پلمبر مرزا کا رد...اول اسلام کون لایا...؟؟


https://tahriratehaseer.blogspot.com/2023/01/blog-post.html
.
*جاہل فسادی گستاخ پلمبر مرزا جہلمی کا امام ترمذی پر اعتراض و بہتان کہ وہ ناصبیت فرقہ واریت بابیت پھیلانے والےتھے،اسکا تحقیقی رد اور اول اسلام کون لایا......؟؟*
.
مرزا جہلمی کہتا ہےکہ...خلاصہ:
امام ترمذی نے صحابی کے قول کو بعض محدثین کے قول کی وجہ سے رد کرکے فرقہ واریت بابائیت پھیلائی....ناصبیت، بابیت پھیلائی
.
*جواب.و.تحقیق....!!*
قلت له: فمن معك على هذا؟ قال: " حر وعبد "، قال: " ومعه يومئذ ابو بكر، وبلال ممن آمن به "، فقلت: إني متبعك
عمرو بن عبسہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اب تک آپ پر کون ایمان لایا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک آزاد ہے اور ایک غلام ہے  ہے اور اس وقت آپ کے ساتھ ابو بکر(جو آزاد تھے) اور بلال(جو غلام تھے)ساتھ تھے(یعنی سب سے پہلے ایمان آزاد مردوں میں سے سیدنا ابوبکر صدیق لائے، غلاموں میں سے سیدنا بلال سب سے پہلے ایمان لائے)
(مسلم تحت الحدیث1930)
(المستدرك للحاکم 3/69نحوہ)
(الابانۃ لابن بطہ روایت94نحوہ)
(معجم الصحابة للبغوي1/263نحوہ)
(مسند أحمد - ط الرسالة32/173نحوہ)
(معرفة الصحابة لأبي نعيم4/1982نحوہ)
(الطبقات الكبرى ط دار صادر 2/215نحوه)
.
خلاصہ:
یہ تو ہم صحابہ کرام و تابعین وغیرہ سے چند روایتیں پیش کریں گے ورنہ قرآن و حدیث کے استدلال اور اقوال صحابہ تابعین و تبع تابعین دیگر اسلاف کے اقوال تو بہت ملتے ہیں...اس سے واضح ہوگیا کہ امام ترمذی نے سیدنا ابن عباس کے قول کے مقابلے میں صرف محدثیں نہیں بلکہ دیگر صحابہ کے اقوال کو بھی پیش نظر رکھا ہے لہذا ان پر ناصبیت بابیت اور فرقہ واریت کا فتوی لگانا اور صحابی کے قول کو تابعی کے قول سے رد کرنے کا اعتراض کرنا دراصل مرزا جہلمی کی اسلاف سے نفرت اور بغض اور حسد ہے جہالت و بے باکی ہے۔۔۔مرزا جہلمی پر فرض ہے کہ وہ اپنی ان جیسی غلطیوں بغض یا حسد طعن و تشنیع مذمت و گستاخیوں سے سرعام توبہ کرے اور آئندہ تحقیق تطبیق توفیق بین الاقوال پر عمل کرے،ظنیات میں اختلاف کرے تو باادب پر دلیل اور کسی کے قوی قول کا مقلد ہوکر اختلاف کرے تو حرج نہیں اور حتمی رائے سے پہلے علمائے کرام سے مشاورت سوال جواب مباحثہ کرے امید ہے افھام تفھیم تقلید تحقیق تطبیق سے مسلہ حل ہوجائےگا
ورنہ
یہ مرزا جہلمی خود فسادی گستاخ اور تفرقہ انتشار پھیلانے والا کہلائے گا اور ایسے کو لگام لگانا رد و مذمت کرنا ، بائیکاٹ کرنا لازم ہے...!!
نوٹ:
 وڈیو میں جو لکھا ہے کہ مرزا جہلمی قادیانی ہے اسکی مجھے تحقیق نہیں....واللہ تعالیٰ اعلم
.
