🟥 *#آج مفتی منیب الرحمن صاحب کی سربراہی میں اکابرین اہل سنت علماء اہل سنت کے مطالبات پر کچھ تحفظات کے جوابات۔۔۔۔!!*
۔
آج بلکہ ابھی ابھی اکابرین اہل سنت علماء اہل سنت مفتیان اہل سنت کی بہت بڑی تعدا بلکہ تقریبا تمام نے مفتی منیب الرحمن صاحب کی سربراہی میں مطالبات رکھے مثلا
1۔۔ازادانہ کمیشن بنایا جائے جو مجرموں کو بے نقاب کرے اور خصوصی توجہ اس بات پر بھی دی جائے کہ کہیں اس میں قادیانیوں کا ہاتھ تو نہیں
2۔۔لبیق کے شہداء کا قصاص دیا جائے اور زخمیوں کا معاوضہ دیا جائے اور شہداء اور زخمیوں کا احترام کیا جائے اور زخمیوں کی فی الفور علاج کیا جائے اور شہداء کو اکرام کے ساتھ لواحقین کے حوالے کیا جائے
3۔۔لبیق کے مرکزی رہنماؤں کو فی الفور ریہا کیا جائے اور انہیں اکٹھا ہونے دیا جائے تاکہ وہ معاملات کو ہینڈل کریں
4۔۔مسجد رحمت اللعالمین مرکز تحریق لبیق کو کھول دیا جائے اور دیگر اہل سنت کے اداروں مدارس وغیرہ کو بھی فی الفور کھول دیا جائے
5۔۔تمام علماء نے لبیق کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور لبیق کے شہداء اور فوج کے شہدا کے لیے دعائیں کیں اور ملک کو اسلامی جمہوریہ کے طور پر مضبوط رکھنے پر زور دیا
۔
🟥اس پریس کانفرنس پر کمنٹس میں اور گروپوں میں یہ بات وائرل ہو رہی ہے کہ مطالبات رکھنے کی ضرورت نہیں بلکہ ملک جام کر دینے کا اعلان کر دے مفتی منیب الرحمن صاحب۔۔۔۔؟؟
اور بھی سوالات کیے جا رہے ہیں جس کو سوال جواب کے انداز میں میں یہاں لکھ رہا ہوں
۔
🟦سوال:
ظلم کے خلاف اپنا نکلو گے، ملک جام نہ کرو گے تو کب نکلو گے۔۔ لہذا ظلم کے خلاف نہ نکل کر اکابرین نے بے وفائی کی۔۔۔؟؟
۔
👈 *#نوٹ*
تحریق لبیق لفظ درست اس لیے نہیں لکھتا تاکہ اگر کوئی فیسبک وغیرہ پر شیئر کریں تو بلاک نہ ہوں۔۔سوشل میڈیا بھی ہماری بہت بڑی طاقت ہے، ائیڈیاں بلاک کرانا دانشمندی نہیں
۔
اب سوال کا جواب سمجھیے
✅جواب:
سیدنا عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کو شہید کیا گیا ظلم ہوا تو سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ فورا اس کے جواب میں کاروائی کے لیے تیار نہ تھے، فورا نہ نکلے، کیونکہ ان کے مدنظر بھی اسلام کی سربلندی تھی کہ فی الحال فورا نہ نکلنا ہی اسلام کی سربلندی ہے ورنہ انتشار اور فتنے بہت زیادہ ہوتے جائیں گے اور سلطنت کمزور سے کمزور تر ہوتی جائے گی
مگر
دوسری طرف ظلم ہوا تو سیدنا حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے فورا نکلے اور فورا اواز بلند کی اور اپنی جان کا نظرانہ تک پیش کیا
۔
