کرکے ایڈمین بنائیے تاکہ میں تحریرات وہاں بھیج سکوں،سوالات اعتراضات کے جوابات دے سکوں۔۔۔۔دینی خدمات زیادہ سے زیادہ سر انجام دے سکوں۔۔۔جزاکم اللہ خیرا