نوٹ:
قبلہ مفتی راشد محمود رضوی صاحب مسلسل مرزا جہلمی کا خوب رد فرما رہے ہیں، انہیں یوٹیوب پے سرچ کیجیے، انکے اکاؤنٹ کو پھیلائیے، انکی وڈیوز کو پھیلائے......!!
انکا یوٹیوب اکاؤنٹ کا لنک یہ ہے

https://youtube.com/channel/UCeq1f-gtoGeBNlHntdOZ_OA
.
لنک قبلہ مفتی ڈاکٹر aشرف Gلالی صاحب
اصلاح...رد نجدیت...رد روافض نیم روافض...رد باطل 
https://youtube.com/c/TheDrJalali
.
لنک قبلہ مفتی سید مظفر حسین شاہ صاحب
اصلاح...رد نجدیت...رد روافض نیم روافض...رد باطل 
https://www.facebook.com/AllamaSyedMuzaffarShahQadriOfficial 
.
*سب سے پہلے امام ترمذی کے اصل الفاظ پڑہیے*
وَقَدِ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي هَذَا، فَقَالَ بَعْضُهُمْ : أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ : أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ : أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ : عَلِيٌّ، وَقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ : أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ الرِّجَالِ : أَبُو بَكْرٍ، وَأَسْلَمَ عَلِيٌّ وَهُوَ غُلَامٌ ابْنُ ثَمَانِ سِنِينَ، وَأَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ النِّسَاءِ خَدِيجَةُ
 امام ترمذی فرماتے ہیں کہ اس معاملے میں اہل علم(صحابہ تابعین تبع تابعین علماء اسلاف)کا اختلاف ہے بعض اہل علم نے فرمایا ہے کہ سب سے پہلے اسلام سیدنا ابوبکر صدیق لائے اور بعض اہل علم اس طرف گئے ہیں کہ سب سے پہلے اسلام سیدنا علی لائے اور بعض اہل علم فرماتے ہیں کہ بڑوں میں سے، مردوں میں سے سب سے پہلے اسلام سیدنا ابو بکر صدیق ایمان لائے اور بچوں میں سب سے پہلے اسلام سیدنا علی ایمان لائے اور عورتوں میں سب سے پہلے اسلام سیدہ خدیجہ لائیں
(ترمذی تحت الحدیث3734)
.
امام ترمذی نے جو کہا کہ *"بعض اہل علم"* کا قول ہے کہ ابوبکر پہلے ایمان لائے یہ محض محدثین کا قول نہیں بلکہ خود بعض صحابہ اور کئ تابعین اسلاف کا قول ہے......امام ترمذی نے محدثین نہیں کہا بلکہ لفظ *"اہل علم"* کہا اور اہل علم میں صحابہ تابعین بعد کے اسلاف سب شامل ہیں
.
بعض صحابہ کرام کا فرمان ہے کہ سیدنا ابوبکر صدیق سب سے پہلے ایمان لائے چند حوالہ جات ملاحظہ کیجیے 
.
*حوالہ1.2.3*
صحابی سیدنا ابن عباس اور صحابی سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنھما کا قول سنیے:
شَيْخٌ لَنَا قَالَ: أَخْبَرَنَا مُجَالِدٌ , عَنْ عَامِرٍ قَالَ: سَأَلْتُ أَوْ سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ: أَيُّ النَّاسِ كَانَ أَوَّلَ إِسْلَامًا؟ فَقَالَ: أَمَا سَمِعْتُ قَوْلَ حَسَّانِ بْنِ ثَابِتٍ: «
[البحر البسيط]
إِذَا تَذَكَّرْتَ شَجْوًا مِنْ أَخِي ثِقَةٍ ... فَاذْكُرْ أَخَاكَ أَبَا بَكْرٍ بِمَا فَعَلَا
خَيْرَ الْبَرِيَّةِ أَتْقَاهَا وَأَعْدَلَهَا ... إِلَّا النَّبِيَّ وَأَوْفَاهَا بِمَا حَمَلَا
وَالثَّانِيَ التَّالِيَ الْمَحْمُودَ مَشْهَدُهُ ... وَأَوَّلَ النَّاسِ مِنْهُمْ صَدَّقَ الرُّسُلَا»
خلاصہ:
صحابی سیدنا ابن عباس سے پوچھا گیا سب سےپہلے اسلام کون لایا فرمایا کیا تم نے صحابی سیدنا حسان بن ثابت کا قول نہی سنا...صحابی حضرت حسان بن ثابت نے سیدنا ابوبکر کی تعریف میں اشعار کہے جس میں کہا کہ ابوبکر سب سے پہلے ایمان لائے
(المصنف استاد بخاری روایت36584،
طبرانی کبیر روایت12562
مستدرک حاکم4414)
.