🟢لہذا سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ کے نقش قدم پر اگر اکابرین چلے اور فورا نہ نکلے ملک جام نہ کیا بلکہ مطالبات رکھے اور صبر و اسقامت و دانشمندی سے مسئلہ حل کرنے کے مطالبات رکھے تو درست کیا، لیھذا ان پر کوئی اعتراض نہیں بنتا، ۔۔۔اور کوئی سیدنا حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے جو فورا نکلا اور شہادت کو گلے لگا لیا تو وہ بھی درست ہے دونوں کا مقصد اسلام کی سربلندی ہے
۔
🧠کبھی حالات کا تقاضا ہوتا ہے کہ فورا نہ نکلا جائے حکمت سے کام لیا جائے اور کبھی حالات کا تقاضا ہوتا ہے کہ فورا اواز بلند کی جائے فورا نکلا جائے۔۔۔چاہے جان کا نذرانہ ہی کیوں نہ دینا پڑے۔۔۔📌لہذا ایک دوسرے کی مذمت نہ کیجئے بلکہ اگے مزید کیا کرنا ہے ہوش جوش دونوں کو سنبھال کر عمل کرنا ہوگا ہمیں۔۔۔بلکہ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ جہاں پر اسلام کی سر بلندی جوش میں ہے وہاں جوش دکھانا ہوگا اور جہاں لگے کہ اسلام کی سربلندی فقط ہوش میں ہے تو وہاں ہوش سے کام لینا ہوگا اور جہاں لگے کہ ہوش اور جوش دونوں ضروری ہیں وہاں پر ہوش اور جوش دونوں سے کام لے کر خدمت کرنی ہوگی دین اسلام کی۔۔۔۔!!
۔
🟦سوال:
اگر تمہاری مدرسے کی بات ہوتی تمہاری تحریک کی بات ہوتی تو تم فورا نکلتے۔۔۔؟؟ اگر تحریق لبیق نہ ہوتی تو ہم نے ماضی میں جو کچھ حاصل کیا وہ کچھ بھی حاصل نہ کر سکتے۔۔۔؟؟
۔
✅جواب:
ایسا ہرگز نہیں سوچنا چاہیے وہ وقت کہ جب پورا ملک اکابرین نے علماء نے جام کرا دیا تھا۔۔۔وہ دلیل ہے کہ اپنی تحریک اپنی تنظیم مدرسہ کی کوئی پرواہ نہیں ، کوئی ذاتی مفاد کی پرواہ نہیں اکابرین کو علماء کو۔۔۔اور ہمیشہ سے اکابرین و سچے علماء فقط اپنی ذاتی تنظیم مدرسے کی خاطر پیچھے نہیں ہٹے بلکہ اگر کہیں ہٹنا پڑا تو اسلام کے بہت بڑے فائدے کے لیے پیچھے ہٹنے کو کہا یا پیچھے ہٹے یا صبر سے کام لینے کو کہا اور حکمت سے کام لینے کو کہا۔
۔
بے شک لبیق نے بہت سارے کام کرائے لیکن وہ صرف لبیق کی وجہ سے نہیں بلکہ لبیق کو بنانے والے ہمارے اکابرین ہمارے علماء ہیں اور ساری تنظیمیں لبیق کے ساتھ دینے والی اس میں بھی علماء اکابرین ہیں اور عوام کو شعور دینے والی ساتھ دینے والی تنظیم بھی اکابرین کی ہی ہیں تو کسی ایک تحریک کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ ہم ہی سب کچھ ہیں
بلکہ
یہ سوچنا چاہیے کہ ہم اہلسنت سب نے مل کر ہی سب کچھ ہیں،فلاں تحریک نہ ہوتی تو اللہ کریم کسی اور تنظیم سے یہ کام لے لیتا، ہماری ہر سنی تنظیم اپنے اپ میں بہت فائدہ دینے والی ہے اور جتنی بھی ہم نے کامیابی حاصل کی اس سب میں ہر سنی تنظیم ، ہر سچے سرگرم سنی عالم ، ہر سنی اکابر کا اس میں حصہ شامل ہے۔۔ظاہر میں اختلاف ہوسکتا ہے بلکہ ہوتا ہے بلکہ ہے لیکن اندرونی طور پر ہم ایک ہیں،کسی معتبر تحریک نے اختلاف کے باوجود اپنی عوام کو اہم مواقعہ پے نہیں روکا کہ لبیق کے فلاں اہم ترین جلسے میں مت جاؤ
۔
🟦سوال:
اس طرح تو حکمت عملی پر چلتے ہوئے ہم قادیانیوں کو بھی تسلیم کرتے جائیں گے پتہ نہیں کیا سے کیا تسلیم کرتے جائیں گے۔۔۔؟؟
۔
✅جواب:
ہرگز ہرگز نہیں۔۔۔جو بات قانون میں درج ہے اس کے دفاع کے لیے ہم ہر اخری حد تک نکلیں گے، ایسے مواقع پہ حکمت ہی یہی ہے کہ تاخیر نہ کی جائے اور فورا نکلا جائے اور اپنے قانون کا دفاع کیا جائے اور قانون تو پاکستان کا اسلام ہے تو اسلام کو نافذ کرتے جانے کے لیے مزید ہمیں ہوش جوش دونوں سے کام لیتے ہوئے اور کبھی جوش سے کام لیتے ہوئے اور کبھی فقط ہوش سے کام لیتے ہوئے کام کرنا ہے۔۔۔اور کوئی یہ گمان نہ رکھے کہ اسلام کے اہم ترین معاملات پر انگلی اٹھے گی تو ہم اس وقت بھی مصلحت کے حکمت کے بہانے میں چپ بیٹھیں گے۔۔۔نہیں نہیں ہرگز نہیں۔۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہر ہر بات پہ سارے نکل کر بہت بڑا نقصان کر بیٹھیں ، ایسا بھی نہیں کرنا چاہیے
لیکن
اگر بات اسلام کے بنیادی عقائد و نظریات کی ہو بہت اہم ترین اسلامی معاملات کی بات ہو تو پھر فورا نکلنا ملک جام لازم ہے اور ہم سب نکلتے رہے ہیں کیونکہ وہ قانون ہے پاکستان کا کیونکہ پاکستان کا قانون اسلام ہے اور اسلام کے نفاذ کے لیے ہم ضرور نکلیں گے۔۔۔یک دم اسلام سارا کا سارا نافذ ہو جائے بہت مشکل لگتا ہے اس لیے اہستہ اہستہ سے ہوش جوش حکمت عملی سب کو مد نظر رکھتے ہوئے سب پر عمل کرتے ہوئے اسلام کو اہستہ اہستہ نافذ کرتے جانا ہے۔۔اکابرین اہم ترین معاملات پہ نکلے اور کوئی کمپرومائز نہ کیا اور اب مطالبات میں بھی واضح کیا قادیانیت کے حوالے سے تو یہ سب دلیل ہے کہ اہم معاملات میں ہم کبھی کمپرومائز نہیں کریں گے
۔
🟦سوال:
تحریق لبیق کو شہید کر دیا گیا تو کیا یہ اسلام کا اہم ترین معاملہ نہیں ہے۔۔۔کہ اب بھی نہ نکلیں۔۔۔؟؟
۔
✅جواب:
تحریق لبیق کے حالیہ معاملے میں اکابرین اور عقل یہی کہتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ کے نقش قدم پر چلا جائے اور حکمت عملی سے کام لیتے ہوئے ظالموں کو ، شہید کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے مطالبات کیے جائیں، لبیق پر حکومت نے دہشت گردی کی دفعات لگا دی ہیں اگر ہم فورا نکلیں گے ملک جام کریں گے تو ہم پر ہمارے اداروں پر ہماری تنظیموں پر ہمارے مدارس پر ہمارے سب کچھ پر بھی دہشت گردی کا ٹھپہ لگ جائے گا اور اسلام کی سربلندی کے لیے ہم کچھ نہ کر پائیں گے۔۔اس لیے ہمیں اس وقت فورا نکلنے کے بجائے حکمت کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہےجیسے کہ مطالبات رکھ کر حکمت عملی کا بہترین مظاہرہ کیا گیا۔۔۔ نیچے مزید تفصیل لکھی ہے اور وجہ و دلیل و حکمت بھی لکھی ہے کہ فورا کیون نہ نکلے ملک جام کیوں نہ کیا👇