*حوالہ نمبر4.5*
صحابی سیدنا ابو سعید خدری اور خود صحابی سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنھم کا قول ملاحظہ کیجیے
ذِكْرُ الْبَيَانِ بِأَنَّ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَوَّلُمَنْ أَسْلَمَ مِنَ الرِّجَالِ
 أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْحَاقَ الْأَصْبَهَانِيُّ بِالْكَرَجِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْكِنْدِيُّ أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ، حَدَّثَنَا عُقْبَةُ"١" بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ: أَلَسْتُ أَحَقَّ النَّاسِ بِهَذَا الْأَمْرِ؟ أَلَسْتُ أَوَّلَ مَنْ أَسْلَمَ؟ أَلَسْتُ صَاحِبَ كَذَا؟ أَلَسْتُ صَاحِبَ كذا
خلاصہ:
صحابی سیدنا ابوسعید خدری فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق نے فرمایا کیا تمہیں معلوم نہیں کہ سب سے پہلے میں ایمان لایا 
(صحیح ابن حبان روایت6863
اوائل لابن عاصم72)
۔
*حوالہ نمبر6*
صحابیہ سیدتنا اسماء بنت ابی بکر کا قول دیکھیے
قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ. حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَاءِ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ: أَسْلَمَ أَبِي أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ
ترجمہ:
صحابیہ اسماء بنت ابی بکر فرماتی ہیں کہ سب سے پہلے میرے والد ابوبکر صدیق ایمان لائے 
(طبقات کبری3/128)
۔
*حوالہ نمبر7*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قثنا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ قَالَ نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَغْرَاءَ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ: مَنْ أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ؟ فَقَالَ: أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ،
ترجمہ؛
 امام شعبی نے صحابی سیدنا ابن عباس سے سوال کیا کہ سب سے پہلے اسلام کون لایا تو صحابی سیدنا ابن عباس نے فرمایا سیدنا ابوبکر صدیق 
فضائل صحابہ103)
.
*حوالہ نمبر8*
صحابی سیدنا ابن عمر فرماتے ہیں 
حَدَّثَنَا جَرَّاحُ بْنُ مَخْلَدٍ الْقَزَّازُ، ثنا النَّضْرُ بْنُ حَمَّادٍ، ثنا سَيْفُ بْنُ عُمَرَ الْكُوفِيُّ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، وَعُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَن ابْنِ عُمَرَ قَالَ: «أَوَّل ُمَنْ أَسْلَمَ أَبُو بَكْرٍ»
ترجمہ:
صحابی سیدنا ابن عمر فرماتے ہیں کے سب سے پہلے اسلام ابوبکر صدیق لائے
(اوائل لابن عاصم روایت73)
.
*حوالہ نمبر9*
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ بْنُ أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا الْجَرَّاحُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا النَّضِرُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: «أَوَّلِ مَنْ أَسْلَمَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْه
صحابی سیدنا ابن عمر فرماتے ہیں کے سب سے پہلے اسلام ابوبکر صدیق لائے
الاوائل طبرانی روایت55)
.===========
*مزید چند حوالے……!!*
*حوالہ نمبر 10*
وممن ذهب إلى أن أبا بكر أول من أسلم: ابن عباس وحسان بن ثابت وأبو أروى الدوسي وأسماء بنت أبي بكر والنخعي وابن الماجشون ومحمد بن المنكدر والأحسني
صحابی سیدنا ابن عباس اور صحابی سیدنا حسان بن ثابت اور صحابی سیدنا ابو اروی اور صحابیہ سیدہ اسماء بنت ابی بکر سیدنا نخعی اور ابن ماجشون اور محمد بن منکدر اور الاحسنی کا فرمان ہے کہ سب سے پہلے اسلام سیدنا ابوبکر صدیق لائے
(الریاض النضرۃ1/88)
.