۔
🚨نوٹ:
ایک دستاویز گردش کر رہی ہے جسے کہا جا رہا ہے کہ وہ اجازت نامہ ہے حکومت کی طرف سے کہ حکومت نے اجازت دی تھی کہ ایمبیسی تک مارچ کر سکتے ہو۔۔۔۔بغور دیکھا جائے اور میں نے ایک وکیل صاحب سے بھی بات کی تو انہوں نے کہا کہ اس کو اجازت نامہ قانونا نہیں کہا جا سکتا کیونکہ فقط اسٹیمپ لگی ہوئی ہے اور ساتھ میں کچھ نہیں لکھا ہوا کہ اجازت ہے یا نہیں ہے، جبکہ اجازت کے لیے الگ سے این او سی جاری کیا جاتا ہے لیکن یہ صرف لبیق کی طرف سے درخواست ہے جس پر اسٹیمپ ہے جو یہ ثابت کرے گی کہ ہمیں درخواست موصول ہو گئی اس کے علاوہ اس کو اجازت نامہ نہیں سمجھا جا سکتا
لیکن
لبیک کا مقدمہ لڑنے کے لیے یہ دستاویز بطور ثبوت ماہر وکیل ثابت کر سکتے ہیں لیکن واضح طور پر اس میں اجازت نامہ نہیں دیا گیا تو فقط اسٹیمپ کی بنیاد پر اجازت نامہ نہیں سمجھ سکتے، اور فقط اسٹیمپ کو دلیل بنا کر ریڈ زون میں مارچ کی اجازت نہیں سمجھا جا سکتا۔۔اگرچہ ماہر قانون دان دیگر قوانین کو ملا کر اس کو اجازت نامہ ثابت کر سکتے ہیں یا تحریک کے حق میں اس کو پیش کر سکتے ہیں وہ اگے کا معاملہ ہے
۔
🔴 *#معذرت،وضاحت،قصور کس کا،پلٹ کے وار۔۔۔۔؟؟*
🙏 *#معذرت۔و۔ وضاحت*
میری حالیہ تحریرات سےجن احباب کا دل دکھا، میں ان سے دلی معذرت کرتا ہوں،میں نے تحریق لبیق کو قصور وار نہیں ٹھہرایا اور علماء مشائخ اکابرین اہلسنت کو بھی قصور وار نہیں ٹھہرایا۔۔وہ جو لکھا کہ لبیق نے اکابرین کی نا مان کر نقصان اٹھایا، اس کا مطلب نیچے وضاحت کے ساتھ لکھ دیا ہے کہ لبیق نے اکابرین کی بات نہ مان کر حکومت کو بہانہ فراہم کر دیا ظلم کرنے کا اور اس طرح بہت بڑا نقصان اٹھایا۔۔تفصیل نیچے لکھی ہے۔۔۔۔!!
۔
🟢تحریر مکمل پڑھیے پھر بے شک کمنٹ سوال جواب کیجیے۔۔۔📌اگر پھر بھی میری اس معاملے میں تحریرات گروپ کی اکثریت کو ناقص لگیں تو بے شک گروپ سے تحریر کو ڈیلیٹ فرما دیجئے اور اسلام کے سچے ترجمان مسلک اہل سنت کے عقائد نظریات معمولات کے دفاع میں جو میں تحریرات بھیجتا ہوں ان سے فائدہ اٹھائیے
۔
👈 *#نوٹ*
تحریق لبیق لفظ درست اس لیے نہیں لکھتا تاکہ اگر کوئی فیسبک وغیرہ پر شیئر کریں تو بلاک نہ ہوں۔۔سوشل میڈیا بھی ہماری بہت بڑی طاقت ہے، ائیڈیاں بلاک کرانا دانشمندی نہیں
۔
🔴 *#میرا موقف*
1۔۔میرے مطابق علماء مشائخ اکابرین اہلسنت نے اپنی وسعت طاقت مطابق بھرپور اور بہترین کردار ادا کیا
2۔۔میرے مطابق تحریق لبیق نے بھی درست کیا لیکن اس سے اچھا بھی وہ کر سکتے تھے
3۔۔۔سارا قصور عالمی دہشتگرد ملکوں اور پاکستانی حکمرانوں کا ہے
۔
🟥 *#تفصیل*
📣دیکھیے ویانا کنونشن کے مطابق سفارت خانوں کو ، ایمبیسی کو خصوصی تحفظ عالمی قانون کے مطابق حاصل ہے اسی اصطلاح کے تناظر میں اسے ریڈ زون بھی کہتے ہیں
اور
پاکستان نے تو دو ہاتھ اگے بڑھ کر ایمبیسیوں کے علاقے کے ساتھ ساتھ فیض اباد وغیرہ جیسے علاقوں کو بھی ریڈ زون قرار دے دیا اور قانون بھی پاس ہو گیا اور صدر نے دستخط بھی کر دیے تھے
۔
🚨تحریق لبیق نے شروع سے ہی اعلان کر دیا کہ وہ امریکن ایمبیسی تک مارچ کریں گے لیکن حکومت نے کہا کہ اس کی اجازت ہم نے نہیں دی۔۔۔لبیق نے مذاکرات میں بھی یہی شرط رکھی کہ فی الفور یا کچھ عرصے بعد لیکن ہر حال میں ایمبیسی تک مارچ کرنے کی اجازت دی جائے لیکن حکومت کہتی ہے کہ ہم نے اجازت نہیں دی
کیونکہ
عالمی دباؤ ہوگا کہ کسی کی اتنی مجال کہ بین الاقوامی قانون اور ملکی قانون ہاتھ میں لے کر ریڈ زون میں مارچ کرے۔۔۔اور ساتھ ساتھ یہاں حکمرانوں کو بھی بہانہ مل گیا ہوگا کہ اب موقعہ ہے لبیق کو ختم کیا جائے یا پھر حکومت بھی مجبور ہوگی کہ عالمی دباؤ کو نہ مانے گی تو فلسطین کا امن پھر سے تباہ ہو جائے گا
اس لیے
اعلان ہوتے ہی حکمرانوں نے گرفتاریاں شروع کر دیں اور ظلم و ستم شروع کر دیے اور شاید کچھ شہادتیں بھی ہوئیں
۔
🧐مفتی منیب الرحمن صاحب بمع اہلسنت علماء مشائخ اکابرین نے حکومت سے اپیل کی کہ فورا تحریق لبیق پر ظلم و تشدد روکا جائے اور مذاکرات کیے جائیں اور تحریق لبیق سے اپیل کی کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا واسطہ مارچ کو موقوف کر دیں۔۔۔مذاکرات کی کوشش ہوئی یا نہ ہوئی پتہ نہیں لیکن اتنا ضرور پتہ چلا کہ تحریق لبیق نے مذاکرات ہونے میں بھی یہی شرط رکھی کہ ایمبیسی تک مارچ ابھی یا کچھ عرصے بعد ہر صورت میں ہوگا جو کہ حکومت کو ہر صورت منظور نہیں تھا،اور ایمبیسی تک مارچ سے پیچھے ہٹنا لبیق کے مطابق ناانصافی تھی
۔
1️⃣۔۔ایمبیسی تک بغیر اجازت کے مارچ کے لیے جب لبیق نکلے تو حکومت کو بہانہ مل گیا۔۔۔ یا عالمی دباؤ پڑ گیا کہ انہیں دہشت گرد قرار دے کر ہر صورت روکا جائے اور شہید کیا جائے کیونکہ یہ ملکی قوانین اور عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں
۔
2️⃣۔۔تحریق لبیق اپنے طور پر درست تھی اور یہ ہم سب کا دل و ضمیر بھی کہتا ہے کہ ہمارا ملک ہے تو اس میں کوئی جگہ ریڈ زون نہیں ہے لہذا لبیق نے اپنا مارچ جاری رکھا
۔