*حوالہ نمبر11*
وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ أَبُو عُتْبَةَ الْحِمْصِيُّ، قَالَ: ثَنَا ضَمْرَةُ، قَالَ: ثَنَا ابْنُ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ  مِنَ الرِّجَالِ أَبُو  بَكْرٍ الصِّدِّيقُ  رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ»
مشھور عظیم الشان تابعی مفتی مکہ سیدنا عطاء فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے مردوں میں ایمان سیدنا ابوبکر صدیق لائے
(السنۃ للخلال روایت523)
.
*حوالہ نمبر12*
قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ قَالَ: حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ مُحَمَّدِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ قَالَ: وَحَدَّثَنِي مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ دِينَارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: وَحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: وَحَدَّثَنِيأَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَبْرَةَ عَنْ صَالِحِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الدَّوْسِيِّ عَنْ أَبِي أَرْوَى الدَّوْسِيِّ قَالُوا: أَوَّلُ مَنْ  أسلم أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ
صحابی سیدنا اروی دوسی سے روایت ہے کہ صحابہ کرام و تابعین وغیرہ اسلاف نے فرمایا کہ سب سے پہلے اسلام سیدنا ابوبکر صدیق لائے
(طبقات کبری3/128)
.
*حوالہ نمبر13*
قَالَ: أَخْبَرَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: أَوَّلُ مَنْ صَلَّى أَبُوبَكْرٍ الصِّدِّيقُ.
 سیدنا ابراہیم فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے جس نے نماز پڑھی وہ سیدنا ابوبکر صدیق ہیں
(طبقات کبری3/128)
.
*حوالہ نمبر14*
قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ. حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَاءِ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ: أَسْلَمَ أَبِي أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ
 سیدہ صحابیہ اسماء بنت ابی بکر فرماتی ہیں کہ سب سے پہلے اسلام میرے والد صاحب لائے(یعنی سیدنا ابوبکر صدیق سب سے پہلے اسلام لائے) اور وہ پہلے مسلمان ہیں
(طبقات کبری3/128)
.
*حوالہ نمبر15*
وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ , قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ , قَالَ: أَتَيْتُ إِبْرَاهِيمَ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ: «أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ أَبُو بَكْرٍ»
عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ فرماتے ہیں کہ میں سیدنا ابراہیم کے پاس حاضر ہوا اور میں نے سوال کیا کہ سب سے پہلے اسلام کون لایا تو فرمایا سب سے پہلے اسلام سیدنا ابوبکر صدیق لائے
(استاد بخاری المصنف روایت36583)
.
*حوالہ نمبر16*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ: نا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الْمَاجِشُونُ أَبُو سَلَمَةَ قَالَ: أَدْرَكْتُ مَشْيَخَتَنَا وَمَنْ نَأْخُذُ عَنْهُ، مِنْهُمْ رَبِيعَةُ بْنُ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، وَعُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأَخْنَسِيُّ، يَقُولُونَ: أَبُو بَكْرٍ أَوَّلُ الرِّجَالِ أَسْلَمَ
 ابو سلمہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے مشائخ مثلا رَبِيعَةُ اور مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ اور عُثْمَانُ الاخنسی وغیرہ کو اس بات پر پایا ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے اسلام ابوبکر صدیق لائے
(فضائل صحابہ روایت261)
.
*حوالہ نمبر17*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ قثنا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: أَبُو بَكْرٍ أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
 سیدنا ابراہیم فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے ایمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر حضرت سیدنا ابوبکر صدیق لائے
(فضائل صحابہ روایت262)
.