3️⃣۔۔مفتی منیب الرحمن صاحب اور دیگر اہل سنت علماء مشائخ اکابرین نے جب دیکھا کہ دونوں فریقین اپنی بات پہ ڈٹے ہوئے ہیں تو انہیں یقینا ادراک ہوگیا کہ لگتا ہے لبیق کو دہشت گرد قرار دے کر ہم حمایتیوں کو بھی دہشت گرد قرار دیا جائے گا اور اس طرح اہلسنت کی تنظیمیں اور اہلسنت علماء اور اہل سنت عوام دہشت گرد قرار پائیں گے اور مختلف قسم کی سختیاں گرفتاریاں پابندیاں شروع ہو جائیں گی اور ہماری اواز اب بالکل بھی نہ سنی جائے گی اس لیے ان اکابرین نے نہ تو لبیق کا واضح ساتھ دیا اور نہ ہی حکومت کا ساتھ دیا بلکہ دونوں سے مذاکرات کر کے بیچ کی راہ نکالنے کی اپیل کی
۔
😭حکومت اپنے موقف پر قائم رہی اور تحریق لبیق اپنے موقف پر قائم رہی جس کی وجہ سے تلخی بڑھی اور حکومت کو بہانہ مل گیا۔۔۔۔۔ یا عالمی دباؤ اگیا کہ ان کو شہید کر دو اور اس طرح بہانہ بنا کر ظلم و ستم کیا گیا
۔
✅لبیک درست تھی لیکن شاید بہتر اقدام کرتے ہوئے وہ اگر ایمبیسی تک مارچ کے بجائے اکابرین کا کہنا مان لیتی اور مارچ ختم کر دیتی یا کسی اور جگہ منتقل کر دیتی تو حکومت کو ظلم و ستم کا بہانہ ہی نہ ملتا
۔
❌حکومت کو بہانہ مل گیا کہ لبیق والے پہلے بھی حکومت کے مطابق شرپسند تھے تو اب انہیں مزید بہانہ مل گیا کہ یہ لوگ ایمبیسی پر حملہ کرنے والے ہیں اور اس طرح بہانہ بنا کر یا عالمی دباؤ میں ا کر ظلم و ستم کیا اور شہید کیا اور تقریبا یقینی لگتا ہے کہ تحریق لبیق کو کلعدم دہشت گرد تحریک قرار دیا جائے گا اور لبیق سے منسلک احباب کو دہشت گرد کی طرح سلوک اور برتاؤ کیا جائے گا۔۔۔لیکن حکومت نے ناانصافی کی، ظلم کیا ، وہ قصور وار ہے وہ اس طرح کہ
🚨ان ظلم اور ستم شہادتوں اور دہشت گرد قرار دیے جانے کے اقدامات میں سارا کا سارا قصور عالمی دہشت گردوں کا ہے عالمی دہشت گرد ملکوں کا ہے اور پاکستانی حکمرانوں کا ہے کیونکہ ان کے پاس بہت سارے اختیارات ہیں جو وہ استعمال کر کے مسئلے کو حل کر سکتے تھے۔۔ تشدد ظلم شہادت سے رک سکتے تھے، روک سکتے تھے۔۔اس لیے مذمت کے تیر سیدھا سیدھا عالمی دہشت گردوں اور ملکی حکمرانوں پر چلانا لازمی ہے
۔
✅لبیق کا قصور اس لیے نہیں کہ وہ تو پرامن ہونے کی گارنٹی دے رہے تھے اور ائینی حق مانگ رہے تھے کہ ائین میں یہ بھی موجود ہے کہ ریڈ زون میں اگر حکومت اجازت دے تو مارچ ہو سکتا ہے مخصوص شرائط کے ساتھ۔۔۔تو پھر ہم کیوں ہٹیں اپنے ائینی حق سے۔۔۔لیکن اگر ہٹ جاتے تو بہتر ہوتا کہ کم سے کم عالمی طاقتوں اور حکومت کو بہانہ تو نہ ملتا۔۔۔👈اس لیے میں نے لکھا کہ لبیق نے اکابرین کی نہیں مانی تو نقصان اٹھایا یعنی اکابرین کی نا مان کر حکومت کو بہانہ فراہم کیا اور نقصان اٹھایا تو نقصان کا ذمہ دار حکومت اور عالمی دہشت گرد ملک قصوروار ہیں
لیکن
✅اکابرین قصور وار اس لیے نہیں کہ
مفتی منیب الرحمن صاحب اور اہل سنت کے علماء مشائخ اکابرین نے واضح طور پر لبیق کا ساتھ نہ دے کر تھوڑا نقصان کیا مگر بہت بڑا اسلامی فائدہ حاصل کیا کہ اگر لبیق کا ساتھ دیا جاتا تو اہلسنت کی دیگر تمام تنظیموں کو، مدارس کو ، علماء و مشائخ کو، عوام اہلسنت کو بھی دہشت گردوں کی طرح ٹریٹ کیا جاتا سلوک کیا جاتا اور ان کی بات پہلے کچھ نہ کچھ سنی جاتی تھی اب تو پھر بالکل بھی نہ سنی جاتی اور اس طرح اہلسنت کی اکثریت بلاک کر دی جاتی، ان پر سخیاں کیسز پابندیاں لگتیں، تنظمیں مدارس اجتماعات ریلیاں سب کچھ پر پابندی لگ جاتیں۔۔
۔
🙏اس لیے علماء کرام مفتیان عظام مشائخ عظام پر مذمت کے تیر مت چلائیے، انہیں قصوروار مت سمجھیے، انہیں ایجنٹ بزدل مت سمجھیے، یہ نہ کہیے کہ انہوں نے ساتھ نہ دیکر بےوفائی کی۔۔۔بلکہ انہوں نے بہت بڑی حکمت عملی سے کام لیتے ہوئے تھوڑا نقصان برداشت کر کے بہت بڑا اسلامی فائدہ حاصل کیا ہے
۔
🧠 *#پلٹ کے وار اور اگلا مشن*
1۔۔۔قانونی طریقے سے کوشش کی جائے کہ تحریق لبیق کے اقدامات کو دہشت گردی کے زمرے میں ثابت کرنے سے روکا جائے اور اسے ائینی حق ثابت کیا جائے اور پلٹ کر وار کرتے ہوئے حکومت کو مجرم ظالم ثابت جائے، اس کے لیے بھرپور کوشش کی جائے
۔
2۔۔۔لبیق کے جو ساتھی گرفتار ہوں تو وہ دو ٹوک کہیں کہ اگر قانون کے مطابق لبیق دہشتگرد ہے تو ہمارا اس سے کوئی واسطہ نہیں کیونکہ ہمیں تو پہلے معلوم نہیں تھا کہ یہ قانونی طور پر دہشت گرد ہے اور جب دہشت گرد نہیں تھی قانون کے مطابق تو پھر ہمارا اس سے واسطہ ہے۔۔یعنی اپنے اپ کو بچائیں کیونکہ اگر لبیق ابھی سے یا بعد میں دہشت گرد قرار پا گئی تو اپ اگر پہلے ہی نفی کر دیں گے تو بعد میں لبیق والے دوسری تنظیم بنا لیں گے تو اپ اس میں شامل ہو سکیں گے
۔
3۔۔۔تحریق لبیق کو اگر دہشت گرد قرار دیا جائے اور اسے دہشت گردی کے زمرے سے نکالنے میں ہم قانونی طور پر کامیاب نہ ہو پائیں تو فورا دوسری تحریک بنا لی جائے
اور
اسرائیل امریکہ کے مظالم لوگوں تک واضح کرے اور ٹرمپ نیتن وغیرہ کو ہیرو نہیں بلکہ ظالم واضح کرے محتاط طریقے سے۔۔۔اور دہشت گردوں اسرائیلی امریکی اور ان کی حمایتی کے مصنوعات کی بائیکاٹ مہم کو دوبارہ سے زندہ کیا جائے ، پھیلایا جائے۔۔ وقتا فوقتا اواز اٹھائی جائے۔۔ وقتا فوقتا ان معاملات کے لیے احتجاج جلسے جلوس کیے جائیں اور تعلیم کے معاملے میں، قانون کے معاملے میں ، ووٹ کے معاملے میں، ظلم کے معاملے میں، تمام معاملے میں اواز بلند کی جائے۔۔۔ اسلام کی سربلندی کے تمام معاملات میں اواز بلند کی جائے اور ان سب معاملات و دین کی سربلندی کے لیے جلسے جلوس احتجاج وغیرہ کیے جائیں
۔
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
New whatsapp nmbr
03062524574
00923062524574