*حوالہ نمبر18*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قثنا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ قثنا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنِ النَّخَعِيِّ قَالَ: أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبُو بَكْرٍ
 سیدنا نخعی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر  سب سے پہلے ایمان سیدنا ابوبکر صدیق لائے
(فضائل صحابہ روایت263)
.
*حوالہ نمبر19*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ سَعِيدٍ قثنا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ، يَعْنِي: الْمَاجِشُونُ، قَالَ: سَمِعْتُ مَشْيَخَتَنَا أَهْلَ الْفِقْهِ، مِنْهُمْ سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَصَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ، وَرَبِيعَةُ بْنُ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَعُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأَخْنَسِيُّ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، يَذْكُرُونَ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ الرِّجَالِ
يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ فرماتے ہیں کہ ہم نے تابعین و تبع تابعین وغیرہ اکثر اسلاف کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سب سے پہلے اسلام سیدنا ابوبکر صدیق لائے مردوں میں سے
(فضائل صحابہ روایت264)

.
*حوالہ نمبر20*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو مَعْمَرٍ قثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ الدَّرَاوَرْدِيُّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى غُفْرَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ قَالَ: أَوَّلُ مَنْ صَلَّى أَبُو بَكْرٍ.
 محمد بن کعب فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے جس نے نماز پڑھی وہ سیدنا ابوبکر صدیق ہیں
(فضائل صحابہ روایت267)
.
*حوالہ نمبر21*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقُرَشِيُّ قثنا ابْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ: أَخْبَرَنِي شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ.
 سیدنا ابراہیم فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے اسلام سیدنا ابوبکر صدیق لائے
(فضائل صحابہ روایت269)
.
*حوالہ نمبر22*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قثنا ابْنُ مُبَارَكٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي شُعْبَةُ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ قَالَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَوَلَسْتُ أَوَّلَ مَنْ صَلَّى؟
سیدنا ابو نضرہ روایت کرتے ہیں کہ سیدنا ابو بکر صدیق نے فرمایا کہ کیا میں وہ نہیں کہ جس نے سب سے پہلے نماز پڑھی؟
(فضائل صحابہ روایت271)
.
*حوالہ نمبر23*
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْوَلِيدِ أَبُو يُونُسَ الرَّاسِبِيُّ، عَنْ هِشَامٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ: أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ الرِّجَالِ أَبُو بَكْرٍ، وَأَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ النِّسَاءِ خَدِيجَةُ.
 سیدنا ابن سیرین فرماتے ہیں کہ مردوں میں سے سب سے پہلے اسلام سیدنا ابوبکر صدیق اور عورتوں میں سے سب سے پہلے اسلام سیدہ خدیجہ لائیں
(فضائل صحابہ روایت272)
.
*اہم نوٹ......!!*
 ایسا نہیں کہ صرف سیدنا ابوبکر صدیق کے بارے میں یہ روایت ہو بلکہ سیدنا علی کے بارے میں بھی بعض صحابہ کرام کا فرمان ہے کہ سب سے پہلے انہوں نے ایمان لایا...جب صحابہ کا قول آپس میں متضاد مختلف ہو تو اس کا حل اور جواب علماء کرام نے یہ دیا کہ بڑوں میں سب سے پہلے سیدنا ابوبکر صدیق اور بچوں میں سب سے پہلے حضرت علی ایمان لائے۔۔رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین
.
أول من أسلم من الرجال الأحرار أبو بكر. ومن الصبيان أو الأحداث علي. ومن النساء خديجة
 بڑوں میں سے آزاد مردوں میں سے سب سے پہلے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ ایمان لائے، بچوں میں سے سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ سب سے پہلے ایمان لائے اور عورتوں میں سب سے پہلے سیدہ خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا ایمان لائیں
(شرح الزرقاني علي المواهب1/454)
(البداية والنهاية تركي 10/413نحوه)
(التقييد والإيضاح شرح مقدمة ابن الصلاح ص308نحوہ)
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
whats App,twitter nmbr
00923468392475
03468392475
other nmbr
03062524574

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.